خبرنامہ نمبر5165/2025
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن کے مطابق سوئی کی ترقی کے لیے انقلابی اقدامات جاری
کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن کے عین مطابق سوئی شہر کی ترقی کے لیے چیف منسٹر پیکج کے تحت ڈویلپمنٹ کے شاندار منصوبے شروع کر دیے گئے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت سوئی رنگ روڈ اور انٹرنل روڈز کی مجموعی طور پر 34 کلومیٹر طویل تعمیر و ترقی کی جا رہی ہے جس کی کل لاگت 3.65 ارب روپے ہے۔ اس منصوبے کا مقصد سوئی کو ایک جدید، صاف، سرسبز اور خوشحال شہر میں تبدیل کرنا ہے۔ منصوبے میں سولرزیشن، ڈرینیج سسٹم، ٹف ٹائلز، پلانٹیشن (شجرکاری)، مونومنٹس اور اسٹریٹ لائٹس جیسی بنیادی اور جدید شہری سہولیات شامل ہیں۔ پراجیکٹ کو دو مراحل میں مکمل کیا جا رہا ہے۔ فیز ون کے تحت چائنہ چیک پوسٹ سے ویلفیئر ہسپتال تک سڑکوں کی تعمیر و بہتری کا کام کیا جا رہا ہے، جبکہ فیز ٹو میں بگٹی بازار، دیناری کالونی، مانجھی تا پٹ فیڈر روڈ سمیت پورے شہر میں ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کا ایک اہم جزو ماڈل ٹاؤن سوئی ہے جو علاقے کی ترقی کی جانب ایک مثالی قدم ثابت ہوگا۔ یہ میگا پروجیکٹ نہ صرف سوئی کے شہریوں کے لیے بہتر انفراسٹرکچر، روزگار کے مواقع اور ماحول دوست سہولیات فراہم کرے گا بلکہ علاقے کی مجموعی بہتری میں سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ سوئی کے عوام نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور حکومت بلوچستان کے اس انقلابی اقدام پر دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا ہے۔
خبرنامہ نمبر5166/2025
خضدار: 24 صوبائی مشیر بلدیات نوابزادہ امیر حمزہ زہری سے منگل کے روز خلق جھالاوان خضدار میں سوشل میڈیا کے نمائندوں سے اہم ملاقات کی وفد میں بشیر احمد رئیسانی دانش مینگل ،عطر مینگل ، مجیب زیب اور حبیب غلامانی شامل تھے اس موقع پر ڈسٹرکٹ چیئرمین حاجی صلاح الدین زہری ،چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن خضدار وڈیرہ محمد صالح جاموٹ، پی ایس نوابزادہ امیرحمزہ زہری میر محمد خان زہری موجود تھے۔ ملاقات میں شہید سکندر یونیورسٹی ایکٹ کی منظوری اور کلاسز کے اجراء میں تاخیر انجینئرنگ یونیورسٹی کے خستہ حال سڑک کی تعمیر نو ٹیچنگ ہسپتال میں مریضوں کو درپیش مسائل ادویات کا فقدان خاص طور پر ایمرجنسی یونٹ کی حالت ناگفتہ بہ ہونے ،جھالاوان میڈیکل کالج سمیت علاقائی مسائل نوجوانوں کے اعتماد اور حوصلے میں اضافے کے علاوہ محکمہ بلدیات کو مزید فعال بنانے اور عوام کے لیئے سہولیات کی فراہمی پر تفصیلی گفت و شنید ہوئی۔ ملاقات کے دوران صوبائی مشیر بلدیات نےشہید سکندر یونیورسٹی کے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ شہید نے سکندر یونیورسٹی میں بہت جلد باقاعدہ کلاسز کا اجراء ہو جائے گا اور اس سلسلے میں مشیر بلدیات نے سوشل میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو شہید سکندر کا دورہ کرائیں گے اور باقاعدہ افتتاح کریں گے۔مشیر بلدیات نے اس موقع پر کہا کہ انہیں اس بات کا اندازہ ہے کہ خضدار کے نوجوان تعلیم کے حصول کے لیے کوئٹہ و دیگر علاقوں کا رخ کرتے ہیں، جو کہ غریب طلباءکے لیے ایک مشکل مرحلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید سکندر یونیورسٹی کے قیام سے ملک بھر سے طلباءیہاں آئیں گے ۔جس سے شہر میں تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ کاروباری سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔یونیورسٹی کے قیام سے نہ صرف مقامی طلباء کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ خضدار کی سماجی و معاشی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔ اس اقدام سے علاقے میں تعلیمی ماحول کو بہتر بنانے اور نوجوانوں کو بہتر مستقبل کی جانب گامزن کرنے میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار کے سڑک کے متعلق سوال پر اس پوائنٹ کو نوٹ کرتے ہوئے انہوں نے بہت جلد انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار کے خستہ حال سڑک کی تعمیر نو کی یقین دھانی کرائی ،اس موقع پر نوابزادہ امیر حمزہ خان زہری نے سوشل میڈیا کے نمائندوں سے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ میں نوجوان ہوں اور نوجوانوں کے تعلیم ترقی کے لئے بھرپور کردار ادا کروں گا لیکن چیف آف جھالاوان نوابزادہ ثناء اللہ زہری نے مجھے جو زمہ داری سونپی ہے ان پے بھی مجھے اترنا ہے نواجوانوں کے علاوہ بزرگوں کی خدمت کرنا بھی میری زمہ داریوں میں شامل ہے ، اس موقع پر سوشل میڈیا کے نمائندوں نے صوبائی مشیر بلدیات کے تعاون و تعلیم دوستی کو سراہاتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ نوجوان سیاستدان نوابزادہ امیر حمزہ خان زہری ایک نواجوان ہے جس سے نوجوان نسل کو بہتر مستقبل کی امید ہے، وفد نے صوبائی مشیر بلدیات کا شکریہ ادا کیا اور مکمل تعاون کا یقین دلایا، جبکہ نوابزادہ امیر حمزہ زہری نے سوشل میڈیا کے نمائندوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور انہیں علاقے میں تعلیم صحت سمیت مختلف شہری مسائل کی نشاندھی کرنے میں کلیدی کردار ادا کرنے کی ہدایت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5167/2025
کوئٹہ 24جولائی ۔ سیکرٹری پی ایچ ای / واسا محمد ہاشم غلزئی نے واسا ہیڈ آفس کا دورہ کیا۔ منیجنگ ڈائریکٹر واسا محمد گل خلجی نے محکمے سے متعلق بریفنگ دی،۔اس موقع پر محکمہ کے تمام آفیسران بھی موجود تھے۔ سیکرٹری پی ایچ ای / واسا نے محکمہ واسا سے متعلق بریفنگ کے مو قع پر گفتگوں کرتے ہوئے کہا کہ نئے ٹیوب ویلز کو فنکشنل بناکر عوام کو پانی کی فراہمی یقینی بنا ہیں، تمام زیر تعمیر کاموں جس میں ٹیوب ویلوں اور ریزروائرز کی فعالیت بروقت مکمل کیا جائے ا ور جلد ہی نئے ٹیوب ویلز کو ٹرانسفارمر لگا کر دونوں ٹیوب ویلز کو سٹارٹ کریں جسے شہر کے پانی کی قلت دور ہوجائے ان تمام کاموں کی جلد مکمل کرنے کی ہدایات دیں۔انہوں نے کہا کہ پانی کے فراہمی کے لیے واسا کوئٹہ شہر میں ہنگامی بنیادوں پر تمام تر وسائل کو بروئے کار لاہیں، عوام کو صاف پانی کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔اورواسا عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے،واسا کے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔اور محکمہ کی کارکردگی میں مزید بہتری لانا ہے۔انہوں نے کہا کہ گرمیوں کا سیزن میں پانی کی قلت کے حوالے سے عوام کی مشکلات کا احساس ہے۔اور ان مسائل کے خاتمے کے لیے اقدامات بھی اٹھا رہے ہیں۔مسلسل خشک سالی اور زیر زمین پانی کی سطح گرنے کی وجہ عوام کوپانی کی فراہمی کا نظام متاثر ہورہاہے۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے لیے پانی کی فراہمی کے لیے ما نگی ڈیم سمیت ڈیموں پر کام تیز کرے۔جس کی تکمیل سے کوئٹہ کے عوام کا پانی کا مسلہ کافی حد تک حل ہو جائے گا۔ انہوں نے کوئٹہ میں پانی کی فراہمی کے حوالے سے جاری منصوبوں اور محکمہ کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے کہا کہ کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں پانی کا مسلہ موجودہ حکومت کے دور میں نہیں ہے۔بلکہ کوئٹہ میں پانی بحران کافی پرانا ہے۔اورماضی میں اس پر کوئی عملی طور پر کام نہیں کیا گیا۔ایک طرف تو کوئٹہ کو پانی کی فراہمی میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے۔اوردوسری جانب عوام واسا بلوں کی ادائیگی بھی نہیں کررہے ہیں۔جس کی وجہ سے مشکلات کا سامناہے۔جب محکمہ کو مالی مسائل کا مئسلہ نہ ہو تو محکمہ کی کارکردگی مزید بہتر ہو گی۔اور عوام کی بہترین طریقے سے خدمت کریگی۔کوئٹہ شہر کے تمام علاقوں میں پانی کی فراہمی بروقت یقینی بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ واسا کے ملازمین کے بھی مسائل حل کئے جائینگے۔تاکہ وہ محکمہ کے بہتری کے لیے کام کر سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5168/2025
نصیرآبا24جولائی ۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا ہے کہ تعلیمی درسگاہوں کو فعال بنانے اور اساتذہ کی حاضری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، گرمیوں کی تعطیلات کے بعد تدریسی عمل کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے ابھی سے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ سکول کھلنے کے بعد اساتذہ اور طلباء و طالبات کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اساتذہ کی غیر حاضری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور تعطیلات کے فوراً بعد سرپرائز وزٹ کا سلسلہ بھی جاری رکھا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالحمید ابڑو نے تعلیمی درسگاہوں کے مسائل اور دیگر امور سے آگاہ کیا جبکہ اجلاس میں عبد الواحد سومرو، ارشاد علی ڈومکی، مقبول احمد عمرانی، نثار احمد سومرو، خانزادی بلوچ، ثمینہ، رسول بخش کھوسہ، دوست علی عمرانی اور ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی بھی شریک تھے۔ ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے ہدایت کی کہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسران اپنی ذمہ داریوں کا بھرپور مظاہرہ کریں، سکولوں کے مسائل کا فوری تدارک کیا جائے اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور آفیسران اپنی ذمہ داری کو عبادت سمجھ کر ادا کریں کیونکہ تعلیم کی بہتری ہی علاقے کی ترقی کی ضامن ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5169/2025
تربت 24 جولائی۔: ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد جان بلوچ کی نگرانی میں پرائس کنٹرول کمیٹی نے کارروائی کرتے ہوئے ایک دکان کو زائدالمیعاد اور غیر معیاری اشیائے خوردونوش فروخت کرنے پر سیل کر دیا اور جرمانہ عائد کیا۔کمیٹی انچارج نیاز احمد بلوچ نے عوامی شکایات پر چھاپہ مارا، جہاں خلاف ورزی ثابت ہونے پر قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی۔ جرمانہ کی ادائیگی کے بعد دکان کو مشروط طور پر دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی پرائس کنٹرول کمیٹی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسی کسی بھی خلاف ورزی کی فوری اطلاع دیں تاکہ انسانی صحت سے کھیلنے والوں کے خلاف بروقت کارروائی ممکن ہو سکے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عوامی صحت، حقوق اور اشیاء کی معیاری فراہمی کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے، اور کسی کو قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5170/2025
تربت 24 جولائی ۔ : ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ سے سیلاب ایکشن کمیٹی کوشکلات کے وفد نے ملاقات کی اور کیچ کور ندی کے حفاظتی بند کے ٹوٹے ہوئے حصے کی فوری مرمت کا مطالبہ کیا۔ ملاقات میں اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد جان بلوچ اور اسسٹنٹ کمشنر دشت شیہک حیات بھی موجود تھے وفد نے کہا کہ اگر بروقت مرمت اور صفائی کے اقدامات نہ کیے گئے تو آئندہ سیلاب میں علاقہ شدید متاثر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے ندی میں موجود جھاڑیوں کی صفائی اور زمین کی لیولنگ کو بھی ناگزیر قرار دیا ڈپٹی کمشنر کیچ نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے تحفظات جائز ہیں اور ضلعی انتظامیہ ان پر سنجیدگی سے کام کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ صوبائی پی ایس ڈی پی کے تحت اضلاع کو فنڈز فراہم کیے جا چکے ہیں، اس حوالے سے بہت جلد اقدامات کیے جائیں گے جس میں کمیٹی اور متعلقہ یونین کونسلز کے نمائندے مشورےکریں گء، تاکہ فیصلے زمینی حقائق اور مقامی مشاورت کی بنیاد پر کیے جا سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5171/2025
گوادر 24جولائی ۔ ضلعی انتظامیہ گوادر کی جانب سے نیو ڈور/منڈی میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت اسسٹنٹ کمشنر گوادر سعد کلیم ظفر نے کی۔ اس عوامی اجتماع کا مقصد مقامی آبادی کے مسائل اور شکایات کو براہِ راست سننا اور فوری نوعیت کے حل کو ممکن بنانا تھا۔تقریب میں 70 سے 80 کے قریب مقامی افراد نے شرکت کی، جن میں قبائلی عمائدین، معتبر شخصیات اور نوجوان شامل تھے۔ اس موقع پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) گوادر، محکمہ صحت، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (PHE) اور کییسکوں (QESCO) کے نمائندے بھی موجود تھے، جنہوں نے شہریوں کے ساتھ براہ راست گفتگو کی۔کھلی کچہری میں عوام کی جانب سے متعدد مسائل اجاگر کیے گئے، جن میں صاف پانی کی شدید قلت، بجلی کی بار بار بندش اور طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ، نیز علاقے میں منشیات فروشی اور نشہ آور اشیاءکی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں نمایاں تھیں۔ضلعی انتظامیہ نے ان مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کا اعلان کیا۔ پانی کی قلت سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر ٹینکروں کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے، جبکہ اسسٹنٹ کمشنر گوادر اور پی ایچ ای کی مشترکہ ٹیم عنقریب علاقے کا دورہ کرے گی تاکہ پانی کی فراہمی کے مستقل حل پر کام کیا جا سکے۔اسی طرح منشیات کی لعنت کے خاتمے کے لیے پولیس نے نشے کے عادی افراد اور منشیات فروشوں کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ بجلی کے بحران کے پیش نظر کییسکوں کی جانب سے بجلی کی فراہمی کا نیا شیڈول مرتب کیا گیا ہے، جسے مقامی ضروریات اور سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے نافذ کیا جائے گا۔آخر میں ضلعی انتظامیہ نے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا اور تمام سرکاری ادارے عوامی فلاح و بہبود کے لیے ہر وقت مستعد رہیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5172/2025
قلات۔24 جولائی۔ عوامی مسائل سننے اور انکے حل سے متعلق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کھلی کچہری کا انعقاد کیاگیا۔کھلی کچہری ڈی سی کمپلیکس میں منعقد ہوا۔کھلی کچہری میں ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمدبلوچ ایس پی قلات شہزاد اکبر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شاہنواز بلوچ اسسٹنٹ کمشنر آفتاب احمدلاسی ایف سی میجر طلحہ چیرمین میونسپل کمیٹی نوابزادہ میر شعیب جان زہری پولیس فورس اور لیویزفورس کے افسران سمیت دیگر سرکاری محکموں کے سربراہاں سیاسی قبائلی رہنماوں کونسلران صحافی برادری اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کھلی کچہری میں عوام نے کھل کر اپنے مسائل بیان کیٰے اور متعلقہ محکموں کے سرابراہان نے مسائل سے متعلق جوابات دے دیئے۔کھلی کچہری سے سیاسی قبائلی رہنماء میرقادربخش مینگل چیرمین عبدالواحدپندرانی بی بی نور محمدحسنی میرمنیراحمد شاہوانی محمداقبال خدائے رحیم حاجی نورمحمد نیچاری قاری رحمت اللہ نقشبندی عبدالغفور شاہوانی وڈیر رحیم مینگل محمداقبال دہوار سرفراز عمرانی برفی خان کونسلر مولانا منیر احمد غلام نبی عبدالسلام سرپرہ علی احمد بلوچ عبدالوحید بلوچ انجینیئر ریاض احمد شریف مینگل احمدنوازبلوچ میر مبارک محمدحسنی سینیئرصحافی شادی خان مینگل اور دیگر نے عوامی مسائل بیان کیے معززین نے قلات میں گیس کی عدم فراہمی بجلی کے غیر اعلامیہ لوڈ شیڈنگ عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں مشکلات خشک ٹیوب ویلوں کی ڈرلنگ۔نیچارہ پندران سڑک کی تعمیر میں تاخیر زاوہ ڈیم کی تعمیر میں سست روی پریس کلب قلات کی فعالی سیوریج سسٹم کی خرابی سکولوں میں اساتزہ کی کمی۔گلی محلوں میں صفائی ستھرائی گرانفروشی سبزی منڈی کی فعالی دیگر یونین کونسلزکے لوگوں کو ایم سی سے لوکل سرٹیفکیٹ جاری کرنے آرایچ سی رودینجو کی فعالی اور دیگراہم مسائل بیان کیے ۔ڈپٹی کمشنر قلات کیپٹن (ر) جمیل احمد بلوچ نے اس موقع پر عوامی مسائل کے حل کے لیئے محکموں کے سربران کو سختی سے ہدایات جاری کردی اور دیگر اہم مسائل کے حل کے لیئے حکام بالاسے خط وکتابت کرکے انہیں حل کرانے کی یقین دہانی کرادی۔ڈپٹی کمشنر قلات کیپٹن (ر)جمیل احمدبلوچ نے کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کھلی کچہری کا بنیادی مقصد عوام اور ضلعی انتظامیہ کا برائے راست رابطہ کرانا ہےتاکہ عوام برائے راست اپنے مسائل بیان کرسکیں ہمیں لوگوں کے اجتماعی مسائل کے حل کے لیئے کام کرناہے ڈپٹی کمشنر فرد واحد کے لیئے نہیں بلکہ ڈپٹی کمشنر امیر غریب بے روزگار معزور ملازم سب کے لیئے ہے میرے لیئے سب برابر ہیں بلاتفریق عوام کی خدمت کرنا میرا ایمان ہے میں قلات کے عوام کو انشاءا للہ مایوس نہیں ہونے دونگا محکموں کے سربراہان عوام کے خادم ہوتے ہیں عوامی مسائل حل کرنا انکی زمداری ہے ہرکسی کو اپنے حصے کاکام ایمانداری سے کرناہوگا محکموں کے سربراہاں اپنے دفاتر میں حاضری یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی درخواست گزار کو مشکلات پیش نہ ہو۔عوام اپنے علاقے کے نمائندے ہوتے ہیں آپ سب اپنے علاقوں میں مسائل کی نشادہی کریں تاکہ انکے فوری حل سے متعلق اقدامات کیئے جاسکیں پریس کلب اور سبزی منڈی کو جلدازجلد فعال بنانے کی کوشش کریں گےعوامی مسائل کے حل کے لیئے علاقہ معززین سیاسی وقبائلی رہنماء صحافی برادری ضلعی انتظامیہ سے بھرپور تعاون کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5173/2025
گوادر24جولائی ۔ اسسٹنٹ کمشنر گوادر سعد کلیم ظفر کی قیادت میں اکڑا کیمپ کے علاقے میں ایک اہم کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا، جس میں مقامی افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور اپنے بنیادی مسائل ضلعی انتظامیہ کے سامنے رکھے۔ اس عوامی فورم کا مقصد شہریوں کو براہ راست ضلعی افسران سے رابطہ فراہم کرنا اور ان کے مسائل کا فوری حل یقینی بنانا تھا۔کھلی کچہری میں شہریوں کی جانب سے متعدد اہم مسائل اٹھائے گئے، جن میں پلری لنک روڈ کی عدم تکمیل، گوادر کے لیے موبائل نادرا وین کی فراہمی، مقامی اسکولوں میں سائنس کے اساتذہ کی کمی، گوادر شہر میں زیر تعلیم طلبہ کے لیے شٹل سروس، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، عارضی بنیادوں پر پانی کی فراہمی کے لیے ٹریکٹر بوذر، اور اکڑا کیمپ تک آنے والی خستہ حال سڑک کی مرمت شامل تھے۔ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کی شکایات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے موقع پر ہی متعدد اقدامات کا اعلان کیا۔ سائنس اساتذہ کی تعیناتی اور طلبہ کے لیے شٹل سروس کا معاملہ آئندہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ (DEG) کے اجلاس میں زیر غور لایا جائے گا۔ کییسکو (QESCO) کو ہدایت دی گئی کہ لوڈشیڈنگ کا شیڈول مقامی ضروریات کے مطابق ازسرنو ترتیب دیا جائے۔اسی طرح، ایس ڈی او روڈز کو فوری طور پر اکڑا کیمپ تک سڑک کی مرمت کی ذمہ داری دی گئی، جبکہ پلری لنک روڈ پر ترقیاتی کاموں کی سست روی کی وجوہات — خواہ فنڈز کی کمی ہو یا ٹھیکیدار کی غفلت — معلوم کرنے کا ٹاسک بھی ان کے سپرد کیا گیا۔ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو ہدایت کی گئی کہ دور دراز علاقوں میں پانی کی عارضی فراہمی کے لیے ٹریکٹر ڈرِوَن بوذر فراہم کیا جائے۔ علاوہ ازیں، موبائل نادرا وین کی فراہمی کے لیے نادرا کے صوبائی سربراہ کو باقاعدہ خط ارسال کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔کھلی کچہری کے دوران ضلعی انتظامیہ نے مشاہدہ کیا کہ تمام لائن ڈیپارٹمنٹس کی موجودگی ایسے عوامی فورمز میں لازمی ہے تاکہ موقع پر ہی مسائل کا فوری حل ممکن بنایا جا سکے۔ آئندہ کسی بھی محکمے کی غیر حاضری کی صورت میں براہِ راست
متعلقہ سیکرٹری کو مطلع کیا جائے گا۔اختتام پر ضلعی انتظامیہ نے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ شہری مسائل کے حل کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور ہر سطح پر شفافیت، ذمہ داری اور جوابدہی کو یقینی بنایا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5174/2025
دسکی۔ 24 ، جولائی۔ ضلع دکی میں میونسپل کمیٹی کے مقام پر کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت ڈپٹی کمشنر دکی محمد نعیم خان نے کی۔ کچہری کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے کیا گیا جس کے بعد باقاعدہ عوامی مسائل کا سلسلہ شروع ہوا۔اس موقع پر کمانڈر 87 ونگ محمد حنیف، ایس پی دکی عاصم شفیع، اسسٹنٹ کمشنر دکی ڈاکٹر عبدالسلام، ہیڈ آف لائن ڈیپارٹمنٹس، انجمن تاجران کے نمائندگان اور مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی۔کھلی کچہری میں شہریوں نے ضلعی انتظامیہ کے سامنے اپنے مختلف نوعیت کے مسائل پیش کیے جن میں امن و امان، سڑکوں کی خستہ حالی، صاف پانی کی فراہمی، سولر سسٹم، تعلیم، صحت، نالیوں کی صفائی، بجلی، بارش کے پانی کی نکاسی، اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب اور زمینوں کی سیٹلمنٹ کے مسائل شامل تھے۔ڈپٹی کمشنر دکی نے بعض مسائل پر موقع پر ہی احکامات جاری کیے جبکہ دیگر معاملات کو متعلقہ محکموں کے ذریعے جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ عوامی فلاح کو اپنی اولین ترجیح بنائیں اور ان کے تمام مسائل کو سنجیدگی سے دیکھتے ہوئے موثر اقدامات کیے جائیں۔اپنے خطاب میں ڈپٹی کمشنر دکی محمد نعیم خان نے کہاکہ “ایسے مواقع عوام سے رابطے اور قربت کا بہترین ذریعہ ہوتے ہیں۔ ہمارے دفاتر ہمہ وقت عوام کی خدمت کے لیے کھلے ہیں۔ جو بھی شخص کسی مسئلے کا شکار ہو، وہ بلا جھجک ہمارے پاس رجوع کرے۔ ہم اس کی بات سنیں گے اور حتی الوسع فوری حل کی کوشش کریں گے۔ عوامی خدمت ہی ہماری اصل ذمہ داری ہے آخر میں ڈپٹی کمشنر نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ضلعی انتظامیہ عوامی مسائل کے حل کے لیے بھرپور اقدامات جاری رکھے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5175/2025
جعفرآباد24جولائی ۔ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نصیرآباد ڈویژن نیک محمد نے کہا ہے کہ پریس کلب جعفرآباد کی بلڈنگ کا تا حال منصوبہ مکمل نہ ہونا گورنمنٹ کنٹریکٹر کی سست روی کی واضح دلیل ہے مواصلات و تعمیرات بلڈنگز کے انجینیئرز پر لازم ہے کہ وہ منصوبے کو معیار اور تکمیل مدت میں مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنائیں تاکہ پریس کلب کی تعمیرات کے بعد اس منصوبے سے صحافی برادری صحیح معنوں میں مستفید ہو سکیں۔ صوبائی سیکرٹری انفارمیشن عمران خان اور ڈی جی پی آر نور محمد کھیتران کی جانب سے منصوبے کو معیار کے مطابق جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے سخت ہدایات دی گئی ہیں جس پر ہر صورت عمل درامد کو یقینی بنایا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے جعفر آباد پریس کلب کے زیر تعمیر منصوبے کے جائزے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پریس کلب کے صدر دھنی بخش مگسی بھی موجود تھے محکمہ مواصلات و تعمیرات بلڈنگز کے سریش کمار نے یقین دیہانی کروائی کہ اگلے ہفتے تک منصوبے کا باقی ماندہ کام بھی مکمل کروا کر پریس صحافی برادری کے حوالے کیا جائے گا اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نصیر آباد ڈویژن نیک محمد نے منصوبے کے معیار کی بھی جانچ پڑتال کی اور منصوبے کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ دی گئی مقررہ تاریخ تک منصوبے کو مکمل کیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5176/2025
کوئٹہ، 24 جولائی ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت جمعرات کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں سبی نصیر آباد قومی شاہراہ پر امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی وزیر ریونیو میر عاصم کرد گیلو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ایڈیشنل آئی جی محمد یوسف ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعزاز احمد گورایا ، ایڈیشنل سیکرٹری چیف منسٹر سیکرٹریٹ محمد فریدون ، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند شریک ہوئے جبکہ سبی اور نصیر آباد ڈویژن کے کمشنرز، ڈی آئی جیز، ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شامل ہوئے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے سبی نصیر آباد شاہراہ پر جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی شاہراو¿ں پر بدامنی ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا آرگنائز کرائمز پر کنٹرول مقامی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ، ہر ضلع میں انتظامی افسران کی تعیناتی میرٹ پر کی جاررہی ہے تو صوبائی حکومت ان افسران سے خاطر خواہ نتائج بھی چاہتی ہے جرائم کی موثر روک تھام افسران کی ذمہ داری ہے جس کو ہر صورت پورا کرنا ہوگا انہوں نے واضح ہدایت دی کہ پولیس اور لیویز کی حدود سے بالاتر ہو کر جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مو¿ثر اور فیصلہ کن کارروائی کی جائے وزیر اعلیٰ نے انتظامیہ کو مکمل فری ہینڈ دیتے ہوئے کہا کہ لیویز اور پولیس مل کر ایک منظم حکمت عملی کے تحت ان عناصر کا قلع قمع کریں انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے اس حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی یا بہانے بازی ہرگز قبول نہیں کی جائے گی میر سرفراز بگٹی نے کہا دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں ایف سی اور سی ٹی ڈی کی معاونت حاصل کرکے مربوط کارروائی کی جائے انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے باہم رابطہ کاری کو مو¿ثر بناتے ہوئے قیام امن کیلئے عملی اور نتیجہ خیز اقدامات اٹھائیں وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ قومی شاہراہوں پر جوائنٹ چیک پوسٹیں قائم کی جائیں اور ان کی موثر نگرانی کو یقینی بنایا جائے تاکہ جرائم پیشہ عناصر کی نقل و حرکت روکی جا سکے ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نے لیویز، پولیس اور انتظامی افسران کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے تحفظ کے لیے کسی بھی دباو¿ یا مصلحت کو خاطر میں لائے بغیر جرائم پیشہ افراد کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔اور اس ضمن میں کوئی کوتاہی یا رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5177/2025
کوئٹہ، 24 جولائی ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت مواصلاتی منصوبوں کی پیش رفت سے متعلق اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس جمعرات کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سیکرٹری مواصلات لعل جان جعفر، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام شریک ہوئے اجلاس میں سیکرٹری مواصلات لعل جان جعفر نے رکھنی بیکڑ شاہراہ سمیت دیگر جاری منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی انہوں نے منصوبوں کے مختلف مراحل، درپیش چیلنجز اور آئندہ حکمت عملی سے متعلق اجلاس کو آگاہ کیا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ مواصلاتی منصوبوں میں اعلیٰ معیار، شفافیت اور بروقت تکمیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبے عوامی فلاح و بہبود سے براہ راست جڑے ہوئے ہیں لہٰذا کسی بھی سطح پر کوتاہی یا غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پہاڑی علاقوں میں ٹنلز کی تعمیر سے جہاں طویل اور دشوار گزار راستے مختصر ہوں گے وہیں عوام کو سفری سہولیات میں بھی نمایاں بہتری حاصل ہوگی انہوں نے زور دیا کہ رکھنی بیکڑ روڈ سمیت دیگر مواصلاتی منصوبے بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کو قومی دھارے سے جوڑنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ شاہراہیں صرف راستے نہیں بلکہ ترقی، روزگار اور خوشحالی کی راہ ہموار کرنے والے بنیادی ستون ہیں بہتر سڑکوں کی بدولت عوام کو صحت، تعلیم اور روزگار کے مواقع تک باآسانی رسائی حاصل ہوتی ہے، جو معاشرتی ترقی کا ضامن ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک مربوط اور مضبوط مواصلاتی نظام بلوچستان کو معاشی خود کفالت کی راہ پر گامزن کرنے میں بنیادی کردار ادا کرے گا حکومت اس حوالے سے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5178/2025
کوئٹہ 24جولائی ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و واسا بلوچستان سردار عبدالرحمن کھیتران نے ضلع مستونگ اور مچھ میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ان سانحات کو قومی المیہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے دشمن عناصر ملک کے امن کو سبوہاڑ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ان افسوسناک واقعات میں پاک فوج کے ایک میجر رینک کے افسر سمیت دو اہلکار جامِ شہادت نوش کر گئے جبکہ آٹھ بہادر جوان زخمی ہوئے۔ انہوں نے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مادرِ وطن کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنا سب سے بڑا اعزاز ہے، اور ہمارے شہداء نے اپنی لازوال قربانیوں سے تاریخ میں امر ہونے کا حق ادا کیا ہے سردار کھیتران نے کہا کہ پوری قوم اپنے ان عظیم سپوتوں پر فخر کرتی ہے، جنہوں نے وطن کی حفاظت کی خاطر اپنی جانیں قربان کیں۔ ان قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی وہ رائیگاں جائیں گی۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ دہشت گردی کے ان واقعات کے ذمہ دار عناصر کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور امن کے دشمنوں کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا انہوں نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے باشعور عوام اپنی بہادر سیکیورٹی فورسز کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں، اور یہی قومی یکجہتی دہشت گردی کے خاتمے کی ضامن ہے۔سردار عبدالرحمن کھیتران کا کہنا تھا کہ حکومت، فوج اور تمام ریاستی ادارے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پرعزم اور متحد ہیں، اور یہ جدوجہد آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5179/2025
کوئٹہ، 24 جولائی۔ صوبائی مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیات نسیم الرحمٰن خان ملاخیل نے میجر محمد انور کاکڑ کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں انہوں نے کہا کہ میجر انور ایک دلیر، فرض شناس اور مادرِ وطن پر جان قربان کرنے والے سپاہی تھے جنہوں نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی،خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر خدمات انجام دیں۔نسیم الرحمٰن ملاخیل نے کہا کہ میجر محمد انور کاکڑ کی شہادت ایک عظیم قومی نقصان ہے، اور پوری قوم ان کی قربانی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاک فوج قوم کا فخر ہے۔ ہماری بہادر افواج نے ہمیشہ ہر محاذ پر دشمن کو منہ توڑ جواب دیا ہے، اور کسی بھی دشمن کی سازش ہمارے عزم، حوصلے اور اتحاد کو متزلزل نہیں کر سکتی۔صوبائی مشیر نے میجر محمد انور کاکڑ کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم ان کے غم میں برابر کی شریک ہے اور اس عظیم شہید کو سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، اور قوم ہمیشہ ان کے جذبہ حب الوطنی کو یاد رکھے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5180/2025
کوئٹہ، 24جولائی ۔ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نوجوانوں کی فلاح و بہبود، تعلیم، تربیت اور روزگار کی فراہمی کیلئے ایک واضح وژن رکھتے ہیں اور ان کی قیادت میں نوجوانوں کیلئے ایسے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں جن کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوتھ پارلیمینٹرین فورم کی صدر نوشین افتخار کی قیادت میں آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد نے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ کی دعوت پر بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے دفتر کا دورہ کیا۔ رکنِ قومی اسمبلی نوابزادہ جمال رئیسانی، میر عثمان بادینی اور دیگر اہم شخصیات بھی وفد کا حصہ تھیں۔ وفد کو بورڈ کی جانب سے صوبے میں مجوزہ سرمایہ کاری منصوبوں، سرمایہ کاروں کیلئے فراہم کی جانے والی حکومتی مراعات اور نوجوانوں کیلئے دستیاب معاشی مواقع کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وفد نے بورڈ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت کا وژن نوجوان دوست اور ترقی پسند ہے۔بلال خان کاکڑ نے کہا کہ حکومتِ بلوچستان کی جانب سے نوجوانوں کی ترقی کیلئے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں جن میں بلوچستان یوتھ ایمپاورمنٹ پروگرام کے تحت: نوجوانوں کو فنی تربیت، انٹر ن شپ، کاروباری رہنمائی اور اسٹارٹ اپ گرانٹس کی فراہمی،وزیراعلیٰ اسکلز ڈویلپمنٹ اسکیم،بینظیربھٹو اسکالرشپ پروگرام، نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار کی فراہمی سمیت متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں۔بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈکے تحت نوجوانوں کو کاروبار، سرمایہ کاری اور حکومتی اسکیموں سے جوڑا جا رہا ہے۔بلال خان کاکڑ نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد صرف بے روزگاری کا خاتمہ نہیں بلکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے والے، جدت پسند اور مستقبل کے قائدین بنانا ہے۔ ہم ایک ایسا نظام تشکیل دے رہے ہیں جہاں ہر نوجوان بلوچ کو مواقع، رہنمائی اور ترقی تک رسائی حاصل ہو۔ ہمارا یقین ہے کہ نوجوانوں پر سرمایہ کاری ہی ایک خوشحال اور پ±رامن بلوچستان کی بنیاد ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, July 24: Vice Chairman of the Balochistan Board of Invetment and Trade , Bilal Khan Kakar, has stated that the Chief Minister of Balochistan, Mir Sarfraz Bugti, has a clear vision for the welfare, education, training, and employment of the youth. Under his leadership, practical steps are being taken for the youth that are unprecedented in the province’s history.He expressed these views while speaking to a delegation led by Nausheen Iftikhar, President of the Youth Parliamentarian Forum. The delegation visited the office of (BBoIT) on the invitation of Vice Chairman Bilal Khan Kakar. Members of the National Assembly, Nawabzada Jamal Raisani, Mir Usman Badini, and other notable figures were also part of the delegation.The delegation was given a detailed briefing by the Board on proposed investment projects in the province, government incentives available for investors, and economic opportunities accessible to the youth. The delegation appreciated the Board’s efforts and said that the vision of the Balochistan government is youth-friendly and progressive.Bilal Khan Kakar mentioned that the Government of Balochistan is taking several initiatives for youth development, Under the Balochistan Youth Empowerment Program, provision of vocational training, internships, business mentorship, and startup grants for youth.Chief Minister’s Skills Development Scheme, Benazir Bhutto Scholarship Program and Employment opportunities for youth abroad and many other programs for youth. He added that the Balochistan Investment Board, under the Balochistan Board of Investment and Trade, is actively connecting youth with businesses, investment opportunities, and government schemes.Mr. kakar further added that, our goal is not only to address unemployment, but to empower youth to become job creators, innovators, and leaders of tomorrow. We are working to create an ecosystem where every young Balochistani has access to opportunity, mentorship, and growth.”
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5181/2025
کوئٹہ، 24 جولائی ۔ صوبائی محکمہ جنگلات و جنگلی حیات اور اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے خوراک و زراعت (FAO) کے زیر اہتمام رینج ٹیکنیشنز اور سروے اسٹاف کے لیے چراگاہی وسائل کے جائزے اور نقشہ سازی سے متعلق تین روزہ تربیتی پروگرام منعقد ہوا۔ یہ تربیت ری وایول آف بلوچستان واٹر ریسورسز پروگرام (RBWRP) کے تحت منعقد کی گئی، جسے عالمی ادارہ خوراک نے نافذ کیا اور یورپی یونین (EU) نے مالی معاونت فراہم کی۔ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن بلوچستان کے سربراہ اور انٹرنیشنل پروگرام کوآرڈینیٹر ولید مہدی نے محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے قابل اور مستعد ٹیم کی پیشہ ورانہ آمور کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی چراگاہیں نہ صرف صوبے کی معیشت بلکہ اس کے ماحولیاتی توازن اور دیہی زندگی کی بقاء میں بھی بنیادی حیثیت رکھتی ہیں۔ یہ وسیع وعریض قدرتی علاقے مالداری سے وابستہ لاکھوں افراد کے لیے مویشیوں کی خوراک کا ذریعہ ہیں۔ مقامی افراد کا انحصار نہ صرف گوشت، دودھ اور اون پر ہے بلکہ ان چراگاہوں سے حاصل ہونے والی قدرتی جڑی بوٹیوں، نباتات اور ایندھن پر بھی ہے۔ ان علاقوں کی زرخیزی اور بقاءکا دارومدار اس بات پر ہے کہ انہیں کس حد تک محفوظ اور موثر طریقے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، غیر متوازن چرائی، بے ہنگم زراعت اور بے قابو چراو نے ان علاقوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ زمینی کٹاو¿، بنجرپن، پانی کی کمی اور مقامی نباتاتی تنوع میں کمی جیسے مسائل روز بروز بڑھ رہے ہیں۔ ایسے میں ان قدرتی وسائل کی نگہداشت ناگزیر ہو چکی ہے۔ انہوں نے حکومت بلوچستان کے اقدامات کی تعریف کی کہ اس منصوبہ پر اشتراکیت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ انہوں نے تربیت کے کامیاب انعقاد پر منتظمین ، ماہرین اور شرکاءکی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ حاصل کردہ معلومات اور مہارت کو فیلڈ میں موثر طور پر استعمال کیا جائے گا۔ تقریب کے شرکاءکو عملی مظاہرے اور نئے تجربات سے آگاہی کے لیے ایک فیلڈ اورینٹیشن دورہ بھی کروایا گیا جونیچرل ریسورس مینجمنٹ ایڈوائزر FAO ڈاکٹر فیض الباری، ، اور پراجیکٹ مینیجرجعفر علی بلوچ کی نگرانی میں مکمل ہوا۔ اس دورے کے دوران آئندہ سروے میں استعمال ہونے والے تمام ضروری آلات کا عملی مظاہرہ کامیابی سے پیش کیا گیا۔ اس عملی مشق سے شرکاء کو رینج لینڈ کے جائزے کے لیے استعمال ہونے والے آلات اور طریقہ کار کو براہِ راست سمجھنے کا موقع ملا، جس سے ان کی تکنیکی صلاحیتوں میں نمایاں بہتری آئی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ یہ تربیت 21 تا 23 جولائی 2025 کو کوئٹہ میں منعقد ہوئی، اس تین روزہ سیشن کا مقصد محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے فنی عملے کو چراگاہی وسائل کے سائنسی جائزے اور نقشہ سازی سے متعلق جدید معلومات اور عملی تربیت فراہم کرنا تھا۔ تربیت کے مختلف سیشنز میں ماہرین نے شرکاءکو جدید ٹیکنالوجی، جی آئی ایس، ریموٹ سینسنگ اور رینج لینڈ مینجمنٹ کی عملی جہات سے روشناس کرایا۔ تربیت میں کئی ممتاز ماہرین اور سینئر افسران نے شرکت کی جن میں چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ (ساوتھ) سید غلام محمد چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف شریف الدین بلوچ، کنزرویٹر فاریسٹ صغیر احمد، پراجیکٹ مینیجر و کنزرویٹر فاریسٹ رینج لینڈز بلوچستان جعفر علی بلوچ، ،نیچرل ریسورس مینجمنٹ ایڈوائزر FAO، ڈاکٹر فیض الباری، ڈاکٹر عیسیٰ جان (FAO) اور ڈاکٹر رفیع اللہ (ایسوسی ایٹ پروفیسر) شامل تھے۔ اس تربیت کی کامیاب انعقاد میں جعفر علی بلوچ نے بطور چیف آرگنائزر قائدانہ کردار ادا کیا، جبکہ شہزاد قمبرانی نے بطور کو آرگنائزر تمام انتظامات کی ہم آہنگی اور روانی کو یقینی بنایا،اسسٹنٹ کنزرویٹر وائلڈ لائف/ڈی ایف او رینج لینڈزامیرہ یوسف نے اسٹیج سیکریٹری کی حیثیت سے تمام سیشنز کو نہایت پیشہ ورانہ انداز میں مختلف سیشنز کا انعقاد کروایا۔ تربیت کے اختتام پر شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں اور ان کی بھرپور شرکت، دلچسپی اور عزم کو سراہا گیا۔ شرکاء اور ماہرین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حاصل کردہ مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے بلوچستان میں چراگاہی وسائل کے پائیدار اور سائنسی انتظام کو فروغ دیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5182/2025
سوراب 24جولائی ۔ ڈپٹی کمشنر سوراب کی قیادت میں محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و اینٹی نارکوٹکس بلوچستان اور ضلعی محکموں کے اشتراک سے منشیات کے خلاف آگاہی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کا مقصد عوام، بالخصوص نوجوان نسل میں منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا تھا جبکہ ریلی میں محکمہ ایکسائز کے افسران اور عملے نے بھرپور شرکت کی، جبکہ عوامی سطح پر بھی طلباء ، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ شرکاءنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر منشیات کے خلاف نعرے درج تھا اس موقع پر محکمہ ایکسائز کے افسران نے کہا کہ منشیات کے خاتمے کے لیے محکمے کی جانب سے مختلف اقدامات جاری ہیں، جن میں آگاہی مہمات، کارروائیاں اور نوجوانوں کو منشیات سے بچانے کے لیے رہنمائی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و اینٹی نارکوٹکس صوبے بھر میں منشیات کے خلاف سرگرم کردار ادا کر رہا ہے اور عوامی تعاون کے بغیر یہ مشن مکمل نہیں ہو سکتامقررین نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ منشیات جیسی لعنت سے خود کو بچائیں اور معاشرے کی فلاح میں مثبت کردار ادا کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5183/2025
جعفرآباد24جولائی ۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت بلاک شناختی کارڈ کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جلیل احمد، نادرا کے افسر علی شیر جمالی سمیت انٹیلی جنس اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران بلاک شناختی کارڈ والے افراد کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور اپنی مشکلات اور مسائل سے کمیٹی کو آگاہ کیا۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاک شناختی کارڈ کا مسئلہ سنگین نوعیت کا ہے، جن افراد کے شناختی کارڈ بلاک ہیں ان کی مکمل تصدیق کے بعد انہیں ان کا حق دلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نادرا اور سیکیورٹی ادارے مشترکہ طور پر ان کیسز کی جانچ پڑتال کو یقینی بنائیں تاکہ کوئی بھی حقدار شناختی کارڈ سے محروم نہ رہے جبکہ کسی غیر متعلقہ فرد کو شناختی کارڈ جاری نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلاک شناختی کارڈ کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات درپیش ہیں، شناختی کارڈ کے بغیر نہ روزگار ملتا ہے اور نہ ہی سرکاری سہولیات، اس لیے اس مسئلے کا حل اولین ترجیح ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ بلاک شناختی کارڈ کیسز کو میرٹ پر فوری نمٹائیں اور حتمی رپورٹ پیش کریں تاکہ مستحق افراد کو جلد ریلیف دیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5184/2025
سوراب، 24 جولائی ۔ بلوچستان حکومت کی خصوصی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر سوراب فیصل فہیم یوسفزئی کی زیر صدارت ڈی سی کمپلیکس سوراب میں ایک اہم کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا، جس میں علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مختلف محکموں کے ضلعی افسران بھی موجود تھے جنہوں نے عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنی خدمات پیش کیں۔کھلی کچہری میں شریک دیگر افسران میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سلمان علی بلیدی، اسسٹنٹ کمشنر سوراب شئے اکبر علی بلوچ، اسسٹنٹ کمشنر مہرآباد اسد اللہ سمالانی، تحصیلدار سوراب محمود احمد کرد، میجر رسالدار الطاف حسین ہارونی، سپریڈنٹ ڈی سی آفس فضل محمد قمبرانی اور محکمہ تعلیم، صحت، پی ایچ ای، سوشل ویلفیئر، بی اینڈ آر، خزانہ، میونسپل کمیٹی، ڈسٹرکٹ کونسل، واٹر مینجمنٹ، واپڈا سمیت دیگر اداروں کے افسران شامل تھے۔ کھلی کچہری میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی، سڑکوں کی خستہ حالی، بجلی کی فراہمی، صفائی ستھرائی، بلدیاتی سہولیات سمیت متعدد مسائل، شکایات اور تجاویز براہ راست ضلعی انتظامیہ کے سامنے پیش کیں۔ڈپٹی کمشنر فیصل فہیم یوسفزئی نے تمام شکایات اور مسائل کو نہایت توجہ سے سنا اور موقع پر موجود افسران کو واضح ہدایات جاری کیں کہ عوامی مسائل کے حل کے لیے فوری اور عملی اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا ک”کھلی کچہریوں کا مقصد عوام کو ایک ایسا موثر اور شفاف پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے جہاں وہ بلا خوف و تردد اپنی آواز براہ راست ضلعی انتظامیہ تک پہنچا سکیں۔ ہم عوامی مسائل کے حل کو اپنی اولین ترجیح سمجھتے ہیں اور اس کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔انہوں نے مزید یقین دہانی کروائی کہ ضلعی انتظامیہ عوام کے مسائل کے حل کے لیے دن رات کوشاں ہے اور مستقبل میں بھی کھلی کچہریوں کا انعقاد تسلسل کے ساتھ جاری رکھا جائے گا تاکہ عوامی ریلیف ممکن بنایا جا سکے۔عوامی نمائندوں اور شہریوں نے ضلعی انتظامیہ کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اظہار تشکر کیا اور امید ظاہر کی کہ اس طرح کے عوام دوست اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔یہ کھلی کچہری ضلعی انتظامیہ اور عوام کے درمیان اعتماد کی فضا کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم قرار دی جا رہی ہے، جو عوامی خدمت کے جذبے کی حقیقی عکاس ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5185/2025
خضدا ر24جولائی ۔ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں شعبہ صحت کی ترقی، عوام کے لیئے علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی، اور ڈاکٹرز و عملے کی حاضری کے امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں ضلعی صحت کے حکام، ہسپتالوں کے سربراہان، اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر یاسر اقبال دشتی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحت کا شعبہ ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کے لیئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ چھوٹے و بڑے ہسپتالوں و بنیادی صحت مراکز (بی ایچ یوز) اور دیہی صحت مراکز (آر ایچ سیز) میں ڈاکٹرز اور عملے کی حاضری کو یقینی بنایا جائے اور کسی قسم کی غفلت یا سستی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خضدار کے شہریوں کو معیاری علاج کی فراہمی کے لیے ہسپتالوں میں ادویات کی دستیابی اور طبی عملے کی مستقل تعیناتی کو ترجیح دی جائے گی۔اجلاس میں ضلعی ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) نے صحت کے شعبے کی کارکردگی اور جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ تمام بنیادی اور دیہی صحت مراکز میں عملے کی حاضری کو مانیٹر کیا جائے، شہریوں کی شکایات پر فوری عملدرآمد کیا جائے اور ہسپتالوں میں صفائی اور بنیادی سہولیات کے معیار کو بہتر بنایا جائے۔اجلاس کے اختتام پر، ڈپٹی کمشنر یاسر اقبال دشتی نے کہا کہ صحت کے شعبے میں اصلاحات اور ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کو تیز کیا جائے گا، اور آئندہ اجلاس میں پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5186/2025
سوراب: 24 جولائی فیصل فہیم یوسفزئی ڈپٹی کمشنر سوراب کی فیصل فہیم یوسفزئی سربراہی میں منشیات کے خلاف ایک آگاہی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس ریلی کا مقصد نوجوان نسل کو منشیات جیسے مہلک ناسور سے بچانا اور معاشرے میں صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینا تھا۔ریلی ڈی سی آفس سوراب سے شروع ہو کر شہر کے مختلف راستوں سے گزرتی ہوئی اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاءنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر منشیات کے خلاف نعرے درج تھے۔اس موقع پر سلمان علی بلیدی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سوراب، عبدالقیوم خان ایکسئین پی ایچ ای سوراب، جناب شئے اکبر علی اسسٹنٹ کمشنر سوراب، جناب اسد اللہ سمالانی اسسٹنٹ کمشنر مہرآباد، محمود احمد کرد تحصیلدار سوراب، الطاف حسین ہارونی میجر رسالدار، فضل محمد قمبرانی سپریڈنٹ ڈی سی آفس سوراب سمیت ضلع بھر کے مختلف محکموں کے افسران، معزز شہری، اساتذہ، صحافی، طلباء ، سول سوسائٹی اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر فیصل فہیم یوسفزئی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کے خلاف جنگ صرف حکومت
کی نہیں بلکہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو مثبت سمت میں استعمال کریں اور ایسے عناصر سے دور رہیں جو ان کے مستقبل کو تباہ کر سکتے ہیں۔ریلی کے اختتام پر شرکاء نے عزم کیا کہ وہ منشیات کے خلاف آگاہی مہم کو مزید وسعت دیں گے اور ایک صحت مند معاشرے کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5187/2025
کوئٹہ24جولائی ۔ بلو چستان کانسٹیبلری قاسم لائن کوئٹہ میں اہم دربار منعقد کی گئی۔ایڈ یشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری کے قسم لائن پہنچنے پر قاسم لائن کے چاک و چوبند دستے نے ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلو چستان کانسٹیبلری کو سلامی دی۔ جس میں ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغامحمد یوسف نے ملازمان کے مسائل سنے اور کچھ مسائل کو موقع پر ہی حل کیا کچھ مسائل اپنے ہمراہ موجود اسٹاف کو نوٹ کر وائے اور جلد از جلد حل کرنے کی تاکید کی۔ دوران در بار کچھ ملازمان نے کھڑے ہو کر ٹرانسفر پوسٹنگ کی بابت استدعا کی کہ ہمیں دور دراز علاقوں میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ جس پر ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے زول کمانڈرزون – 1 قاسم لائن، زونل کمانڈر RRG زون III اور SP ایلیٹ فورس کو ہدایت کی کہ جوانوں کے تبادلہ جات اور چھٹیاں میرٹ کی بنیاد پر کی جائے۔ اس بابت کسی ملازم کی شکایت نہیں آنی چاہیے۔ انہوں نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ پولیس ایک ضلع یا اپنی ریج تک محدود ہوتی ہے جبکہ بلوچستان کانسٹیلری پورے صوبے کی ایک ہی ریز رو فورس ہے جہاں بھی نفری کی کمی ہوتی ہے صوبائی حکومت اور انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان کے حکم پر نفری فراہم کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ تبادلہ جات فورس کا حصہ ہیں جہاں بھی نفری کی ضرورت ہوگی وہاں پر جانا پڑے گا۔ اور کسی کے ساتھ کوئی تعصبانہ رویہ نہیں رکھا جا رہا ہے۔ تمام ماتحتوں کو میں اپنے بچوں کی طرح سمجھتا ہوں میرے لئے سب برابر ہیں۔ سب کے ساتھ انصاف اور شفافیت کا طریقہ اپنایا جارہا ہے اور عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہمارا نصب العین ہے۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوان اپنی حاضری کو یقینی بنائیں اور اپنے بچوں کی روزی حلال کریں۔ اگر کوئی بھی ملازم غیر حاضر ہوا تو اسکو بلاتنخواہ کرتے ہوئے کسی دور دراز علاقے میں ٹرانسفر کیا جائے۔ اگر آپ کی کوئی جائز مجبوری ہوتی ہے تو متعلقہ زونل کمانڈر سے چھٹی لیں اگر اس کے اختیار سے زیادہ کوئی مسئلہ ہو تو بی سی ہیڈ آفس جائیں اور اپنی مجبوری بتا ئیں۔ جس کی مکمل چانچ پڑتال کے بعد آپ کا مسئلہ حل کیا جائے گا۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے کہا کہ محکمہ کی طرف سے جاری SOPs کے مطابق اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دیں۔ اسی SOP پر عملدرآمد کر کے نقصانات سے بچاو¿ ممکن ہے۔ محکمہ کی طرف سے جو بھی سفری ہدایات / ڈیوٹی ہدایات اور دیگر ہدایات جاری کی جاتی ہیں وہ صرف اور صرف آپ جوانوں کی بھلائی اور بہتری کیلئے جاری کئے جاتے ہیں۔ اور اپنے ڈیوٹی چوکس والرٹ ہو کر کریں۔ دوران ڈیوٹی موبائل فون کا غیر ضروری استعمال ہرگز نہ کریں۔ اور ڈیوٹی کا چارج لیتے وقت اپنے امر یا کا مکمل جائزہ لیں۔ کسی مشکوک چیز کے نظر آنے پر اپنے بالا آفیسران کے نوٹس میں لائیں۔ اور دوران ڈیوٹی کسی مشکوک شخص کو اپنے نزدیک نہ آنے دیں۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہادت ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ملک وقوم کی سلامتی کیلئے ہمیں کسی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیے۔ مزید ایڈیشنل IGP/ کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ تمام کو معلوم ہونا چاہیئے کہ شہید مرتے نہیں وہ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔ آپ بھی اگر چاہتے ہیں کہ آپ کا نام رہتی دنیا تک اچھے القاب میں یاد کیا جائے تو ہمیشہ شہادت کو ترجیح دیں۔دربار کے اختتام میں آفیسران اور جوانوں نے نعرہ لگایا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5188/2025
گوادر24جولائی ۔ اسسٹنٹ کمشنر گوادر سعد کلیم ظفر کی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی نے شہر بھر کی مختلف مارکیٹوں کا دورہ کیا اور اشیاء خوردونوش سمیت دیگر مصنوعات کی دستیابی، معیار اور قیمتوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔دورے کے دوران کمیٹی نے دکانوں میں سرکاری نرخ نامے کی عدم موجودگی، مضر صحت اور زائد المیعاد اشیاء کی فروخت، نشہ آور مصنوعات کی دستیابی سمیت مختلف خلاف ورزیوں کا مشاہدہ کیا۔ اس موقع پر تمام دکانداروں کو سختی سے تنبیہ کی گئی کہ وہ سرکاری نرخ نامے نمایاں طور پر اپنی دکانوں پر آویزاں کریں اور تمام ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔پرائس کنٹرول کمیٹی نے واضح کیا کہ آئندہ کسی بھی دکاندار کی جانب سے سرکاری ہدایات کی خلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔مزید برآں، کارروائی کے دوران دو کارٹن ماوا اور گٹکا ضبط کر لیے گئے، جنہیں موقع پر ہی تحویل میں لے کر قانونی کارروائی شروع کی گئی۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ مضر صحت اشیاء یا قیمتوں میں خود ساختہ اضافے کی صورت میں فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دیں تاکہ بروقت کارروائی ممکن ہو سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5189/2025
تربت 24 جولائی ۔ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے جمعرات کے روز ضلع کیچ میں جاری مختلف ترقیاتی اسکیمات کا دورہ کیا۔ جن میں ماڈل سٹی پروجیکٹ کے مختلف فیزز، ملک آباد، شاہی تمپ، سینٹرل جیل اور مضافاتی علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبے شامل تھے ۔اس موقع پر محکمہ اربن ڈویلپمنٹ کے انجینئرز نے ڈپٹی کمشنر کو منصوبوں کی پیش رفت، درپیش چیلنجز اور حل طلب نکات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر نے ہدایت دی کہ تمام ترقیاتی کاموں کی رفتار تیز کی جائے اور معیاری تکمیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، تاکہ اجتماعی نوعیت کے منصوبوں کے ثمرات جلد عام لوگوں تک پہنچ جائیں ڈپٹی کمشنر کیچ کی جانب سے مسلسل ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ، ضلعی انتظامیہ کی ترقیاتی عمل میں سنجیدگی اور شفاف طرز حکمرانی کی عکاسی کرتا ہے۔ ماڈل سٹی پروجیکٹ سمیت دیگر شہری انفراسٹرکچر منصوبے کیچ کے شہری و معاشی منظرنامے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں عوامی حلقوں کی جانب سے ان دوروں اور اقدامات کو سراہا جا رہا ہے، تاہم ان کا مطالبہ ہے کہ کام کی رفتار میں مزید تیزی لائی جائے تاکہ برسوں سے حل طلب مسائل کا خاتمہ ممکن ہو۔ ساتھ ہی ترقیاتی کاموں کے معیار پر بعض مقامات پر اٹھنے والے سوالات کا سنجیدہ نوٹس لینے اور ان کا حل نکالنے کی ضرورت پر بھی زور دیا جا رہا ہے شہریوں اور نوجوانوں کی رائے ہے کہ ان منصوبوں میں مقامی افراد کو روزگار کے مواقع دیے جائیں، تاکہ ترقی کا فائدہ براہ راست عوام تک پہنچے۔ اگر شفافیت، معیار اور رفتار کو برقرار رکھا گیا تو یہ منصوبے نہ صرف ضلع کیچ کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے بلکہ مقامی معیشت کو بھی مستحکم بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5190/2025
استامحمد24جولائی ۔مئیر میونسپل کارپوریشن استا محمد میر مظفر خان جمالی نے کونسلر محمد انور بنگلزئی کی زیر نگرانی جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا۔ مئیر میر مظفر خان جمالی نے مختلف گلیوں اور سڑکوں پر جاری ترقیاتی کاموں کا تفصیل سے جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ عملے اور ٹھیکیداروں کو ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں میں اعلیٰ معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور کام کو مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو سہولت مل سکے۔ہماری بھرپور کوشش رہے گی کہ مفاد عامہ میں بہتر سے بہتر اقدامات کر کے عوام کی خدمت کی جائے ہم اپنے فریضے سے کبھی بھی غافل نہیں ہو سکتے لوگوں کو سہولیات کی فراہمی اور ان کی مشکلات میں کمی لانا ہماری ذمہ داریوں کا حصہ ہے عوام نے ہم پر جو اعتماد کا اظہار کیا ہے ہم انہیں کبھی بھی ٹھیس نہیں پہنچائیں گے اس موقع پر کونسلر محمد انور بنگلزئی نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور عوامی مفاد کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔ علاقے کے مکینوں نے ترقیاتی کاموں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مئیر میر مظفر خان جمالی اور کونسلر محمد انور بنگلزئی کی ذاتی دلچسپی سے علاقے میں خوشگوار تبدیلی آ رہی ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ معائنے کے موقع پر کونسلر محمد بچل سومرو، ٹھیکیدار نذیر احمد تنیہ اور اسد جمالی بھی موجود تھے ۔ جنہوں نے بھی کام کی رفتار اور معیار کو سراہا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5191/2025
نصیرآباد24جولائی ۔پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئر انیشی ایٹو نصیر آباد کے زیر اہتمام مفاد عامہ میں نئے بی ایچ یوز کے قیام کو عمل میں لانے کا سلسلہ جاری اس حوالے سے پی پی ایچ آئی نصیرآباد کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کے کانفرنس ہال میں لیڈی ہیلتھ وزیٹرز (LHVs) اور مڈوائفری اسٹاف کے لیے سہ روزہ خصوصی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا تربیتی ورکشاپ میں ایل ایچ ویز اور مڈ وائفری سٹاف کو مختلف امور پر آگاہی فراہم کی گئی تاکہ بی ایچ یو کے قیام کے بعد مفاد عامہ میں لوگوں کو صحیح معنوں میں طبی سہولیات فراہم کر سکیں اس حوالے سے فزیکل اور پریکٹیکل طور پر بھی مشاہدات کروائے گئے سہ روزہ تربیتی ورکشاپ کے پہلے روز کے مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی تھے اس موقع پر پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم فیصل اقبال کھوسہ اے ڈی ایس ایم تنویر احمد بلیدی منیر احمد گرانی سمیت دیگر موجود تھے جنہوں نے ضلع جھل مگسی ضلع بولان ضلع صحبت پور ضلع نصیرآباد ضلع سبی ضلع استامحمد انہیں تربیتی ورکشاپ میں خوش آمدید کہا اور پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے حوالے سے انہیں آگاہی فراہم کی اس موقع پر تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی پی پی ایچ ائی کے ڈی ایس ایم فیصل اقبال کھوسہ اے ڈی ایس ایم تنویر احمد بلیدی نے کہا کہ پی پی ایچ آئی بلوچستان بھر کی طرح ان اضلاع میں نئے بیسک ہیلتھ یونٹس کا افتتاح کرنے جا رہی ہے اس لیے تمام تر اقدامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اس میں ایل ایچ ویز اور مڈ وائفری سٹاف کو تربیت سے روشناس کروانا انتہائی ضروری عمل ہے اپ کو یہاں پر جو سکھایا جا رہا ہے اس پر خصوصی توجہ دیں تین روزہ تربیتی ورکشاپ سے بہتر معنوں میں استفادہ حاصل کرنے کے لیے اپنی پوری توجہ تربیتی ورکشاپ پر مرکوز رکھیں تاکہ فیلڈ کے دوران آپ کو مشکلات سے دوچار نہ ہونا پڑے اور دکھی انسانیت کی خدمت کر کے اجر عظیم حاصل کریں بی ایچ یو دور دراز علاقوں میں بہتر مانو میں طبی سہولیات کی فراہمی کا موجب بنے ہوئے ہیں اس لیے مزید نئے بی ایچ یوز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کو صحیح معنوں میں طبی سہولیات فراہم کی جا سکیںبتربیت میں شریک ایل ایچ ویز اور مڈوائفری اسٹاف نے پی پی ایچ آئی نصیرآباد کی انتظامیہ، ڈی ایچ او آفس اور تربیت دینے والی ماہرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس دو روزہ تربیت سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور وہ فیلڈ میں خواتین کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے قابل بن سکیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 24 جولائی ۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کے ینگ پارلیمنٹرینز فورم (YPF) کے ایک وفد نے مشترکہ طور پر صدر ینگ پارلیمنٹرینز فورم سیدہ نوشین افتخار اور جنرل سیکرٹری YPF نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی کی قیادت میں گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل سے صوبے کے سرکاری دورے کے دوران ملاقات کی۔وفد میں ایم این اے محمد سعد اللہ، محمد مقداد علی خان، راجہ اسامہ سرور، محترمہ اختر بی بی، محترمہ شائستہ خان، محمد عثمان بادینی اور راجہ محمد علی شامل تھے۔صدر YPF سیدہ نوشین افتخار نے ینگ پارلیمنٹرینز فورم کا ایک جامع جائزہ پیش کیا جس میں جمہوری شراکت داری، جامع پالیسی سازی اور قومی گفتگو میں نوجوانوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو فروغ دینے کے مشن کی وضاحت کی۔ انہوں نے خاص طور پر بلوچستان میں خواتین کی بہتر نمائندگی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا، اس بات پر زور دیا کہ نوجوان خواتین کو بااختیار بنانا اور صنفی شمولیت کو فروغ دینا فورم کے مقاصد میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی، ایم این اے نے ینگ پارلیمنٹرینز فورم اور بلوچستان بھر کی یونیورسٹیوں کے درمیان باضابطہ تعاون قائم کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ علمی اور قانون سازی کیلئے ایک پائیدار پلیٹ فارم بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسطرح کی شراکت داری پالیسی ساز اداروں اور صوبے کے نوجوانوں بالخصوص طلباء اور ابھرتے ہوئے لیڈروں کے درمیان خلیج کو ختم کرنے میں مدد دیگی۔اس موقع پر گورنر جعفر خان مندوخیل نے اس اقدام کو سراہا اور یونیورسٹی کے روابط کے خیال کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ بلوچستان میں پبلک سیکٹر کی 12 یونیورسٹیاں ہیں اور انہوں نے یقین دلایا کہ ان کا دفتر اس سلسلے میں YPF کو ہر ممکن تعاون فراہم کریگا۔ گورنر نے مزید ریمارکس دیے کہ موثر قانون سازی اور عوامی پالیسیوں کی تشکیل کیلئے نوجوانوں کی رائے ضروری ہے اور یہ کہ بامعنی مشغولیت کافی اور جامع ترقی کا باعث بن سکتی ہے۔ انہوں نے YPF کی کراس پارٹی نوعیت اور نوجوان قانون سازوں کو سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر وسیع تر قومی مفاد کیلئے متحد کرنے کے عزم کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے بلوچستان میں چیلنجز اور مواقع کی طرف قومی توجہ دلانے میں فورم کے اقدامات کی قدر کا بھی اعتراف کیا۔نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی نے گورنر کو پہلی بار صوبائی سطح پر وائی پی ایف چیپٹرز کی تشکیل کیلئے فورم کی جاری کوششوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ ان کا دورہ بلوچستان اس سلسلے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر مبنی پالیسی سازی اور قومی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے فورم کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات کا اختتام باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ ہوا جسکا مقصد نوجوانوں بالخصوص خواتین کو بااختیار بنانا اور
بلوچستان میں تعلیمی اور سیاسی مصروفیات کے ذریعے جمہوری اقدار کو مستحکم کرنا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Press Release
VisitQuetta, 24 July 2025; A delegation of the Young Parliamentarians Forum (YPF) of the National Assembly of Pakistan, jointly led by President YPF , Syeda Nosheen Iftikhar & General Secretary YPF, Nawabzada Mir Jamal Khan Raisani, called on the Governor Balochistan, Jaffar Khan Mandokhel, during their official visit to the province today.The delegation comprised MNAs Mr. Muhammad Saadullah, Mr. Muhammad Miqdad Ali Khan, Raja Osama Sarwar, Ms. Akhtar Bibi, Ms. Shaista Khan, Mr. Mohammad Usman Badini and Raja Muhammad Ali,President YPF, Syeda Nosheen Iftikhar provided a comprehensive overview of the Young Parliamentarians Forum, elaborating on its mission to foster democratic engagement, inclusive policymaking, and greater youth participation in national discourse. She particularly stressed the importance of ensuring enhanced representation of women in Balochistan, underlining that empowering young women and promoting gender inclusion is central to the Forum’s objectives.Nawabzada Mir Jamal Khan Raisani, MNA, proposed establishing a formal collaboration between the Young Parliamentarians Forum and universities across Balochistan to create a sustainable platform for academic and legislative linkages. He emphasized that such a partnership would help bridge the gap between policy-making institutions and the province’s youth, especially students and emerging leaders.In response, Governor Jaffar Khan Mandokhel appreciated the initiative and welcomed the idea of university linkages. He informed the delegation that there are 12 public sector universities in Balochistan and he assured that his Office will provide all-out support to YPF in this regard. The Governor further remarked that youth feedback is essential in shaping effective legislation and public policies, and that meaningful engagement could lead to substantial and inclusive development. He also lauded the cross-party nature of the YPF and its commitment to uniting young legislators beyond political affiliations for the larger national interest. He also acknowledged the value of the Forum’s initiatives in bringing national attention to the challenges and opportunities in Balochistan.Nawabzada Mir Jamal Khan Raisani apprised the Governor of the Forum’s ongoing efforts to form YPF chapters at the provincial level for the first time, noting that their visit to Balochistan marks a key milestone in that regard. He reaffirmed the Forum’s resolve to promote youth-driven policymaking and national cohesion. The meeting concluded with a mutual understanding to pursue collaborative initiatives aimed at empowering youth, especially women, and strengthening democratic values through academic and political engagement in Balochistan.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5192/2025
کوئٹہ24جولائی :۔ صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا وژن ہے کہ ہیلتھ سسٹم کو بہتر بنانا ہے۔ ماضی میں صحت کے شعبے پر کوئی کام نہیں کیا گیا یہ بات انہوں نے شہید بینظیر بھٹو ہسپتال کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر سردار عمر گورگیج بھی صوبائی وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ کے ہمراہ تھے۔ دورے کے موقع پر سیکرٹری مجیب الرحمان ایڈیشنل سیکرٹری ثاقب کاکڑ ایم ایس بینظیر بھٹو ہسپتال بھی موجود تھے صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ و سینیٹر عمر گورگیج نے ہسپتال کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا دورے کے موقع پر صفائی ستھرائی مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو درپیش مسائل پر دریافت کیا صوبائی وزیر صحت نے دورے کے موقع پر گائنی وارڈز اور فیمیل میڈسن وارڈ کا افتتاح کیا صوبائی وزیر صحت نے نے کہا کہ اب ہسپتالوں کو صاف ستھرا بنا رہے ہیں۔بخت محمد کاکڑ نے کہا اہم مسلہ ادویات کی قلت،ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل کی ہسپتالوں میں غیر موجودگی کا تھا ہماری کوشش ہے کہ اصلاحات لائے،مسائل کے حل کے لیے کچھ وقت لگے گا پہلے بینظیر بھٹو جنرل ہسپتال کی حالت ابتر تھی اس کی تزین و آرائش مرمت کا مکمل ہوگیا۔ہسپتالوں کی حالت کو بہتر بنایا جارہا ہے تاکہ مریضوں کو مشکلات نا ہو عوام کی طرف سے ادویات کی شکایتیں ہیں مسلہ جلد حل کریں گے اس موقع پر پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر سردار عمر گورگیج میڈیا سے بات چیت میں کہا ہے کہ اب ہیلتھ سیکٹر میں اصلاحات نظر آرہی ہیں انہوں نے کہا ہے کہ ماضی میں ہسپتالوں میں سہولیات کا شدید فقدان تھا ہسپتالوں کی حالت ایسی تھی کہ ہسپتالوں میں بدبو آتی تھی اب ہسپتالوں میں صاف ستھرا ماحول ہےصحافی کے سوال پر سینیٹر عمر گورگیج نے جواب میں کہا ہم اپنے اور خاندان کے مریضوں کا علاج ضرور سول ہسپتال میں کریں گے علاج کوئی کے لیے شوق سے اگر کوئی کراچی جانا چاہتا ہے تو ضرور جائے کراچی میں لوگ فری کے علاج کے لیے جاتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5193/2025
کوئٹہ 24جولائی :۔صوبائی مشیر برائے ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ پائیدار امن، سماجی ہم آہنگی اور معاشی خوشحالی اس وقت ممکن ہے جب خواتین کو باعزت، بااختیار اور فیصلہ سازی میں برابر کا شریک بنایا جائے۔ وہ جمعرات کے روز گورنر ہاو¿س کوئٹہ میں “امن و اختیار کی جانب فعال سماجی شراکت داری کے ذریعے” کے عنوان سے منصوبے کی اختتامی تقریب اور “سیکھے گئے اسباق” پر مشتمل مشاورتی اجلاس سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کر رہی تھیں یہ تقریب ادارہ قومی انسداد دہشت گردی ، بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام، اقوامِ متحدہ کے ادارے برائے منشیات و جرائم، اور یورپی اتحاد کے اشتراک سے منعقد کی گئی جس میں امن، ہم آہنگی اور خواتین کے کردار پر مبنی اس منصوبے کی کامیابیاں اور اس سے حاصل ہونے والے تجربات پر تبادلہ خیال کیا گیا ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان جیسے سماجی طور پر متنوع خطے میں خواتین کو فعال کردار دینے کے لیے مشترکہ، مربوط اور دیرپا حکمت عملی اختیار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبے معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے کا ذریعہ بنتے ہیں،ل اور خواتین کی شمولیت سے شدت پسندی، تعصب اور پسماندگی کا مو¿ثر انداز میں سدباب ممکن ہے انہوں نے منصوبے میں حصہ لینے والی خواتین، نوجوانوں، سماجی کارکنوں اور معاون اداروں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ بلوچستان حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے نہ صرف قانون سازی کر رہی ہے بلکہ عملی اقدامات بھی کر رہی ہے تاکہ ہر شعبے میں انہیں مساوی مواقع میسر آئیں تقریب میں سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے نمائندے، یورپی اتحاد، نیکٹا اور اقوامِ متحدہ کے ذیلی اداروں کے مندوبین سمیت مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5194/2025
کوئٹہ 24جولائی :۔صوبائی مشیر برائے ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ نوجوانوں میں شدت پسندی اور انتہاپسندانہ رجحانات کے تدارک کے لیے نفسیاتی اور سماجی سطح پر مربوط اقدامات کی اشد ضرورت ہے نوجوان ہمارے ملک کا مستقبل ہیں اور ان کی ذہنی صحت، مثبت تربیت اور معاشرتی شعور کی آبیاری وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نفسیات کے قومی ادارے (نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سائیکالوجی)، جامعہ قائداعظم اسلام آباد اور قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) کے اشتراک سے منعقدہ تربیتی ورکشاپ “نوجوانوں کے لیے نفسیاتی وسائل کی تیاری” کی اختتامی نشست میں بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان جیسے صوبے میں، جہاں دہائیوں سے محرومی اور پسماندگی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، وہاں نوجوانوں کو اعتماد، شعور اور علم سے آراستہ کرنا حکومت بلوچستان کا اہم ترین مشن ہے انہوں نے کہا کہ صرف تعلیمی اصلاحات کافی نہیں، بلکہ ہمیں نوجوانوں کی ذہنی صحت، جذباتی تربیت اور معاشرتی ہم آہنگی کے پہلوو¿ں پر بھی بھرپور توجہ دینا ہوگی انہوں نے اس تربیتی نشست کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ورکشاپ نوجوانوں میں شدت پسندی کے اسباب، اس کے نفسیاتی پہلوو¿ں اور تدارکی اقدامات پر مبنی ایک جامع پروگرام ہے۔ اس طرح کے علمی اور تربیتی مواقع نوجوانوں کو مثبت طرز فکر، سماجی ذمہ داری اور انتہاپسندی کے خلاف مزاحمت کی صلاحیت عطا کرتے ہیں ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے زور دیا کہ نوجوانوں کی کردار سازی اور شخصیت نکھارنے کے لیے والدین، اساتذہ، مذہبی رہنما، ذرائع ابلاغ اور معاشرے کے تمام شعبوں کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک نوجوانوں کی فکری تربیت اور ان کی نفسیاتی ضروریات کو ریاستی سطح پر ترجیح نہ دی جائے، اس وقت تک پائیدار امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا تقریب میں نامور ماہرین نفسیات، اساتذہ، طلباءو طالبات، سماجی کارکنان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر متعدد علمی موضوعات پر مباحثے اور تربیتی نشستیں منعقد ہوئیں جن میں ماہرین نے نوجوانوں کو درپیش چیلنجز اور ان کے حل پر تفصیلی روشنی ڈالی تقریب کے اختتام پر مہمانِ خصوصی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے شرکاءمیں اسناد تقسیم کیں اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس نوعیت کی سرگرمیاں نہ صرف نوجوانوں بلکہ پالیسی سازوں کے لیے بھی رہنمائی کا ذریعہ بنیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5195/2025
زیارت 24جولائی :۔کاروان حاجی نور محمد خان دمڑ کے زیر اہتمام زیارت فٹبال گراونڈ میں جنگلات کے زمینوں کی اندراج کے سلسلے میں گرینڈ قبائلی جرگے کا انعقاد کیا گیا جرگہ میں صوبائی وزیر خوراک حاجی نورمحمد خان دمڑ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ڈسٹرکٹ چیئر مین عبدالستار کاکڑ، ڈپٹی چیئر مین حبیب اللہ پانیزئی، حاجی باز محمد دمڑ، حاجی راز محمد دمڑ، حاجی خان محمد دمڑ، ملک ظاہر خان کاکڑ، ملک ایاز دمڑ، ملک گل رنگزیب، سردار عتیق الرحمن، ملک عبدالجلیل، ملک لاجور دمڑ، ملک محراب، سردار عبداللہ خان سمیت جرگے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ جرگے سے صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد خان دمڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ کہ آج تک اگر کسی نے میرے یا میرے خاندان کے نام ایک انچ زمین اپنے فائدے کے لیے الاٹمنٹ ثابت کیا تومیں ہمیشہ کے لیے سیاست کو خیر باد کہوں گا، ہمیں عوام نے مینڈیٹ دیا ہے ہم عوام کی طاقت سے اقتدار میں آئے ہیں ہم اپنے علاقے کے تحفظ کے لیے کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک زیارت کے فاریسٹ زمینوں کے الاٹمنٹ کی بات ہے تو پاکستان بننے سے پہلے انگریز کے دور میں کبھی دو ہزار کبھی دس ہزار اور اور کبھی ایک لاکھ ایکڑ زمینوں کی الاٹمنٹ وقتاً فوقتا بلوچستان کے جن اضلاع میں جنگلات موجود ہیں ان اضلاع میں بھی ہوتی رہی ہے، ضلع زیارت میں آخری بار فاریسٹ زمینوں کی الاٹمنٹ 2017میں ہوئی ہے اس وقت زیارت میں عوامی نمائندہ جمعیت کا تھا اور پشتونخوا میپ اقتدار میں تھی عبدالرحیم زیارتوال صوبائی وزیر کے عہدے پر فائز تھے عبدالرحیم زیارتوال کے دستخط اور سٹیمپ سے دو ہزار سترہ میں زیارت کے زمینوں کی الاٹمنٹ ہوئی ہے جو کہ ریکارڈ پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم پرست اور مزہبی پرست جھوٹا پروپیگنڈے کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں جو کہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔ گزشتہ دنوں زیارت میں آل پارٹیز نے جو جرگہ منعقد کیا وہ بری طرح فلاپ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وطن کے اصل محافظ ہم ہیں ہم ہی اس وطن کی ترقی اور خوش حالی کے لیے ہمارا کردار روشنی کی طرح عیاں ہےانہوں نے جرگہ میں زیارت سنجاوی، ہرنائی کی ہزاروں کی تعداد میں شرکت پر سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب لوگ ہماری طاقت اور سرمایہ ہیں . عوامی جرگہ سے ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاءاللہ درانی نے نے بھی خطاب کیا اور حکومتی موقف کو واضح کیا کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں جہاں جنگلات موجود ہیں وہاں یہ ڈیپارٹمنٹل پروسس جاری رہا ھے اور اسکے رجسٹریشن کے نوٹیفیکیشنز ہوتے آرہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اسی جنگلات کی خاطر زیارت کا نام دنیا میں مشہور ہے اور ایک مشہور سیاحتی مقام ہے لہٰذا آپ مطمئن رہے زیارت آپ کا ہیں اور آپ ہی ان کے مالک ہیں ریاست نہ آپ کو آپنی سرزمین سے ضلع بدر کریگی اور نہ ہی آپ کو کوئی نقصان پہنچئے گا۔ محکمہ جنگلات اپنی ذمہ داری محنت اور خلوص نیت سے ادا کرےگا اور جنگلات ایکٹ کے مطابق ضلع کی خوبصورتی کو چار چاند لگائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5196/2025
جعفرآباد24جولائی :۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے تحصیل آفس میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں اسسٹنٹ کمشنر، تحصیلداروں سمیت دیگر متعلقہ اسٹاف نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ضلع بھر میں عشر، آبیانہ، زرعی انکم ٹیکس اور دیگر سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے تفصیلی آگاہی فراہم کی گئی۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری واجبات کی وصولی میں کسی قسم کی سستی یا کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی، جن زمینداروں اور کاشتکاروں پر تا حال سرکاری واجبات ہیں ان سے ہر صورت وصولی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری محاصل کی بروقت وصولی سے ضلع کی ترقی اور عوامی فلاحی منصوبوں میں تیزی آئے گی اس لیے تمام افسران اپنی ذمہ داری کو ایمانداری سے نبھائیں اور مقررہ ہدف کو ہر صورت مکمل کریں۔ ڈپٹی کمشنر نے تحصیلداروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی تحصیلوں میں روزانہ کی بنیاد پر واجبات کی وصولی کا جائزہ لیں اور رپورٹ دفتر ڈپٹی کمشنر کو ارسال کریں تاکہ کارکردگی کی مانیٹرنگ یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد میں کوئی بھی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی اور غفلت برتنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5197/2025
کوئٹہ 24 جولائی:۔گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ عدل و انصاف پر مبنی ایک صحتمند معاشرے کے بنیادی اصول بہت واضح ہیں. پائیدار امن، سماجی مساوات، اور معاشی خودمختاری وہ اصول ہیں جو معاشرے کے ہر فرد کیلئے امید اور یقین کے باعث بنتے ہیں. پاکستان اور بلوچستان کی ک±ل آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے. ضروری ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے ٹھوس عملی اقدامات اٹھائیں. گورنر نے مفاد خلق پر مبنی تمام ڈویلپمنٹ پروجیکٹس کو صوبے کے دیگر اضلاع تک وسعت دی جائے. یہ بات انہوں نے بلوچستان رورل اسپورٹ پروگرام کے زیر اہتمام پیس انیشیٹو پروجیکٹ کی اختتامی تقریب کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر ایڈوائزر ٹو چیف منسٹر ربابہ بلیدی، ایم پی اے ظفر آغا، چیرمین بی آر ایس پی ملک انور سلیم کاسی، چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر طاہر رشید، سابق سینٹر روشن خورشید بروچہ، وائس چانسلر وویمن یونیورسٹی ڈاکٹر روبینہ مشتاق سینئر منیجر بی آر ایس پی نعمت اللہ مریانی، نوابزادہ محبوب جوگیزئی اور اقوام متحدہ کا ادارہ برائے ڈرگ اینڈ کرائمز کے نمائندہ سمیت مختلف اداروں اور گروپوں کے نمائندے بھی موجود تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان رورل اسپورٹ پروگرام نے یورپی یونین اور UNODC کے اشتراک سے، پیس انیشیٹو پراجیکٹ کی بروقت تکمیل ایک خوش آیند اقدام ہے. واضح رہے کہ کسی پروجیکٹ کی تکمیل ایک اور نئی منزل کی تلاش کی علامت ہوتی ہے. یہ اختتامی تقریب کی بجائے ایک پرامن اور ترقی پسند معاشرے کے قیام کی جانب اپنی اصل منزل کا تسلسل ہے. یہ بات بھی باعث فخر ہے کہ آج کی اختتامی تقریب میں ڈونرز اور میزبان ادارے کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی اور مقامی گروپس کے نمائندے بھی شریک ہیں۔ آپ کی موجودگی ہمارے بہتر مستقبل کے حصول میں یکجہتی اور تعاون کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔ یہ کامیابی یہ ظاہر کرتی ہے کہ ہم اجتماعی کوششوں سے کیا حاصل کر سکتے ہیں۔ یورپی یونین اور یو این او ڈی سی کی حمایت بہت اہم رہی ہے اور میں دونوں اداروں کے تعاون اور اعتماد کیلئے اپنی مخلصانہ تعریف کا اظہار کرتا ہوں۔ گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ہماری نئی نسل کو معیاری تعلیم اور جدید مہارت سکھانا دینا امن و ترقی کو برقرار رکھنے اور سماجی انصاف کو چلانے کی کلید ہے۔ نوجوانوں کو پیس انیشیٹو پروجیکٹ جیسے اقدامات میں شامل کرنا ہماری کوششوں کے تسلسل کو یقینی بناتا ہے اور ایک روشن مستقبل کو محفوظ بناتا ہے۔ ضروری ہے کہ صحت عامہ، معیاری تعلیم اور پائیدار معاشی طریقوں پر توجہ مرکوز کرنے سے اس بات کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ ہماری ترقی پائیدار ہے اور آنے والی نسلوں کو فائدہ ہوگا۔ آخر میں کامیاب تقریب کے انعقاد پر بلوچستان رورل اسپورٹ پروگرام کی پوری ٹیم کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا اور مہمانان گرامی اور منتظمین میں یادگاری شیلڈز تقسیم کیے گئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5198/2025
کوئٹہ 24جولائی :۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب انٹیلی جنس بنیاد پر کارروائی کو سراہتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف بر وقت اور فیصلہ کن اقدام پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا ہے یہاں جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ “بھارت کی سرپرستی میں سرگرم دہشتگرد گروہ ‘فتنہ الہندستان’ جیسے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانا ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، اور سیکیورٹی فورسز اس مقصد کے لیے ہر قیمت چکا رہی ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مادر وطن کے دفاع میں جامِ شہادت نوش کرنے والے بہادر افسر میجر ضیاد سلیم اول اور سپاہی نظم حسین کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا انہوں نے کہا کہ “میجر ضیاد سلیم اول جیسے دلیر افسران قوم کا فخر ہیں جنہوں نے فرنٹ لائن پر دشمن کا سامنا کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کی بہادری نئی نسل کے لیے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سرزمین پر بھارتی ایما پر پھیلائی جانے والی بدامنی اور دہشت گردی کے خلاف ہماری پالیسی بالکل واضح ہے ایسا ہر فرد یا گروہ جو دشمن کے ایجنڈے کا حصہ ہوگا اسے ریاستی طاقت سے کچلا جائے گا۔ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستانی قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے ہم اپنے شہداءکے خون کو کبھی رائیگاں نہیں جانے دیں گے ان کی قربانیاں ہمارے حوصلے کو بلند کرتی ہیں اور دشمن کو یہ پیغام دیتی ہیں کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کے سامنے جھکنے والا نہیں۔” وزیر اعلیٰ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ مستونگ اور گرد و نواح میں جاری سینیٹائزیشن آپریشن میں ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے تاکہ علاقے کو مکمل طور پر دہشتگردی سے پاک کیا جا سکے انہوں نے شہداءکے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے غم میں برابر کی شریک ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5199/2025
دالبندین24جولائی :۔ ڈپٹی کمشنر چاغی عطاءالمنعم کی زیر صدارت پولیو مہم سے متعلق اجلاس ڈی سی آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر جاوید سیاپاد، ڈبلیو ایچ او کے ضلعی آفیسر ڈاکٹر شیر محمد سنجرانی، اسپورٹس آفیسر محمد یونس سمالانی، ڈی ایس پی اسداللہ خان اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں پولیو کے خاتمے کے لیے ضلعی سطح پر حکمتِ عملی طے کی گئی اور جاری مہم کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ڈپٹی کمشنر عطاء المنعم نے ہدایت کی کہ پولیو مہم کی کامیابی کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو مو¿ثر نگرانی اور ہر بچے تک ویکسین کی رسائی یقینی بنانے پر زور دیا۔ اجلاس میں شریک افسران نے بھی پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5200/2025
کوئٹہ 24جولائی :۔ نادرا ریجنل ہیڈ آفس کوئٹہ میں منعقدہ فیس بک لائیو ای کچہری میں ڈائریکٹر جنرل نادرا بلوچستان نے شہریوں کے مسائل سنے اور فوری حل کے احکامات جاری کئے آن لائن سیشن کا مقصد عوامی رابطہ بہتر بنانا، شکایات کا بروقت ازالہ اور شفافیت کو فروغ دینا تھا، جس میں نمایاں کامیابی حاصل ہوئی،ڈی جی نادرا کوئٹہ وزیراعظم پاکستان کی خصوصی ہدایات کے تحت نادرا ریجنل ہیڈ آفس کوئٹہ کی جانب سے منعقدہ فیس بک لائیو ای کچہری میں ڈائریکٹر جنرل نادرا بلوچستان نوید جان صاحبزادہ نے شہریوں کے مسائل نہ صرف سنے بلکہ موقع پر ہی ان کے فوری حل کے احکامات بھی جاری کیے۔ ای کچہری میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی، درجنوں شہریوں نے کالز اور میسجز کے ذریعے اپنے مسائل براہِ راست بیان کیے ای کچہری کے دوران شناختی کارڈ میں درستگی، نئے شناختی کارڈ کے اجرا، فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، نادرا عملے سے متعلق شکایات اور دیگر اہم مسائل کو شہریوں نے ڈائریکٹر جنرل کے سامنے رکھا، جس پر نوید جان صاحبزادہ نے موقع پر ہی متعلقہ افسران کو ایکشن لینے کی ہدایت دی نادرا حکام کے مطابق اس آن لائن سیشن کا مقصد عوامی رابطہ بہتر بنانا، شکایات کا بروقت ازالہ اور شفافیت کو فروغ دینا تھا، جس میں نمایاں کامیابی حاصل ہوئی۔ ای کچہری کے اختتام پر شہریوں نے خوشی اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات عوام کی آواز سننے اور حل تلاش کرنے کی بہترین مثال ہیں ڈائریکٹر جنرل نادرا نے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ نادرا بلوچستان اپنی خدمات کو مزید بہتر بنانے کے لیے اس طرح کے براہِ راست رابطوں کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رکھے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5201/2025
نصیرآباد24جولائی :۔چیف انجینئر کینالز بلوچستان ناصر مجید کی زیر صدارت ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور زرعی پانی کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے اہم اجلاس سپرنٹنڈنگ انجینئر ایریگیشن نصیرآباد کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سپرنٹنڈنگ انجینئر ایریگیشن سرکل نصیرآباد غلام سرور بنگلزئی، ایگزیکٹو انجینئر پٹ فیڈر کینال حاجی محمد ابراہیم مینگل، ایگزیکٹو انجینئر جھل مگسی محمد یار مگسی، ایگزیکٹو انجینئر ایریگیشن ڈرینیج سسٹم گل حسن خان کھوسہ، ایگزیکٹو انجینیئر کیرتھرکینال ارشاد علی ساسولی ایگزیکٹو انجینئر کچھی کینال غلام محمد بادینی، سب ڈویڑنل آفیسران امان اللہ گاجانی، عبدالظاہر مینگل، فرخ شہزاد، سیف اللہ بنگلزئی، محمد امین زہری سمیت دیگر متعلقہ آفیسران شریک ہوئے۔ اجلاس کے آغاز پر سپرنٹنڈنگ انجینئر غلام سرور بنگلزئی نے ضلع بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں، زرعی پانی کی منصفانہ تقسیم، شاخوں اور سب شاخوں کی صورتحال اور درپیش مسائل پر تفصیلی آگاہی فراہم کی جبکہ تمام ایگزیکٹو انجینئرز نے اپنی اپنی حدود میں جاری ترقیاتی اسکیمات، بھل صفائی، مرمت اور عوامی شکایات کے ازالے کے حوالے سے فرداً فرداً بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف انجینئر کینالز ناصر مجید نے کہا کہ صوبائی حکومت بلوچستان کے زرعی کمانڈ ایریا کو مزید زرخیز بنانے کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے، پٹ فیڈر کینال، کیرتھر کینال اور ڈرینیج سسٹم کی بھل صفائی کروائی گئی جبکہ دیگر مسائل کے حل کیلئے بھی اقدامات جاری ہیں۔ضروری ہے کہ آفیسران اپنی نگرانی میں ان منصوبوں کو معیار کے مطابق مکمل کروائیں انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی کے وڑن کے مطابق زرعی پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے، ذیلی شاخوں تک پانی کی ضرورت کے مطابق فراہمی یقینی ہو تاکہ کسانوں کو ریلیف مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ جاری ترقیاتی منصوبوں کو محکمانہ معیار کے مطابق مکمل کیا جائے، کسی بھی اسکیم میں پیشگی ادائیگی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور تمام ترقیاتی منصوبوں کی شفاف تکمیل اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ چیف انجینئر ناصر مجید نے مزید کہا کہ افسران اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کریں، عوامی مفاد کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں اور مون سون بارشوں و ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر تمام ڈویڑنل اور ضلعی انتظامیہ سے قریبی روابط رکھے جائیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں محکمہ ایریگیشن ضلعی انتظامیہ اور دیگر محکموں کے ساتھ مل کر عوام کی بروقت مدد کر سکے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کینالز کی نگرانی کو مزید موثر بنایا جائے اور جہاں خطرہ محسوس ہو وہاں پیشگی حفاظتی اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو کسی بھی قسم کے نقصان سے محفوظ رکھا جا سکے۔بلخصوص ایریگیشن ڈرینیج سسٹم کی پشتوں کو مزید بہتر بنایا جائے کیونکہ سیلاب اور بارشوں کے پانی کا تمام تر دباو¿ ڈرینیج سسٹم پر پڑتا ہے اس حوالے سے ذیادہ سے ذیادہ اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو قدرتی آفات کے نقصان سے محفوظ رکھا جاسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5202/2025
حب 24جولا ئی :۔پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما، وزیر زراعت بلوچستان اور صدرِ پاکستان جناب آصف علی زرداری کے ترجمان برائے بلوچستان میر علی حسن زہری صاحب کی خصوصی ہدایت پر ڈی سی نثاراحمد لانگو اور چئیرمین ضلع کونسل حب جاوید جمالی کی کوششوں سے تحصیل دریجی میں کیسکو ٹیم نے بجلی بحالی کا کام مکمل کر لیا جس کے بعد علاقے میں بجلی بحال کر دی گئی ہےعوامی حلقوں نے بجلی کی بحالی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے میر علی حسن زہری کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ عوام کا کہنا تھا کہ میر علی حسن زہری نے ہمیشہ عوامی مسائل کو ترجیح دی ہے اور ان کی بروقت رہنمائی سے مسئلہ حل ہوا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5203/2025
اوتھل24جولائی :۔ڈپٹی اکاﺅنٹنٹ جنرل بلوچستان طارق عزیز لاسی کی زیرنگرانی اے جی آفس اوتھل کے زیر اہتمام کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جہاں انہوں نے سائیلن اور پنشنرز کے مسائل سنیں اور ان کے فوری حل کی یقین دہانی کروائی کھلی کچہری میں سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کھلی کچہری میں سائلین کی شکایات پر ڈپٹی اکاو¿نٹنٹ جنرل طارق عزیز لاسی نے سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ لسبیلہ و حب میرا اپنا گھر ہے، میں ذاتی دلچسپی لے کر سائلین کے مسائل کو حل کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خزانہ کے عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رویہ درست کریں اور سروس فراہمی کو بہتر بنائیں اس موقع پرگورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن اراکین کی جانب سے ضلع لسبیلہ و حب اور گرینڈ الاانس کے رہنماوں نے AG حب کے مسائل، بی ایف ڈیڈکشن اینڈکلیم ٹا?م اسکیل کے مطابق ،AG سب آفس اوتھل میں اسٹاف کی کمی، مسنگ پوسٹ برائے محکمہ ایجو کیشن لسبیلہ و حب، اساتذہ کے ڈیٹ آف برتھ اور دیگر مسائل پیش کئے ڈپٹی اکاﺅنٹنٹ جنرل نے حل طلب مسائل کے فوری حل کیل?ے عملدرآمد کیل?ے سب آفس اوتھل کو احکامات صادر کےاور AG سب آفس اوتھل میں عملے کی کمی کو فوری پورا کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی،کھلی کچہری میں کنٹریکٹ اساتذہ کو ایڈاک ریلیف الاونس 2024 اور سمر الاونس کی عدم ادآیگی کے مسائل زیر بحث لا آے گئے ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سراج بلوچ، ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹنٹ کامران بلوچ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عطہر قریشی، محکمہ خزانہ کے اکاﺅنٹ اسسٹنٹ حیات اللہ برہ، پبلک ہیلتھ ایمپلائز یونین کے صدر امام بخش خاص خیلی، ماسٹر محمد لاسی، غلام محمد گلفام، پیر غلام شاہ جیلانی، حاجی مغل خان جمالی، احسان الحق بلوچ، ملازم حسین گورمانی، ماسٹر عطااللہ ہمدم برہ سمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿