خبرنامہ نمبر 8012/2024
نصیرآباد۔۔صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی نے کہا ہے کہ سیلابی ریلوں سے محفوظ رہنے اور میٹھے پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے ڈیمز بنانا ناگزیر عمل بن چکا ہے ہماری بھرپور کوشش ہے کہ چھوٹے چھوٹے ڈیم بنا کر کاشتکاروں کو زرعی پانی کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے بلوچستان حکومت اس حوالے سے بھرپور معاونت فراہم کرے تاکہ غیر آباد زمینوں کو سرسبز کھیتوں میں تبدیل کیا جا سکے حکومت بلوچستان ذراعت کے شعبے کو مزید تقویت دینے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے تاکہ کاشتکار معاشی لحاظ سے مستحکم ہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے نصیر آباد میں تحصیل لانڈھی کے علاقے شرکل قدرتی نالے پر ڈیم بنانے کے حوالے سے جائزہ کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر چیف انجینئر کینالز ناصر مجید سپرنٹنڈنگ انجینیئر غلام سرور بنگلزئی ایگزیکٹو انجینیئر روڈز عبدالرحمن کاکڑ سیاسی و قبائلی رہنما معروف زمیندار میر امجد بنگلزئی عابد علی بنگلزئی سب ڈویژنل افیسرز امان اللہ گاجانی محمد امین عمرانی نادر علی پہنور مقامی کاشتکار و زمیندار عبدالرزاق پہنور فقیر عنایت اللہ فقیر واجد علی سیاسی رہنما غلام حسین رند حاجی قدیر قریشی امداد علی عمرانی سمیت دیگر کثیر تعداد میں موجود تھے صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی نے محکمہ ایریگیشن کے انجینیئرز کو ہدایت دی کہ بارک کے مقام پر سلطان کوٹ ڈیم تعمیر کی جائے نئے ڈیم کے حوالے سے سروے کا عمل جلد از جلد شروع کیا جائے ڈیم سے واٹر چینل بھی بنائے جائیں اگرچار ہزار کیوسک پانی اسٹور کیا جائے تو اس سے چار لاکھ ایکڑ بنجر زمین سیراب ہو سکیں گی فی الحال عارضی بنیادوں پر جلد از جلد نالہ نکالا جائے تاکہ ذراعت کی کاشتکاری کا عمل شروع کیا جا سکے جبکہ مکمل سٹرکچر کی تعمیر کے لیے پی سی ون بنا کر بھجوائی جائے تاکہ صوبائی حکومت اس بابت جلد از جلد اقدامات کر کے کسان دوست عمل کا بھرپور معنوں میں ساتھ دے سکے انہوں نے ہدایات دی کہ کچے نالے کی تعمیر میں محکمے کی مشینری سے کام لیا جائے