December 21, 2024
File 1 News

24-9-2024

خبرنامہ نمبر5628/2024
کوئٹہ 24 ستمبر ۔ وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کراٹے کومبیٹ میں عالمی سطح کی جیت کا ٹائٹل برقرار رکھنے پر بلوچستان سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی شاہ زیب رند کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار اور حکومت بلوچستان کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے عالمی کراٹے کمبیٹ کھلاڑی شاہ زیب رند منگل کو کوئٹہ پہنچے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے عالمی کھلاڑی شاہ زیب رند کو کوئٹہ ائیر پورٹ پر خوش آمدید کہا اور گلے سے لگایا وزیر اعلٰی نے شاہ زیب رند کو جیت کا تسلسل برقرار رکھنے پر مبارکباد دی اور فتح کے لئے جہد مسلسل اور محنت پر شاباش دی شاہ زیب رند سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلٰی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ آپ بلوچستان اور پاکستان کا فخر ہیں اور آپ جیسے باصلاحیت نوجوانوں سے ہی ملک کا روشن مستقبل وابستہ ہے بلوچستان کے نوجوانوں کے لئے آپ ترقی کی روشن مثال ہیں ، وزیر اعلٰی نے شاہ زیب رند کی مسلسل جیت پر مسرت کا اظہار کیا اور انہیں وزیر اعلٰی ہاوس مدعو کیا اس موقع پر صوبائی وزراءبخت محمد کاکڑ، میر عاصم کرد گیلو، وزیر اعلٰی کی مشیر برائے کھیل مینا مجید بلوچ، مشیر محنت و افرادی قوت سردار غلام رسول عمرانی، پارلیمانی سیکرٹری عبدالصمد گورگیج ، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند، سیکرٹری کھیل قمر بلوچ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات ڈائریکٹر جنرل کھیل یاسر خان بازئی اور دیگر اعلٰی حکام بھی موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5629/2024
خضدار24 ستمبر۔ وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی منگل کو خضدار پہنچے جہاں انہوں نے درانی ہاو¿س میں آغا شکیل احمد درانی، کیپٹن(ر) آغا شہریار درانی، سینٹر آغا شاہ زیب درانی کی والدہ ، چیف آف جھالاوان نواب ثناءاللہ خان زہری کی خوشدامن کے انتقال پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی اس موقع پر وزیر اعلٰی نے مرحومہ کے ایصال ثواب و درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا تعزیت کے موقع پر صوبائی وزراءاور اراکین اسمبلی بھی خضدار میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5630/2024
کوئٹہ 24 ستمبر۔ صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمان خان ملاخیل نے پشتون ثقافت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے تمام پشتون اقوام کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہزندہ اور باشعور قومیں ثقافتی و روایتی اقدار اور تاریخی ورثے کا تحفظ کرتی ہیں اور اس دن کو منانے کا اصل مقصد ان تمام روایات،ثقافت اور منفردططرز زندگی کو بہتر طور پر سمجھنے اور اسے ہمیشہ زندہ رکھنے کی کوشش ہے انہوں نے کہا کہ پشتون ثقافت کا اپنا رنگ ہے اور اس کے طور طریقوں میں محبت،بھائی چارہ،انکساری اور رواداری کا درس ملتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتون ثقافت، بہادری، غیرت، مہمان نوازی، پشتونوالی، امن پسندی ،محبت اور ایثار سے جیسے شاندار تاریخ سے عبارات ہے۔ ہماری ثقافت دنیا بھر میں اپنی الگ اور منفرد پہچان رکھتی ہے۔ صوبائی مشیر نسیم الرحمان خان نے کہا کہ ہمارے اج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی ثقافت کو زندہ رکھیں اور اسے نئی نسل تک منتقل کریں تاکہ دنیا بھر میں پشتون قوم کی روایات اور اخلاقی اقدار کو مثبت انداز میں پیش کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں جتنی بھی اقوام رہتی ہیں ان کی اپنی تاریخ ہے لہذا ہم سب کو چاہیے کہ ملک و صوبے کی تعمیر و ترقی کے لئے ہم سب کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا چائیے یہ ملک ہے تو ہم ہیں ہماری پہچان پاکستان سے ہے۔نسیم الرحمٰن ملاخیل نے کہا ہے کہ ثقافت ایک تاریخی تسلسل ہے جسکے ذریعے ہمارا ماضی اور حال جڑا ہوا ہے جس کی بنیاد پر ہم اپنے مستقبل کا رخ متعین کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ارتقائ اور ترقی کا سفر جیسے جیسے آگے بڑھتا ہے تو ماضی کی کئی چیزیں قصہ پارینہ بن جاتی ہیں. اور انسان نئے حالات، ضروریات اور تقاضوں کے مطابق نئی اقدار اور اشیاء کو اختیار کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ پشتون قوم بھائی چارہ، بردباری اور بشردوست کی مضبوط اور شاندار اقدار و روایات کا آمین ہے لہٰذا ضروری ہے پشتون کلچر کی تقریبات کے ذریعے اپنی مترقی سوچ اور شاندار اقدار کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کریں. ضروری ہے کہ ہم مختلف ثقافتوں اور زبانوں سے تعلق رکھنے کے باوجود امن، محبت اور یگانگت سے رہیں. نسیم الرحمٰن ملاخیل نے کہا ہے کہ ثقافت ایک تاریخی تسلسل ہے جسکے ذریعے ہمارا ماضی اور حال جڑا ہوا ہے جس کی بنیاد پر ہم اپنے مستقبل کا رخ متعین کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ارتقائ اور ترقی کا سفر جیسے جیسے آگے بڑھتا ہے تو ماضی کی کئی چیزیں قصہ پارینہ بن جاتی ہیں. اور انسان نئے حالات، ضروریات اور تقاضوں کے مطابق نئی اقدار اور اشیائ کو اختیار کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ پشتون قوم بھائی چارہ، بردباری اور بشردوست? کی مضبوط اور شاندار اقدار و روایات کا آمین ہے لہٰذا ضروری ہے پشتون کلچر کی تقریبات کے ذریعے اپنی مترقی سوچ اور شاندار اقدار کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کریں. ضروری ہے کہ ہم مختلف ثقافتوں اور زبانوں سے تعلق رکھنے کے باوجود امن، محبت اور یگانگت سے رہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5631/2024
کوئٹہ 24 ستمبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ ملک کے دفاع کے لئے بلوچستان کے نوجوانوں خصوصا خواتین کی پاک افواج میں شمولیت صوبے کے لیے فخر کا لمحہ ہے، ان کی شرکت بلوچستان کی خواتین کے لیے بڑھتے ہوئے مواقع کی عکاسی کرتی ہے جو پاکستان کی سیکیورٹی میں فعال کردار ادا کرنے کی علامت ہے اور یہ صوبے کی خواتین کی طاقت، عزم اور استقامت کی نشانی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیوی ہیڈ کوارٹرز کوئٹہ کے دورے کے موقع پر کیا۔ نیوی کمانڈنٹ آفیسر کیپٹن عبداللہ صدیقی نے نیوی ہیڈ کوارٹرز کوئٹہ آمد پر ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کا استقبال کیا اور انہیں یادگاری شیلڈ پیش کی۔اس موقع پر ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے بلوچستان کی خواتین کو پاکستان نیوی کے مختلف شعبوں میں بھرتی کرنے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیوی میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ صنفی مساوات کے لیے اہم ہے اور ہمارے صوبے کی خواتین کی بے پناہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے ضروری ہے۔ملاقات میں کوئٹہ میں بحریہ یونیورسٹی کے قیام کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔ ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ بحریہ یونیورسٹی کا قیام کوئٹہ میں عالمی معیار کی تعلیمی سہولیات فراہم کرے گا، جس سے ہمارے نوجوان، خاص طور پر خواتین، تعلیمی اور پیشہ وارانہ میدان میں کامیابی حاصل کر سکیں گے۔ بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے میری ٹائم ٹیکنالوجی ٹریننگ پارک کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ یہ ٹریننگ پارک میری ٹائم ٹیکنالوجیز میں جدید تربیت فراہم کرے گا، جس سے ہمارے نوجوانوں کے لیے نئے کیریئر کے مواقع پیدا ہوں گے اور علاقے میں معاشی ترقی کو فروغ ملے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta 24 Sep,: Advisor to chief minister Balochistan for Women Development department Dr. Rubaba Khan Buledi has said that The inclusion of Balochistan’s youth, especially women, in the armed forces of Pakistan is a proud moment for the province, as they step forward to safeguard the nation’s defense. Their participation highlights the growing opportunities for Balochistan’s women to play an active role in the security of Pakistan, symbolizing strength, resilience, and dedication. These remarks were given during her visit to Navy Headquarters Quetta, where she was welcomed by Navy Commandant Officer Captain Abdullah Siddiqui. On this occasion, Navy Commandant Officer presented her with a commemorative souvenir.Dr. Rubaba Buledi discussed several initiatives aimed at advancing opportunities for the people of Balochistan. A key point of the discussion was the recruitment of women from Balochistan into various departments of the Pakistan Navy. Dr. Rubaba Buledi remarked, Increasing women’s representation in the Navy is crucial for gender equality and for tapping into the immense potential of the women in our province.The establishment of a Bahria University campus in Quetta was also a central topic of discussion. Dr. Rubaba Buledi stated, The establishment of Bahria University in Quetta will bring world-class educational opportunities to the region, enabling our youth—especially women—to thrive in their academic and professional pursuits.Another significant topic discussed was the development of a Maritime Technology Training Park for Balochistan’s youth. This training park will provide advanced skill development in maritime technologies, offering our young people new career pathways and fostering economic growth in the region, Dr. Rubaba Buledi added.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5632/2024
تربت 24۔ ستمبر سابق وزیراعلی رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ضلع کیچ میں تعلیم، صحت اور کھیل سمیت تمام شعبوں کی ترقی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں اپنے رہائش گاہ تربت میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں کی ترقی کیلئے جامع حکمتِ عملی کے تحت اقدامات کو عملی جامہ پہنایا جارہا ہے ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت ممبر صوبائی اسمبلی ٹیچنگ ہسپتال تربت کیلئے مختلف طبی سامانوں اور سرجری سمیت دیگر حالات کی فراہمی کیلئے پانچ کروڑ کی رقم فراہم کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو کراچی کے بجائے گھر کی دہلیز پر علاج و معالجے کی سہولیات دستیاب ہوں، تعلیم ، صحت و صفائی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے ، بجلی صورتحال کی بہتری اور نئے ٹرانسفارمر کیلئے دس کروڑ روپے روپے رکھے ہیں جن تین کروڑ روپے حکومت کی جانب سے فراہم کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں سڑکوں کا جال بچھانے کے ساتھ ساتھ سماجی و معاشی اہداف کے حصول کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے، جس سے نہ صرف عوام کا معیار زندگی بلند ہوگا بلکہ علاقے میں ترقی اور خوشحالی بھی آئے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5633/2024
کوئٹہ 24 ستمبر۔صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر نے کہا ہے کہ تمام ضلعی انجینئر آفیسران اپنے جائے تعیناتی پر اپنی حاضری کو ہر ممکن یقینی بنائیں اور اس حوالے سے محکمہ کی جانب سے کسی بھی قسم کی نرمی نہیں کی جائے گی ان خیالات کا اظہار صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے صوبے کے تمام ضلعی انجینئر آفیسران کے ساتھ ہونے والے زوم اجلاس کی صدارت کے موقع پر کہا سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے انجینئر آفیسران کو سختی سے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے یہ شکایات موصول ہورہی ہیں کہ محکمہ کے آفیسران اکثر غیر حاضر رہتے ہیں جسکی وجہ سے متعلقہ اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سستی کا شکار ہو رہے ہیں لہذا اپنی حاضری کو یقینی بنائیں اور ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کو تیز کریں تاکہ شکایت کا موقع نا ملے سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے مذید کہا کہ صوبے کے زرعی علاقوں بلخصوص باغات والے علاقوں میں گریڈنگ کی جائے کیونکہ انہی رستوں سے تمام زمینداروں کا معاش جڑا ہوا ہے اور سیزن ہونے کے سبب خراب راستوں کی وجہ سے زمینداروں کو کوئی نقصان نا ملے سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے ایڈوانس پیمنٹ کی سختی سے مذمت کرتے ہو تمام انجینئرز آفیسران کو ہدایت دی کہ کسی بھی صورت میں ایڈوانس پیمنٹ نا کریں اور کسی بھی ٹھیکدار کی بلیک میلنگ میں نا آہیں افسوس اس بات پر ہوتا ہے کہ پیسے دینے کے بعد آپ ٹھیکیداروں کے رحم و کرم پر ہوتے ہیں سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے یہ ہدایات بھی دیں کہ اپنے اپنے اضلاع میں ان اسکیمات پر بھی کام شروع کریں جو کسی نا کسی وجہ سے بند ہوچکے ہیں اور منصوبے جون میں کاغذوں کی حد تک مکمل ہوچکی اور گراونڈ پر نامکمل ہیں انہیں بھی جلد از جلد مکمل کرنے کے بعد رپورٹ جمع کریں انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کو ایمانداری کے ساتھ مکمل کرنا اور عوام کے پیسوں کا صحیح استعمال کرنا ہماری اولین ترجیح ہے اور تمام ترقیاتی منصوبوں کے معیار کا خاص خیال رکھنا ہمارا فرض ہے لہذا اس فرض کو ادا کرنے میں کوئی بھی سستی یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5634/2024
سبی 24 ستمبر ۔ماں اور بچے کی صحت کے حوالےسے ضلع سبی میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد اکبر سولنگی کی سربراہی میں آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا جسمیں ای پی آئی مانیٹرنگ آفیسر شعیب احمد خجک، ڈسٹرکٹ سپورٹ آفیسر لیڈی ہیلتھ ورکر پروگرام مس بانو ارباب ، ڈسٹرکٹ نیوٹریشن کوآرڈینیٹر حاجی بلوچ اور بڑی تعداد میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے حصہ لیا یہ مہم 23 ستمبر سے 28 ستمبر تک جاری رہے گی اس دوران ضلع سبی کے تمام لیڈی ہیلتھ ورکرز اپنے اپنے کیچمنٹ ایریا میں ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے آگاہی مہم کے تحت کمیونٹی میں سیشنز منعقد کریں گی اور ضلع سبی کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کی طرف سے احکامات جاری کیے گئے کہ اس آگاہی مہم کے دوران ضلع بھر میں ویکسینیٹرز پیدائش سے لیکر 2 سال تک کے بچوں کو ویکسینیشن بھی جاری رکھیں اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کو بھی یہ احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ وہ 2 سال سے 5 سال تک کے بچوں کو پیٹ کے کیڑوں کی ادویات مہیا کریں اور اپنے علاقے میں ویکسینیشن کے zero Dose اور defaulter بچوں کی لسٹ بنا کر ویکسینیٹرز کے حوالے کریں تاکہ ویکسینیٹرز ان بچوں تک رسائی کر کے ان بچوں کی ویکسینیشن کر سکیں اس مہم میں ضلع سبی کے عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اس مہم کے دوران لیڈی ہیلتھ ورکرز اور ویکسینیٹرز کے ساتھ تعاون کریں تاکہ کوئی بچہ ویکسین لگوانے سے رہ نہ جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5635/2024
سبی 24 ستمبر ۔ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ کی جانب سے عوامی شکایت کا نوٹس لینے اور اس ضمن میں خصوصی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل علی اصغر مگسی نے ڈی ایچ کیو ہسپتال کا دورہ کیا اس موقع پر پی ایس ٹو کمشنر ذیشان احمد بھی انکے ہمراہ تھے اے ڈی سی نے ہسپتال میں آکسیجن پلانٹ کے کنکشن کی گزرگاہوں پر جاری ناقص ترقیاتی کام روک کر ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دے دی ہے اس ضمن میں ٹیکنیکل ٹیم اس کام کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی کہ یہ کام معیار کے مطابق ہو رہا تھا یا نہیں۔ کیونکہ عوام کی جانب سے شکایات موصول ہو رہی تھی کہ آکسیجن پلانٹ پر غیر معیاری طریقہ سے کام کیا جا رہا ہے اور کسی بھی قسم کے حفاظتی اقدامات کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جا رہا۔ اے ڈی سی کی جانب سے ٹیکنیکل ٹیم کو یہ بھی ہدایات دی گئی ہیں کہ اس کام میں جو بھی کمی بیشی ہو وہ دور کی جائے اور معیار کے مطابق کام کو یقینی بنایا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5636/2024
کچھی24۔ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ کی خصوصی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر مچھ ارسلان خان نے گزشتہ روز گورنمنٹ گرلز ہائی سکول مچھ اور سول ہسپتال مچھ کا سرپرائز دورہ کیا انہوں نے پہلے مرحلے میں سول ہسپتال کے دورے کے موقع پر تمام ڈاکٹرز ودیگر پیرامیڈیکل اسٹاف کی حاضری رجسٹرڈ کو چیک کیا اور ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو دی جانے والی طبی سہولیات کا باریک بینی سے جائزہ بھی لیا اس موقع ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف سے بات چیت کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر مچھ ارسلان خان نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جا رہے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے پیشے کو دیکھتے ہوئے لوگوں کی خدمت کو اپنا فریضہ سمجھیں اور انہیں طبی امداد کی فراہمی کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں تاکہ عوام کو کسی بھی قسم مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔بعد ازاں انہوں نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول مچھ کا بھی سرپرائز دورہ کیا دورے کے دوران اسسٹنٹ کمشنر نے اساتذہ کرام کی حاضری رجسٹر کو بھی چیک کیا اور تعلیمی ادارے میں درس و تدریس کے عمل کا بھی جائزہ لیا اور بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بچیوں کو بہتر انداز میں علم کی روشنی سے منور کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ آگے چل کر ملک کی تعمیر و ترقی میں بھی کردار ادا کر سکیں کیونکہ پاکستان کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے اور ان کو علم کی روشنی سے منور کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے یہ تب ہی ممکن ھوگا جب اساتذہ کرام اپنے فرائض کی ادائیگی کو یقینی بنائیں گے اس لیے اساتذہ کرام کو چاہیے کہ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی ہرگز نہ کریں ضلع انتظامیہ ہرگز نہیں چاہیےگی کہ اساتذہ کرام کی غیر حاضری سے بچیوں کا تعلیمی ماحول متاثر ہو غیر حاضر رہنے سے اجتناب کیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5637/2024
گوادر24ستمبرڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی جانب سے جاری کردہ ایک اہم پریس ریلیز کے مطابق، رات گئے پیک اپ یونین اور ڈپو مالکان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے نتائج کا اطلاق حکومت بلوچستان کی جانب سے چند ہی گھنٹوں میں کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں مختلف سیکیورٹی چیک پوسٹوں کو مذاکرات کے نتیجے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا جا چکا ہے تاکہ فوری عملدرآمد ممکن بنایا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر نے تمام ڈرائیور حضرات اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے اپیل کی ہے کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور دفتری کارروائی کے مکمل ہونے تک انتظار کریں، جس پر حکومتی ادارے تندہی سے کام کر رہے ہیں۔اس پیش رفت کے بعد، امید کی جا رہی ہے کہ تمام فریقین کے مسائل کا حل ممکن ہو جائے گا اور گوادر میں کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں جلد معمول پر آ جائیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5638/2024
گوادر24ستمبر ۔ دارالعلوم سکنڈری پبلک اسکول سیرت النبی کے عنوان سے ایک پروقار اور روحانی تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں طلبہ و طالبات کے درمیان تقاریر اور نعت خوانی کے مقابلے منعقد کیے گئے۔ یہ عظیم الشان تقریب نوجوان نسل کو اسلامی تعلیمات اور سیرت طیبہ کی روشنی میں کردار سازی کی ترغیب دینے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔تقریب کے مہمانِ خصوصی اسسٹنٹ کمشنر گوادر میر جواد احمد زہری تھے، جنہوں نے اپنی شرکت سے طلباء کا حوصلہ بڑھایا اور دین اسلام کی عظمت پر روشنی ڈالی۔ دیگر اہم شخصیات میں ماسٹر عبدالمجید (امیر جماعت اسلامی ضلع گوادر)، احمد حسن (ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گوادر)، نادل علی (اے ڈی او گوادر)، وائس پرنسپل مولانا لیاقت، اور ڈائریکٹر دارالعلوم اسکول جمیل یار شامل تھے، جنہوں نے بھی اپنی موجودگی سے تقریب کو چار چاند لگا دیے۔اس پ±روقار تقریب کی صدارت اسکول کے پرنسپل مولانا محمد قاسم نے کی۔ پروگرام میں مختلف کلاسز کے بچوں اور بچیوں نے سیرت النبی ? پر مدلل تقاریر کیں اور نعتیہ کلام پیش کیا، جنہوں نے حاضرین کے دلوں میں عشقِ رسول کو مزید گہرا کر دیا۔تقریب کے آخر میں بہترین کارکردگی دکھانے والے طلباءو طالبات میں مہمانانِ خصوصی کی جانب سے انعامات تقسیم کیے گئے، جنہوں نے بچوں کی محنت اور شوق کی بھرپور تعریف کی۔یہ تقریب دارالعلوم سکنڈری پبلک اسکول کے تعلیمی و دینی ماحول کا عکاس تھی اور شرکاءکے لیے ایک یادگار لمحہ ثابت ہوئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5639/2024
گوادر:24ستمبر ۔ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی قیادت میں ضلع گوادر میں تعلیمی شعبے کی بہتری کے لیے حکومت کی انتھک کوششیں جاری ہیں، جن کا مقصد محدود وسائل کے باوجود تمام بنیادی تعلیمی سہولیات کو یقینی بنانا ہے۔ اس ضمن میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریوینیو) سر بلند خان نے گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول زربار کا دورہ کیا اور اسکول کی حالت زار کا تفصیلی جائزہ لیا۔دورے کے دوران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے اسکول کے انچارج سے اسکول کو درپیش مسائل پر بات چیت کی۔ ان مسائل میں سرفہرست کلاس رومز اور اساتذہ کی کمی شامل ہے۔ واضح رہے کہ یہ اسکول پرائمری سے مڈل اسکول میں اپ گریڈ کیا گیا ہے، لیکن ابھی تک
مڈل اسکول کی ضروریات کے مطابق اساتذہ اور دیگر تعلیمی سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔اس کے علاوہ، اسکول کی طالبات کو اسمبلی کے لیے کسی مناسب شیلٹر کی سہولت میسر نہیں ہے، جس کے باعث گرمی کے موسم میں انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریوینیو) سر بلند خان نے اس موقع پر یقین دہانی کرائی کہ اسکول کو جلد از جلد تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی، تاکہ طالبات کو بہتر تعلیمی ماحول میسر آ سکے اور وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔حکومت بلوچستان کی جانب سے یہ اقدامات تعلیمی میدان میں بہتری اور عوام کو معیاری تعلیم کی فراہمی کی سمت میں اہم پیش رفت ہیں، جس سے ضلع بھر میں تعلیمی نظام کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿