خبرنامہ نمبر575/2025
کوئٹہ 24 جنوری۔ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں ان رجسٹرڈ گاڈیوں، بغیر کاغذات موٹر سائیکلوں، بڑی بسوں اور کالے شیشوں کے خلاف کاروائیاں جاری کی گئی اس موقع پر 170گاڈیوں سے کالے شیشے اتار دئیے گئے جبکہ 71موٹرسائیکل،16گاڈیاں،4بڑی بسیں اور 8ائی ایس ویگن بند کردئیے گئے تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر(سٹی) کیپٹن(ر)عبداللہ بن عارف نے پولیس کے ہمراہ درخشاں چیک پوسٹ کے مقام پر کاروائیاں کیں اس دوران سینکڑوں گاڈیاں اور بسوں کی چیکنگ کی کاروائی کے دوران 30 موٹر سائیکل، 12 گاڈیاں ، 8 آئی ایس ویگن ،4 بڑی بسیں پکڑے اور 170 گاڈیوں کے کالے شیشے اتار لیے۔ جبکہ اسسٹنٹ کمشنر(کچلاک) بہادر خان نے ڈی ایس پی عابد بخاری کے ہمراہ میاں غنڈی کے مقام پر کاروائیاں کے دوران 100 گاڈیوں کے کالے شیشے اتار لیے 41 موٹر سائیکل ، 16 گاڈیاں پکڑ لیے اس کاروائی کے دوران متعدد گاڈیوں اور موٹر سائیکل پر سوار افراد کی بھی چیکنگ کی گئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر576/2025
لورالائی،24جنوری۔ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے گزشتہ دنوں لیویزفورس کیو آر ایف کے نوجوانوں جرائم پیش افراد کے خلاف کارروائیاور بہترین کارکردگی پر انعامات اور تعارفی سند سے نواز اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر بوری محمد اجمل خان مندوخیل بھی موجود تھے اس موقع پر ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ لیویز فورس کو دورجدید کے تقاضوں سے ہم اہنگ کرنے کیلئے جدید مو اصلاتی نظام سی سی ٹی وی مائیٹرنگ سسٹم نصب کرکے جدید اسلحہ فراہم کرکے الکاروں کو تربیت بھی دے گے تاکہ وہ دہشتگردی بین الاقوامی جرائم چوری ڈکیتی کے چیلنچز کا سامنا کر سکیں حکومت نے فورس کو بہتر بنانے کیلئے اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیاہے اور بہت جلد اس کے بہتر نتائج آئیں گے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ان 8 ماہ میں لورالائی لیویز فورس نے امن وامان کے قیام کیساتھ جرائم کی روک تھام عوامی تحفظ اور قبائلی تنازعات کو حل کرنے میں کلیدی کردار اداکرتی ہے فورس کی بنیادی خصیوصیت کمیونٹی پولیسنک ماڈل پر مبنی ہے جو مقامی عوام سے قریبی تعلقات استوار کرکے مسائل اور چیلنجز کو سمجھ کر ان حل تلاش کرتی ہے لیویز فورس کیساتھ عوامی تعاون اور اعمتاد اسے جرائم کی روک تھام اور امن وامان قائم کرنے میں مدد فراہم کرتاہے انہوں نے کہاکہ لیویز فورس کی یہ مقامی سطح پر موجودگی اور روایات کے مطابق کام کرنے کی صلایت اسے دیگر فورسز سے ممتاز اور مدثربنائی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر577/2025
ژوب 24جنوری۔اسسٹنٹ کمشنر ژوب محمد نوید عالم نے ضلع ژوب میں نیشنل کمیشن آن ہیومن ڈویلپمنٹ (NCHD) کے تعاون سے قائم فری میڈیکل کیمپ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر صحت سنٹر میں دو ڈاکٹر موجود تھے، جو روزانہ اوسطاً 60 مریضوں کو (OPD) میں دیکھ رہے تھے۔ (EPI) خدمات کو فعال پایا گیا، جس میں ان ڈور اور آوٹ ریچ پروگرام دونوں کام کر رہے تھے۔ اس موقع پر صحت سنٹر انتظامیہ نے اسسٹنٹ کمشنر ژوب کو اپنے مسائل سے بھی آگاہ کیا۔اس موقع اسسٹنٹ کمشنر محمدنوید عالم نے فری میڈیکل کیمپ میں ڈاکٹرز سے ملاقات بھی کی اور ادویات کا جائزہ لیا جبکہ مریضوں سے طبی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے آگاہی بھی حاصل کی انہوں نے کہا کہ ضلع ژوب میں مختلف مقامات پر فری میڈیکل کیمپس قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ دیہی لوگوں کو مختلف وبائی امراض سے محفوظ رکھنے کے لیے طبی سہولیات فراہم کی جائیں یہ تمام تھری میڈیکل کیمپس مفاد عامہ میں قائم کیے گئے ہیں جن کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے اور لوگوں کو ان کی دہلیز پر بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی انہوں نے ڈاکٹرز کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت میں اپنی تمام تر توانائیاں صرف کریں تاکہ لوگوں کو طب کے حوالے سے جو مشکلات درپیش ہیں ان کا تدارک کیا جا سکے ضلع انتظامیہ اس طرح کے ایونٹس کے قیام کے لیے ہر قسم کی معاونت کو یقینی بنائے گی تاکہ لوگوں کی مشکلات میں واضح طور پر کمی واقع ہو سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر578/2025
کوئٹہ 24 جنوری۔ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں گرانفروشوں،کمپسریسر فروخت کرنے اور سرکاری اراضی پر قبضہ مافیا کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔اس موقع پر ضلعی انتظامیہ نے85 جنرل سٹورز، تندوروں بیف مٹن شاپس اور دودھ کی دکانوں کا معائنہ کیا۔اس دوران قیمت،وزن معیار اور پرائس لسٹ کی چیکنگ کی گئی۔ دوران چیکنگ ناجائز منافع خوری کرنے پر 14 دکانداروں کو گرفتار، 4 دکانیں سیل ، 5 دکانداروں کو جیل اور 8 دکانداروں پر جرمانے عائد کیے گئے جبکہ 20 دکانداروں کو سخت وارننگ جاری کی گئی۔اس کے علاوہ اسپیشل مجسٹریٹ سیف اللہ کاکڑ نے سب ڈویژن(کچلاک) میں مختلف دکانوں پر چھاپے مارے۔اس موقع پر دکانوں سے57 گیس کمپریسر برآمد اور 4 دکانداروں کو گرفتار کرلیاگیا اس دوران انہیں ضبط کرکے محکمہ گیس کے حوالے کردیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ میں کمپریسر مافیا کے خلاف کاروائیاں تیز کردی ہیں۔دریں اثناء ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی جنگلات کی اراضی پر ناجائز قبضے کے باعث اسسٹنٹ کمشنر(سریاب)ماریہ شمعون نے محکمہ ریونیو ، سیٹلمنٹ اور محکمہ جنگلات کے آفیسران کے ہمراہ سروے کیا اس دوران 340 ایکڑ نیشنل پارک کی حد بندی کے تمام تر قبضہ ختم کرکے ڈپٹی کمشنر کو رپورٹ کردی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر579/2025
جھل مگسی۔ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللہ شاہ کی ہدایات کی روشنی میں آج اسسٹنٹ کمشنر گنداواہ عبدالمجید محمد حسنی نے بنیادی مرکز صحت(BHU) پاچھ کا سرپرائز دورہ کیا اس موقع پر انھوں نے دستیاب ادویات و عملے کی حاضری کا جائزہ لیا اور اس موقع پر انہوں نے عوام کو دی جانے والی طبی سہولیات کا بھی باریک بینی سے مشاہدہ کیا اور موجود ڈاکٹر و پیرامیڈیکل اسٹاف سے بات چیت کرتے ہوئے انہیں ہدایت دی کہ وہ ارد گرد سے آنے والے مریضوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کو نہ صرف یقینی بنائیں بلکہ ان کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں اور اپنی حاضری کو بھی یقینی بنائیں تاکہ لوگوں کو صحت کے حوالے سے کسی بھی قسم کی مشکلات درپیش نہ آئیں غیر حاضر رہنے سے اجتناب کریں بصورت دیگر ان پر عمل درآمد نہ کرنے والے ملازمین کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللہ شاہ کی طرف سے سخت احکامات دیئے گئے ہیں اور ان کے احکامات کی روشنی پر میں بیسک ہیلتھ یونٹس کا گائے بگائے دورہ کرتا رہوں گا اس لیے آپ اپنے فرائض کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی ہرگز نہ کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر580/2025
کوئٹہ 24 جنوری۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ (ر)سعد بن اسد کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ گروپ کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈی ایچ او کوئٹہ ،ڈپٹی ڈی ایچ او کوئٹہ، ڈی ایس ایم کوئٹہ، چیف ڈرگ انسکپٹر کوئٹہ، ڈسٹرکٹ خزانہ آفیسر و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو غیر حاضر اور مسلسل غیر حاضر اسٹاف ،غیر حاضر ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی اس کے علاوہ پی پی ایچ آئی کے غیر حاضر اسٹاف کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں مختلف بی ایچ یوز ،مفتی محمود ہسپتال، بی ایم سی ہسپتال، بے نظیر ہسپتال کے مسلسل غیر حاضر 74 ملازمین کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔جس پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے احکامات جاری کیے کہ ان تمام 74 ملازمین کو آخری بار شوکاز نوٹس جاری کیے جائیں اسکے بعد بھی اگر ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوتے اسکے بعد انہیں نوکری سے فارغ کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ اس حوالے سے ڈی ایچ او کوئٹہ کو دو ہفتے کے اندر دوبارہ کمیٹی کا اجلاس میں حتمی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی جو بھی ملازمین حاضر ہوئے انکو چھوڑ کر دیگر ملازمین کو نوکری سے برخاست کی جائیں۔ اجلاس میں غیر حاضر ڈاکٹروں کے بارے میں کہا گیا کہ جو مسلسل ڈیوٹی سے غیر حاضر رہتے ہیں ان ڈاکٹروں کی تنخوائیں بند کی جائیں اور جب تک ڈی سی آفس سے اجازت نہ ملے اس وقت تک کسی کی تنخوائیں نہیں کھولی جائیگی۔ اجلاس میں کنٹریکٹ ملازمین اور ان میں غیر حاضر رہنے والے ملازمین کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ جو بھی کنٹریکٹ بنیاد پر لگے ہیں اور پھر بھی غیر حاضر رہتے ہیں انکو فالفور فارغ کیا جائے اور انکی جگہ دوسرے لوگوں کو بھرتی کیے جائیں۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کے تمام بی ایچ یوز، مفتی محمود ہسپتال ور بے نظیر ہسپتال کے تمام ڈاکٹرز روزانہ کی بنیاد پر جائے ڈیوٹی سے لائیو لوکیشن شئیر کریں تاکہ ہر ڈاکٹر اپنی جائے تعیناتی پر حاضر رہے۔ اجلاس میں ہزارگنجی میں قائم بی ایچ یو کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی کہ ہزارگنجی کے بی ایچ یو پر مارکیٹ کمیٹی کے کچھ لوگ قابض ہیں جس پر ڈپٹی کمشنر نے فوری ایکشن لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر (سریاب) کو احکامات جاری کردیے کہ آج ہی ہزارگنجی بی ایچ یو کو جاکر قبضہ چھڑا کر قابض لوگوں کو گرفتار کرکے جیل بھجوایا جائے۔ اجلاس میں مختلف بی ایچ یوز اور پی پی ایچ آئی کے ادویات اور فراہمی، تمام قبضہ شدہ محکمہ ہیلتھ کے کوارٹروں کا بھی تفصیل پیش کی گئی جس پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے تمام متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایات جاری کیں کہ تمام اسسٹنٹ کمشنر اپنے اپنے سب ڈویژن میں کاروائیاں کرکے رپورٹ پیش کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر581/2025
کوئٹہ، 24 جنوری ۔ حکومت بلوچستان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے کوئٹہ، مستونگ، سوراب، خضدار، قلات، نوشکی، تربت، اور نصیرآباد میں نان کسٹم پیڈ (NCP) گاڑیوں اور منشیات کے خلاف ایک ماہ پر محیط مشترکہ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ یہ مہم محکمہ ایکسائز کی قیادت میں محکمہ کسٹمز، پولیس، اور لیویز فورسز کے اشتراک سے جاری ہے۔ اس دوران تربت کیچ میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے پولیس اور لیویز کے ساتھ مختلف مقامات، جیسے ڈی بلوچ اور ایم 8 روڈ بلیدہ کراس پر روڈ چیکنگ کی، جس کے نتیجے میں متعدد گاڑیوں پر لگی غیر قانونی نمبر پلیٹس ہٹائی گئیں، بلیک ٹنٹڈ پیپرز اتارے گئے، غیر مجاز کتابیں ضبط کی گئیں، اور ٹیکس ڈیفالٹر گاڑیوں کو چالان جاری کیے گئے۔ اس طرح نوشکی میں بھی محکمہ ایکسائز کی سربراہی میں محکمہ کسٹمز، پولیس، لیویز فورس، اور کیو آر ایف ٹیم نے سخت کارروائیاں کیں اور کئی غیر قانونی گاڑیوں کو ضبط کر لیا۔ یہ مہم 21 جنوری 2025 سے شروع کی گئی ہے اور ایک ماہ تک جاری رہے گی۔ عوام کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ قانونی تقاضوں کی مکمل پاسداری کریں اور اپنی حفاظت کے لیے تمام ضروری دستاویزات اپنے ہمراہ رکھیں۔ یہ مہم حکومت کی جانب سے قانون کی عملداری، غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام، اور عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے کی جا رہی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر582/2025
لورالائی24جنوری ڈپٹی کمشنر میران بلوچ کی ہدایت پر پوست افیوں کی کاشت کے خلاف آپریشن شروع لورالائی آپریشن اسٹنٹ کمشنر میختر یحیی خان کاکڑ۔اسٹنٹ کمشنر اجمل خان مندوخیل کی سربراہی میں ہوالورالائی آپریشن میں انٹی نارکوٹکس فورس۔ ایکسائز فورس۔لیویزفورس۔لیویز کیو آر ایف فورس اورپولیس فورس شامل تھی لورالائی آپریشن تحصیل میختر کے علاقہ ترخہ چینہ سے شروع کیا گیا لورالائی میختر کے علاقہ موضع ترخہ چینہ کے 60ایکڑ پر کاشت کی گئی پوسٹ کی فصل کے لئیے لگائے گئے 48 کے قریب سولر شیشے آٹھ سمر سیبل 1کنویٹڑز قبضے میں لے لیا اور درجن کے قریب بورز میں پتھر وغیرہ ڈال کر بند کر دیا زمینداروں کے خلاف ایکسائز اور نارکوٹکس جلد ایف آئی آر کا سلسلہ شروع کرئے گی لورالائی آپریشن میں مختلف زمینداروں کے سولر سسٹم کے شیشے وغیرہ بھی قبضے میں لے لئیے گئے لورالائی پوست کی فصل کی کاشت کے خاتمے تک آپریشن جاری رہیگا لورالائی آپریشن میں زہر اگانے والے اور نوجوانوں کا مستقبل خراب کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائیگالورالائی گزشتہ روز ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے پٹواریوں نے ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ کو پوست کی کاشت کرنے والی زمین کے مالکان کی لسٹ فراہم کی تھی لورالائی بوری اور میختر کے علاقوں میں میں سروے کے مطابق ساڑھے چار ہزار ایکڑ زمین پر پوست کی فصل کاشت کی گئی ہے لورالائی سروے کے مطابق پوست کی کاشت کرنے والے زمینداروں کی تعداد 800 کے قریب ہےلورالائی تمام پوست کی کاشت کرنے والے زمینداروں کو ڈپٹی کمشنر کے دستخط سے نوٹسز جاری کر دئیے گئے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 2025/584کوئٹہ 24 جنوری: ـچیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت صوبے میں نوجوانوں کو روزگار کے بہترین مواقع کی تلاش میں مختلف شعبوں میں معاونت فراہم کرنے کے حوالے سے ایک اعلٰی سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ صوبائی حکومت بے روزگار نوجوانوں کیلئے قومی روزگار پروگرام شروع کرنے جا رہی ہے جس کے تحت نجی شعبے میں تقریباً 2 لاکھ 15 ہزارنئی ملازمتیں پیدا کی جائیں گی۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ روزگار پروگرام کو فعال بنانے کیلئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں اور تمام محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرے اور وہ خود اس کام کی نگرانی کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کو بتایا گیا کہ سرکاری شعبے میں روزگار کی مواقع محدود اور معدوم ہوتے جارہے ہیں ۔ دنیا میں وہیں معیشتیں کامیاب ہیں جہاں پر نجی شعبہ زیادہ سے زیادہ ذرائع روزگار مہیا کرے۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس کے شرکاء پر زور دیا کہ وزیر اعلٰی بلوچستان نے اپنے پالیسی بیان میں روزگار کو ترجیح قرار دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ اور اُن کی کابینہ محکموں کو اپنی ترجیحات دے چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزگار کی فراہمی حکومت کی اہم ترین ذمہ داریوں میں سے ایک ہے۔ صوبے میں معاشی ترقی کا عمل جاری ہے جس کی بدولت روزگار کے مواقع بھی پیدا ہورہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ تمام ترقی یافتہ ملکوں میں نہ صرف مقامی آبادی مکمل طور پر بر سر روزگار ہوتی ہے بلکہ انہیں دوسرے ملکوں سے بھی افرادی قوت در آمد کرنا پڑتی ہے۔ نوجوانوں کو ہنر مند بنانا کسی ملازمت کے بغیر اپنی روزی آپ کمانے کے قابل بنانا بھی بے روزگاری کے چیلنج سے نمٹنے کا ایک مؤثر ترین ذریعہ ہے۔ چیف سیکرٹری نے تمام متعلقہ سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ تمام اپنے متعلقہ محکموں میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرے ان میں محکمہ انرجی 5 ہزار، معدنیات 30 ہزا، ٹی ویٹ 30 ہزار، مائیکرو فنانس 40 ہزار، انڈسٹری 20 ہزار، آئی ٹی 40 ہزار آسامیاں تخلیق کرے گی اس کے علاؤہ اور بھی بہت سے محکمے ہیں جن میں روزگار کے مواقع تلاش کئے جا سکتے ہیں۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ماضی میں ذرائع روزگار اور نوجوانوں کے امور کو نظر انداز کیا گیا۔ جس کی وجہ نوجوانوں کا ایک طبقہ متنفر ہوتا جارھا ھے ۔ مجوزہ منصوبہ اور اس طرح کے اور منصوبہ جات نوجوانوں کو حکومت کے قریب لانے میں مددگار ثابت ھوں گےواضح رہے کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار وزیر اعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکرٹری بلوچستان کی قیادت میں صوبے کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اور ان شاءاللہ بہت جلد صوبے کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے جس سے ان کی معیار زندگی نہ صرف بہتر ہوگی بلکہ معیشت پر بھی کافی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اجلاس میں تمام متعلقہ سیکرٹریز نے شرکت کی.
خبرنامہ نمبر 2025/585کوئٹہ24جنوری :ـ ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس عبدالغفار مگسی نے گزشتہ شب چمن میں مولوی رفیع اللہ نامی شخص کیساتھ لیویز کی مبینہ امتیازی سلوک کا نوٹس لیتے ہوئے بلوچستان لیویز ڈسپلنری ایکٹ 2015 کے تحت لیویز اہلکار عقیل شاہ کو فوری طور معطل کردیا ، ڈی جی لیویز نے ڈائریکٹر ایڈمن میروائس خان کو واقعے کی تحقیقات کیلئے انکوائری آفیسر مقرر کرکے رپورٹ سات دن میں پیش کرنیکی ہدایت کردی جبکہ مذکورہ لیویز اہلکار عقیل شاہ سے تحریری جواب بھی طلب کرلیا۔ یاد رہے چمن کے شہری مولوی رفیع اللہ نامی شخص نے گزشتہ شب واقعے سے متعلق سوشل میڈیا پر ویڈیو دی اور ڈی جی لیویز سے انصاف فراہمی کا مطالبہ کیا تھا ۔متاثرہ شخص نے ویڈیو پیغام کے ذریعے انصاف ملنے پر ڈی جی لیویز اور ڈی سی چمن کا شکریہ ادا کیا۔خبرنامہ نمبر 2024/586کوئٹہ24جنوری:ـ ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس عبدالغفار مگسی نے گزشتہ روز گڑنگ لیویز چیک پوسٹ پر ڈرائیور سے مبینہ رشوت ستانی واقعے کی انکوائری رپورٹ آنے کے بعد واضح کیا کہ گڑنگ لیویز چیک پوسٹ پر کیمرے نصب ہیں اور مذکورہ چیک پوسٹ پر تعینات لیویز اہلکار بدعنوانی میں ملوث نہیں پائے گئے۔واقعے کی انکوائری کے دوران مذکورہ ویگن ڈرائیور بھی پیش ہوا جس نے گڑنگ لیویز چیک پوسٹ پر اہلکار کی جانب سے رشوت طلبی کی تردید کردی ، ڈرائیور نے باقاعدہ تردیدی ویڈیو پیغام بھی جاری کیا۔ ڈائریکٹر جنرل لیویز عبدالغفار مگسی نے کہا کہ لیوہز فورس عوام کی خادم ہے حاکم نہیں ، تمام تھانہ جات کے انچارج اور ایس ایچ اوز بدعنوانی کیخلاف اہلکاروں پر کھڑی نظر رکھیں ، کرپشن اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کو معاف نہیں کیاجائیگا ۔
خبرنامہ نمبر 2025/587نصیرآباد24جنوری :ـڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی کی زیر صدارت ضمنی انتخابات کے موقع پر سکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کے حوالے سے آفیسران اور مختلف وارڈز سے الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواران کا اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوا اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر چھتر، ایس ایچ اوز سمیت ودیگر شریک تھے اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ ضمنی انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اس کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کے تمام قوانین کو عملی جامہ پہنانے میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی جا رہی الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کو سامنے رکھ کر اقدامات کیے جا رہے ہیں صوبے بھر میں انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی کے خدشات و مسائل درپیش آ رہے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ تمام امیدواران کارنر میٹنگز اور شمولیتی جلسوں کے انعقاد سے قبل ضلعی انتظامیہ کو آگاہی فراہم کریں تاکہ اس کو مد نظر رکھ کر سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے جائیں ہمیں امیدواروں کی جانب سے تعاون کی اشد ضرورت ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے سے قبل ہی پیشگی اقدامات کیے جائیں ہمیں قوی امید ہے کہ تمام امیدواران الیکشن کمیشن کے قواعد پر من و عن عملدرآمد کرکے اپنے تعاون کو یقینی بنائیں گے سیکورٹی کے خدشات کو مدنظر رکھ کر کوشش کی جائے کہ ریلیوں کے انعقاد سے اجتناب کیا جائے۔خبرنامہ نمبر 2025/588کوئٹہ24جنوری:ـ ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس عبدالغفار مگسی نے پشین کی چار خواتین اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کردیا خواتین اہلکاروں کو ڈیوٹی سے مسلسل غیر حاضری اور غیر پیشہ وارانہ رویہ پر برخاست کیا گیا ہے پشین کے برطرف خواتین اہلکاروں میں بی بی شاکرہ ، گلسیمہ ، ماہ جبین اور بی بی رخسانہ شامل ہے۔
خبرنامہ نمبر 2025/589تربت 24 جنوری:ـیونیورسٹی آف تربت نے قومی احتساب بیورو ( بلوچستان) کے تعاون سے 24 جنوری 2025 کو اپنے کیمپس میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس کا عنوان تھا ” قومی احتساب بیورو کا قانون: کردار ، افعال اور قانونی ڈھانچہ کے ساتھ ساتھ طلباء کا کرپشن کے خاتمے میں کردار ” ۔ اس ایونٹ میں نیشنل اکاؤ نشبلٹی بیورو ، تعلیمی اداروں اور طلباء نے معزز مہمانوں کے ساتھ شرکت کی تاکہ نیب کے احتساب اور شفافیت کے عمل کو فروغ دینے میں اہم کردار اور طلباء کی کرپشن کے خلاف جنگ میں شرکت کی اہمیت پر بات کی جاسکے سیمینار میں مختلف معروف شخصیات نے شرکت کی جن میں ڈاکٹر گل حسن، وائس چانسلر یونیورسٹی آف تربت،مظفر، ڈین فیکلٹی آف لاء یونیورسٹی آف تربت، اعجاز احمد ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز یونیورسٹی آف تربت اور عبدالوہاب ڈپٹی ڈائریکٹر ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز تربت ،آصف علی اسسٹنٹ ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز حکومت بلوچستان شامل تھے۔ سیمینار میں معزز مقررین نے اہم پریزنٹیشنز، پیش کیں، جن میں محترم ہارون رشید ، ڈائر یکٹر نیب ( بلوچستان) سب آفس گوادر ، خالد حسین، اسپیشل پراسیکیوٹر اور ولید فارمان، اسٹنٹ ڈائریکٹر این اے بی سب آفس گو اور شامل تھے۔ مقررین نے نیب بلوچستان کے کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات اور مقدمہ چلانے کی اہمیت پر زور دیا اور طلباء کو معاشرے میں ایمانداری اور شفافیت کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا اس سیمینار کے انعقاد نے طلباء کو نیب کے عہدیداران سے بات کرنے اور ادارے کے افعال اور اقدامات کے بارے میں سیکھنے کا ایک پلیٹ فارم مہیا کیا۔ یونیورسٹی آف تربت نیب بلوچستان کے شانہ بشانہ سماجی مسائل، بشمول کر پشن کے بارے میں آگاہی بڑھانے اور طلباء کو ذمہ دار شہری بننے کی ترغیب دینے کے لیے پر عزم ہے۔آخر میں وی سی تربت، جناب ڈاکٹر گل حسن نے نیب گوادر کی ٹیم کی شاندار کاوشوں پر شکریہ ادا کیا اور ان سے درخواست کی کہ وہ مستقبل میں بھی ایسی سرگرمیاں جاری رکھیں جائیں تاکہ قانون کے طلباء اور اساتذہ کے غیر یقینی شکوک و شبہات کو دور کرنے کا ایک اچھا ذریعہ مل سکے وائس چانسلر یونیورسٹی آف تربت نے مزید کہا کہ وہ تربت لاء کالج کے نصاب میں نیب قوانین کو شامل کریں گے.
خبرنامہ نمبر 2025/590حب24جنوری :ـبلوچستان کے صنعتی ضلع حب کی پولیس تھانہ ساکران کی حدود میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے پولیس کانسٹیبل دین محمد مینگل کی نماز جنازہ پولیس لائن حب میں ادا کردی گئی، علاقے کے عوام، پولیس اہلکاروں، اور معززین کی بڑی تعداد نے شرکت کی دین محمد مینگل کا شمار ان بہادر پولیس اہلکاروں میں ہوتا تھا جو ہمیشہ اپنے فرائض کو ایمانداری اور جرات کے ساتھ انجام دیتے تھے۔ وہ اپنے پیشے کے ساتھ مخلص اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر وقت مستعد رہتے تھے۔ ساکران میں چھاپے کے دوران پیش آنے والا یہ واقعہ ان کے عزم اور قربانی کا منہ بولتا ثبوت ہے پولیس نے ساکران کے علاقے میں مجرموں کے خلاف ایک کارروائی کی۔ چھاپے کے دوران مجرموں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں دین محمد مینگل گولیوں کا نشانہ بن گئے اور موقع پر ہی جام شہادت نوش کر گئے۔ ان کی قربانی نے قانون کی بالادستی کے لیے ان کی غیر متزلزل وابستگی کو ظاہر کیا پولیس لائن حب میں شہید کی نماز جنازہ ادا کی گئی، جہاں پولیس اہلکاروں نے ان کے جسد خاکی کو سلامی پیش کی۔ نماز جنازہ میں حب پولیس افسروں دوستوں، اور ساتھی اہلکاروں نے شرکت کی اور ان کی قربانی کو سراہا۔ سب نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ شہید کی قربانی رائیگاں نہیں جانے دی جائے گی اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا شہید سپاہی دین محمد مینگل کی شہادت اس حقیقت کی عکاسی کرتی ہے کہ ہماری پولیس فورس عوام کی حفاظت کے لیے کس قدر خطرات کا سامنا کرتی ہے۔ ایسے بہادر اہلکار ہماری قوم کے ہیرو ہیں، جن کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا شہید دین محمد مینگل جیسے سپاہیوں کی قربانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ امن و امان کے قیام کے لیے کتنے لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے.
خبرنامہ نمبر 2025/591خضدار24 جنوری:۔ پولیس کے سربراہ اور سیاسی جماعتوں کے نمائندگان کے مابین شہر کے بنیادی مسائل پر میٹنگ منعقد ہوئی. ایس ایس پی خضدار جاوید زہری کے آفس میں منعقدہ اجلاس میں انجمن تاجران خضدار کے صدر حافظ حمیداللہ مینگل خضدار پریس کلب کے جنرل سیکریٹری منیر نور گرگناڑی بی این پی کےعبدالنبی بلوچ ایڈووکیٹ غلام نبی مینگل سفرخان مینگل صادق غلامانی نے شرکت کی ۔ اجلاس میں امن و امان، اسٹریٹ کرائمزمنشیات کی روک تھام سمیت دیگر ایشوز پر بات چیت ہوئی اس دوران ایس ایس پی خضدار جاوید زہری نے کہاکہ پولیس کا بنیادی مقصد امن و امان کو برقرار رکھنا ہے، تاکہ عوام کے لئے ایک محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔ پولیس کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ کسی بھی تاجر یا شہری کو بلاوجہ تنگ نہیں کیا جائے منشیات، چوری، اور رہزنی جیسے جرائم کو روکنا پولیس کی ترجیحات و ذمہ داریوں میں شامل ہے انہوں نےکہا کہ ان مقاصدکے لئے پولیس کو عوام کے تعاون کی ضرورت ہے۔ عوام کو پولیس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے تاکہ جرائم کو روکا جا سکے اور امن و امان کو برقرار رکھا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ امن و امان برقرار رکھنا پولیس کی ذمہ داریوں میں شامل ہے جس کے لئے اقدامات لازمی امر ہیں ۔ سیاسی جماعتوں کے اراکین کا کہنا تھاکہ پولیس عوام کو تحفظ کا احساس دلائے جس کے لئے سیاسی جماعتیں تعاون کے لئے تیار ہیں ۔
خبرنامہ نمبر 2025/592گوادر24جنوری:۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) ڈاکٹر عبدالشکور نے میر عبدالغفور ٹیچنگ اسپتال (ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر) گوادر کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر گوادر ڈاکٹر عبدالطیف دشتی اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اسپتال ڈاکٹر حفیظ بلوچ نے انہیں اسپتال کے انتظامی اور طبی مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی۔دورے کے دوران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے اسپتال کے مختلف شعبہ جات، جن میں آرتھوپیڈکس، گائنی، ایمرجنسی اور نیفرالوجی یونٹس شامل ہیں، کا معائنہ کیا۔ انہوں نے ڈاکٹروں اور عملے کی حاضری کو بھی چیک کیا اور ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے اسپتال کی نئی تعمیر شدہ عمارت کا معائنہ کیا اور وہاں کی سہولیات کا جائزہ لیا۔ ایم ایس اسپتال نے انہیں آگاہ کیا کہ آپریشن تھیٹر کے لیے بنیادی فرنیچر اور ضروری آلات کی فوری ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ چیف میڈیکل آفیسر گائنی نے گائنی وارڈ میں لیڈی میڈیکل آفیسر کی کمی کی نشاندہی کی، جس سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے اسپتال انتظامیہ، ڈی ایچ او اور دیگر عملے کی کاوشوں کو سراہا اور یقین دہانی کرائی کہ ان کے مسائل اور ضروریات اعلیٰ حکام تک فوری طور پر پہنچائے جائیں گے تاکہ اسپتال کی خدمات کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ڈاکٹر عبدالشکور نے اسپتال کے عملے پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو خلوص نیت اور جذبے کے ساتھ انجام دیں تاکہ عوام کو معیاری طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
خبرنامہ نمبر 2025/593خضدار25جنوری: ۔پاک آرمی اور ایف سی کے زیر اہتمام جھالاوان ٹیچنگ ہسپتال خضدار میں دو روزہ فری آئی میڈیکل کیمپ کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ۔ فری میڈیکل کیمپ کو محکمہ ہیلتھ خضدار اور دی سوسائٹی فور دی پرویونشن اینڈ کیور آف بلاینڈنس کا تعاون بھی حاصل ہے. افتتاحی تقریب میں کمانڈنٹ ایف سی قلات اسکائوٹس کرنل عبدالحفیظ ایم ایس جھالاوان ٹیچنگ ہسپتال خضدار ڈاکٹر طاہرہ کمال بلوچ ڈپٹی ڈائیریکٹر میڈیکل سروسز ایف سی قلات ڈاکٹر افیاض علی آئی اسپیشلسٹ سرجن ابرار احمد ڈاکٹر غلام سرور ڈاکٹر لعل بخش زہری انجینئر منصور احمد باجوئی سمیت دیگر شریک تھے ۔ خضدار کےایک بزرگ شہری سے فیتہ کاٹ کر فری آئی میڈیکل کیمپ کا باقاعدہ افتتاح کروایا گیا۔فری آئی میڈیکل کیمپ میں کراچی کے آئی اسپیشلسٹس شرکت کررہے ہیں ۔ دو روز کے دوران ایک ہزار سے زائد مریضوں کی سرجری و علاج کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔ جب کہ انہیں ادویات اور چشمے بھی فراہم کیئے جائیں گے ۔ایف سی قلات اسکائوٹس کی جانب سے حسب روایت عوام کی خواہش پر فری آئی میڈیکل کیمپ لگایا گیاہے جس میں خضدار سمیت مختلف اضلاع سے کثیر تعداد میں آنکھوں کے مریض علاج کے لئے آئے ہیں، جن کا فری علاج کیا جائیگا، جدید لیب اور ماہر سرجن کی نگرانی میں مریضوں کا علاج و آپریشن ہوگا۔ پرائیویٹ ہسپتالوں میں جس آپریشن کا 80 ہزار روپے خرچہ آتا ہے وہ آپریشن کی سہولت پاک آرمی اور ایف سی کی جانب سے لگنے والے اس فری آئی میڈیکل کیمپ میں مریضوں کو مفت دی جارہی ہے ۔فری آئی میڈیکل کی افتتاحی تقریب کے موقع پر کمانڈنٹ ایف سی قلات اسکائوٹس کرنل عبدالحفیظ کہاکہ سب سے پہلے مہمان ڈاکٹرز ،دی سوسائٹی فور دی پرویونشن اینڈ کیور آپ بلاینڈنس اور محکمہ ہیلتھ خضدار کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جن کے تعاون سے پاک آرمی اور ایف سی نے اس کیمپ کے انعقاد کو ممکن بنایا ہے اور فری آئی میڈیکل کیمپ سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یہاں کے شہریوں کو مفت علاج اور سرجری کی سہولت فراہم کی جارہی ہے، ایف سی قلات اسکائوٹس 1965 سے یہاں قائم اور سوسائٹی کا ایک اہم جز ہے جس نے ہر شعبے میں عوام کی خدمت سرانجام دی ہے یہ خدمت عوام کو تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ ان کی فلاح و بہبود اور ان کے علاج و معالجے اور ایمرجنسی کی صورت میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہوکر ان کے ساتھ تعاون کی صورت میں ہوئی ہے ۔ ایف سی کی جانب سے یہ اقدامات بلا امتیاز شہری اوردیہی علاقوں میں اٹھائی جارہی ہیں ۔ ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے جو بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پروگرام تشکیل دے رہی ہے بلوچستان وسیع و عریض اضلاع اور علاقوں پر مشتمل ہے ، ایسی خدمت میں ہم مخیر افراد اور اداروں کے مشکور ہیں کہ جو بلوچستان میں ہمارے معاون بن کر لوگوں کی خدمت میں پہل کرتے ہیں آج کا فری میڈیکل آئی کیمپ دو روز تک جاری رہیگا اور اس میں کثیر تعداد میں مریضوں کی سرجری اور ان کا علاج ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دی سوسائٹی فور دی پرویونشن اینڈ کیور آپ بلاینڈنس ہمدرد ادارہ ہے کہ جو 80 لاکھ افراد کا علاج کرچکا ہے جب کہ اس کے بانی مرحوم علی حسن تھیں جنہوں نے یہ پودا لگایا تھا اور آج تک لوگوں کی علاج و معالجے کے شعبے میں خدمت ہورہی ہے ۔ کمانڈنٹ ایف سی قلات اسکائوٹس کرنل عبدلاحفیظ نے کہا کہ ایک اور قابل ستائش سہولت کا ہم مقامی انتظامیہ کے تعاون سے آغاز کررہے ہیں وہ ہے “قلات مدد گار سیل ” 1960 ہیلپ لائن ہوگا کسی بھی علاقے میں کوئی ایمرجنسی، مشکلات اور پریشانی کا سامنے والے شہری اس ہیلپ لائن پر رابطہ کرکے وہ مدد کے لئے قلات مددگار ٹیم کو بلا سکیں گے اور ایمرجنسی کی صورت میں ان کی مدد کی جائے گی ۔ ڈپٹی ڈائیریکٹر میڈیکل سروسز ایف سی قلات ڈاکٹر افیاض علی نے کہاکہ پاک آرمی اور ایف سی کے تعاون سے یہ فری میڈیکل کیمپ لگایا جارہاہے جس میں ایک ہزار سے زائد مریضوں کا علاج اور سرجری ہوگی انہیں ادویات فراہم کیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ وہ سہولت ہے جو کہ یہاں کے شہریوں کو مفت فراہم کی جارہی ہے جب کہ پرائیویٹ ہسپتال میں اس سرجری پر اسی ہزار روپے سے زائد کا خرچہ آتا ہے ۔ انہوں نےکہاکہ فری آئی میڈیکل کیمپ میں دور دراز سے شہری علاج کے لئے آئے ہیں جن کو فری علاج کی سہولت دی جائے گی، میڈیکل کیمپ میں ڈاکٹر مکیش کمار آئی سرجن ڈاکٹر اعجاز سمیت مقامی ڈاکٹرز نے بھی خدمات پیش کیئے۔ اس فری میڈیکل کیمپ کے سلسلے میں جی پی او چوک پر بھی ایک کیمپ لگایا گیا تھا وہاں بھی راہ گیروں کو علاج فراہم کیا گیا۔
خبرنامہ نمبر 594/2025تربت 24جنوری :ڈپٹی کمشنر کیچ اسماعیل اِبراھیم کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ضلع کیچ کے محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت افسران نے شریک تھے جلاس میں ضلع کیچ میں غیر فعال سکولوں کی بحالی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا اور اسکول ٹیچرز کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے ایک مربوط طریقے سے کام کرنے پر زور دیا گیا جبکہ ہیلتھ کمیٹی کے حوالے سے اجلاس میں بنیادی مراکز صحت کے دفاتر میں باقاعدگی کے ساتھ دوروں کی اہمیت پر زور دیا گیا ۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کیچ نے ہیلتھ اور ایجوکیشن کمیٹی کے اراکین پر زور دیا کہ وہ اپنے مانیٹرنگ کے نظام کو مزید موثر بنائیں اور باقاعدگی کے ساتھ اپنی کارکردگی رپورٹ کو ضلعی انتظامیہ کیچ کو ارسال کریں۔Handout number 2025/595Quetta25january: In order to give shape to the vision of the Government, broader outlines of a plan to create jobs in the province have been finalized. This was decided in a meeting chaired by Chief Secretary Balochistan, Shakeel Qadir Khan. He said that Chief Minister Balochistan has promised the youth of the province for jobs and employment opportunities. It was also highlighted that Government does not have the resources to provide jobs to every Unemployed person in the Province. Economies thrive and grow on the strength of private Sector. Targets were given to various sectors for creation of jobs oppertunities through various strategies and plans.A target of a minimum of 215,000 was agreed as a goal for the investment proposals for next year. The audience were told that the Chief Minister and his Government has already given the vision and policy. It was now for the Civil Servants to bring this to fruition. It was hoped that such programms will result in bringing the youth towards healthy vocations and shal have a salutary effect on the over all situation in the province.Handout number 2025/596Turbat 24 January:_The University of Turbat, in collaboration with the National Accountability Bureau (Balochistan), organized a seminar titled “National Accountability Bureau Law: Role, Functions and Legal frame work alongwith Role of Students in the Eradication of Corruption” on the 24th of January 2025, at its campus. The event brought together esteemed guests from NAB, academia, and students to discuss the crucial role of NAB in promoting accountability and transparency, and the importance of student participation in the fight against corruption.The seminar was attended by notable figures, including Mr. Gul Hassan, Vice Chancellor of the University of Turbat, Mr. Muzzfar, Dean of the Law College, University of Turbat, and Mr. Wahab, Deputy Director of Public Relations Turbat, Information Department.Asif Ali, Assistant Director of Public Relation Information Department Mr. Ejaz Ahmed Director Public Relation University of Turbat The seminar featured insightful presentations by esteemed speakers, including Mr. Haroon Rasheed, Director NAB (B) Sub Office Gwadar, Mr. Khalid Hussain, Special Prosecutor and Mr. Walid Farman, Assistant Director NAB Sub Office Gwadar.The speakers highlighted the importance of NAB’s role in investigating and prosecuting corruption cases, and emphasized the need for students to play an active role in promoting integrity and transparency in society.The seminar provided a platform for students to engage with NAB officials and learn about the bureau’s functions and initiatives. The University of Turbat is committed to promoting awareness about social issues, including corruption, and to inspiring students to become responsible citizens.At the end VC Turbat, Mr Gul Hassan, thanked the NAB Gwadar team for its meritorious efforts & requested them to continue such activities in future which are good means to clear unconvincing doubts of Law students & facult.VC further said that he will incorporate NAB Laws in the syllabus of Turbat Law College
خبرنامہ نمبر 2025/595کوئٹہ24 جنوری:_حکومت بلوچستان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے کوئٹہ، مستونگ، سوراب، خضدار، قلات، نوشکی، تربت، اور نصیرآباد میں نان کسٹم پیڈ (NCP) گاڑیوں اور منشیات کے خلاف ایک ماہ پر محیط مشترکہ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ یہ مہم محکمہ ایکسائز کی قیادت میں محکمہ کسٹمز، پولیس، اور لیویز فورسز کے اشتراک سے جاری ہے۔ اس دوران تربت کیچ میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے پولیس اور لیویز کے ساتھ مختلف مقامات، جیسے ڈی بلوچ اور ایم 8 روڈ بلیدہ کراس پر روڈ چیکنگ کی، جس کے نتیجے میں متعدد گاڑیوں پر لگی غیر قانونی نمبر پلیٹس ہٹائی گئیں، بلیک ٹنٹڈ پیپرز اتارے گئے، غیر مجاز کتابیں ضبط کی گئیں، اور ٹیکس ڈیفالٹر گاڑیوں کو چالان جاری کیے گئے۔ اس طرح نوشکی میں بھی محکمہ ایکسائز کی سربراہی میں محکمہ کسٹمز، پولیس، لیویز فورس، اور کیو آر ایف ٹیم نے سخت کارروائیاں کیں اور کئی غیر قانونی گاڑیوں کو ضبط کر لیا۔ یہ مہم 21 جنوری 2025 سے شروع کی گئی ہے اور ایک ماہ تک جاری رہے گی۔ عوام کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ قانونی تقاضوں کی مکمل پاسداری کریں اور اپنی حفاظت کے لیے تمام ضروری دستاویزات اپنے ہمراہ رکھیں۔ یہ مہم حکومت کی جانب سے قانون کی عملداری، غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام، اور عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے کی جا رہی ہے۔
خبرنامہ نمبر 2025/598استامحمد24جنوری:ـ استامحمد کے شہریوں کی پینے کے صاف پانی کے حوالے سے شکایات و مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے تدارک کیلئے سردارزادہ فیصل خان جمالی کی جانب سے خصوصی توجہ مبذول کی گئی ہے اور مستقل طور پر شہریوں کو پینے کے صاف پانی کے مسائل کو حل کرنے کیلئے منصوبوں کا آغاز کیا گیا ہےاور اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی کی صدارت میں ایک اجلاس طلب کیا گیا جس میں ایکسین کیرتھر کینال و ایکسین پی ایچ ای اور محکمہ پولیس کے افسران نے شرکت کی اجلاس میں شہریوں کو پانی کی فراہمی اور کیرتھر کینال میں پانی کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جس پر ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی نے ایکسین کیرتھر کینال کو ہدایت کی کہ وہ پی ایچ ای کے تالابوں کے لیے پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے جبکہ ایکسین پی ایچ ای کو خصوصی طور پر ہدایت دی گئی کہ وہ شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے اپنی کاوشیں بروئے کار لائیں اور روز بروز عوام کی جانب سے شکایات بڑھ رہی ہیں ان کا تدارک وقت کی ضرورت ہے اور محکمہ پی ایچ ای کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو پانی کی ترسیل جاری رکھے ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی نے کہا کہ صوبائی وزیر لائیو سٹاک سردارزادہ فیصل خان جمالی کی جانب سے شہریوں کےلئے پانی کے بنیادی مسئلے کو حل کرنے کیلئے ترقیاتی اسکیمات دی گئی ہیں مگر ان کی تعمیر میں کچھ مسائل درپیش ہیں ان کو فوری طور پر حل کیا جائے کیونکہ یہ عوام کے مفاد کو سامنے رکھ کر شروع کئے گئے اہم وجہ شہریوں کو پینے کے صاف پانی کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا دئیے گئے منصوبوں کے مکمل ہونے سے یہ مسئلہ ہمیشہ کے لئے حل ھو جائے گا اس لیے ان ترقیاتی امور میں رکاوٹ ہرگز نہیں ھونی چاہیے کیونکہ یہ منصوبے عوام کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر شروع کئے گئے ہیں اگر کوئی بھی مداخلت کی کوشش کریں تو پولیس کو اطلاع دی جائے تاکہ یہ اسکیمات خوش اسلوبی کیساتھ پایہ تکمیل تک بروقت پہنچ سکیں اس موقع پر انہوں نے ایکسین پی ایچ ای کو خصوصی طور پر ہدایت دی کہ وہ لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور اپنے ماتحت عملے کو سخت ہدایت دیں کہ خاص طور پر وال مینوں کی جانب سے لوگوں کے لیے روز بروز پانی کے مسائل پیدا کیے جا رہے ہیں وال مین اور سپروائزر پر انحصار نہ کیا جائے بلکہ خود بھی وقتآ فوقتآ جائزہ لیتے رہیں.