خبرنامہ نمبر 7917/2024
اسلام آباد، 21 دسمبر۔ صدر مملکت آصف علی زرداری سے ہفتہ کو یہاں ایوان صدر میں وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبائی وزراء، مشیران اور اراکین اسمبلی و سینٹرز نے ملاقات کی اور بلوچستان کی سیاسی و سماجی اور مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صدر مملکت کو صوبے میں عوامی فلاح و بہبود کیلئے شروع کئے گئے منصوبوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت ہر ضلع سے میٹرک کے دس پوزیشن ہولڈر طالب علموں کو اسکالرشپ دی جاررہی ہے جبکہ پی ایچ ڈی کے لئے دنیا بھر کی ممتاز جامعات کے لئے اسکالرشپ آفر کی جاررہی ہے صوبے میں امراض قلب کا پہلا جدید اسپتال قائم کیا جاررہا ہے صوبے کے بیروزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بلا سود قرضے بھی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ غیر تربیت یافتہ افراد کو ہنر مند بنا کر بیرون ملک بھیھوانے کا پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت آئندہ تین سالوں میں 30 ہزار نوجوانوں کو بیرون ملک بھیجا جائے گا بچیوں کو خود مختیار بنانے کے لئے پنک اسکوٹیز سمیت مختلف پروگراموں شروع کئے گئے ہیں، پی ایس ڈی پی میں اصلاحات اور شفافیت لاکر اسے عوامی ضروریات سے ہم آہنگ کیا جاررہا ہے، بحالی امن کیلئے پولیس اور لیویز کو جدید خطوط پر استوار کیا جاررہا ہے اور سیکورٹی فورسز کے مابین رابطہ کاری کو مربوط بنایا جاررہا ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری نے صوبائی حکومت کے عوام دوست اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے سابق دور حکومت میں اٹھارویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو خود مختیاری دی آغاز حقوق بلوچستان پیکج کے تحت پانچ ہزار نوجوانوں کو گریڈ 14 سے 17 تک کی ملازمت دی گئی بلوچستان ہمارے دل کے قریب ہے اور بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کے تسلسل کو برقرار رکھا جائے گا، صدر مملکت نے یقین دلایا کہ کوئٹہ میں قلت آب کے مسئلے کا پائیدار حل تلاش کرکے مستقبل کے لئے بہتر حکمت عملی مرتب کریں گے ملاقات میں صوبائی وزراء میر محمد صادق عمرانی، سردار زادہ فیصل خان جمالی، صوبائی مشیران میر علی حسن زہری، سردار غلام رسول عمرانی، پارلیمانی سیکرٹری میر لیاقت علی لہڑی، سینٹر میر عبدالقدوس بزنجو، سینٹر سردار محمد عمر گورگیج بھی موجود تھے