News

21-08-2025

خبرنامہ نمبر5703/2025
گوادر 21اگست ۔ رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے ضلع گوادر میں بیک وقت متعدد بنیادی مراکز صحت (بی ایچ یوز) کا افتتاح کیا۔ افتتاح شدہ مراکز میں بی ایچ یو ڈگارو، بی ایچ یو نوگڈو، بی ایچ یو شینیکانی در اور بی ایچ یو مونڈی شامل ہیں۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی اور پی پی ایچ آئی کے مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن آفیسر صابر حیاتان بھی موجود تھے۔تقریب کے دوران بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن اور پروگرام کے تحت ضلع گوادر کے دیگر علاقوں میں بھی مزید بی ایچ یوز کا جلد افتتاح کیا جائے گا، جس سے دور افتادہ بستیوں میں علاج معالجے کی سہولیات میں نمایاں بہتری آئے گی۔حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح ہے کہ عوام کو صحت اور تعلیم جیسی بنیادی سہولیات اور ان کے بنیادی حقوق ان کی دہلیز پر فراہم کیے جائیں، تاکہ شہری اپنی روزمرہ زندگی میں بہتر سہولتوں سے مستفید ہوسکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرمہ نمبر5704/2025
نصیرآباد:21اگست ۔ کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی کی زیر صدارت محکمہ ایریگیشن کے ترقیاتی امور کے حوالے سے ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سپرنٹنڈنگ انجینئر ایریگیشن نصیرآباد سرکل غلام سرور بنگلزئی، ایگزیکٹو انجینئر ایریگیشن ڈرینیج سسٹم گل حسن خان کھوسہ، ایگزیکٹو انجینئر جھل مگسی محمد یار مگسی، ایگزیکٹو انجینئر کچھی کینال غلام محمد بادینی، سب ڈویژنل آفیسرز فرخ شہزاد اور محمد امین زہری سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک تھے۔ اجلاس کے دوران سپرنٹنڈنگ انجینئر غلام سرور بنگلزئی و دیگر ایگزیکٹو انجینئر نے بھی اپنی جائے تعیناتی پر جاری ترقیاتی منصوبوں اور مستقبل کے لائحہ عمل پر روشنی ڈالی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نصیرآباد صلاح الدین نورزئی نے کہا کہ محکمہ ایریگیشن کے جاری ترقیاتی منصوبوں کو معیار کے مطابق مکمل کرنے کے لیے تمام انجینیئرز اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتیں بروئے کار لائیں تاکہ جو ترقیاتی منصوبے جاری ہیں انہیں تکمیل مدت میں مکمل کئیے جائیں ان ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے بعد نہری نظام میں مزید بہتری آئے گی انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کاشتکاروں کی خوشحالی اور زرعی ترقی کے لیے غیر معمولی اقدامات کر رہی ہے، خاص طور پر پٹ فیڈر کینال، کیرتھر کینال، ایریگیشن ڈرینیج سسٹم اور ذیلی شاخوں کی بہتری کے لیے کئی منصوبے متعارف کروارہی ہے جن کا شفاف انداز میں مکمل ہونا انتہائی ضروری عمل ہے تمام آفیسران کی اولین ترجیح ہونی چاہیےکہ وہ منصوبوں پر خصوصی توجہ دیں۔ کمشنر نے واضح کیا کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ تمام ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے سرپرائز وزٹ کئے جائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5705/2025
خضدار 21 اگست ۔ کمشنر قلات ڈویژن طفیل بلوچ نے مون سون شجرکاری مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔ اس موقع پر محکمہ جنگلات و تحفظِ جنگلی حیات کے ڈویژنل کنزرویٹر فرید شاہ بھی موجود تھے۔مون سون شجرکاری مہم کا خصوصی سلوگن “ایک بیٹی، ایک شجر” رکھا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر قلات ڈویژن طفیل بلوچ نے کہا کہ معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے۔ ہر شہری اپنے گھروں، دفاتر، دکانوں اور اردگرد کے ماحول میں پودے لگائے تاکہ ایک سرسبز اور صحت مند ماحول تشکیل دیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ درخت لگانا نہ صرف صدقہ جاریہ ہے بلکہ ایک عظیم عبادت بھی ہے۔ شجرکاری ہی وہ راستہ ہے جس کے ذریعے ہم موسمیاتی تبدیلیوں اور ماحولیاتی مسائل کا مقابلہ کر سکتے ہیں، اور اس جدوجہد میں سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔آخر میں ڈویژنل کنزرویٹر جنگلات فرید شاہ نے کہا کہ اس وقت ہمارے پاس شجرکاری کے لیے درختوں کی بڑی تعداد موجود ہے، تاہم خشک سالی کے باعث ضلع خضدار اور گردونواح میں پانی کی کمی ایک بڑا چیلنج ہے، جس کے حل کے بغیر شجرکاری کو کامیاب بنانا مشکل ہوگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5706/2025
قلات 21اگست ۔ حکومت بلوچستان موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور ماحولیات کو بہتر بنانے کے لیے شجرکاری مہم میں سرگرم عمل ہے ۔وزیراعلی بلوچستان میرسرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایت پر محکمہ جنگلات کیجانب سے صوبے بھر میں لاکھوں پودوں کی شجرکاری پلان کی منظوری دی گئی ہے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن قلات کی جانب سے محکمہ جنگلات کے تعاون سے۔۔ایک بیٹی ایک شجر۔کے عنوان سے شجر کاری تقریب کا انعقادگورنمنٹ گرلز ڈگری کالج قلات میں کیاگیاایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شاہنواز بلوچ ڈویژنل فاریسٹ آفیسر علی اکبر بنگلزئی پرنسپل گرلز کالج محترمہ ثاقبہ امام فوکل پرسن ڈی سی آفس بابو عبدالسلام مینگل ایس ڈی او وائلڈ لائف شیر احمد رینج فاریسٹ آفیسر حبیب لہڑی ڈپٹی رینجر نزیراحمدنیچاری کالج کے اساتزہ اور طالبات شجرکاری مہم میں شریک ہوئے یڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور ڈویژنل فاریسٹ آفیسر نے طالبات میں یودے تقسیم کیئے ڈویژنل فاریسٹ آفیسر علی اکبر بنگلزئی نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو قلات میں شجرکاری مہم سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی ڈپٹی کمشنر قلات کیپٹن جمیل بلوچ کا کہنا کہ حکومت جنگلات کی بحالی اور قدرتی وسائل کے تحفظ پر بھی کام کر رہی ہے ۔شجرکاری مہم میں کمیونٹی کو بھی شامل کرنے کیلئے آگاہی مہم چلاءجارہی ہے انہوں نے اپنے پیغام میں شہریوں سے اپیل کی ہیکہ وہ شجرکاری مہم میں شامل ہوکر قدرتی ماحول برقرار رکھنے میں اپنا کرداراداکریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5707/2025
کوئٹہ 21اگست ۔ پاکستان ٹیلیویژن کارپوریشن لمیٹڈ اسلام آباد کی جانب سے جاری کردہ ایک آفس آرڈر کے مطابق، ٹی وی سینٹر کوئٹہ کے سینیئر آفیسر جناب منور خان کو فوری طور پر اور تاحکمِ ثانی لوکل سطح پر پبلک ریلیشنز آفیسر (گروپ-7) کے طور پر فرائض انجام دینے کی اجازت دی گئی ہے۔ آفس آرڈر کے مطابق، وہ میڈیا کوآرڈینیشن، پریس ریلیزز، ایونٹ کوریج اور ادارے کی عوامی سطح پر پیشہ ورانہ نمائندگی کی ذمہ داریاں سرانجام دیں گے، جیسا کہ پالیسی میں درج ہے۔ یہ حکم مجاز اتھارٹی کی منظوری سے جاری کیا گیا ہے۔ پی ٹی وی انتظامیہ کو امید ہے کہ منور خان اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے ذریعے ادارے کے میڈیا ریلیشنز اور عوامی رابطوں کو مزید فعال اور مو¿ثر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5708/2025
زیارت 21اگست ۔ ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ایف سی ونگ 155کمانڈرلیفٹینٹ کرنل عثمان نسیم،ایف سی میجر عرفان اور دیگر افسران نےشرکت کی اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کو ضلع زیارت میں ترقیاتی کاموں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اجلاس سے ڈپٹی کمشنرذکاء اللہ درانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی کاموں کو بروقت اور معیار کے مطابق مکمل کیا جائے۔ ترقیاتی کاموں میں ناقص مٹیریل کو برداشت نہیں کریں گے ترقیاتی کاموں کے معیار پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا ترقیاتی کاموں کی تکمیل سے عوام مستفید ہونگے اور علاقے میں ترقی ہوگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5709/2025
کوئٹہ، 21 اگست۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے محنت و افرادی قوت سردار بابا غلام رسول عمرانی نے کہا ہے کہ دہشتگردی نے ہزاروں معصوم جانوں کو نگل کر ملک کے امن کو نقصان پہنچایا، لیکن ہماری قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار سردار بابا غلام رسول عمرانی نے متاثرینِ دہشتگردی کی یاد اور خراجِ عقیدت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں ان معصوم جانوں کی یاد دلاتا ہے جو دہشتگردی کے ظلم کا نشانہ بنے۔ دہشتگردی نے نہ صرف ہمارے ملک کے امن کو زک پہنچائی بلکہ ہزاروں خاندانوں کو دکھ اور کرب سے دوچار کیا۔ آج کے دن ہم ان شہدائ اور متاثرین کو یاد کرتے ہیں جنہوں نے اپنے خون سے امن کی شمع روشن کی۔ سردار بابا غلام رسول عمرانی نے کہا کہ بلوچستان کے عوام نے ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف ڈٹ کر قربانیاں دیں اور ہمارے بہادر شہریوں اور سیکیورٹی اداروں نے امن کے قیام کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہوں اور ان کے زخموں پر مرہم رکھیں۔ انہوں نے مذید کہا کہ ہم سب کو مل کر دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے متحد ہونا ہوگا تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک پرامن، خوشحال اور محفوظ پاکستان مل سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, August 21, 2025: Advisor to the Chief Minister of Balochistan for Labour and Manpower, Sardar Baba Ghulam Rasool Umrani, has said that terrorism has claimed thousands of innocent lives and damaged the peace of the country, but our sacrifices will never go in vain.He expressed these views in his special message on the occasion of the International Day of Remembrance and Tribute to the Victims of Terrorism. He said that this day reminds us of the innocent souls who fell victim to the brutality of terrorism. Terrorism not only undermined our country’s peace but also left thousands of families in grief and agony.Today, we remember those martyrs and victims who lit the candle of peace with their blood, he added. Sardar Baba Ghulam Rasool Umrani said that the people of Balochistan have always stood firm against terrorism, and our brave citizens along with security forces sacrificed their lives for the restoration of peace.He emphasized that it is our duty to stand with the families of the victims and heal their wounds. He further stated that we must all unite to root out the menace of terrorism so that future generations can inherit a peaceful, prosperous, and secure Pakistan.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5710/2025
گوادر، 21 اگست ۔ ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی معین الرحمٰن خان کی سربراہی میں جی ڈی اے کے تعمیر کردہ جیٹیز سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر ٹاون پلاننگ شاہد علی، پروجیکٹ ڈائریکٹر سربندر جیٹی محمد حنیف اور چیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران جیٹیز کی توسیعی منصوبوں، بزنس ماڈل کے تحت چلانے، دیکھ بھال، مرمت اور ڈریجنگ سمیت نئے منصوبوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل نے اس موقع پر کہا کہ جی ڈی اے نے ماہی گیر برادری کی فلاح و بہبود اور ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کے لیے نمایاں اقدامات کیے ہیں۔ جیٹیز کے قیام سے ماہی گیروں کو فری سہولیات میسر آئیں، جنہیں مزید جدید اور مو¿ثر بنانے کے لیے ان کی توسیع، جدید سہولیات کی فراہمی اور باقاعدہ مینٹیننس یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں جیٹیز کو بزنس ماڈل کے تحت چلایا جائے گا تاکہ ان کی آمدن میں بھی اضافہ ہو اور ادارہ مزید مستحکم ہو سکے۔ اجلاس میں اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ بعض افراد نے سربندر جیٹی پر جال، اوزار اور بھاری سامان مستقل طور پر رکھا ہوا ہے، جو نہ صرف ماہی گیروں کے لیے شدید مشکلات کا باعث ہے بلکہ جیٹی کے ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔ واضح ہدایت کی گئی کہ متعلقہ افراد فوری طور پر اپنا سامان ہٹائیں، بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5711/2025
نصیرآباد21اگست ۔ ڈپٹی کمشنر کی زیر صدارت چائلڈ برتھ رجسٹریشن پروگرام کا اجلاس تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت آج چائلڈ برتھ رجسٹریشن (CBR) پروگرام کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں نان گورنمنٹ آرگنائزیشنز (NGOs) کے نمائندگان سمیت متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی اور تفصیلی تبادلہ خیال کیااجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ چائلڈ برتھ رجسٹریشن پروگرام کا مقصد ہر بچے کی پیدائش کو بروقت اور درست طور پر ریکارڈ کرنا ہے تاکہ ان کی شناخت اور قانونی حقوق محفوظ رہیں۔ اس پروگرام کے تحت پیدائش کے سرکاری ریکارڈ اسکول میں داخلے، ہیلتھ کارڈ، پاسپورٹ، CNIC اور دیگر اہم دستاویزات کے لیے نہایت ضروری قرار دیے گئے ہیںمزید بتایا گیا کہ یونیسیف، لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ (LGRDD) اور مقامی انتظامیہ مل کر رجسٹریشن کے عمل کو آسان اور قابل رسائی بنانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ اس مقصد کے لیے بی آر ڈیسک اور ای پی آئی سینٹرز پر تربیت یافتہ عملہ تعینات ہے جو والدین کو فارم درست طریقے سے پر کرنے اور بروقت ڈیٹا انٹری میں مدد فراہم کرتا ہے۔اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ یہ پروگرام غیر قانونی شناختی فراڈ، بچوں کی اسمگلنگ اور بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کو روکنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی کوشش ہے کہ کوئی بھی بچہ اس سہولت سے محروم نہ رہے تاکہ ہر بچے کو قانونی شناخت فراہم کی جا سکے اور ان کے محفوظ مستقبل کی بنیاد رکھی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5712/2025
نصیرآباد21اگست ۔ ڈسٹرکٹ ریکروٹمنٹ کمیٹی کا اجلاس ، خواتین امیدواروں کے انٹرویوز جاری ہیں ڈپٹی کمشنر و چیئرمین ڈسٹرکٹ ریکروٹمنٹ کمیٹی نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ضلعی بھرتی کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں خالی آسامیوں کے لیے خواتین امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال اور انٹرویوز کے عمل کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا ۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی و کمیٹی کے دیگر اراکین سمیت متعلقہ محکموں کے نمائندگان نے بھی شرکت کی اور امیدواروں کی اسناد اور تجرباتی ریکارڈ کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا۔ بھرتی کے اس مرحلے میں امیدواروں کی قابلیت، تجربے اور میرٹ کے اصولوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے شفاف طریقہ کار کے تحت انتخاب کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے اس موقع پر کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے کہ بھرتی کے تمام مراحل میرٹ، شفافیت اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق مکمل کیے جائیں تاکہ کسی بھی امیدوار کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہر امیدوار کو برابر مواقع فراہم کرنا انتظامیہ کی ذمے داری ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی سفارش یا غیر شفاف رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ اہل اور قابل امیدواروں کا انتخاب نہ صرف ضلعی محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنائے گا بلکہ مقامی سطح پر روزگار کے مواقع فراہم کر کے معاشی استحکام میں بھی کردار ادا کرے گا. کمیٹی کی جانب سے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ بھرتی کے اس عمل کو جلد از جلد مکمل کر کے کامیاب امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا تاکہ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھال سکیں اور عوام کو بروقت اپنی خدمات فراہم کی جا سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5713/2025
کوئٹہ21 اگست ۔ بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے عوامی صحت کے تحفظ اور معیاری خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کارروائیوں کا سلسلہ بلا تعطل جاری ہے۔ اس سلسلے میں بی ایف اے کی انسپیکشن ٹیموں نے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے ایئرپورٹ روڈ پر غیر قانونی سرکہ بنانے والا یونٹ اور سرکی روڈ پر واقع غیر قانونی واٹر پلانٹ سیل کر دیا۔ ڈائریکٹر آپریشنز بی ایف اے محمد ریاض ناصر کے مطابق انسپیکشن کے دوران ایئرپورٹ روڈ پر قائم سرکہ مینوفیکچرنگ یونٹ میں غیر رجسٹر سرکہ کی تیاری اور سپلائی کا انکشاف ہوا جبکہ یونٹ میں مجموعی صفائی کے انتہائی ناقص انتظامات، غیر صحت بخش ماحول اور ورکرز کی ذاتی حفظانِ صحت کی سنگین خلاف ورزیاں سامنے آئیں۔اسی طرح سرکی روڈ پر غیر قانونی واٹر پلانٹ میں غلط لیبلز، غیر رجسٹرڈ برانڈز کے اسٹیکرز اور جعلی پیکنگ میٹیریل برآمد ہوا۔ مزید برآں پانی کے بڑے ٹینکس میں فنگس اور گندگی پائی گئی جبکہ ویسٹ مینجمنٹ اور ڈرینج کا کوئی نظام موجود نہیں تھا۔ بوتلوں کو اوپن فلنگ کے ذریعے غیر محفوظ طریقے سے بھرا جا رہا تھا جبکہ لیبارٹری رپورٹس سمیت قانونی دستاویزات بھی فراہم نہیں کی گئیں۔ ڈائریکٹر جنرل بی ایف اے وقار خورشید عالم کا کارروائیوں سے متعلق کہنا ہے کہ بلوچستان فوڈ اتھارٹی عوامی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی بلوچستان میں کسی بھی صورت جعلی، ناقص اور مضر صحت خوراک کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور غیر معیاری و غیر قانونی خوراک تیار کرنے والے سخت قانونی گرفت میں آئیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ محفوظ خوراک عوام کا بنیادی حق ہے اور بلوچستان فوڈ اتھارٹی صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بی ایف اے کی خصوصیات ہدایات کے کے مطابق دن رات اس حق کے تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہے۔ بی ایف اے نہ صرف کارروائیوں کے ذریعے مضر صحت خوراک کو ختم کر رہی ہے بلکہ عوامی آگاہی کے ذریعے صارفین کو بھی بااختیار بنا رہی ہے تاکہ ایک صحت مند معاشرہ تشکیل پا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5714/2025
کوئٹہ 21اگست۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کی زیر صدارت کوئٹہ میں پانی کی قلت اور اس کے تدارک کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں چیف انجینئر واسا،ایریگیشن اور پی آر سی کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں شہر میں پانی کی سنگین صورتحال، عوامی مشکلات اور ان کے حل کے لیے فوری اور طویل المدتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کوئٹہ میں زیرِ زمین پانی خطرناک حد تک گر چکا ہے جبکہ غیر ضروری استعمال کی وجہ سے مسائل مزید سنگین ہوتے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی اور ایک سے زائد پانی کنکشن فوری طور پر منقطع کیے جائیں، کار واشنگ سینٹرز، مال مویشی فارم، چمڑا و ماربل فیکٹریز کو ٹریٹڈ پانی کے استعمال کا پابند بنایا جائے اور پرائیویٹ واٹر سپلائی کے کاروبار کو بھی قانون کے دائرے میں لا کر مکمل مانیٹرنگ کی جائے۔واٹر سپلائی کے حوالے سے مربوط نظام جس میں واٹر میٹرنگ کو لاگو کیا جائے،کاریزات کو بحال کیا جائے اس کے علاوہ سرکاری عمارتوں پر بارش کے پانی کو محفوظ بنانے کے لیے “روف ٹاپ ہارویسٹنگ سسٹم” نصب کرنے، غیر قانونی ٹیوب ویلز سیل کرنے اور زیرِ زمین پانی کی سطح بلند کرنے کے لیے ریچارج پوائنٹس قائم کرنے پر بھی زور دیا گیا۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں پانی کی قلت خطرناک صورتحال اختیار کر چکی ہے جس کے تدارک کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات ناگزیر ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پانی کے حوالے سے ایک جامع پالیسی مرتب کی جائے تاکہ عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی ہو سکے اور اس کے غیر ضروری استعمال کو روکا جا سکے۔ شہریوں میں شعور و آگاہی پیدا کی جائے تاکہ وہ پانی کی قدر کریں اور ضائع کرنے کے بجائے اسے ذمہ داری کے ساتھ استعمال کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں غیر قانونی بورنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جبکہ واسا کو ہدایت دی گئی ہے کہ اگر کسی علاقے میں پانی کی پائپ لائنیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں تو انکی مرمت کو فی الفور یقینی بنایا جائے اور پانی کا ضیاع کرنے والوں کیخلاف قانون کے مطابق کاروائیاں کی جائیں آخر میں انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر پانی کی بقا کے لیےاپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5715/2025
پشین 21 اگست ۔ ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا ماہانہ جائزہ اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) انجنئیر نجم کبزئی،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) عبدالوہاب خان ناصر،تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنران سمیت ضلعی ایجوکیشن آفسر فیض اللہ خان کاکڑ،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسر (خواتین) خالدہ تاج،منیجر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن سپورٹ پروگرام اسماعیل خان جلال زئی،صدر گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن محمد عارف ترین سمیت محکمہ تعلیم کے دیگر آفسران بھی موجود تھے،منعقدہ اجلاس کے دوران ضلعی ایجوکیشن آفسر فیض اللہ خان کاکڑ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر اور شرکاءکو ضلع بھر کے تعلیمی اداروں کی کارکردگی و دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی،جس کی روشنی میں ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے لیے عوام کی جانب سے وقف شدہ آراضیات محکمہ تعلیم کو ٹرانسفر کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے،کیونکہ سکولوں کی تعمیر کے لیے وقف کردہ زمینوں کے مالکان مسائل و مشکلات پیدا کرتے ہیں،جسکی وجہ سے سکولوں میں تدریسی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں،جبکہ اس ضمن میں نئے سکولوں کی تعمیر سے متعلق نئی پی،ایس،ڈی،پی کی جانچ پڑتال بھی ضروری ہے تاکہ حکومتی بجٹ کا ضیاع نہ ہو،ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنران اور متعلقہ آفسران کو ہدایت کی، کہ ریونیو ریکارڈ کے مطابق ضلع میں موجود تمام سکولوں کا ریکارڈ مرتب کیا جائے،تاکہ جہاں تعمیرات کی ضرورت ہے وہاں تعمیرات محکمہ ایجوکیشن کے قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے جائیں،تاکہ مستقبل میں مسائل و مشکلات سے بچا جا سکے،ڈپٹی کمشنر منصور قاضی نے محکمہ تعلیم کے آفسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کے تمام تعلیمی اداروں میں اساتذہ و نان ٹیچنگ اسٹاف اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے مخلصانہ طور پر مثبت تعلیمی نتائج کے حامل اقدامات کریں،اور متعلقہ آفسران تعلیمی اداروں میں اساتذہ و غیر تدریسی اسٹاف کی مکمل حاضری کو یقینی بنانے اور درس و تدریس سمیت دیگر امور کو بہتر بنانا اولین ترجیحات میں رکھیں،اور تدریسی عمل کو مقدس فریضہ سمجھ کر اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی خندہ پیشانی سے کریں،ڈپٹی کمشنر منصور قاضی نے ہدایت کی،کہ تمام اساتذہ کو اپنی اصل جائے تعیناتی پر فرائض کی آدائیگی کرنی ہو گی،اور اس ضمن میں کسی کے ساتھ رعایت نہیں کی جائے،کیونکہ یہ مستقبل کے معماروں کے روشن مستقبل سے وابسطہ معاملہ ہے،انہوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسر اور دیگر متعلقہ اسٹاف پر زور دیا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی مخلصانہ تعلیمی ترجیحات کی روشنی میں ہنگامی بنیادوں پر بروقت اور دیرپا نتائج کے حصول کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں،تاہم اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی اور غفلت قابل قبول نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ ضلع کے طلباء و طالبات موجودہ صوبائی حکومت کے ان دور رس نتائج کے حامل اقدامات سے بھرپور انداز میں مستفید ہو سکیں گے تاہم اس بابت ضروری ہے کہ اساتذہ اور تعلیم سے منسلک عملہ اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی و غفلت کا مظاہرہ کرنے سے گریز کریں،جبکہ غیر حاضری اور غفلت کے مرتکب تدریسی و غیر تدریسی عملے کے خلاف کارروائی کی جائے،اس ضمن میں آر،ٹی،ایس،ایم ٹیم کو بھی بروقت اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی، جبکہ ڈپٹی کمشنر نے اجلاس میں شریک ضلعی انفارمیشن آفسر عبدالسلام کاکڑ کو ہدایت کی کہ اساتذہ کی اپنی اصل جائے تعیناتی پر رپورٹ کرنے کے ضمن میں آگاہی فراہم کرنے کے لیے سوشل میڈیا سمیت اخباری اشتہار بھی جاری کیا جائے،تاکہ عوام اور اساتذہ کو آگاہی فراہم کرنے میں آسانی میسر ہو سکے،اور قانونی تقاضے بھی پورے کیے جا سکیں،انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی اداروں میں سستی،کاہلی و غفلت کا مظاہرہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا دریں اثناء انہوں نے کہا کہ آئندہ کے اجلاس میں تمام طے شدہ معاملات و اقدامات سے متعلق موثر رپورٹ مرتب کر کے پیش کیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5716/2025
سبی 21 اگست ۔ ڈپٹی کمشنر سبی میجر (ر) الیاس کبزئی نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں جدید سہولیات کی فراہمی حکومت بلوچستان اور ورلڈ بینک اسپائر پراجیکٹ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، تاکہ ہمارے طلبہ جدید سائنسی اور آئی ٹی علوم سے مستفید ہو سکیں اور جدید تقاضوں کے مطابق اپنے مستقبل کو سنوار سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسپائر ورلڈ بینک پروجیکٹ کے تحت گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی اسکول سبی میں نئی آئی ٹی لیب، تین کمروں، برآمدے اور دیگر سہولیات پر مشتمل عمارت کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالستار لانگو، پرنسپل گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی اسکول بیگ محمد رئسانی ، فوکل پرسن اسپائر پروجیکٹ سعید احمد سیلاچی، کمیٹی ممبران اشفاق سیلاچی، سلیم بگٹی سمیت دیگر موجود تھے۔ اسکول کے بینڈ دستے نے ڈپٹی کمشنر کا شاندار استقبال کیا اور قومی ترانے کی دھن بجا کر سلامی پیش کی۔ افتتاحی منصوبے کے تحت عمارت کو 6kva سولر سسٹم سے منسلک کیا گیا ہے، جبکہ جدید 80 انچ ایل ای ڈی اسمارٹ بورڈ بمعہ کیمرہ اور جدید سافٹ ویئرز، نئے کمپیوٹرز اور دیگر سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے منصوبے کے تحت اسکول کو کتابیں بھی فراہم کیں۔ عمارت کا افتتاح ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالستار لانگو سے جبکہ جدید آئی ٹی لیب کا افتتا ح ڈویژنل انفارمیشن آفس کے عنایت اللہ شاہ نے کیا۔ بعد ازاں ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اور اسکول کے پرنسپل نے مون سون شجرکاری مہم کے تحت پودے بھی لگائے۔ ڈپٹی کمشنر سبی میجر (ر) الیاس کبزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم ہی ترقی اور خوشحالی کی کنجی ہے۔ جدید دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے تعلیمی اداروں میں نئی سہولیات کی فراہمی ناگزیر ہے۔ اس منصوبے کے تحت فراہم کی جانے والی لیب اور دیگر سہولیات طلبہ کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ سبی کے تعلیمی اداروں کو نہ صرف بہتر عمارتیں اور بنیادی ڈھانچہ دیا جائے بلکہ ان کو سولرائزیشن، جدید آئی ٹی لیبز، لائبریریاں اور اسمارٹ کلاس رومز سے بھی آراستہ کیا جائے انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے اگلے مرحلے میں اس اسکول کو سولرائز کیا جائے گا تاکہ طلبہ کو تعلیمی سرگرمیوں میں کسی قسم کی دشواری پیش نہ آئے۔ڈپٹی کمشنر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سبی کے تعلیمی اداروں کو ترقی دینا ان کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات جاری رکھے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5717/2025
گوادر21اگست :۔ رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی زیر صدارت نیو ٹاون ہاوسنگ اسکیم کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور نے رکن صوبائی اسمبلی کو اسکیم کے عوامی مسائل اور موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیو ٹاون ہاوسنگ اسکیم 1985 میں حکومت بلوچستان کے تحت محکمہ لوکل گورنمنٹ نے شروع کی تھی، جسے بعد میں مزید موثر اور مستحکم بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے اپنی نگرانی میں لے لیا۔ اسکیم میں رہائشی مکانات کے ساتھ ساتھ شہریوں کی سہولت کے لیے بنیادی ڈھانچہ بھی فراہم کیا گیا ہے، جن میں مساجد، پارکس، اسٹیڈیم، کمیونٹی سینٹر، ہاسٹل، اسکول، سرکاری دفاتر، واٹر ٹینک، میونسپل ہال، عیدگاہ، صاف پانی کی فراہمی کے لیے ڈیسالینیشن پلانٹ اور دیگر سہولیات کے لیے مختص زمینیں شامل ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ نیو ٹاون کے الاٹیز اس وقت حکومت کے تقریباً 80 کروڑ روپے کے واجب الادا ہیں۔ حکام نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایک سرکاری اسکیم ہے، نجی نہیں، لہٰذا تمام لائن ڈپارٹمنٹس کو چاہیے کہ شہریوں کے بنیادی حقوق کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں۔ مزید یہ بھی بتایا گیا کہ اسکیم کا مکمل ریکارڈ 100 فیصد محفوظ ہے۔اجلاس میں اس امر پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ نیو ٹاون اسکیم کے ذریعے انڈومنٹ فنڈ سے گوادر کے مختلف تعلیمی اداروں میں اساتذہ تعینات کیے گئے ہیں۔ اسی طرح یہ اسکیم فری ایمبولینس سروس اور جیونی انٹر کالج کو بھی سپورٹ فراہم کر رہی ہے۔آخر میں رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ صوبائی پی ایس ڈی پی میں نیو ٹاون ہاوسنگ اسکیم کے لیے متعدد منصوبے شامل کیے جائیں گے، جن میں تعلیم، صحت، بجلی، پانی اور دیگر بنیادی سہولیات سے متعلق ترقیاتی منصوبے شامل ہوں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5718/2025
کوئٹہ 21اگست :۔ چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان جسٹس روزی خان بڑیچ نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے جنگلات کا فروغ اور تحفظ ناگزیر یے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوہ مہردار میں پودا لگا کر محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے زیر اہتمام مون سون شجرکاری مہم برائے سال 2025 کے افتتاح کے موقع پر کیا۔اس موقع پر عدالت عالیہ بلوچستان کے جسٹس اقبال احمد کاسی، جسٹس محمد عامر نواز رانا ، رجسٹرار عدالت عالیہ بلوچستان عبدالقیوم لہڑی، سیکرٹری محکمہ جنگلات و جنگلی حیات عبدالفتح بھنگر، ڈائریکٹر جنرل محکمہ جنگلات و جنگلی حیات نیاز کاکڑ و دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان روزی خان بڑیچ نے کہا کہ اپنی آنے والی نسلوں کو ایک صاف ستھرا ماحول دینے کے لئے سب کو شجرکاری مہم میں بڑھ چڑھ کر کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات کے اعلی احکام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہر کے دیگر علاقوں میں لگائے گئے درختوں کی دیکھ بھال اور ان کی آبیاری پر بھی توجہ مرکوز کریں۔ اس موقع پر سیکرٹری محکمہ جنگلات و جنگلی حیات عبدالفتح بھنگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ویڑن کے تحت محکمہ جنگلات و جنگلی حیات صوبے میں جنگلات و جنگلی حیات کے تحفظ اور فروغ کے لئے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھا رہی ہے، اس سلسلے میں مون سون شجرکاری مہم انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر مشترکہ کوششوں سے کلین اور گرین بلوچستان کے خواب کو حقیقت میں بدل سکتے ہیں، انہوں نے عوام سے اپیل ہے کہ وہ اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اسے کامیاب بنائیں، عبدالفتح بھنگر نے کہا کہ شجرکاری ایک قومی فریضہ ہے، عوام شجرکاری مہم میں حکومت کا پارٹنر بنیں۔انہوں نے کہا کہ کوہ مہردار میں 150 ایکڑ پر محیط علاقے میں 60 ہزار درخت لگا رکھے ہیں۔

﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5719/2025
کراچی 21 اگست:۔ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ، سیکرٹری توانائی بلوچستان داو¿د بازئی اور فیڈریشن آف پا کستان چیمبرآف کامرس کے چیئرمین ایڈوائزری بورڈ میاں زاہد حسین پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد نے کراچی میں متحدہ عرب امارات کے قونصلیٹ کا دورہ کیا۔ وفد کا پرتپاک استقبال متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل جناب بخیت عتیق علی عالیان الرمیتھی نے کیا۔ اس موقع پر بلوچستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع، دوطرفہ تجارتی تعلقات اور مستقبل کے تعاون پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات کا ایک تجارتی وفد، قونصل جنرل جناب الرمیتھی کی قیادت میں جلد بلوچستان کا دورہ کرے گا تاکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں کا براہِ راست جائزہ لیا جا سکے اور مقامی اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کی جا سکیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہاکہ بلوچستان خطے کا دروازہ اور وسائل سے مالا مال سرزمین ہے۔ معدنیات، ماہی گیری، زراعت اور توانائی کے شعبوں میں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ دنیا بلوچستان کو قریب سے دیکھے اور یہاں کے امکانات سے فائدہ اٹھائے۔ متحدہ عرب امارات ہمارے برادر ملک کے طور پر ایک بہترین شراکت دار ثابت ہو سکتا ہے۔ حکومت بلوچستان سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان مستقبل میں نہ صرف پاکستان کا بلکہ پورے خطے کا ایک اہم تجارتی اور معاشی مرکز بننے جا رہا ہے۔ اسی موقع پر قونصل جنرل متحدہ عرب امارات بخیت عتیق علی عالیان الرمیتھی نے کہاکہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے تعلقات ہمیشہ برادرانہ اور گہرے رہے ہیں۔ بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت، وسائل اور جاری ترقیاتی منصوبے سرمایہ کاری کے لیے بڑی کشش رکھتے ہیں۔ ہمارا جلد ہونے والا بلوچستان کا دورہ باہمی تعاون کو ایک نئی جہت دے گا۔ ملاقات میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور بلوچستان مستقبل میں ایک بڑے علاقائی سرمایہ کاری و تجارتی مرکز کے طور پر سامنے آئے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5720/2025
قلات21اگست :۔ ڈپٹی کمشنر قلات کے ایک حکمنامے کے مطابق حفصہ ترین زوجہ میر محمد ارشاد ذات مینگل سکنہ رو شہر تحصیل و ضلع قلات کا لوکل سرٹیفیکیٹ انکی اپنی درخواست پر منسوخ کردیا گیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5721/2025
تربت 21اگست :۔حکومت بلوچستان نے عوام کو معیاری اور باوقار سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایک اور بڑا قدم اٹھایا ہے۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ بلوچستان محمد حیات کاکڑ نے بتایا ہے کہ گرین بس پروجیکٹ کی کامیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید جدید بسیں خرید لی گئی ہیں۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایات پر مجموعی طور پر 21 نئی بسیں لائی جا رہی ہیں، جن میں سے 17 کوئٹہ اور 4 تربت کے لیے مختص ہیں۔ کوئٹہ میں عوام کی سہولت کے پیشِ نظر ان بسوں میں سے 5 پنک بسیں خواتین کے لیے مخصوص ہوں گی جو مقررہ اوقات میں صرف خواتین کے لیے چلائی جائیں گی، جبکہ باقی 12 گرین بسیں بھی شہر کی مختلف روٹس پر دوڑتی نظر آئیں گی۔تمام بسوں کی انسپیکشن اور شپمنٹ مکمل ہو چکی ہے، اور بہت جلد یہ بسیں کوئٹہ اور تربت کی سڑکوں پر چلنا شروع کر دیں گی۔ اس منصوبے سے نہ صرف شہریوں کو آرام دہ، محفوظ اور باوقار سفر کی سہولت ملے گی بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ کے مطابق اس وقت روزانہ آٹھ سے نو ہزار مسافر بسوں میں سفر کرتے ہیں، لیکن ان نئی بسوں کے شامل ہونے سے یہ تعداد بڑھ کر روزانہ 40 سے 50 ہزار تک پہنچ جائے گی۔حکومت بلوچستان کا مقصد ہے کہ عوام کو جدید اور معیاری ٹرانسپورٹ مہیا کی جائے تاکہ لوگ سکون اور عزت کے ساتھ سفر کر سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5722/2025
کوئٹہ21 اگست:۔ گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ آج ہم نے آٹھ گھنٹے کے طویل وویمن یونیورسٹی پندرہواں سینیٹ اجلاس کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ یہ سنگ میل ان تمام چیلنجوں اور درپیش مشکلات پر قابو پانے کی طرف ایک اہم قدم ہے جو پچھلے چار سالوں سے برقرار تھے۔ وزیر تعلیم اور سینیٹ ممبران کے تعاون سے ہم نے مجموعی طور پر وویمن یونیورسٹی کی ترقی کے دوسرے مرحلے کی رفتار کا تعین کیا ہے۔ ہمارے بنیادی توجہ وویمن یونیورسٹی میں تعلیم کے معیار کو بڑھانا اور یونیورسٹی رینکینگ کو بہتر بنانا شامل ہے۔ ان اہداف کے حصول کیلئے جامع منصوبہ بندی اور مشترکہ کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کے پندرہویں سینیٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، وائس چانسلر وویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق، صوبائی سیکرٹری تعلیم صالح بلوچ، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان کلیم اللہ بابر، یونیورسٹی آف لورالائی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر احسان کاکڑ اور فنانس ڈیپارٹمنٹ کے بشیر کاکڑ سمیت سینیٹ کے تمام ممبران موجود تھے. گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ آج کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں اس نئے مرحلے کا ایک اہم ہدف طالبات کی تعداد سولہ ہزار تک بڑھانا ہے۔ اس اقدام کا مقصد خواتین کی تعلیم اور بااختیار بنانے کے لیے زیادہ مواقع فراہم کرنا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ تعلیم یافتہ خواتین معاشرے کے روشن مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ ہمیں میرٹ پر مبنی اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے یونیورسٹی کی سالمیت کو برقرار رکھنا ہوگاا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق اور ان کی ٹیم کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ تقرریاں اور ترقیاں کسی بیرونی اثر و رسوخ کے بغیر، صرف قواعد و قوانین پر مبنی ہوں۔ وویمن یونیورسٹی کے سینیٹ کے 15ویں اجلاس کے شرکاءکی تجاویز اور سفارشات نتیجہ میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5723/2025
اسلام آباد20 اگست :۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی نے جمعرات کو یہاں اسلام آباد میں ملاقات کی ملاقات میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال، نوجوانوں کی ترقی اور صوبے کے عوامی فلاحی منصوبوں سمیت مختلف اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی بہتری کے لیے موثر اقدامات جاری ہیں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی ترقی اور انہیں بہتر مواقع فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے تاکہ وہ ملک و قوم کی تعمیر میں فعال کردار ادا کر سکیں نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی نے صوبائی حکومت کی پالیسیوں اور اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور عوامی خوشحالی کے لیے مشترکہ کوششیں وقت کی ضرورت ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5724/2025
کوئٹہ 20 اگست :۔: قومی کمیشن برائے حقوقِ اطفال (NCRC) نے کوئٹہ میں صوبائی سطح پر اپنی رپورٹ برائے سال 2024 کا باقاعدہ آجرا کر دیا جسکا موضوع The Situation Analysis on Children from Minority Religions in Pakistan تھا۔ تقریب میں صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی اور صوبائی مشیر برائے اقلیتی آمور سنجے کمار مہمانِ خصوصی تھے۔ تقریب رونمائی میں حکومت بلوچستان کے حکام ، پولیس ، وکلاء برادری ، اقلیتی برادری کے رہنماو¿ں ، اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے UNICEF اورمختلف مکاتبِ فکر کے نمائندوں، سماجی شخصیات، اور عام شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر کمیشن کے رکن ایڈوکیٹ عبدالحئی اور صوبائی ٹیم کی کارکردگی کو بھی سراہا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کو درپیش مسائل میں سب سے زیادہ چیلنجز اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کو لاحق ہیں۔ ان مسائل میں تعلیم کے حصول میں رکاوٹیں، کم عمری کی شادی، بچوں سے مزدوری، غذائی قلت، اور سماجی تفریق شامل ہیں۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ اقلیتوں کے بچوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے اور انہیں مساوی مواقع فراہم کرنے کے لیے ریاستی اور سماجی سطح پر فوری اور مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔اس موقع پر مشیر پارلیمانی امور مسٹر سنجے کمار نے بھی خطاب کیا اور اقلیتی امور سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کا اجرائ ایک بہترین اور بروقت قدم ہے کیونکہ یہ نہ صرف اقلیتوں کے بچوں کو درپیش حقیقی مسائل کو اجاگر کرتا ہے بلکہ حکومت اور اداروں کے لیے آئندہ کی سمت بھی متعین کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک اقلیتوں کے بچوں کو تعلیم، صحت اور تحفظ میں مساوی مواقع نہیں ملیں گے ا±س وقت تک پاکستان اپنی اصل ترقی کی منزل حاصل نہیں کر سکے گا۔تقریب میں قومی کمیشن کی جانب سے حال ہی میں شائع ہونے والی “پاکستان میں بچوں کی حالت 2024” رپورٹ کے اہم نکات بھی پیش کیے گئے حکام نے بتایا کہ یہ رپورٹ پہلی مرتبہ قومی سطح پر بچوں کے حالات کا ایک جامع تجزیہ فراہم کرتی ہے جو NCRC ایکٹ 2017 کے تحت مرتب کی گئی ہے اور اقوامِ متحدہ کے کنونشن برائے حقوقِ اطفال (UNCRC) کے چار ستونوں یعنی بقا، ترقی، تحفظ اور شمولیت پر مبنی ہے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں 5 سے 16 برس کے تقریباً 26 ملین بچے اسکول سے باہر ہیں، اور جو اسکول جاتے ہیں ان میں بھی بڑی تعداد کے بچے بنیادی مطالعہ اور ریاضی کی صلاحیتوں سے محروم ہیں۔ بچوں میں غذائی قلت ایک بڑا مسئلہ ہے جبکہ بچوں سے مزدوری اور کم عمری کی شادی بدستور ملک میں رائج ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان مسائل کا سب سے زیادہ شکار اقلیتی برادریوں اور معذور بچوں کو ہونا پڑتا ہے جنہیں تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات میں مسلسل محرومی کا سامنا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نئے خطرات تیزی سے جنم لے رہے ہیں جن میں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات، آن لائن بچوں کی حفاظت کے مسائل اور کمزور طبقات کے لیے پالیسی سطح پر غفلت شامل ہیں۔ تاہم، مثبت پیش رفت کے طور پر رپورٹ میں یہ بتایا گیا کہ بچوں کی ویکسینیشن، قانونی اصلاحات اور آن لائن سیفٹی کے حوالے سے آگاہی میں اضافہ ہو رہا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان کے رکن ایڈوکیٹ عبدالحئی بنگلزئی نے چیئرپرسن NCRC محترمہ عائشہ رضا فاروق اور کمیشن کی مجموعی کارکردگی سے متعلق بتایا کہ کمیشن کا مقصد پاکستان میں ہر بچے کے حقوق کا تحفظ ہے لیکن اس عمل میں سب سے زیادہ توجہ ان بچوں پر دی جا رہی ہے جو سب سے زیادہ کمزور اور نظر انداز ہیں، جن میں اقلیتوں کے بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی کا اصل پیمانہ یہ ہے کہ وہ اپنے کمسن شہریوں کی پرورش اور حفاظت کس طرح کرتا ہے۔صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت بلوچستان قومی کمیشن کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کو مساوی مواقع اور معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے میں بچوں کے حقوق کا تحفظ ایک بڑی ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے صوبائی حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔تقریب میں شریک سماجی و اقلیتی برادری کے رہنماو¿ں نے بھی اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ NCRC کے ساتھ مل کر بچوں کے حقوق کی پاسداری اور ان کے مسائل کے حل کے لیے کام کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام اقلیتی برادری کے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5725/2025
قلات21اگست :۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کا ایک اہم اجلاس ڈسٹرکٹ ایحوکیشن افسر نثار احمد نورزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں تعلیمی شعبے سے وابستہ مختلف اہم افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کے نمائندہ تحصیلدار حاجی عبدالغفار، ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹ آفیسر عبدالفتاح، ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن (میل) عزیز الرحمن رند، ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن (فیمیل) فرزانہ احمدزئی، ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن (میل) قلات عید محمد ملازئی، اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن (میل) خالق آباد منگچر عبدالرو¿ف مغل نے شرکت کی چیئرمین ایجوکیشن اتھارٹی کے زیر صدارت منعقدہ اجلاس کا مقصد تعلیمی نظام کو مزید مو¿ثر، شفاف اور قابلِ اعتماد بنانے کے لیے درپیش مسائل کا جائزہ لینا اور ان کے پائیدار حل کے لیے عملی اقدامات تجویز کرنا تھا۔ اجلاس میں اساتذہ کے جی پی فنڈز سے متعلقہ شکایات، تبادلوں اور نئی تعیناتیوں کے امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ شرکاء نے اس امر پر اتفاق کیا کہ تمام انتظامی اور مالی معاملات کو قواعد و ضوابط کے مطابق مکمل شفافیت سے نمٹایا جانا چاہیے تاکہ کسی بھی قسم کی بدانتظامی یا شکایت کی گنجائش باقی نہ رہے۔اجلاس میں تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی حاضری، تدریسی سرگرمیوں کی نگرانی، اور کارکردگی کے موثر جائزے کو یقینی بنانے کے لیے واضح اور ٹھوس حکمت عملی اپنانے پر زور دیا گیا۔ اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ تدریسی فرائض میں غفلت برتنے یا فرائض سے پہلوتہی کرنے والے اساتذہ کے خلاف بلا تفریق سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ تعلیمی ماحول میں نظم و ضبط قائم رکھا جا سکے۔چیئرمین ایجوکیشن اتھارٹی نثار احمد نورزئی نے شرکائسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کا فروغ ایک قومی فریضہ ہے اور اس کی بہتری ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ قوم کے معمار ہیں، اور ان پر لازم ہے کہ وہ اپنی تمام تر پیشہ ورانہ صلاحیتیں، توانائیاں اور قابلیتیں بروئے کار لا کر طلباء کی بہتر تعلیم و تربیت کو یقینی بنائیں انہوں نے مزید کہا کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی تمام تر دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی، اور تعلیمی نظام کو مزید فعال اور مو¿ثر بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مربوط رابطے اور مشاورت کا عمل جاری رکھا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5726/2025
چمن 21اگست :۔ ڈپٹی کمشنر چمن حبیب احمد بنگلزئی ڈی ای او عبدالقدوس اچکزئی نے آج گورنمنٹ ماڈل ہائر سیکنڈری سکول چمن کا وزٹ کیا اس دوران انہوں نے اسکول اساتذہ کی حاضریاں چیک کیں اور تمام کلاس روم میں طلباءسے انکے سبجیکٹس کے حوالے سے سوالات کیے اس دوران انہوں نے طلباءکو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت انکی پڑھائی اور کھیل کھود کے ہیں اور تمام طلباءکے والدین اور سرپرست خود محنت و مشقت کر کے اپنے خاندان کی کفالت اور تعلیمی اخراجات پورے کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہیں لہٰذا طلباءوقت اساتذہ والدین اور اپنے سرپرستوں کی قدر کرتے ہوئے اپنے پڑھائی پر دھیان دیں اور وقت کو ضائع نہ کریں انہوں نے کہا کہ آنے والا دور پڑھے لکھے قابل اور محنتی لوگوں کا ہے اور دنیا میں جن اقوام نے ترقی کی ہے اور سائنس و ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل ہیں آج دنیا میں انھیں ممالک کی عزت اور سر فخر سے بلند ہیں اور پوری انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ ماڈل سکول میں زیر تعلیم بچوں کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہیں اور ہم فخر سے کہ سکتے ہیں کہ یہ سکول صرف ادارہ نہیں، بلکہ یہ آپکی ایک روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ ہمارے قابل، محنتی اور فرض شناس اساتذہ بچوں کی تعلیم و تربیت میں دن رات کوشاں ہیں، تاکہ ہر طالبعلم کامیابی کی نئی بلندیوں کو چھو سکے اس دوران انہوں نے اساتذہ سے کہا کہ تمام اساتذہ اپنے حاضریوں کو یقینی بنائیں اور طلباءکی تعلیم و تربیت میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5727/2025
کوئٹہ 21 اگست :۔ عدالت عالیہ بلوچستان کے ایک اعلامیہ کے مطابق معزز چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان نے شکیل احمد پلال، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سنجاوی کو ڈیوٹی سے غیر حاضری پر فوری طور پر اگلے احکامات تک معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿