خبرنامہ نمبر4973/2024
استنبول 28 اگست: صوبائی وزیر برائے آبپاشی میر محمد صادق عمرانی نے ترکیہ کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ صوبہ استنبول کے ضلع Çekmeköy میں واقع عمرلی ڈیم کا دورہ کیا۔ یہ ڈیم، جو کہ مربوط آبی وسائل کے انتظام کے اصولوں کی بنیاد پر تعمیر کیا گیا تھا، اس میں زرعی سرگرمیوں میں معاونت کے لیے اپ اسٹریم واٹرشیڈ مینجمنٹ، پانی ذخیرہ کرنے کی اہم صلاحیت، اور نیچے کی طرف زرعی زمینوں کو سیراب کرنے کی خصوصیات شامل ہیں۔ دورے کے دوران صوبائی وزیر آبپاشی میر صادق عمرانی نے بلوچستان میں اسی طرز پر ڈیم تعمیر کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ محکمہ آبپاشی پہلے ہی سے متعدد منصوبوں میں مربوط آبی وسائل کے انتظام کو نافذ کر رہا ہے لیکن اس حوالے سے مزید بہتری کی ضرورت پر زور دینا ہوگا۔ انہوں نے عمرلی ڈیم کو بلوچستان میں مستقبل میں آبپاشی کے اقدامات کے لیے ایک ماڈل کے طور پر اپنانے کی تجویز پیش کی تاکہ خطے میں پانی کے موثر انتظام کو یقینی بناتے ہوئے پانی کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ انہوں نے ترکیہ کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو مذید مضبوط اور مربوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا، میر صادق عمرانی نے کہا کہ ہم مختلف شعبوں میں ترکیہ کے ترقیاتی ماڈلز کو اپنانے کے خواہشمند ہیں اور دو طرفہ تعلقات کے ذریعے مستقبل میں مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ہمیں اپنے برادر ملک ترکیہ کے ساتھ بہترین تعلقات پر فخر ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4974/2024
کوئٹہ 29 اگست۔صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمان خان ملاخیل نے کہا ہے کہ جسطرح ایک صحت مند دماغ کے لئے ایک صحت مند جسم کا ہونا ضروری ہے بالکل اسی طرح ایک صحت مند معاشرے کا صحتمند افراد پر مشتمل ہونا لازمی ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم اپنی نوجوان نسل کو نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں کے بہتر مواقع فراہم کر سکیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے کے گروپ آف کمپنیز کی جانب سے منعقدہ آل بلوچستان ارشد خان ماسٹر ویٹ لیفٹنگ چمپئین شپ 2024 کے موقع پر بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہماری نوجوان نسل میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ضرورت اس امر کی ہےکہ ہم ان کو انکی صلاحیتوں کو ابھارنے کے مواقع فراہم کریں تاکہ وہ تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ کھیلوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیں انہوں نے کہا کہ جب میدان آباد ہوتے ہیں تو ہسپتال ویران ہوتے ہیں لہذا ہم سب کو چاہیے کہ تمام تعلیمی اداروں میں اس قسم کی سرگرمیوں کا اہتمام کریں تاکہ ہمارے بچے و بچیاں نہ صرف صوبائی سطح پر بلکہ قومی و بین الاقوامی سطح پر بھی اپنے صوبے و ملک کا نام روشن کر سکیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف اور وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی بھی کھیلوں کے فروغ کے لیے ایک بہتر وڑن رکھتے ہیں اور ان کی تمام متعلقہ محکموں کو واضح احکامات ہیں کہ اس حوالے سے کھلاڑیوں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں انہوں نے اے کے گروپ آف کمپنیز کے سی ای او ارشد خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی صوبہ بلوچستان کے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے چمپئین شپ منعقد کروانے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور خاص طور پر پنجاب سے آئے ہوئے خاص مہمان عالمی ویٹ لفٹر ن چوھدری کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آمد سے ہمارے نوجوان کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہونگے اور وہ مزید محنت کر کے صوبے و ملک کا نام عالمی سطح پر روشن کریں گے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اے کے گروپ اف کمپنیز کے سی ای و ارشد خان نے کہا کہ جیسا کہ میں اب اسلام اباد شفٹ ہوگیا ہوں لیکن میرا تعلق چونکہ کوئٹہ شہر سے ہی ہے تو میری خواہش تھی کہ میں اپنے صوبہ و شہر کے کھلاڑیوں کے لئے کچھ کروں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے صوبہ کا نام روشن کر سکیں انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی دیگر صوبوں میں بھی اس طرح کی تقریبات کا انعقاد کر یں گے تاکہ ہمارے نوجوان ویٹ لیفٹر بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کر سکیں تقریب کے اختتام پر مہمان خصوصی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمن خان ملاخیل نے آفیشل و کھلاڑیوں میں شیلڈز تقسیم کیں جبکہ ٹورنامنٹ انتظامیہ نے مہمان خصوصی کو سوئینر پیش کیا
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4975/2024
کوئٹہ 29 اگست۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) محمد انور کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایم ایس مفتی محمود ہسپتال ،ایم ایس بے نظیر ہسپتال، ڈی ایچ آو¿ کوئٹہ، ڈپٹی ڈی ایچ آو¿ ،ڈی ایس ایم پی پی ایچ ائی، ڈسٹرکٹ خزانہ آفیسر، محکمہ پاپولیشن کے آفیسر اور چیف ڈرگ انسپکٹر نے خصوصی شرکت کی۔اجلاس میں مفتی محمود ہسپتال سے متعلق تمام مسائل جس میں ڈاکٹرزاور سٹاف کی غیر حاضری، سکیورٹی اور صفائی سھترائی کے مسائل کی تفصیل پیش کی گئی۔ اجلاس میں مختلف بنیادی مراکز صحت جس میں بی ایچ یو ہنہ وڑک اور بی ایچ یو کوتوال میں غیر حاضر ایم ٹی ،ڈسپینسرز، چپڑاسی ،نرسنگ، اردلی اور مسلسل غیر حاضر رہنے والے ملازمین کی بھی رپورٹ پیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) محمد انور کاکڑ نے اجلاس میں مسلسل غیر حاضر سٹاف کے بارے میں رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوے سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی سٹاف مسلسل غیر حاضر ہے اسکی 28 دن کی تنخواہیں کاٹ دی جائیں۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل نے خزانہ آفیسر کو بی ایچ یوز اور مختلف ہسپتالوں میں غیر حاضر سٹاف کی تفصیل مہیا کرکے انکی تنخوائیں کاٹنے کی ہدایات جاری کیا جبکہ غیر حاضر ملازمین کو شوکاز نوٹس دینے کی بھی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ ایک ہفتے کے اندر اندر تمام غیر حاضر سٹاف کو حاضر کرکے وضاحت طلب کی جائیں بصورت دیگر یہ کمیٹی غیر حاضر سٹاف کے خلاف محکمانہ کاروائی کے لیے اقدامات اٹھائے گی۔ آئندہ اجلاس میں غیر حاضر سٹاف کی حاضری یقینی نہیں ہوئی تو ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کو یہ اختیار حاصل ہے کہ غیر حاضر ملازمین کو نوکری سے برخاست کریں۔اجلاس میں 41 بی ایچ یوز کی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی اور پی پی ایچ آئی نے تمام بی ایچ یوز میں ادویات کی تفصیل پیش کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈرگ انسکپشن ٹیم اور ضلعی انتظامیہ ہفتے میں دو دن میڈیکل سٹورز کا دورے کریگی۔ میڈیکل اسٹورز میں لائسنس اور ادویات کی ایکسپائری ڈیٹ کا جائزہ لیں گی۔جوبھی میڈیکل اسٹورز بغیر لائسنس چل رہے ہیں انہیں سیل کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4976/2024
چمن 29اگست ۔ڈی سی چمن کیپٹن ریٹائرڈ راجہ اطہر عباس کی خصوصی دلچسپی اور کوششوں سے چمن کے مختلف بی ایچ یوز میں میڈیکل افیسرز اور سٹاپ کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جو کہ چمن کے مختلف علاقوں کی بی ایچ یوز میں میڈیکل سٹاپ کی کمی کو پورا کرتے ہوئے عوام کا دیرینہ اور حل طلب ایشو صحتِ عامہ کی ضروریات کو پورا کرنے میں کافی مددگار ثابت ہو گی ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ چمن کے مختلف علاقوں میں تین میڈیکل افیسرز کی تعیناتی بی ایچ یو میرالزی ، بی ایچ یو محمود اباد اور بی ایچ یو حسن زئی، ایک میڈیکل ٹیکنیشن کی تعیناتی بی ایچ یو ابتو کاریز اور تین لیڈی ہیلتھ وزیٹرز کی تعیناتی بی ایچ یو مردہ کاریز،ملت اباد اور پادو کاریز کیلئے منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے ڈی سی چمن نے کہا کہ موجودہ صوبائی گورنمنٹ عوام کو صحت کی تمام سہولیات بہم پہنچانے کے لیے تمام اقدامات اٹھا رہی ہے ڈی سی چمن نے کہا کہ چمن کی عوام کو طبی سہولیات پہنچانے کے لیے اور چمن کی عوام کو بنیادی انسانی حقوق اور ضروریات پورا کرنے کے لیے ڈی سی چمن اور انتظامیہ چمن کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی گی علاوہ ازیں ڈی سی چمن نے کہا کہ چمن کی عوام کو قومی شناختی کارڈ کی اصول کو سہل بنانے کے لیے چمن میں نادرا کا ایک علیحدہ سب افس بنانے کے لیے انتظامات اور اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جو تیاری کے اخری مراحل میں ہے اورچمن نادرا کا ایک سب افس بہت جلد فنکشنل ہوگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4977/2024
کوئٹہ۔ 29 اگست۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق شمالی بحیرہ عرب سے 270 کلومیٹر جنوب مشرق میں موسمیاتی نظام بن رہا ہے۔ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران اس طوفان میں شدت اختیار کرنے کا امکان ہے۔ اس کے زیر اثر نمی کی وافر فراہمی اگلے تین دنوں کے دوران مشرقی علاقوں سبی، نصیر آباد، لسبیلہ، قلات ڈویژن اور بلوچستان کی ساحلی پٹی میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ اس موسلادھار بارش سے لسبیلہ، حب، آواران، جھل مگسی، ہرنائی، خضدار، زیارت، کچھی، ڈیرہ بگٹی، بارکھان، قلات، موسیٰ خیل اور نصیر آباد کے پہاڑی ندی نالوں میں سیلاب آسکتا ہے۔ گوادر کے نشیبی علاقوں گوادر، اورماڑہ، جیوانی پسنی، کیچ تربت، پنجگور، سبی، صحبت پور، جعفرآباد اور اوستہ محمد میں بھی سیلاب کی وجہ سے پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔ ساحلی علاقے کے ماہی گیروں اور دیگر ملاحوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی سمندری سرگرمیاں 31 اگست 2024 تک روک دیں۔ تمام متعلقہ حکام سے گزارش ہے کہ وہ انتہائی الرٹ رہیں اور اس کے مطابق ضروری اقدامات کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿