خبرنامہ نمبر1996/2025کوئٹہ 21 مارچ ۔ صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کی زیر صدارت بولان میڈیکل کالج اور ہاسٹل میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق جاہزہ اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر سیکرٹری صحت مجیب پانیزئی اور چیف انجینئر بلڈنگ کوہیٹہ زون غلام محمد زہری کے علاوہ محکمہ مواصلات و تعمیرات اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے اجلاس کو جاری منصوبے کے حوالے سے چیف انجینئر بلڈنگ کوہیٹہ زون غلام محمد زہری نے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ منصوبہ اپنے تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور بہت جلد مکمل کرنے کے بعد متعلقہ محکمے کے حوالے کیا جائے گا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل کو آخری شکل دےکر جلد حوالے کیا جائے تاکہ کوہیٹہ کے عوام اور طلبہ و طالبات کو اس کے ثمرات میسر ہوں انہوں نے کہا کہ جہاں بھی منصوبے کے حوالے سے کوئی مسلہ ہے تو اسے ہنگامی بنیادوں پر حل کریں اور اس حوالے سے محکمہ مواصلات و تعمیرات اور محکمہ صحت دونوں ہفتہ وار بریفنگ لیتے رہیں تاکہ منصوبے کے مکمل ہونے میں مذید تیزی لائی جائے صوبائی وزیر صحت نے مذید کہا کہ صوبائی حکومت کی یہ اولین ترجیح ہے کہ صوبے عوام کو صحت کی جدید سہولیات میسر کریں اور بولان میڈیکل کمپلیکس میں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں مریض آتے ہیں لہذا ان تمام مریضوں کی بہتر دیکھ بھال کے لیے بولان میڈیکل کمپلیکس کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہمارا اہم مقصد ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1997/2025: کوئٹہ 21 مارچ ۔ صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا کہ صوبے میں جاری بلڈنگ سیکٹر میں جتنے بھی منصوبے جو کہ مکمل ہیں انھیں ایک ہفتے میں متعلقہ محکموں کے حوالے کیے جاہیں اور جتنے بھی منصوبے اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں انھیں بھی جلد از جلد مکمل کریں ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے صوبے میں جاری بلڈنگ سیکٹر میں ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق جاہزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا اجلاس میں سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر تینوں زون کے چیف انجینئر بلڈنگز اور ضلعی انجینئر آفیسران بھی موجود تھے اجلاس کو صوبے میں جاری بلڈنگ سیکٹر میں ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی بلخصوص وہ منصوبے جو اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں یا مکمل ہوچکے ہیں صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ منصوبوں کی تکمیل میں تیزی لائی جائے تکمیل کے آخری مراحل میں منصوبے جو کہ تعطل کا شکار ہیں انھیں ہنگامی بنیادوں پر مکمل کریں انہوں نے کہا کہ مذکورہ منصوبوں پر مذید سستی برداشت نہیں کی جائے گی صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے ہدایات دیں کہ جتنے بھی بلڈنگ سیکٹر کے منصوبے جو کہ پرانے سی ایس آر ریٹس کی وجہ سے تعطل کا شکار ہیں انھیں ایک ہفتے میں نئے سی ایس آر ریٹس پر ارسال کرکے کابینہ میٹنگ میں پیش کیے جاہیں تاکہ تعطل کا شکار صوبے کے جتنے بھی ترقیاتی منصوبے ہیں ان کے مسلے حل ہوں اور تکمیل کی جانب گامزن ہوں صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے کہا کہ صوبائی حکومت کی یہ اولین ترجیح ہے صوبے کی ترقی میں انفراسٹرکچر کی بہتری کا کلیدی کردار ہے لہذا جتنے بھی عوامی منصوبے ہیں انھیں جلد مکمل کرنے کی کوشش کی جائے تاکہ صوبے کے عوام کو ان منصوبوں کے ثمرات میسر ہوں﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1998/2025کوئٹہ 12مارچ ۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے جنگلات و جنگلی حیات بلوچستان سردار مسعود علی لونی نے عالمی یوم جنگلات کے موقع پر کہا ہے کہ حکومت بلوچستان صوبے میں شجرکاری کو فروغ دینے اور جنگلات کی حفاظت کے لیے موثر اور سخت اقدامات کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں صوبے بھر میں وسیع پیمانے پر درخت لگانے جنگلات غیر قانونی کٹائی اور جنگلی حیات کے تحفظ اور افزائش سمیت، ناجائز شکار اور کٹائی کی روک تھام اور عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے مہمات کا آغاز کیا گیا ہے۔ عالمی یوم جنگلات کے موقع پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جنگلات نہ صرف زمین کی زرخیزی میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ ماحولیاتی توازن اور حیاتیاتی تنوع کے لیے بھی ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان جیسے خشک اور نیم خشک خطے میں درخت اور جنگلات پانی کے تحفظ، زمین کے کٹاوکو روکنے، اور موسم کی شدت میں کمی کے لیے قدرتی ڈھال کا کام کرتے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے محکمہ جنگلات و جنگلی حیات سردار مسعود لونی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جنگلات کے تحفظ اور شجرکاری مہمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی زمین کو سرسبز بنائیں اور آئندہ نسلوں کو ایک بہتر ماحول فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات صرف درختوں کا مجموعہ نہیں بلکہ ہماری زندگی اور معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ جو ہمارے ماحولیاتی تنوع کو بہتر بنانے ، خوراک فراہم کرنے اور بیشمار فوائد دیتے ہیں ہمیں چاہیے کہ ہم ہر ممکن طریقے سے ان کی حفاظت کریں، کیونکہ درخت لگانا ایک درخت نہیں بلکہ ایک نسل بچانے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے اس سال لاکھوں نئے درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس کے لیے تمام اضلاع میں نرسریوں کو فعال کیا گیا ہے۔ امہوں نے کہا کہ حکام کے مطابق اس سال کی شجرکاری مہم میں عوام کی بھرپور شمولیت دیکھی جا رہی ہے، اور نوجوان بڑی تعداد میں شجرکاری کے لیے آگے آ رہے ہیں جو انتہائی مثبت عمل جو محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے افسران اور اہلکاروں کی انتھک محنت کا ثمر ہے۔ سردار مسعود احمد لونی نے مزید کہا کہ ماحولیاتی ماہرین کے مطابق بلوچستان میں شجرکاری مہم کے کامیاب ہونے سے نہ صرف زمینی کٹاوکو روکا جا سکتا ہے بلکہ پانی کے ذخائر میں بھی بہتری آ سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے آنے والے سالوں میں صوبے میں سبزہ اور درختوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوگا جو کہ نہ صرف ماحولیاتی بہتری بلکہ عوام کی صحت اور معیشت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔ انہوں نے عوام الناس سے استدعا کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر بلوچستان کو سر سبز بنانے میں انکا کا ساتھ دیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1999/2025کوئٹہ21 مارچ :۔ صوبائی مشیر کھیل و امور نوجوانان محترمہ مینا مجید بلوچ نے جنگلات کے بین القوامی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جنگلات ہماری بقا، ماحولیاتی توازن اور آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کے ضامن ہیں۔ ہمیں اپنے قدرتی وسائل کی حفاظت اور شجرکاری کو فروغ دے کر گرین بلوچستان کے خواب کو حقیقت بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات نہ صرف زمین کو کٹاو اور قدرتی آفات سے بچاتے ہیں بلکہ آکسیجن کی فراہمی، آبی ذخائر کے تحفظ اور حیاتیاتی تنوع میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پاکستان بلخصوص بلوچستان کے 2022 کے تباہ کن سیلابوں نے ثابت کیا کہ اگر ہم نے جنگلات کی کٹائی کو نہ روکا اور درخت لگانے کی اہمیت کو نہ سمجھا تو ماحولیاتی تباہی کے اثرات مزید سنگین ہوسکتے ہیں ، محترمہ مینا مجید بلوچ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ شجرکاری مہمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، اپنے گھروں، اسکولوں اور محلوں میں درخت لگائیں اور ماحولیاتی تحفظ کے سفیر بنیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان اپنی توانائی اور عزم کے ذریعے سرسبز و شاداب مستقبل کی بنیاد رکھ سکتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ، اس اہم دن پر عہد کریں کہ ہم اپنے جنگلات کی حفاظت کریں گے، زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں گے اور ماحولیاتی توازن کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے، کیونکہ سرسبز بلوچستان ہی خوشحال بلوچستان کی ضمانت ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2000/2025کوئٹہ، 21 مارچ ۔ صوبائی سیکرٹری جنگلات و جنگلی حیات عبد الفتاح بھنگر نے عالمی یوم جنگلات کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ جنگلات قدرتی ماحول کا بنیادی جزو اور ماحولیاتی استحکام کی ضمانت ہیں۔ ان کا تحفظ اور فروغ نہ صرف ہماری ذمہ داری ہے بلکہ آئندہ نسلوں کے لیے ایک محفوظ اور خوشحال مستقبل کی ضمانت بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات کی بقا کے لیے ہمیں اجتماعی طور پر موثر اور ماحول دوست اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔عبد الفتاح بھنگر نے عوام پر زور دیا کہ وہ جنگلات کے تحفظ میں اپنا قومی کردار ادا کریں، غیر ضروری کٹائی سے گریز کریں، تفریحی مقامات پر آگ لگانے سے اجتناب برتیں اور قدرتی ماحول اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے ہمیں درختوں اور جنگلات کی حفاظت کو اپنی اولین ترجیح بنانا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال بھی لاکھوں پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اور خوش آئند بات یہ ہے کہ عوام بالخصوص نوجوان بڑی تعداد میں شجرکاری مہم کا حصہ بن رہے ہیں۔ درخت زمین کے لیے پھیپھڑوں کی مانند ہیں، جو نہ صرف آکسیجن فراہم کرتے ہیں بلکہ فضائی آلودگی کے خاتمے، زمین کے درجہ حرارت کے توازن، پانی کے ذخائر کی بحالی اور جنگلی حیات کے تحفظ میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔سیکرٹری جنگلات و جنگلی حیات عبد الفتاح بھنگر نے اس امر پر زور دیا کہ بلوچستان میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی، موسمیاتی تبدیلیوں اور بڑھتی ہوئی آلودگی کے باعث ماحول کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع شجرکاری مہمات اور سخت حفاظتی اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے تمام اضلاع کے ضلعی افسران کو ہدایات جاری کیں کہ وہ نرسریوں میں پودوں کی وافر دستیابی کو یقینی بنائیں اور عوام کو شجرکاری میں سہولت فراہم کریں۔ انہوں نے محکمہ جنگلات و جنگلی حیات بلوچستان کے افسران اور اہلکاروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی انتھک محنت اور عزم کی بدولت ماحولیاتی تحفظ کے اہداف حاصل ہو رہے ہیں۔ سیکرٹری جنگلات و جنگلی حیات عبد الفتاح بھنگر نے عوام، خصوصاً نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ شجرکاری مہمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور سرسبز و شاداب بلوچستان کے خواب کو حقیقت میں بدلنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ عبد الفتاح بھنگر نے مزید کہا کہ آج کے دن ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ ہم اپنے جنگلات کی حفاظت کریں گے، زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں گے اور بلوچستان کو ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ کیونکہ جنگلات کی بقا، درحقیقت ہماری بقا ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2001/2025کوئٹہ 21 مارچ۔ ضلعی انتظامیہ نے گنجان آباد علاقوں میں غیر قانونی منی پیٹرول پمپس کے خلاف بھرپور کاروائیاں کرتے ہوئے 25 منی پیٹرول پمپس سیل کر دیے۔ آپریشن اسسٹنٹ کمشنر سٹی کی زیر نگرانی کیا گیا، جس میں جیل روڈ، جوائنٹ روڈ اور ارباب کرم خان روڈ پر قائم غیر قانونی پیٹرول پمپس کے خلاف سخت ایکشن لیا گیا۔کاروائی کے دوران 35 منی پیٹرول پمپ مالکان کو سخت وارننگ جاری کی گئی اور انہیں متنبہ کیا گیا کہ اگر آئندہ ان علاقوں میں غیر قانونی طور پر پیٹرول پمپ کھولے تو ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جس کے تحت انہیں 30 دن کے لیے جیل بھی بھیجا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ گنجان آباد علاقوں میں غیر قانونی منی پیٹرول پمپس انسانی زندگیوں کے لیے شدید خطرہ ہیں، اور کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچاو کے لیے ان کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مزید کارروائیاں بھی عمل میں لائی جائیں گی، اور کسی بھی غیر قانونی پیٹرول پمپ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ضلعی انتظامیہ نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر قائم پیٹرول پمپس کے بارے میں اطلاع دیں تاکہ شہر کو محفوظ بنایا جا سکے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2002/2025کوئٹہ 20 مارچ۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد انور کاکڑ سے ہزارہ ٹاون کے مسائل کے حل کے لیے نمائندہ وفد کی ملاقات۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر سٹی کیپٹن (ر) عبداللہ بن عارف نے بھی موجود تھے۔ ملاقات کابنیادی مقصد ہزارہ ٹاون میں درپیش مختلف مسائل، بالخصوص پانی کی قلت، صفائی و ستھرائی اور سکیورٹی کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کرنا تھا۔اس دوران ہزارہ ٹاون کے وفد نے اس بات پر زور دیا کہ یہ علاقہ طویل عرصے سے پانی کی شدید قلت کا شکار ہے، جس کی وجہ سے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شہریوں نے بارہا متعلقہ حکام سے اس مسئلے کے حل کے لیے اپیل کی ہے، تاہم تاحال کوئی مستقل حل سامنے نہیں آیا۔ ملاقات میں یہ معاملہ نہایت سنجیدگی سے زیر بحث آیا، اور وفد نے پانی کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔اس کے علاوہ ہزارہ ٹاون میں صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ نمائندہ وفد نے اس بات کی نشاندہی کی کہ علاقے میں کچرا ٹھکانے لگانے کا مناسب انتظام نہ ہونے کے باعث گندگی کے ڈھیر لگ رہے ہیں، جس سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ مختلف بیماریوں کے پھیلنے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔ اس حوالے سے موثر حکمت عملی اپنانے اور صفائی کے انتظامات کو بہتر بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2003/2025گوادر21مارچ ۔ میر کلمتی رمضان المبارک نائٹ اسپورٹس فیسٹیول اور میر کلمتی اسپورٹس فیسٹیول کے تحت مختلف ٹورنامنٹس کی شاندار ٹرافی رونمائی بابا بزنجو فٹبال اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی۔ اس پروقار تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن، ڈی آئی جی پولیس مکران رینج پرویز عمرانی اور صدر ڈی ایف اے گوادر میر ارشد کلمتی تھے۔تقریب میں گوادر کے معروف سماجی رہنما صدر ڈی ایف اے میر ارشد کلمتی، محکمہ پولیس کے افسران، سینئر کھلاڑیوں، اور مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر گوادر اور ڈی آئی جی مکران رینج نے فیسٹیول کے مختلف ٹورنامنٹس کی ٹرافیوں کی رونمائی کی اور کھلاڑیوں سے ملاقات کرکے ان کا حوصلہ بڑھایا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے کہا کہ گوادر کے نوجوان تعلیم، آرٹ، ثقافت اور کھیلوں میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، جو ایک مثبت اور خوش آئند رجحان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نوجوان جوش و جذبے اور محنت کے ساتھ میدان میں اتریں تو وہ بین الاقوامی سطح پر گوادر کا نام روشن کر سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی قوم کی ترقی تعلیم اور کھیل کے میدان میں کامیابی سے جڑی ہوتی ہے، اور خوش قسمتی سے گوادر کے نوجوان ان دونوں میدانوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گوادر کے نوجوان اپنی صلاحیتوں کو نکھار کر ترقی کی نئی منازل طے کریں گے۔تقریب میں ڈی آئی جی پولیس مکران رینج پرویز عمرانی اور دیگر معزز شخصیات نے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی اور میر کلمتی رمضان المبارک نائٹ اسپورٹس فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دی۔گزشتہ شب کے نائٹ فٹبال ٹورنامنٹ میں بلوچ فٹبال کلب گوادر اور بلوچ یونائیٹڈ فٹبال کلب کے درمیان سنسنی خیز مقابلہ ہوا۔ بلوچ فٹبال کلب گوادر نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 0-6 سے کامیابی حاصل کی اور میچ اپنے نام کر لیا۔میر کلمتی رمضان المبارک نائٹ اسپورٹس فیسٹیول گوادر میں کھیلوں کے فروغ کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہو رہا ہے۔ یہ فیسٹیول نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتیں نکھارنے اور کامیابی کی نئی راہیں تلاش کرنے کے مواقع فراہم کر رہا ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2004/2025تربت 21 مارچ۔ :ڈپٹی چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل کیچ میر باہڈ جمیل دشتی نے اسسٹنٹ کمشنر دشت، شے حق حیات سے ملاقات کی، جس میں میرانی کمانڈ ایریا میں کینال پانی کے مسئلے اور دشت کے مختلف علاقوں میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات میں اسسٹنٹ کمشنر نے میر باہڈ جمیل دشتی کو میرانی کمانڈ ایریا کے اپنے حالیہ دورے کے بارے میں بریفنگ دی اور وہاں درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ میر باہڈ جمیل دشتی نے کینال پانی کی عدم دستیابی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ زراعت اور مقامی آبادی کو درپیش مشکلات کا خاتمہ کیا جا سکے جبکہ علاقے میں بڑھتی ہوئی منشیات فروشی اور اس کے نتیجے میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر بھی گفتگو ہوئی۔ میر باہڈ جمیل دشتی نے اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایت کی کہ دشت کے مختلف علاقوں میں منشیات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات کیے جائیں، کیونکہ منشیات کے باعث چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے تعلیمی ادارے، مساجد اور ہسپتال بھی محفوظ نہیں رہے اسسٹنٹ کمشنر نے میر باہڈ جمیل دشتی کو یقین دلایا کہ ان کی ہدایات پر فوری ایکشن لیا جائے گا اور علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے منشیات کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔﴾﴿﴾﴿﴾
خبرانمہ نمبر2005/2025تربت 21 مارچ ۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کیچ راشد الرحمان کی ہدایت پر سٹی پولیس تربت نے پیشہ ور گداگروں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور کریک ڈاون کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تربت سٹی نزیر احمد کی سربراہی میں ٹریفک سارجنٹ عبدالرزاق اور پولیس ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد پیشہ ور گداگروں کو گرفتار کر لیا۔پولیس حکام کے مطابق گرفتار گداگروں کو ضلع بدر کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے، تاکہ شہر کو پیشہ ور بھکاریوں سے پاک کیا جا سکے اور عوام کو درپیش مشکلات کا ازالہ ہو۔ یہ کارروائی شہریوں کی بڑھتی ہوئی شکایات کے پیش نظر کی جا رہی ہے، کیونکہ گداگری ایک منظم نیٹ ورک کی صورت اختیار کر چکی ہے، جو نہ صرف عوام کے لیے پریشانی کا باعث ہے بلکہ بعض جرائم میں بھی ملوث پایا گیا ہے پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کریک ڈاون میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور کسی بھی مشکوک گداگر یا ان کے سہولت کاروں کی اطلاع فوری طور پر پولیس ہلپ لائن پر دیں، تاکہ شہر کو پیشہ ور گداگروں سے پاک کرنے کے مقصد کو کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2006/2025کوئٹہ 21مارچ ۔ محکمہ کھیل حکومت بلوچستان کے زیراہتمام جاری یوم پاکستان سپورٹس فیسٹیول میں بلوچستان اسٹوڈنٹس اولمپکس ایسوسی ایشن کی صدر مس اختر صاحبہ کی زیر نگرانی گرلز ٹیموں کے مابین نمائشی میچ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول جناح ٹاو¿ن میں کھیلا گیا، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول جناح ٹاون نے لیڈی سنڈیمن گرلز ہائی سکول کو صفر کے مقابلے چھ گول سے شکست دی، نمائشی میچ کے مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر عطائ اللہ تھے جنکا میچ کے دوران دونوں ٹیموں سے تعارف کروایا گیا ان کے ہمراہ مس اختر، گرلز ہائی سکول جناح ٹاون کی پرنسپل میڈم شاہدہ و دیگر اساتذہ کرام سمیت طالبات کی بڑی تعداد گراونڈ میں موجود تھی، اس موقع پر مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر عطاء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوم پاکستان سپورٹس فیسٹیول میں لڑکیوں کو یکساں مواقع مل رہے ہیں آج بچیوں کی میچ میں دلچسپی دیکھ کر خوشی ہوئی، اسکول سطح پر لڑکیوں کیلئے ایسے ایونٹس کا انعقاد ہوتا رہنا چاہیے کیونکہ تعلیم کیساتھ کھیل بھی ضروری ہے، آخر میں مہمان خصوصی نے ونر اور رنر اپ ٹیموں کو ٹرافی اور سرٹیفکیٹ دیئے جبکہ آفیشلز میں شیلڈز تقسیم کی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2007/2025 کوئٹہ 21مارچ ۔ محکمہ کھیل حکومت بلوچستان کے زیر اہتمام جاری یوم پاکستان سپورٹس فیسٹیول میں شامل گرلز والی بال ایونٹ اختتام پذیر ہوگیا، جمعرات کی شب ہزارہ ٹاون میں والی بال کوچ محمد اکبر کی زیر نگرانی منعقدہ والی بال ایونٹ کا فائنل میچ پاک ہزارہ والی بال اکیڈمی اور بلوچستان گرین کے مابین کھیلا گیا، جو کہ پاک ہزارہ والی بال اکیڈمی نے جیت لیا، فائنل میچ اور اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر پاکستان سپورٹس بورڈ کوئٹہ سینٹر عمران یوسف تھے ان کے ہمراہ بلوچستان والی بال ایسوسی ایشن کے صدر بلال خان کاکڑ، پاسسکستان ہاکی فیڈریشن کے کوآرڈینیٹر شرافت بٹ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن محیب الرحمن، سکندر بخت، مینجمنٹ کیمٹی شہریار اور فیاض علی کشمیری سمیت عوام کی کثیر تعداد بھی موجود تھی، فائنل میچ کے اختتام پر مہمان خصوصی نے کھلاڑیوں کو میڈلز پہنائے اور شیلڈ تقسیم کئے، والی بال ایونٹ کی ونر ٹیم پاک ہزارہ والی بال اکیڈمی، رنر اپ بلوچستان گرین جبکہ تیسری پوزیشن کا اعزاز بلوچستان وائٹ نے حاصل کیا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2008/2025گوادر21مارچ ۔ ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضلع بھر کے تعلیمی امور اور درپیش مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی اور تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر زاہد حسین، پرنسپل گرلز ڈگری کالج سبین بلوچ، ڈسٹرکٹ اکاونٹ آفیسر الٰہی بخش بلوچ، ایکسین بی اینڈ آر احتشام بلوچ، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر میر جان بلوچ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (میل) عبدالوہاب بلوچ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (فی میل) بلقیس سلیمان، ڈپٹی ڈی او محمد حنیف، آر ٹی ایس ایم اور یونیسیف کے نمائندوں سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر نے اجلاس میں مزید نان فنکشنل اسکولوں کو فعال کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ سات ماہ کے دوران ڈپٹی کمشنر نے اپنی مدد آپ کے تحت متعدد بند اسکولوں کو دوبارہ فعال کیا اور ڈی سی آفس کے ذریعے کنٹریکٹ پر اساتذہ کی تقرریاں کر کے انہیں تنخواہیں فراہم کی جا رہی ہیں۔اجلاس میں ضلع کے اسکولوں میں بنیادی سہولیات (مسنگ فیسلیٹیز) کی فراہمی پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ضلع بھر کے مختلف اسکولوں میں واش رومز اور سولر انرجی کی فراہمی پر کام جاری ہے، اب تک 16 گرلز اسکولوں کو سولرائزڈ کیا جا چکا ہے اور مزید اسکولوں کو بھی شمسی توانائی سے منسلک کیا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر نے اجلاس میں اسکولوں اور کالجز کی عمارات کی مرمت اور زیر التوا منصوبوں پر ایکسین بی اینڈ آر سے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ گرلز ڈگری کالج کی عمارت گزشتہ آٹھ سالوں سے زیر تعمیر ہے اور تاحال مکمل نہیں ہو سکی۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر نے اعلان کیا کہ ضلعی حکومت اپنے بجٹ سے بقیہ کام مکمل کروائے گی اور 30 اپریل تک کالج کی عمارت کا افتتاح کیا جائے گا۔اسی طرح گنز لائبریری کے جاری منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے تاکہ طلبہ کو جدید تعلیمی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ڈپٹی کمشنر نے اساتذہ کی غیر حاضری کے معاملے پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے تفصیلات طلب کیں اور سخت اقدامات کی ہدایات جاری کیں۔ اجلاس میں یونیسیف اور آر ٹی ایس ایم کے نمائندوں نے اپنی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ اب تک 2500 نئے طلبہ اسکولوں میں انرول کیے جا چکے ہیں، اور اپریل کے آخر تک 4500 طلبہ کے ہدف کو مکمل کر لیا جائے گا۔اجلاس میں اسکولوں اور کالجوں کے ٹرانسپورٹ مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ڈی سی آفس اسکول بسوں کے لیے فیول فراہم کر رہا ہے تاکہ طلبہ کو سفری سہولتوں میں کسی قسم کی رکاوٹ پیش نہ آئے۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کمیٹی کا یہ اجلاس تعلیمی بہتری کے عملی اقدامات کے حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل رہا، جس میں اسکولوں کی بحالی، سہولیات کی فراہمی، اساتذہ کی حاضری، انرولمنٹ مہم اور تعلیمی منصوبوں کی جلد تکمیل پر ٹھوس فیصلے کیے گئے۔ ڈپٹی کمشنر گوادر نے امید ظاہر کی کہ ضلعی انتظامیہ، اساتذہ اور والدین کے تعاون سے تعلیمی نظام کو مزید فعال اور مو¿ثر بنایا جائے گا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2009/2025کوئٹہ 21مارچ۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات کی زیر صدارت کوچز اور بسوں کی روانگی اور ٹرانسپورٹرز کے مسائل کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ آغا سمیع اللہ،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹننٹ (ر) سعد بن اسد، ایس ایس پی ٹریفک پولیس کوئٹہ بہرام بلوچ،سیکرٹری پی ٹی اے بلوچستان عبد المجید جونجو، سیکرٹری آر ٹی اے کوئٹہ ڈویژن علی درانی،اسسٹنٹ کمشنر ریونیو کوئٹہ ڈویژن منظور احمد،اسسٹنٹ کمشنر پولیٹیکل کوئٹہ کلیم اللہ ڈویژن ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کوئٹہ محمد انور کاکڑ کے علاوہ ایف سی کے اعلیٰ حکام دیگر متعلقہ افسران اور مقامی ٹرانسپورٹرز بھی موجود تھے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوامی تحفظ ،سہولت اور مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئٹہ سٹی سے بسوں اور کوچز کی بروقت روانگی کو یقینی بنایا جائے گا اور رات کے اوقات میں تمام پبلک ٹرانسپورٹ کو سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اس کے علاوہ تمام کوچز اور بسوں میں ٹریکر نصب اور سی سی ٹی وی کیمرے فعال رکھے جائیں گے۔اجلاس میں کہا گیا کہ این 50اور این 70پر شام سے قبل کوچز کو سفرکرنے کی اجازت ہے جس کے بعد انہیں روک دیا جائے گا۔یہ اقدامات عوام کے تحفظ اور ٹرانسپورٹروں کو درپیش مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھائے جا رہے ہیں لہذا ٹرانسپورٹر حضرات ان حکومتی اقدامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے تعاون کریں تاکہ مسافروں کا تحفظ ممکن ہو سکے۔اجلاس میں تمام متعلقہ اداروں اور محکموں کے درمیان تعاون اور اشتراک پر روز دیتے ہوئے کہا گیا کی عوام کو محفوظ اور بہترین سفری سہولت فرام کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 2025/2010تربت 21 مارچ:ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی سربراہی میں ضلع کیچ کے بینک منیجرز کا ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں بینکنگ سروسز میں بہتری اور سماجی ترقی میں بینکوں کے کردار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس میں تمام منیجرز سمیت ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر تابش بلوچ ودیگر نے شرکت کی اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نے تمام بینکوں کے منیجرز کو کارپوریٹ سوشل ریسپانسبیلیٹی (CSR) کے تحت ضلع کیچ میں سماجی ترقی کے لیے عملی اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق، بینک جس علاقے میں کام کر رہے ہوتے ہیں، وہاں کی ترقی میں بھی ان کا کردار ہونا چاہیے۔ تاہم پچھلے چند سالوں میں ضلع کیچ میں تجارتی بینکوں کی جانب سے CSR کے شعبے میں کوئی قابل ذکر اقدامات دیکھنے میں نہیں آئے، جو کہ ایک تشویشناک امر ہے ڈپٹی کمشنر بشیر احمد بڑیچ نے واضح کیاi کہ اگر بینکوں نے اپنی سماجی ذمہ داریوں کو پورا نہ کیا اور CSR کے تحت ترقیاتی کاموں میں کردار ادا نہ کیا، تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے اجلاس میں شریک بینک منیجرز نے ڈپٹی کمشنر کی ہدایات کا خیرمقدم کیا اور اس حوالے سے اپنی تجاویز بھی پیش کیں اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نے تمام بینک منیجرز کو تربت سمیت ضلع کے دیگر علاقوں میں کسٹمر سروس کو مزید مؤثر اور جدید بینکاری سہولیات کو عام عوام تک پہنچانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ صارفین کو سہولتیں فراہم کریں اور جدید بینکاری نظام کو زیادہ سے زیادہ آسان اور قابل رسائی بنائیں۔
خبرنامہ نمبر 2025/2011تربت 21 مارچ:ڈپٹی کمشنر کیچ میجر (ر) بشیر احمد بڑیچ کی ہدایات پر محکمہ مواصلات و تعمیرات کے ملازمین قلی اور روڈ انسپکٹرز نے تربت بازار اور گرد و نواح میں سڑکوں کی مرمت اور کھڈوں کی بھرائی کا کام تیزی سے شروع کر دیا ہے اس حوالے سے کیچ ندی پل، تربت شہر کی اندرونی سڑکوں اور قومی شاہراہوں پر جاری کام میں تیزی لائی گئی ہے تاکہ شہریوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کیا جا سکے۔ گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر کیچ نے تربت شہر اور مضافاتی علاقوں میں شاہراہوں اور سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے حوالے سے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے روڈ سیکٹر کے تمام عملے کو ڈی سی آفس طلب کیا تھا۔ اجلاس میں افسران کو ہنگامی بنیادوں پر مرمتی کام شروع کرنے کی ہدایت دی گئی تھی تاکہ عوام کو سفری سہولیات میں درپیش مسائل کم کیے جا سکیں عوامی حلقوں کی جانب سے ضلع انتظامیہ کے ان عملی اقدامات کو بے حد سراہا جا رہا ہے۔ شہریوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی مؤثر نگرانی اور عملی اقدامات سے نہ صرف بنیادی سہولیات میں بہتری آئے گی بلکہ سرکاری دفاتر کے نظام میں بھی شفافیت اور بہتری پیدا ہوگی۔ڈپٹی کمشنر کیچ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جائے گا اور شہر میں انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
خبرنامہ نمبر 2025/2012نصیرآباد21مارچ:ـصوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حاجی محمد خان لہڑی نے ڈسٹرکٹ فٹبال ایسوسییشن سے کیے گئے عہد کی پاسداری کو یقینی بنایا دینار فٹبال گراؤنڈ میں پویلین سمیت دیگر تعمیرات کے لیے خطیر رقم فراہم کر کے اسپورٹس سے وابستہ لوگوں کے دل جیت لیے دینار فٹبال گراؤنڈ جہاں پر آل پاکستان سندھ بلوچستان اور صوبائی سطح پر کھیلوں کے مقابلے منعقد کیے جاتے ہیں پویلین سمیت دیگر تعمیرات گراؤنڈ کی اہم ضروریات تھی جنہیں پورا کرنے کے لیے صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حاجی محمد خان لہڑی نے خطیررقم فراہم کر کے کیے گئے وعدے کی پاسداری کو یقینی بنایا محکمہ مواصلات و تعمیرات بلڈنگز کے ایگزیکٹو انجینیئر اکبر علی لاشاری کی ہدایت کی روشنی میں سب ڈویژنل افیسر بلڈنگز عابد علی پہنور نے گراؤنڈ کا جائزہ لیا اور پویلین سمیت دیگر ترقیاتی امور کے حوالے سے باریک بینی کے ساتھ مشاہدہ کیا اس موقع پر ڈسٹرکٹ فٹبال ایسوسییشن کے صدر خلیل جان بنگلزئی جنرل سیکرٹری خان جان بنگلزئی سمیت دیگر عہدے داران و ممبران موجود تھے جنہوں نے فٹبال گراؤنڈ میں پویلین اور دیگر تعمیراتی امور کے حوالے سے انہیں آگاہی فراہم کی اس موقع پر ڈی ایف اے نصیرآباد کے صدر خلیل احمد بنگلزئی اور جنرل سیکرٹری خان جان بنگلزئی نے صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حاجی محمد خان لہڑی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس گراؤنڈ میں کھلاڑیوں کے ساتھ کیے گئے وعدے کی پاسداری کو یقینی بنایا اور خطیررقم فراہم کی جس کی تعمیرات کے بعد فٹبال سے وابستہ افراد اور شائقین فٹبال کی مشکلات میں واضح طور پر کمی واقع ہوگی اور ضلع نصیر آباد میں فٹبال کا شوق مزید تقویت حاصل کرے گا کیونکہ پویلین سمیت دیگر تعمیرات گراؤنڈز کے لیے اہمیت کی حامل ہیں جن کی تکمیل کے بعد مشکلات میں واضح طور پر کمی واقع ہوگی.