خبرنامہ نمبر370/2025
خبرنامہ نمبر 373/2025
حب16جنوری:سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان و پیپلزپارٹی کے سینیٹر میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو بلوچستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں پیپلز پارٹی کے دورحکومت میں ضلع حب کی ترقی پر وزیراعلی خصوصی توجہ اور صوبائی وزیر،میر علی حسن زہری حب کے عوام کی ترقی وخوشحالی کیلئے بہتر انداز میں کام کر رہے ہیں حب شہر میراگھر ہے حب کوانتظامی حوالے سے الگ ضلع بنانے کا مقصد یہی تھا کہ یہاں پر بہتر کام ہو لوگوں کو دفتر انتظامی امورکے حوالے سے ریلیف ملے الحمداللہ آج ضلع حب نہ صرف ریوینیو کے حوالے سے بلکہ ترقیاتی کاموں کہ بدولت آگے بڑھ رہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نیوزیراعلی بلوچستان کے ہمراہ ضلع حب دورے کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کاکاروبار ذریعہ معاش سرحدی تجارت سے وابستہ ہے دنیا بھر میں جہاں بارڈرایریازہوتے ہیں وہاں سرحدی علاقوں کے عوام کو محدود پیمانے پر روزمرہ اشیائے ضروریہ کیلئے تجارت و راہداری کی سہولت میسر ہوتی ہے ہم نے وزارت اعلی کے دورمیں بارڈرسے منسلک علاقوں کے عوام کو ریلیف دیا اوراس حوالے سے ہر فورم پر آواز اٹھا تیرہے ہیں میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ حب شہر ان کا گھر ہے اور وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا مشکور ہوں کہ انھوں نے حب کا دورہ کیا اور یہاں مسائل سے آگاہی حاصل اور میر علی حسن زہری حب کے عوام کے مسائل کو بہتر انداز میں حل کر رہے ہیں حب کی ترقی کیلئے اچھا کام کر رہے ہیں اور ہم سب انکے ساتھ ہیں انھوں نے کہاکہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری حب کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں اور ضلع حب کی ترقی میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں میر عبدالقدوس بزنجو نے کہاکہ جب وہ وزیر اعلیٰ تھے انھوں نے حب کو ضلع کا درجہ دلایا کیونکہ اس سے قبل ضلع لسبیلہ تھا اور حب تحصیل تھا حب میں بہتری لانے کیلئے الگ سے حب کو ضلع بنایاگیا تاکہ عوامی مسائل بہتر طریقے سے حل ہو سکیں عوامی مسائل کومد نظر رکھتے ہوئے حب کو ضلع بنایا گیا انھوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پورے بلوچستان کے معاملات کو دیکھتے ہیں لیکن ترقیاتی کاموں کے حوالے سے سب سے زیادہ توجہ حب پر ہے میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کا کاروبار بارڈر سے منسلک ہے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان ہر فورم پر آواز اٹھا رہے ہیں اور یہ معاملات حل کرنے کی ضرورت ہے جب باڈرکاروبار مکمل طور پر سرحدی ایریاز کے کیلئے کھل جائے گا تو بلوچستان کے دیگر وعلاقوں کی طرح حب کے بھی کاروباری لوگوں کو ریلیف ملے گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے *
خبرنامہ نمبر 374/2025
حب 16جنوری: صدر مملکت آصف علی زرداری کے ترجمان برائے بلوچستان و صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری نے کہا ہے کہ وزیراعلی سرفرازبگٹی کاحب دورے میں اعلان کردہ ترقیاتی پیکیج ضلع حب کی ترقی میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا حب ماسٹر پلان کیلئے 1ارب روپے ریلیز ہو گئے ہیں جبکہ 8ارب روپے سے زائد لاگت کے خطیر فنڈز سے حب میں یکساں بنیادوں پر ترقیاتی منصوبے جاری ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے شانہ بشانہ بلوچستان کی ترقی کا سفر جاری رہیگا ان خیالات کااظہار صوباء وزیر نے وزیراعلی بلوچستان میر سرفرازبگٹی کے اعزازمیں دیے گئے استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا میر علیٰ حسن زہری نے کہا کہ صدرپاکستان آصف علی زرداری کے حب جلسے میں کئے گئے اعلانات کی روشنی میں ضلع حب کے عوام کو حب ماسٹر ڈیویلپمنٹ پلان پیکج دیا گیا ہے حب ماسٹر پلان کے 1ارب روپے ریلیز ہو گئے ہیں جبکہ 8ارب روپے سے زائد خطیر رقم سے حب شہر کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی کام جاری ہیں وزیراعلی بلوچستان کے تعاون سے گڈانی جیل کی اپ گریڈیشن پر ایک ارب 30کروڑ روپے سے زائد لاگت کے منصوبے کی منظوری دی گء ہے میر علی حسن زیری نے کہا کہ۔ ضلع حب کے عوام کو گزشتہ چالیس سالوں کے دوران ترقی سے محروم رکھا گیا ہماری حکومت کیایک سال کے ترقیاتی منصوبے گراؤنڈ پر موجود ہیں 450 ترقیاتی اسکیمات پر کام جاری اور100سے زائد منصوبے مکمل کئے گئے ہیں صوبائی وزیرنے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان میر سرفرازبگٹی کی مشاورت سے ضلع حب کی انفراسٹریکچر ڈیولپمنٹ کے حوالے سے حب ڈیولپمنٹ اتھارٹی قائم کی جارہی ہے وزیراعلی بلوچستان کی جانب سے گڈانی کی روڈنیٹ ورک منصوبوں کیلئے ماسٹرپلان ایک ارب چالیس کروڑکی لاگت سے گًڈانی جیل کی اپ گریڈیشن ساکران کوتحصیل اورلوہی کو میونسپل کمیٹی کا درجہ دینے پر وزیر اعلی کے مشکورہیں انہوں نے کہا کہ گڈانی سیحبکو تک 16کلومیٹر تک لنک روڈ منصوبے کا اعلان وزیراعلی کی عوام دوست پالیسی کی عکاسی کرتا ہے صوبائی وزیر نے وزیراعلی کی جانب سے شہید بینظیر بھٹو نرسنگ کالج قیام کیاعلان کو پیپلز پارٹی چیئرمین کے وژن سے ہم آہنگ پالیسی کا حصہ قراردیاہے بلوچستان کے عوام کی ترقی وخوشحالی کیلئے پیپلز پارٹی کی حکومت عوام۔ دوست اقدامات جاری رکھے گی”
خبرنامہ نمبر 375/2025
حب.16 جنوری. وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبائی وزیر میر علی حسن زہری کی دعوت پر حب کا دورہ کیا اور عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علاقے کی ترقی اور عوامی بہبود کے لیے متعدد منصوبوں کا اعلان کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق صحت اور ترقی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں وزیر اعلیٰ نے حب کی ترقی کو حکومت کی ترجیحات میں شامل کرتے ہوئے کہا کہ یہ انڈسٹریل اسٹیٹ طویل عرصے سے نظرانداز رہی ہے لیکن موجودہ صوبائی حکومت اس علاقے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی۔ انہوں نے کہا حب کی ترقی ہمارے دور میں یقینی ہوگی اور صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر بھرپور اقدامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے حب کے لیے کئی اہم منصوبوں کا اعلان کیا، جن میں حب ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا قیام، حب ماسٹر پلان کی منظوری، جام غلام قادر اسپتال کو انڈس اسپتال کے سپرد کرنا، ضلعی کونسل اور ٹاؤن کمیٹی کو 25، 25 کروڑ روپے کی فراہمی، ساکران کو تحصیل کا درجہ دینے، لوہی کو ٹاؤن کمیٹی بنانے پر غور، بے نظیر بھٹو نرسنگ کالج کا قیام اور گڈانی سے حبکو تک 16 کلومیٹر سڑک کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حب کے مزدوروں اور کسانوں کو بہتر ماحول فراہم کیا جائے گا میر سرفراز بگٹی نے صنعتکاروں کو حب میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے عزم ظاہر کیا کہ حب کو ترقی کا حقیقی مرکز بنایا جائے گا انہوں نے کہا کہ حب کی ترقی کے لیے میر علی حسن زہری جیسے مخلص نمائندے ضروری ہیں اور ان کی رہنمائی میں حب کو ایک ماڈل شہر میں تبدیل کیا جائے گا قبل ازیں صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری نے اپنے خطاب میں حب کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود سے متعلق منصوبوں کا ذکر کیا اور علاقے کی ترقی کے لئے صدر آصف علی زرداری کی دلچسپی اور کاوشوں کو سراہا۔
خبرنامہ نمبر 376/2025
حب۔ 16 جنوری۔ صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری نے کہا ہے کہ حب کو گزشتہ چار دہائیوں سے نظرانداز کیا گیا، لیکن اب صدر آصف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی توجہ کے باعث حب کی محرومیوں کا خاتمہ ممکن ہورہا ہے حب میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر میر علی حسن زہری نے کہا کہ ماضی میں حب کو لاوارث چھوڑ دیا گیا تھا علاقے میں نہ تو سڑکوں کی تعمیر ہوئی نہ سیوریج نظام بہتر بنایا گیا اور نہ ہی صحت اور تعلیم کے شعبوں میں کوئی کام کیا گیا حب کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا تھا لیکن اب صورتحال بدل رہی ہے اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوررہا ہے میر علی حسن زہری نے حب کے عوام کی جانب سے پیپلز پارٹی کی قیادت اور میر سرفراز بگٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کاوشوں سے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے شروع کئے گئے ہیں میر علی حسن زہری نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے مجھے اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کو خاص ہدایات دی ہیں کہ بلوچستان خصوصاً حب کے عوام کی خدمت میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے انہوں نے کہا کہ حب میں تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر اور دیگر بنیادی سہولیات پر کام جاری ہے اور یہ تمام ترقیاتی منصوبے عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہیں ہم خدمت کے جذبے کے تحت حب کے عوام کی خدمت کر رہے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی عوامی خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے میر علی حسن زہری نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے حب کے دورے کو ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے عوام کو یقین دلایا کہ علاقے میں مزید ترقیاتی منصوبے بھی جلد شروع کیے جائیں گے تاکہ یہاں کی عوام کو محرومیوں سے نجات دلائی جا سکے۔
خبرنامہ نمبر 377/2025
حب.16 جنوری:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے جمعرات کو یہاں چیمبرز آف کامرس کے صدر اسماعیل ستار کی قیادت میں حب کے صنعتکاروں کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی ملاقات کے دوران وفد نے وزیر اعلیٰ کو حب انڈسٹریل اسٹیٹ میں درپیش مسائل اور ترقیاتی ضروریات سے آگاہ کیا وزیر اعلیٰ نے ان مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے حب انڈسٹریل اسٹیٹ کو پانی کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا اور سیکورٹی کے ضلعی انتظامیہ کو خاطر خواہ اقدامات کرنے کی ہدایت کی وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ حب بلوچستان کا صنعتی مرکز ہے اور یہاں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے انہوں نے صنعتکاروں کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ صنعتی زونز میں سازگار ماحول کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ حب کی صنعتوں کو فعال اور مستحکم بنانے کے لیے جامع پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری بلوچستان میں صنعتکاری کے فروغ میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں اور ان کی ہدایات پر حب کی ترقی کے لیے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے وزیر اعلیٰ نے حب کو بلوچستان کا صنعتی مرکز بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سرمایہ کاروں کے لیے ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی تاکہ نہ صرف مقامی معیشت مضبوط ہو بلکہ عوام کو روزگار کے بہتر مواقع بھی میسر آئیں صنعتکاروں کے وفد نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے اقدامات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ حکومت کے تعاون سے حب انڈسٹریل اسٹیٹ ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔
خبرنامہ نمبر 378/2025
کچھی16جنوری:ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ کی زیر صدارت فروری میں شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈاکٹرز ضلعی افسران شریک تھے اجلاس کے موقع پر شروع ہونے والی پولیو مہم کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر جہانزیب بلوچ نے کہا کہ پولیو مہم کی کامیابی ہم سب کے مفاد میں ہے اس لیے پوری کوشش کی جائے کہ تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں تاکہ مہم کامیابی سے ہم کنار ہو سکے اس وقت ہمیں سنجیدگی کے ساتھ اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے اور سابقہ مہم میں جو وجوہات سامنے آئی تھی ان کے تدارک کے لیے بھی ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں تاکہ بچوں کو پولیو کے مرض سے محفوظ رکھا جا سکے ہم سب پر لازم ہے کہ اس قومی فریضے کی ادائیگی کو ہر صورت کامیاب کیا جائے جب تک تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اس میں اپنا حصہ نہیں ڈالیں گے تب تک پولیو مہم میں وہ کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی جس کے ہم خواہش مند ہیں اس لئے ضروری ہے کہ ہم مہم میں مخلصی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دینے ھونگے کوتاہی ہرگز نہیں ھونی چاہیے۔
خبرنامہ نمبر 379/2025
استامحمد16جنوری:ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی کی زیر صدارت باغ ہیڈ ایریگیشن ریسٹ ہاؤس میں کھلی کچہری منعقد کی گئی جس میں تمام ضلعی آفیسرز اور ان کے نمائندگان کی موجودگی میں عوام کے مسائل سنے عوام نے اس کھلی کچہری میں اپنی شرکت کو یقینی بناکر اپنے مسائل کے متعلق تحریری و زبانی طور پر آگاہی فراہم کی کھلی کچہری کے موقع پر آبنوشی، نکاسی آب کی مکمل بحالی شہر میں صفائی ستھرائی کے عمل میں بہتری لانے افسران کی جانب سے عوام کے مسائل کو فوری حل کرنے ایریگیشن ڈرینیج سسٹم کی مکمل بحالی۔کیر تھر کینال سے منصفانہ کسانوں کو زرعی پانی کے تقسیم کار کو بہتر بنانے شہر کے خستہ حال سڑکوں کی مکمل بحالی تعلیمی نظام میں بہتری لانے لائیو سٹاک کے شعبے سے وابستہ افراد کے لیے بہتر اقدامات اٹھانے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی طبی سہولیات کے متعلق کئی شکایات پیش کی گئی ڈپٹی کمشنر ارشد حسین جمالی نے کئی شکایات کو موقع پر ہی حل کرنے کے ہدایات دی جبکہ دیگر شکایات کے تدارک کے لیے سائلین کو تسلی بخش جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کے جائز مسائل حل کرنے کے لیے صوبائی سطح پر انہیں اٹھایا جائے گا تاکہ لوگوں کو جو مشکلات درپیش آرہی ہیں ان کے حل کے لیے فوری انداز میں ایکشن لیا جائے انہوں نے افسران کو احکامات دیے کہ کھلی کچہری کے موقع پر جن جن محکموں کی کارگردگی کے حوالے سے شکایات سامنے آئی ہیں ان افسران پر لازم ہے کہ وہ ان مسائل کے حل کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کریں تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے ایریگیشن ڈرینیج حکام پر لازم ہے کہ وہ سسٹم کی مکمل بحالی کو یقینی بنانے اور لوگوں کی شکایات کے حل کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں۔
خبرنامہ نمبر 380/2025
بلوچستان حکومت نے محکمہ صحت میں مالی بدعنوانی اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے اراکین سمیت دہری تنخواہیں لینے والے ڈاکٹروں کے خلاف محکمانہ و قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق 36 میڈیکل آفیسرز، 29 لیڈی میڈیکل آفیسرز، اور 9 ڈینٹل سرجنز کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے بتایا ہے کہ محکمہ صحت نے بدعنوان ڈاکٹروں کے خلاف شواہد کے ساتھ فہرست جاری کر دی ہے۔ ان ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی تاکہ انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ وزیر صحت نے واضح کیا کہ بدعنوان عناصر کو سزا دی جائے گی تاکہ صحت کے شعبے میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے وزیر صحت نے مزید کہا کہ بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ڈاکٹروں کی تفصیلات طلب کی جا رہی ہیں، جبکہ یو این اداروں میں ڈیپوٹیشن پر تعینات اہلکاروں کے حوالے سے بھی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ جن اہلکاروں کی مدت ختم ہو چکی ہے، انہیں فوری طور پر اپنے پیرنٹ ڈیپارٹمنٹ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت دی جائے گی بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ محکمہ صحت میں کسی قسم کی خلاف ضابطہ سرگرمیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ چند کالی بھیڑوں کی وجہ سے اس عظیم پیشے کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے، اور ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ انہوں نے غریب مریضوں کی حالت زار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں کی بندش اور طبی سہولیات کی کمی عوام کے لیے ناقابل برداشت ہے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا کہ حکومت عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم کرنے والے عناصر کو بے نقاب کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مالی بدعنوانی میں ملوث ڈاکٹروں کی فہرست مفاد پرستی کا واضح ثبوت ہے۔ حکومت نے تمام بین الاقوامی اداروں کو کنٹریکٹ ڈاکٹروں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ مزید شفافیت لائی جا سکے شاہد رند نے کہا کہ حکومت بلیک میلنگ اور غیر قانونی تسلط کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند گمراہ عناصر نے عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے، لیکن حکومت عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے وزیر صحت اور ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ صحت کے شعبے میں بدعنوانی کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غریب مریضوں کے لیے اسپتالوں کی بندش ناقابل معافی جرم ہے اور حکومت ایسے اقدامات کرے گی جن سے عوام کو صحت کی معیاری سہولیات فراہم کی جاسکیں گی۔
خبرنامہ نمبر 381/2025
گوادر16جنوری: ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی پرنسپل سبین بلوچ، گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج کے پرنسپل نصیر احمد بلوچ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر زاہد حسین، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میل عبدالوہاب، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فیمیل بلقیس سلیمان، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر الہی بخش بلوچ اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کو اسکولوں اور کالجوں میں اساتذہ اور طلبہ کی حاضری کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی، کیونکہ سردیوں کی تعطیلات کے بعد تعلیمی ادارے دوبارہ کھل چکے ہیں۔ اجلاس میں تعلیمی اداروں کو درپیش ٹرانسپورٹیشن کے مسائل زیر غور آئے، جبکہ اسکولوں اور کالجوں کی زیر تعمیر عمارتوں اور مرمتی کاموں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے اجلاس کے دوران اعلان کیا کہ 16 گرلز اسکولوں کو سولرائزڈ کیا جا رہا ہے، اور اگلے مرحلے میں مزید گرلز اسکولوں کو بھی شمسی توانائی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ علاوہ ازیں، گرلز اسکولوں میں واش رومز کی فراہمی پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ڈپٹی کمشنر نے یہ بھی بتایا کہ ضلع کے کئی اسکولز اساتذہ کی عدم دستیابی کے باعث غیر فعال تھے، جنہیں ضلعی انتظامیہ کی کوششوں سے فعال کیا گیا۔ ان اسکولوں کو کنٹریکٹ پر اساتذہ فراہم کر کے دوبارہ بحال کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید اعلان کیا کہ آئندہ مرحلے میں مزید 20 اسکولوں کو اساتذہ کی سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ یہ ادارے بھی فعال ہو سکیں۔ یونیسیف کے نمائندہ نے اپنا کارکردگی بھی پیش کیا۔تعلیمی ترقی کے حوالے سے کیے گئے ان اقدامات پر اجلاس میں موجود تمام شرکاء نے ضلعی انتظامیہ کے کردار کو سراہا اور تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے مزید تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
خبرنامہ نمبر 382/2025
گوادر16جنوری: ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی، ایم ایس میر عبدالغفور ٹیچنگ اسپتال ڈاکٹر حافظ بلوچ، پی پی ایچ آئی کے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن آفیسر صابر حیاتان، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر الٰہی بخش بلوچ، اور ڈسٹرکٹ سرویلنس آفیسر ڈاکٹر فاروق بلوچ نے شرکت کی۔اجلاس میں ضلعی صحت کے شعبے کو درپیش مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر نے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور اسٹاف کی غیر حاضری کے مسئلے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ کرونک غیر حاضر عملے کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ متواتر غیر حاضری کے مرتکب ڈاکٹرز اور اسٹاف کے ٹرمینیشن کے لیے اعلیٰ حکام کو سفارشات بھیجی جائیں گی، اور عوامی صحت کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر نے اجلاس کے دوران ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال سمیت تمام بنیادی صحت مراکز (بی ایچ یوز) اور دیہی صحت مراکز (آر ایچ سیز) کے مسائل پر تفصیلی بات چیت کی۔ اس میں طبی آلات کی دستیابی، او پی ڈیز، زچہ و بچہ کی صحت، دیہی علاقوں میں ڈلیوری کے دوران سہولیات کی فراہمی، اور دیگر اہم امور شامل تھے۔ڈپٹی کمشنر نے ایم ایس کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ایکسرے مشین اور آپریشن تھیٹر کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ مزید برآں، انہوں نے ضلع میں دوائیوں کے موجودہ اسٹاک کا جائزہ لیا، جس پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اور ایم ایس نے تسلی بخش صورتحال سے آگاہ کیا۔ڈپٹی کمشنر نے تمام متعلقہ حکام کو صحت کے شعبے میں عوامی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔
خبرنامہ نمبر 383/2025
ڈپٹی کمشنر چاغی، عطاء المنعم کی زیر صدارت (DPEC) پولیو میٹنگ منعقد ہوئی۔ ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، ڈی ایس او ڈبلیو ایچ او شیر محمد سنجرانی، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی عبدالواہاب بلوچ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔میٹنگ میں ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے گزشتہ پولیو مہم کے دوران پیش آنے والی مشکلات اور آنے والے انتظامات کے بارے میں بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر چاغی نے کہا کہ پولیو مہم کے دوران تمام متعلقہ افراد پہلے کی طرح سنجیدگی اور ذمہ داری کے ساتھ اپنا کردار ادا کرکے پولیو مہم کو کامیاب بنائیں۔ مہم کے دوران کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ بہترین کارکردگی دکھانے والے افسران، پولیو ورکرز اور سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو تعریفی اسناد سے نوازا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر 384/2025
گوادر: ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی خصوصی کاوشوں سے ضلع گوادر کے 100 معذور افراد کے لیے خود کفیل روزگار اسکیم کے تحت ایک اہم ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ ورکشاپ سوشل ویلفیئر کمیٹی ہال گوادر میں منعقد ہوئی، جہاں شرکاء کے لیے کونسلنگ سیشن اور کاروباری مشورے فراہم کیے گئے۔اجلاس میں 25 ممبران نے شرکت کی اور ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی جانب سے بلوچستان میں ضلعی سطح پر پہلی بار اس نوعیت کے جامع پروگرام کے آغاز کو سراہا۔ شرکاء نے اس اقدام کو معاشرے میں مثبت تبدیلی اور خصوصی افراد کے لیے بہتر مواقع کی عکاسی قرار دیا۔ورکشاپ کے دوران معذور افراد کے لیے روزگار کے مواقع پر مشاورت کی گئی، ان کے کاروباری آئیڈیاز پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور رہنمائی فراہم کی گئی تاکہ وہ معاشی خود مختاری حاصل کر سکیں۔ اس موقع پر سوشل ویلفیئر آفیسر عبید اللہ اور اسپیشل پرسن آرگنائزیشن بلوچستان کے شکیل غریب سماعلیزی نے خصوصی بریفنگ دی اور معذور افراد کو خود انحصاری کی ترغیب دی۔ڈپٹی کمشنر کے دفتر کی جانب سے شرکاء کے لیے ظہرانے کا اہتمام بھی کیا گیا، جس پر خصوصی افراد نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ ورکشاپ کے شرکاء نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام نہ صرف معذور افراد کو خود کفیل بنانے میں معاون ثابت ہوگا بلکہ انہیں معاشرتی دھارے میں شامل کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔یہ پروگرام ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی سماجی فلاح و بہبود کے لیے عزم کا مظہر ہے، جو معاشرے میں مثبت تبدیلی کے لیے کام کر رہے ہیں۔
خبرنامہ نمبر 385/2025گوادر16جنوری:ـ اسسٹنٹ کمشنر گوادر میر جواد احمد زہری کی ہدایت پر تحصیلدار گوادر چنگیز بلوچ نے واہی چوک سے سید ظہور شاہ ہاشمی چوک تک تفصیلی دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے مختلف پرچون دکانوں، ریسٹورینٹس، اور ریڑھی بانوں کے اسٹالز پر صفائی ستھرائی، اشیاء کے معیار، اور سرکاری نرخنامے کی پابندی کا جائزہ لیا۔تحصیلدار نے موقع پر متعدد دکانوں پر سرکاری نرخنامے کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کیے اور زائد المیعاد اور مضر صحت اشیاء کو ضبط کرتے ہوئے موقع پر تلف کر دیا۔اس دوران انہوں نے دکانداروں اور ریسٹورینٹ مالکان کو سختی سے تنبیہ کی کہ انتظامیہ عوام کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور کسی کو یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ ذاتی فوائد کے لیے عوام کی صحت سے کھیلیں۔تحصیلدار چنگیز بلوچ نے مزید کہا کہ تمام دکاندار سرکاری نرخنامے کی مکمل پابندی کریں اور صفائی ستھرائی کے اصولوں کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی تاکہ عوام کو معیاری اور محفوظ اشیاء فراہم کی جا سکیں۔انتظامیہ کے اس اقدام کو عوام نے سراہا اور توقع ظاہر کی کہ یہ کارروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گی تاکہ عوام کو بہترین سہولیات اور معیاری اشیاء میسر آ سکیں۔