خبرنامہ نمبر8161/2025
کوئٹہ، 28 اکتوبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سیکرٹری سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ سید فیصل آغا کے گھر گئے جہاں انہوں نے ان کی والدہ ماجدہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں پسماندگان کے غم میں برابر کے شریک ہیں انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو اپنے جوارِ رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور اہلِ خانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے اس موقع پر چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان اعلیٰ سرکاری افسران، سیاسی رہنماء اور مختلف شخصیات بھی موجود تھیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8162/2025
کوئٹہ، 28 اکتوبر ۔ حکومت بلوچستان نے صوبے کی اقلیتی برادری کی سماجی و معاشی ترقی، فلاح و بہبود اور انہیں ترقی کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے لیے “پیپلز مینارٹی کارڈ” کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس میں کیا گیا، جس میں اقلیتوں کی خود انحصاری، تعلیم، صحت اور روزگار سے متعلق اہم منصوبہ جات پر غور و خوض کے بعد متعدد اصلاحاتی اقدامات کی منظوری دی گئی وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان تمام مذہبی برادریوں کے درمیان ہم آہنگی اور مساوات کے فروغ کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ پیپلز مینارٹی کارڈ کا اجرا اسی وڑن کی ایک اہم کڑی ہے جو اقلیتی برادری کو تعلیم، صحت، کاروبار اور روزگار کے شعبوں میں آسان رسائی فراہم کرے گا انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پروگرام کے موثر نفاذ کے لیے رواں مالی سال مینارٹی انڈومنٹ فنڈ کے تحت 50 کروڑ روپے مختص کیے ہیں، جبکہ آئندہ مالی سال اس فنڈ کا حجم بڑھا کر ایک ارب روپے کر دیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پروگرام کے تحت اقلیتی برادری کے نوجوانوں کے لیے خصوصی تربیتی کورسز، مالی معاونت، اور خود روزگاری کے منصوبے شروع کیے جائیں گے تاکہ وہ معاشی طور پر مستحکم ہو کر صوبے کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں میر سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ مینارٹی انڈومنٹ فنڈ کے شفاف، موثر اور ڈیجیٹل انتظام کو یقینی بنانے کے لیے جدید مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے جو وسائل کے درست استعمال اور شفاف تقسیم کو یقینی بنائے گا انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان اقلیتی رہنماوں، مذہبی نمائندوں اور سول سوسائٹی کی مشاورت سے پیپلز مینارٹی کارڈ پروگرام کی تفصیلات کو حتمی شکل دے رہی ہے تاکہ یہ منصوبہ اقلیتی برادری کی حقیقی ضروریات سے ہم آہنگ ہو، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پیپلز مینارٹی کارڈ بین المذاہب ہم آہنگی، رواداری اور سماجی مساوات کے فروغ کا عملی مظہر ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی خوشحالی دراصل بلوچستان کی اجتماعی ترقی کی ضامن ہے اور حکومت اس مقصد کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے اقلیتی امور سنجے کمار، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلیٰ بابر خان اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8163/2025
کوئٹہ 28 اکتوبر۔صوبائی مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیات نسیم الرحمان خان ملا خیل نے کہا ہے کہ بلوچستان ماحولیاتی تبدیلی کے شدید خطرات سے دوچار ہے، جہاں خشک سالی، درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ، پانی کی کمی اور زمین کی زرخیزی میں کمی جیسے مسائل تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے برسوں میں صوبے کی معیشت، زراعت اور انسانی زندگی پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔صوبائی مشیر نے بتایا کہ حکومت بلوچستان نے ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور مرحلہ وار حکمت عملی تیار کر لی ہے، جس کے تحت شجرکاری، واٹر ریچارج منصوبوں، قابلِ تجدید توانائی کے فروغ اور آلودگی کے کنٹرول پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “گرین بلوچستان” مہم کے تحت اب تک ہزاروں درخت لگائے جا چکے ہیں جبکہ مزید اضلاع میں شجرکاری کے لیے اسکولوں، کالجوں اور سماجی تنظیموں کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔نسیم الرحمان خان ملا خیل نے واضح کیا کہ حکومت ماحولیاتی استحکام کے لیے عوامی شمولیت کو کلیدی حیثیت دیتی ہے، اسی مقصد کے تحت ضلعی سطح پر ماحولیاتی کمیٹیاں تشکیل دی جا رہی ہیں تاکہ مقامی مسائل کے حل میں تیزی لائی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف حکومتی کوششیں کافی نہیں، بلکہ سول سوسائٹی، میڈیا اور نوجوان نسل کو بھی ماحول کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بھی اس سلسلے میں کہا کہ “بلوچستان کا ماحولیاتی مستقبل ہمارے آج کے فیصلوں پر منحصر ہے۔ اگر ہم نے ابھی اقدامات نہ کیے تو آنے والی نسلوں کے لیے حالات مزید مشکل ہو جائیں گے۔” صوبائی مشیرنے کہا کہ صاف توانائی، جنگلات کے تحفظ اور پانی کے ذخائر کی بحالی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔صوبائی حکومت نے وفاق سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ کلائمیٹ فنانسنگ میں بلوچستان کو اس کا مناسب حصہ دیا جائے تاکہ صوبہ ماحولیاتی چیلنجز کا موثر انداز میں مقابلہ کر سکے۔ نسیم الرحمان ملا خیل نے کہا کہ بلوچستان کے عوام میں ماحولیاتی شعور بیدار کرنے کے لیے میڈیا اور تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر آگاہی مہم شروع کی جا رہی ہے تاکہ ہر شہری ماحولیاتی تحفظ کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر تمام ادارے اور عوام ایک ساتھ چلیں تو بلوچستان کو نہ صرف ماحولیاتی تباہی سے بچایا جا سکتا ہے بلکہ اسے ایک سرسبز، پائیدار اور خوشحال صوبے میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8164/2025
کوئٹہ۔28 اکتوبر ۔صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے سوشل ویلفیئر حاجی ولی محمد نورزئی نے کہا ہے کہ صوبے میں کام کرنے والی تمام ملکی و غیرملکی غیر سرکاری تنظیمیں بھرتی کے عمل میں صوبے اور متعلقہ اضلاع کے مقامی افراد کو اولین ترجیح دیں،مقامی کمیونٹی کی شمولیت اور معاشی ترقی کو فروغ دیا جائے،اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کر کے عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جائے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں مختلف مقامی غیر سرکاری تنظیموں(NGO’s) کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبود حاجی ولی محمد نے کہا کہ سوشل ویلفیئر ایکٹ یا رضاکار ایکٹ 1961 کے تحت جن غیر سرکاری اداروں کی انتظامی باڈی صرف کاغذات تک محدود ہے یا وہ ذاتی منافع حاصل کرنے کے لیے عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں ان کے خلاف بہت جلد قانونی چارہ جوئی کی جائے گی جبکہ عنقریب غیر رجسٹرڈ اور غیر فعال این،جی،اوز کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی،تاہم رجسٹریشن ایکٹ کی خلاف ورزی کے ضمن میں این،جی،اوز کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کے لیے اقدامات کئے گئے ہیں،حاجی ولی محمد نورزئی نے مزید بتایا کہ صوبے کے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس حکم پر عملدرآمد کروائیں اور کسی بھی مشکل یا رکاوٹ کی صورت میں سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کو آگاہ کریں،کیونکہ یہ اقدام صوبے کے عوام کی معاشی و سماجی ترقی میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8165/2025
کوئٹہ، 28 اکتوبر:صوبائی الیکشن کمیشن بلوچستان کے زیر اہتمام بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر (ڈی آر او) کی حلف برداری کی تقریب صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر میں منعقد ہوئی۔تقریب کے دوران صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان علی اصغر سیال نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی سے بطور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر (ڈی آر او) حلف لیا۔ حلف برداری کے بعد یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔اس موقع پر ضلعی الیکشن کمشنر کوئٹہ سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران صوبائی الیکشن کمشنر اور ضلعی الیکشن کمشنر نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو بلدیاتی انتخابات، بلدیاتی اداروں کے نظام، ڈی آر او، آر اوز اور اے آر اوز کے فرائض و اختیارات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر علی اصغر سیال نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات جمہوریت کی بنیاد ہیں، لہٰذا ان کا صاف، شفاف اور پرامن انعقاد ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے یقین دہانی کرائی کہ ضلعی انتظامیہ ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی تاکہ بلدیاتی انتخابات کو منصفانہ اور پرامن ماحول میں مکمل کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8166/2025
بارکھان 28 اکتوبر۔بارکھان میں افسوسناک واقعہ، 300 فٹ گہرے بور میں بچہ گر گیا، ریسکیو آپریشن بھرپور طریقے سے جاریضلع بارکھان میں گزشتہ شب ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا جب قاسم ولد امیر بخش رند نامی معصوم بچہ کھیلتے ہوئے تقریباً *300 فٹ گہرے بور کے گڑھے میں گر گیا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ضلعی انتظامیہ فوری طور پر حرکت میں آ گئی ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسو نے معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر پی ڈی ایم اے (PDMA) سے رابطہ کیا اور خصوصی ریسکیو ٹیم کو کوئٹہ سے بارکھان طلب کیا۔ ضلعی انتظامیہ، کیو آر ایف، لیویز فورس اور پی ڈی ایم اے کی ٹیمیں مشترکہ طور پر جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور ریسکیو آپریشن پوری تندہی سے جاری ہے۔ریسکیو آپریشن کی نگرانی دفعدار خالد حسین اور کیو آر ایف انچارج نور احمد کھیتران کر رہے ہیں، جبکہ مقامی رضاکار بھی معاونت فراہم کر رہے ہیں۔ واقعے کے مقام پر بھاری مشینری، کیمروں، رسوں اور دیگر وسائل کی مدد سے بچہ نکالنے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ریسکیو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ *ہر لمحہ قیمتی ہے اور ہم صرف بچے کو نکالنے کے بعد واپس لوٹیں گے۔ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ *افواہوں سے گریز کریں، حکام سے تعاون کریں اور بچے کی سلامتی کے لیے خصوصی دعا کریں۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ معصوم جان کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8167/2025
چمن 28اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر حبیب احمد بنگلزئی اور ڈی ای او چمن عبدالقدوس اچکزئی نے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول کا اچانک دورہ کیا اس دوران سکول کے ہیڈماسٹر نے ڈی سی چمن کو سکول کی تدریسی عمل نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں اساتذہ کی حاضریوں اور دیگر ضروری امور پر تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں اس دوران ڈی سی چمن نے اساتذہ کی حاضریاں چیک کیں اور کلاسوں میں جا کر تدریسی عمل کا جائزہ لیااس موقع پر ڈی سی چمن نے سکول گراونڈ کا بھی تفصیلی جائزہ لیا جہاں اگلے مہینے یوتھ گالا کی پروگرام منعقد کیے جائیں گے انہوں نے نومبر میں یوتھ گالا پروگرام کیلئے گراونڈ کی صفائی ستھرائی اور تزئین و آرائش کی احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ آج سے فوری طور گراونڈ میں غیر متعلقہ لوگوں کی بھیٹنے کھیلنے پر پابندی لگا دی تاکہ یوتھ گالا پروگرام کیلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی جائیں بعد ازاں ڈی سی چمن اور ڈی ای او چمن نے گورنمنٹ گرلز کالج چمن کا بھی دورہ کیا اور کالج کی گراونڈ کا جائزہ لیا انہوں نے نومبر میں شروع ہونے والے یوتھ گالا پروگرام کی انعقاد کیلئے گراونڈ کی صفائی ستھرائی اور تزئین و آرائش کیلئے احکامات جاری کیے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8168/2025
سبی 28 اکتوبر۔ اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ کی صدارت میں سبی نالہ کی سالانہ بھل صفائی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، جس میں محکمہ ایریگیشن، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور زمینداروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی طے شدہ تاریخوں کے مطابق یکم نومبر سے تین نومبر تک سبی نالہ کی بھل صفائی کی جائے گی۔ اس ضمن میں 31 اکتوبر کی شام نالہ میں پانی کی فراہمی بند کر دی جائے گی، جبکہ تین نومبر کی شام صفائی مکمل ہونے کے بعد پانی کی فراہمی بحال کر دی جائے گی۔اسسٹنٹ کمشنر سبی نے محکمہ ایریگیشن کو ہدایت جاری کی کہ وہ ناڑی ہیڈ ورکس پر ضروری مرمتی کام بروقت مکمل کرے۔ انہوں نے محکمہ پی ایچ ای کو بھی ہدایت کی کہ شہر میں وافر مقدار میں پانی ذخیرہ کیا جائے تاکہ صفائی کے ایام میں شہریوں کو پانی کی کمی کا سامنا نہ ہو۔ اسسٹنٹ کمشنر سبی نے زمینداروں اور عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی ضرورت کے مطابق پانی ذخیرہ کر لیں تاکہ ان دنوں میں کسی قسم کی پریشانی پیش نہ آئے۔ انہوں نے تمام محکموں اور زمینداروں کو ہدایت کی کہ وہ باہمی تعاون اور مربوط انداز میں صفائی مہم کو کامیاب بنائیں تاکہ نالہ کی گنجائش میں اضافہ اور آبپاشی نظام کی بہتری یقینی بنائی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8169/2025
نصیرآباد28اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر نگرانی بلوچستان اسپیشل ڈیولپمنٹ انیشیٹو کے تحت پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی مختلف اسکیموں کے اوپن ٹینڈرنگ کا عمل گورنمنٹ کنٹریکٹرز کی موجودگی میں مکمل کیا گیا۔ اوپن ٹینڈرنگ کے دوران دس مختلف اسکیموں کے لیے متعدد کمپنیوں نے حصہ لیا۔ ٹینڈرنگ کے عمل میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے تمام مراحل کو عوامی مشاہدے میں رکھا گیا۔ گورنمنٹ کنٹریکٹرز نے ٹینڈرنگ کے شفاف اور منصفانہ عمل پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا اور ضلعی انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا۔ اس موقع پر ایگزیکٹو انجینئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نصیرآباد محمد عثمان مینگل، سب ڈویڑنل آفیسر محمد عمران، سپرنٹنڈنٹ محمد قاسم ڈومکی، ڈپٹی کمشنر کے پرسنل سیکرٹری منظور شیرازی سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اسپیشل ڈیولپمنٹ انیشیٹو کے تحت فلٹریشن پلانٹس، سولر سسٹمز اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کے لیے مکمل شفافیت کے ساتھ ٹینڈرنگ کا عمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی ہدایات کے مطابق تمام منصوبوں پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ اسکیمات پی سی ون کے مطابق وقت پر مکمل ہوں اور عوام کو ان کے حقیقی ثمرات مل سکیں۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ ٹینڈرنگ کے عمل کے فوری بعد آج ہی منتخب کمپنیوں کو ورک آرڈرز جاری کیے جائیں تاکہ ترقیاتی عمل میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچ سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8170/2025
کوئٹہ:28 اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی سے اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی سنجے کمار نے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران اقلیتی وقف جائیدادوں پر تجاوزات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔اس موقع پر اقلیتی برادری کے اسکالرشپ، میڈیکل سہولیات اور دیگر فلاحی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے یقین دہانی کرائی کہ اقلیتی برادری کے مسائل کے حل کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8171/2025
کوئٹہ 28اکتوبر۔ صوبہ بلوچستان میں بڑی مالی بد عنوانیوں کے خلاف شکایات کے اندراج کیلئے چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق کھلی کچہری کا انعقادہر ماہ کی آخری جمعرات کو کیا جاتا ہے۔ جس میں ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان شکایت کنندگان کو بذات خود سنتے ہیں۔ اس ماہ کھلی کچہری کا انعقاد مورخہ 30اکتوبر2025 بوقت صبح 11:00 تا 01:00 بجے سہ پہرکو نیب (بلوچستان) کے دفتر واقع شاہراہ گلستان روڈ کوئٹہ کینٹ میں کیا جائے گا درخواست کنندگان سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ تحریری شکایات میں مندرجہ ذیل معلومات لازماً مہیا کریں۔1۔نام بمعہ ولدیت2۔کاپی قومی شناختی کارڈ3۔ مکمل پتہ / ایڈریس4۔ نشان انگوٹھا / دستخط 5۔ رابطہ نمبر موبائل / گھر / ای میلواضح کیا جاتا ہے کہ چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق اب نیب گم نام/ فرضی شکایات پر کاروائی نہیں کرے گا۔ صرف ایسی مصدقہ شکایات جو نیب کے دائرہ کار پر پورا اتر تی ہوں ان پرقانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔ایسی شکایات پر کاروائی سے قبل شکایات کنندگان سے بیان حلفی اسٹامپ پیپر پر لیا جائے گا۔ ہر خاص و عام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ نیب میں شکایات مندرجہ ذیل طریقہ سے جمع کروائی جا سکتی ہیں۔1۔ بذریعہ ڈاک/ بذات خود اندر نیب دفتر واقع شاہراہ گلستان روڈ کوئٹہ کینٹ2۔بذریعہ ای میل balochistan@nab.gov.pk 3۔بذریعہ ڈاک / بذات خوداندر نیب کے دفترشکایات واقع DCآفس انسکمب روڈ کوئٹہ4۔ بذریعہ کھلی کچہری ڈائریکٹر جنرل سے بالمشافہ ملاقات کے ذریعہ( ہر ماہ کی آخری جمعرات )مزیدمعلومات کیلئےعلاقائی دفتر شکایات نیب بلوچستان کے فون نمبرز: 9203614 081-، 081-9203468 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Qutta28October.Conduct of Open Court (Khuli Kachehri) at NAB (Balochistan) Complex situated at Shahra-e-Gulistan Road, Quetta CanttIn compliance to the instructions of the Chairman, NAB (Balochistan) holds Open Court (Khuli Kachehri) on the last Thursday of every month for inviting complaints from general public regarding mega financial scams in Balochistan province. The Director General NAB (B) personally listens to the complainants therein. The Open Court will be organized on 30th October, 2025 at 11:00am to 01:00pm at NAB (Balochistan) Complex situated at Shara-e-Gulistan Road, Quetta Cantt. Applicants are required to provide following information in their complaints:1. Name with parentage.2. Copy of Computerized National Identity Card.3. Complete Postal Address.4. Thumb Impression / Signature5. Contact Information: Cell / Landline number / E-mailAs per the revised SOP for complaints, NAB will no longer proceed on anonymous complaints. Only verified complaints which are within the purview of NAB will be dealt with, according to the law. NAB (B) will proceed on such complaints after obtaining affidavit on stamp paper from the complainants.The general public is informed that complaint can be lodged with NAB in the following manner:1. By post / in person at NAB office Shahra-e-Gulistan Road Quetta Cantt.2. Through E-mail balochistan@nab.gov.pk3. By post / in person at NAB complaints office situated at DC office, Anscombe Road, Quetta.4. Through an Open Court while meeting with Director General (last Thursday of every month).For more information, please contact Regional Complaint Cell NAB (Balochistan) on following numbers: 081-9203614, 081-9203468.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 8172/2025
کوئٹہ 28اکتوبر۔ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے زیرِ اہتمام بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز (بیوٹمز) کے اسکول آف لا میں “ٹیکسیشن اور انسدادِ منشیات، پراپرٹی ٹیکس، حدودِ قانون” کے موضوع پر ایک آگاہی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ سیشن بلوچستان لا سوسائٹی اور بیوٹمز اسکول آف لاءکے طلبہ کے اشتراک سے منعقد ہوا، جس کا مقصد نوجوان قانون کے طلبہ میں ٹیکس نظام، پراپرٹی ٹیکسیشن کے قانونی فریم ورک، اور انسدادِ منشیات کے سلسلے میں سرکاری پالیسیوں کے بارے میں شعور اجاگر کرنا تھا۔تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈائریکٹر ہیڈکوارٹر ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ اینٹی نارکوٹکس نارتھ نصیراللہ خان مندوخیل تھے۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جدید ریاستی نظام میں ٹیکسیشن ریگولیشنز، پراپرٹی ایویلیوایشن میکانزم، اور اینٹی نارکوٹکس لاو¿ انفورسمنٹ بنیادی ستون کی حیثیت رکھتے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ طالب علموں کو فِسکل لا، ریونیو ایڈمنسٹریشن، اور کمپلائنس سسٹمز کی عملی سمجھ حاصل کرنی چاہیےانہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکسیشن ماڈلز، GIS-based پراپرٹی سرویز، اور ای-ریگولیشنز کے نفاذ سے شفافیت اور گورننس کے معیار میں بہتری آئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ “معاشرتی اصلاح اور انسدادِ منشیات میں طالب علم، عوام اور قانون دان طبقہ کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ تعلیم یافتہ نوجوان جب سماجی شعور اور قانون کی سمجھ کے ساتھ کام کرتے ہیں تو ایک مضبوط اور منظم معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔سیشن سے خطاب کرنے والوں میں ڈائریکٹر ایکسائز رستم خان، جمشید گچکی، سہیل حسن کاسی، محترمہ نجوا غنی، شبیر احمد اور اسحاق وکٹر شامل تھے۔مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پراپرٹی ٹیکسیشن، پروفیشنل ٹریڈ ٹیکس اور دیگر مالیاتی قوانین کی بہتر سمجھ ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ منشیات کی لعنت نہ صرف ایک کرمنل جسٹس ایشو ہے بلکہ ایک سوشیو اکنامک چیلنج بھی ہے، جس کے خاتمے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ساتھ عوام، وکلاء اور تعلیمی اداروں کا بھی کلیدی کردار ہے۔سیشن میں مختلف موضوعات پر تکنیکی و قانونی گفتگو کی گئی جن میں موٹر وہیکل ٹیکسیشن، پراپرٹی ویلیوایشن، پروفیشنل ٹریڈ ٹیکس، ایکسائز ڈیوٹی کے ضوابط، اور قوانین کے نفاذ میں درپیش چیلنجز شامل تھے۔بیوٹمز اسکول آف لاء کے طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور سیشن کو نہایت معلوماتی و رہنمائی پر مبنی قرار دیا۔شرکاء نے کہا کہ ایسے پروگرام نوجوانوں میں لیگل لٹریسی، مالی نظم و ضبط، اور سماجی ذمہ داری کے احساس کو فروغ دیتے ہیں۔منتظمین نے محکمہ ایکسائز و اینٹی نارکوٹکس کے تعاون اور طلبہ کے جوش و خروش کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی ایسے آگاہی سیشنز کا تسلسل برقرار رکھا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8173/2025
پشین۔28 اکتوبر ۔ ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی نے کہا ہے کہ شہر میں بڑھتی ہوئی آبادی کی شرح سے ٹریفک جام کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ ٹریفک کے بھرمار سے تاجر برادری بھی کافی حد تک متاثر ہوئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پبلک ٹرانسپورٹ مالکان کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بس، مزدا،منی ویگن اور ٹوڈی ٹرانسپورٹ کے تمام متعلقہ مالکان و یونین سربراہان موجود تھے ڈپٹی کمشنر قاضی منصور نے ٹرانسپورٹرزکے وفد کو متعلقہ پشین ویلفیئر کمپلیکس(ٹک ٹاک آڈہ) میں سہولیات کی فراہمی پر یقین دہانی کرائی جبکہ اسسٹنٹ کمشنر پشین نعمت اللہ خان ترین کو پبلک ٹرانسپورٹ کی منتقلی سے متعلق خصوصی ہدایت کی،تاہم اس ضمن میں ہدایات کے مطابق شہر میں ٹریفک مسائل کے مناسب حل کیلئے اسسٹنٹ کمشنر پشین نعمت اللہ ترین ہمراہ ٹریفک پولیس اہلکاروں نے تمام پبلک ٹرانسپورٹ،بس،منی ویگن اور ٹو ڈی سروسز کو سہولیات فراہم کرتے ہوئے انہیں پشین ویلفیئر کمپلیکس(ٹک ٹاک اڈہ) پر منتقل کر دیا ہے اس اقدام سے شہر میں ٹریفک روانی کے نظام کو بہتر بنانے اور شہریوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کی آسانی سے دستیابی میں مدد ملے گا اس بابت اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے ٹرانسپورٹرز بس،منی،ٹو ڈی سروسز کو سختی سے متنبہ کیا گیا ہے کہ عوامی سہولیات کی پیش نظر اور شہر میں ٹریفک کے بے تحاشا رش کی وجہ سے ٹک ٹاک اڈہ پر اپنی سروسز کی منتقلی کو یقینی بنائیں بصورت دیگر کسی کو بھی قانون سے بالاتر نہیں سمجھا جائے گا اور عوامی فلاح و بہبود کی خاطر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکنہ کوشش بروئےکار لاتے ہوئے قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائے جائےگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8174/2025
جعفرآباد28اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت ضلعی ترقیاتی امور کے حوالے سے ایک اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایگزیکٹو انجینئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ محمد کاظم لونی، ایگزیکٹو انجینئر بی اینڈ آر بلڈنگز عتیق الرحمن،سید امجد شاہ گہرام خان کٹوہر، نصیب اللہ کھوسہ سمیت مختلف محکموں کے افسران اور نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران تمام محکموں کے افسران نے اپنے اپنے اداروں میں جاری ترقیاتی اسکیموں، کام کی رفتار اور درپیش مسائل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام ترقیاتی منصوبوں کو پی سی ون کے مطابق معیار کے ساتھ بروقت مکمل کرنا تمام انجینیئرز اور افسران کی اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی امور میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔حکومت بلوچستان عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر خطیر رقم خرچ کر رہی ہے لہٰذا ضروری ہے کہ اس مشن کو پوری ایمانداری، شفافیت اور ذمہ داری کے ساتھ پائیہ تکمیل تک پہنچایا جائے تاکہ عوام ان منصوبوں کے دیرپا اور حقیقی فوائد حاصل کر سکیں۔ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ تمام محکمے باہمی رابطہ اور کوآرڈینیشن کے ساتھ کام کریں تاکہ ترقیاتی عمل میں تسلسل برقرار رہے اور منصوبے مقررہ مدت میں مکمل ہو سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کا مقصد عوامی سہولتوں میں اضافہ اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا ہے، اس لیے اس ضمن میں کسی قسم کی غفلت ناقابلِ قبول ہوگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8175/2025
کوئٹہ، 28 اکتوبر:ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے (یو این ایچ سی آر) کے نمائندوں کے ہمراہ افغان ریفیوجیز ہولڈنگ کیمپ کا دورہ کیا، جہاں افغان مہاجرین کی تصدیق اور اندراج کا عمل جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے اندراج مرکز میں تمام تر بنیادی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا اور مختلف سیکشنز کا دورہ کرتے ہوئے انتظامات کا معائنہ کیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اندراج کے عمل کو مزید تیز اور مو¿ثر بنایا جائے، جبکہ پانی، ادویات اور رہائشی جگہوں میں اضافہ سمیت تمام بنیادی سہولیات کو یقینی بنایا جائے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ انتظامیہ افغان مہاجرین کے اندراجی عمل کو شفاف اور منظم بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8176/2025
نصیرآباد28اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ضلع بھر میں عوام کو سرکار کی جانب سے فراہم کی جانے والی طبی سہولیات، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی حاضری، ہسپتالوں میں صفائی ستھرائی کی صورتحال، سولر سسٹم کی کارکردگی اور ادویات کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی بہادر خان کھوسہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی، پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم فیصل اقبال کھوسہ، ڈرگ انسپیکٹر ڈاکٹر اعجاز علی، ایم ایس ڈاکٹر حبیب پندرانی اور ڈپٹی کمشنر کے پرسنل سیکرٹری منظور شیرازی سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ ضلع بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں عوام کو بنیادی طبی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، کسی بھی صورت میں عوام کو صحت کے شعبے میں مشکلات کا سامنا نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف اپنی ڈیوٹی کو عبادت سمجھ کر انجام دیں، حاضری کو یقینی بنایا جائے اور مریضوں کے علاج معالجے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید ہدایت کی کہ تمام سولر سسٹم فعال حالت میں رہنے چاہئیں، ہسپتالوں میں صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر بنایا جائے اور مریضوں کو بروقت ادویات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اور ڈرگ انسپکشن ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ باقاعدگی سے فیلڈ وزٹ کریں، ادویات کی دستیابی اور معیار کی نگرانی کریں تاکہ ضلع کے عوام کو صحت کے شعبے میں بہترین سہولیات میسر آسکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8177/2025
کوئٹہ 28اکتوبر۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق منگل کے روز صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے جبکہ شمالی اضلاع میں رات کے اوقات میں موسم سرد رہے گا۔بدھ کے روز بھی صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہنے کی توقع ہے جبکہ شمالی علاقوں میں صبح اور رات کے وقت موسم سرد رہے گا۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے کسی بھی مقام پر بارش ریکارڈ نہیں کی گئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8178/2025
: قلات28اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر قلات کے ایک اعلامیہ کے مطابق طاہرہ بی بی دختر بشیر احمد قوم ملازئی سکنہ نغاڑ تحصیل سوراب ضلع قلات کا لوکل سرٹیفیکیٹ انکی اپنی درخواست پر منسوخ کردیا گیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8179/2025
قلات28اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر قلات کے ایک حکمنامے کے مطابق محترمہ فوزیہ منیر دختر منیر احمد کھیازئی سکنہ رئیس توک تحصیل و ضلع قلات کا لوکل سرٹیفیکیٹ انکی اپنی درخواست پر منسوخ کردیا گیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 28اکتوبر۔ پاکستان بھر میں سائنسی علوم کی ترویج اور اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے پاکستان سائنس فاونڈیشن ملک کے مختلف حصوں میں سائنسی لیکچر پروگرامز منعقد کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں پی ایس ایف سائنس کارواں کوئٹہ سائنس کالج کے تعاون سے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کالونی کوئٹہ میں “Applied & Modern Biology Techniques” کے عنوان پر سائنسی لیکچر کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر یونیورسٹی آف بلوچستان کی اسسٹنٹ پروفیسر طیب خان نے روشنی ڈالی اور بتایا کہ جدید دور میں Biology Techniques کا استعمال اور ان کی اہمیت سائنسی تعلیم میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔دوسرا سائنسی لیکچر گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول نواب غوث بخش رئیسانی کوئٹہ میں “Earthquake, Causes, Zones and Impact on Human Life & Environment” کے عنوان پر منعقد ہوا، جس پر جیولوجیکل سروے آف پاکستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر مجید علی خان نے تفصیلی روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ زلزلوں کے اسباب، اثرات اور ان سے بچاو¿ کے لیے آگاہی انتہائی ضروری ہے۔ پاکستان سائنس فاونڈیشن کی یہ کوشش نوجوانوں میں سائنسی علوم کے فروغ کا باعث بنے گی۔اس موقع پر PSF سائنس کارواں کے انچارج محمد عدنان نے اسکول پرنسپل، اساتذہ اور طلبا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بلوچستان میں جاری سائنسی سرگرمیوں کو سراہا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8180/2025
کوئٹہ، 28 اکتوبر:کمشنر/چیئرمین ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب خان کاکڑ کی ہدایت پر شہر میں غیر قانونی رکشوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔اس سلسلے میں سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ ڈویژن علی درانی کی نگرانی میں جناح روڈ سول اہسپتال اور سلیم کمپلیکس پر آر ٹی اے کوئٹہ اور ٹریفک پولیس کے عملے نے سخت کاروائی کی۔ دورانِ کارروائی بغیر پرمٹ چلنے والی 8 رکشوں کو سیکشن 115 موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت تحویل میں لے لیا گیا۔ دوران چیکنگ 32 رکشوں کے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان بھی جاری کئے گئے۔ اس حوالے سے آر ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی رکشوں کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔ ان کے خلاف کاروائی آئندہ بھی جاری رہے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8181/2025
قلات 28اکتوبر۔ قلات پولیس لائن میں ایس پی شہزاد اکبر کے اعزاز میں شاندار اور رنگا رنگ الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں پولیس افسران، جوانوں اور معزز مہمانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔پولیس لائن پہنچنے پر ایس پی شہزاد اکبر صاحب کا شاندار استقبال کیا گیاپولیس آفیسران اور جوانوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں جبکہ بلوچستان پولیس کے بینڈ نے دھنیں بجا کر فضا کو خوشگوار بنا دیا۔ اس موقع پر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔تقریب میں فنکاروں نے موسیقی کے دلکش پروگرام پیش کیے اور پولیس جوانوں نے بلوچی ڈھول کی تھاپ پر رقص کرکے حاضرین سے داد وصول کی قلات کی ثقافتی رنگوں سے سجی اس تقریب نے شرکائ کے دل موہ لیے۔اس موقع پر مہمانِ خاص ایس پی شہزاد اکبر اور پرنسپل آر ٹی سی سکندر خان خجک کو روایتی بلوچی دستار اور اجرک پہنائے گئے، جبکہ پولیس آفیسران اور جوانوں کی جانب سے ایس پی شہزاد اکبر صاحب کو تحائف بھی پیش کیے گئے۔تقریب میں ڈی ایس پی منظور احمد مینگل، ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر ماہیوال جاموٹ، ایس ایچ او اسراراللہ شاہوانی، ایڈیشنل ایس ایچ او عبدالمجید رئیسانی، لائن آفیسر میر نذیر احمد عمرانی، آر آئی حبیب اللہ نیچاری، سی آئی اے انچارج حبیب اللہ بابئی، پی اے ایس پی حاجی نسیم شاہوانی، آئی پی شکیل احمد، پی ایس ایس پی قلات عبدالوہاب نیچاری، نائب سی ڈی آئی آر ٹی سی حاجی خان سمیت دیگر افسران اور جوانوں نے شرکت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایس پی شہزاد اکبر نے کہا کہ “ٹرانسفر اور پوسٹنگ ملازمت کا لازمی حصہ ہے۔ میں نے قلات میں جو ایک سال گزارا، وہ ہمیشہ یادگار رہے گایہاں کے عوام اور میرے ساتھیوں نے جس محبت، تعاون اور عزت سے نوازا، وہ میری زندگی کا قیمتی سرمایہ ہےتقریب کے اختتام پر بلوچی ڈھول اور قلات پولیس بینڈ کی دھنوں پر جوانوں نے روایتی انداز میں رقص کرتے ہوئے اپنے محبوب افسر کو الوداع کیا جبکہ فضا قلات پولیس زندہ باداور ایس پی کو خراجِ تحسین” کے نعروں سے گونج اٹھی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبر نامہ نمبر8182/2025
قلات 28اکتوبر۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شاہنوازبلوچ اسسٹنٹ کمشنر آفتاب احمد سے ریجنل کوارڈینیٹر HRU گل زمان عالیزئی HRUکے CFS محمدقیوم ڈسٹرکٹ منیجر رشید بلوچ نے ملاقات کی پراجیکٹ نےایڈیشنل ڈپٹی کمشنرکو بریفنگ دیتے ہوے بتایاکہ 2022 کے سیلاب میں بےگھر ہونے والے متاثرین کے گھروں کا سروے مکمل ہوچکا ہے ادارہ پورے ضلع میں 2056 متاثرہ گھر بنانے کے لیئے مالی امداد کررہاہے HRU کی جانب سے تعمیراتی کام کی منظوری ہوچکی ہے ضلعی سطح پر بہت جلد گھروں کی تعمیر کاکام شروع کردیاجائیگا اور متاثرین کے لیئے نئے گھربنانے سے متعلق جامع حکمت عملی سے متعلق بھی آگاہ کیا ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شاہنواز بلوچ نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ کے زیر نگرانی گھروں کی تعیر کا عمل شفاف بنایاجائیگا ضلعی انتظامیہ قلات متعلقہ ادارے کے ساتھ بھرہور تعاون جاری رکھے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Kalat Handout28 october2025Additional Deputy Commissioner Shahnawazich Assistant Commissioner Aftab Ahmed met with Regional Coordinator HRU Gul Zaman Alizai HRU CFS Muhammad Qayyum District Manager Rashid Baloch. Briefing the Additional Deputy Commissioner, the project said that the survey of the houses of the victims who were made homeless in the 2022 floods has been completed. The organization is providing financial assistance to build 2056 affected houses in the entire district. The construction work has been approved by HRU. The construction work of houses will be started very soon at the district level and he also informed about the comprehensive strategy for building new houses for the victims. Additional Deputy Commissioner Shahnawaz Baloch said that the process of building houses will be made transparent under the supervision of the district administration. The district administration Kalat will continue to cooperate fully with the relevant organization
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8183/2025
گوادر28اکتوبر۔ ڈسٹرکٹ فیمیل ایجوکیشن آفیسر زراتون بی بی نے ضلع گوادر کے پانچ مختلف اسکولوں کا دورہ کیا اور تعلیمی معیار، نظم و ضبط، عمارتوں کی حالت اور بنیادی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا۔دورے کے دوران بعض اسکولوں میں اساتذہ کی کمی، غیرحاضری، بجلی، پانی اور واش روم جیسی سہولیات کی عدم دستیابی نوٹ کی گئی۔ بعض اسکولوں میں تعلیمی مواد موجود ہونے کے باوجود مو¿ثر استعمال نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔زراتون بی بی نے متعلقہ اساتذہ اور انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ تدریسی ماحول بہتر بنائیں اور اسکولوں کو مثالی اداروں میں تبدیل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔انہوں نے اساتذہ، نان ٹیچنگ اسٹاف اور PTC/SMC اراکین کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کر کے بہتری کے لیے اہداف مقرر کیے، جن پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی گئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8184/2025
:28 اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی سے اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی سنجے کمار نے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران اقلیتی وقف جائیدادوں پر تجاوزات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔اس موقع پر اقلیتی برادری کے اسکالرشپ، میڈیکل سہولیات اور دیگر فلاحی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے یقین دہانی کرائی کہ اقلیتی برادری کے مسائل کے حل کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8185/2025
گوادر28اکتوبر۔ گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج گوادر میں 28 اکتوبر 2025 کو ایک پروقار اور پرمعنٰی تقریب منعقد ہوئی، جس کا مقصد رکن صوبائی اسمبلی گوادر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی تعلیم سے محبت اور طلبہ سے کیے گئے وعدے کی عملی تکمیل پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرنا تھا۔یہ تقریب دراصل اس عہد کی تکمیل کا اعتراف تھی جو مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے محض دو ہفتے قبل کالج کے اپنے دورے کے دوران طلبہ سے کیا تھا۔ اس موقع پر طلبہ نے نصابی کتب اور کالج بس کی فراہمی کی درخواست کی تھی، جس پر انہوں نے وعدہ پورا کرتے ہوئے کالج کے لیے مفت نصابی کتابیں اور ایک نئی بس فراہم کر کے علم دوستی اور خدمتِ تعلیم کی شاندار مثال قائم کی۔تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد نعتِ رسولِ مقبول نے ماحول کو روحانیت سے بھر دیا۔ اس کے بعد پرنسپل گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج گوادر نے پراثر انداز میں خطاب کرتے ہوئے طلبہ کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ نئی بس اور مفت کتب کی فراہمی طلبہ کے لیے تعلیمی سہولتوں میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔انہوں نے اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ، سیکریٹری کالجز ہائیر ایجوکیشن، ڈپٹی کمشنر گوادر اور ڈائریکٹر کالجز ہائیر ایجوکیشن کا شکریہ ادا کیا جن کی بھرپور کوششوں سے یہ منصوبہ عملی شکل اختیار کر سکا۔تقریب کے مہمانِ خاص مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے اپنے پرمغز خطاب میں کہا کہ بحیثیت عوامی نمائندہ ان کی اولین ترجیح ضلع گوادر کے تعلیمی اداروں کی بہتری ہے، کیونکہ تعلیم ہی وہ طاقت ہے جو قوموں کے مستقبل کو روشن بناتی ہے۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ حالات چاہے جیسے بھی ہوں، وہ تعلیم کو ہمیشہ اپنی زندگی کی اولین ترجیح بنائیں۔انہوں نے پرنسپل اور اساتذہ کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی محنت و لگن سے ڈگری کالج گوادر میں تعلیمی سرگرمیاں ایک نئی روح کے ساتھ جاری ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ادارے، اساتذہ، طلبہ اور عوام تعلیم کے مشن پر متحد رہیں تو گوادر جیسے خطے بھی علم و آگہی کے روشن مراکز بن سکتے ہیں۔تقریب کا اختتام دعائیہ کلمات کے ساتھ ہوا، جس میں شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی ڈگری کالج گوادر میں تعلیمی سرگرمیاں اسی جذبے اور تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 28اکتوبر۔زعفران خان ولد محمد عباس ایم پی اے ڈاکٹر محمد نواز کبزئی کے پوتے، حاجی زمان کے نواسے، ڈی سی سبی میجر الیاس کبزئی کے بھتیجے، ڈاکٹر محمد یوسف کبزئی، انجینئر محمد عمر کبزئی، ڈاکٹر محمد فاروق کے بھانجے کی فاتحہ خوانی انکے آبائی علاقے مرغہ کبزئی میں ختم ہونے کے بعد اب بروز جمعرات 30 اکتوبر 2025 سے مکان نمبر 87-A جناح ٹاون کوئٹہ میں ہو گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8186/2025
کوئٹہ28 اکتوبر۔ گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے صوبے میں پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے تمام وائس چانسلرز کو خصوصی ہدایات جاری کیں کہ وہ اپنی اپنی یونیورسٹی کی رینکنگ کو بہتر بنانے اور اسکورنگ 60 فیصد سے زیادہ بڑھانے کیلئے ٹھوس عملی اقدامات اٹھائیں جن کے نتیجے میں ہمارے تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کے نہ صرف وقار میں اضافہ ہوگا بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی اعلیٰ تعلیمی ساکھ مضبوط ہوگی۔ ہمیں یونیورسٹیوں کو اپنے معیارات اور بینچ مارکس کے مطابق ہائیر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کی توقعات پر پورا اترنا ہوگا۔ گورنر مندوخیل نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا کہ یونیورسٹی کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنانے، یونیورسٹی کی رینکینگ بڑھانے اور سکورنگ کو مقرر کردہ ساٹھ فیصد کے ہدف سے آگے لے جانے کیلئے وائس چانسلرز ہی جوابدہ ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز گورنرہاوس کوئٹہ بیوٹمز یونیورسٹی 13 ویں سینیٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر صوبائی سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن صالح بلوچ، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنربلوچستان کلیم اللہ بابر، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد حفیظ، پرووائس چانسلر ڈاکٹر میروائس کاسی، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا نمایندہ انجینئر محمد رضا چوہان اور فنانس ڈیپارٹمنٹ ایڈیشنل سیکرٹری عارف اچکزئی سمیت سینیٹ کے ممبران موجود تھے. بیوٹمز یونیورسٹی کے سینیٹ ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا کہ زیر تعلیم طلباﺅ طالبات کے روشن مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے بھرپور اقدامات کریں. وائس چانسلر کی ذمہ داری ہے کہ وہ ٹیچنگ سٹاف کی حاضری کو یقینی بنانے پر بھی توجہ مرکوز رکھیں. گورنر مندوخیل نے کہا کہ یونیورسٹی کی سطح پر مالی امور و معاملات میں شفافیت برقرار رکھنے کیلئے تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی ضروری ہے. بیوٹمز یونیورسٹی کے 13ویں اجلاس کے شرکاءکی سفارشات اور تجاویز کی روشنی میں کئی نئے اہم فیصلے کیے گئے.۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8187/2025
قلات 28اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل بلوچ سے اقلیتی برادری قلات کے وفد نے ملاقات۔ کیاس موقع پر مختلف محکموں کے افسران بھی موجود۔تھےاقلیتی برادری نے ڈپٹی کمشنر کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ نے اقلیتی برادری کو درپیش مسائل کے فوری حل کے لیئے احکامات جاری کردیئے ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ نے کہا کہ اقلیتی برادری معاشرے کا اہم حصہ ہے علاقائی اورملکی ترقی میں انکا بہت بڑا کردار ہے انہیں درپیش مسائل کا حل ضلعی انتظامیہ کی زمہ داری ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8188/2025
گوادر28اکتوبر۔ ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی ڈاکٹر مرشد دشتی نے بنیادی مراکز صحت (بی ایچ یو) روبار اور بی ایچ یو پلیری کا تفصیلی مانیٹرنگ دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے عملے کی حاضری، او پی ڈی رجسٹر، ای پی آئی سائٹ اور دیگر ریکارڈز کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ڈاکٹر مرشد دشتی نے موقع پر طبی سہولیات اور عملے کی کارکردگی کا معائنہ کرتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ مریضوں کو بروقت علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جائے تاکہ بنیادی سطح پر صحت عامہ کے نظام کو مزید موثر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی ایچ آئی کی ٹیم عوام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، اور ایسے مانیٹرنگ دورے صحت کے معیار میں بہتری لانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8189/2025
استا محمد28اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر آفس میں درجہ چہارم کی خالی آسامیوں کے لیے انٹرویوز کا انعقاد کیا گیا واضح رہے کہ آج ڈپٹی کمشنر استا محمد کے دفتر میں درجہ چہارم کی خالی آسامیوں پر بھرتی کے سلسلے میں امیدواروں کے انٹرویوز منعقد کیے گئے۔ انٹرویو پینل میں ڈپٹی کمشنر استا محمد محمد رمضان پلال سمیت تشکیل کردہ کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی۔انٹرویوز کے دوران امیدواروں سے فرداً فرداً سوالات کیے گئے، جبکہ ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے نہ صرف عمل کی نگرانی کی بلکہ خود بھی امیدواروں کے انٹرویوز میں حصہ لیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے کہا کہ تمام امیدواروں کے دستاویزات کی باریک بینی سے جانچ پڑتال کی جائے گی، اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھرتی کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا اور کسی قسم کی اقرباء پروری یا سفارش برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قابل اور مستحق امیدواروں کو ہی ان کی اہلیت کے مطابق روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ عوامی خدمات کا معیار مزید بہتر بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر
خبرنامہ نمبر8190/2025
گوادر28 اکتوبر۔ ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی معین الرحمٰن خان نے آج سربندر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر جی ڈی اے کے چیف انجینئر حاجی سید محمد اور پی ڈی سربندر فشنگ جیٹی محمد حنیف بھی ہمراہ تھے۔ اس دوران رکن صوبائی اسمبلی گوادر مولانا ہدایت الرحمٰن بھی موقع پر پہنچے اور غیر رسمی ملاقات کی۔ ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمٰن نے سربندر کے مرکزی داخلی راستے پر ایک شاندار انٹرنس گیٹ کی تنصیب کی تجویز پیش کی، جس پر جی ڈی اے نے عملدرآمد کے لیے منصوبہ سازی کا عندیہ دیا۔ ڈائریکٹر جنرل نے سربندر لنک روڈ اور اس کی مینٹیننس ورک کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے ہدایت کی کہ سڑک کی تعمیر و توسیع کے ساتھ ساتھ سڑک کے میڈین میں درخت لگانے اور مستقبل میں سولر اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب پر بھی غور کیا جائے گا۔ بعد ازاں ڈی جی جی ڈی اے نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول سربندر کا دورہ کیا، جہاں پرنسپل عبداللہ نے اسکول کے مسائل سے آگاہ کیا۔ ڈی جی نے یقین دلایا کہ تعلیمی سہولیات کی بہتری کے لیے جی ڈی اے تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے سربندر مارکیٹ ایریا میں پارکنگ سائٹ اور فشنگ جیٹی کا بھی معائنہ کیا، جہاں ضروری تعمیر و مرمت کے کاموں کے ساتھ ساتھ جیٹی اور بریک واٹر کی آئندہ توسیعی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل نے ہدایت کی کہ تمام ترقیاتی منصوبے عوامی مفاد کو مدِنظر رکھتے ہوئے، زمینی حقائق اور ضرورت کے مطابق ڈیزائن کیے جائیں اور فنڈز کا استعمال شفاف اور موثر انداز میں یقینی بنایا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8191/2025
گوادر 28اکتوبر۔ چیئرمین گوادر پورٹ نورالحق بلوچ اور ہینگینگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) اینڈی لی ہاو نے مشترکہ پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر پورٹ اور فری زون میں نئی انڈسٹریز کی آمد سے خطے میں معاشی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ اس سے نہ صرف مقامی سطح پر روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے بلکہ چینی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بھی مزید اضافہ ہوگا۔اینڈی لی ہاونے کہا کہ ہینگینگ کمپنی کا مقصد گوادر میں فوڈ پروسیسنگ اور ایکسپورٹ انڈسٹری کو فعال بنانا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں ڈونکی میٹ (گدھے کے گوشت) کی پروسیسنگ اور برآمد کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے، جس سے مقامی سطح پر وابستہ چھوٹی انڈسٹریز — جیسے وادی ڈھور میں نمک کی تیاری، پیکنگ اور ٹرانسپورٹیشن — کو بھی فروغ ملے گا۔انہوں نے بتایا کہ اگرچہ ملک کے دیگر حصوں میں ڈونکی فارمنگ موجود ہے، تاہم بلوچستان میں اس کا کوئی منظم نظام نہیں تھا۔ پہلی مرتبہ گوادر میں ڈونکی بریڈنگ اور فارمنگ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ خوراک، گھاس اور دیگر ضروریات کی فراہمی کے لیے مربوط نظام قائم کیا جا سکے۔ اینڈی لی ہاو نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ گوادر کے مقامی افراد کو زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں۔ اسی سلسلے میں پاک چائنا ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹیٹیوٹ (PCTVI) قائم کیا گیا ہے تاکہ انڈسٹریز کے لیے درکار تکنیکی ماہرین کو مقامی سطح پر تربیت فراہم کی جا سکے۔ ان کے مطابق، گوادر سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ نوجوان عبدالرزاق اور دیگر تربیت یافتہ افراد پہلے ہی کمپنی کا حصہ بن چکے ہیں، جبکہ مزید ایک ہزار سے زائد نوجوانوں کو تربیت دے کر ہینگینگ کمپنی میں روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔چیئرمین نورالحق بلوچ نے کہا کہ گوادر پورٹ کی مکمل فعالیت انڈسٹریز کے قیام کے بغیر ممکن نہیں۔ ہینگینگ اور ایگوین جیسی کمپنیوں کے آغاز سے نہ صرف بندرگاہ کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ ماہی گیر طبقے کو بھی براہِ راست فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں شپ کال ممکن نہیں تھی، تاہم اب ہمیں امید ہے کہ جلد ہی شپ کال کا سلسلہ بحال ہوگا۔ ان کے مطابق اس منصوبے کے دو بڑے فوائد ہوں گے: پہلا، چینی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ، اور دوسرا، مقامی سطح پر روزگار و معاشی استحکام کے مواقع پیدا ہونا۔چیئرمین نورالحق بلوچ نے مزید کہا کہ جب نئی انڈسٹریز کام شروع کریں گی تو روایتی ہنر اور دستکاری (Handicrafts) جیسے مقامی شعبے بھی دوبارہ فعال ہوں گے، جس سے مقامی معیشت کو مضبوط سہارا ملے گا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تمام اقدامات سوشیو اکنامک ڈیولپمنٹ (سماجی و معاشی ترقی) پیکیج کا حصہ ہیں، جس کے ذریعے گوادر کو ترقی و خوشحالی کی نئی راہوں پر گامزن کیا جا رہا ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ”جتنی انڈسٹری بڑھے گی، اتنا ہی گوادر کے عوام کو فائدہ پہنچے گا یہی ہمارا اصل مقصد ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8192/2025
کوئٹہ 28اکتوبر۔ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان سے گیٹس فاونڈیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر برائے پولیو مائیکل گیلوے نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے میں ایکسپینڈڈ پروگرام ایمیونائزیشن (حفاظتی ٹیکوں) کو بہتر کرنے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے میں حفاظتی ٹیکوں میں بہتری کے لئے کئی اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ ویکسینیشن کی کوریج کو بڑھایا جا سکے اور بچوں اور بچیوں میں ویکسینیشن کی شرح مزید بڑھا دیا جائے تاکہ بیماریوں کے حملے کم سے کم کیا جا سکے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ رواں سال صوبے میں پولیو کا ایک کیس بھی رپورٹ نہیں ہوا ہے اور حفاظتی ٹیکوں کو پولیو مہم کا حصہ بنائیں گے۔ گیٹس فاونڈیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر مائیکل گیلوے صوبے بھر میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں مثالی قیادت کی تعریف کی اور 17 نومبر سے شروع ہونے والی خسرہ، روبیلا (ایم آر) ویکسینیشن مہم کے لیے ان کی تعاون مانگی۔ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاونڈیشن محکمہ صحت کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے پاکستان میں امیونائزیشن کے توسیعی پروگرام (EPI) کی حمایت کرتی ہے یہ جامع شراکت داری پاکستان کی حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کو بڑھاتی ہے اور اس کے صحت کے نظام کو مضبوط بناتی ہے تاکہ بچوں کو جان بچانے والی ویکسین موثر اور مساوی طور پر پہنچائی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 28اکتوبر۔ بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین اصغر علی ترین کی زیرِ صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں محکمہ سماجی بہبود اور بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے آڈٹ پیراز پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔اجلاس میں ممبران کمیٹی کے علاوہ سیکرٹری سماجی بہبود عصمت اللہ، سی ای او بورڈ آف انویسٹمنٹ قائم لاشاری، ایڈیشنل سیکرٹری پی اے سی سراج لہڑی، ایڈیشنل سیکرٹری لائ سعید اقبال اور چیف اکاونٹس آفیسر سید ادریس آغا نے شرکت کی۔ اجلاس میں آڈٹ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ مالی سال 2020-21 کے دوران محکمہ سماجی بہبود نے گاڑیوں کی خریداری پر 14.489 ملین روپے غیر مجاز طور پر خرچ کیے۔ قواعد کے مطابق خریداری سے قبل محکمانہ سربراہ کی جانب سے پروپراٹری سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازم تھا جو کہ نہیں لیا گیا۔ کمیٹی نے محکمہ کو ہدایت دی کہ ذمہ داران کا تعین کر کے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور رپورٹ پی اے سی کو پیش کی جائے۔مزید بتایا گیا کہ مالی سال 2019 تا 2021 کے دوران محکمہ سماجی بہبود کے مختلف دفاتر نے 10.082 ملین روپے کی خریداری بغیر کھلی ٹینڈرنگ کے کی، جو مالیاتی قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ محکمہ نے موقف اپنایا کہ کووڈ کے دوران ٹینڈرنگ ممکن نہ تھی، تاہم کمیٹی نے وضاحت کی کہ یہ خلاف ورزیاں تین سال تک جاری رہیں، جو ناقابل قبول ہے۔ کمیٹی نے سختی سے ہدایت کی کہ آئندہ تمام خریداری پیپرا قواعد کے مطابق شفاف طریقے سے کی جائے۔اجلاس میں محکمہ سماجی بہبود کے غیر فعال کردار پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ سماجی بہبود بلوچستان رولز آف بزنس 2012 کے مطابق اپنے بنیادی فرائض، سماجی تحفظ، فلاحی اداروں کی رجسٹریشن، معذور افراد کی بحالی، اور سماجی برائیوں کے خاتمے میں موثر کردار ادا کرنے میں ناکام رہا۔کمیٹی نے محکمہ سے وضاحت طلب کی کہ محکمہ عوام کے فلاح و بہبود کے لئیے اب تک کیا عملی اقدامات کئیے ہیں .چیئرمین کمیٹی اصغر علی ترین نے کہا کہ محکمہ سماجی بہبود ایک نہایت اہم محکمہ ہے، تاہم اس کا بجٹ ناکافی ہے۔ کمیٹی اس سلسلے میں بجٹ میں اضافے کے لیے کوششیں کرے گی تاکہ عوامی سطح پر سماجی بہتری لائی جا سکے۔ کمیٹی نے بقیہ آڈٹ پیراز کو نمٹا دیا۔اجلاس کے دوسرے حصے میں بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے آڈٹ پیراز زیرِ بحث آئے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر نے ادارے کی نمائندگی کی۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق ادارے نے مالی سال 2018 تا 2021 کے دوران 295.037 ملین روپے کی رقم بینک اکاونٹس میں غیر مجاز طور پر برقرار رکھی اور منافع حکومت کے اکاونٹ میں جمع نہیں کروایا۔ مزید برآں بینک کی جانب سے 3.426 ملین روپے بطور ودہولڈنگ ٹیکس کاٹے گئے جو غیر ضروری تھے۔ کمیٹی نے قرار دیا کہ بجٹ کو بینک میں رکھنا اور استعمال نہ کرنا قواعد کی خلاف ورزی اور جرم ہے۔ اراکین نے ہدایت دی کہ آئندہ مالی سال کے اختتام سے قبل 15 مئی تک غیر استعمال شدہ بجٹ لازمی طور پر حکومت کو واپس کیا جائے۔مزید برآں، بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کی جانب سے 2.122 ملین روپے کی حکومتی ٹیکس کٹوتی کم یا نہ ہونے پر بھی اعتراض اٹھایا گیا۔ کمیٹی نے سختی سے ہدایت دی کہ آڈٹ حکام سے cordination کرتے ہوئے تمام بقایاجات کی سو فیصد وصولی یقینی بنائی جائے۔پبلک اکاونٹس کمیٹی نے تمام محکموں پر زور دیا کہ مالی نظم و ضبط برقرار رکھتے ہوئے قواعد و ضوابط کی سختی سے پابندی کریں اور عوامی وسائل کے شفاف استعمال کو یقینی بنائیں۔
خبرنامہ نمبر8193/2025
قلعہ سیف اللہ 28اکتوبر۔رکن صوبائی اسمبلی مولوی نور اللہ نے آج ڈپٹی کمشنر ساگر کمار سے ان کے دفتر میں ملاقات کی، جس میں ضلع کے مختلف انتظامی اور عوامی مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ملاقات کا مقصد ضلعی انتظامیہ اور منتخب نمائندوں کے درمیان بہتر رابطہ اور ہم آہنگی پیدا کر کے عوامی خدمات کی فراہمی میں بہتری لانا تھا۔ملاقات کے دوران لیویز فورس کے انضمام، امن و امان کی موجودہ صورتحال، ترقیاتی منصوبوں کی رفتار، اور عوامی فلاح و بہبود سے متعلق اقدامات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ مولوی نور اللہ نے کہا کہ ضلعی سطح پر امن و امان کی بحالی اور عوامی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ڈپٹی کمشنر ساگر کمار نے یقین دلایا کہ ضلعی انتظامیہ منتخب نمائندوں کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھے گی اور تمام عوامی مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کے انضمام کے عمل کو مؤثر اور شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے گا تاکہ فورس کی کارکردگی مزید بہتر ہو سکے۔
رکن صوبائی اسمبلی نے ڈپٹی کمشنر کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوامی مفاد میں جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے انتظامیہ اور عوامی نمائندوں کا باہمی تعاون ناگزیر ہے۔ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ضلع کی ترقی، امن و امان اور عوامی خوشحالی کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔
۔۔۔
خبرنامہ نمبر8194/2025
کوئٹہ، 28 اکتوبر: سید جمیل آغا کی اہلیہ اور سید فیصل آغا (سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی)، سید عادل آغا اور سید عابد آغا کی والدہ محترمہ انتقال کر گئی ہیں۔مرحومہ کی نمازِ جنازہ بروز منگل سول سیکرٹریٹ مسجد زرغون روڈ میں ادا کی گئی، جس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر، صوبائی وزراء سمیت سرکاری افسران، معزز شخصیات، رشتہ داروں اور احباب کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔بعد ازاں مرحومہ کو کاسی قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔فاتحہ خوانی ان کی رہائش گاہ نزد سیکریٹریٹ ریڈ زون، کوئٹہ میں ہو گی۔
…

