خبرنامہ نمبر8425/2025
کوئٹہ 6 نومبر۔ گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل سے دانیال جیانی کی قیادت میں نیشنل یوتھ اسمبلی کے ایک وفد نے بلوچستان ہاوس کراچی میں ملاقات کی. ملاقات کے دوران کراچی میں نوجوانوں کی خوابیدہ صلاحیتوں کو ملک و قوم کے بہترین مفاد میں بروئے کار لانے، نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور قومی یکجہتی کے مختلف پہلوو¿ں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے قومی اتحاد کو فروغ دینے اور ترقیاتی عمل میں نوجوانوں کی شرکت کو یقینی بنانے اور نوجوانوں کی ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار پر زور دیا۔ نیشنل یوتھ اسمبلی کے دانیال جیانی نے گورنر کو تنظیم کی سرگرمیوں، یوتھ ڈیویلپمنٹ اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ گورنر مندوخیل نے نوجوانوں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ان کی کوششوں کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے ملک اور صوبے کے مستقبل کی تشکیل میں نوجوانوں کے کردار کی اہمیت پر زور دیا اور ان کی تعمیر اور ترقی کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ گورنر بلوچستان نے کہا نوجوان ملک کا روشن مستقبل ہیں وہ ایجوکیشن، ریسرچ اور خدمت خلق کے ذریعے ملک کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں. ملاقات میں توقیر احمد، کراچی یونیورسٹی سے ڈائریکٹر پوسٹ گریجویٹ ایڈمیشن کمیٹی ڈاکٹر انیلا امبر ملک، یاسر چانڈیو، ممتاز اسکالر لئیق احمد، عارف بروہی اور ارتضیٰ بھی شریک تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8426/2025
کوئٹہ، 6 نومبر۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ میرٹ کے فروغ اور سروس ڈلیوری کی بہتری سے عوام اور بالخصوص نوجوانوں کا حکومت پر اعتماد بحال ہوگا ریاست سے دوری ختم ہوگی اور ایک شفاف و فعال نظامِ حکومت تشکیل پائے گا انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ بلوچستان میں کوئی شاہراہ احتجاج کے نام پر بند نہیں ہوگی آج یہ وعدہ پورا کر دکھایا وعدہ کرتے ہیں کہ میرٹ پر مبنی نظام اور میرٹوکریسی کو فروغ دیں گے تاکہ ہر حقدار کو اس کا حق ملے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز گورنمنٹ گرلز کالج جناح ٹاو¿ن کوئٹہ میں صوبے کے پہلے اسکول ٹرانسپورٹ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے پروگرام کا افتتاح کیا اور اسکولوں کے سربراہان کو متعلقہ علاقے کے رکن صوبائی اسمبلی کی موجودگی میں بسوں کی چابیاں حوالے کیں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کو ٹرانسپورٹ کی فراہمی ایک خواب تھا جو آج حقیقت بن چکا ہے انہوں نے کہا کہ اسلام میں سب سے پہلے “اقر?” کا حکم دے کر تعلیم کی اہمیت اجاگر کی گئی مگر افسوس کہ معاشرتی طور پر تعلیمِ نسواں پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی انہوں نے کہا کہ ان کی ترجیحات میں ہمیشہ تعلیم، خصوصاً تعلیمِ نسواں کو نمایاں حیثیت حاصل رہی ہے انہوں نے بتایا کہ ان کے والد بزرگوار میر غلام قادر بگٹی نے بیکٹر میں پہلا اسکول قائم کیا تھا جہاں ابتدائی چھ ماہ تک وہ خود اور ان کی بہن پہلے دو طالب علم تھے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبائی حکومت نے محکمہ تعلیم میں اصلاحات کا آغاز اساتذہ کی میرٹ پر کنٹریکٹ بھرتی سے کیا۔ اگرچہ یہ فیصلہ غیر مقبول جانا گیا مگر وقت نے ثابت کیا کہ یہ درست اقدام تھا وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ حکومت نے لگ بھگ 14 ہزار اساتذہ کو میرٹ پر کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتی کیا جس کے نتیجے میں 3200 غیر فعال اسکول دوبارہ فعال ہوئے اور 94 ہزار بچوں کا داخلہ ممکن ہوا کالجز کی حاضری میں 60 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 600 کمیونٹی اسکولوں میں 32 ہزار نئے طلبہ داخل ہوئے انہوں نے کہا کہ اب ان کمیونٹی اسکولوں کو دو کمروں تک توسیع دی جارہی ہے تاکہ بچوں کو بہتر تعلیمی ماحول فراہم کیا جا سکے غیر حاضری کی پاداش میں سینکڑوں اساتذہ کو برطرف کیا گیا ان اقدامات کے نتیجے میں صوبے میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اسکول ٹرانسپورٹ پروگرام کے لیے سالانہ 79 ملین روپے کے بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ پروگرام تسلسل کے ساتھ جاری رہے گا اور حکومت اس کے لیے درکار تمام وسائل فراہم کرے گی انہوں نے کہا کہ سروس ڈلیوری کے نظام کو بہتر بنا کر نوجوانوں کا اعتماد بحال کرنا ہوگا اس مقصد کے لیے میرٹ کے اصول پر سختی سے عمل کیا جائے افسران کسی دباوکے بغیر میرٹ پر فیصلے کریں وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے باقی ماندہ بند اسکول سردیوں کی تعطیلات کے بعد سو فیصد کھل جائیں گے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صحت کے شعبے کے بعد محکمہ تعلیم میں بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل متعارف کروایا جارہا ہے بلیدہ میں اس کی کامیاب مثال موجود ہے جہاں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تعلیمی ادارہ کامیابی سے علم کی روشنی پھیلا رہا ہے اس ماڈل کو پورے بلوچستان میں وسعت دی جائے گی تاکہ تعلیم اور صحت تک ہر شہری کی رسائی ممکن بنائی جا سکے انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہم دن رات محنت کریں گے، میرٹ کو بنیاد بنائیں گے اور بلوچستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کریں گے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے گورنمنٹ گرلز اسکول جناح ٹاو¿ن کوئٹہ کے لئے دو بسوں کی فراہمی کا اعلان بھی کیا جبکہ ہدایت کی کہ اسکولوں کو فراہم کردہ بسوں کا رنگ پیلا رکھا جائے تاکہ دنیا کے بیشتر ممالک کی طرز پر یہ تعلیمی اداروں کی مخصوص پہچان کے طور پر جانی جائیں، قبل ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی گورنمنٹ گرلز کالج جناح ٹاو¿ن کوئٹہ پہنچنے تو صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، سیکرٹری تعلیم اسفندیار خان کاکڑ، سمیت اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا اور بچوں نے پھول پیش کئے اسکول کی طالبات کے بینڈ دستے نے وزیر اعلیٰ کو سلامی پیش کی ، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بینڈ دستے کی کارکردگی و صلاحیتوں پر انہیں شاباش دی اور دو لاکھ روپے کیش انعام بھی دیا ۔
خبرنامہ نمبر8427/2025
نصیرآبد6نومبر۔ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز نصیرآباد ڈویژن نیک محمد نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اور محکمہ اطلاعات کی خصوصی توجہ سے ڈویژنل انفارمیشن آفس نصیرآباد کو طویل عرصے بعد جدید سہولیات سے آراستہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے سیکریٹری انفارمیشن بلوچستان عمران خان اور ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز بلوچستان محمد نور کھیتران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 20 سالوں سے دفتر کو فرنیچر، کیمروں، لیپ ٹاپس اور دیگر ضروری سامان کی کمی کا سامنا تھا، جس سے دفتری امور اور حکومتی سرگرمیوں کی بروقت کوریج میں مشکلات پیش آ رہی تھیں۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف یہی بلکہ صوبے بھر کے انفارمیشن دفاتر بھی کو جدید آلات اور ضروری سامان فراہم کر دیے گئے ہیں ، جس سے حکومتی پالیسیوں اور عوامی فلاحی منصوبوں کی تشہیر مزید مو¿ثر اور منظم انداز میں ممکن ہو سکے گی۔نیک محمد نے مزید کہا کہ جدید سہولیات کی فراہمی سے وہ رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں جو ماضی میں کارکردگی کو متاثر کر رہی تھیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اب انفارمیشن دفاتر کو چاہیے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری دیانتداری، پیشہ ورانہ مہارت اور تندہی سے انجام دیں تاکہ حکومت بلوچستان کے ترقیاتی اور عوامی فلاح کے منصوبوں کی بروقت آگاہی عوام تک پہنچائی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ان کی منتخب حکومت عوامی مسائل کے حل اور فلاحی منصوبوں کی تکمیل کے لیے مسلسل مصروفِ عمل ہے، اس مقصد کے لیے محکمہ اطلاعات کے افسران اور عملہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں تاکہ حکومت اور عوام کے درمیان مو¿ثر رابطہ برقرار رکھا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8428/2025
نصیرآباد6نومبر۔کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے کہا ہے کہ نصیرآباد ڈویژن میں بلڈنگ کے شعبے میں مزید بہتری لانا اور جاری تعمیراتی اسکیمات کی بروقت تکمیل ہماری ترجیحات میں شامل ہے، پی سی ون کے مطابق ہی تمام بلڈنگز مکمل کروائی جائیں گی، تعمیراتی امور میں سست روی کا عمل مفاد عامہ کے برخلاف ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مواصلات و تعمیرات (بلڈنگز) کی جاری ترقیاتی اسکیموں کے جائزہ اجلاس کے موقع پر افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سپرنٹنڈنگ انجینئرز فدا حسین کھوسہ، ارسلا رند، ایگزیکٹو انجینئر عبدالرحمن خان کاکڑ، ڈویژنل ڈائریکٹر ترقیات حماد فارس، سب ڈویڑنل افیسر عابد علی پہنور سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں جاری منصوبوں کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے واضح کیا کہ جو اسکیمات مکمل ہو چکی ہیں ان بلڈنگز کو فوری طور پر متعلقہ محکموں کے حوالے کیا جائے تاکہ عوام ان سے استفادہ حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹینڈرنگ کے عمل میں غیر ضروری تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، انہوں نے ہدایت کی کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں سے متعلق زیر تعمیر بلڈنگز کو ترجیحی بنیادوں پر پی سی ون کے مطابق مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں بہتری لائی جا سکے۔ کمشنر نصیرآباد نے مزید کہا کہ بلوچستان اسپیشل ڈیولپمنٹ انیشیٹو کے تحت جاری منصوبوں کی کڑی نگرانی کی جائے، معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے اور تمام افسران حکومتی اقدامات کو عملی جامع پہنانے کے لیے دیانتداری اور دلجوئی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8429/2025
لورالائی 6 نومبر۔ڈپٹی کمشنر میران بلوچ کا شہر میں ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح، واٹر اسکیمات کا معائنہڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو (BSDI) پروگرام کے تحت شہر میں متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔افتتاح کیے گئے منصوبوں میں گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول میں پینے کے صاف پانی کے لیے برما/بور کی تنصیب، گرلز کالج میں فٹسال گراو¿نڈ اور سولر واٹر اسکیم، گرلز ہائی اسکول میں اسٹیل پل کی تنصیب، جبکہ کٹوی موڑ سے ڈی سی ہاو¿س تک فٹ پاتھ، گھاس اور درخت لگانے کا منصوبہ شامل ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے BSDI کے تحت جاری واٹر سپلائی اسکیمات کا معائنہ بھی کیا اور پانی کی فراہمی کے نظام، لائنوں اور ٹینکیوں کی صفائی کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ایکسین بی اینڈ آر بلڈنگ احمد دین، انجینئر پی ایچ ای امین اللہ، پرنسپل گرلز کالج گل بی بی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے اس موقع پر ہدایت کی کہ ٹیوب ویل اور دیگر منصوبے بروقت مکمل کیے جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ترقیاتی کاموں میں معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور ناقص مٹیریل ہرگز برداشت نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ صاف پانی کی فراہمی عوام کی بنیادی ضرورت ہے، اس لیے تمام ادارے ذمہ داری سے کام کریں تاکہ شہریوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8430/2025
کوئٹہ۔6نومبر۔ جامعہ بلوچستان میں نوجوانوں کی ادبی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور ان کی تخلیقی کاوشوں کو سراہنے کے لیے “نوجوان ادبی صلاحیتوں کا اعتراف” کے عنوان سے ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔تقریب جامعہ کے آڈیٹوریم ہال میں منعقد ہوئی جس میں اساتذہ، طلبہ، ادبی شخصیات اور مہمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔پروگرام کا نمایاں پہلو نوجوان مصنفہ عرشیہ خان بڑیچ کی تصنیف “The Ocean of Thoughts” کی تقریب رونمائی تھی۔ مصنفہ عرشیہ خان بڑیچ نے اپنے خطاب میں اپنی تصنیف کے خدوخال اور اپنے تخلیقی سفر کے تجربات سے شرکاء کو آگاہ کیا۔انہوں نے جامعہ بلوچستان اور سینٹر آف ایکسی لینس برائے CVE اور فیکلٹی ٹریننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ سینٹر کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے نوجوان مصنفین کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ادب معاشرے کا آئینہ ہے جو انسان میں سوچ، شعور اور تبدیلی کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔سیمینار کا آغاز چیف کوآرڈینیشن آفیسر سینٹر آف ایکسی لینس CVE بلوچستان ڈاکٹر دوست محمد بڑیچ کے خیرمقدمی خطاب سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کا رجحان ادب اور فکری سرگرمیوں کی طرف لانا معاشرتی ہم آہنگی اور امن کے فروغ کے لیے نہایت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کتاب نوجوان ذہنوں کی تخلیقی سوچ، فکری گہرائی اور ادبی ذوق کی نمائندہ ہے۔تقریب کے مہمانانِ گرامی میں جامعہ بلوچستان کے فیکلٹی ڈینز پروفیسر ڈاکٹر زینب بی بی، ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، ڈاکٹر ایوب کاکڑ، ڈاکٹر دوست محمد بڑیچ اور ڈی جی اسٹوڈنٹس افیئرز ڈاکٹر ناصر کھیازئی شامل تھے۔ مقررین نے نوجوانوں کی پوشیدہ صلاحیتوں، علمی رجحانات، اور ادبی سرگرمیوں کے فروغ میں جامعہ بلوچستان کے کردار کو سراہا۔اس موقع پر ڈپٹی کوآرڈینیشن آفیسر سینٹر آف ایکسی لینس برائے CVE ڈاکٹر عصمت اللہ خان نے کہا کہ ادبی اور فکری سرگرمیاں نوجوانوں کو مثبت بیانیہ اپنانے، تنقیدی سوچ پیدا کرنے اور معاشرتی ذمہ داری کا احساس دلانے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔ تقریب کے اختتام پر مصنفہ، طلبہ اور شرکاء میں تعریفی شیلڈز تقسیم کی گئیں۔ اس موقع پر کتاب کی رونمائی کے ساتھ کیک کاٹنے کی تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں شرکاء نے مصنفہ کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔شرکاء نے نوجوانوں کی پوشیدہ صلاحیتوں،تخلیقی مواقع، اور قومی و عالمی سطح پر پاکستانی نوجوانوں کے کردار پر اظہارِ خیال کیا۔ مقررین نے کہا کہ جامعہ بلوچستان ہمیشہ نوجوانوں کی فکری و تخلیقی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے ایک مثبت اور فعال کردار ادا کرتی رہے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8431/2025
اوستہ محمد6نومبر۔ ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال کی زیر صدارت ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس، ضلع میں صحت عامہ کی صورتحال پر تفصیلی غور وخوض کیا گیا تفصیلات کے مطابق آج ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد محمد رمضان پلال کی زیر صدارت ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد اسماعیل لاشاری، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر امیر علی جمالی، ہیلتھ کمیٹی کے ممبران اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں ضلع میں صحت عامہ کی مجموعی صورتحال، اسپتالوں کی کارکردگی، ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل اسٹاف کی حاضری ،دستیاب طبی سہولیات، ویکسینیشن مہمات اور بنیادی صحت کے مراکز میں درپیش مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اس سلسلے میں محکمہ صحت کے افسران اپنی ذمہ داریاں پوری ایمانداری، فرض شناسی اور بروقت انجام دیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ تمام سرکاری اسپتالوں اور ہیلتھ یونٹس میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی حاضری یقینی بنائی جائے، ادویات کی دستیابی اور صفائی ستھرائی کے انتظامات پر خصوصی توجہ دی جائے ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل اسٹاف کی اپنی جائے تعیناتی پر موجودگی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے تاکہ علاج و معالجہ کی غرض سے آنے والے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں ۔ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ عوامی صحت کے تمام منصوبوں کی موثر مانیٹرنگ کی جائے تاکہ صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے حکومت بلوچستان کی کوششیں کامیابی سے ہمکنار ہو سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8432/2025
اوستہ محمد6نومبر۔ گورنمنٹ بوائز کالج میں 20 کلو واٹ سولر پاور سسٹم کی تنصیب، پائیدار توانائی کی جانب اہم قدم ھے تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ بوائز کالج اوستہ محمد میں 20 کلو واٹ سولر پاور سسٹم کی تنصیب کا کام BSDI کے تحت جاری ہے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد محمد رمضان پلال نے ایس ڈی او بلڈنگ عاشق علی بوہڑ کے ہمراہ منصوبے کے کام کا معائنہ کیا۔ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے اس موقع پر کہا کہ تعلیمی اداروں میں سولر پاور سسٹمز کی تنصیب نہ صرف توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوگی بلکہ یہ ماحول دوست اور پائیدار توانائی کے فروغ کی جانب ایک مثبت اور عملی قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبے تعلیمی اداروں کے اخراجات میں کمی، طلبہ کے لیے بہتر تعلیمی ماحول کی فراہمی اور حکومتی اداروں میں جدید توانائی کے استعمال کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے۔ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ محکمے کے افسران کو ہدایت کی کہ منصوبے کے معیار اور رفتار کو یقینی بنایا جائے تاکہ یہ کام جلد از جلد مکمل ہو اور کالج کو مستقل بنیادوں پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8433/2025
پشین6 نومبر ۔ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی کی خصوصی ہدایت ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) عبدالوہاب خان ناصر کی زیر صدارت موسم سرما کے آمد کے سلسلے میں منصوبہ بندی اور تیاریوں کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں تمام متعلقہ محکمہ جات کے ضلعی آفسران نے شرکت کی،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عبدالوہاب ناصر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے موسم سرما اور اس دوران متوقع بارشوں،تیز ہواوں اور برف باری سمیت دیگر غیر معمولی صورتحال میں عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات جاری ہیں،عوام کے جان ومال کی حفاظت اور ان کے لیے آمدورفت کو آسان بنانا ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی کے ترجیحات کا حصہ ہے،اس ضمن میں تمام متعلقہ محکمہ جات کے درمیان جامع حکمت عملی کے تحت مشترکہ اقدامات وقت کی ضرورت ہے،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ محکموں کو موسم سرما میں کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے قبل حفاظتی انتظامات مکمل کر لینے چائیے تاکہ ہنگامی صورتحال سے بخوبی نمٹا جا سکے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عبدالوہاب ناصر نے کہا کہ برساتی نالوں اور نشیبی علاقوں کی نشاندہی کی جائے تاکہ عوام کو فوری طور پر مشکلات سے بچانے کے لیے ضلعی انتظامیہ تمام وسائل بروئے کار لاسکے,انہوں نے مزید کہا کہ پی،ڈی،ایم،اے کے تعاون سے تحصیل برشور،توبہ کاکڑی اور کاریزات سمیت جہاں جہاں بھی زیادہ برفباری ہوتی ہے،ان دور دراز علاقوں میں آمد ورفت کو سہل بنانے کے لیے درکار اشیاء اور بروقت اقدامات کو یقینی بنایا جائے،جبکہ دوران برف باری محکمہ ایریگیشن اور مواصلات وتعمیرات بھاری مشینریز کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8434/2025
کوئٹہ6نومبر۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق صوبے کے متعدد اضلاع میں سردی کی شدت میں بتدریج اضافہ متوقع ہے۔ پیشگوئی کے مطابق پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، کوئٹہ، ژوب، مستونگ اور قلات میں موسم خشک اور سرد رہے گا جبکہ رات اور صبح کے اوقات میں درجہ حرارت نقطہ انجماد تک گرنے کا امکان ہے۔ یہ صورتحال آئندہ ہفتے کے دوران برقرار رہنے کی توقع ہے۔ صوبے کے دیگر علاقوں میں بھی موسم خشک رہے گا۔جمعرات کے روز پشین، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، ڑوب اور قلات میں موسم خشک اور سرد رہے گا جبکہ رات اور صبح کے وقت سخت سردی محسوس کی جائے گی۔ صوبے کے دیگر حصوں میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔جمعہ کے روز بھی پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، کوئٹہ، ژوب اور قلات میں موسم سرد اور خشک رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جبکہ رات اور صبح کے اوقات میں درجہ حرارت مزید کم ہو سکتا ہے۔ صوبے کے دیگر اضلاع میں موسم خشک رہے گا۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں کہیں بھی بارش ریکارڈ نہیں ہوئی۔ سب سے کم درجہ حرارت قلات میں 0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8435/2025
کوئٹہ۔6 نومبر ۔ صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے سوشل ویلفیئر حاجی ولی محمد نورزئی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے منشیات کے روک تھام کے حوالے سے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے،ان کے مطابق حکومت بلوچستان نے تمام ضلعوں میں منشیات کے خلاف کوارڈینیشن کو مستحکم کرنے اور منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے مراکز کے لئے محکمہ صحت سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔جبکہ انسداد منشیات کے خلاف کارروائیوں میں بھی تیزی لانی ہوگی،انکا کہنا تھا کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے مراکز میں درخواست دینے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہو چکی ہے،جبکہ اسی طرح تعلیمی اداروں میں منشیات کی فراہمی میں ملوث افراد کے خلاف بھی قانونی کارروائی اور ان کو قرار واقعی سزا دینے کے لیے اقدامات کئے جائیں گے،تاہم تمام متعلقہ اداروں سمیت اینٹی نارکوٹکس فورس کے ساتھ انسداد منشیات کے ضمن میں صوبائی حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرواتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منشیات کے روک تھام کے لئے ہماری مستحکم کوششیں جاری رہیں گی۔پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ منشیات کے خلاف مہم جاری ہے اور اس معاملے میں زیرو ٹالیرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں،چونکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مختلف اجلاسوں میں منشیات کے خاتمے کے یقینی بنانے کے لئے ہدایات بھی جاری کیے ہیں۔پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبود حاجی ولی نورزئی نے مزید کہا کہ یہ ہماری نئی نسل کی بقا کا سوال ہے،تاہم منشیات کے خلاف تمام اسٹیک ہولڈرز کو بہترین نتائج کے حصول کے لئے متحد ہونا پڑے گا،کیونکہ منشیات کے خلاف کسی بھی قسم کی تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے،اگر منشیات کے خلاف بروقت متحد ہو کر جنگ نہیں کی تو یہ لعنت ہمارے دروازوں پر بھی دستک دے سکتی ہے،حاجی ولی نورزئی نے ہدایت کی کہ بحالی مراکز کو مستقل بنیادوں پر فعال کیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8436/2025
کوئٹہ 6نومبر۔ سیکرٹری صحت داود خان خلجی نےگورنمنٹ میڈیکل سٹور ڈپو کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر سپیشل سیکرٹری شہک بلوچ اور ایم ایس ڈی کے حکام بھی موجود تھے۔ انہیں ایڈیشنل ڈائریکٹر میڈیکل سٹور ڈپو میر یوسف خان نے محکمہ کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ اور بتایا کہ رواں مالی سال کے تحت ابتک صوبے کے تمام اضلاع میں اسی فیصد تک ادویات پہنچائی گئی ہیں۔ اور باقی بیس فیصد ادویات بھی ارسال کی جائینگی۔ سیکرٹری صحت نے بریفنگ کے دوران کہا کہ میڈیکل سٹور ڈپو میں پروکیورمنٹ سپیشلسٹ ودیگر خالی اسامیوں کو ایمرجنسی بنیادوں پرتعیناتی کیلیے اقدامات اٹھائے جائے تاکہ محکمہ کی کارکردگی مزید بہتر بنائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس ڈی میں کلاس فور اور انکے انچارج کو اوور ٹائم کی مد میں فنڈ مختص کرنے اور ادویات کی سپلائی کیلیے درکار گاڑیوں کی فراہمی کیلیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائینگے۔ سیکرٹری صحت داود خان خلجی نےصوبہ بھر میں ادویات کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کیلیے جدید طرز کے سافٹ وئیر کا افتتاح بھی کیا جس سے ادویات کی ترسیل میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ بعدازاں, سیکرٹری صحت داود خان خلجی نے بلوچستان ہیومن کیپٹل انویسٹمنٹ پروجیکٹ (ہیلتھ) میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کی، جس میں سپیشل سیکرٹری صحت شہک بلوچ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری صحت کو صوبے کے تمام اضلاع میں پرائمری کیئر روڈ میپ کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہیں ایم این سی ایچ سروسز، ضروری ادویات، ڈاکٹروں کی دستیابی، ای۔پی۔ائی سائٹ فیسلیٹیز اور حفاظتی ٹیکوں کی سہولیات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔سیکرٹری صحت نے اجلاس میں زور دیا کہ صوبہ بھر کے تمام ہسپتالوں اور مراکز صحت میں ماہر ڈاکٹروں کی تعیناتی، ادویات کی فراہمی اور بنیادی صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ صوبے کے تمام ہسپتالوں میں لیبر روم فوری طور پر فعال ہونے چاہیے۔انہوں نے کہا کہ شعبہ صحت نہایت اہمیت کا حامل ہے اور اسکا تعلق براہ راست انسانی زندگیوں سے ہے۔ اور اسمیں ہر فرد اپنے فرائض منصبی کا جوابدہ ہے۔ جس میں کسی کو بھی کسی قسم کی رعایت نہیں دی جاسکتی۔ اجلاس میں حیدر غنی پروجیکٹ منیجر اکاسس، عاقب شفیع پروجیکٹ منیجر اکاسسس, اور معظم بھٹو سینئر ایسوسی ایٹ اکاسس سمیت دیگر نے شرکت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8437/2025
کوئٹہ 6نومبر۔ اسپیشل سیکریٹری خزانہ محمد جہانگیر کاکڑ کی قیادت میں حکومتِ بلوچستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر (BPRD) جناب اختر جاوید سے ملاقات کی۔یہ ملاقات بینک آف بلوچستان کے قیام کے سلسلے میں مشاورت اور پیش رفت کے جائزے کے لیے منعقد کی گئی۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر اختر جاوید نے حکومتِ بلوچستان کے اس اہم اقدام کی بھرپور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی کاوشیں صوبے کی مالی خودمختاری اور شفافیت کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گی۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے وڑن کو سراہتے ہوئے کہا کہ بینک آف بلوچستان کے قیام سے صوبے میں بینکاری سہولیات کو وسعت اور مالیاتی نظام کو مضبوطی حاصل ہوگی۔وفد نے اسٹیٹ بینک کو بینک کے قیام سے متعلق صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک کیے گئے اقدامات اور پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اسٹیٹ بینک کے قواعد و ضوابط کے تحت درکار اقدامات اور قانونی تقاضوں پر رہنمائی فراہم کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8438/2025
بت6اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر تربت/دشت محمد جان بلوچ نے تحصیل دشت کے مختلف اسکولوں اور ترقیاتی اسکیمات کا دورہ کیا۔اس موقع پر انہوں نے گورنمنٹ ہائی اسکول کنچتی اور پرائمری اسکول مزن بند سمیت متعدد تعلیمی اداروں کا معائنہ کیا۔ دورے کے دوران اساتذہ کرام کی حاضریاں اور اسکولوں میں صفائی ستھرائی کے انتظامات چیک کیے گئے۔اسسٹنٹ کمشنر نے طلباء کے تعلیمی ماحول اور سہولیات کا بھی جائزہ لیا اور اسکول انتظامیہ کو تعلیمی معیار بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ طلباء کی حاضری اور کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جائے۔بعدازاں انہوں نے ترقیاتی اسکیمات کا معائنہ کرتے ہوئے جاری کاموں کی کوالٹی کا جائزہ لیا اور متعلقہ ٹھیکیداروں کو ہدایت کی کہ منصوبوں کو معیاری انداز میں جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ عوام ان کے ثمرات سے مستفید ہوسکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8430/2025
کوئٹہ6 نومبر ۔ناقص و غیر معیاری بیکری مصنوعات کی فروخت و تیاری کے تدارک کے لیے بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں خصوصی مہم کا آغاز کر دیا گیا۔مہم کے پہلے روز بی ایف اے آپریشن ٹیموں نے شہر کے مختلف علاقوں ڈبل روڈ، سریاب روڈ، پشتون آباد، میکانگی روڈ، سرکی روڈ، اختر محمد روڈ اور نواں کلی میں قائم بیکریوں اور بیکنگ یونٹس کی تفصیلی چیکنگ کی۔چیکنگ کے دوران مجموعی طور پر 49 مراکز کا معائنہ کیا گیا، جن میں سے 16 بیکریوں اور بیکنگ یونٹس پر مختلف وجوہات کی بناء پر جرمانے عائد کیے گئےجبکہ صفائی کی ناقص صورتحال، زائد المعیاد اجزاء کی موجودگی اور زنگ آلود مشینری پر اشیاء کی تیاری جیسے سنگین فوڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزیوں پر 5 بیکنگ یونٹس کو سیل کر دیا گیا۔بی ایف اے آپریشن ٹیموں نے کارروائی کے دوران متعدد مراکز سے ایکسپائرڈ فوڈ کلرز، فلیورز، چاکلیٹس، ساسز اور دیگر اجزاءبرآمد کر کے ضبط کر لیے۔ ٹیموں نے اس بات پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا کہ کئی بیکریوں میں ملازمین کی ذاتی صفائی کی صورتحال انتہائی ناقص پائی گئی جو کہ فوڈ سیفٹی کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی وقار خورشید عالم کا اس حوالے سے کہنا ہےکہ بیکری مصنوعات کے ناقص معیار سے متعلق عوامی سطح پر مسلسل شکایات موصول ہو رہی تھیں جس کے پیشِ نظر اور صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بی ایف اے حاجی نور محمد دمڑ کی خصوصی ہدایت پر خصوصی مہم شروع کی گئی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر معیاری اور غیر محفوظ بیکری مصنوعات نہ صرف صارفین کی صحت کے لیے خطرناک ہیں بلکہ مختلف بیماریوں کا باعث بھی بن سکتی ہیں اس لیے ایسے تمام مراکز کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ڈی جی بی ایف اے نے واضح کیا کہ فوڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ بھی غیر معیاری بیکری مصنوعات کی فروخت یا تیاری کی نشاندہی کر کے فوڈ اتھارٹی کے مشن میں اپنا کردار ادا کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8431/2025
کوئٹہ6نومبر۔ نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن (NIRC) کوئٹہ بنچ نے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (PTVC) کے ملازمین کے ہاوس رینٹ الاو¿نس (HRA) سے متعلق ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی وی ملازمین کے ہاوس رینٹ الاونس میں 100 فیصد کٹوتی کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا ادارے کے جاری کردہ دفتری آرڈر مورخہ 4 جولائی 2025 (حوالہ: HSA/2244/239) کو غیر قانونی، غیر مجاز اور غیر منصفانہ عمل قرار دے کر کالعدم قرار دے دیا۔فیصلہ NIRC کے رکن عبدالغنی مینگل نے 29 اکتوبر 2025 کو اوپن کورٹ میں سنایا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ ہاو¿س رینٹ الاو¿نس ملازمین کی “سروس کنڈیشن” کا حصہ بن چکا ہے، جسے کسی نئے دو طرفہ معاہدے (bipartite agreement) کے بغیر ختم یا بند نہیں کیا جا سکتا۔ فیصلے کے مطابق پی ٹی وی انتظامیہ نے HRA میں سو فیصد کٹوتی کر کے لیبر قوانین اور انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی کی۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تمام ملازمین جنہیں سرکاری رہائش الاٹ کی گئی ہے، ان سے صرف طے شدہ House Rent Ceiling یا Standard Rent کے مطابق ہی کٹوتی کی جائے۔جولائی 2025 کے بعد کی گئی تمام اضافی کٹوتیاں ملازمین کو واپس کی جائیں۔آئندہ کرایے یا الاونس میں کوئی بھی تبدیلی صرف CBA (Collective Bargaining Agent) سے بات چیت کے ذریعے ممکن ہو گی۔یہ فیصلہ پی ٹی وی ملازمین کے لیے ایک اہم ریلیف کے طور پر سامنے آیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8432/2025
لورالائی 6نومبر۔ زونل کمانڈر بلوچستان کانسٹیبلری کا گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول کینٹ لورالائی کا دورہ کیا۔سکول کے ہیڈ ماسٹر عبدالرشید جوگیزئی، اساتذہ کرام اور طلباءسے ملاقات، نصابی کارکردگی کا جائزہ اور کارکردگی قابلِ تعریف ہے۔اعظم بلوچ زونل کمانڈر بلوچستان کانسٹیبلری لورالائی اعظم بلوچ نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول کینٹ لورالائی کا تفصیلی دورہ کیا۔ انہوں نے پرائمری، مڈل اور ہائی سیکشن کے کلاس رومز کا معائنہ کیا اور طلباءکے تعلیمی معیار کا جائزہ لیا۔زونل کمانڈر نے مختلف کلاسز میں طلباءسے تعلیمی سوالات کیے جن کے طلباء نے اطمینان بخش جوابات دیے۔ اس موقع پر سکول کے ہیڈ ماسٹر سردار عبدالرشید جوگیزئی نے ادارے کی کارکردگی اور تعلیمی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔زونل کمانڈر نے اسکول میں قائم ڈیجیٹل کمپیوٹر روم، آن لائن کلاسز اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کا بھی معائنہ کیا۔ انہوں نے اسکول کے موجودہ سربراہ کی کارکردگی کو قابلِ تعریف قرار دیا اور کہا کہ اسکول میں تعلیمی ماحول، نظم و ضبط اور سہولیات میں واضح بہتری نظر آتی ہے۔طلباءسے بات چیت کرتے ہوئے زونل کمانڈر اعظم بلوچ نے کہا ۔طلباء ملک و قوم کا قیمتی سرمایہ اور مستقبل کے معمار ہیں۔ آپ سب کو چاہیے کہ محنت، نظم و ضبط اور دیانتداری کو اپنا شعار بنائیں۔ اساتذہ کا احترام کریں کیونکہ آج ہم جو کچھ ہیں وہ اپنے اساتذہ کی رہنمائی اور تربیت کی بدولت ہیں۔ مستقبل میں بھی آپ ہی نے اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔”دورے کے دوران زونل کمانڈر نے سکول کے اساتذہ کرام اور طلباءسے بھی ملاقات کی اور ان کی تجاویز سنے۔آخر میں بلوچستان کانسٹیبلری بی سی بی میں حصہ لینے والے طلباء میں کھیلوں کا سامان تقسیم کیا گیا۔بی سی بی کے فوکل پرسن دلبر خان نے بتایا کہ طلباء نہایت پرجوش، محنتی اور نظم و ضبط کے پابند ہیں، اور تعلیمی و ہم نصابی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کلاس ہشتم کے دو نمایاں طلباء کو نقد انعامات بھی دیے گئے۔ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کے انسٹرکٹر جہانگیر خان، کلاس انچارج سامی اللہ، فزیکل ٹیچر حاجی یوسف، رحمت اللہ ملغانی، ارسلان احمد، ایڈوائزر عزیز جان اور سماجی کارکن ملک نعمت خان بھی موقع پر موجود تھے۔زونل کمانڈر کے ہمراہ ڈی ایس پی حبیب کاکڑ اور پی ایس جلال الدین دومڑ بھی شریک تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8433/2025
استا محمد6نومبر۔: ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد محمد رمضان پلال کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اہم اجلاس، امن و امان اور میلے کی تیاریوں پر غور وخوض کیا گیا واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد محمد رمضان پلال کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی (DCC) کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد اسماعیل لاشاری، تحصیلدار علی گوہر مگسی، محمد ابراہیم پلال، تاجر برادری کے نمائندگان، ہندو کمیونٹی کے رہنماوں، سیکیورٹی فورسز اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں ضلع میں امن و امان کی صورتحال، ہندو کمیونٹی کے تین روزہ میلے اور فیضل فقیر کے میلے کے موقع پر سیکیورٹی، ٹریفک، صفائی ستھرائی اور دیگر انتظامی امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، سیکیورٹی ادارے اور تمام متعلقہ محکمے اپنی ذمہ داریاں پوری ایمانداری اور بروقت انجام دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان اہم عوامی و مذہبی ایونٹس کے دوران کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی ناقابلِ برداشت ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ شہر کی صفائی، نظم و ضبط اور عوامی سہولیات کی بہتری کے لیے تمام ادارے باہمی تعاون سے کام کریں تاکہ شہریوں اور زائرین کو بہترین ماحول فراہم کیا جا سکے ۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ امن و امان کا قیام اور عوامی ایونٹس کا پرامن انعقاد ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، لہٰذا تمام ادارے اپنے فرائض کو بھرپور ذمہ داری کے ساتھ انجام دیں تاکہ ضلع میں ایک پرامن اور خوشگوار ماحول برقرار رکھا جا سکے اس کے لیے ضروری ہے کہ ہر ادارے کے افسران و عملہ اپنے فرائض منصبی نہایت خلوص دل اور ایمانداری کے ساتھ ادا کرنے ھونگے اس میں سستی اور لاپرواہی ہرگز نہیں ھونی چاہیے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8434/2025
خضدار:6 نومبر۔ آرٹسٹ تاثیر طاہر نے کمشنر قلات ڈویژن کو اپنا بنایا پورٹریٹ اسکچ پیش کیا۔ بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار کے طالب علم تاثیر طاہر بلوچ نے کمشنر قلات ڈویژن ڈاکٹر طفیل بلوچ سے گزشتہ روز ملاقات کی۔ انہوں نے اپنے ہنرمند ہاتھوں سے تیار کردہ کمشنر قلات ڈویژن کا دلکش پورٹریٹ اسکچ انہیں تحفے میں پیش کیا۔آرٹسٹ تاثیر طاہر بلوچ کا تعلق بلوچستان کے ساحلی شہر پسنی سے ہے۔ وہ کاغذ پر پنسل سے اسکچ بنانے کے ماہر فنکار ہیں۔ چہرے، قدرتی مناظر کو باریک لکیروں کے جادو سے زندہ کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔ ان کی ہر تخلیق حقیقت سے ملتی جلتی ہوتی ہے، جہاں آنکھوں کی چمک، چہرے کی جھریاں اور تاثرات کو نہایت مہارت سے نبھایا جاتا ہے۔ وہ گھنٹوں محنت کرکے ایک ایک عنصر کو کمال تک پہنچاتے ہیں اور کاغذ کو پنسل کی نوک سے جیتا جاگتا روپ عطا کر دیتے ہیں۔ اس سے قبل وہ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی اور دیگر معزز شخصیات کے اسکچ پورٹریٹس بنا چکے ہیں۔کمشنر قلات ڈویژن ڈاکٹر طفیل بلوچ نے اسکچ ملاحظہ کرکے فنکار کی خوب داد دی۔ انہوں نے کہا کہ “تاثیر طاہر کا فن قابل ستائش ہے۔” تاثیر طاہر نے بتایا کہ وہ بچپن سے ہی اسکچ بنانے کے شوقین ہیں اور اب یہ ان کا پیشہ بن گیا ہے۔ وہ پنسل، چارکول اور دیگر اوزاروں کا استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ “کاغذ میری منزل ہے اور پنسل میری آواز۔ جبکہ سمندر کے کنارے ریت پر میرے فن کو چار چاند لگ جاتا ہے، جہاں میں بہترین نقشہ نگاری کر سکتا ہوں۔” یہ ملاقات آرٹسٹ کی حوصلہ افزائی کے لیئے انتہائی اہم ثابت ہوئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8435/2025
استا محمد6نومبر۔ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد محمد رمضان پلال کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اہم اجلاس، امن و امان اور میلے کی تیاریوں پر غور وخوض کیا گیا واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد محمد رمضان پلال کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی (DCC) کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد اسماعیل لاشاری، تحصیلدار علی گوہر مگسی، محمد ابراہیم پلال، تاجر برادری کے نمائندگان، ہندو کمیونٹی کے رہنماو¿ں، سیکیورٹی فورسز اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں ضلع میں امن و امان کی صورتحال، ہندو کمیونٹی کے تین روزہ میلے اور فیضل فقیر کے میلے کے موقع پر سیکیورٹی، ٹریفک، صفائی ستھرائی اور دیگر انتظامی امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، سیکیورٹی ادارے اور تمام متعلقہ محکمے اپنی ذمہ داریاں پوری ایمانداری اور بروقت انجام دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان اہم عوامی و مذہبی ایونٹس کے دوران کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی ناقابلِ برداشت ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ شہر کی صفائی، نظم و ضبط اور عوامی سہولیات کی بہتری کے لیے تمام ادارے باہمی تعاون سے کام کریں تاکہ شہریوں اور زائرین کو بہترین ماحول فراہم کیا جا سکےڈپٹی کمشنر نے کہا کہ امن و امان کا قیام اور عوامی ایونٹس کا پرامن انعقاد ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، لہٰذا تمام ادارے اپنے فرائض کو بھرپور ذمہ داری کے ساتھ انجام دیں تاکہ ضلع میں ایک پرامن اور خوشگوار ماحول برقرار رکھا جا سکے اس کے لیے ضروری ہے کہ ہر ادارے کے افسران و عملہ اپنے فرائض منصبی نہایت خلوص دل اور ایمانداری کے ساتھ ادا کرنے ھونگے اس میں سستی اور لاپرواہی ہرگز نہیں ھونی چاہیے.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8436/2025
سبی 06 نومبر.کمشنر سبی ڈویژن اسداللہ فیض کی صدارت میں سبی میلہ مویشیاں واسپاں 2026 کی تیاریوں اور انتظامات کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی، اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ سمیت تمام محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر سبی نے کہا کہ سالانہ تاریخی و روایتی سبی میلہ 2026 بھرپور آب و تاب کے ساتھ منایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ میلہ نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کے عوام کے لیے خصوصی اہمیت رکھتا ہے، اور ہر سال لوگ بڑی بےچینی سے اس کے انعقاد کا انتظار کرتے ہیں۔تمام شرکائ کی مشاورت سے سبی میلہ 2026 کی عارضی تاریخ فروری کے پہلے ہفتے کے لیے مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میلہ تفریح، ثقافت اور کاروبار کا حسین امتزاج ہے، جو مقامی معیشت کو تقویت دینے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ آخر میں کمشنر سبی نے تمام محکموں کو ہدایت جاری کی کہ وہ اپنے انتظامی و ترقیاتی پرپوزل اور ضروری ڈیمانڈز ایک ہفتے کے اندر جمع کروائیں تاکہ تیاریوں کو بروقت حتمی شکل دی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8437/2025
تربت6 نومبر :۔ممبر صوبائی اسمبلی اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے جمعرات کے روز بلوچستان اکیڈمی ت±ربت کی نئی عمارت کا افتتاح کیا، جو ان کے ایم پی اے فنڈ سے تعمیر کی گئی ہے۔
افتتاحی تقریب میں معروف ادیب و دانشور پروفیسر غنی پرواز، چیئرمین اکیڈمی پروفیسر ڈاکٹر غفور شاد، سابق سینیٹر کہدہ اکرم دشتی، جسٹس ریٹائرڈ شکیل احمد بلوچ، اور نیشنل پارٹی کے رہنماو¿ں سمیت شعرا، ادبا،
دانشوروں اور سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ علم، ادب، تعلیم، صحت اور کھیلوں کے فروغ کو ترجیح دی۔ ان کے دورِ وزارتِ تعلیم میں خواتین کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی گئی اور ضلع کیچ میں بڑی تعداد میں استانیاں بھرتی کی گئیں، جس سے شرحِ تعلیم میں نمایاں اضافہ ہوا۔انہوں نے بتایا کہ وزارتِ اعلیٰ کے دوران سید ہاشمی اکیڈمی اور بلوچستان اکیڈمی جیسے علمی اداروں کو فنڈز فراہم کیے گئے۔ موجودہ سال بھی بلوچستان اکیڈمی ت±ربت کے لیے فنڈ منظور کیے گئے ہیں، جب کہ اکیڈمی کے لیے ایک بڑا ہال تعمیر کرنے کی اسکیم پر کام جاری ہے۔ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے مزید کہا کہ ان کے فنڈ سے بلوچی میوزک پروموٹر سوسائٹی، اسپورٹس، اور کیچ تھیلیسیمیا کیئر سینٹر سمیت مختلف اداروں کے لیے مالی معاونت فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے بلوچستان اکیڈمی ت±ربت کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ بلوچ فکری و ادبی شناخت کا قیمتی اثاثہ ہے۔اس موقع پر چیئرمین بلوچستان اکیڈمی ت±ربت پروفیسر ڈاکٹر غفور شاد نے بتایا کہ اکیڈمی نے حالیہ عرصے میں مبارک قاضی پر دس کتابیں شائع کیں اور مجموعی طور پر 23 فکشن کتب منظرِ عام پر آئیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2023 میں ایک کروڑ روپے کی گرانٹ کے بعد 2024 میں فنڈز کی مقدار میں کٹوتی سے اکیڈمی کے کچھ منصوبے متاثر ہوئے، اور امید ظاہر کی کہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اس گرانٹ کی بحالی میں کردار ادا کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اکیڈمی جلد معروف شاعر اکبر بارکزئی پر تحقیقی و تنقیدی منصوبہ شروع کرے گی۔ تقریب کے اختتام پر نئی شائع شدہ کتاب “میراث” ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور دیگر مہمانوں کو پیش کی گئی۔تقریب کی نظامت کے فرائض بلوچستان اکیڈمی تربت کے جنرل سیکریٹری و افسانہ نگار مقبول ناصر نے انجام دیے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8438/2025
شہید سکندر آباد سوراب6 نومبر۔ضلعی انتظامیہ شہید سکندر آباد سوراب کی جانب سے لیویز فورس کے پولیس فورس میں انضمام سے متعلق ایک اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوا، جس کی صدارت ڈپٹی کمشنر فیصل فہیم یوسفزئی اور ایس پی اختر محمد اچکزئی نے مشترکہ طور پر کی۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سلمان علی بلیدی، ایس ایچ او سرور مہتاب حسنی، لیویز میجر رسالدار الطاف حسین ہارونی سمیت لیویز اور پولیس کے دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران اہلکاروں کی تعیناتی، تربیت، ترقی (پروموشن)، مالی و انتظامی امور، اثاثوں کی حوالگی اور دیگر متعلقہ معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر فیصل فہیم یوسفزئی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان کے وژن کے مطابق لیویز فورس کا پولیس فورس میں انضمام امن و امان کے نظام کو مزید مضبوط، مو¿ثر اور جدید خطوط پر استوار کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس عمل سے ضلعی نظم و نسق میں بہتری آئے گی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ انضمام کے تمام مراحل شفافیت، نظم و ضبط اور باہمی تعاون کے ساتھ مکمل کیے جائیں تاکہ انتظامی امور میں تسلسل اور بہتری کو یقینی بنایا جا سکے۔اس موقع پر ایس پی اختر محمد اچکزئی نے کہا کہ لیویز اور پولیس فورس کے درمیان تعاون، مشترکہ تربیت اور وسائل کی مو¿ثر تقسیم سے پولیسنگ کا معیار مزید بہتر ہوگا۔ اس سے نہ صرف امن و امان کی صورتحال میں استحکام آئے گا بلکہ عوام کو بروقت انصاف اور تحفظ فراہم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8439/2025
گوادر| 6 نومبر ۔گوادر یونیورسٹی میں الحاقی کمیٹی Affiliation Committee کا پہلا اجلاس پاک چینا انسٹیٹیوٹ کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس کا مقصد ضلع گوادر کے ڈگری کالجوں کے الحاق سے متعلق اہم تعلیمی، انتظامی اور پالیسی امور پر غور و خوض کرنا اور خطے میں معیاری اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے ایک مربوط حکمتِ عملی وضع کرنا تھا۔ اجلاس کی صدارت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے کی۔ اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر سید منظور احمد، پرو وائس چانسلر؛ محمد حسین، ڈائریکٹر کالجز، ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن بلوچستان؛ پروفیسر ڈاکٹر جان محمد ، ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز؛ ڈاکٹر محب اللہ، ڈین فیکلٹی آف سائنسز، انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی؛ ڈاکٹر رحیم بخش مہر، کنٹرولر امتحانات؛ ڈاکٹر دولت خان، رجسٹرار؛ ڈاکٹر رابعہ اسلم، ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل (QEC)؛ ڈاکٹر محمد ارشاد ڈائریکٹر اورک ORIC محترمہ شہناز نور، لیکچرار ڈیپارٹمنٹ آف ایجوکیشن؛ اور برکت اسماعیل، ڈویڑنل مانیٹرنگ آفیسر کالجز، ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن بلوچستان نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران کمیٹی نے ضلع گوادر کے ڈگری کالجوں اور پوسٹ گریجویٹ اداروں کے الحاق سے متعلق مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ? خیال کیا گیا جو یونیورسٹی آف گوادر کے ساتھ منسلک ہونے کے خواہاں ہوں۔ اس موقع پر مجوزہ اداروں کے تعلیمی، انتظامی اور بنیادی ڈھانچے کے معیار کے جائزے کے لیے معائنہ کمیٹیوں کی تشکیل، ادارہ جاتی الحاق و علیحدگی کے لیے پالیسی فریم ورک کی تیاری، اور مالی و انتظامی معاملات کو مربوط انداز میں منظم کرنے پر بھی غور کیا گیا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ: “الحاق کا عمل محض ایک انتظامی تقاضا نہیں بلکہ یہ ایک عہد ہے کہ یونیورسٹی آف گوادر سے وابستہ ہر ادارہ اعلیٰ تعلیمی معیار کو برقرار رکھے گا۔ ہمارا مقصد اس خطے میں اعلیٰ تعلیم تک رسائی کو وسعت دینا، اداروں کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا اور تدریس و تحقیق میں معیار کی نئی مثالیں قائم کرنا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی آف گوادر علاقائی سطح پر تعلیمی اداروں کے ساتھ قریبی اشتراک کے ذریعے تعلیمی معیار میں بہتری اور نوجوانوں کے لیے زیادہ تعلیمی مواقع پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔محمد حسین، ڈائریکٹر کالجز، ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن بلوچستان نے یونیورسٹی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ: “یونیورسٹی آف گوادر کی جانب سے الحاقی عمل کو مو¿ثر اور شفاف بنیادوں پر استوار کرنا علاقے میں تعلیمی ترقی کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ یونیورسٹی اور کالجوں کے درمیان تعاون سے نہ صرف معیارِ تعلیم بہتر ہوگا بلکہ نوجوان نسل کو جدید علمی و تحقیقی ماحول بھی میسر آئے گا۔” آخر میں وائس چانسلر گوادر یونیورسٹی نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ6نومبر۔ بلوچستان رائٹرز فورم نے اپنی ادبی سرگرمیوں کے تسلسل میں ایک اہم ملاقات اور ادبی نشست کا انعقاد گورنمنٹ ڈگری کالج سریاب کوئٹہ میں کیا، جس میں فورم کے اراکین نے شرکت کی۔بدھ کی صبح اس ادبی نشست میں فورم کے چیف ایگزیکٹیو پروفیسر انور زیب، ڈاکٹر خالد حبیب اور سائر عزیز نے شرکت کی جبکہ کالج کے اساتذہ و شعرا پروفیسر حسین بخش ساجد، پروفیسر اقبال ناظر، پروفیسر صغیر احمد صغیر، پروفیسر حفیظ کمال پرکانی اور پروفیسر عزیز خان کے ساتھ خصوصی نشست و ملاقات ہوئی۔پروفیسر انور زیب نے فورم کے کردار، نوجوان قلمکاروں اور شاعروں کی قسم پرسی کی حالت کے پر ان کے حقوق نہ ملنے اور اتحاد کی ضرورت پر بہترین انداز میں گفتگو کی شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بلوچستان کے نوجوان لکھاریوں اور شعراءکے لیے فورم کو مزید فعال ااور وسعت دی جانے کی تاکید کی۔ تاکہ ہماری
زبان اور ادب معیاری سطح پہنچ جائے۔ اس کے بعد کامریڈ شہید عنایت بلوچ لائبریری کلی شاہنواز، سریاب، کوئٹہ کا دورہ بھی کیا۔ اس موقع پر خواجہ بابل نسیم اور شمس صابر سے اراکین فورم علمی و فکری گفتگو کی۔بعد ازاں شام 4 بجے نیو برائٹ لائف ڈرگ ٹریٹمنٹ اینڈ ری ہیبلیٹیشن سینٹر ہزار گنجی کا دورہ بھی کیا گیا۔بلوچستان رائیٹرز فورم کے کمیٹی کے ممبران اور چیف ایگزیکٹو پروفیسر انور زیب ، صابر ندیم، سائرعزیز، ڈاکٹر خالد حبیب اور عمر گل نے ادارے کے منتظمین شاہد منیر اور زبیر ساگر سے ملاقات کی یہ ایک فکری نشست تھی۔ فورم کے بنیادی مقصد پر انور زیب نے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان رائٹرز فورم کا بنیادی مقصد براہوئی زبان کے قلمکاروں کے نہ ملنے والے حقوق اور ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھانا اور ایک متحد اور منظم قوت ہوناہے اور فورم کے اہتمام سے ایک مشاعرے کا اعلان بھی کیا گیا جوکہ بروز اتوار بمورخہ 9 اکتوبر بوقت صبح 10 بجے بتعاون نیو برائٹ لائف ڈرگ ٹریٹمنٹ اینڈ ری ہیبلٹیشن سینٹر ہزارگنجی نزد سعادت مارکیٹ کوئٹہ میں منعقد ہوگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 8440/2025 بارکھان:رکھنی کسٹم نے اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کوئلے کی آڑ میں چھپائی گئی غیر ملکی سگریٹ کی بڑی کھیپ برآمد کرلی۔ کارروائی کلکٹر کسٹم عمر شفیق کی خصوصی ہدایت پر کسٹم انچارج شمس العارفین کی سربراہی میں کی گئی۔کسٹم حکام کے مطابق اسمگل شدہ سگریٹ پنجاب منتقل کی جارہی تھیں جن کی مالیت لاکھوں روپے بتائی جاتی ہے۔ کسٹم حکام نے گاڑی کو تحویل میں لے کر مزید قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ اسمگلنگ ملکی معیشت کو نقصان پہنچاتی ہے، اس کے تدارک کے لیے کارروائیاں مزید تیز کردی گئی ہیں۔ سخت نگرانی اور مؤثر اقدامات کے باعث علاقے میں اسمگلنگ کی شرح میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
خبرنامہ نمبر 8441/1015
قلعہ سیف اللہ: ضلعی محکمۂ تعلیم کے زیرِ اہتمام منعقدہ سالانہ اسپورٹس ویک کی اختتامی تقریب مقامی گراؤنڈ میں منعقد ہوئی، جس میں ضلع بھر کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات، اساتذہ، والدین، کھیلوں کے شوقین نوجوانوں اور معزز شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈپٹی کمشنر ساگر کمار تھے، جبکہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سید ساجد حسین شاہ ترمذی نے تقریب کی صدارت کی۔ڈپٹی کمشنر ساگر کمار نے اپنے خطاب میں کہا کہ کھیل اور دیگر غیر نصابی سرگرمیاں طلبہ کی جسمانی، ذہنی اور اخلاقی تربیت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نصابی تعلیم کے ساتھ ساتھ اگر طلبہ کو کھیلوں، مباحثوں، ڈرامہ، اور دیگر مثبت سرگرمیوں میں حصہ لینے کے مواقع فراہم کیے جائیں تو وہ بہتر شہری بن کر ملک و قوم کی خدمت کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔ ساگر کمار نے جیتنے والے کھلاڑیوں کو مبارکباد دی اور ہارنے والوں کو حوصلہ دیا کہ وہ آئندہ بہتر کارکردگی کے لیے محنت جاری رکھیں۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سید ساجد حسین شاہ ترمذی نے اپنے خطاب میں کہا کہ غیر نصابی سرگرمیاں نصابی تعلیم کا لازمی حصہ ہیں، کیونکہ یہ طلبہ کے اندر خود اعتمادی، قیادت، برداشت اور ٹیم ورک کے جذبات کو پروان چڑھاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں تعلیم کا مفہوم صرف کتابوں تک محدود نہیں، بلکہ عملی زندگی میں کامیابی کے لیے کھیل، تقریری مقابلے، ثقافتی پروگرام اور دیگر تخلیقی سرگرمیاں بھی ضروری ہیں۔تقریب میں مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ نے دوڑ، فٹبال، کرکٹ، والی بال، بیڈمنٹن، اور رسی کشی سمیت متعدد مقابلوں میں حصہ لیا۔ جیتنے والے طلبہ میں انعامات اور شیلڈز تقسیم کی گئیں۔
پروگرام کے آخر میں طلبہ نے ملی نغمے اور ٹیبلو پیش کیے جنہیں حاضرین نے خوب سراہا۔
ڈپٹی کمشنر ساگر کمار اور دیگر مہمانوں نے اسپورٹس ویک کے کامیاب انعقاد پر محکمۂ تعلیم اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی ایسے مثبت پروگرامز کے ذریعے نوجوان نسل کو صحت مند اور تعمیری سرگرمیوں کی طرف راغب کیا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر 8442/2025
کوئٹہ06 نومبر:ناقص و غیر معیاری بیکری مصنوعات کی فروخت و تیاری کے تدارک کے لیے بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں خصوصی مہم کا آغاز کر دیا گیا۔مہم کے پہلے روز بی ایف اے آپریشن ٹیموں نے شہر کے مختلف علاقوں ڈبل روڈ، سریاب روڈ، پشتون آباد، میکانگی روڈ، سرکی روڈ، اختر محمد روڈ اور نواں کلی میں قائم بیکریوں اور بیکنگ یونٹس کی تفصیلی چیکنگ کی۔چیکنگ کے دوران مجموعی طور پر 49 مراکز کا معائنہ کیا گیا، جن میں سے 16 بیکریوں اور بیکنگ یونٹس پر مختلف وجوہات کی بناء پر جرمانے عائد کیے گئےجبکہ صفائی کی ناقص صورتحال، زائد المعیاد اجزاء کی موجودگی اور زنگ آلود مشینری پر اشیاء کی تیاری جیسے سنگین فوڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزیوں پر 5 بیکنگ یونٹس کو سیل کر دیا گیا۔بی ایف اے آپریشن ٹیموں نے کارروائی کے دوران متعدد مراکز سے ایکسپائرڈ فوڈ کلرز، فلیورز، چاکلیٹس، ساسز اور دیگر اجزاء برآمد کر کے ضبط کر لیے۔ ٹیموں نے اس بات پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا کہ کئی بیکریوں میں ملازمین کی ذاتی صفائی کی صورتحال انتہائی ناقص پائی گئی جو کہ فوڈ سیفٹی کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی وقار خورشید عالم کا اس حوالے سے کہنا ہےکہ بیکری مصنوعات کے ناقص معیار سے متعلق عوامی سطح پر مسلسل شکایات موصول ہو رہی تھیں جس کے پیشِ نظر اور صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بی ایف اے حاجی نور محمد دمڑ کی خصوصی ہدایت پر خصوصی مہم شروع کی گئی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر معیاری اور غیر محفوظ بیکری مصنوعات نہ صرف صارفین کی صحت کے لیے خطرناک ہیں بلکہ مختلف بیماریوں کا باعث بھی بن سکتی ہیں اس لیے ایسے تمام مراکز کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ڈی جی بی ایف اے نے واضح کیا کہ فوڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی ۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ بھی غیر معیاری بیکری مصنوعات کی فروخت یا تیاری کی نشاندہی کر کے فوڈ اتھارٹی کے مشن میں اپنا کردار ادا کریں۔
خبرنامہ نمبر 8443/2025
گوادر: ڈپٹی کمشنر گوادر حمودالرحمٰن نے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے نئے فاطمہ اکیڈمک بلاک کا باضابطہ افتتاح کیا۔ یہ وہ منصوبہ تھا جس کی تعمیر 2017 سے رکی ہوئی تھی، تاہم ڈپٹی کمشنر کی خصوصی کاوشوں اور مسلسل کوششوں سے یہ اہم تعلیمی منصوبہ مکمل کیا گیا۔
افتتاح کے موقع پر ڈائریکٹر کالجز محمد حسین بلوچ، اسسٹنٹ کمشنر گوادر سعد کلیم ظفر، ڈویژنل مانیٹرنگ آفیسر برکت اسماعیل سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔
ڈپٹی کمشنر گوادر نے افتتاحی تقریب میں اعلان کیا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کنٹریکٹ لیکچرارز اور دیگر اسٹاف کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔اس موقع پر کالج کی طالبات اور اساتذہ نے ڈپٹی کمشنر گوادر کی تعلیم دوستی، خدمات اور عملی اقدامات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ طالبات نے لیپ ٹاپس اور اسٹڈی ٹور کے لیے درخواست پیش کی، جس پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ:
“میرا تعاون تعلیم اور طلبہ کے ساتھ پہلے بھی تھا، اور ان شاءاللہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔”
طالبات نے ڈپٹی کمشنر حمودالرحمٰن کے علم دوستی کے جذبے اور ضلع بھر میں تعلیمی شعبے کی بہتری کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہا۔یاد رہے کہ ڈپٹی کمشنر گوادر نے نہ صرف فاطمہ اکیڈمک بلاک کی تعمیر مکمل کروا کر افتتاح کیا ہے بلکہ کالج کو مکمل طور پر سولر سسٹم پر منتقل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ کالج میں دیگر سہولیات کی فراہمی سے تعلیمی ماحول مزید بہتر ہو گیا ہے۔گوادر میں ڈپٹی کمشنر حمودالرحمٰن کے تعلیمی خدمات کو نمایاں مقام حاصل ہے — انہوں نے بند تعلیمی ادارے فعال کیے، کنٹریکٹ اساتذہ کے مسائل حل کیے اور طلبہ کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کی علم دوستی کے باعث گوادر کے شہری اور طلبہ انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
خبرنامہ نمبر 8444/2025
لورالائی 6 نومبر:ضلعی انتظامیہ لورالائی کی جانب سے تحصیل میختر کے علاقے میں بھنگ (کینابس) اور کوکونار کی غیر قانونی کاشت کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ انسدادی آپریشن کا آج دسویں روز بھی تسلسل برقرار رہا، جس کے دوران مزید دو عدد بورنگ مشینیں (بورز) ناکارہ بنا دی گئیں جو نشہ آور پودوں کی کاشت میں استعمال ہو رہی تھیں۔انتظامیہ نے آپریشن کے دوران تمام زرعی سامان بھی ضبط کر لیا۔ اب تک مجموعی طور پر (52) بورز ناکارہ بنائے جا چکے ہیں۔ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ علاقے کو منشیات کی کاشت سے پاک کرنے کے لیے کارروائیاں بلا تعطل جاری رہیں گی اور اس غیر قانونی عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔انتظامیہ کے مطابق ان اقدامات کا مقصد نشہ آور اشیاء کی پیداوار کا مکمل خاتمہ اور نوجوان نسل کو تباہی سے بچانا ہے۔
خبرنامہ نمبر 8445/2025
کوئٹہ، 6 نومبر:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پاکستان ٹیلی ویژن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بلوچستان کی عدم نمائندگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے اور باصلاحیت صوبے کو نظرانداز کرنا قومی اداروں میں توازن کی روح کے منافی ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ایکس” پر اپنے ردِعمل میں کہا کہ “رقبے کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا صوبہ اگر پی ٹی وی جیسے قومی ادارے میں نمائندگی سے محروم ہے تو یہ باعثِ افسوس ہے انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا بلوچستان کے لوگ اللہ کے کمتر بندے ہیں؟ نمائندگی کوئی احسان نہیں بلکہ ہمارا آئینی اور اخلاقی حق ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے اس مؤقف پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے بھی “ایکس” پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ آپ کا حق سب سے پہلے اور مقدم ہے۔ بورڈ کی تشکیل ابھی مکمل نہیں ہوئی یہ صرف پہلا مرحلہ ہے۔ بلوچستان سے جن ناموں کو شارٹ لسٹ کیا گیا تھا ان کی دستاویزات نامکمل تھیں اسی وجہ سے اس مرحلے میں ان کے نام شامل نہیں کیے جا سکے رہنمائی یا معاونت کے لیے میں ہر وقت دستیاب ہوں اطمینان رکھیں یہ کام جلد از جلد مکمل کر لیا جائے گا وفاقی وزیر کے وضاحتی پیغام پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کی یقین دہانی کے لیے تہہ دل سے مشکور ہوں میرا مقصد صرف یہ احساس ظاہر کرنا تھا کہ بلوچستان کو پہلے مرحلے میں ہی شامل کیا جانا چاہیے تھا خاص طور پر جب وزیر اعظم پاکستان کی بلوچستان کے عوام سے محبت اور کمٹمنٹ سب پر عیاں ہے۔
خبرنامہ نمبر 8446/2025
سبی 6 نومبر:ضلع سبی میں مچھروں کی بہتات اور عوامی مطالبے پر مچھر مار اسپرے مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا۔ مہم کا افتتاح وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی سردارزادہ میر دینار خان ڈومکی نے بٹن دبا کر کیا۔ افتتاحی موقع پر ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی، چیئرمین میونسپل کمیٹی سردار محمد خان خجک، اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ سمیت دیگر معزز شخصیات بھی موجود تھیں۔ مہم کے دوران سبی شہر کے مختلف علاقوں، گلیوں اور محلوں میں اسپرے کیا جائے گا تاکہ مچھروں کی افزائش اور ان سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔ چیئرمین میونسپل کمیٹی سردار محمد خان خجک نے کہا کہ اسپرے مہم عوامی صحت کے تحفظ کے لیے ایک اہم اقدام ہے، اور میونسپل عملہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کرے گا۔ اسپرے مہم کا دائرہ کار شہر کے تمام علاقوں تک وسیع کیا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر 8447/2025
سبی 6 نومبر:ضلع سبی میں مچھروں کی بہتات اور عوامی مطالبے پر مچھر مار اسپرے مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا۔ مہم کا افتتاح وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی سردارزادہ میر دینار خان ڈومکی نے بٹن دبا کر کیا۔ افتتاحی موقع پر ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی، چیئرمین میونسپل کمیٹی سردار محمد خان خجک، اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ سمیت دیگر معزز شخصیات بھی موجود تھیں۔ مہم کے دوران سبی شہر کے مختلف علاقوں، گلیوں اور محلوں میں اسپرے کیا جائے گا تاکہ مچھروں کی افزائش اور ان سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔ چیئرمین میونسپل کمیٹی سردار محمد خان خجک نے کہا کہ اسپرے مہم عوامی صحت کے تحفظ کے لیے ایک اہم اقدام ہے، اور میونسپل عملہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کرے گا۔ اسپرے مہم کا دائرہ کار شہر کے تمام علاقوں تک وسیع کیا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر 8448/2025
گوادر: جی او سی میجر جنرل حبیب نواز نے ڈپٹی کمشنر گوادر حمودالرحمٰن کے ہمراہ سنگار فیز ون کے پبلک پارک کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ یہ پارک شہریوں اور سیاحوں کے لیے تفریح کا نیا خوبصورت مرکز ثابت ہوگا۔افتتاحی تقریب میں ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمٰن، ایس ایس پی گوادر ضیاءالحق مندوخیل، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور، اسسٹنٹ کمشنر گوادر سعد کلیم ظفر، چیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد، انچارج سنگار ہاؤسنگ اسکیم پروجیکٹ نزیر احمد بلوچ سمیت دیگر سول و عسکری افسران نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران جی او سی میجر جنرل حبیب نواز اور ڈپٹی کمشنر حمودالرحمٰن نے پارک کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور انتظامات کو سراہا۔افتتاح کے بعد مہمانوں نے ریفرشمنٹ کے دوران بلوچی میوزک پروگرام سے بھی لطف اندوز ہوئے، جس نے تقریب کو رنگا رنگ اور ثقافتی رنگوں سے بھرپور بنا دیا۔
سنگار فیز ون میں تعمیر کیا گیا یہ جدید پارک نہ صرف گوادر کے شہریوں کے لیے تفریحی سہولت فراہم کرے گا بلکہ سیاحوں کے لیے بھی ایک پرکشش مقام کے طور پر سامنے آئے گا، جو شہر کی خوبصورتی اور ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔
خبرنامہ نمبر 8449/2025
چمن6 اکتوبر:ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمیٹی کی پروگریس ریویو اجلاس منعقد کیا گیا ایگزیکیوٹنگ ایجنسیز کی پروگریس ریویو اجلاس میں بی ایس ڈی آئی کی سکیمات کے حوالےسے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا.اجلاس میں لیفٹیننٹ کرنل عثمان، ایکسکیوٹنگ ایجنسیز کے سربراہان شریک تھے اجلاس میں تمام متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان نے ترقیاتی اسکیمات کی اب تک کی پیش رفت کے حوالےسے آگاہی فراہم کی گئی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی چمن نے کہا کہ یہ سکیمات کمیونٹی بیسڈ ہیں جو کہ حکومت بلوچستان اور 12 کورکی کوششوں سے ان سکیمات میں استعمال ہونے والا میٹریل معیاری اور بہترین کوالٹی اور پی سی ون کے مطابق ہونا چاہیے چمن جو کہ ایک سرحدی ضلع ہے لہذا ضلعی انتظامیہ اور عوام کے درمیان باہمی کوآرڈینیشن اور مسائل اور مشکلات کے حل پر تمام متعلقہ محکموں کے تاکہ عوام کو درپیش مسائل اور مشکلات کو وقت پر حل کیا جا سکے اور چیلنجز پر قابو پایا جائے اس حوالے سے سول و فوجی قیادت اور تمام ادارے اپنی خدمات اور ذمہ داریوں کو ایمانداری مستقل مزاجی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے انجام دیں انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کے درمیان باہمی تعاون اور کوآرڈینیشن ناگزیر ہے
خبرنامہ نمبر 8450/2025
گوادر/پسنی: ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) گوادر ڈاکٹر یاسر طاہر نے تحصیل پسنی کے مختلف بنیادی و دیہی مراکزِ صحت کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے سی ڈی ببر شور، سی ڈی ریکپشت اور آر ایچ سی پسنی کا معائنہ کیا۔دورے کے دوران ڈاکٹر یاسر طاہر نے مراکزِ صحت میں ادویات کی فراہمی، عملے کی حاضری، طبی سہولیات، صفائی ستھرائی اور مریضوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ڈی ایچ او نے بتایا کہ ضلع بھر میں صحت کی سہولیات میں بہتری کے لیے مربوط اقدامات جاری ہیں تاکہ شہریوں کو ان کی دہلیز پر معیاری علاج و معالجے کی سہولت فراہم کی جا سکے۔دورے کے دوران سی ڈی ببر شور، سی ڈی ریکپشت اور آر ایچ سی پسنی کو ضروری ادویات فراہم کی گئیں، جبکہ ڈی ایچ او نے طبی عملے کو ہدایت کی کہ مریضوں کے علاج و معالجے میں کسی قسم کی غفلت یا لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔آر ایچ سی پسنی کے تفصیلی معائنے کے دوران ڈاکٹر یاسر طاہر نے وارڈز، لیبارٹری، ایمرجنسی یونٹ، لیبر روم، فارمیسی سیکشن اور دیگر شعبہ جات کا جائزہ لیا اور سروس ڈیلیوری میں بہتری کے لیے ہدایات جاری کیں۔ڈی ایچ او ڈاکٹر یاسر طاہر نے کہا کہ محکمۂ صحت گوادر کی اولین ترجیح عوام کو بنیادی و معیاری صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہے، اور اس مقصد کے لیے تمام مراکزِ صحت میں عملے کی دستیابی، ادویات اور بنیادی سہولیات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان دوروں کا مقصد زمینی حقائق کا جائزہ لے کر فیلڈ سروسز کو مؤثر بنانا اور عوامی شکایات کا ازالہ کرنا ہے، تاکہ صحت کا نظام مزید فعال اور عوام دوست بنایا جا سکے۔

