23rd-December-2025

خبرنامہ نمبر9547/2025
کوئٹہ/گوادر۔ 22 دسمبر ۔حکومتِ بلوچستان میں مالیاتی نظام کی جدید خطوط پر ڈیجیٹل اصلاحات کے سلسلے میں ایک اہم جائزہ اجلاس چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں صوبے کے تمام محکموں، اتھارٹیز اور خودمختار اداروں میں ڈیجیٹل فنانشل مینجمنٹ سسٹم کے نفاذ سے متعلق پیش رفت اور آئندہ لائحہ عمل پر تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی معین الرحمٰن خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران حکومتِ بلوچستان کے فنانس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پیش کردہ تفصیلات کا جائزہ لیا گیا، جن کے مطابق صوبے کے تمام خودمختار اداروں کو فنانس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ایک مربوط ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر لایا جا رہا ہے۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ تمام خودمختار اداروں کو انٹیگریٹڈ فنانشل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (IFMIS) پر منتقل کیا جا رہا ہے، جس کے تحت تمام ادارے اپنے بجٹ IFMIS پر تیار اور اپ لوڈ کرنے کے پابند ہوں گے۔ تنخواہوں، پنشن، نان سیلری اخراجات اور ترقیاتی اخراجات سمیت تمام مالی لین دین IFMIS کے ذریعے انجام دیے جائیں گے۔ملازمین، پنشنرز، وینڈرز اور سروس پرووائیڈرز کو ادائیگیاں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مائیکرو پیمنٹ گیٹ وے کے ذریعے کی جائیں گی صوبائی حکومت کی طرز پر آن لائن بلنگ سلوشن بھی تمام خودمختار اداروں میں نافذ کیا جائے گا۔اجلاس میں فنانس ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کی جانب سے اس امر کی بھی نشاندہی کی گئی کہ گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی سمیت منتخب اداروں میں SAP-ERP سسٹم کے نفاذ کا آغاز دسمبر 2025 سے کیا جا رہا ہے، جس کے لیے متعلقہ اداروں سے ہیومن ریسورس (HR) اور مالیاتی ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی جا چکی ہے تاکہ نظام کے مو¿ثر اور بروقت نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔چیف سیکرٹری بلوچستان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تمام محکمے، اتھارٹیز اور خودمختار ادارے ان اصلاحات کا تفصیلی جائزہ لے کر فوری عملی اقدامات کریں اور اس ضمن میں کمپلائنس رپورٹ مقررہ مدت کے اندر فنانس ڈیپارٹمنٹ کو جمع کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی نظام کی ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت، کارکردگی اور احتساب کے عمل کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمٰن خان نے اجلاس کو یقین دہانی کرائی کہ گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی حکومتِ بلوچستان کی ڈیجیٹل فنانشل اصلاحات پر مکمل عملدرآمد کرے گی اور مطلوبہ ڈیٹا و تعاون بروقت فراہم کیا جائے گا۔اجلاس کے اختتام پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ صوبے میں گورنمنٹ ٹو پرسن اور پرسن ٹو گورنمنٹ ادائیگیوں کو مکمل طور پر ڈیجیٹل بنانے کے حکومتی وڑن پر تیزی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9548/2025
گوادر23 دسمبر ۔ سیکرٹری سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ بلوچستان عصمت اللہ قریش نے آج ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی معین الرحمٰن خان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پرچیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد اور ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر گوادر محمد عیسیٰ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے نے سیکرٹری کو گوادر اسمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان کے تحت جاری اور مجوزہ ترقیاتی منصوبوں سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔اس موقع پر سیکرٹری سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ بلوچستان نے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ضلع گوادر میں سماجی فلاح و بہبود، کمیونٹی ڈیویلپمنٹ اور عوامی فلاح کے لیے کیے گئے اقدامات سے ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے کو آگاہ کیا۔ بالخصوص نشے کے عادی افراد کی بحالی کے لیے قائم ڈرگ ری ہیبیلیٹیشن اور ٹریٹمنٹ سینٹرز کی بحالی اور فعال کرنے کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمٰن خان نے اس موقع پر یقین دہانی کرائی کہ گوادر میں قائم ڈرگ ری ہیبیلیٹیشن سینٹرز اور دیگر سماجی فلاحی منصوبوں کی بحالی و بہتری کے لیے جی ڈی اے اپنی ذمہ داری کے تحت مکمل تعاون اور عملی کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے نہ صرف انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ بلکہ شہر میں سماجی فلاحی سرگرمیوں اور کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی (CSR) کے تحت عوامی مفاد کے منصوبوں میں بھی پیش پیش رہا ہے اور آئندہ بھی یہ عمل جاری رکھا جائے گا۔قبل ازیں سیکرٹری سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ بلوچستان عصمت اللہ قریش کے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ گوادر کے دورے کے موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر ضلع گوادر محمد عیسیٰ نے ان کا استقبال کیا اور محکمہ سوشل ویلفیئر گوادر کی مجموعی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی۔ اس دوران سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ گوادر کے مختلف مراکز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔سیکرٹری سوشل ویلفیئر نے گوادر میں تین روزہ چائلڈ لیبر پروٹیکشن کے حوالے سے منعقدہ تربیتی ورکشاپ میں بطور مہمان خاص بھی شرکت کی۔ سیکرٹری سوشل ویلفیئر نے ٹریٹمنٹ اینڈ ری ہیبیلیٹیشن سینٹر پسنی اور گوادر کے جاری کام کو جلد از جلد مکمل کرکے مراکز کو فعال کرنے کی ہدایت کردی۔ اس کے علاوہ آر سی سی (RCC) سینٹرز کو مکمل طور پر فعال بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے غیر حاضر ملازمین کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ضلع گوادر کے تمام سوشل ویلفیئر مراکز کے عملے کو اپنی حاضری یقینی بنانے کی سخت تنبیہ کی۔اس موقع پر سوشل ویلفیئر آفیسر میڈیکل سروس سینٹر جناب عبید اللہ اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ گوادر کا عملہ بھی موجود تھا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9549/2025
کوئٹہ 23دسمبر ۔سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی عبدالرو¿ف بلوچ کی زیرِ صدارت بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010 میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کا مقصد صوبے میں بلدیاتی نظام کو مزید موثر، فعال اور عوام دوست بنانے کے لیے قانون میں ضروری اصلاحات پر تفصیلی غور و خوض کرنا تھا۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل محکمہ لوکل گورنمنٹ ایوب قریشی، ایڈیشنل سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی سید ثنائ اللہ قریشی، ڈپٹی سیکرٹری ایڈمن خرم خالد، سیکرٹری الیکشن سیل محکمہ لوکل گورنمنٹ وحید بادینی، فوکل پرسن بلوچستان لوکل گورنمنٹ بورڈ جیند سمیت محکمہ بلدیات و دیہی ترقی اور بلوچستان لوکل گورنمنٹ بورڈ کے دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010 میں مجوزہ ترامیم کے مختلف نکات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جبکہ شرکاءنے بلدیاتی اداروں کو درپیش عملی مسائل، اختیارات، مالی نظم و نسق اور خدمات کی فراہمی سے متعلق اپنی آراءاور تجاویز پیش کیں۔ شرکاء کی تجاویز کی روشنی میں قابلِ عمل اور موثر سفارشات مرتب کرنے پر اتفاق کیا گیا۔اس موقع پر سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی عبدالروف بلوچ نے شرکاء کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ ترامیم کا بنیادی مقصد صوبے میں بلدیاتی نظام کو مضبوط بنانا، مقامی حکومتوں کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور عوام کو نچلی سطح پر بروقت اور معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط بلدیاتی نظام عوامی فلاح اور بہتر طرزِ حکمرانی کے قیام میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی عبدالروف بلوچ نے مزید کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010 کو زمینی حقائق، بدلتی ہوئی عوامی ضروریات اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے۔ انہوں نے تمام متعلقہ افسران اور نمائندگان پر زور دیا کہ وہ محکمہ بلدیات کے امور میں پیشہ ورانہ صلاحیت، شفافیت اور عوامی خدمت کو اپنی اولین ترجیح بنائیں تاکہ صوبے بھر میں بلدیاتی اداروں کو مزید موثر اور فعال بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ بلدیات و دیہی ترقی کا مشاورتی عمل صوبے میں بلدیاتی ڈھانچے کو مستحکم کرنے، شفافیت کے فروغ، خدمات کی فراہمی میں بہتری اور مقامی سطح پر ایک موثر، جوابدہ اور عوام دوست نظامِ حکمرانی کے قیام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اجلاس کے نتائج اور سفارشات کی روشنی میں آئندہ کے لیے ایک واضح اور جامع لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9550/2025
نصیر آباد23دسمبر۔ ۔ کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی کی زیر صدارت آج ڈویژنل ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں فارماسسٹ ڈرگ انسپیکٹر اور اسسٹنٹ آپٹو میٹرسٹ کی خالی آسامیوں پر تعیناتی کے لیے امیدواران کے انٹرویوز لیے گئے انٹرویوز کے پہلے مرحلے میں مرد خواتین امیدوار شامل تھے ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر بشیر احمد عمرانی سمیت دیگر اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسران ،میڈیکل سپرنٹنڈنٹس ، و دیگر ڈاکٹر موجود تھے جنہوں نے امیدواران سے متعلقہ آسامیوں کے حوالے سے سوالات پوچھے اور تعلیمی کاغذات چیک کیے ضلع جعفر آباد کے لیے ایک جبکہ ضلع استامحمد ،ضلع جھل مگسی اور ضلع کچھی کے لیے دو دو فارماسسٹ ان کے علاوہ ڈرگ انسپیکٹر کے لیے ضلع نصیر آباد کے لیے تین ضلع جعفرآباد کے لیے دو جبکہ ضلع استا محمد اور ضلع جھل مگسی کے لیے ایک ایک آسامیوں پر انٹرویوز ہوئے اسی طرح اسسٹنٹ آپٹو میٹرسٹ کے لیے ضلع کچھی اور ضلع جھل مگسی کے لیے ایک ایک آسامی کے لیے انٹرویوز کا عمل ہوا کمشنر نصیر آباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے کہا کہ میرٹ کی بنیادوں پر تعیناتی کے عمل کو یقینی بنایا جائے گا حکومت بلوچستان کے ویڑن کے مطابق تمام خالی آسامیوں کو پر کیا جا رہا ہے تاکہ عوام کو بہتر معنوں میں طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں اس حوالے سے کسی قسم کے شکوک و شبہات کو نہیں چھوڑا جا رہا باریک بینی کے ساتھ تمام ڈاکومنٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ میرٹ کی بنیاد پر تعیناتی کا عمل مکمل ہو اور عوام کو بہتر معنوں میں طبی سہولیات فراہم کی جائیں کمیٹی کا مقصد حکومت بلوچستان کے احکامات کو عملی جامع پہنانا ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9551/2025
جعفرآباد23دسمبر۔ : ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر قیادت محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ جعفرآباد کے زیر اہتمام عوام میں پانی کے بے دریغ ضیاع کی روک تھام اور اس حوالے سے شعور و آگاہی پیدا کرنے کے لیے ایک آگاہی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی میں ایگزیکٹو انجینئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ جعفرآباد محمد کاظم لونی، سب ڈویژنل آفیسر، اسسٹنٹ انجینئر سمیت کثیر تعداد میں سیاسی و سماجی شخصیات اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے شرکت کی۔ ریلی ڈپٹی کمشنر آفس سے نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی ہسپتال چوک پہنچی اور دوبارہ ڈی سی آفس پر اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر “پانی کا ایک ایک قطرہ زندگی ہے، اسے احتیاط سے استعمال کریں” اور پانی کے تحفظ سے متعلق دیگر شعاری تحاریر درج تھیں۔ ریلی کے اختتام پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایگزیکٹو انجینیئر محمد کاظم لونی نے کہا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ عوام کو بہتر معنوں میں آبنوشی کی فراہمی یقینی بنا رہا ہے تاہم ضروری ہے کہ عوام پانی کے ضیاع کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ پانی کے غیر ضروری استعمال سے نہ صرف یہ قیمتی نعمت ضائع ہوتی ہے بلکہ دیگر شہری بھی شدید متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے جسے صرف ضرورت کے مطابق استعمال کیا جانا چاہیے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے کہا کہ حکومت آبنوشی کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے مگر پانی کے نامناسب اور بے جا استعمال سے بچنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اگر آج ہم نے پانی کی قدر نہ کی تو مستقبل میں سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ڈپٹی کمشنر خالد خان نے کہا کہ پانی زندگی کی بنیاد ہے اور اس کی حفاظت ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، حکومت عوام کو صاف اور محفوظ آبنوشی کی فراہمی کے لیے عملی اور مو¿ثر اقدامات کر رہی ہے تاہم اگر عوام خود پانی کے درست اور محتاط استعمال کو یقینی نہ بنائیں تو یہ کوششیں مکمل طور پر کامیاب نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی کا بے جا ضیاع نہ صرف موجودہ نسل کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے، اس لیے ہر فرد کو چاہیے کہ وہ روزمرہ زندگی میں پانی کے استعمال میں اعتدال اختیار کرے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 9552/2025
استامحمد23دسمبر۔ڈپٹی کمشنر استامحمد محمد رمضان پلال نے اکنامکس اینڈ مارکیٹ کمیٹی کے ہمراہ سبزی و فروٹ منڈی کا تفصیلی دورہ کیا ڈپٹی کمشنر استامحمد نے آج اکنامکس اینڈ مارکیٹ کمیٹی استامحمد کے ہمراہ سبزی منڈی اور فروٹ منڈی کا تفصیلی دورہ کیا ان کے دورے کا مقصد منڈی میں سبزیوں اور پھلوں کی نیلامی کے عمل قیمتوں کے تعین نظم و ضبط اور مجموعی انتظامی صورتحال کا جائزہ لینا تھا اس موقع پر سیکریٹری مارکیٹ کمیٹی احمد نواز اور تحصیلدار استامحمد علی گوہر مگسی بھی ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ تھے ڈپٹی کمشنر نے نیلامی کے عمل کا باریک بینی سے مشاہدہ کیا اور بولی کے طریقہ کار، ریٹس کے تعین اور تاجروں کے کردار کا تفصیلی جائزہ لیا اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے واضح ہدایات کی کہ سبزیوں اور پھلوں کی نیلامی ہر صورت شفاف، منصفانہ اور قواعد و ضوابط کے مطابق ہونی چاہیے انہوں نے زور دیا کہ قیمتوں کا تعین منڈی میں موجود اصل رسد و طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے تاکہ ایک جانب عوام کو مناسب نرخوں پر اشیائے خورونوش دستیاب ہوں اور دوسری جانب کاشتکاروں اور بیوپاریوں کے مفادات کا بھی مکمل تحفظ یقینی بنایا جا سکے دورے کے دوران منڈی میں موجود بروکرز اور تاجروں نے اپنے مختلف مسائل سے انتظامیہ کو آگاہ کیا اور انہوں نے خاص طور پر امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے درخواست کی کہ اکنامکس اینڈ مارکیٹ کمیٹی کے احاطے میں چیک پوسٹ قائم کی جائے یا کم از کم صبح سویرے پولیس کی گشت گاڑی منڈی میں تعینات کی جائے تاکہ کاروباری سرگرمیاں محفوظ ماحول میں بلا خوف و خطر جاری رہ سکیں۔ڈپٹی کمشنر نے بروکرز کے مسائل غور سے سنے اور امن و امان سے متعلق تجاویز پر سنجیدگی سے غور کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ منڈی کی سیکیورٹی نظم و ضبط اور انتظامی امور کو مزید بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات کریں۔مزید برآں دورے کے دوران منڈی میں صفائی، نظم و ضبط شفاف نیلامی کے تسلسل اور مجموعی ماحول کو بہتر بنانے کے لیے متعلقہ عملے کو واضح اور ضروری ہدایات بھی جاری کی گئیں تاکہ منڈی کو ایک منظم شفاف اور عوام دوست تجارتی مرکز بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9553/2025
حب23 ستمبر ۔ڈی آئی جی قلات رینج وزیر خان ناصر کی جانب سے بیروٹ تھانے میں محکمہ پولیس کی جانب سے ایک اہم کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ کھلی کچہری میں ڈی آئی جی قلات رینج وزیر خان ناصر، ایس ایس پی حب سید فاضل شاہ بخاری، سمیت پولیس کے مختلف افسران نے شرکت کی اس عوامی فورم میں حب کے مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے اپنے مسائل اور تجاویز پیش کیں۔کھلی کچہری کا بنیادی مقصد عوام کے مسائل براہِ راست سننا، ان کے خدشات کا ازالہ کرنا اور پولیس کے ساتھ عوامی رابطہ مضبوط بنانا تھا۔شرکائ نے پولیس سے جڑے متعدد مسائل خصوصاً منشیات فروشی، امن و امان کی بگڑتی صورتحال، ٹریفک کا بڑھتے بحران، تھانوں کی کمی، تھانوں میں مبینہ جانبداری سفارشی کلچر سمیت دیگر معاملات کھلے انداز سے پیش کیے۔شرکائ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈی آئی جی قلات رینج نے قلیل مدت میں کھلی کچہری منعقد کرکے عوام کو اعتماد دیا ہے کہ ان کے مسائل نہ صرف سنے جائیں گے بلکہ ان کے حل کے لیے عملی اقدامات بھی کیے جائیں گے۔ اس موقع پر ایس ایس پی حب فاضل شاہ بچاری کی کارکردگی اور ان کی مخلصانہ کوششوں کو بھی عوام نے خراجِ تحسین پیش کیا۔کھلی کچہری میں مختلف طبقہ فکر سے تعلقات رکھنے والے معززین نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل تفصیل سے بیان کیے۔ ڈی آئی جی قلات رینج اور ایس ایس پی حب نے تمام شرکاء کے مسائل، تجاویز اور شکایات بغور سنیں اور موقع پر ہی متعدد امور پر احکامات جاری کیے افسران نے یقین دہانی کرائی کہ پیش کیے گئے مسائل کے حل کے لیے فوری اور مو¿ثر اقدامات کیے جائیں گے اور پولیس عوامی توقعات پر پورا اترنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔کھلی کچہری کے اختتام پر ڈی آئی جی قلات رینج نے کہا کہ عوام تعاون کے بغیر امن ممکن نہیں، پولیس اور عوام مل کر ہی شہر کو منشیات، جرائم اور بے امنی سے پاک بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھلی کچہریوں کا سلسلہ جاری رہے گا تاکہ عوام کے مسائل براہِ راست سن کر فوری اقدامات کیے جاسکیں۔کھلی کچہری حب میں پولیس اور عوام کے درمیان اعتماد سازی اور مضبوط رابطے کی بہترین مثال ثابت ہوئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9554/2025
لورالائی23, دسمبر ۔کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ کی زیر صدارت ڈپٹی کمشنرز کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ایڈیشنل کمشنر اعجاز احمد جعفر ڈپٹی کمشنر ضلع دکی محمد نعیم ، ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسو ، ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل عبد الرزاق خجک ، اے ڈی سی لورالائی محمد اسماعیل مینگل و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں ہر ضلع میں زرعی محصولات کی وصولی کے اعداد و شمار سے متعلق پیش رفت کا جائزہ لیا گیا جس میں ربیع اور خریف کی فصلوں کا معائنہ ، زرعی انکم ٹیکس کی وصولی ، آ گاہی مہم ، ہر ضلع میں رجسٹرڈ کسانوں کی تعداد ، بلوچستان اسپیشل ڈیولپمنٹ انیشی ٹیو کی تفصیلات ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جس میں ہر ڈپٹی کمشنر نے اپنے ضلع میں مزکورہ بالا موضوعات پر اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات بتائیں۔ کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ نے اس موقع پر کہا کہ حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں بلوچستان اسپشل انیشی ٹیو پروگرام کے منصوبوں کی تکمیل سے لوگوں کو سہولیات کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری زمینوں کا تحفظ ، انکم ٹیکس و عشر کی وصولی ، فارمرز کی رجسٹریشن ، پراپرٹی و انتقال فیس وغیرہ پر توجہ دی جائے اور ضلع بھر سر فس زمین تغیرات آتے ہیں ان کو نوٹ کریں اور تمام ریونیو ریکارڈ کی خود نگرانی کریں کمشنر نے کہا کہ جو بھی انکم ٹیکس ادا نہ کرے ان پر ایف آئی آر درج کی جائے انہوں نے کہا کہ کسانوں کی رجسٹریشن ضروری ہیں جس پر ان کو سب سڈی ملے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 23دسمبر۔ بلوچستان تھرو بال ایسوسییشن کے جنرل سیکرٹری سید نعیم اختر کی زیر قیادت حالیہ 35ویں نیشنل گیمز منعقدہ کراچی میں نمائشی مقابلوں میں بلوچستان تھرو بال مینز ٹیم نے مجموعی طور پر کانسی کا تمغہ جیت کر تیسری پوزیشن حاصل کی اج بلوچستان تھرو بال ایسوسییشن کے چیئرمین عمران خان افریدی صاحب نے ٹیم کے اعزاز میں ٹی پارٹی کا اہتمام کیا اور کھلاڑیوں کے ساتھ دوستانہ ماحول میں بات چیت کی انہوں نے کہا کہ جس ملک کی معیشت بہتر ہوتی ہے اس ملک کے کھلاڑی بھی اسودہ ہوتے ہیں اور پورے انہماک کے ساتھ اپنے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور انہوں نے دنیا کے کئی ممالک کی مثالیں دیں کہ ماضی میں ان کی معاشی حالت کچھ اچھی نہ تھی اور اب جب کہ انہوں نے اپنی معاشی حالت بہتر کر لی ہے تو وہ اولمپک کھیلوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کر رہے ہیں جن میں چائنہ کا ذکر کرنا ضروری ہے اب ہمارے ہمسایہ ممالک مسئلہ انڈیا اور ایران بھی عالمپکس اور انٹرنیشنل مقابلوں میں نمایا کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں ہمارے ملک کی معاشی حالت اتنی اچھی نہیں ہے اس کے باوجود جو لوگ اسپورٹس کر رہے ہیں اور نوجوانوں کو اسپورٹس میں مصروف رکھا ہوا ہے وہ ایک جہاد عظیم کر رہے ہیں عمران خان افریدی صاحب نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ کہ جنرل سیکرٹری بلوچستان تھرو بال ایسوسییشن جلد ایک جامع پروگرام تشکیل دیں جس میں وہ بلوچستان کے ڈویژنل لیول پر ٹورنامنٹ کا مکمل بجٹ بنا کر دیں اور انے والے دنوں میں سبی نصیر اباد اور جھل مکسی میں بوائز اینڈ گرلز ٹورنامنٹس کی مکمل سرپرستی کا عیادہ کیا اخر میں ٹیم کو ٹی پارٹی اور میڈلز تقسیم کیے جس پر جنرل سیکرٹری بلوچستان تھرو بال ایسوسییشن سید نعیم اختر صاحب نے عمران خان افریدی صاحب کا دل کی عطا گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ 35ویں نیشنل گیمز کے لیے میڈم ربابہ حمید درانی نے بلوچستان تھرو بال ٹیم کے لیے خاطر خواہ رقم فراہم کی اور ساتھ ہی ساتھ یاسر فہیم صاحب نے بھی 35 ویں نیشنل گیمز کے لیے مالی مدد کی مذکورہ بالا عہدے داران کی مدد سے بلوچستان تھرو بال ٹیم 35 ویں نیشنل گینز میں شرکت کر پائی انے والے دنوں میں تھرو بال کے کھیل کو صوبے بھر میں گراس روٹ لیول پر ترقی دی جائے گی اور چیئرمین بلوچستان تھرو بال ایسوسییشن عمران خان افریدی صاحب کا ایک بار پھر شکریہ ادا کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر9555/2025
کوئٹہ، 23 دسمبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سرگرم رکن عصمت اللہ خلجی پر فائرنگ کے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واقعے میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لا کر قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبے میں سیاسی کارکنوں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور ایسے بزدلانہ واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی وزیر اعلیٰ بلوچستان کو آگاہ کیا گیا کہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ مزید تفتیش جاری ہے گزشتہ شب پیپلز پارٹی کے سرگرم رکن عصمت اللہ خلجی کو پارٹی کے پوسٹر آویزاں کرتے ہوئے مسلح افراد نے فائرنگ کر کے زخمی کر دیا تھا جس کے بعد انہیں فوری طور پر سول اسپتال کوئٹہ کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جہاں وہ اس وقت زیر علاج ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پیپلزپارٹی کے زخمی کارکن عصمت اللہ خلجی کی جلد صحت یابی کے لیے دعا اور نیک تمناوں کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ انہیں علاج معالجے کی تمام بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9556/2025
کوئٹہ23 دسمبر۔: وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے محکمہ لیبر اینڈ مین پاور سردار بابا غلام رسول عمرانی نے کہا ہے کہ عوام کے مسائل کا ان کی دہلیز پر حل اور انہیں ریلیف فراہم کرنا موجودہ صوبائی حکومت کے منشور کا حصہ ہے۔ ہمارے دروازے ہر خاص و عام کے لیے کھلے ہیں اور عوامی شکایات کا ازالہ ترجیحی بنیادوں پر کیا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز سول سیکرٹریٹ میں واقع اپنے دفتر میں ملاقات کے لیے آئے ہوئے مختلف عوامی وفود اور سائلین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے سائلین نے صوبائی مشیر کو اپنے مسائل، محکمہ جاتی رکاوٹوں اور دیگر ذاتی نوعیت کی شکایات سے آگاہ کیا۔سردار بابا غلام رسول عمرانی نے تمام سائلین کی باتیں انتہائی تحمل، بردباری اور توجہ سے سنیں اور موقع پر ہی متعلقہ حکام کو عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے احکامات جاری کیے۔ انہوں نے سائلین کو مکمل یقین دہانی کروائی کہ ان کے جائز مسائل کو ہر صورت حل کیا جائے گا اور کسی کو مایوس نہیں لوٹایا جائے گا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی مشیر کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے وژن کے مطابق صوبے کے عوام کی خدمت کو عبادت سمجھ کر انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ لیبر اینڈ مین پاور میں اصلاحات کا عمل جاری ہے تاکہ مزدور طبقے اور عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچ سکے۔ عوامی نمائندہ ہونے کی حیثیت سے میرا فرض ہے کہ عوام کے درمیان رہوں اور ان کی مشکلات کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کروں۔سردار بابا غلام رسول عمرانی نے افسران کو بھی ہدایت کی کہ وہ عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو کر فرائض انجام دیں اور دفتری امور میں سائلین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں۔ ملاقات کرنے والے شہریوں نے مسائل سننے اور فوری ردعمل پر سردار بابا غلام رسول عمرانی کا شکریہ ادا کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9557/2025
تربت23دسمبر۔ کیچ اسپورٹس اینڈ فٹنس فیسٹیول 2026 کی ٹرافی کی رونمائی کی تقریب سرکٹ ہاو¿س تربت میں منعقد ہوئی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اور رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ تھے۔ اس موقع پر کیچ اسپورٹس اینڈ فٹنس فیسٹیول کے پیٹرن اِن چیف و ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ، فیسٹیول سیکریٹری التاز سخی، لائن ڈیپارٹمنٹ کے افسران ،سیاسی جماعتوں کے نمائندے، سماجی و کاروباری شخصیات اور کھیلوں سے وابستہ افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کیچ اسپورٹس اینڈ فٹنس فیسٹیول کے انعقاد پر ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی ذاتی دلچسپی اور مسلسل کوششوں کے باعث ضلع کیچ میں سماجی، ثقافتی اور کھیلوں سے وابستہ مثبت سرگرمیوں کو فروغ مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیسٹیول کا مقصد نوجوانوں کو کھیلوں کی جانب راغب کرنا اور عوام کو صحت مند تفریح کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اس مرتبہ بچوں کے ساتھ ساتھ بچیاں بھی فیسٹیول میں حصہ لے رہی ہیں۔ڈپٹی کمشنر کیچ و پیٹرن اِن چیف کیچ اسپورٹس اینڈ فٹنس فیسٹیول بشیر احمد بڑیچ نے اپنے خطاب میں لائن ڈیپارٹمنٹس، سیاسی جماعتوں، سماجی و کاروباری شخصیات اور کھیلوں سے وابستہ افراد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیچ اسپورٹس اینڈ فٹنس فیسٹیول ایک بڑا ایونٹ ہے جس کا مقصد صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ دینا اور نوجوانوں میں کھیلوں کا شعور اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے ضلع کیچ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ میراتھن دوڑ سمیت فیسٹیول کے دیگر تمام مقابلوں اور سرگرمیوں میں بھرپور شرکت کریں تاکہ اس ایونٹ کو کامیاب بنایا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر کیچ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کیچ کی جانب سے کھیلوں، ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کی سرپرستی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کیچ کے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ انہیں مناسب مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو عملی طور پر ثابت کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں کھیلوں کے شعبے میں سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ضلع کیچ میں بھی اسپورٹس کے شعبے کو فروغ ملے۔اس سے قبل فیسٹیول کے سیکریٹری التاز سخی نے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی سرپرستی اور تعاون سے کیچ کلچرل فیسٹیول کے بعد کیچ اسپورٹس اینڈ فٹنس فیسٹیول کا انعقاد ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے سماجی، فلاحی اور کھیلوں کی سرگرمیوں میں ہمیشہ تعاون کیا ہے۔تقریب کے اختتام پر سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ اور فیسٹیول سیکریٹری التاز سخی نے معزز مہمانوں کی موجودگی میں کیچ اسپورٹس اینڈ فٹنس فیسٹیول 2026 کی ٹرافی کی باضابطہ رونمائی کی۔واضح رہے کہ کیچ اسپورٹس اینڈ فٹنس فیسٹیول کا آغاز 5 جنوری سے ہوگا جو 16 جنوری تک جاری رہے گا، جس میں میراتھن دوڑ سمیت مختلف کھیلوں اور فٹنس سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9558/2025
اسلام آباد23دسمبر۔ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر قائم لاشاری نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ICCI) کے صدر سردار طاہر محمود سے ملاقات کی۔ اس موقع پر باہمی تعاون کو فروغ دینے، سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال اور کاروباری برادری کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیاکہ مستقبل میں قریبی رابطہ اور موثر تعاون کے ذریعے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا۔ اس ضمن میں سرمایہ کاری، تجارت، صنعتی ترقی اور کاروباری سہولیات کے شعبوں میں مشترکہ اقدامات پر زور دیا گیا۔سی ای او بی بی او آئی ٹی قائم لاشاری نے صدر آئی سی سی آئی کو بلوچستان میں سرمایہ کاروں کو فراہم کی جانے والی سہولیات، حکومتی مراعات اور پالیسی اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت سرمایہ کار دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں پہلی بار بزنس فیسیلیٹیشن سینٹر قائم کیا جا رہا ہے جو صوبے میں سرمایہ کاری اورتجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے ایک تاریخی قدم ہے۔ہم سرمایہ کاری کو آسان، تیز اور شفاف بنا رہے ہیں۔صدر آئی سی سی آئی سردار طاہر محمود نے بلوچستان میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیااور اسلام آباد کی کاروباری برادری کو بلوچستان میں سرمایہ کاری کے لیے متحرک کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Islamabad (December 23):Mr. Qaim Lashari, Chief Executive Officer of the Balochistan Board of Investment and Trade (BBOIT), met with Mr. Sardar Tahir Mahmood, President of the Islamabad Chamber of Commerce and Industry (ICCI). During the meeting, discussions were held on promoting mutual cooperation, exploring investment opportunities, and strengthening linkages between the business communities.Both sides agreed to enhance business activities through close coordination and effective cooperation in the future. Emphasis was placed on joint initiatives in the fields of investment, trade, industrial development, and business facilitation.CEO BBOIT Mr. Qaim Lashari briefed the ICCI President on the facilities being provided to investors in Balochistan, along with government incentives and investment-friendly policy measures. He stated that the Government of Balochistan is fully committed to providing a conducive environment for investors and is extending all possible support to both local and foreign investors.He further informed that, for the first time, a Business Facilitation Center is being established in Balochistan, which will serve as a historic step toward promoting investment and trade activities in the province. He added that efforts are underway to make the investment process easier, faster, and more transparent.On the occasion, ICCI President Mr. Sardar Tahir Mahmood expressed keen interest in the vast investment potential of Balochistan and reaffirmed his commitment to encouraging the Islamabad business community to invest in the province. He described Balochistan’s natural resources and emerging economic opportunities as vital for the country’s economic growth.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9559/2025
کوئٹہ 23دسمبر۔ صوبہ بلوچستان میں بڑی مالی بد عنوانیوں کے خلاف شکایات کے اندراج کیلئے چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق کھلی کچہری کا انعقادہر ماہ کی آخری جمعرات کو کیا جاتا ہے۔ جس میں ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان شکایت کنندگان کو بذات خود سنتے ہیں۔ اس ماہ کھلی کچہری کا انعقاد مورخہ 24دسمبر 2025 (بدھ) بوقت صبح 11:00 تا 01:00 بجے سہ پہرکو نیب (بلوچستان) کے دفتر واقع شاہراہ گلستان روڈ کوئٹہ کینٹ میں کیا جائے گا کیونکہ مورخہ 25دسمبر 2025 بروز جمعرات عام تعطیل ہے۔درخواست کنندگان سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ تحریری شکایات میں مندرجہ ذیل معلومات لازماً مہیا کریں۔
1۔نام بمعہ ولدیت
2۔کاپی قومی شناختی کارڈ
3۔ مکمل پتہ / ایڈریس
4۔ نشان انگوٹھا / دستخط
5۔ رابطہ نمبر موبائل / گھر / ای میل۔ واضح کیا جاتا ہے کہ چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق اب نیب گم نام/ فرضی شکایات پر کاروائی نہیں کرے گا۔ صرف ایسی مصدقہ شکایات جو نیب کے دائرہ کار پر پورا اتر تی ہوں ان پرقانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔ایسی شکایات پر کاروائی سے قبل شکایات کنندگان سے بیان حلفی اسٹامپ پیپر پر لیا جائے گا۔ہر خاص و عام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ نیب میں شکایات مندرجہ ذیل طریقہ سے جمع کروائی جا سکتی ہیں۔
1۔ بذریعہ ڈاک/ بذات خود اندر نیب دفتر واقع شاہراہ گلستان روڈ کوئٹہ کینٹ
2۔بذریعہ ای میل balochistan@nab.gov.pk
3۔بذریعہ ڈاک / بذات خوداندر نیب کے دفترشکایات واقع DCآفس انسکمب روڈ کوئٹہ
4۔ بذریعہ کھلی کچہری ڈائریکٹر جنرل سے بالمشافہ ملاقات کے ذریعہ( ہر ماہ کی آخری جمعرات )مزیدمعلومات کیلئےعلاقائی دفتر شکایات نیب بلوچستان کے فون نمبرز: 9203614 081-، 081-9203468 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Conduct of Open Court (Khuli Kachehri) at NAB (Balochistan) Complex situated at Shahra-e-Gulistan Road, Quetta Cantt
In compliance to the instructions of the Chairman, NAB (Balochistan) holds Open Court (Khuli Kachehri) on the last Thursday of every month for inviting complaints from general public regarding mega financial scams in Balochistan province. The Director General NAB (B) personally listens to the complainants therein. This time, the Open Court will be organized on 24th December, 2025 (Wednesday) at 11:00am to 01:00pm at NAB (Balochistan) Complex situated at Shara-e-Gulistan Road, Quetta Cantt due to public holiday on the last Thursday of current month. Applicants are required to provide following information in their complaints:

  1. Name with parentage.
  2. Copy of Computerized National Identity Card.
  3. Complete Postal Address.
  4. Thumb Impression / Signature
  5. Contact Information: Cell / Landline number / E-mail
    As per the revised SOP for complaints, NAB will no longer proceed on anonymous complaints. Only verified complaints which are within the purview of NAB will be dealt with, according to the law. NAB (B) will proceed on such complaints after obtaining affidavit on stamp paper from the complainants.
    The general public is informed that complaint can be lodged with NAB in the following manner:
  6. By post / in person at NAB office Shahra-e-Gulistan Road Quetta Cantt.
  7. Through E-mail balochistan@nab.gov.pk
  8. By post / in person at NAB complaints office situated at DC office, Anscombe Road, Quetta.
  9. Through an Open Court while meeting with Director General (last Thursday of every month).
    For more information, please contact Regional Complaint Cell NAB (Balochistan) on following numbers: 081-9203614, 081-9203468.

﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9560/2025
کوئٹہ ، 23دسمبر ۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان محمد طاہر خان نے کہا ہے کہ پولیس ملازمین کے بچوں کو اعلیٰ، معیاری اور جدید تعلیم کے فروغ کے لئے پولیس گرائمر سکول پولیس لائن میں نئے تعلیمی سال سے قبل نئے کلاس رومز، سائنس، کمپیوٹر لیب اور پلے گروپ کیلئے جدید سہولیات اور سازو سامان فراہم کرکے اساتذہ کو جدید تدریسی نظام کے حوالے تربیت فراہم کی جائے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ دنوں پولیس گرائمر سکول کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر آفیسران اور سکول پرنسپل سمیت دیگر اسٹاف بھی موجود تھا۔ آئی جی پولیس بلوچستان نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد بلوچستان پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے پولیس آفیسران اور ملازمین کے بچوں کو جدید دور کے تقاضو ں کے مطابق جدید علوم سے روشناس کرنے کیلئے پولیس گرائمر سکول کے استعداد کار کو بہتر بنانے اور بڑھانے کیلئے نئے کلاس رومز، سائنس، کمپیوٹر لیب اور پلے گروپ کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کے احکامات دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئے تعلیمی سال سے قبل مذکورہ سکول میں یہ تمام اقدامات اٹھائے لئے جائیں گے تاکہ پولیس گرائمر سکول کا تعلیمی معیار کسی بھی۔معیاری نجی تعلیمی ادارے سے کم نہیں ہوگا۔ پولس گرائمر سکول کی تنظیم نو کی جارہی ہے تاکہ پولیس ملازمین کے بچوں کی اعلیٰ تعلیم کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لئے اسے سہولیات دے رہے ہیں اور پولیس گرائمر سکول کے نئی تعمیر ہونے والے عمارت میں نئے تعلیمی سال کے آغاز میں انتظامی اور تدریسی عمل کی نگرانی کو بہتر بناتے ہوئے طلباءکی گنجائش میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ پولیس گرائمر سکول کی نظم و ضبط، انتظامیہ، اساتذہ اور عملے کی ترقیوں فلاح و بہبود سے متعلق بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اسی طرح ہر کلاس روم میں ماہر اساتذہ کو مختص کیا جائے گا تاکہ بچوں کو بہتر تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جاسکے۔پولیس گرائمر سکول میں اے لیول اور او لیول پروگرام شروع کیے جارہے ہیں۔جبکہ غیر نصابی اور کھیلوں کی سرگرمیوں، تقریری مقابلوں کا باقاعدگی سے آغاز ہوگا یہ تمام اقدامات پولیس گرائمر سکول کو بلوچستان کے بہترین تعلیمی اداروں کی صف میں کھڑا کرنا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9561/2025
گوادر 23 دسمبر۔یونیورسٹی آف گوادر میں اسپرنگ 2026 سیشن کے مختلف انڈرگریجویٹ اور گریجویٹ ڈگری پروگرامز میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ منعقد کیے گئے۔ ان انٹری ٹیسٹس میں بلوچستان کے مختلف اضلاع سے بڑی تعداد میں امیدواروں نے شرکت کی، جن میں تقریباً 45 فیصد خواتین امیدوار شامل تھیں۔ یہ انٹری ٹیسٹس بی ایس اور ایسوسی ایٹ ڈگری (اے ڈی) کے تعلیمی پروگرامز میں داخلوں کے لیے منعقد کیے گئے تھے۔ترجمان یونیورسٹی آف گوادر کے مطابق انٹری ٹیسٹس کے انعقاد کے لیے یونیورسٹی کے بلاک ون میں تین امتحانی مراکز قائم کیے گئے تھے۔ امیدواروں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے وائس چانسلر کی خصوصی ہدایات پر گوادر شہر سے امتحانی مراکز تک امیدواروں کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی فراہم کی گئی۔امتحانی عمل کے شفاف اور منصفانہ انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے پرو وائس چانسلر یونیورسٹی آف گوادر ڈاکٹر سید منظور احمد اور کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر رحیم بخش مہر نے امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے امتحانی نظم و ضبط، امیدواروں کی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے اپنے پیغام میں امتحانی عمل کے شفاف، منصفانہ اور منظم انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ داخلہ عمل کے دوران میرٹ پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے انٹری ٹیسٹس کے کامیاب انعقاد پر کنٹرولر امتحانات آفس، رجسٹرار آفس، ایڈمیشن سیل، فیکلٹی ممبران اور انتظامی عملے کی مشترکہ کاوشوں اور ٹیم ورک کو سراہا۔ اپنے پیغام میں وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی آف گوادر کا بنیادی مقصد طلبہ و طالبات کو جدید علوم، نئی ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے تاکہ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلبہ صوبے اور ملک کی سماجی و معاشی ترقی میں موثر کردار ادا کر سکیں۔ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ یونیورسٹی آف گوادر میں تعلیم و تدریس کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے، جدید ٹیکنالوجی کے فروغ اور مارکیٹ کی بدلتی ہوئی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام تعلیمی پروگرامز کے سلیبس اور کورس اسکیمز کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جاری کردہ نئی پالیسی کے مطابق ہم آہنگ کر دیا گیا ہے، تاکہ یونیورسٹی آف گوادر کو خطے میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کا ایک مثالی مرکز بنایا جا سکے۔ایڈمیشن انچارج کے مطابق انڈرگریجویٹ پروگرامز کے انٹری ٹیسٹس کے نتائج 26 دسمبر 2025 بروز جمعہ جاری کیے جائیں گے، جبکہ میرٹ لسٹس یونیورسٹی کی سرکاری سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شائع کی جائیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9562/2025
کوئٹہ 23 دسمبر ۔جامعہ بلوچستان کا 97واں سنڈیکیٹ اجلاس سنڈیکیٹ ہال میں منعقد ہوا، جس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد باذئی نے کی۔ اجلاس میں مختلف تعلیمی، مالی اور انتظامی امور پر غور کیا گیا۔اجلاس میں پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر غلام الرزاق شاہوانی، رجسٹرار محمد طارق جوگیزئی، ٹریڑرار خوشال خان، فنانس ڈپارٹمنٹ سے محمد بشیر کاکڑ، ایڈیشنل سیکریٹری کالجز، ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت بلوچستان جانزیب خان مندوخیل، مختلف فیکلٹیز کے ڈینز، ڈائریکٹرز، سنڈیکیٹ ممبران اور جامعہ کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں اکیڈمک کونسل، فنانس و پلاننگ کمیٹی اور سلیکشن بورڈز کی میٹنگز کے منٹس کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ مالیاتی امور، فیکلٹی ، تدریسی پروگرامز، پالیسیوں کی نظرثانی اور دیگر ادارہ جاتی اصلاحات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔وائس چانسلر نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ بلوچستان تعلیمی ترقی، شفاف مالیاتی نظام اور موثر گورننس کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے سنڈیکیٹ اراکین کے فعال کردار کو سراہا اور جامعہ کو تحقیق و تدریس کے میدان میں مزید بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اظہار کیا۔سنڈیکیٹ ممبران نے جامعہ کی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور صوبے میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں وائس چانسلر کی قیادت کو سراہا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Press Release
Hub23 September 2025An important open court (Khuli Katcheri) was organized by the Police Department at Beirut Police Station under the leadership of DIG Kalat Range, Wazir Khan Nasir. The open court was attended by DIG Kalat Range Wazir Khan Nasir, SSP Hub Syed Fazal Shah Bukhari, along with various police officers.A large number of people from different walks of life in Hub participated in this public forum and presented their issues and suggestions. The primary objective of the open court was to listen directly to public grievances, address their concerns, and strengthen coordination and trust between the police and the community.During the open court, participants openly raised several police-related issues, particularly drug trafficking, the deteriorating law and order situation, the growing traffic crisis, shortage of police stations, alleged bias in police stations, favoritism culture, and other related matters.While expressing their views, participants stated that by organizing an open court in a short period, the DIG Kalat Range had restored public confidence that their issues would not only be heard but practical steps would also be taken for their resolution. The public also appreciated the performance and sincere efforts of SSP Hub Syed Fazal Shah Bukhari and paid tribute to his services.A large number of respected community members from various areas attended the open court and explained the problems of their respective localities in detail. The DIG Kalat Range and SSP Hub carefully listened to all the issues, suggestions, and complaints raised by the participants and issued
on-the-spot directives on several matters. The police officers assured the public that immediate and effective measures would be taken to resolve the highlighted issues and that the police would utilize all available resources to meet public expectations.At the conclusion of the open court, DIG Kalat Range stated that peace is not possible without public cooperation, and that the police and the public together can make the city free from drugs, crime, and lawlessness. He further said that the series of open courts would continue so that public issues could be heard directly and prompt action could be taken.The open court in Hub proved to be an excellent example of trust-building and strong coordination between the police and the public.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر9563/2025
کوئٹہ23 دسمبر۔گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز کے ڈی آئی جی اس وقت سرکاری عمارت کی عدم موجودگی کی وجہ سے کرائے کی بلڈنگ سے اپنے فرائض انجام دے دے رہا ہے جو فوری طور پر حل طلب ہے۔ ایسے اہم ادارہ کیلئے سرکاری بلڈنگ کی عدم دستیابی موثرے ٹریفک مینجمنٹ اور روڈ سیفٹی اقدامات کے نفاذ کی کوششوں میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اس کے علاوہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اس جدید دور میں بھی ہمارے صوبہ بلوچستان میں ہر سال ہزاروں مسافر قومی شاہراہوں پر ٹریفک حادثات میں مر جاتے ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ عوام بالخصوص ڈرائیور حضرات کو قوانین کے شعور و آگہی دینے کے ساتھ ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں. یہ بات خوش آئند ہے کہ بلوچستان میں موٹروے والے لوگوں کے ٹیسٹ اور انٹرویو لینے کے بعد انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس جاری کرتے ہیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاو¿س کوئٹہ میں ڈی آئی جی موٹروے ڈاکٹر قریش خان کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ قومی شاہراہوں پر ٹریفک حادثات میں کمی لانے کیلئے ہمیں فوری طور پر ایک جامع حکمت عملی بنانے ہوگی. اس ضمن میں جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ ہی پورے ٹریفک مانیٹرنگ سسٹم، وہیکل فٹنیس، سڑک کی حفاظت اور مجموعی طور پر ٹریفک سیفٹی کو کامیاب بنا سکتی ہیں۔ ڈرائیونگ لائسنس، گاڑی فٹنس اور تعلیمی اداروں میں ٹریفک قوانین کے بارے میں پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں آگاہی سیشن منعقد کرانے کی اشد ضرورت ہے جس کے نتیجے میں نوجوانوں میں روڈ سیفٹی کا احساس اجاگر کرنے میں فکری رہنمائی ملے گی۔ علاوہ ازیں ٹریفک سیفٹی کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے متعلقہ تمام اداروں کے درمیان مضبوط روابط بڑھانا مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے یقین دلایا کہ ہم نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز کے تمام مسائل کو وفاقی اور صوبائی سطح پر متعلقہ حکام تک پہنچا کر ترجیحی بنیادوں پر جلد حل کرونگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9564/2025
کوئٹہ23 دسمبر ۔ گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ہمارے زرعی شعبے کو ایک اہم چیلنج کا سامنا ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہمارے زمیندار اور کسان ایک سال آگر اپنے باغات اور کھیتوں سے خاطر خواہ منافع کمانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں مگر اکثر دوسرے سال ان ہی پھلوں اور سبزیوں کیلئے خریدار تلاش کرنے میں ناکام رہ جاتے ہیں. حالانکہ منفرد ذائقہ اور معیار کی وجہ بلوچستان کے تازہ پھلوں، خشک میوہ جات اور سبزیوں کی ہر وقت پورے خطے میں مانگ بھی زیادہ رہتی ہے۔ یہ منقطع ایگریکلچرل مارکیٹ میں توازن لانے کیلئے ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ نئے سال 2026 کے دوران بیوٹمز یونیورسٹی میں زراعت کے حوالے سے نیشنل ایگریکلچرل سیمنار اور زرعی نمائش کا فیصلہ بہت دانشمندانہ ہے جس کے پورے صوبے میں بڑے مثبت نتائج برآمد ہونگے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاوس کوئٹہ میں سیکرٹری ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی شہریار تاج سے بات چیت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک اور صوبے میں زرعی شعبہ اب بھی زیادہ تر روایتی طریقوں اور ذرائع پر انحصار کرتا ہے جو زراعت کی ترقی اور پیداواری صلاحیت میں رکاوٹ ہیں۔ اس سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ جدید سائنٹفک طریقوں اور تکنیکوں کو متعارف کرایا جائے جو فصل کی پیداوار کو بڑھا سکیں، بیماریوں کے خلاف مزاحمت کو بہتر بنا سکیں اور کارکردگی میں اضافہ کر سکیں۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ ہمارے کسانوں اور زمینداروں کو ان جدید طریقوں سے آگاہ کرنا اور ان کی تربیت کرنا بہت ضروری ہے تاکہ ان کی صلاحیتوں کو بڑھایا جا سکے اور انہیں بہترین طریقوں کو اپنانے کے قابل بنایا جا سکے۔ اسطرح ہم زرعی پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں، غذائی تحفظ کو بہتر بنا سکتے ہیں اور اپنی دیہی برادریوں کی مجموعی بہبود کو بڑھا کر ان کے معیار زندگی بڑھا سکتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9565/2025
کوئٹہ، 23 دسمبر.۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے ان کے چچا زاد اور چیف آف بگٹیز وڈیرہ محمد شریف بگٹی مرحوم کے انتقال پر منگل کو یہاں گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل، ایران کے قونصل جنرل محمد کریمی تودشکی ، صوبائی وزراء نور محمد دمڑ، میر شعیب نو شیروانی، محترمہ راحیلہ حمید درانی، میر عاصم کرد گیلو، رکن قومی اسمبلی نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی، صوبائی مشیر بابا غلام رسول عمرانی، اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری، پارلیمانی سیکرٹریز میر لیاقت لہڑی، پرنس آغا عمر احمدزئی، عبدالمجید بادینی، اراکین بلوچستان اسمبلی زرک خان مندوخیل، فضل قادر مندوخیل، سید ظفر آغا، میر زابد علی ریکی، روی کمار، خواتین اراکین اسمبلی فرح عظیم شاہ، سلمیٰ کاکڑ، ہادیہ نواز، سینیٹر میر دوستین ڈومکی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما میر چنگیز خان جمالی، جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر خان، صوبائی سیکرٹریز، سینئر صحافیوں ، مختلف محکموں کے افسران اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے معزز شخصیات نے اظہارِ تعزیت کیا اور مرحوم وڈیرہ محمد شریف بگٹی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے بلند درجات، مغفرت اور لواحقین کے لیے صبرِ جمیل کی دعا کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9566/2025
بارکھا 23دسمبرضلع بارکھان میں فری میڈیکل کیمپ، بچوں کو مفت علاج اور ویکسینیشن۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) بارکھان ڈاکٹر مجیب بگٹی کی نگرانی میں بارکھان کے علاقے سوئمن میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ کیمپ کا مقصد علاقے کے عوام بالخصوص بچوں اور کمزور طبقات کو بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کرنا تھا۔فری میڈیکل کیمپ کے دوران بڑی تعداد میں بچوں کا طبی معائنہ کیا گیا، حفاظتی ٹیکہ جات (ویکسینیشن) لگائی گئیں جبکہ غذائی قلت کے شکار بچوں میں نیوٹریشن دودھ بھی تقسیم کیا گیا۔ اس موقع پر طبی عملے نے والدین کو بچوں کی صحت، صفائی، ویکسینیشن کی اہمیت اور متوازن غذا سے متعلق آگاہی بھی فراہم کی۔مقامی لوگوں نے فری میڈیکل کیمپ کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ڈی ایچ او بارکھان ڈاکٹر مجیب بگٹی اور محکمہ صحت کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی عوامی فلاح و بہبود کے ایسے اقدامات جاری رہیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9567 /2025
چمن23دسمبر۔ اے سی سٹی چمن عزیز اللہ کاکڑ نے شہر کے مختلف پیٹرول پمپوں کا اچانک دورہ کیا۔ اس دورے کا بنیادی مقصد ایرانی پیٹرول کی ممکنہ غیر قانونی فروخت کی اطلاعات کی جانچ پڑتال کرنا تھا جس کی خرید وفروخت حکومتی قوانین کے تحت ممنوع ہے ضلعی انتظامیہ نے خفیہ اطلاع ملنے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ان تمام پیٹرول پمپوں کو سیل کردیا گیا جہاں ایرانی پیٹرول کی خرید وفروخت کی جا رہی تھی اے سی چمن نے الاتحاد ، کاروان ، چمن پٹرول پمپ، پاکستان، سٹی، الزرغون، انصاف، جدید، اتفاق ، صاف اور گلزار پٹرول پمپس کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے انھیں سیل کردیا گیا.۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
ریکودک پریس ریلیز
چاغی 23 دسمبر۔ ریکودک مائننگ کمپنی (آر ڈی ایم سی) نے اپنے کمیونٹی انویسٹمنٹ پروگرام کے تحت دو اہم منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے مشکی چاہ کمیونٹی ہیلتھ کلینک اور نوکچاہ پرائمری اسکول کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ یہ اقدامات کمپنی کے اپنے آپریشنل علاقوں اور اطراف کی آبادیوں کو بنیادی سہولیات کی بہتر فراہمی کے لیے طویل المدت عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔دونوں منصوبوں کا افتتاح ریکودک پروجیکٹ کے جنرل منیجر مسٹر رائن مچل نے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے آر ڈی ایم سی کے کمیونٹی کی شراکت پر مبنی ترقیاتی ماڈل کو دہرایا، جس کے تحت کمیونٹی ڈیولپمنٹ کمیٹیوں (سی ڈی سیز) کی مشاورت سے منصوبوں کو ترجیح دی جاتی ہے تاکہ مقامی ضروریات کی حقیقی عکاسی ہو اور کمیونٹی کی ملکیت کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا: “یہ عملی کام کمیونٹی کی ملکیت میں دیے گئے منصوبے ہیں جو روزمرہ زندگی میں حقیقی تبدیلی لاتے ہیں۔سی ڈی سیز اور قابلِ اعتماد شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے ہماری توجہ ایسے پائیدار نتائج پر ہے جنہیں کمیونٹیز خود برقرار رکھ سکیں اور وقت کے ساتھ مزید بہتر بناسکیں۔مشکی چاہ کمیونٹی ہیلتھ کلینک علاقے میں آر ڈی ایم سی کی جانب سے قائم کیا جانے والا تیسرا صحت کا مرکز ہے، جس سے قبل ہ±مئے گاو¿ں اور نوکنڈی میں ہیلتھ کلینکس قائم کیے جاچکے ہیں۔ یہ کلینک بالخصوص زچہ و بچہ کی صحت پر توجہ مرکوز کرے گا، جہاں حاملہ خواتین کو قبل از زچگی اور بعد از زچگی دیکھ بھال سمیت بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ توقع ہے کہ یہ مرکز مشکی چاہ اور اس کے گرد و نواح کی آبادیوں کی صحت کے اشاریوں کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ آر ڈی ایم سی کے کمیونٹی انویسٹمنٹ لیڈ محمد عیسیٰ طاہر نے اس موقع پر کہا کہ یہ تینوں کمیونٹی ہیلتھ کلینکس، اس کے ساتھ ساتھ موبائل ہیلتھ یونٹ، جو اس وقت 20 سے زائد دیہات کو خدمات فراہم کر رہا ہے، دور دراز علاقوں میں معیاری صحت کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔نوکچاہ پرائمری اسکول کا افتتاح آر ڈی ایم سی کی تعلیم پر مرکوز کمیونٹی سرمایہ کاری کے ایک اور اہم مرحلے کی نمائندگی کرتا ہے۔ تعلیم آر ڈی ایم سی کے کمیونٹی انویسٹمنٹ پروگرام کا ایک بنیادی ستون ہے جس کے تحت اسکول انفراسٹرکچر کی بہتری، بہتر تعلیمی ماحول کی فراہمی، اور شراکت دار اداروں اور مقامی کمیونٹیز کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے پائیدار تعلیمی نتائج حاصل کرنے پر توجہ دی جاتی ہے۔ اسکول کی افتتاحی تقریب میں طلبہ، والدین، اساتذہ، سی ڈی سی کے اراکین، قبائلی عمائدین اور مقامی معززین نے شرکت کی۔ اس موقع پر مقامی کمیونٹی کے نمائندے عبدالسلام نے آر ڈی ایم سی کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا: “تعلیم ہمارے بچوں کو بااختیار بنانے اور ہماری کمیونٹی کے مستقبل کو مستحکم کرنے کی بنیاد ہے۔” انفراسٹرکچر کی ترقی کے ساتھ ساتھ، آر ڈی ایم سی ضلع چاغی میں اپنے زیرِ تعاون تمام اسکولوں میں اہل اساتذہ کی بھرتی، نصابی کتب اور یونیفارم کی فراہمی کے ذریعے بھی تعلیم کو فروغ دے رہا ہے جس سے معیاری تعلیم تک رسائی مزید آسان ہوگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر9568/2025
گوادر:ڈپٹی کمشنر نقیب اللہ کاکڑ کی جانب سے گزشتہ دنوں ڈائریکٹر جنرل بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کو بینیفشریز کو درپیش مسائل اور تحفظات سے متعلق مراسلہ ارسال کیا گیا تھا۔ مراسلے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل بی آئی ایس پی ڈاکٹر جلال فیض نے بذاتِ خود گوادر کا دورہ کیا اور ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والے افراد کے تمام مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جس پر ڈاکٹر جلال فیض نے ان مسائل کے فوری اور مؤثر حل کی یقین دہانی کرائی۔اسی مراسلے اور ملاقات کے تسلسل میں، گوادر کی تاریخ میں پہلی بار بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بینیفشریز کے مسائل کے حل اور نئے مستحقین کی رجسٹریشن کے لیے موبائل رجسٹریشن وین گوادر روانہ کر دی گئی ہے۔ یہ وین غریب اور مستحق خاندانوں کی رجسٹریشن کے لیے گوادر پہنچ چکی ہے۔موبائل رجسٹریشن وین کے ذریعے بے نظیر کفالت، بے نظیر نشوونما اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اندراج کی سہولت فراہم کی جائے گی، اور یہ وین پورے ضلع گوادر کے مختلف علاقوں میں جا کر عوام کو سہولیات فراہم کرے گی۔اس اقدام کو عوامی حلقوں میں خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے، جس سے مستحق افراد کو ان کے دروازے پر سہولت میسر آئے گی۔

خبرنامہ نمبر9569/2025
قلعہ سیف اللہ میں اکسبرج پبلک اسکول کے زیرِ اہتمام سالانہ انعامات تقسیم کرنے کی ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قلعہ سیف اللہ میر رحیم خان مینگل نے بطور مہمانِ خاص شرکت کی۔ تقریب میں اساتذہ، طلبہ، والدین اور معززینِ علاقہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد اسکول کے پرنسپل نے مہمانِ خاص اور دیگر معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور اسکول کی تعلیمی کارکردگی، نظم و ضبط اور ہم نصابی سرگرمیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ پرنسپل نے کہا کہ ادارہ معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے اور طلبہ کی ہمہ جہت تربیت اس کا بنیادی مقصد ہے۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر میر رحیم خان مینگل نے خطاب کرتے ہوئے تعلیم کی روشنی اور اس کی اہمیت پر جامع انداز میں گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ایک ایسا طاقتور ہتھیار ہے جو نہ صرف فرد بلکہ پورے معاشرے کی تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تعلیم کے بغیر ترقی کا تصور ممکن نہیں، جبکہ تعلیم یافتہ قومیں ہی روشن مستقبل کی ضمانت ہوتی ہیں۔ انہوں نے طلبہ کو تلقین کی کہ وہ محنت، لگن اور نظم و ضبط کو اپنا شعار بنائیں اور والدین و اساتذہ کی رہنمائی میں آگے بڑھیں۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے اساتذہ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اساتذہ قوم کے معمار ہوتے ہیں جو نئی نسل کو علم، اخلاق اور کردار کی روشنی سے منور کرتے ہیں۔ انہوں نے والدین پر بھی زور دیا کہ وہ بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں تاکہ وہ مثبت اور ذمہ دار شہری بن سکیں۔تقریب کے اختتام پر مہمانِ خاص نے نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ میں انعامات اور اسناد تقسیم کیں، جس سے طلبہ کے حوصلے مزید بلند ہوئے۔ طلبہ نے مختلف تقاریر اور تعلیمی سرگرمیوں کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ بھی کیا، جنہیں حاضرین نے خوب سراہا۔آخر میں اسکول انتظامیہ نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر میر رحیم خان مینگل اور تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ اکسبرج پبلک اسکول آئندہ بھی تعلیم کے فروغ اور طلبہ کی بہترین تربیت کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

خبرنامہ نمبر9570/2025
کوہلو :ڈپٹی کمشنر کوہلو عظیم جان دمڑ کی ہدایات پر سب تحصیل گرسنی میں منشیات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پوست کی غیر قانونی کاشت کے خلاف آپریشن کیا گیا۔ کارروائی کی قیادت اسسٹنٹ کمشنر کوہلو کیپٹن (ر) کبیر مزاری نے کی، جبکہ رسالدار میجر گرسنی مولا داد زرکون، رسالدار ظریف مری اور لیویز فورس کے اہلکار کارروائی میں شامل تھے ۔ آپریشن کے دوران تین ایکڑ رقبے پر کاشت کی گئی پوست کی فصل کو مکمل طور پر تلف کر دیا گیا۔ اس موقع پر تین افغان باشندوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ تین موٹر سائیکلیں بھی تحویل میں لے لی گئیں۔ گرفتار افراد کے خلاف متعلقہ قوانین کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کوہلو نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ منشیات کی کاشت اور کاروبار کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور منشیات کے خاتمے کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی۔

خبرنامہ نمبر9571/2025
گوادر: اسسٹنٹ کمشنر سعد کلیم ظفر نے ایرانی سمگل شدہ تیل کے ڈپو اور پمپ مالکان سے ملاقات کی اور ان کے مسائل کو غور سے سنا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اعلیٰ حکام کی ہدایات کے تحت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی پیٹرول پمپس کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا تھا۔اس کارروائی کے دوران انتظامیہ نے متعدد غیر قانونی پیٹرول پمپس اور ڈپوز کو سیل کیا، تاکہ مارکیٹ میں ریگولرائزیشن اور غیر قانونی سرگرمیوں پر قابو پایا جا سکے۔ اسسٹنٹ کمشنر نے مالکان سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت قانونی کاروبار کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ تمام کاروبار قواعد و ضوابط کے مطابق چلیں۔

خبرنامہ نمبر9572/2025
گوادر: اسسٹنٹ کمشنر سعد کلیم ظفر کی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی نے شہر کے مختلف علاقوں کا جامع جائزہ لیا۔ اس دوران کمیٹی نے سرکاری نرخ ناموں کے ساتھ ساتھ پھل، سبزی، گوشت اور دیگر روزمرہ استعمال کی اشیائ کی قیمتوں کا معائنہ کیا۔معائنے کے دوران مضر صحت اور زائد المیعاد اشیائ کی فروخت کا بھی جائزہ لیا گیا اور سرکاری نرخ ناموں کی پابندی یقینی بنانے کے لیے مختلف دکانداروں کو وارننگ جاری کی گئی۔

خبرنامہ نمبر9573/2025
کوئٹہ23 دسمبر:اسپیشل مجسٹریٹ(سریاب)عزت اللّٰہ کی زیر نگرانی سب ڈویژن سریاب کے مختلف علاقوں میں پرائس کنٹرول، قصابوں،ممنوعہ پلاسٹک تھیلیوں اور گیس کمپریسر فروخت کرنے والوںکے خلاف کاروائیاں کی گئیں ۔اس دوران 29 دکانوں کا معائنہ کیا گیا، خلاف ورزی پر 08 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ 10 ہزار روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا۔ممنوعہ پلاسٹک تھیلیوں کے خلاف کارروائی کے دوران 05 دکانوں کا معائنہ کیا گیا اور تقریباً 05 کلوگرام پلاسٹک تھیلیوں کو ضبط کیا گیا اسی طرح غیر قانونی کمپریسرز کے استعمال کو چیک کرنے پر 12 دکانوں کا معائنہ کیا جن میں 5 دکانوں میں کمپریسر استعمال ہو رہے تھے انہیں فوری طور پر ضبط کیا اور دکانداروں پر جرماے عائد کیے.

خبرنامہ نمبر9574/2025
خضدار 23 دسمبر :خضدار کے علاقے کودہ کوڑاسک کے باشندوں اور زمین مالکان کے ایک وفد نے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی کونسل کے رکن حافظ محمد اشرف سمالانی کی قیادت میں ڈپٹی کمشنر خضدار عبدالرزاق ساسولی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد سی پیک ایم 8 قومی شاہراہ کی تعمیر سے متاثرہ زمینوں کے معاوضوں کے مسائل اور شاہراہ کے دونوں اطراف کی آبادیوں کے درمیان کنیکٹیویٹی کے لیئے ہموار راستوں کی فراہمی تھا۔وفد نے ڈپٹی کمشنر خضدار عبدالرزاق ساسولی کو بتایا کہ شاہراہ کی وجہ سے متاثرہ زمین مالکان کو اب تک مناسب معاوضہ نہیں مل سکا، جس سے علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ، شاہراہ کی تعمیر سے علاقے کی آبادیاں تقسیم ہوگئیں ہیں ، اور دونوں اطراف کے رہائشیوں کے لیئے ایک دوسرے تک رسائی کے لیئے محفوظ اور ہموار راستوں کی شدید ضرورت ہے۔ڈپٹی کمشنر خضدار عبدالرزاق ساسولی نے وفد کی بات غور سے سنی اور بنیادی مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ زمین معاوضوں کی ادائیگی اور کنیکٹیویٹی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ ڈی سی خضدار نے متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کو مسائل حل کرنے کی ہدایات جاری کی اور جلد از جلد عملی اقدامات اٹھانے کی بات کی۔ملاقات میں میر اللہ بخش سمالانی، مولانا عطائ اللہ، چیئرمین یونین کونسل کوڈاسک میر محمد نور، وائس چیئرمین میر عبدالرحمن، نیاز احمد سمالانی، مدد خان سمالانی، ولی سمالانی، عبدالرب سمالانی، عطائ الرحمن سمالانی، نور اللہ سمالانی اور عبدالحق سمالانی سمیت دیگر معززین موجود تھے۔وفد نے ڈپٹی کمشنر کے مثبت رویے اور یقین دہانی پر اظہار تشکر کیا اور امید ظاہر کی کہ جلد مسائل حل ہو جائیں گے۔

خبرنامہ نمبر 9575/2025
کوئٹہ 23 دسمبر: کوئٹہ میں اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے آبادی (UNFPA) اور حکومتِ نیدرلینڈز کے تعاون سے آبادیاتی ایجنڈا کے روڈ میپ پر صوبائی پارلیمنٹرینز فورم کا انعقاد کیا گیا۔ فورم میں بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے شرکت کی۔ تقریب سیرینا ہوٹل کوئٹہ میں منعقد ہوئی۔فورم کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا، جس کے بعد پروگرام کوآرڈینیٹر UNFPA سعدیہ عطا نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور تعارفی کلمات ادا کیے۔ اس موقع پر چیئرمین پاپولیشن اینڈ ہیلتھ کمیٹی بلوچستان اسمبلی ڈاکٹر محمد نواز نے خطاب کرتے ہوئے آبادی میں تیزی سے اضافے اور خاندانی منصوبہ بندی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔تقریب میں قومی سطح پر آبادی اور خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق حکومتی وعدوں پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا،جبکہ ری پروڈکٹیو ہیلتھ بل کی اہم شقوں اور افادیت پر UNFPA کے ٹیکنیکل اسپیشلسٹ ڈاکٹر جمیل احمد نے تفصیلی بریفنگ دی، بعد ازاں سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا۔فورم کے اختتام پر صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی نے مستقبل کا لائحہ عمل اور حکومتی عزم کا اظہار کیا۔ آخر میں سیکریٹری پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ نے تیزی سے بڑھتی ہوئی ابادی کو کنٹرول کرنے اور ماں کی تولیدی صحت سے متعلق اہم معلومات فراہم کی اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا،

خبرنامہ نمبر 9576/2025
کوئٹہ 23 دسمبر :سب ڈویژن سٹی میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عوامی مفاد میں پرائس کنٹرول، ممنوعہ پلاسٹک بیگز، اور غیر قانونی گیس کمپریسرز کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔ یہ کاروائیاں اسپیشل مجسٹریٹ اعجاز حسین کھوسہ اور اسپیشل مجسٹریٹ ڈاکٹر عمران زیب کی زیر نگرانی انجام دی گئیں۔پرائس کنٹرول کے دوران 16 دکانوں کا معائنہ کیا گیا، جس میں خلاف ورزی کرنے والے 04 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
ممنوعہ پلاسٹک بیگز پر پابندی کے نفاذ کے لیے 05 دکانوں کی جانچ پڑتال کی گئی اور تقریباً 10 کلوگرام پلاسٹک بیگز ضبط کیے گئے اسکے علاوہ غیر قانونی گیس کمپریسرز کے خلاف کارروائی میں 10 دکانوں کا معائنہ کیا گیا اور 05 غیر قانونی کمپریسر ضبط کیے گئے
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عوام کی سہولت اور قانونی ضوابط کے نفاذ کے لیے ایسی کارروائیاں مستقل بنیادوں پر جاری رکھی جائیں گی تاکہ شہریوں کو قانونی اور محفوظ خدمات میسر آئیں۔

Leave feedback about this

  • Quality
  • Price
  • Service

PROS

+
Add Field

CONS

+
Add Field
Choose Image
Choose Video