خبرنامہ نمبر118/2025
گوادر6جنوری ۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی نے ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی ڈاکٹر مرشد دشتی اور ایم اینڈ ای آفیسر پی پی ایچ آئی صابر حیاتان کے ہمراہ گوادر کے مختلف بنیادی صحت مراکز (بی ایچ یوز) کا دورہ کیا۔ یہ دورہ بی ایچ یو گھٹی دور، بی ایچ یو نگور شریف، اور بی ایچ یو چب کلماتی تک محدود نہیں تھا بلکہ ان مراکز کی کارکردگی کا مکمل جائزہ لینے کا عزم ظاہر کرتا تھا۔اس دوران بی ایچ یوز کے تمام متعلقہ ریکارڈز کا معائنہ کیا گیا، جس میں عملے کی حاضری، ای پی آئی سائٹس کی کارکردگی، اور مریضوں کو فراہم کی جانے والی صحت سہولیات شامل تھیں۔ افسران نے عملے سے ملاقات کی اور ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا تاکہ صحت خدمات کے معیار کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔علاوہ ازیں، ان مراکز میں ضروری ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا تاکہ عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات میں کسی قسم کی کمی کا سامنا نہ ہو۔ڈاکٹر عبداللطیف دشتی نے کہا کہ صحت مراکز کے معیار کو بہتر بنانا اور عوام کو سہولیات فراہم کرنا ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صحت کے نظام میں شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے ایسے معائنے جاری رہیں گے۔یہ اقدامات نہ صرف صحت کے نظام کو مضبوط بنائیں گے بلکہ گوادر کے عوام کے لیے معیاری صحت سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر119/2024
نصیرآباد6جنوری۔کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمن خان کی زیر صدارت ڈویژنل ٹاسک فورس میٹنگ منعقد کی گئی جس میں ڈی آئی جی نصیر آباد رینج ایاز بلوچ ،ایف سی کے کرنل رضوان طیب، ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین ڈپٹی کمشنر استا محمد ارشد حسین جمالی ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ ایس ایس پیز عرفان علی، محمد یوسف بھنگر، دوست محمد بگٹی ، محمد ایوب گولہ ،عبدالعزیز سرپرا ،سبحان مکسی، ڈی ایس پی شمن سولنگی سول ڈیفنس کے ڈپٹی ڈائریکٹر عنایت اللہ بلوچ،نور احمد ڈومکی سمیت انٹیلیج نٹس اداروں کے نمائندگان شریک تھے اجلاس کے موقع پر تمام ایس ایس پیز نے اپنے اپنے علاقوں میں امن امان کے حوالے سے آگاہی فراہم کی اجلاس میں فیصلے کئے گئے کہ جرائم پیشاور افراد کی بیخ کنی کرنا وقت کی ضرورت بن چکا ہے نصیرآباد ڈویژن میں امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے جرائم پیشاور افراد پر گہری نظر مرکوز کی جائے ان کی ہر قسم کی سرگرمیوں کا جائزہ لیں تاکہ کسی قسم کے ناخوشگوار واقعات رونما نہ ہوں بھتا خوروں کے خلاف فوری اور موثر انداز میں کاروائی کی جائے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیے کہ مزید بہتر معنوں میں کام کریں سردیوں کی آمد کے ساتھ ساتھ جرائم کی کاروائیوں میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے کمشنر نصیرآباد نے کہاکہ قومی شاہرہ پر کرمنلز کے خلاف فوری اور موثر انداز میں کاروائی کی جائے تاکہ عوام کو دوران سفر کسی مشکلات سے دوچار نہ ہونا پڑے اس حوالے سے سبی ڈویژن سے بھی مشاورت کی جائے تاکہ جوائنٹ ایکشن لیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ نوتال گنداواہ روڈ پر بھی امن و امان کے قیام کے لیے کام کرنے کی اشد ضرورت ہے جب تک کریمن لز کے خلاف زمین تنگ نہیں کی جائے گی تب تک یہ لوگ باز نہیں آئیں گے انہوں نےکہا کہ قومی تنصیبات، اور امام بارگاہوں مساجد چرچ مندر سمیت دیگر عبادت گاہوں پر سیکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے نصیر آباد ڈویژن کے دو اضلاع میں ہندو برادری کے میلے جاری ہیں اس لیے تمام سیکورٹی کے انتظامات کو حتمی شکل دی جائے امن وامان کے قیام کیلئے کسی بھی قسم کی کوتاہی ہرگز نہیں ہونی چاہیے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر120/2025
نصیرآباد6جنوری ۔ نصیرآباد ڈویژن میں ٹرانسپورٹرز کہ خدشات اور ان کی شکایت کے تدارک کے لیے کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمن خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈی آئی جی نصیر آباد رینج ایاز بلوچ ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین ڈپٹی کمشنر استا محمد ارشد حسین جمالی ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ ایس ایس پیز عرفان علی، محمد یوسف بھنگر، دوست محمد بگٹی، سبحان مگسی، عبالعزیز سرپرہ ،اسسٹنٹ کمشنرز فہد علی محمد حسنی (جھل مگسی) جبکہ ٹرانسپورٹرز میں دوست علی لہڑی جعفرآباد بنگلزئی ڈیرہ مراد جمالی ،عبدالرشید صحبت پور سے میر امجد بنگلزئی کچھی ڈیرہ مراد جمالی صدر اسلم جتوئی صدر ٹرانسپورٹ ڈھاڈر موجود تھے اجلاس کے موقع پر دوست علی لہڑی صدر ٹرانسپورٹ جعفرآباد نے سیکیورٹی صورتحال مسافروں سے لوٹ مار اور دیگر خدشات کے متعلق اجلاس کو تفصیل سے اگاہی فراہم کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمن خان نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کی شکایات اور ان کے خدشات حقائق پر مبنی ہیں جس کا تدارک ہونا انتہائی ضروری عمل ہے لوگوں کو محفوظ سفری سہولیات کی فراہمی اور امن امان کے قیام کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں تاکہ ٹرانسپورٹرز بلا خوف و خطر لوگوں کو سفری سہولیات مہیا کریں اگر کہیں بھی واردات ہو تو ٹرانسپورٹرز متعلقہ تھانے میں ایف آئی آر درج کروائیں تاکہ قانونی چارہ جوئی کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے ٹرانسپورٹرز انتظامیہ کے ساتھ اپنے تعاون کو یقینی بنائیں تاکہ جرائم پیشہ ور افراد کی بیخ کنی کی جائے اور لوگ بلا خوف و خطر سفر کر سکیں انہوں نے کہا کہ پولیس قومی شاہراھ اور دیگر علاقوں کو جانے والے روٹس پر گشت میں بھی اضافہ کریں تاکہ ٹرانسپورٹرز کے خدشہ دور کیے جا سکیں انشاءاللہ بہت جلد ٹرانسپورٹرز کو حالات میں سدھار نظر آئے گا ہماری بھرپور کوشش رہے گی کہ لوٹ مار کی وارداتوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر121/2025
گوادر6جنوری۔ عبدالغفور ٹیچنگ ہسپتال کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر حفیظ بلوچ کے جاری کردہ پریس ریلیز میں ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کا شکریہ ادا کیا ہوا ہے، ایم ایس نے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر نے عبدالغفور ٹیچنگ ہسپتال کے تین ایمبولنسوں کو مرمت کے لیے دیے ہیں جو کہ اف روڈ تھے۔ جن میں سے ایک تیار ہوا ہے جو کہ ٹیچنگ ہسپتال کے انتظامیہ کے حوالے کیا گیا ہے جو کہ باقی دو ایمبولنسیں تیار ہونے کے عمل میں ہیں۔ اس موقع پر ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال میں ڈپٹی کمشنر کے اس احسن اقدام کو سراتے ہوئے انکا شکریہ ادا کیا، ایم ایس نے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن صحت کے معاملے میں ہسپتال کے ہر مسائل کی حل کے لیے بہترین تعاون کرتے ہیں۔ان کی ان پالیسیوں کے سبب سے ہسپتال میں بہت سارے حائل رکاوٹیں حل ہوئے ہیں۔ اس موقع پر گوادر کے عوام نے بھی ڈپٹی کمشنر کا شکریہ ادا کیا ہوا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر122/2025
گوادر6جنوری ۔ڈپٹی کمشنر آفس کے جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، حالیہ دنوں بلوچی زبان کے دو موسیقاروں کی موٹر سائیکل چوری ہو گئی تھی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے موسیقاروں سے وعدہ کیا تھا کہ اگر ان کی موٹر سائیکل برآمد نہ ہو سکی تو ڈپٹی کمشنر آفس ان کے لیے موٹر سائیکل خرید کر فراہم کرے گا۔ڈپٹی کمشنر نے اپنے وعدے کو پورا کرتے ہوئے موسیقاروں کے لیے ایک موٹر سائیکل خرید کر ان کے حوالے کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) ڈاکٹر عبدالشکور نے موٹر سائیکل کی چابی موسیقاروں کو حوالے کی۔موسیقاروں نے ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ ان کے تعاون نے نہ صرف ان کا نقصان پورا کیا بلکہ ان کے فن کی حوصلہ افزائی بھی کی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر123/2025
لورالائی6, جنوری ۔کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن کی زیر صدارت ڈویژنل مانیٹرنگ کمیٹی برائے ایکشن پلان کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا جس ایڈیشنل کمشنر لورالائی ڈویژن منور حسین مگسی ، ڈپٹی کمشنر لورالائی میران خان بلوچ ، ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ ، ڈپٹی کمشنر بارکھان خورشید وقار عالم ، ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل جمعہ داد مندوخیل ، ایس ایس پی لورالائی ظفر بزدار ، ریجنل ڈائریکٹر نادرا امیر محمد ، ایکسائز آ فیسر محمد ظریف ودیگر متعلقہ محکموں اور سسٹر ا یجنسیز کے آ فسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر سمگلنگ ، نارکوٹکس ،غیر قانونی ڈرگز ، کرنسی ، پرنٹنگ پریس ، ٹیوب ویل ، بلا ک شناختی کارڈز و دیگر اہم ایشوز زیر بحث لائے گئے۔ اجلاس میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ کمیٹیز کی کارکردگی اور کئے گئے اقدامات کی تفصیل بتائی۔کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو امن وامان سمیت زندگی کی تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے کوشاں ہیں اور کسی کو بھی مفاد عامہ کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دے گی سمگلنگ اور منشیات کے خلاف کارروائی ہماری ترجیحات ہیں رواں سال پوست کی کاشت بہت بڑا المیہ اور نہایت خطرناک ہیں جو نسلوں کی تباہی کا سبب ہے انہوں نےکہاکہ جنہوں نے یہ کاشت کیا ہے ان کے لئے اب بھی موقع ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر اس کو ختم کر ے ور نہ ان کے ٹیوب ویلز ناکارہ ، زمین اور مشنری ضبط کی جائے گی اور ان پر کسز بنائے جائیں گے انہوں نےکہاکہ تمام ڈپٹی کمشنر ز عوام کے مسائل سنیں اور انھیں حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں غیر حاضر اساتذہ و دیگر محکموں کے ملازمین کے خلاف کاروائی کر یں اجلاس میں پوست کے کاشت کی جاری سروے کو 10 جنوری سے پہلے مکمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں انہوں نے تمام متعلقہ آ فسران کو آ پس میں کوارڈیشن بڑھانے اور ڈسٹرکٹ ایمپلیمن ٹیشن کمیٹیز کے اجلاس ریگولر اور کارکردگی بہتر بنانے کی بھی سختی سے ہدایت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر124/2025
کوئٹہ06 جنوری2025:
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے پیر کو یہاں ساوتھ ایشیا بیڈمنٹن چیمپیئن اور تین مرتبہ نیشنل چیمپیئن کا اعزاز حاصل کرنے والی بلوچستان کی بارہ سالہ بیڈ منٹن کھلاڑی ثروت فاطمہ نے ملاقات کی ملاقات کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ثروت فاطمہ کی غیر معمولی صلاحیتوں اور کم عمری میں حاصل کی گئی قومی اور بین الاقوامی کامیابیوں کو سراہا وزیر اعلیٰ نے ثروت فاطمہ کی شاندار کارکردگی پر انہیں پانچ لاکھ روپے نقد انعام دینے اور ان کی مزید تربیت کے لیے ملائشیا بھیجوانے کا اعلان کیا اس موقع پر وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ثروت فاطمہ بلوچستان کی باصلاحیت بیٹی ہیں، جنہوں نے اپنی محنت اور لگن سے کم عمری میں ہی بلوچستان کا نام عالمی سطح پر روشن کیا ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ثروت فاطمہ کو تعلیم کے حوالے سے مکمل سہولت فراہم کی جائے گی، اور وہ پاکستان کے کسی بھی تعلیمی ادارے میں تعلیم حاصل کرنا چاہیں ان کے تمام اخراجات حکومت بلوچستان ادا کرے گی انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان نوجوانوں اور خاص طور پر بچیوں کی ترقی اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لارہی ہے اس موقع پر مشیر کھیل مینا مجید بلوچ نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ثروت فاطمہ جیسے باصلاحیت کھلاڑی بلوچستان کے لیے فخر کا باعث ہیں، اور وزیر اعلیٰ کی جانب سے ان کی حوصلہ افزائی اور معاونت مثالی اقدام ہے ، ایشین چیمپیئن ثروت فاطمہ نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے حوصلہ افزائی کے الفاظ اور معاونت سے انہیں مزید محنت کرنے اور کامیابیوں کا تسلسل جاری رکھنے کا عزم ملا ہے، اس موقع پر سیکرٹری محکمہ اسپورٹس طارق قمر اور ڈائریکٹر جنرل یاسر خان بازئی بھی موجود تھے
خبرنامہ نمبر125/2025
لورالائی6 جنوری 2025:
کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے کہا ہے کہ آ فسران ترقیاتی منصوبوں پر جاری کام کی نگرانی کریں تاکہ اسے جلد مکمل کیا جاسکے تعلیم اور صحت پر خصوصی توجہ دیں ، غیر حاضر سٹاف سے کٹوتی کریں ، عارضی بھرتیوں میں میرٹ کا خاص خیال رکھیں ، لیویز اہلکاروں کی پروموشن کیسز جلد تیار کر کے ارسال کریں سنیپ چیکنگ اور گشت بڑھائیں ، بازاروں میں اشیاء خوردونوش کے نرخ نامو ں پر عمل درآمد کریں ، دور دراز علاقوں میں بھی کھلی کچہری منعقد کرکے عوام کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں منعقدہ ڈپٹی کمشنر ز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایڈیشنل کمشنر منور حسین مگسی ، ڈپٹی کمشنر لورالائی میران خان بلوچ ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ ، ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل جمعہ داد خان مندوخیل ، ڈپٹی کمشنر بارکھان وقار عالم خورشید نے شرکت کی ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل جمعہ داد خان مندوخیل نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تحصیل کمپلیکس کی تعمیر آ خری مراحل میں ہے کام معیار ی ہے زمری پلاسین ، کنگری ٹو موسیٰ خیل اور تونسہ شبوزئ سڑکوں پر کام جاری ہیں تحصیل درگ میں کالج بس ، بی ایچ یو میں ادویات کی فراہمی ، ایمبولینس کی مرمت اور ہفتے میں ایک دن لوکل سرٹیفکیٹ عملہ کی موجودگی، موبائل نیٹ ورک میں بہتری جیسے کام کئے ہیں ۔ دیگر اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے بھی اپنی مجموعی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دیں کمشنر نے لونی اور تھل چوٹیالی میں تحصیل آ فسز جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی تاکہ دونوں تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنر ز و دیگر عملہ وہاں منتقل ہو جائیں جس سےعوام کے لئے آ سانی ہوگی ۔
خبرنا مہ نمبر126/2025
کوئٹہ06جنوری2025: بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز(FPCCI)کے اشتراک سے27 اور 28جنوری کو ہونیوالی بلوچستان بزنس سمٹ کی تیاریوں کے حوالے سے یونیورسٹیز کی طلباء و طالبات اور فیکلٹی ممبرز کے ساتھ ایک تعارفی سیشن ہوا۔ جس میں بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ، چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالکبیر خان زرکون، ایف پی سی سی آئی کے چیئرمین میں زاہد حسین، مختلف کمپنیوں کے نمائندوں، یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب(UCP)، یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی(UMT)کے طلباءو طالبات نے شرکت کی، سی ای او عبدالکبیر زرکون نے شرکاءکو بلوچستان بزنس سمٹ اور بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے آپریشنز کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان بزنس سمٹ میں ملک کی اعلیٰ قیادت سمیت غیر ملکی سفارکار،مختلف بزنس گروپس کے نمائندے، سرمایہ کاری کمپنیاں اور دیگراسٹیک ہولڈرز شرکت کرینگے، یہ سمٹ بلوچستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں حکومت بلوچستان صوبے میں کاروباردوست ماحول کے قیام کیلئے کوشاں ہے اور اس مقصد کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاکہ یہاں سرمایہ کاری میں اضافہ کر کے ترقی و خوشحالی کی نئی راہیں متعین کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں، صنعتکاروں اور کاروباری حضرات کے تحفظات اور خدشات دور کر کے انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔سیشن کے شرکاء نے بلوچستان اور بلوچستان بزنس سمٹ کے بارے میں سوالات بھی کئے، وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ، سی ای او عبدالکبیر زرکون، میاں زاہد حسین نے انکے جوابات دئیے۔ طلباءو طالبات نے بزنس سمٹ میں اپنی رضاکارانہ خدمات بھی پیش کیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنا مہ نمبر126/2025
Quetta, January 6 2025: An introductory session regarding the preparations for the Balochistan Business Summit, scheduled to take place on January 27 and 28, was held with university students and faculty members under the collaboration of the Balochistan Board of Investment and Trade (BBoIT) and the Federation of Pakistan Chambers of Commerce and Industry (FPCCI). The session was attended by Vice Chairman of BBoIT Bilal Khan Kakar, Chief Executive Officer Abdul Kabeer Khan Zarkoon, FPCCI Chairman Mian Zahid Hussain, representatives of various companies, and students from the University of Central Punjab (UCP) and the University of Management and Technology (UMT).During the session, CEO Abdul Kabeer Zarkoon briefed participants about the Balochistan Business Summit and the operations of the Balochistan Board of Investment and Trade. He informed the audience that the summit would host top national leaders, foreign diplomats, representatives from various business groups, investment companies, and other stakeholders. He emphasized that the summit would serve as a significant milestone for promoting investment in Balochistan.Vice Chairman Bilal Khan Kakar highlighted that under the leadership of Chief Minister Mir Sarfraz Bugti, the Government of Balochistan is striving to create a business-friendly environment in the province. He stated that several initiatives are being undertaken to boost investment, paving the way for development and prosperity. He assured that the concerns and apprehensions of investors, industrialists, and business communities would be addressed, and every possible facility would be provided to them.The session participants also asked questions regarding Balochistan and the Balochistan Business Summit, which were addressed by Vice Chairman Bilal Khan Kakar, CEO Abdul Kabeer Zarkoon, and Mian Zahid Hussain. Students also offered their voluntary services for the business summit.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنا مہ نمبر127/2025
گوادر06جنوری2025: ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن کے دفتر سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق 11 جنوری 2025 بروز ہفتہ، 11 اے ایم سے 12 بجے کے درمیان بمقام ضلعی کونسل ہال گوادر، نیو ٹاو¿ن کے مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا جائے گا۔اس کھلی کچہری میں ضلعی انتظامیہ کے متعلقہ آفیسران، مقامی منتخب نمائندے، سول سوسائٹی کے اراکین، صحافی اور عوام الناس شرکت کریں گے۔ کھلی کچہری کا مقصد عوامی مسائل سننا اور ان کے فوری حل کے لیے اقدامات کرنا ہے۔تمام شہریوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ بھرپور شرکت کریں اور اپنی تجاویز و شکایات سے آگاہ کریں تاکہ مسائل کے حل کے لیے مو¿ثر حکمت عملی بنائی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنا مہ نمبر128/2025
ژوب 6 جنوری 2025:ملاوٹی دودھ اور ناقص خوراک کی فروخت کی روک تھام کے لیے بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی زونل انسپیکشن ٹیم نے ڑوب کے مختلف مضافات میں مسلسل دو روز تک موبائل لیبارٹری ٹیم کے ہمراہ کارروائیاں کیں۔کارروائیوں کے دوران 14 ملک شاپس سمیت 18 مراکز کے خلاف ایکشن لیا گیا اور متعدد دکانداروں پر جرمانے عائد کیے گئے۔فوڈ اتھارٹی حکام نے ملک شاپس کے خلاف دودھ میں خشک پاو¿ڈر اور پانی کی ملاوٹ کے علاوہ صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات پر کارروائی کی۔ مزید برآں دو پکوڑا شاپس مالکان کو خراب اور استعمال شدہ کوکنگ آئل میں اشیاءتلنے جبکہ دو ریسٹورنٹ اونرز کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانہ کیا گیا۔قبل ازیں متعدد دکانوں اور ہوٹلوں سے دودھ کے سیمپلز لے کر موبائل لیبارٹری کی مدد سے جدید مشینوں پر ان کے معیار کی جانچ کی گئی۔ ترجمان بی ایف اے کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد دودھ میں ملاوٹ کا تدارک وعوام کو صاف اور معیاری خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ اس مقصد کیلئے ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی ہدایت پر موبائل ٹیسٹنگ لیبارٹری کو خصوصی طور پر ژوب بھیجا گیا تاکہ دودھ اور دہی سمیت متفرق خوردنی اشیاءکی آن دی اسپاٹ کوالٹی ٹیسٹنگ کی جاسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 2025/129
کوئٹہ06جنوری :ـوزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پیر کے روز موٹروے پولیس کے ڈرائیونگ لائسنس اتھارٹی (DLA) کوئٹہ کا اچانک دورہ کیا ، اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کے طریقہ کار کا تفصیلی جائزہ لیا اور ادارے کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا وزیراعلیٰ نے اپنے دورے کے دوران موٹروے پولیس سے انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کی خواہش ظاہر کی اور متعلقہ مراحل سے خود گزرنے کا فیصلہ کیامیر سرفراز بگٹی نے نہ صرف مروجہ تھیوریٹیکل ڈرائیونگ ٹیسٹ کامیابی سے مکمل کیا بلکہ عملی ڈرائیونگ ٹیسٹ میں بھی کامیابی حاصل کی جس کے بعد ان کی انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس کے لیے درخواست ڈی ایل اے اسلام آباد کو ارسال کر دی گئی دورے کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے موٹروے پولیس کے شفاف اور جدید نظام کو سراہتے ہوئے کہا کہ موٹروے پولیس کا ڈرائیونگ لائسنس نظام عوام کے اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ ایم پی کی کاوشیں بین الاقوامی معیار کے مطابق ہیں اور محفوظ سفری نظام کی تشکیل میں ان کا کردار لائقِ ستائش ہے میر سرفراز بگٹی نے کہا موٹر وے پولیس کے ڈی ایل اے میں ڈرائیونگ لائسنس کے شفاف نظام نے عوام کا اعتماد بحال کیا ہے انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس کا حصول این ایچ ایم پی کی بہترین کارکردگی اور صلاحیتوں کا ثبوت ہےوزیراعلیٰ نے موٹروے پولیس کے افسران کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جدید ترین طریقہ کار کے ذریعے ایک بہترین نظام کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا، بلوچستان میں محفوظ اور شفاف ڈرائیونگ نظام کے قیام کے لیے این ایچ ایم پی کی خدمات قابلِ تحسین ہیں.
خبرنامہ نمبر 2025/130
کوئٹہ6 جنوری:ـمحکمہ بہبود آبادی کے زیر اہتمام ماہانہ کوآرڈینیشن اجلاس سیکرٹری محکمہ بہبود آبادی عبداللہ خان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس اہم اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل محکمہ بہبود آبادی عظیم خان کاکڑ، تمام ڈائریکٹرز، اور دیگر تکنیکی افسران نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس کے دوران محکمہ بہبود آبادی کے جاری پروگراموں اور منصوبوں کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ان کی موجودہ کارکردگی پر تبادلہ خیال کیا گیا خصوصی طور پر بلوچستان میں خاندانی منصوبہ بندی اور تولیدی صحت کے فروغ کے لیے کی جانے والی کوششوں پر توجہ دی گئی۔ اجلاس میں طے پایا کہ منظور شدہ منصوبے کے تحت ان کوششوں کو مزید تیز کیا جائے گا تاکہ عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ اس دوران مختلف چیلنجز اور مسائل کی نشاندہی بھی کی گئی اور ان کے حل کے لیے حکمت عملی تیار کرنے پر زور دیا گیا۔ اجلاس کا مقصد صوبے بھر میں آبادی کے منصوبوں کو مزید فعال اور مؤثر بنانا تھا تاکہ عوامی فلاح و بہبود کے اہداف کو بہتر انداز میں حاصل کیا جا سکے
خبرنامہ نمبر131/2025کوئٹہ 7 جنوری:۔ گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ حکومت بلوچستان کا صوبےبھر بالخصوص پسماندہ اضلاع کے ہونہار اور مستحق طلباء وطالبات کیلئے اسکالرشپ ایک انقلابی پروگرام ہے. بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ (BEEF) کی جانب سے تعلیم کے فروغ اور صوبے کے غریب اسٹوڈنٹس کو زیور تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کی ایک روشن مثال ہے۔ ضروری ہے کہ جدیدتعلیم کو فروغ دینے اور بیف کی تعلیم دوست اسکیموں سے بھرپور استفادہ کریں. ہم بلوچستان کو ایسا روشن مستقبل دینگے جہاں تمام غریب اور مستحق بچوں کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو اور ہر شہری عزت اور خوشحالی کے ساتھ زندگی گزار سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاوس کوئٹہ میں حکومت بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کی نئی تعلیمی اسکیموں اور ادارے کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے. بریفنگ بیف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد ذکریا نورزئی دے رہے تھے. بریفنگ میں پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس یاسر حسین اور نجیب اللہ سرپراہ بھی موجود تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بیف کا مقصد صوبے کے غریب، یتیم اور سویلین شہیدوں کے بچوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ مستحق طلبائ کو ضرورت مگر میرٹ پر مبنی وظائف فراہم کرنے کے حوالے سے مقصد بہت واضح ہے۔ بیف اسکالرشپ محض مالی امداد نہیں ہیں بلکہ پڑھے لکھے بلوچستان کے روشن مستقبل کی امید کی کرن بھی ہیں. گورنر بلوچستان نے کہا کہ ہم اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں پر یقین رکھتے ہیں اور آنے والے کل کو بہتر بنانے کی خاطر ان کی خوابیدہ تخلیقی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات بھی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی ترقی یافتہ اقوام کی ترقی کا راز تعلیم ہی میں پنہاں ہے. تعلیم نئی نسل کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے، ترقی کے عمل کو مزید آگے بڑھانے اور ایک روشن مستقبل کی تعمیر کی کلید ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بلوچستان میں ہر بچے کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو، خواہ اس کے خاندانی پس منظر یا مالی حالات کچھ بھی ہوں۔ گورنر بلوچستان نے بیف کی پوری ٹیم کو خصوصی ہدایت کی وہ بیف اسکالرشپ کی فراہمی میں میرٹ اور شفافیت کی پاسداری کو یقینی بنائیں تاکہ حق حقدار تک پہنچ سکیں. اب بھی بلوچستان کے ہزاروں طلباء وطالبات بیف کے ذریعے دستیاب مواقعوں کے بارے میں ناخبر اور ناواقف ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ بیف اسکالرشپ اور تعلیمی اسکیموں کے سے متعلق عوامی بیداری کی بھرپور آگہی مہم چلائی جائے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿خبرنامہ نمبر132/2025کوئٹہ 7 جنوری:۔ گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل سے آج گورنر ہاوس کوئٹہ میں صوبائی اسمبلی کے رکن مولانا ہدایت الرحمن کی قیادت میں جماعت اسلامی کے وفد نے ملاقات کی. ملاقات میں بلوچستان کے عوام کو درپیش معاشی چیلنجز بشمول مہنگائی، بیروزگاری اور افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحدی تجارت سے متعلق عوامی مشکلات پر تبادلہ خیال کیا گیا. گورنر بلوچستان نے وفد کو یقین دلایا کہ عوامی شکایات کو دور کرنے اور شہریوں کے وقار و عظمت کی پاسداری کو یقینی بنانے کیلئے تمام متعلقہ حکام کو بہت جلد آگاہ کیا جائیگا۔ گورنر بلوچستان جعفرخان نے عدل و انصاف پر مبنی ایک ایسا معاشرہ بنانے کے عزم کا اعادہ کیا جہاں تمام شہری عزت اور احترام کے ساتھ رہ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے بھر بالخصوص سرحدی تجارت کو موثر بنانے، بیروزگار نوجوانوں کیلئے روزگاری کے نئے مواقع پیدا کرنے اور سرکاری ملازمتوں میں میرٹ کی پاسداری کو یقینی بنانے سے نہ صرف احساس محرومی کا خاتمہ ہوگا بلکہ تمام شہریوں کے مجموعی معیار زندگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ ﴾﴿﴾﴿﴾﴿خبرنامہ نمبر133/2025اسلام آباد، 07 جنوری:۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے منگل کو یہاں سندس فاونڈیشن کے ڈائریکٹر ائروائس مارشل (ریٹائرڈ) آفتاب حسین نے ملاقات کی اور بلوچستان سمیت ملک بھر میں سندس فاونڈیشن کی سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ کیا ملاقات کے دوران بلوچستان میں سندس فاونڈیشن کی سرگرمیوں کا دائرہ کار وسیع کرنے اور پسماندہ علاقوں میں تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیا سمیت خون کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے علاج کے لئے سہولتیں فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے سندس فاونڈیشن کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس فاونڈیشن نے خون کی بیماریوں کے علاج میں قابل ذکر کام کیا ہے جس سے لاکھوں غریب افراد کو فائدہ ہوا ہے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کوئٹہ میں سندس فاونڈیشن کا مرکز قائم کرنے کے حوالے سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان صحت کے شعبے میں اصلاحات کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں صحت کے نظام کو بہتر بنایا جاررہا ہے اس مقصد کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت معیاری طبی سہولتیں فراہم کرنے جاررہے ہیں جس سے عام بلوچستانی کو اس کی دہلیز پر معیاری طبی سہولیات میسر آئیں گی وزیر اعلیٰ نے مفاد عامہ کے امور میں سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے درمیان تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا ملاقات کے دوران سندس فاونڈیشن کے ڈائریکٹر آفتاب حسین نے بلوچستان میں معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی سنجیدگی اور پختہ عزم کو سراہا اور یقین دہانی کرائی کہ سندس فاونڈیشن بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں اپنی خدمات بڑھانے کے لیے تیار ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿خبرنامہ نمبر134/2025 کوئٹہ 7جنوری ۔ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت صوبائی نارکوٹکس کنٹرول کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ شہاب علی شاہ، سیکرٹری ایکسائز ظفر علی بخاری، سیکرٹری سوشل ویلفیئر، سیکرٹری صحت، اینٹی نارکوٹکس فورس، پولیس، ایف سی، کسٹم کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ نارکوٹکس کنٹرول کمیٹی کا بنیادی مقصد منشیات سے متعلق مسائل کا حل تلاش کرنا اور معاشرے کو اس خطرناک لعنت سے بچانا ہے۔ منشیات کی روک تھام کے لیے عوام میں آگاہی پھیلانا، نوجوانوں کو منشیات کے نقصانات سے آگاہ کرنا اور تعلیمی پروگراموں کا انعقاد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے سرحدوں پر سخت نگرانی کرے گی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر اس انسان دشمن عمل کو روکنا ہوگا۔ کمیٹی منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے پروگرام بھی چلائے گی تاکہ وہ دوبارہ ایک باعزت شہری کی طرح معاشرے میں شامل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ نارکوٹکس کنٹرول کمیٹی کی اہمیت اس لیے بڑھ جاتی ہے کہ منشیات کا استعمال نہ صرف فرد بلکہ پورے معاشرے کو تباہ کر سکتا ہے، منشیات کی وجہ سے جرائم، بیماریاں اور معاشی نقصانات بڑھتے ہیں، اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات اٹھانا انتہائی ضروری ہے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ سول سوسائٹی، قبائلی عمائدین، علماء کا بھی فرض بنتا ہے کہ اس ناسور کو معاشرے سے ختم کرنے میں حکومت کے ساتھ تعاون کرے، منشیات کے خلاف آواز اٹھائیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کر کے اس عفریت کے خاتمے میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ صوبے کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کے خلاف آگاہی مہم شروع کی جائے تاکہ طلباء و طالبات کو اس لعنت سے تحفظ ہو۔ اس سلسلے میں تمام متعلقہ محکموں نے تفصیلی بریفنگ دی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿خبرنامہ نمبر135/2025 حب 7جنوری ۔ محتسب اعلی بلوچستان ایڈوکیٹ نذرمحمد بلوچ ریجنل ڈائریکٹرانوارالحق ملک اورڈائریکٹر انویسٹی گیشن نوالامین زہری کے ہمراہ ضلع حب دورے پر پہنچ گئےمحتسب اعلی بلوچستان نے ضلع حب آمد پر عوامی حلقوں کی شکایت ہر حب سٹی میں ٹریفک مسئلےکا نوٹس لیتے ہوئےمحتسب اعلی نےایس پی حب سے ٹریفک ایشو پر میٹنگ کاانعقادکیاایس پی حب محمد معروف عثمان نے محتسب اعلی ایڈوکیٹ نذرمحمدکو بریفنگ میں بتایا کہ صنعتی شہر حب میں ہیوی ٹریفک کی انٹریروکنے کیلئے ٹریفک پلان تیارکرلیا ہےمیونسپل کارپوریشن کے تعاون سے شہر میں ہیوی ٹریفک روک تھام کی کیلئے بیریئر لگارہے ہیں سٹی میں ہیوی ٹریفک انٹری کےاوقات کارمقررکردیے ہیں محتسب اعلی نے ایس پی حب محمد معروف عثمان کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ٹریفک پلان منیجمنٹ کے حوالے سے ڈسٹرکٹ پولیس کی کاوشیں لائق تحسین ہیں بعدازآں محتسب اعلی نے 50بیڈڈ سوشل سیکیورٹی ہسپتال میں جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا ایم ایس 50بیڈڈ سوشل سیکیورٹی ہسپتال ڈاکٹر شاہ بانو اورڈپٹی ڈائریکٹر لیاقت نے بریفنگ میں بتایا کہ سوشل سیکیورٹی ہسپتال میں ایمبولینس فنکشنل ادویات موجوداورہسپتال میں رنگ وروغن کا کام جاری ہےگزشتہ دنوں صوباءوزیرمیر علی حسن زیری نےسوشل سیکیورٹی حکام کودیے گئے احکامات پر عملدرآمد جاری یے کمشنر سوشل سیکیورٹی قادربخش پرکانی سوشل سیکورٹی ہسپتال آنےوالے محنت کشوں کے بنیادی مطالبے ہر پی سی آر لیب قیام کیلئے کوشاں ہیں ہسپتال میں دیگر تمام لیب ٹیسٹ ہوریے ہیں ایکسرے مشینری کی مرمت اورنئے مشینری فراہمی کیلئے کوششیں جاری ہیں محتسب اعلی بلوچستان ایڈوکیٹ نذرمحمد بلوچ نے کہا کہ ضلع حب کے انڈسٹریل زون میں ہزاروں محنت کش علاج معالجے کیلئے سوشل سیکیورٹی ہسپتال کا رخ کرتے ہیں محنت کشوں کو ایمرجنسی حالات میں کراچی ریفر کرنے کے بجائے یہاں بنیادی سہولیات فراہم ہونی چاہیے عوام کے ٹیکس اور سی ایس آر کا پیسہ سوشل سیکورٹی یسپتال پر خرچ ہوناچاہیے اس سلسلے میں محنت کشوں کے شکایات کی دادرسی کیلئے ادارہ محتسب محنت کلیدی کرداراداکریگی صوباءمحتسب نے دورے کے موقع پر لیڈاحکام سے بھی میٹنگ کی اورسی ایس آر پر عملدرآمد کے حوالے سے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن لیڈاعلی بخش بزنجو اورجی ایم گلزارگچکی سے بریفنگ لی محتسب اعلی نے سوشل سیکورٹی ہسپتال میں پانی کے ایشواوردیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا متعلقہ حکام کو احکامات جاری کئے*﴾﴿﴾﴿﴾﴿خبرنامہ نمبر136/2025لاہور07 جنوری۔ :بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز(ایف پی سی سی آئی) کے چیئرمین پالیسی ایڈوائزری بورڈ میاں زاہد حسین کے ہمراہ پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب سے ملاقات کی، اس موقع پر بلال کاکڑ نے انہیں اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کواسلام آباد میں 27اور 28جنوری کو FPCCI کے تعاون سے ہونیوالی بلوچستان بزنس سمٹ میں شرکت کی دعوت دی، مریم اورنگزیب نے دعوت قبول کرتے ہوئے حکومت پنجاب کی جانب سے بھرپورتعاون کا یقین دلایا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہمارے دلوں میں رہتا ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت ہے کہ بلوچستان کے عوام اور حکومت کو ہر طرح سے سپورٹ کیا جائے اورہماری حکومت بلوچستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کی جانیوالی کاوشوں میں اپنی جانب سے اقدامات کرے گی۔ انہوں نے حکومت پنجاب کی جانب سے بلوچستان میں جھینگے،کیکڑے اور مچھلی کی فارمنگ سمیت بلیو اکانومی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا بھی اظہار کیا۔ بلال خان کاکڑ نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب ہمارا بڑا بھائی ہے اور ہم نے مل کر پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنا ہے، ہم بلوچستان میں سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کیلئے بے شمار اقدامات کر رہے ہیں کیونکہ پاکستان کی ترقی کا راستہ بلوچستان سے ہو کر جاتا ہے، یہ صوبہ خطے میں ایک تجارتی گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے، بلوچستان کی ترقی میں پنجاب کے تعاون اور سپورٹ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اس موقع پر میاں زاہد حسین نے بتایا کہ FPCCI ڈسٹرکٹ اور سیکٹورل ایکانومی پر ریسرچ کر رہی ہے۔ مریم اورنگزیب نے اس پر گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت پنجاب اس سلسلے میں ایف پی سی سی ائی سے مکمل تعاون کرے گی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿Lahore, January 7: Vice Chairman of the Balochistan Board of Investment (BBoIT), Bilal Khan Kakar, along with Chairman of the Policy Advisory Board of the Federation of Pakistan Chambers of Commerce and Industries (FPCCI), Mian Zahid Hussain, met with Punjab’s Senior Provincial Minister Maryam Aurangzeb. During the meeting, Bilal Kakar extended an invitation to her and Punjab Chief Minister Maryam Nawaz Sharif to attend the Balochistan Business Summit scheduled to be held in Islamabad on January 27 and 28.Maryam Aurangzeb graciously accepted the invitation and assured full cooperation from the Punjab government. She stated that “Balochistan resides in our hearts, and Chief Minister Maryam Nawaz has directed us to fully support the people and government of Balochistan in every possible way. Our government will take all necessary steps to contribute to the efforts being made to promote investment in Balochistan.”She also expressed the Punjab government’s interest in investing in shrimp, crab, and fish farming as part of the blue economy sector in Balochistan.Bilal Khan Kakar thanked her for her support, stating, “Punjab is our elder brother, and together, we must work for the development and prosperity of Pakistan. We are taking numerous steps to promote investment and business activities in Balochistan because Pakistan’s development is intrinsically linked to Balochistan. This province serves as a trade gateway for the region, and we greatly value Punjab’s cooperation and support in the development of Balochistan.”On this occasion, Mian Zahid Hussain said that FPCCI is doing research on district and sectoral economy. Maryam Aurangzeb expressed deep interest in this and said that Punjab government will fully cooperate with FPCCI in this regard.
خبرنامہ نمبر137/2025گوادر، 6 جنوری۔: ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) شفقت انور شاہوانی کی سربراہی میں ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کا مقصد گوادر میں جاری رہائشی منصوبوں اور ہاو¿سنگ اسکیمز کی ترقیاتی پیشرفت کا جائزہ لینا تھا۔ ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے نے ترقیاتی کاموں کی سست روی پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے تمام منصوبہ مالکان کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر تعمیراتی سرگرمیاں شروع کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ الاٹیز اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال رکھنے کے لیے ترقیاتی کاموں کی رفتار تیز کی جائے۔ شفقت انور شاہوانی نے کہا، “جی ڈی اے گوادر میں سرمایہ کاری کے لیے ضامن کے طور پر کام کر رہا ہے، اور ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال اور برقرار رہے۔” انہوں نے 2025 کو “گوادر کا سال” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سال گوادر کے تین اہم منصوبے، نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ، اور اسپیشل اکنامک ڈسٹرکٹ پر کام کا آغاز متوقع ہے، جو علاقے کی ترقی کو ایک نئی جہت دیں گے۔ اجلاس میں سابق سینیٹر کہدہ بابر نے بھی شرکت کی اور گوادر کی ترقی کے لیے حکومتی سطح پر سرمایہ کاروں کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ بلڈرز نے اجلاس کے دوران ترقیاتی کاموں میں درپیش مشکلات بیان کیں، جن کے فوری حل کے لیے ڈائریکٹر جنرل نے متعلقہ معاملات جی ڈی اے کے دائرہ اختیار میں آنے والے مسائل کو حل کرنے اور دیگر مسائل کو حکومتی فورمز پر اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔ اجلاس میں آباد کے کوآرڈینیٹر برائے گوادر ریجن، افنان قریشی، کرنل (ریٹائرڈ) مقبول آفریدی، اور جی ڈی اے کے ڈائریکٹر ٹاو¿ن پلاننگ شاہد علی سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ بلڈرز نے سماجی ذمہ داریوں کے تحت گوادر میں لائبریری کے قیام کے لیے مالی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کی۔ اجلاس نہ صرف گوادر میں ترقیاتی کاموں کے فروغ کے لیے بلکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال رکھنے اور گوادر کی مجموعی ترقی کو تیز کرنے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿خبرنامہ نمبر138/2025جعفرآباد7جنوری ۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد اظہر شہزاد کی زیر صدارت آج ایک ریونیو افسران و اہلکاران کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ اللہ یار فہد شبیر چیمہ، تحصیلداران، پٹواریوں قانون گوز سمیت دیگر افسران نے شرکت کی ، اجلاس میں ریونیو ریکارڈ ،گورنمنٹ کے بقایاجات، آبیانہ زرعی انکم ٹیکس کی وصولی، کے حوالے سے تفصیل کے ساتھ ڈپٹی کمشنر کو آگاہی فراہم کی گئی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ پٹواری قانون گوز و دیگر عملہ ڈپٹی کمشنر آفس میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان اہلکاران کے توسط سے تمام سرکاری امور چلائے جاتے ہیں اس لئے آپ کو چاہیے کہ آپ اپنے فرائض کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی ہرگز نہ کریں ڈپٹی کمشنر نے تمام ریونیو کے متعلقہ آفیسران و اہلکاروں کو سختی سے ہدایات دیں کہ وہ گورنمنٹ کے بقاجات کی وصولی کو ہر صورت یقینی بنائیں دیئے گئے اہداف کو ہر ممکن پورا کریں سستی کا مظاہرہ ہرگز ناقابل برداشت عمل ہے اس لیے اپنے کام بروقت مکمل کریں جو ذمہ داری حکومت کی جانب سے عائد کی گئی ہے ان پر من وعن سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں دفتری امور کے معاملات کو بہتر بنانے کیلئے اپنی کاوشیں بروئے کار لائیں جو ذمہ داریاں آپ پر عائد ہیں ان کو ایمانداری کے ساتھ سرانجام دیں کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی مزید کہا کہ جمعہ بندیاں کمپیوٹرز ھو رہی ہیں مگر کچھ حلقوں کی جمعہ بندیاں کمپیوٹر سسٹم میں شامل نہیں ہیں ان کو بروقت مکمل کرکے دیں تاکہ ضلع بھر کی زمین کا ودیگر ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ھو جائے اسی دوران انہوں نے کمپیوٹر انچارج کو سختی سے تنبیہ کی کہ وہ تمام فرد و دیگر ریونیو ریکارڈ کو درست معنوں میں رکھیں اور جو ذمہ داری عائد ہوتی ہے ان پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں غیر ذمہ دارانہ فعل کو برداشت نہیں کیا جائے گا ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ تمام زمین کے انتقالات و دیگر ریکارڈ درست و مکمل ھونا چاہیے تاکہ عوام کو زمین کے ریکارڈ و فرد کے حصول کے حوالے سے کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے ہم سب کا بنیادی مقصد ھونا چاہیے عوام کو سہولیات فراہم کرنا اور ان کے لئے آسانیاں پیدا کرنا ہے نہ کہ ان کے لیے مشکلات اس لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے حصے کا کام نہایت ایمانداری حب الوطنی کے ساتھ سرانجام دیں غفلت برتنے والے افسران و اہلکاران کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
خبرنامہ نمبر139/2025کوئٹہ 7 جنوری ۔ : ایسوسی ایشن آف انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ بلوچستان (AID) اور نیشنل انڈونمنٹ فار ڈیموکریسی (NED) کے زیر اہتمام صوبائی محکموں کے پبلک انفارمیشن آفیسرز اور پبلک اکاونٹیبلٹی فورم کے حکام کو رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2021 کی عملداری اور اس ایکٹ کے بارے میں معلومات اور اس کے قانونی تقاضوں کے حوالے سے ایک روزی ٹرینگ کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ایڈ بلوچستان کے چیف ایگزیکٹو ڈائریکٹر عادل جہانگیر ، سینئر سیاستدان اور نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر اسحاق بلوچ ، ایڈ بلوچستان کے ایم اینڈ ای اسپیشلسٹ میر بہرام لہڑی ، سینئر صحافی اور ایڈ بلوچستان کے ماسٹر ٹرینر میر بہرام بلوچ ، رائٹ ٹو انفارمیشن کے قوانین سے متعلق ایکسپرٹ ایڈوکیٹ عبدالجبار خان، اور ماسٹر ٹرینر عبدالباری سمیت مقررین نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں حق معلومات ( رائٹ ٹو انفارمیشن) کے قانون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہ کہ یہ قانون عوام کے بنیادی حقوق میں سے ایک ہے جو شفافیت، جوابدہی، اور عوامی شرکت کو یقینی بناتا ہے۔ مقررین نے کہا کہ بلوچستان رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2021 نے شہریوں کو یہ حق دیا ہے کہ وہ حکومتی اداروں سے معلومات حاصل کر سکیں، جو بدعنوانی کے خاتمے اور بہتر حکمرانی کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون نہ صرف جمہوریت کو مضبوط کرتا ہے بلکہ عوامی وسائل کے منصفانہ استعمال اور ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کو بھی یقینی بناتا ہے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آر ٹی آئی کے مو¿ثر نفاذ کے لیے ضروری ہے کہ عوام کو اس قانون کے بارے میں مکمل آگاہی دی جائے، اور اداروں کی صلاحیت کو بڑھایا جائے تاکہ وہ بروقت اور درست معلومات فراہم کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان اور متعلقہ ادارے رائٹ ٹو انفارمیشن کے قانون کو مزید فعال بنانے کے لیے اقدامات کریں، جس کے لیے عوامی آگاہی مہمات چلائیں، اور انفارمیشن کمیشن کو مکمل طور پر فعال کریں تاکہ شہریوں کے مسائل فوری طور پر حل ہو سکیں۔ مقررین نے کہا کہ عوامی شرکت اور شفافیت کے بغیر ترقی کا تصور ممکن نہیں۔ حقِ معلومات کا استعمال ہمیں اس راستے پر گامزن کرے گا جہاں بلوچستان کے شہری اپنی حکومت پر مکمل اعتماد کر سکیں اور ایک روشن مستقبل کی جانب بڑھ سکیں۔ تقریب کے اختتام پر شرکائ میں اسناد بھی تقسیم کیے گئے۔س۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿