خبرنامہ نمبر 4031/2025 بیجنگ 25 مئی: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل 10 روزہ سرکاری دورے پر متعدد پارلیمنٹرین کے وفد کے ہمراہ چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے. واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبد المالک بلوچ، صوبائی وزیر ایریگشن صادق عمرانی، میر عاصم کرد گیلو، عوامی نیشنل پارٹی کے داود خان اچکزئی اور چنگیز خان مری اور بایزید خان کاسی گورنر بلوچستان کے ہمراہ ہیں. گورنر بلوچستان کا یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان پائیدار دوستی میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے جس کا مقصد اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے، خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے بالخصوص بلوچستان میں ہائیر ایجوکیشن سیکٹر اعلیٰ اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اس دورے کے ٹھوس نتائج برآمد ہونے کی توقعات ہیں جس میں بلوچستان اور چین کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان مضبوط تعلقات، نوجوانوں کیلئے اسکالرشپ پروگرام اور ان کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے کیلئے تبادلہ پروگراموں کو فروغ دینا شامل ہے۔ چائنیز حکام کے سملاقاتوں میں جنوبی ایشیا میں رونما ہونے والی معاشی اور سیاسی تبدیلیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا. پاکستان اور چین کے درمیان سفارت کاری اور باہمی افہام و تفہیم پر مبنی شراکت داری نے تعاون کی مضبوط بنیاد رکھی ہے۔ امید ہے یہ دورہ اقتصادی اور تعلیمی تعلقات کو مزید فروغ دیگا، دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستی کو مضبوط کریگا اور دونوں ممالک کیلئے مثبت نتائج برآمد ہونگے۔
خبرنامہ نمبر 4032/2025
کوئٹہ۔ 25 مئی:علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق اتوار اور پیر کو صوبے کے جنوبی اور مغربی اضلاع میں موسم انتہائی گرم اور خشک جبکہ شمالی، وسطی اور مشرقی اضلاع میں جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی توقع ہے۔ ژوب، موسیٰ خیل، شیرانی، بارکھان، ڈیرہ بگٹی، دکی، سبی، ہرنائی، زیارت، صحبت پور، نصیر آباد، خضدار، آواران، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، لسبیلہ اور حب کے اضلاع میں چند ایک مقامات پر تیز ہواؤں اور آندھی و گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اسی طرح نوکنڈی، دالبندین، نوشکی، واشک، خاران، سوراب، مستونگ، پشین، چمن، کوئٹہ اور گردونواح میں گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ درجہ حرارت سبی میں 49.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا.
خبرنامہ نمبر 4033/2025 کوئٹہ 25 مئی۔
خضدار سانحہ میں شہید ہونے والے معصوم بچوں کی یاد میں ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی جانب سے ایک پُر سوز تعزیتی کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں معصوم شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا اور ان کے اہل خانہ سے اظہارِ یکجہتی کیا گیا۔اس تعزیتی کیمپ میں صوبائی وزیر صحت بخت کاکڑ،صوبائی وزیر کھیل مینا مجید، کمشنر کوئٹہ ڈویژن/ہیڈ منسٹریٹر حمزہ شفقات، ڈائیریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب بلوچ،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کے علاؤہ انجمن تاجران، سول سوسائٹی کے نمائندگان، قبائلی عمائدین اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر شرکاء نے شہید بچوں کی تصاویر پر پھول چڑھائے، دیے جلائے اور ان کی مغفرت و درجات کی بلندی کے لیے اجتماعی دعا کی۔تعزیتی کیمپ ایک فضاء رقت انگیز اور پُر احساس تھی، جس میں عوامی نمائندوں اور شہریوں نے بھرپور شرکت کی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات نے کہا کہ یہ بزدلانہ ہماری قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ معصوم بچوں کو نڈانہ بنانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔ یہ شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی نے کہا کہ یہ ایک قومی سانحہ ہے۔پورا بلوچستان غمزدہ ہے،لیکن ہم متحد ہیں۔ بچوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اور ہم ان کے خوابوں کی تکمیل کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔اس موقع پر تمام شرکاء نے ایک بار پھر قومی یکجہتی اور امن و استحکام کے عزم کا اعادہ کیااور مطالبہ کیا کہ معصوم جانوں کے ضیاع کا سبب بننے والے عناصر کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
خبرنامہ نمبر 4034/2025 کوئٹہ 25 مئی
کمشنر/چیرمین ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات کی ہدایت پر کوئٹہ شہر میں غیر قانونی رکشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں سیکرٹری آر ٹی اے کوئٹہ ڈویژن علی درانی اور ایس پی ٹریفک صدر سرکل کی نگرانی میں کوئلہ پھاٹک پر سنیپ چیکنگ کے دوران بغیر پرمٹ 10 رکشوں کو سیکشن 115 موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت تحویل میں لے لیا گیا۔ جبکہ 40 رکشوں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان بھی جاری کیا گیا۔ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ اور ٹریفک پولیس کا غیر قانونی رکشوں کے خلاف کاروائی کا سلسلہ جاری ہے۔
خبرنامہ نمبر 4035/2025 کوئٹہ 25 مئی 2025:
محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کی جانب سے حالیہ دنوں بعض ذرائع ابلاغ میں یہ خبر زیرِ گردش ہے کہ ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام بلوچستان میں اس پراجیکٹ کے تحت بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ محکمہ جنگلات و جنگلی حیات بلوچستان اس خبر کو قطعی طور پر بے بنیاد، گمراہ کن اور حقیقت کے منافی قرار دیتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ مذکورہ پروگرام کے تحت مالی سال 2019 سے 2022 کے دوران محکمہ جنگلات کے 35 ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسنگ آفیسرز (DDOs) اور محکمہ تعمیرات کے 4 DDOs کے ذریعے کیے گئے جنکا پورا ریکارڈ موجود ہے۔ یہ تمام اخراجات ریکارڈ کے مطابق، مقررہ مالیاتی ضوابط اور سرکاری قواعد و ضوابط کے تحت عمل میں آئے۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں جمع کرائی گئی اسپیشل آڈٹ رپورٹ میں اٹھائے گئے نکات دراصل آڈٹ کے عمومی اعتراضات ہیں، جن کا مفصل اور مستند جواب محکمہ جنگلات و جنگلی حیات نے متعلقہ فورم پر پیش کر دیا ہے۔ آڈٹ اعتراضات کا مقصد مالی شفافیت کو یقینی بنانا ہوتا ہے، اور ان کا مطلب ہرگز مالی بے ضابطگی یا بدعنوانی نہیں لیا جا سکتا، جب تک کہ متعلقہ حکام کی وضاحت و شواہد کو نظرانداز نہ کیا جائے۔محکمہ جنگلات و جنگلی حیات بلوچستان میڈیا کے تمام اداروں سے گزارش کرتا ہے کہ ایسی حساس نوعیت کی خبروں کی اشاعت سے قبل مصدقہ ذرائع سے معلومات حاصل کریں اور عوام کو غیر مصدقہ و گمراہ کن معلومات سے بچائیں جبکہ غیر مصدقہ سوشل میڈیا پوسٹ کی بغیر تصدیق پر محکمہ قانونی کاروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
خبرنامہ نمبر 4036/2025
ڈپٹی کمشنر دُکی محمد نعیم خان نے امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے اور سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے لیویز تھانہ مانزئی اور لیویز تھانہ خان بہادر کا اچانک دورہ کیا۔اسسٹنٹ کمشنر لونی مجیب الرحمٰن بلوچ اور رسالدار میجر لیویز فورس حاجی علی محمد شادوزئی بھی ان کے ہمراہ تھے۔انہوں نے تھانوں میں موجود اہلکاروں کی حاضری چیک کی۔ ڈپٹی کمشنر نے اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی ڈیوٹی پوری چوکسی، ذمہ داری اور مستعدی سے انجام دیں انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھی جائے، سنیپ چیکنگ کو مزید مؤثر بنایا جائے۔ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور اس مقصد کے لیے لیویز فورس کو ہر سطح پر فعال اور جواب دہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ غفلت یا کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی، اور ناقص کارکردگی پر متعلقہ اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
خبرنامہ نمبر 4037/2025
نصیرآباد۔سپرنٹنڈنگ انجینیئر ایریگیشن سرکل نصیرآباد ڈویژن غلام سرور بنگلزئی نے کہا ہے کہ سکھر بیراج سے کیرتھرکینال میں پانی کی فراہمی شروع کی جاچکی ہے عنقریب استامحمد اور اس کے تمام ملحقہ علاقوں میں پانی کی فراہمی شروع ہو جائے گی محکمہ ایریگیشن کے انجینئر و دیگر عملہ صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی کے وژن پر عملدرآمد کو یقینی بنارہے ہیں تاکہ لوگوں کو آبنوشی کی فراہمی میں جو مشکلات درپیش آرہی ہیں ان کا تدارک کیا جا سکے چیف انجینئر کینالز ناصر مجید بلوچ کی ہدایت پر سب سے پہلے لوگوں کو آبنوشی کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں اس وقت سخت موسمی حالات اور آبنوشی کی قلت سے جو عوام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ہمیں اس کا بخوبی اندازہ ہے اسی لئے محکمہ ایریگیشن کے انجینئرز نے دن رات جدوجہد کو جاری رکھتے ہوئے بھل صفائی سمیت دیگر کینالز کے اسٹرکچر کی بحالی کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کروایا تاکہ لوگوں کے لیے جلد از جلد آبنوشی کے لیے پانی کی ترسیل شروع کی جاسکے اس حوالے سے ہم اعلی حکام سے بھی رابطے میں تھے اس ضمن میں کیرتھرکینال میں پانی کی ترسیل شروع کر دی گئی ہے عوام کو آبنوشی کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کرنے والوں پر بھی لازم ہے کہ وہ جلد از جلد پانی کے سٹوریج کو یقینی بناکر عوام کی خدمت کو جاری رکھیں ہماری بھرپور کوشش ہے کہ جلد از جلد دیگر اسٹرکچر کو بھی مکمل کر کے آبنوشی کی فراہمی کے بعد لوگوں کو کاشتکاری کے حوالے سے بھی پانی فراہم کیا جائے تاکہ بروقت ذریعہ اجناس کی پیداوار شروع کی جا سکے غلام سرور بنگلزئی نے کہا کہ پٹ فیڈر کینال کی تمام زیلی شاخوں میں بھی پانی کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے ہماری بھرپور کوشش ہے کہ دیہی علاقوں کے لوگوں کو بھی آبنوشی کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے اس کے ساتھ ساتھ کچھی کینال میں بھی اپنے تناسب سے پانی کی فراہمی جاری ہے سوئی ڈیرہ بگٹی اور نصیرآباد کے کچھ علاقے کچھی کینال کے پانی سے مستفید ہو رہے ہیں اس ضمن میں مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ نصیرآباد ڈویژن کے تمام علاقوں میں عید الاضحی سے قبل آبنوشی کی فراہمی مکمل طور پر بحال کی جا سکے محکمہ ایریگیشن مفاد عامہ میں مصروف عمل ہے اس حوالے سے تمام انجینیئرز اور عملہ دن رات لوگوں کے مفاد میں بہتر سے بہتر اقدامات کرنے میں مصروف ہیں اور تمام قسم کی غیر ضروری چھٹیاں بھی منسوخ کی گئی ہیں تاکہ عوام کی مشکلات پر قابو پا لیا جا سکے انہوں نے واضح کیا کہ یہ تمام تر اقدامات صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی کے احکامات کی روشنی میں کیے جا رہے ہیں۔
خبرنامہ نمبر 4038/2025
بارکھان25مئی:ایس ایس پی بارکھان ڈاکٹر سعد آفریدی کی زیر صدارت اہم اجلاس، سمگلرز اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت ایس پی بارکھان ڈاکٹر سعد آفریدی نے ضلع بھر میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے اور جرائم کے سدباب کے لیے ایس پی آفس میں ایک اہم اجلاس طلب کیا۔ اجلاس میں ڈی ایس پی بارکھان، ڈی ایس پی رکنی، ایس ایچ او بارکھان اور ایس ایچ او رکنی نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ڈاکٹر سعد آفریدی نے سختی سے ہدایات جاری کیں کہ پولیس ایریا میں ہر قسم کی سمگلنگ بلخصوص ایرانی تیل اور منشیات وغیرہ کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کیساتھ ساتھ بین الصوبائی شاہراہ N-70پر مسافروں کی سیکورٹی کے لیے موبائل پیٹرولنگ کومزید موثر انداز میں جاری رکھیں مزید ضلع میں اشتہاری اور مفرور مجرموں کی گرفتاری کے حوالے سے جاری مہم کو تیز کیا جائے، تاکہ جرائم کی شرح میں کمی لائی جا سکیجوئے اور منشیات فروشی کے خلاف کاروائیوں کے حوالے سے رپورٹ طلب کی۔ ڈاکٹر سعد آفریدی نے کہا کہ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا اور ضلع کو جرائم سے پاک کرنا پولیس کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف کسی قسم کی کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی اور قانون کی بالادستی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں اور عوام کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کریں تاکہ عوام کا اعتماد پولیس پر بحال رہے۔
4039/2025خبر نامہ نمبر
خبرنامہ نمبر 4040/2025
سوراب، 25 مئی – اے پی ایس خضدار بس دھماکے میں زخمی ہونے والی سوراب لیویز فورس کے فرض شناس اہلکار محمد ابراہیم گرگناڑی کی کمسن بیٹی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئی۔ اس افسوسناک واقعے نے پورے علاقے کو غم و اندوہ میں مبتلا کر دیا۔ ہر آنکھ اشکبار اور ہر دل سوگوار نظر آیا۔شہید بچی کی نمازِ جنازہ خضدار کے مقامی قبرستان میں ادا کی گئی، جس میں ضلعی و مقامی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران ڈپٹی کمشنر سوراب حبیب نصیر، ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر دشتی، اسسٹنٹ کمشنر سوراب شئے اکبر علی، اسسٹنٹ کمشنر خضدار حفیظ اللہ کاکڑ، رسالدار میجر الطاف حسین ہارونی، سپریڈنٹ ڈی سی آفس فضل محمد قمبرانی، رسالدار عطاء اللہ رودینی، لیویز لائن انچارج رفیق زیب سمالانی، اور پی آر او ٹو ڈی سی سکندر الٰہی شامل تھے۔افسران و اہلکاروں نے شہید بچی کے والد محمد ابراہیم گرگناڑی اور ان کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دکھ کی اس گھڑی میں مکمل یکجہتی و تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ڈپٹی کمشنر سوراب نے اس دلخراش واقعے کو پورے علاقے کے لیے ایک بڑا سانحہ قرار دیتے ہوئے متاثرہ خاندان کی قربانی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پوری انتظامیہ اور عوام غم زدہ خاندان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔اس المناک سانحے پر پورے علاقے میں غم و غصے کی شدید لہر دوڑ گئی ہے۔ مختلف مکاتبِ فکر، سماجی و قبائلی تنظیموں، اور شہری حلقوں کی جانب سے شہید بچی کے اہلِ خانہ سے اظہارِ تعزیت اور ہمدردی کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف متاثرہ خاندان کے لیے، بلکہ پوری قوم کے لیے ایک دل دہلا دینے والا سانحہ ہے، جس پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا۔
خبرنامہ نمبر 4041/2025
مو سیٰ خیل 25مئی: حکومت بلوچستان کی ہدایات کی روشنی میں آج ضلعی انتظامیہ موسیٰ خیل کے زیر اہتمام سب تحصیل تیئر ایسوٹ کے پسماندہ علاقے تنگی سر میں ایک کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ اس کھلی کچہری کی صدارت اسسٹنٹ کمشنر درگ مصور احمد نے کی۔ اس اہم موقع پر تحصیل کی سطح کے تمام متعلقہ سرکاری افسران اور عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور اپنے درپیش مسائل کو کھل کر بیان کیا۔اسسٹنٹ کمشنر مصور احمد نے تمام سائلین کے مسائل کو انتہائی توجہ اور صبر سے سنا اور موقع پر ہی ان کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے مسائل کو ان کی دہلیز پر حل کرنا ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ ہم عوامی خدمت کے لیے پرعزم ہیں اور آپ کے پیش کردہ ہر مسئلے کے حل کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔کھلی کچہری میں شریک مقامی عمائدین اور عوام نے تنگی سر جیسے دور افتادہ اور بنیادی سہولیات سے محروم علاقے میں کھلی کچہری کے انعقاد پر ضلعی انتظامیہ اور بالخصوص حکومت بلوچستان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس اقدام کو عوامی رابطہ اور عوامی خدمت کا ایک بہترین ذریعہ قرار دیا۔ شرکاء نے اس امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی اس طرح کی کچہریاں باقاعدگی سے منعقد کی جائیں گی تاکہ عوام کو اپنے مسائل کے حل کے لیے در در کی ٹھوکریں نہ کھانی پڑیں۔ اس اقدام سے نہ صرف عوام اور انتظامیہ کے درمیان اعتماد کا رشتہ مضبوط ہوگا بلکہ گڈ گورننس کے فروغ میں بھی مدد ملے گی۔