خبرنامہ نمبر4509/2025
ژوب 22 جون: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل اور وزیر اعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی آج سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس جمال خان مندوخیل اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر بلال خان مندوخیل سے ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کیلئے ان کی رہائش گاہ ژوب پہنچے۔ انہوں نے مرحومہ کیلئے فاتحہ خوانی کی اور سوگوار خاندان کے ساتھ تعزیت کرتے ہوئے ان کی والدہ کی وفات پر اپنی گہری ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ گورنر بلوچستان اور وزیراعلیٰ کے ہمراہ کئی صوبائی وزراء اور اراکین بلوچستان اسمبلی بھی تھے جن میں بخت محمد کاکڑ، نور محمد دمڑ، زمرک خان اچکزئی، حاجی فضل قادر مندوخیل اور میر یونس زہری شامل تھے۔
خبرنامہ نمبر4510/2025
کوئٹہ، 22 جون :وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ایران بارڈر سے ملحقہ اضلاع کی موجودہ صورتحال سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، جس میں سرحدی علاقوں میں اشیائے خورد و نوش، ایندھن کی فراہمی کے ساتھ ساتھ زائرین، طالب علموں کی واپسی اور امن و امان کی مجموعی صورتحال کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند، ڈائریکٹر ایف آئی اے بہرام خان مندوخیل، محکمہ داخلہ کے حکام نے شرکت کی جبکہ انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری، کمشنر مکران ڈویژن کمشنر رخشان ڈویژن اور ایران سے متصل اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے، اجلاس کے دوران مختلف اداروں کی جانب سے موجودہ انتظامات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی گئی اجلاس کو بتایا گیا کہ فی الحال بلوچستان کے ایرانی سرحد سے متصل علاقوں میں کسی قسم کی غذائی قلت درپیش نہیں اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ سرحدی علاقوں میں اشیائے خورد و نوش کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات جاری رکھے جائیں تاکہ عوام کو کسی قسم کی دشواری نہ ہو وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی کہ بجلی اور ایل پی جی کی فراہمی کو برقرار رکھنے کے لیے متبادل ذرائع کی حکمت عملی پر عمل درآمد کیا جائے انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت سے رابطے کے ذریعے توانائی اور ایندھن کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کو نتیجہ خیز بنایا جا رہا ہے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بارڈر ایریا میں پیٹرول کی فراہمی کے لیے وفاقی وزارت پیٹرولیم سے رابطہ جاری ہے تاکہ مقامی آبادی کو ایندھن کی قلت کا سامنا نہ ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ بارڈر کی مقامی آبادی کو خوراک و ایندھن کی قلت سے محفوظ رکھنے کے لیے بروقت اور مربوط اقدامات ضروری ہیں انہوں نے ہدایت کی کہ پی ڈی ایم اے کسی بھی غیر معمولی یا ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کنٹی جنسی پلان تیار رکھے تاکہ فوری ردعمل ممکن ہو انہوں نے متعلقہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو تاکید کی کہ وہ تمام صورتحال پر کڑی نظر رکھیں اور عوامی مسائل کے حل کو اولین ترجیح دی جائے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زائرین اور طالب علموں کی بحفاظت وطن واپسی باعث اطمینان ہے اور ان کے محفوظ سفر کے لیے کیے گئے اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جائے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان ہر سطح پر عوامی ریلیف کے اقدامات میں سنجیدہ ہے اور تمام اداروں کو ہم آہنگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سرحدی علاقوں میں بسنے والے شہری خود کو محفوظ محسوس کریں۔
خبرنامہ نمبر4511/2025
ژوب22 جون :وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اتوار کے روز گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل، صوبائی وزراء اور اراکین بلوچستان اسمبلی کے ہمراہ ایک روزہ مختصر دورے پر ژوب پہنچے۔ جہاں انہوں نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر بلال خان مندوخیل سے ان کی والدہ محترمہ کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا اور فاتحہ خوانی کی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزراء نور محمد دومڑ، بخت محمد کاکڑ، اور اراکین بلوچستان اسمبلی زمرک خان اچکزئی و میر یونس عزیز زہری بھی موجود تھے۔ ژوب آمد پر کمشنر ژوب ڈویژن، ڈی آئی جی، ڈپٹی کمشنر ژوب محبوب احمد، اسسٹنٹ کمشنر محمد نوید عالم، ایس پی اور اے ڈی سی اورنگزیب کاسی سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے وزیر اعلیٰ اور وفد کا استقبال کیا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور دیگر نے مرحومہ کی مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
خبرنامہ نمبر4512/2025
کوئٹہ22 جون :وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے وڈھ کے علاقے آڑینجی اواک میں دہشتگردوں کے حملے کے دوران سابق وزیر مملکت اور سابق نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان اور پاکستان کے سابق سفیر برائے قطر میر محمد نصیر مینگل کے فرزند میر عطاء الرحمن مینگل کی شہادت پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے وزیر اعلیٰ نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ میر عطاء الرحمن مینگل کی شہادت نہایت افسوسناک سانحہ ہے جو دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی اور واقعے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا وزیر اعلیٰ نے شہید کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے بلند درجات اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی انہوں نے جھڑپ میں زخمی ہونے والے میر عطاء الرحمن مینگل کے فرزند میر مطیع الرحمن مینگل کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعا کی وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اور حکومت دہشتگردی کے خلاف یکجہتی اور حوصلے کے ساتھ کھڑے ہیں، اور اس ناسور کے خاتمے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
خبرنامہ نمبر4514/2025
علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق اتوار اور پیر کو صوبے کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا اور گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔چاغی، خاران، پنجگور اور واشک اضلاع میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ جبکہ بارکھان میں موسم ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ درجہ حرارت سبی میں 46 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
خبرنامہ نمبر4515/2025
زیارت 22جنوری :صوبائی وزیر صحت کے احکامات کی روشنی میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز بلوچستان ڈاکٹر امین مندوخیل نے زیارت کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کا خصوصی دورہ کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر یاسر بلوچ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عرفان الدین، پیرامیڈکس ایسوسی ایشن کے ضلعی صدر عبدالمنان سارنگزئی، سپرنٹنڈنٹ عبداللہ خان پانیزئی، اور ڈاکٹر روزالدین بھی موجود تھے۔ دورے کے دوران ہسپتال میں درپیش بنیادی مسائل کی نشاندہی کی گئی، جن میں خاص طور پر ایکسرے مشین اور سی بی سی مشین کے سامان کی فوری فراہمی جیسے اہم امور شامل تھے۔ڈی جی ہیلتھ نے یقین دلایا کہ جلد ہی ایک مشترکہ اجلاس بلایا جائے گا جس میں مسائل کے پائیدار حل کی طرف پیش رفت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضروری طبی سامان کی فراہمی کوترجیحی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر 4516/2025
گوادر: جیوانی اور پشکان کے مکینوں کے لیے پانی کی فراہمی گزشتہ شب مکمل طور پر بحال کر دی گئی ہے۔ اس اہم پیش رفت کا سہرا ایگزیکٹو انجینئر پبلک ہیلتھ گوادر ڈویژن اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے، جنہوں نے گوادر ایئرپورٹ اسٹیشن سے مرجانی کے پرانے، غیر فعال پمپنگ اسٹیشن کو از سرِ نو فعال کر کے یہ ممکن بنایا۔ مرجانی اسٹیشن، جو ایک عرصے سے ترک شدہ حالت میں پڑا تھا، کو مکمل طور پر بحال کیا گیا۔ اس مقصد کے لیے نہ صرف نئی مشینری نصب کی گئی بلکہ بنیادی ڈھانچے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا گیا۔ منصوبے میں نئے ٹربائن موٹر، جدید جنریٹر، ٹرانسفارمر اور والوز کی تنصیب شامل تھی، جو ٹیم کی بھرپور محنت اور تکنیکی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔الحمدللہ، اب پائپ لائن کے ذریعے پانی کی مستحکم اور وافر فراہمی شروع ہو چکی ہے، جو جیوانی اور پشکان کے رہائشیوں کے دیرینہ مسئلے کا پائیدار حل ثابت ہوگی۔ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (PHE) کی ٹیم نے مسلسل چار دن تک دن رات کام کر کے اس منصوبے کو کامیابی سے مکمل کیا، جس پر ضلعی انتظامیہ اور عوامی حلقوں کی جانب سے ٹیم کو زبردست خراجِ تحسین اور دلی مبارکباد پیش کی جا رہی ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف ٹیم کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظہر ہے بلکہ عوامی فلاح و بہبود کے عزم کی بھی واضح مثال ہے۔