February 24, 2025
News

24-02-2025

خبرنامہ نمبر1355/2025
کوئٹہ24 فروری۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے نیشنل پارٹی کے سربراہ، رکن بلوچستان اسمبلی اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پیر کو یہاں ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے کی سیاسی صورتحال، امن و امان، ترقیاتی منصوبوں اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے بلوچستان میں امن و استحکام کے قیام اور ترقی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے تمام جماعتوں کی سیاسی قیادت کو ایک واضح وڑن کے ساتھ لے کر چلنے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وسیع تر سیاسی مشاورت کے تحت بلوچستان کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں گے ملاقات میں دونوں رہنماوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ صوبے کی ترقی اور عوام کی بہبود کے لیے اقدامات کو بار آور بنایا جائے گا تاکہ بلوچستان میں پائیدار ترقی اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1356/2025
نصیرآباد24فروری ۔صوبائی وزیر اریگیشن میر محمد صادق عمرانی نے کہا ہے کہ خواتین کا ملک کی تعمیر و ترقی میں جو کردار ہے وہ ناقابل فراموش ہے موجودہ حکومت خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے بہتر معنوں میں اقدامات کر رہی ہے تاکہ انہیں وہ تمام سہولیات فراہم کی جا سکیں جن سے انہیں مشکلات درپیش آرہی ہیں نصیر آباد میں خواتین کو ہنر مند سکھانے کے لیے سوشل ویلفیئر کا ڈیپارٹمنٹ اپنا مثبت کردار ادا کر رہا ہے جس سے خواتین گھروں میں بیٹھ کر باعزت طریقے سے روزگار کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے نصیر آباد میں وومن ایمپاورمنٹ ویلفیئر آرگنائزیشن سوشل ویلفیئر کی جانب سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر انہوں نے خواتین کے کمپیوٹر سیکشن کا بھی افتتاح کیا افتتاحی تقریب کے موقع پر ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی مجیب الرحمن ساتکزئی ڈائریکٹر وومن ایمپائرمنٹ ویلفیئر حنا بلوچ محسن لونی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی ڈاکٹر اعجاز علی خلیل احمد ابڑو تنویر احمد بلیدی ڈاکٹر حبیب پندرانی ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی سمیت دیگر افراد موجود تھے صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی نے سنٹر کی خواتین میں گھریلو سامان بھی تقسیم کیا وومن ایمپائرمنٹ آرگنائزیشن سوشل ویلفیئر کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع ظہیر احمد عمرانی نے تمام مہمانوں کو اجرک کے تحائف پیش کیے تقریب کے موقع پر سنٹر کی بچیوں نے ملی نغمے تقاریر اور ثقافتی لباس پہن کر مہارت کا مظاہرہ کیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی نے سنٹر کے لیے ایک کروڑ روپے کی رقم کا بھی اعلان کیا تاکہ سنٹر میں جو مشکلات درپیش آرہی ہیں ان کا تدارک کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ خواتین کو مزید بہتر مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ اپنی خداداد صلاحیتوں کو برو کار لا کر علاقے کا نام روشن کریں آج کے اس جدید دور میں خواتین کے بغیر ترقی کا سفر ناممکن عمل ہوگا اس کے لیے ضروری ہے کہ خواتین کو آگے لایا جائے اور تمام تر مواقع فراہم کیے جائیں انہوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو بھی ایک خاتون تھی جنہوں نے پورے ملک کی قیادت کر کے اسے ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا آج ان کے فلسفے پر عمل پیرا ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1357/2025
کراچی24فروری۔ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے پاکستان کے نامور بزنس لیڈرز کے اعزاز میں کراچی کے مقامی ہوٹل میں عشائیہ دیا،جس میں بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ میر علاوالدین مری،فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس (ایف پی سی سی آئی) کے چیئرمین ایڈوائزری بورڈ میاں زاہد حسین ،پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ڈائریکٹر احمد چنائے سمیت بزنس کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی، اس موقع پربلوچستان میں صنعتی ترقی، فشریز اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، بزنس کمیونٹی نے بلوچستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا، اس موقع پر بوستان خصوصی اقتصادی زون کوجلد فعال کرنے اور صوبے میں ایکوا کلچر (سمندری حیات کی فارمنگ)کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا گیا، بزنس کمیونٹی نے بلوچستان کے عوام کیلئے ہسپتال اور دیگر فلاحی منصوبے شروع کرنے کا عندیہ بھی دیا، اس موقع پر بلال خان کاکڑنے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ بزنس کمیونٹی بلوچستان کا رخ کرے اور یہاں مختلف شعبوں میں اپنا سرمایہ لگائے، بلوچستان کو قدرت نے بے پناہ نعمتوں سے نوازا ہے مگر ان نعمتوں سے بھرپور طریقے سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا، بزنس کمیونٹی اس ملک کی تعمیر و ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، ہم سب نے ملکر بلوچستان اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جتنے وسائل دستیاب ہیں ہم انہیں عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے بروئے کار لا سکتے ہیں، حکومت بلوچستان ہر قسم کی سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے پر عزم ہے،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو دیگر صوبوں کے برابر لانے اوریہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ضروری ہے۔انہوں نے بلوچستان میں سر مایہ کاری کے خواہشمند بزنس لیڈرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم انہیں ہر طرح کی معاونت اور سہولیات فراہم کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Karachi, February 24: The Vice Chairman of the Balochistan Board of Investment, Bilal Khan Kakar, hosted a dinner in honor of Pakistan’s prominent business leaders at a local hotel in Karachi. The event was attended by notable figures, including former Chief Minister of Balochistan, Mir Alauddin Marri, Chairman of the Advisory Board of the Federation of Pakistan Chambers of Commerce & Industry (FPCCI), Mian Zahid Hussain, Director of the Pakistan Stock Exchange, Ahmed Chinoy, and other key members of the business community.During the gathering, discussions were held on industrial development, investment opportunities, and trade activities in Balochistan, particularly in sectors like fisheries. The business community expressed keen interest in investing in various industries across the province. Key decisions were made, including the swift operationalization of the Bostan Special Economic Zone and the promotion of aquaculture (marine life farming) in Balochistan.Additionally, members of the business community expressed their commitment to launching hospitals and other welfare projects for the people of Balochistan. Speaking at the event, Bilal Khan Kakar emphasized the need for the business community to turn its attention toward Balochistan and invest in its diverse sectors. He highlighted that while the province is rich in natural resources, it has not been fully utilized to its potential. He acknowledged the vital role of the business community in the nation’s development and stressed the collective responsibility of ensuring the progress and prosperity of both Balochistan and Pakistan.He further stated that the available resources in Balochistan could be effectively harnessed for the well-being and upliftment of the people. The Government of Balochistan is fully committed to facilitating investment and boosting trade activities in the province. He also emphasized the importance of enhancing commercial activities to bring Balochistan on par with other provinces and improve the provision of essential services for its residents.Concluding his address, Bilal Khan Kakar expressed his gratitude to the business leaders interested in investing in Balochistan and assured them of complete support and facilitation from the government.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1358/2025
کراچی 24فروری ۔ایچ ای سی سندھ کے زیر اہتمام “Professional Development Programme for VCs & Pro VCs (Phase II)” 19 سے 21 فروری 2025 کو پی سی ہوٹل کراچی میں تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کا مقصد جامعات کے سربراہان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بہتر بنانا تھا تاکہ وہ اپنی قیادت، گورننس، مالیاتی حکمت عملی، اور اسٹریٹجک پلاننگ کو مزید موثر بنا سکیں۔ تقریب میں بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد لہڑی نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی ترقی میں اس طرح کے پروگراموں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔اختتامی تقریب میں سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع نے پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد لہڑی کو تعریفی سند پیش کی۔ شرکاء نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ تقریب پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ اور جامعات کی بہتری کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔ یہ تربیتی سیشنز نہ صرف تعلیمی قیادت کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں بلکہ جامعات کی بہتری کے لیے نئے آئیڈیاز اور حکمت عملیوں کے تبادلے کا بھی ذریعہ بنتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1359/2025
تربت24 فروری ۔محکمہ ثقافت بلوچستان کے تعاون سےمادری زبانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے بلوچستان اکیڈمی تربت میں ایک پینل ڈسکشن منعقد ہوئی جس کے مہمان معروف بلوچ اسکالر پروفیسر ڈاکٹر بدل خان بلوچ اور بلوچستان اکیڈمی تربت کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر غفور شاد تھے، جبکہ موڈیریٹر کے فرائض مقبول ناصر نے سرانجام دئیے، معروف محقق اور ادیب ڈاکٹر بدل خان بلوچ اور پروفیسر ڈاکٹر غفور شاد نے مادری زبانوں کی اہمیت، بلوچی زبان و ادب کی تاریخ اور اس کے مستقبل پر تفصیلی گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ اپنی مادری زبان سے محبت کسی دوسری زبان سے دشمنی یا نفرت نہیں بلکہ ایک فطری جذبہ ہے، کیونکہ ہر انسان اپنی زبان کو دوست رکھتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ زبان کسی بھی قوم کی شناخت اور ثقافتی پہچان ہوتی ہے اور اس کا تحفظ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے ڈاکٹر بدل خان نے بلوچی زبان کی ترقی اور فروغ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ زبان تیزی سے ترویج و اشاعت کے مراحل سے گزر رہی ہے۔ آج بلوچی زبان میں مختلف اصنافِ ادب، جیسے افسانے، ناول، تراجم، شاعری اور تحقیق و تنقید پر مبنی کتابیں شائع ہو رہی ہیں۔ ساتھ ہی، بلوچی زبان میں میگزین، رسائل اور جرائد کی اشاعت بھی تسلسل سے جاری ہے، جو اس زبان کے علمی اور ادبی منظرنامے کو مزید وسعت دے رہے ہیں تقریب میں شریک ماہرینِ لسانیات اور ادبی شخصیات نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچی زبان کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر اسے مزید فروغ دینے اور تعلیمی نصاب میں اس کی شمولیت کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔ شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچی زبان کے فروغ اور بقا کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں گے تاکہ یہ زبان اپنی اصل شناخت کے ساتھ آنے والی نسلوں تک منتقل ہو سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1360/2025
پشین 24 فروری ۔ ڈ پٹی کمشنر زاہد خان کی خصوصی ہدایت کی روشنی میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل)کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ضلع بھر کے بازاروں اور مارکیٹوں میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا اور پرائس کنٹرول کمیٹی کی کارکردگی بارے بریفنگ دی گئی اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ صارفین کو مقررہ نرخوں پر خوردنی اشیاءکی دستیابی میں کوئی عزر قابل قبول نہیں ہو گا تمام پرائس کنٹرول مجسٹریٹ بازار میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو روزانہ کی بنیادوں پر معائنہ کریں اور مقررہ سرکاری نرخوں پر فروخت کویقینی بنائیں جبکہ مقررہ نرخ نامہ سے انکاری اور زائد رقم وصولی کرنے والے تاجروں کے خلاف کارروائی کی جائے انہوں نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام دکانداران اپنے دکان میں سرکاری نرخنامہ اویزاں کریں بصورت دیگر خلاف ورزی کرنے والے تاجروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی بعد آزاں انجمن تاجران سے مشاورت کے بعد ضلعی پرائس کنٹرول کمیٹی نے اشیاء ضروریہ کے نئے نرخوں کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے تاہم دوسرے اضلاع سے یہاں گوشت لانے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے دوران ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے سستا بازار بھی لگایا جائے گا تاکہ عوام کو اشیائے خوردونوش کم قیمتوں میں میسر آئیں،اس ضمن میں 27 فروری کو انجمن تاجران کی موجودگی میں سستا بازار کا معائنہ کیا جائے گا،جبکہ ٹریفک پالیسی اور پارکنگ ایریا کی ذمہ داری پولیس انتظامیہ نبھائے گی،دریں اثناء مذکورہ نرخ نامہ ضلع پشین کے حدود میں فوری طور پر نافذ العمل رہے گا جبکہ حکم عدولی کی صورت میں مروجہ قواعد و ضوابط کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1361/2025
کوئٹہ 24 فروری اسسٹنٹ کمشنر(صدر)کیپٹن(ر)حمزہ انجم کی زیر صدارت رمضان المبارک کے مہینے میں سستا بازار میں بیکری مصنوعات اور دیگر بیکری کے سامان کی فراہمی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں کوئٹہ کی مختلف بڑی بیکریوں کے مالکان نے شرکت کی۔اجلاس میں سستا بازار کے انعقاد کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ رمضان المبارک میں سستا بازار میں بیکری والے اپنےاسٹالز لگائیں گےجن میں روز مرہ کے استعمال کی مختلف اشیاءموجود ہوں گی جنکو عام مارکیٹ کے ریٹ سے کم قیمتوں میں فروخت کیا جائیگا۔بیکری مالکان روزانہ کے بنیاد پرصبح 10بجے سے لیکرشام 5:30 بجےتک اپنےاسٹالز لگائے گئیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوے اسسٹنٹ کمشنر(صدر) نے کہا کہ رمضان المبارک میں ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی تمام بیکریوں پر نظر رکھے گی اورجس بیکری پر سرکاری نرخنامے کے بر خلاف اشیاء فروخت ہوئیں اس بیکری کو سیل کیا جائیگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1362/2025
لورالائی24, فروری ۔ کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن کی زیر صدارت انسداد پو لیو مہم کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل کمشنر منور حسن مگسی ، ڈپٹی کمشنر لورالائی میران خان بلوچ ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر عبد الحمید لہڑی ، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر عبد الحلیم اتمان خیل ،ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر محمد ایاز ، ڈاکٹر محمد اشرف ، فوکل پرسن مختیار خان لونی و دیگر نے شرکت کی جبکہ دیگر اضلاع موسیٰ خیل دکی و بارکھان کے ڈپٹی کمشنرز و ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ان نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔ اس میں تین 3 فروری سے 7 فروری تک ہونے والے انسداد پو لیو مہم کے حوالے سے تفصیلات بتائی گئی ، اس میں ریفیوزل اور کور کئے گئے بچوں کی تعداد ، لو فرفارمنس یوسیز کے بارے بات گئی انہوں نےکہا کہ ضلع دکی میں حاصل کئے گئے نمونوں میں پولیو کے اثرات منفی ، لورالائی و بارکھان میں مثبت ہیں جبکہ موسیٰ خیل میں ابھی تک نمونے ٹسٹ نہیں کئے گئے انہوں نےکہاکہ اپریل تک انسداد پو لیو مہم نہیں ہے تاہم خصوصی طور پر کچھ یو سیز میں کام جاری رہے گا جس میں افغان مہاجرین کیمپ بھی شامل ہیں۔ کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے اجلاس کے دوران کہا کہ حکومت پولیو مرض کے خاتمے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں متعلقہ ادارے اس ضمن بھرپور اقدامات کریں تاکہ معصوم بچوں کو اس مرض سے بچایا جاسکے انہوں نے سختی ہدایت کی کہ انسداد پو لیو مہم میں ڈپٹی کمشنر اور ڈی ایچ او خود مہم کی نگرانی کریں اور ایوننگ پر گراگریس بھی چیک کریں۔ اور متعلقہ اداروں سے بھی رابطے میں رہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1363/2025
کوئٹہ 24فروری۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ (ر) سعد بن اسد کی سربراہی میں ایس ایس پی فنڈ کے حوالے سےاہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ڈپٹی ڈی ایچ او کوئٹہ سوشل ویلفیر کے آفیسر اور ڈی سی آفس کے آفیسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں میڈیکل فنڈز اوراسٹوڈنٹ سکالرشپ کے حوالے سے تمام تر اسنادکی جانچ پڑتال کی اور جن مستحق طلبہ اور مریضوں کے کاغذات ٹھیک اور پورے تھےان کیلئے فنڈریلیزکردیےاسکےعلاوہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ڈی سی آفس میں جمع شدہ درخواستوں کی تفصیلی جانچ پڑتال کی اور کہا کہ فنڈز کے بہتر اور شفاف استعمال کو یقینی بنایاجائے، عوامی فلاح کے منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے اور دستیاب وسائل کے بہترین استعمال کےحوالے سے بھی اہم فیصلے کیے گئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1364/2025
تربت 24 فروری ۔ گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی اسکول تربت میں بچوں کی اسکول داخلہ مہم کے سلسلے میں ایک تقریب ڈی ای او کیچ صابر علی کی زیرصدارت منعقد ہوئی، جس میں محکمہ ایجوکیشن کیچ کے افسران اور سکولوں کے سربراہان نے مختلف ایجنڈوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس تقریب میں CBS رجسٹریشن، BISP (وسیلہ-ای-تعلیم) پروگرام کے تحت طلبائ کی رجسٹریشن، ڈی ڈی او پاور آرڈر کی کاپی جمع کرانے اور LEC اور PTSMC کی تشکیل جیسے اہم نکات پر تبادلہِ خیال کیاگیا۔ اس کے علاوہ نئے تعلیمی سال کے آغاز پر شجرکاری کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر صابر علی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام بچوں کو اسکول میں داخلہ دینا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے، اور ہم سب کی کوشش ہونی چاہیے کہ کوئی بچہ اسکول سے باہر نہ رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکول داخلہ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام متعلقہ حکام کو اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھانی ہوں گی تعلیم ہر فرد کا بنیادی حق اور روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ ایک تعلیم یافتہ معاشرہ ہی ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔ داخلہ مہم کا مقصد ہر بچے کو اسکول پہنچانا اور اسے بہتر تعلیمی مواقع فراہم کرنا ہے۔ والدین، اساتذہ اور معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیم کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں۔ آج کا پڑھا لکھا بچہ کل کا کامیاب شہری ہوگا۔ اسلئے ہم سبھی مل کر تعلیم کو عام کریں اور ایک روشن، ترقی یافتہ اور خوشحال مستقبل کی بنیاد رکھیں۔ تقریب کے دوران مختلف تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور اسکول کے سربراہان نے بھی بچوں کی تعلیم کو
فروغ دینے کے لیے اپنے خیالات اور تجویز پیش کیں، تاکہ علاقے میں تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1365/2025

لورالائی24 فروری ۔کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے وائس چانسلر احسان اللہ کاکڑ کے ہمراہ یونیورسٹی آ ف لورالائی میں شجر کاری مہم کا افتتاح کیا اس موقع پر وائس پرنسپل بی آ ر سی لورالائی منصور لرحمن ، ایڈیشنل کمشنر منور حسن مگسی ،آر ٹیکلچر آفیسر بی آ ر سی سیف اللہ ، کے علاوہ بی آر ایس پی ، الخدمت فاونڈیشن ، اشر مومنٹ سماجی تنظیموں ، انجمن تاجران کے نمائندوں اور سرکاری محکموں کے افسران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔کنزرویٹر جنگلات محمد امین مینگل نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال لورالائی ڈویژن کے چار اضلاع میں تقریباً 337840. تین لاکھ سینتیس ہزار آ ٹھ سو چالیس درخت لگائے جائیں گے ، یونیورسٹی آ ف لورالائی میں 100 سو ایکڑ زمین پر 13500 زیتون کے درخت لگائے جائیں گے جس کا آ ج باقاعدہ آغاز کیا گیا اس میں سے 500 ہزار کے لئے کھڈے کھدائی کر چکے ہیں ایک ہفتہ تک مکمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ درگئی کدیزئی ، لونی واہوی ، بنہر ، یٹ آ باد ، کراہی ، سیالو، سرکنڈی ، دروگ ، نیاگزا رکھنی و بارکھان میں بھی مختلف قسم کے درخت لگائے جائیں گے اور زمین داروں کو بھی درخت یا درخت خریدنے کے لئے پیمنٹ بھی کرتے ہیں۔ کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے اس موقع پر کہا کہ زراعت لائیو سٹاک اور فارسٹ ہمارے پروڈکٹیو سیکٹر ہیں ہمارا کام لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے ہیں تمام سرکاری آ فسران عوام کی بات سنیں ان کی مدد کریں انہوں نےکہاکہ جو سماجی تنظیمیں کام کرتے ہیں انھیں سپورٹ کریں اور کمیونٹی کو بھی انوال کریں اس طرح ہم کسی بھی پروگرام کو کامیابی سے درکنار کرسکتے ہیں وائس چانسلر لورالائی یونیورسٹی احسان اللہ کاکڑ نے شرکاء سے کہا کہ زیتون ایک سعادت مند اور اچھی پیداوار والی درخت ہے جس کا قرآن مجید میں بھی ذکر آ یا ہے یو نیورسٹی میں پہلے بھی سو ایکڑ پر زیتون کے درخت لگائے گئے ہیں جن میں 79 درختوں نے امسال فصل بھی دیا ہے ہم نے دو ٹنل نرسری بھی لگائی گئی ہے۔ کمشنر سعادت حسن ، وائس چانسلر احسان اللہ کاکڑ ، وائس پرنسپل بی آ ر سی منصور رحمن ، کمزرویٹر امین مینگل و دیگر آ فسران نے یونیورسٹی آف لورالائی میں زیتون کا درخت لگاکر شجر کاری مہم کا افتتاح کیا اور مہم کی کامیابی کے لئے دعا کی گئی۔کمشنر لورالائی ڈویژن نے یونیورسٹی میں زیتون نرسری کا معائنہ بھی کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1366/2025
کوئٹہ 24 فرور ی ۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق پیر کو ضلع چاغی، پنجگور، خضدار، واشک، خاران، سوراب، قلات، کوئٹہ، مستونگ، نوشکی، پشین، بولان، چمن، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، ہرنائی، واشککو اور خاران کے علاقوں میں ڑالہ باری اور بعض مقامات پر تیز ہواﺅں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ شیرانی، ڈیرہ بگٹی، کوہلو، بارکھان، کچھی اور سبی کے کچھ حصوں اور شمالی اضلاع کے پہاڑوں پر ہلکی برف باری ہو سکتی ہے۔ نوٹ:- تمام متعلقہ حکام سے گزارش ہے کہ اس دورانیے کے دوران الرٹ رہیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڑژوب میں 1.0 ملی میٹر بارش ریکارڈ کیا گیا۔سب سے کم درجہ حرارت ژوب میں (01.5/20.0) ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 24فروری ۔ ڈاکٹر محمد حاشر، ایک نوجوان سفارتکار اور بلوچستان کے فخر نے “ون ورلڈ نیکسس، یونائیٹڈ نیشنز سیمولیشن” میں پاکستان کا موقف بین الاقوامی سفارتکاروں اور نوجوان رہنماوں کے سامنے پیش کیا۔ یہ عالمی کانفرنس 40 سے زائد ممالک کے مندوبین کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرتی ہے جہاں نوجوان رہنما بین الاقوامی سفارتکاری، پالیسی سازی، اور عالمی چیلنجز پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد حاشر، بطور منتظم، پاکستان کے نوجوان سفارتکاروں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں پیش پیش رہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ “یہ صرف ایک کانفرنس نہیں بلکہ ایک مشن ہے۔ ہمیں مقامی سطح پر اقدامات اٹھا کر عالمی تبدیلی کا سبب بننا ہوگا۔ پاکستان کی نوجوان نسل میں وہ صلاحیت ہے جو عالمی مسائل کے حل میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔” بلوچستان کے اس نو جوان نے عالمی پلیٹ فارم پر پاکستان کا پرچم بلند کیا اور سفارتی مکالمے میں نمایاں کردار ادا کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر 1367/2025
کوئٹہ 24فروری ۔ صوبائی وزیر پی ایچ ای سردار عبدالرحمن کھتیران نے عوامی مسائل کے حل کے لیے ہفتہ وار ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اسی سلسلے میں انہوں نے منگل کے روز منسٹر پی ایچ ای آفس میں قبائلی عمائدین اور شہریوں سے تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور اپنے علاقوں میں درپیش مسائل سے صوبائی وزیر کو آگاہ کیاعوام نے صحت، تعلیم، مواصلات، امن و امان اور انتظامی امور سمیت دیگر مسائل پر روشنی ڈالی۔ صوبائی وزیر نے موقع پر موجود متعلقہ حکام کو مسائل کے فوری حل کے لیے ضروری ہدایات جاری کیں اور یقین دہانی کرائی کہ عوامی مسائل کو اولین ترجیح دی جائے گی۔قبائلی عمائدین اور شہریوں نے ہفتہ وار ملاقاتوں کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام عوامی مسائل کے مستقل اور موثر حل میں مددگار ثابت ہوگا۔ صوبائی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ حکومت عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے اور یہ ملاقاتیں آئندہ بھی جاری رہیں گی تاکہ عوام کو درپیش مسائل فوری حل کیے جا سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1368/2025
حب، 24 فروری ۔ صوبائی وزیر زراعت و کوآپریٹیو سوسائٹیز بلوچستان میر علی حسن زہری نے حب رند مارکیٹ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں جاں بحق افراد کے قتل کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ واقعے میں ملوث مجرموں کا سراغ لگا کر انہیں جلد از جلد گرفتار کیا جائے وزیر زراعت بلوچستان نے ضلعی حکام کو ہدایت دی کہ المناک واقعے کی مکمل رپورٹ 24 گھنٹوں کے اندر پیش کی جائے تاکہ اس واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع حب کے امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ مجرموں کو فوری طور پر گرفتار کر کے قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے میر علی حسن زہری نے کہا کہ حب کے شہریوں کی شہادت پر گہرا دکھ اور افسوس ہے اور حکومت یقین دلاتی ہے کہ ملزمان کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے شہداءکے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ سیکیورٹی پلان میں فوری توسیع کی جائے اور شہر بھر میں جدید کیمروں کی تنصیب کے ساتھ ساتھ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے گشت میں اضافہ کیا جائے تاکہ عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے میر علی حسن زہری نے کہا کہ بلوچستان حکومت شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور ایسے واقعات کے سدباب کے لیے سخت فیصلے کیے جا رہے ہیں انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت ہر قیمت پر عوام کے تحفظ کو یقینی بنائے گی اور کسی کو بھی بلوچستان کے امن کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1369/2025
کوئٹہ24 فروری ۔کوئٹہ، 24 فروری ۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے حب رند مارکیٹ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس بلوچستان سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں اور انہیں جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے پیر کو یہاں جاری ایک بیان میں ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے شہداء کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ حکومت انصاف کے تمام تقاضے پورے کرے گی اور ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی ترجمان صوبائی حکومت نے کہا کہ بلوچستان حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور کسی کو بھی صوبے کے امن کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائےگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1370/2025
ژوب24فروری ۔ ڈپٹی کمشنر ژوب کے زیرِ صدارت کلچرل ہال ژوب میں کھلی کچہری کا انعقاد حکومت بلوچستان کے ہدایات کے سلسلے میں آج ڈپٹی کمشنرژوب محبوب احمد کے زیرِ صدارت کلچرل ہال ژوب میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی ژوب فضل قادر مندوخیل بھی موجود تھے۔کھلی کچہری میں ضلع ژوب کے تمام لائن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہان، ایس پی ژوب، ایف سی آفسران، اسسٹنٹ کمشنر ژوب محمد نوید عالم، چیرمین ، ڈسٹرکٹ کونسل چیرمین، ضلع ژوب سے تعلق رکھنے والے معتبرین ، سیاسی وسماجی شخصیات ، سوشل ایکٹیوسٹ اور دیگر افراد نے شرکت کی۔اس موقع پر ژوب کے عوام نے ضلعی انتظامیہ کے افسران ،اور دیگر محکموں کے سربراہان کو اپنے مسائل سے تفصیلی آگاہ کیا۔ ژوب میں تعلیم، سکولوں میں اساتذہ کی کمی، صحت،زراعت،لائیو سٹاک، انٹرنیٹ کی عدم فراہمی، سڑکوں کی تعمیر، منشیات کی لانت جیسے مسائل پیش کیے۔ جس پر تمام متعلقہ اداروں کے افسران نے ان مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کراہی۔ ڈپٹی کمشنر ژوب نے موقع پر چند مسائل کے حل کرنے کے احکامات دیے او اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ کھلی کچہری میں پیش کیے گئے تمام مسائل حل کرنے کی بھر پور کوشش کریں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1371/2025
لورالائی24فروری ۔ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کمیٹی کا ایک اہم اجلاس ڈی سی آفس لورالائی میں منعقد ہوا، جس میں تعلیمی شعبے کے مسائل اور بہتری کے لیے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر لورالائی محمد مدثر، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فیمیل میڈم۔فوزیہ درانی ،ڈی ڈی ای او بہادر شاہ ، پرنسپل ڈگری کالج ایجوکیشن ، یونیسیف کے نمائندے, آر ٹی ایس ایم کے آفیسر سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران متعلقہ افسران نے اپنی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر لورالائی نے کلسٹر بجٹ کے استعمال کے حوالے سے استفسار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ بجٹ کو شفاف اور مو¿ثر انداز میں خرچ کیا جائے تاکہ اسکولوں کے بنیادی مسائل حل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود اگر بجٹ کا درست استعمال کیا جائے تو تعلیم کے شعبے میں نمایاں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ڈپٹی کمشنر نے اجلاس میں سختی سے ہدایت کی کہ غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کارروائی کی جائے اور اٹیچ ٹیچرز کو فوری طور پر ان کی اصل جائے تعیناتی پر واپس بھیجا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کیا جائے تاکہ تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر لورالائی نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ تعلیم کے فروغ اور بہتری کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں تاکہ ضلع لورالائی کے تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1372/2025
زیارت 24فروری ۔ گورنمنٹ آف بلوچستان کے واضح احکامات کی روشنی میں ڈپٹی کمشنرزیارت ذکاء اللہ درانی نے گورنمنٹ ہائی اسکول کواس غربی میٹرک کے جاری امتحانی ہالوں کا دورہ کیا. ڈپٹی کمشنر زیارت زکاء اللہ درانی نے امتحان کا جائزہ لیا اور امتحان میں نقل کرنے والے تین طلباءکے پرچےموقع پرکینسل کردئیےاور امتحانی عملے کو سخت تاکید کی کہ نقل کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جائے گی ،گورنمنٹ آف بلوچستان کی سخت احکامات پر نقل کے خلاف سخت ایکشن لیں گے انہوں نے کہا کہ امتحان کےحوالے سے دفعہ ایک سو چوالیس (144) نافذ ہے، اور آس پاس فوٹو اسٹیٹ مشین کی کوئی اجازت نہیں ہے،امتحان کے آس پاس نقل لے جانے اور نقل کرنے کی کسی قسم کی اجازت نہیں ہے، موبائل فون اور دیگر الیکٹرونک آلات کے استعمال کی سختی سے ممانعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امتحان کے دوران کسی نے بھی دفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف گورنمنٹ آف بلوچستان کے احکامات کے مطابق کے سخت ایکشن لیا جائے گا۔دفعہ ایک سو چوالیس کے مکمل نفاذ کے لیے مکمل سیکورٹی دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ نقل ایک ناسور ہے نقل سے پاس ہونے والے طلباء عملی زندگی میں مشکلات کا شکار ہوتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1373/2025
زیارت 24فروری ۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے احکامات کی روشنی میں یونین کونسل کو اس میں ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاءاللہ درانی کی جانب سے عوام کے مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا کھلی کچہری میں بڑی تعداد میں عوام نے اپنے مسائل کے حل کے لیے درخواستیں پیش کیں جو مسائل ڈسٹرکٹ انتظامیہ سے تعلق رکھتے تھے ان پر ڈپٹی کمشنر نے موقع پر ہی احکامات جاری کئے، ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاءاللہ درانی نے کہا کہ کھلی کچہری کا اصل مقصدعوام کے مسائل کو ان کی دہلیز پر حل کرنا ہے حکومت آف بلوچستان کے واضح احکامات ہے کہ عوام کے مسائل حل کئے جائیں اور عوام کو زندگی کی تمام سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کئے جائیں ان کو ان کی دہلیز پر حل کرنا ہے عوام کے مسائل کا ادراک ہے انہوں نے کہا کہ جو مسائل دفاتر میں حل ہوسکتے ہین ان کو دفتر میں حل کریں گے جو عوام کے عام مسائل ہے ان کو کھلی کچہری کا انعقاد کرکے ان کے مسائل سن کر ان کو ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ انہوں نے ڈسٹرکٹ افسران کو پابند کیا یے کہ دفاتر کے ساتھ فیلڈ میں بھی جاکر عوام کے مسائل حل کریں اور عوام کو کسی بھی قسم کی شکایات کا موقع نہ دیں اور ایک ٹیم ورک کے طور پر کام کریں کیونکہ عوام کے مسائل کا حل ہمارے فرائض میں شامل ہے اور حکومت بلوچستان کے عوامی مسائل کے حل کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہم سب کی زمہ داری ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1374/2025
ورالائی 24فروری۔کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے بچوں کو بہتر صحت کی سہولیات کی فراہمی سمیت تعلیم و تربیت کی جانب بھی خصوصی توجہ مبزول کرنا ہوگی کاپی پیسٹ کرنے اور نقل جیسے ناسور سے ان کی توجہ ہٹا کر ان کو ذہنی صلاحیتوں کو استعمال میں لانے کی ضرورت پر زور دینا ہوگا ان خیالات کا اظہار آج انہوں نے مختلف امتحانی سنٹروں جن میں گورنمنٹ بوائز کالج لورالائی، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول لورالائی کینٹ اور ڈویژنل پبلک سکول لورالائی کا دورے کیا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر میران بلوچ بھی موجودتھے اس دوران منتظمین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا کمشنر لورالائی نے امتحانی سینٹر میں بورڈ کی جانب سے نقل کی روک تھام و نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کا باریک بینی سے مشاہدہ کیا اور منتظمین کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کو بہتر تعلیم دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور نقل جو ہمارے بچوں کے ذہنوں میں پیوست کر گیا ہے اس کی روک تھام کیلئے حکومت بلوچستان نے جو ذمہ داریاں عائد کی ہیں منتظمین کو چاہیے کہ ان پر من وعن کے ساتھ عمل درآمد کو یقینی بنائیں اور خلوص دل سے ذمہ داری کو سرانجام دیں تاکہ ہم اپنے آنے والی نسلوں کو برباد ھو نے سے بچا سکیں انہوں نے کہاکہ حکومت بلوچستان کے احکامات کی روشنی میں نقل کی روک تھام کیلئے ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ ہر ممکن عمل درآمد کو یقینی بنا رہی ہے کمشنر لورالائی نے کہا کہ ڈویژن بھر کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو احکامات دیے گئے ہیں کہ وہ امتحانی سنٹروں میں نقل کی روک تھام کو یقینی بنانے کیلئے سنجیدگی کے ساتھ اقدامات کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1375/2025
دکی۔ 24, فروری ۔ تحصیل تھل چوٹیالی کے علاقے موضع جھالار خورد میں ضلعی انتظامیہ، انسداد منشیات فورس (ANF) اور فرنٹیئر کور (FC) کی مشترکہ کارروائی میں غیر قانونی پوست کی کاشت کے خلاف بڑا آپریشن کیا گیا۔ اس مہم کی قیادت اسسٹنٹ کمشنر تھل چوٹیالی اکبر علی مزارزئی، اسسٹنٹ کمشنر دکی عمران خان مندوخیل ، اے ڈی ANF، اور کیپٹن FC نے کی، جن کے ہمراہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی موجود تھے۔ آپریشن کے دوران 9 ایکڑ پر محیط پوست کی غیر قانونی فصل کو 3 ٹریکٹرز کی مدد سے تلف کر دیا گیا، 21 غیر قانونی ٹیوب ویلز کو ناکارہ بنایا گیا، 281 سولر پلیٹس کو نقصان پہنچایا گیا، 12 سولر پلیٹس قبضے میں لے لی گئیں اور 1,800 فٹ مین پائپ کاٹ کر پانی کی فراہمی بند کر دی گئی۔ اس کے علاوہ 4 انورٹر اور 2 سبمرسیبل پمپس ضبط کر لیے گئے۔ ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے واضح کیا کہ منشیات کے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی اور علاقے کو منشیات سے پاک کرنا اولین ترجیح ہے تاکہ نوجوان نسل کو اس لعنت سے بچایا جا سکے۔ عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ اگر وہ کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی، خاص طور پر منشیات کی کاشت یا فروخت کے بارے میں معلومات رکھتے ہیں تو فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دیں۔ یہ آپریشن علاقے کی ترقی اور عوامی فلاح کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگا اور مستقبل میں مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے تاکہ دکی کو منشیات سے مکمل طور پر پاک کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1376/2025
سبی, 24 فروری ۔ بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے چیئرمین میر اعجاز عظیم بلوچ نے کنٹرولر امتحانات میڈم عابدہ کاکڑ کے ہمراہ میٹرک کے امتحانات کے سلسلے میں گورنمنٹ ماڈل اسکول سبی میں قائم امتحانی سینٹر کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران امتحانی سینٹر سے 15 سے زائد موبائل فونز اور نقل کا مواد برآمد کیا گیا، جس پر چیئرمین بورڈ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے امتحانی عملے پر آئندہ تین سال کے لیے کسی بھی امتحانی ڈیوٹی کی انجام دہی پر پابندی عائد کر دی پیر کے روز چیئرمین بلوچستان بورڈ میر اعجاز عظیم بلوچ اور کنٹرولر امتحانات میڈم عابدہ کاکڑ نے سبی میں امتحانی مراکز کا تفصیلی جائزہ لیا ماڈل ہائی اسکول سبی کے امتحانی مرکز کے معائنے کے دوران طلبہ سے 15 موبائل فونز اور نقل کا مواد برآمد ہوا جس پر چیئرمین بورڈ اور کنٹرولر امتحانات نے سخت کارروائی کرتے ہوئے امتحانی عملے کو معطل کر دیا اس موقع پر چیئرمین بورڈ میر اعجاز عظیم بلوچ نے کہا کہ معطل شدہ امتحانی عملہ آئندہ تین سال تک کسی بھی امتحانی سینٹر میں ڈیوٹی سرانجام نہیں دے سکے گا انہوں نے کہا کہ امتحانی مراکز میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی کنٹرولر امتحانات میڈم عابدہ کاکڑ نے کہا کہ میٹرک کے امتحانات میں نقل کی روک تھام کے لیے مو¿ثر اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اس حوالے سے کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ شفاف امتحانات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے سختی سے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے اور کسی بھی خلاف ورزی پر فوری ایکشن لیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1377/2025
بارکھان24, فروری ۔ ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسو نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال کر دفتری کام شروع کردیا ہے۔اہلیان بارکھان نے انکی دوبارہ بحیثیت ڈپٹی کمشنر تعیناتی پر انہیں خوش امدید کہا ہے۔امید کی کہ وہ بارکھان کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کیلے اپنی صلاحیتں بروے کار لائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر1378/2025
کوئٹہ 24 فروری: ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) محمدانورکاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوئٹہ ہیلتھ گروپ کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈی ایچ او کوئٹہ،ڈپٹی ڈی ایچ او کوئٹہ،ڈی ایس ایم کوئٹہ، چیف ڈرگ انسپکٹر کوئٹہ، ڈسٹرکٹ خزانہ آفیسر و دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو غیرحاضر اسٹاف،مسلسل غیرحاضر اسٹاف،غیرحاضر ڈاکٹرز پیرامیڈک اسٹاف اورپی پی ایچ آئی کے غیر حاضر اسٹاف کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں مختلف بی ایچ یوز،مفتی محموداسپتال،بی ایم سی اسپتال، بےنظیراسپتال کے مسلسل غیر حاضر رہنے والے 74 ملازمین کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا کہ ان میں سے 32 ملازمین وضاحتی لیٹر کے ہمراہ اپنی جائے تعیناتی پر حاضر ہو گئے ہیں۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ جن ملازمین اور ڈاکٹروں نے ابھی تک وضاحتی درخواستیں جمع نہیں کروائی ہیں اور نہ ہی اپنی جائے تعیناتی پر حاضر ہوئے ہیں انکے بارے میں اخبارات میں اشتہارات دیے جائینگے اسکے بعد بھی اگر وہ ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوتے توڈی ایچ سی کمیٹی کے منٹس کے تحت انکو نوکری سے فارغ کرنےکے احکامات جاری کیے جائیں گے ڈی ایچ او کوئٹہ کو 2 ہفتوں کے اندر دوبارہ کمیٹی کےاجلاس میں حتمی رپورٹ پیش کی جائے اور جو ملازمین حاضر ہوگئے ہوں انکو چھوڑ کر دیگر ملازمین کو نوکری سے برخاست کے احکامات جاری کیے جائیں۔ اجلاس کے دوران ایسے غیر حاضر ڈاکٹروں کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی جو مسلسل اپنی ڈیوٹیوں سے غیر حاضر رہتے ہیں اس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے احکامات جاری کیے کہ ان سب ڈاکٹروں کی تنخوائیں بند کی جائیں اور جب تک ڈی سی آفس سے اجازت نہ ملے اس وقت تک کسی کی تنخواہ بحال نہ کی جائے اسکے علاوہ اجلاس میں کنٹریکٹ ملازمین اور ان میں سے بھی غیر حاضر رہنے والے ملازمین کی رپورٹ پیش کی گئی جس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ جو بھی کنٹریکٹ بنیاد پر لگے ہیں اور پھر بھی غیر حاضر رہتے ہیں انکو فالفور فارغ کیاجائے اور انکی جگہ نئی بھرتیاں کی جائیں مزید احکامات جاری کرتے ہوے کہا کہ تمام بی ایچ یوز میں، مفتی محمود اسپتال اور بے نظیر اسپتال کے تمام ڈاکٹروں کو ہدایات جاری کی جائیں کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر جائے تعیناتی سے لائیو لوکیشن شئیر کریں تاکہ انکی حاضری یقینی ہو۔اجلاس کے آخر میں مختلف بی ایچ یوز اور پی پی ایچ آئی میں ادویات اور انکی فراہمی کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے ساتھ محکمہ ہیلتھ کے تمام قبصہ شدہ کوارٹروں کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں جس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے تمام متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایات جاری کیے کہ تمام اسسٹنٹ کمشنر اپنے اپنے سب ڈویژن میں کاروائیاں کرکےجلد رپورٹ پیش کریں۔

خبرنامہ نمبر1379/2025
خضدار 24 فروری :
خضدار پولیس کا شہر کے مختلف حصوں میں منشیات کے اڈوں پر چھاپے، دو افراد زیر حراست، منشیات کافی مقدار میں اور تین موٹرسائیکلز بھی برآمد کرلیئے گئے۔ ایس ایس پی خضدار جاویداحمد زہری کی ہدایت پر خضدار پولیس نے ایس ایچ او خضدار سٹی عطاء اللہ نعمانی کی قیادت میں چاندنی چوک، بولان کالونی کھنڈ،شہزاد اسٹریٹ اور دیگر مقامات پر چھاپے مار کر منشیات برآمد کرلی،کھنڈ میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے گئے ،اس چھاپے کے دوران لیڈی کانسٹیبلز بھی پولیس نفری کے ہمراہ تھیں۔ بولان کالونی اور چاندنی چوک سے دو مبینہ منشیات فروش جمعہ خان اور شادی خان کو گرفتار کرکے پندرہ سو گرام منشیات برآمد کرلیا گیا۔پولیس نے منشیات اڈوں سے تین موٹرسائیکلز بھی برآمد کرلی ہے۔ کاروائی کے حوالے سے ایس ایچ او خضدار سٹی عطاء اللہ نعمانی کا کہنا تھاکہ پولیس منشیات کے حوالے سے خضدار کو نو گو ایریا بنانے کے لئے انتہک محنت کررہی ہے اور خضدار سٹی پولیس، ایس ایس پی خضدارکی قیادت میں منشیات فروشوں کے خلاف بھر پور کار روائی کررہی ہے اور یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہیگا۔

خبرنامہ نمبر1380/2025
نصیرآباد24 فروری۔ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت آج ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر میل فیمیل ، ہیڈ ماسٹرز سمیت دیگر متعلقہ ممبران نے شرکت کی اجلاس میں عادی غیر حاضر ملازمین غیر فعال سکولز، درپیش مسائل دیگر کئی پہلوؤں پر تفصیل کے ساتھ غور و خوض کیا گیا ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہم اپنی نئی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا چاہتے ہیں اور سب سے اہم رول اساتذہ کرام کا ہوتا ہے اگر کوئی بھی اساتذہ کرام اپنی جائے تعیناتی سے غیر حاضر رہے گا تو ہمارے آنے والی نئی نسل جس سے ہم سب کا مستقبل وابستہ ہے ان کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے اور ضلعی انتظامیہ ہرگز یہ برداشت نہیں کرے گی اس لیے اساتذہ کرام کو چاہیے کہ وہ اپنے فرائض کی بجا آوری کو ہر صورت یقینی بنائیں تاکہ بچوں کے تعلیمات میں کسی قسم کا خلل نہ پڑے اور اپنے سینے میں چھپے ہوئے علم کے خزانے کو بچوں پر نچھاور کریں انہوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ تعلیمی اداروں کا گائے بگائے دورہ کرتے رہیں اگر کوئی بھی ملازم اپنی جائے تعیناتی سے غیر حاضر پایا جائے تو ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے نہ صرف ان کی تنخواہ کی کٹوتی کو یقینی بنایا بلکہ محکمانہ کاروائی بھی عمل میں لائی جائے تاکہ وہ آئندہ غیر حاضر رہنے سے اجتناب کریں۔

خبرنامہ نمبر 1381/2025
نصیرآباد24 فروری۔ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت آج ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کے ممبران کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال ڈاکٹر حبیب اللہ پندرانی ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجر پی پی ایچ آئی فیصل اقبال کھوسہ و دیگر کمیٹی ممبران نے شرکت کی اجلاس میں عادی غیر حاضر ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف درپیش مسائل دور دراز علاقوں میں قائم کردہ بنیادی مراکز صحت میں لوگوں کو دی جانے والی طبی سہولیات کے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا ڈاکٹر و پیرامیڈیکل اسٹاف کی اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے لوگوں کو طبی سہولیات کی فراہمی اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ اپنی حاضری کو یقینی بنائیں اور سستی کا مظاہرہ ہرگز نہ برتیں انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگ طبی امداد کے لیے حکومت کی جانب سے قائم کردہ بنیادی مراکز و ہسپتالوں پر انحصار کرتے ہیں اس لیے ان غریب لوگوں کو طبی سہولیات کی فراہمی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی ہرگز نہیں ہونی چاہیے انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر و میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ وقتاً فوقتاً بنیادی صحت مراکز کا دورہ کرتے رہیں تاکہ ڈاکٹر و پیرامیڈیکل سٹاف اپنی حاضری کو یقینی بنائیں کیونکہ ان کی موجودگی سے دور دراز علاقوں سے آنے والے مریض طبی سہولیات سے مستفید ہو سکتے ہیں اس میں کوتاہی ہرگز نہیں ہونی چاہیے غیر حاضر رہنے والے ملازمین کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے۔

خبرنامہ نمبر 1382/2025
گوادر:24 فروری :ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی زیر صدارت رمضان المبارک کے دوران روزہ داروں کے لیے خصوصی ریلیف اور سستے بازاروں کے انعقاد و تیاری سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) ڈاکٹر عبدالشکور، اسسٹنٹ کمشنر گوادر میر جواد احمد زہری، اسسٹنٹ کمشنر پسنی مہیم خان گچکی، میونسپل کمیٹی گوادر کے وائس چیئرمین ماجد جوہر، انجمن تاجران کے صدر حاجی غلام حسین، سیاسی رہنما عابد سہرابی، چیئرمین میونسپل کمیٹی جیونی اکرم شہزادہ، چیئرمین ایم سی پسنی نور احمد کلمتی، چیئرمین اورماڑہ محفوظ علی، متعلقہ چیف افسران اور دیگر حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں رمضان المبارک کے دوران عوام کو زیادہ سے زیادہ سبسیڈی اور ریلیف فراہم کرنے کے لیے سستے بازاروں کے قیام کے طریقہ کار پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے اجلاس میں ہدایت دی کہ سستے بازاروں کے لیے ایسی مناسب اور مرکزی لوکیشنز کا انتخاب کیا جائے جو عوام کے لیے آسانی سے قابل رسائی ہوں، تاکہ زیادہ سے زیادہ شہری ان سہولتوں سے مستفید ہو سکیں۔
اجلاس میں سربندن، جیونی، پسنی، اورماڑہ اور دیگر علاقوں میں بھی رمضان المبارک کے دوران خصوصی اسٹالز لگانے پر بات چیت ہوئی، جہاں بنیادی ضروری اشیائے خور و نوش عوام کو بازار کی نسبت کم قیمت پر فراہم کی جائیں گی۔
مزید برآں، ڈپٹی کمشنر نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کے بارڈر سے درآمد ہونے والی اشیاء کو رمضان المبارک کے دوران کم منافع کے ساتھ شہریوں اور دکانداروں کو فراہم کیا جائے، تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف مل سکے۔
اجلاس میں شریک تمام متعلقہ اداروں اور تاجر برادری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ رمضان المبارک کے دوران عوام کو سستی اور معیاری اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مکمل تعاون کیا جائے گا۔

خبرنامہ نمبر 1383/2025
لسبیلہ24 فروری:لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز میں محکمہ ثقافت و سیاحت حکومت بلوچستان کے زیر اہتمام آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن ORIC کے اشتراک سے سمینار بعنوانِ” ہیریٹیج اینڈ ٹورزم ” کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں مقررین نے اثار قدیمہ، انڈس ویلی، مہر گڑھ تہذیب اور سیاحت پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی ۔سمینار میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبد المالک ترین ،محکمہ ثقافت و سیاحت کے کہ سیکریٹری سہیل الرحمن بلوچ ،ڈپٹی کمشنر ضلع لسبیلہ حمیرا بلوچ،ORIC کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جاوید معراج ،مختلف فیکلٹی کے ڈینز ،ڈائریکٹرز اور طلبا و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی جبکہ متعلقہ موضوع پر پروفیسر ڈاکٹر عبدالحمید بلوچ اور کلیم اللہ لاشاری سمیت دیگر نے نے اپنے اپنے خیالات گوش گزار کیے ۔مقررین کا کہنا تھا کہ سیاحت کے حوالے سے بلوچستان ایک منفرد جگہ ہے جہاں سیاحت اور سیر و تفریح کے لیے بہت خوبصورت اور دل فریب مقامات موجود ہیں جن میں سپٹ، کنڈ ملیر اور زیارت نمایاں ہیں ۔ علاوہ ازیں بیلا میں شہر روغان کی الگ پہچان ہے ۔مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں میرین ٹورزم ،ریلیجیئس ٹورزم ,ایڈونچر ٹورزم ,ریلوے ٹورزم سمیت ہر قسم کی ٹورزم کے مواقع موجود ہیں ان کو اجاگر کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کردار بڑا اہم ہوتا ہے ۔سیمینار سے خطاب میں مقررین نے کہا کہ مہر گڑھ تہذیب پاکستان میں بلوچستان کے کچی کے میدان میں واقع ایک نولیتھک آثار قدیمہ کا مقام تھا۔ اسے جنوبی ایشیاء میں قدیم ترین معروف مقامات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جو کھیتی باڑی اور گلہ بانی کے ثبوت دکھاتے ہیں، جو تقریباً 7000 قبل مسیح میں ہے۔ یہ مہر گڑھ کا ابتدائی دور تھا، جس کی خصوصیات پالش شدہ پتھر کے اوزار اور ہڈیوں کے اوزار تھے۔ مہر گڑھ کے لوگ شکار، سٹاک بریڈنگ اور پودوں کی کاشت کے امتزاج کی مشق کرتے تھے۔وادی سندھ کے حوالے سے مقررین کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر، وادی سندھ کی تہذیب ایک نفیس اور ترقی یافتہ تہذیب تھی جس نے انسانی تاریخ میں اہم کردار ادا کیا۔ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالمالک ترین نے کہا کہ اج کا سمینار پرانے تہذیب و تمدن کے حوالے سے معلومات سے بھرپور ہے سمینار کے شرکاء کے علم میں اہم موضوع کے متعلق اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے محکمہ ثقافت و سیاحت کے افسران کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے لسبیلہ یونیورسٹی میں ثقافتی میلہ اور میوزیکل نائٹ سمیت سمینار کا انعقادکیا۔ثقافت و سیاحت کے سیکریٹری سہیل الرحمان بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا اس طرح کے سمینار اور ثقافتی میلہ منعقد کرانے کا مقصد سیاحت کوفروغ دینا اور پرانے تہذیب کے بارے میں اگاہی فراہم کرنا ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سیکریٹری برائے ثقافت و سیاحت میر زرین خان مگسی خصوصی دلچسپی اور ہدایت پر لسبیلہ یونیورسٹی میں پروگرام کو عملی جامع پہنایا ۔

خبرنامہ نمبر 1384/2025
تربت 24 فروری:گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی اسکول تربت میں بچوں کی اسکول داخلہ مہم کے سلسلے میں ایک تقریب ڈی آئی او کیچ صابر علی کی زیرصدارت منعقد ہوئی، جس میں محکمہ ایجوکیشن کیچ کے افسران اور سکولوں کے سربراہان نے مختلف ایجنڈوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس تقریب میں CBS رجسٹریشن، BISP (وسیلہ-ای-تعلیم) پروگرام کے تحت طلباء کی رجسٹریشن، ڈی ڈی او پاور آرڈر کی کاپی جمع کرانے اور LEC اور PTSMC کی تشکیل جیسے اہم نکات پر تبادلہِ خیال کیاگیا۔ اس کے علاوہ نئے تعلیمی سال کے آغاز پر شجرکاری کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر صابر علی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام بچوں کو اسکول میں داخلہ دینا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے، اور ہم سب کی کوشش ہونی چاہیے کہ کوئی بچہ اسکول سے باہر نہ رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکول داخلہ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام متعلقہ حکام کو اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھانی ہوں گی تعلیم ہر فرد کا بنیادی حق اور روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ ایک تعلیم یافتہ معاشرہ ہی ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔ داخلہ مہم کا مقصد ہر بچے کو اسکول پہنچانا اور اسے بہتر تعلیمی مواقع فراہم کرنا ہے۔ والدین، اساتذہ اور معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیم کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں۔ آج کا پڑھا لکھا بچہ کل کا کامیاب شہری ہوگا۔ اسلئے ہم سبھی مل کر تعلیم کو عام کریں اور ایک روشن، ترقی یافتہ اور خوشحال مستقبل کی بنیاد رکھیں۔ تقریب کے دوران مختلف تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور اسکول کے سربراہان نے بھی بچوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے اپنے خیالات اور تجویز پیش کیں، تاکہ علاقے میں تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔

خبرنامہ نمبر 1385/2025
تربت24 فروری:۔محکمہ ثقافت بلوچستان کے تعاون سےمادری زبانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے بلوچستان اکیڈمی تربت میں ایک پینل ڈسکشن منعقد ہوئی جس کے مہمان معروف بلوچ اسکالر پروفیسر ڈاکٹر بدل خان بلوچ اور بلوچستان اکیڈمی تربت کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر غفور شاد تھے، جبکہ موڈیریٹر کے فرائض مقبول ناصر نے سرانجام دئیے، معروف محقق اور ادیب ڈاکٹر بدل خان بلوچ اور پروفیسر ڈاکٹر غفور شاد نے مادری زبانوں کی اہمیت، بلوچی زبان و ادب کی تاریخ اور اس کے مستقبل پر تفصیلی گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ اپنی مادری زبان سے محبت کسی دوسری زبان سے دشمنی یا نفرت نہیں بلکہ ایک فطری جذبہ ہے، کیونکہ ہر انسان اپنی زبان کو دوست رکھتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ زبان کسی بھی قوم کی شناخت اور ثقافتی پہچان ہوتی ہے اور اس کا تحفظ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے ڈاکٹر بدل خان نے بلوچی زبان کی ترقی اور فروغ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ زبان تیزی سے ترویج و اشاعت کے مراحل سے گزر رہی ہے۔ آج بلوچی زبان میں مختلف اصنافِ ادب، جیسے افسانے، ناول، تراجم، شاعری اور تحقیق و تنقید پر مبنی کتابیں شائع ہو رہی ہیں۔ ساتھ ہی، بلوچی زبان میں میگزین، رسائل اور جرائد کی اشاعت بھی تسلسل سے جاری ہے، جو اس زبان کے علمی اور ادبی منظرنامے کو مزید وسعت دے رہے ہیں تقریب میں شریک ماہرینِ لسانیات اور ادبی شخصیات نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچی زبان کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر اسے مزید فروغ دینے اور تعلیمی نصاب میں اس کی شمولیت کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔ شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچی زبان کے فروغ اور بقا کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں گے تاکہ یہ زبان اپنی اصل شناخت کے ساتھ آنے والی نسلوں تک منتقل ہو سکے۔

خبرنامہ نمبر 1386/2025
استامحمد 20 فروری:ڈپٹی کمشنر استا محمد ارشد حسین جمالی نے آج مختلف امتحانی سنٹروں کا دورہ کیا اور امتحانی سینٹروں کے دورے پر معمور تحصیلداران و دیگر انسپیکٹرز نے بھی سینٹر کا دورہ جاری رکھا اور نقل کی روک تھام کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رہی اور سینٹرز کے منتظمین سے تمام صورتحال سے اگاہی حاصل کی اور ڈپٹی کمشنر استا محمد کی جانب سے نقل کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے متعلق بھی منتظمین کو آگاہی دی اور کہا کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے نقل کی روک تھام کے سلسلے میں جو ذمہ داریاں سینٹر کے انچارج و عملے پر عائد کی گئی ہیں اس پر ہر ممکن عمل درآمد کیا جائے تاکہ ہم نقل کی روک تھام میں کامیابی حاصل کر سکیں اور بچے اپنی ذہنی صلاحیتوں کو بھی استعمال میں لائیں تاکہ آئندہ یہ نقل جیسے رجحانات کا سلسلہ ختم کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ ضلعی حکومت جو اقدامات نقل کی روک تھام کے لیے کر رہی ہے وہ بچوں کے بہتر مفاد میں ہے کیونکہ یہی بچے آگے چل کر ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا موثر کردار ادا کریں گے اور ملک کی بھاگ ڈور بھی انہیں کے ہاتھوں میں ھوگی اس لیے ان کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے نقل کی روک تھام ضروری ہے اور اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا.