November 15, 2024
File 1 News

27-8-2024 (F-1)

خبرنامہ نمبر4919/2024
کوئٹہ 27 اگست۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت بلوچستان میں امن و امان سے متعلق خصوصی اجلاس منگل کو یہاں وزیر اعلٰی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ شہاب الدین انسپکٹرجنرل پولیس عبدالخالق شیخ ، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز حسین گورایا ڈی آئی جی سپیشل برانچ ڈی جی لیویز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے شرکاء کو صوبے کے مختلف علاقوں میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے بارے بریفنگ دی گئی اجلاس کے شرکاءنے بلوچستان میں پائیدار قیام امن کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین موثر حکمت عملی پر اتفاق کرتے ہوئے پولیس اور لیویز کی پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافے،بلوچستان پولیس کو جدید آلات اور سامان کی فراہمی اور پولیس افسران کی کمی کو دور کرنے کے لئے نئے اے ایس پیز کو بطور اسپیشل کیس بلوچستان میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا اجلاس میں طے پایا کہ بلوچستان میں سیکورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے درکار فنڈز کی منظوری کے لیے اپیکس کمیٹی سے منظوری لی جائے گی جبکہ چمن میں پاسپورٹ کے جلد اور فوری اجراء کے لئے اسٹاف اور سہولیات میں اضافہ کیا جائے گا اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ سوشل میڈیا پر ریاست مخالف سرگرمیوں اور پروپیگنڈے کے تدارک کیلئے ایف آئی اے موثر کارروائی کرے گی اور اس سلسلے میں ڈائریکٹر ایف آئی اے کوئٹہ میں موجود رہ کر صورتحال کی مانیٹرنگ کریں گی ، اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان میں قیام امن کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے عوام کے جانی و مالی تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور ریاست کی رٹ ہر صورت برقرار رکھی جائے گی، ملک دشمن قوتیں بلوچستان میں سی پیک منصوبوں کو کامیاب ہونا نہیں دیکھنا چاہتیں تاہم یہ واضح ہے کہ دشمن عناصر کی ایسی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہوگی حکومت عوام اور سیکورٹی فورسز سرزمین پاکستان کے چپے چپے کا دفاع کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور پاکستان کے خلاف ہر طرح کی سازشوں کو باہمی اتحاد و اتفاق سے ناکام بنایا جائے گا ۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4920/2024
کوئٹہ 27 اگست۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی منگل کو ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے چیف منسٹر سیکرٹریٹ آمد پر وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور صوبائی وزراء و اراکین اسمبلی نے وفاقی وزیر داخلہ کا استقبال کیا ، بعد ازاں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے مابین ملاقات میں امن عامہ اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لئے کئے گئےاقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا دونوں رہنماو¿ں نے بلوچستان میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے شہداءکی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ایصال ثواب کیلئے دعا کی وفاقی وزیرداخلہ اور وزیر اعلٰی بلوچستان نے شہدائ کے خاندانوں سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرزمین پاکستان اور عوام کے جانی و مالی تحفظ کے لئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداءکی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں امان و امان یقینی بنانے کے لئے اقدامات کو بار آور بنایا جاررہا ہے مٹھی بھر عناصر تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہیں جن کا قلع قمع کیا جائے گا معصوم افراد کے قتل میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں انہیں انصاف کے کٹہرے میں لاکر کیفر کردار تک پہنچانا ہماری قانونی و آئینی ذمہ داری ہے اور اس ذمہ داری سے نبرد آزما ہونے کیلئے پوری طرح تیار ہیں ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بلوچستان میں امن کے قیام کے لئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ ہر پاکستانی کی جنگ ہے جسے ملکر لڑیں گے اور ملک دشمن عناصر کو شکست فاش دیں گے ۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4921/2024
کوئٹہ27 اگست۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے مطالعاتی دورے پر بلوچستان آنے والے نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد کے 51 ویں کورس کے پولیس سروس آف پاکستان کے زیر تربیت اے ایس پیز نے ملاقات کی اس موقع پرشرکاء نے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی سے بلوچستان میں امن و امان ، عوامی فلاح و بہبود کے لئے شروع کئے جانے والے منصوبوں اور پولیس کے استعداد کار کو بڑھانے سمیت دیگر امور پر تفصیلی سوالات سوالات کئے جس پر وزیر اعلٰی بلوچستان نے کورس کے شرکاءکو اعداد و شمار اور حقائق کی روشنی میں تفصیلی جواب دئیے زیر تربیت پولیس افسران سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان ایک وسیع رقبہ رکھنے والا صوبہ ہے اور یہاں کے معروضی حالات بھی ملک کے دیگر صوبوں سے مختلف ہیں بلوچستان کے لوگ پرامن اور محب وطن ہیں تاہم مٹھی بھر عناصر تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہیں جن کے قلع قمع کے لئے موثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں دہشتگردی کی عفریت کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک جامع اور منظم پلان تشکیل دیا جارہا ہے جو پائیدار قیام امن کا ضامن ثابت ہوگا انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے افسوسناک واقعات میں معصوم اور بے گناہ افراد کو نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست مخالف بیانیہ کو بڑھاوا دیا جاتا ہے لیکن یہ طے ہے کہ پروپیگنڈے کے ذریعے ریاست کو کمزور کرنے کی سازش کو کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیا جائے گا اور ملک دشمن قوتوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا انہوں نے کہا کہ بلوچستان پولیس اور لیویز کو جدید خطوط پر استوار کیا جاررہا ہے تاکہ سماج دشمن عناصر اور جرائم کی موثر انداز میں روک تھام کی جاسکے وزیر اعلٰی بلوچستان نے زیر تربیت اے ایس پیز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو موقع دیا ہے کہ آپ بہتر انداز سے پاکستان کی خدمت کر سکیں آپ سب نے ملک اور قوم کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرنا حکومت آپ کے ساتھ کھڑی ہے آپ نے اس حلف کی پاسداری کرنی ہے جو فرائض کی انجام دہی کے لئے لیا ہے تاریخ گواہ ہے کہ جس جس نے پاکستان سے محبت کی ہے اللہ نے اسے عزت دی ہے اورجس نے پاکستان سے غداری کی ہے اسے ہمیشہ رسوائی ملی ہے آپ نے اس وردی کے وقار کو برقرار رکھتے ہوئے جرات و بہادری سے عوام کی خدمت کرنی ہے اور پاکستان کا نام روشن کرنا ہے اس موقع پر شرکاء نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے عوامی خدمت کے وڑن کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنی پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور عوام کے جانی و مالی تحفظ کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4922/2024
کوئٹہ 27 اگست ۔ صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمان خان ملاخیل نے اپنے ایک بیان مین کہا کہ پاکستان کی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا بلوچستان کے طول و ارض کی حفاظت ہر صورت کرینگے دشمن عناصر کی سرکوبی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے پرامن بلوچستان کو سامنے رکھ کردہشتگردی کا مقابلہ اس وقت تک کرتے رہینگے جب تک صوبے و ملک سے آخری دہستگرد کا خاتمہ نہیں ہو جاتا انہوں نے کہا کہ پاکستان اور تمام صوبوں کی غیور اقوام ملک و صوبہ کے امن کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کرتے رئینگی بلوچستان میں رہنے والے تمام غیور قبائل اپنی روایات کا پاس رکھتے ہوتے اپنے صوبے میں آنے والے عوام چاہ? ان کا تعلق کسی بھی قوم یا مزہب سے ہو ان کو نشانہ نہیں بنائیں گے بلک ان کی حفاظت کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کرینگے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی صوبوں کی ترقی و یکجہتی کے ساتھ منسلک ہے پاکستان کے تمام صوبے اور اقوام مستحکم پاکستان اور سالمیت پاکستان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے اللہ نہ کرے اگر ملک و صوبہ کی سالمیت پر ایسا وقت آیا تو ہم سب کسی بھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے انہوں نے گزشتہ روز بلوچستان کے مختلف علاقوں اور خصوصاً موسیٰ خیل (راڑہ شم) میں مسافر بسوں سے اتار کر لوگوں کو قتل کرنے کے بذدلانہ واقعات کی پر زور الفاظ میں مزمت کی ہے، ا نہوں نے کہا کہ اس طرح کی کاروائیوں کا مقصد صوبے کے امن و امان کو خراب کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبے کی تعمیر و ترقی، خوشحالی اور امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہی ہے لہذٰا غیر ریاستی عناصر صوبے کے پائیدار امن کو سبوتاڑ کرنے کی جو مذموم کوششیں کر رہے ہیں اس میں انہیں کبھی بھی کامیابی حاصل نہیں ہوگی،صوبے کے عوام، سیاسی جماعتیں اور ہمارے ادارے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے ایک صف میں کھڑے ہیں لہذٰا ہم ان تخریب کار عناصر پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ان کی ان کاروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے اور ہم اس ملک و صوبے کی ترقی و خوشحالی کیلئے اپنی افواج۔ریاست و تمام اداروں کے سانہ بشانہ کھڑے ہیں صوبائی مشیر نے رونما ہونے والے واقعات میں شہدائ کی مغفرت کیلئے دعاءکرتے ہوئے ان کے لواحقین سے تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا ہے انہوں نے دعاء کی کہ اللّٰہ پاک زخمیوں کو جلد صحتیابی عطاء فرمائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4923/2024
کوئٹہ 27 اگست ۔ رکن صوبائی اسمبلی اور پیپلز پارٹی کے سینئر خاتون رہنما محترمہ شہناز عمرانی نے گزشتہ روز بلوچستان کے طول و عرض میں رونما ہونے والے واقعات پر گہرے تشویش کا اظہار کیا ہے اپنے ایک مزمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر شر پسند عناصر صوبے کے امن و امان کو خراب کرنے کی جو کوششیں کررہے ہیں اس میں انہیں کامیابی حاصل نہیں ہو سکتی، محترمہ شہناز عمرانی نے کہا کہ بسوں سے مسافروں کو اتار کر قتل کرنا ایک ناروا عمل ہے جس کی اسلام اور کسی دوسرے مذہب میں بھی کوئی گنجائش نہیں، انہوں نے مذکورہ بالا واقعات میں جانبحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی اللّٰہ پاک تمام مقتولین کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاءفرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطاءکرے۔ انہوں نے واقع میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کیلئے بھی دعاءکی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4924/2024
کوئٹہ 27اگست ۔ صوبائی محتسب بلوچستان نزر بلوچ نے شہید سپاہی یاسر گل کی بیوہ کی شکایت کا ازالہ کیا۔ چند روز قبل لیویز کے شہید سپائی یاسر گل کی بیوہ نے صوبائی محتسب کو درخواست دی کہ 10جون 2023 کو ان کے شوہر یاسر گل جو کہ لیویز میں بطور سپاہی ڈیوٹی کے دوران دیگر ساتھیوں کے ہمراہ شہید ہو گئے اور حکومت بلوچستان نے معاوضے کا اعلان کیا تھا جس کی ادائیگی اب تک نہیں ہوی۔ شکایت موصول ہونے پر تفتیشی آفسر ظہور کاسی نے صوبائی محتسب کے حکم پر انکوائری کی اور متعلقہ محکمے سے رابطہ کرکے شکایت کنندہ کا مسئلہ حل کرادیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4925/2024
گوادر 27اگست ۔ڈپٹی کمشنر حمود الرحمن نے ایک اہم تردیدی پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے جو مقامی اخبارات اور سوشل میڈیا میں صحافیوں کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کے حوالے سے لگائے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا چند مقامی اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے حالیہ دھرنے، جسے “راجی مچی” کہا جا رہا ہے، کے ردعمل میں مختلف صحافیوں کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کر کے انہیں پولیس اسپیشل برانچ اور ڈسٹرکٹ پولیس کو بھجوا دیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر حمود الرحمن نے ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی بھی صحافی کا نام فورتھ شیڈول میں شامل نہیں کیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4926/2024
لورالائی27, اگست۔کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن کی صدارت میں ڈویڑنل ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو مہم کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈپٹی کمشنر لورالائی میران خان بلوچ ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لورالائی محمد ظفر ، ڈی ایچ او ڈاکٹر حمید اللّٰہ لہڑی، ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر محمد ایاز، ڈاکٹر اشرف خان ، عزت اللّٰہ خان ڈی ایس ایم فرحان و دیگر نے شرکت کی جبکہ ڈپٹی کمشنر ضلع دکی کلیم اللہ کاکڑ ، ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل حمیداللہ زہری ڈپٹی کمشنر بارکھان وقار خورشید عالم اور ان اضلاع کے ڈی ایچ اوز بذریعہ وڈیو لنک شریک ہوئے۔ڈبلیو ایچ او کے محمد ایاز نے انسداد پو لیو مہم کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ رواں سال پورے ملک میں پولیو کے تقریباً 16 کسز رپورٹ ہوئے ہیں ان میں بلوچستان کے ضلع چمن، قلعہ عبداللہ ، ژوب ، قلعہ سیف اللہ اور ڈیرہ بگٹی و دیگر اضلاع شامل ہیں لورالائی ڈویژن میں اب تک کیس نہیں ہواہے تاہم اس کے آثار موجود ہیں جس کے بار بار نمونے ٹیسٹ کے لئے لیتے ہیں انہوں نے فیمیل سٹاف کی کمی ، گزشتہ مہموں میں کمزوریوں اور آ نے والے مہم کی کامیابی کے حوالے سے اور ٹارگٹ کے حصول پر بھی روشنی ڈالی۔ ڈی ایچ او لورالائی نے کہاکہ ضلع کے 20 یونین کونسلز میں 6264 بچوں کی ٹارگٹ ہیں جس کے لئے ٹرانسپورٹ کی کمی ، سٹاف کی کمی ، سکیورٹی عملہ کے پاس اپنا ٹرانسپورٹ نہ ہونے خواتین سٹاف کی کمی اور دیگر اہم مسائل درپیش ہیں۔۔ایس ایس پی محمد ظفر نے کہا کہ صرف ضلع لورالائی میں محکمہ پولیس کے 213 اہل کار انسداد پولیو مہم میں ڈیوٹی پر ہوتے ہیں 30 اہل کار وں کو بائک فیول بھی دیتے ہیں کٹوی کیمپ تک گاڑیوں میں گشت بھی کیا جاتا ہے۔ کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے اس موقع پر کہا کہ حکومت پولیو سمیت کسی بھی مرض کے خاتمے اور روک تھام
کے لئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔ جو بھی اپنے بچوں کو انسداد پو لیو کے قطرے پلانے سے انکاری ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے اگر وہ سرکاری محکموں میں ملازم ہیں۔ کمشنر نے کہا کہ خواتین سٹاف کے بغیر مہم کی کامیابی نا ممکن ہے اس لئے فیمیل سٹاف کو بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ انسداد پولیو ٹیموں سے ہر ممکن مدد اور ڈپٹی کمشنر خود مہم کی نگرانی کریں اور ہر ڈی ایچ او مہم کے دنوں میں فیلڈ میں موجود رہیں۔ سکیورٹی کے بغیر کوئی بھی ٹیم سفر نہ کریں انہوں نے غیر حاضر سٹاف سے تنخواہوں اور اس دن کی اضافی رقم سے کٹوتی کی بھی سختی سے ہدایت کیں۔کمشنر نے کہا ہم ہم سب مل کر ایک ٹیم کی طرح کام کریں تو ٹارگٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو ں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿