January 22, 2025
News

21-01-2025

خبرنامہ نمبر485/2025
ڈیووس، 21 جنوری ۔ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی رواں ہفتے سوئٹزرلینڈ میں منعقدہ 53ویں عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کریں گے۔ 23 جنوری کو ڈیووس میں منعقدہ “پاکستان پویلین، بلوچستان بریک فاسٹ” میں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کو بحیثیت مہمانِ خصوصی مدعو کیا گیا ہے یہ تقریب پاتھ فائنڈر گروپ کے زیر اہتمام “ڈیووس 2025” کے دوران منعقد ہو رہی ہے، جس میں دنیا کے 120 سے زائد ممالک کے نمائندے شرکت کریں گے۔ تقریب کے میزبان چیئرمین پاتھ فائنڈر گروپ، زرار سہگل ہوں گے، جبکہ کلیدی مقررین میں ایڈم وائن اسٹائن، ریسرچ فیلو کوئنسی انسٹی ٹیوٹ، ڈاکٹر ہما بقائی، اور سابق وزیرِاعظم پاکستان سینیٹر انوار الحق کاکڑ شامل ہیں تقریب کے مقررین بلوچستان کی ترقی، سرمایہ کاری کے مواقع، اور خطے کے روشن مستقبل پر روشنی ڈالیں گے۔ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اپنے خطاب میں بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں، سی پیک کے تحت ہونے والی پیش رفت، اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے دستیاب مواقع کو اجاگر کریں گے یہ تقریب نہ صرف بلوچستان کی ترقیاتی ترجیحات کو عالمی سطح پر نمایاں کرنے کا ایک بہترین موقع ہے بلکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بلوچستان میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنے کی کوششوں کا اہم حصہ بھی ثابت ہوگی وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کے خطاب کو ملک اور خطے کے معاشی و اقتصادی حالات کے تناظر میں نہایت اہمیت دی جا رہی ہے۔ ان کا عالمی فورم پر خطاب بلوچستان کی ترقی کے عزم اور بین الاقوامی شراکت داری کے فروغ کی ایک واضح مثال ہوگا بلوچستان کی ترقیاتی حکمتِ عملی اور سرمایہ کاری کے مواقع کے حوالے سے ڈیووس 2025 میں ہونے والی یہ تقریب ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر487/2025
کوئٹہ21 جنوری ۔ صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات و مسلم لیگ(ن) بلوچستان کے پارلیمانی لیڈر میر سلیم احمد کھوسہ نے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے رواں ہفتے سوئٹزرلینڈ میں منعقدہ 53ویں عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کو صوبے کی ترقی اور اقتصادی خوشحالی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل کرار دیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ ڈیووس میں منعقدہ “پاکستان پویلین، بلوچستان بریک فاسٹ” میں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کو بحیثیت مہمانِ خصوصی مدعو کیا گیا ہے۔ جس میں دنیا کے 120 سے زائد ممالک کے نمائندے شرکت کریں گے۔ تقریب کے میزبان چیئرمین پاتھ فائنڈر گروپ، زرار سہگل ہوں گے، جبکہ کلیدی مقررین میں ایڈم وائن اسٹائن، ریسرچ فیلو کوئنسی انسٹی ٹیوٹ، ڈاکٹر ہما بقائی، اور سابق وزیرِاعظم پاکستان سینیٹر انوار الحق کاکڑ شامل ہیں تقریب کے مقررین بلوچستان کی ترقی، سرمایہ کاری کے مواقع، اور خطے کے روشن مستقبل پر روشنی ڈالیں گےصوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اپنے خطاب میں بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں، سی پیک کے تحت ہونے والی پیش رفت، اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے دستیاب مواقع کو اجاگر کریں گے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی تقریر کا مقصد سرمایہ کاروں کی توجہ بلوچستان کی جانب مبذول کرانا ہے تاکہ ہمارے صوبے میں زیادہ سے زیادہ عالمی سرمایہ کاری ہو اور صوبہ ترقی اور خوشحالی کی جانب گامزن ہو صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے مذید کہا کہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا ویژن بھی یہی ہے کہ صوبہ ترقی اور خوشحالی کی جانب گامزن ہو بے روزگاری کا خاتمہ ہو انہوں نے کہا کہ یہ تقریب نہ صرف بلوچستان کی ترقیاتی ترجیحات کو عالمی سطح پر نمایاں کرنے کا ایک بہترین موقع ہے بلکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بلوچستان میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کرنے کی کوششوں کا اہم حصہ بھی ثابت ہوگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر488/2025
کوئٹہ 21 جنوری ۔بلوچستان کے سینئر صوبائی وزیر، پیپلز پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن و صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی نے منگل کے روز ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ(ر) سعد بن اسد سے انکے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران کوئٹہ میں جاری ترقیاتی کاموں، انسداد تجاوزات مہم، سریاب روڈ، سبزل روڈ، رئیسانی روڈ نواں کلی، کواری روڈ کے ایوارڈز کے بارے میں تفصیلی بات چیت ہوئی، ملاقات میں صوبائی میر صادق عمرانی نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کے دفتر کا مقصد ہی ضلع کے عوام کو درپیش مسائل فوری حل کرنا ہے انہوں نے اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ ضلعی انتظامیہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے موثر کام کررہی ہے، صوبائی وزیر نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے جس کے ثمرات جلد پہنچنا شروع ہو جائیں گے،انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کو جہاں مدد درکار ہوگی وہ بطور سینئر صوبائی وزیر بھرپور تعاون کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر489/2025
کوئٹہ21جنوری ۔ : بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹوعبدالکبیر خان زرکون نے کہا ہے کہ چمن انڈسٹریل اسٹیٹ پروجیکٹ میں نجی شعبے کی شمولیت کا خیر مقدم کیا جائیگا،یہ منصوبہ صوبے میں صنعتی ترقی اور برآمدات میں اضافے کا باعث بنے گا، ان خیالات کااظہار انہوں نے ریلائنس گروپ اور محکمہ صنعت و حرفت کے نمائندوں کے ساتھ ایک اجلاس میں کیا، اس موقع پر چمن میں برآمدی صنعتی زون تیار کرنے کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیاگیاجبکہ ریلائنس گروپ نے چمن انڈسٹریل زون میں انڈسٹری لگانے اور افغانستان سمیت وسطی ایشیا تک اپنی برآمدات بڑھانے کے حوالے سے منصوبے سے آگاہ کیا، سی ای او عبدالکبیرزرکون نے کہا کہ چمن پاکستان کا اہم سرحدی شہر اور تجارتی مرکز ہے، 50ایکڑ ارضی پر محیطچمن انڈسٹریل زون چمن ماسٹر پلان کا حصہ ہے، جس میں سڑکیں، سیوریج کا نظام اور باونڈری وال بھی تعمیر کر لی گئی ہے،ا ں صنعتوں کے قیام سے نہ صرف معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ برآمدات کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔انہوں نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت ہر قسم کی سرمایہ کاری کو بھرپور سپورٹ کرتی ہے اور سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی،انہوں نے چمن انڈسٹریل اسٹیٹ پروجیکٹ میں نجی شعبے کی شمولیت پر زور دیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, january 21: Chief Executive Officer of the Balochistan Board of Investment and Trade (BBoIT), Abdul Kabeer Khan Zarkoon, stated that the inclusion of the private sector in the Chaman Industrial Estate Project will be welcomed, as this project will contribute to industrial development and boost exports in the province. He expressed these views during a meeting with representatives of Reliance Group and the Department of Industries and Commerce.During the meeting, plans for developing an export-oriented industrial zone in Chaman were discussed, while Reliance Group shared its intentions to set up industries in the Chaman Industrial Zone and expand its exports to Afghanistan and Central Asia. CEO Abdul Kabeer Zarkoon highlighted that Chaman is a key border city and trade hub of Pakistan.The Chaman Industrial Zone, spanning 50 acres, is part of the Chaman Master Plan, and infrastructure such as roads, a sewerage system, and a boundary wall have already been constructed. The establishment of industries in this zone will not only enhance economic activities but also promote exports.He assured that the provincial government fully supports all kinds of investment and will provide all necessary facilities to investors. He also emphasized the importance of the private sector’s participation in the Chaman Industrial Estate Project.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر490/2025
کوئٹہ21 جنوری ۔ عدالت عالیہ بلوچستان کے سینیئر جج جسٹس محمد اعجاز سواتی نے قائم مقام چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ عدالت عالیہ بلوچستان کے کورٹ روم نمبر ون میں ایک سادہ اور پروقار تقریب میں جسٹس محمد کامران خان ملاخیل نے جسٹس محمد اعجاز سواتی سے قائم مقام چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان کے عہدے کا حلف لیا۔ قائم مقام چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان کے حلف برداری کی تقریب میں بلوچستان ہائی کورٹ کے معزز ججز اور وکلاءنے شرکت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر491/2025
مستونگ 21جنوری ۔ شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال مستونگ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ہسپتال کے سی ای او ڈاکٹر سعید احمد میروانی دن رات محنت کرکے ہسپتال کے معاملات کو ہر ممکن بہتر بنانے کی سعی کر رہے ہیں۔وقتاً فوقتاً روزانہ کی بنیاد پر ہسپتال کے تمام شعبوں کا دورہ کرتے ہیں۔ مارننگ شفٹ کے علاوہ ایوننگ اور نائیٹ شفٹ میں بھی ہسپتال کا سرپرائیز دورہ کرتے ہیں، ہر کام اپنی نگرانی میں کروا رہے ہیں، جس سے ہسپتال کی کارکردگی میں واضح بہتری آئی ہیں۔ روزانہ کی طرح آج بھی سی ای او ڈاکٹر سعید احمد میروانی نے ہسپتال کے تمام شعبوں کا تفصیلی دورہ کیا. ہسپتال کے سی ای او نے مریضوں کی حال پرسی کی اور مریضوں سے انکو ہسپتال میں دی جانیوالی طبی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا جس پر مریضوں نے اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ہسپتال میں دی جانیوالی سہولیات جن میں مفت ادویات، لیبارٹری ٹیسٹ وغیرہ بہترین ہیں جو کسی صورت بھی ملک کے کسی بڑے ہسپتال میں دی جانیوالی سہولیات سے کم نہیں۔بعد ازاں سی ای او نے ہسپتال کی توسیع اور ٹراما سینٹر کی بلڈنگ کیلئے زمین کی ٹیسٹنگ مشین، جو کہ ہسپتال میں کام کر رہی ہیں اسکا بھی دورہ کیا اور زمین کی ٹیسٹنگ کو بہتر اور تسلی بخش انداز میں کرنے کی تاکید کی۔ہسپتال کے سی ای او ڈاکٹر سعید احمد میروانی نے مارننگ شفٹ میں تعینات ڈاکٹرز، پیرامیڈکس اور دیگر ملازمین کی حاضریاں بھی چیک کیں۔سی ای او ڈاکٹر سعید احمد نے ہسپتال کے ملازمین کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے شاباش دی اور مزید بہتری کیلئے ہسپتال کے اسٹاف کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کا اسٹاف اسی طرح محنت اور لگن سے ایک ٹیم ورک کے تحت کام کریں اور عوام کی خدمت میں کوئی کمی نہ لائیں، عوام کی خدمت ہماری اولین ترجیح ہیں اور یہ ہماری ذمہ داری بھی ہیں۔ ہسپتال ہمارا دوسرا گھر ہے اسکی حفاظت ہم پر فرض ہیں.سی ای او ڈاکٹر سعید میروانی نے عوام سے بھی ہسپتال انتظامیہ کیساتھ تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عوام پر بھی لازم ہیں کہ وہ ہسپتال کی حفاظت کریں، یہ ہسپتال عوام کی سہولت کیلئے بنایا گیا ہے تاکہ عوام اس سے مستفید ہو سکے، عوام سے گزارش ہے کہ ہسپتال انتظامیہ کیساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ ہسپتال انتظامیہ عوام کی خدمت احسن انداز میں جاری رکھ سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر492/2025
کوئٹہ 21 جنوری ۔ ضلعی پرائس کنٹرول کمیٹی کی گراں فروشی ،ناجائز منافع خوری ،کمپریسر فروخت کرنے اور وال چاکنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائیاں کی گئیں اس موقع پر 127 دکانوں کا معائنہ کیا گیا جس پر 5 دکانیں سیل، کارپٹ مالک سمیت 13 افراد گرفتار،4 دکاندار جیل منتقل 8 دکانداروں پر جرمانے عائد اور 16 دکانداروں کو وارننگ جاری کئے گئے تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی ضلعی کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں گرانفروشوں اور منافع خوروں کے خلاف کاروائیاں جاری ہے جس میں مختلف ٹیموں نے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں 90 جنرل سٹورز،تندو، بیف اور مٹن شاپس اور منی پیٹرول پمپس کا دورہ کیا۔ اس موقع پر قصابوں میں قیمتوں اور معیار اور تندوروں پر وزن کا معائنہ کیا۔ اور منی پیٹرول پمپس پر قیمتوں اور گیج کا معائنہ کیا۔ اس دوران ناجائز منافع خوری کرنے پر 10 دکانداروں کو گرفتار کرلیا 5 دکانیں سیل، 4 دکانداروں کو جیل بھجوا دیے اور8 دکانداروں پر جرمانے عائد جبکہ 16 دکانداروں کو سخت وارننگ جاری کیے۔ یہ کاروائیاں عالمو چوک نواں کلی گل محمد کلی طوغی روڈ پرنس روڈ گوالمنڈی چوک اور جوائنٹ روڈ کے علاقوں میں ہوئیں۔ان کاروائیوں میں اسسٹنٹ کمشنر سریاب ماریہ شمعون، اسپیشل مجسٹریٹ احسام الدین کاکڑ اور اسپیشل مجسٹریٹ حسیب سردار نے حصہ لیا۔جبکہ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں گیس کمپریسر فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف کاروائیاں بھی کی گئیں۔ اس سلسلے میں اسپیشل مجسٹریٹ حسام الدین کاکڑ نے سب ڈویڑن(سٹی) میں مختلف دکانوں پر چھاپے مارے۔ جس میں مختلف دکانوں سے 37 گیس کمپریسر برآمد کرکے 3 دکانداروں کو گرفتار کرلیا اس دوران تمام برآمد ہونے والے کمپریسروں کو ضبط کرکے محکمہ گیس کے حوالے کردیا۔ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ میں کمپریسر مافیا کے خلاف کاروائیاں تیز کریگی۔ اگر پھر بھی دکانداروں نے خلاف ورزی کی تو انکے دکان سیل کیا جائے گا۔ اور دکانداروں کو ایک مہینے کے لیے جیل بھجوا جائے گا۔اس کے علاوہ ضلعی انتظامیہ کی ائیرپورٹ روڈ غیر قانونی وال چاکنگ کے خلاف کاروائی کی جس پر کارپٹ مالک کو گرفتار کرلیا۔اسسٹنٹ کمشنر کچلاک نے ائیرپورٹ روڈ پر غیر قانونی وال چاکنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی۔اس دوران کارپٹ کے مینیجر کو لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010 کی خلاف ورزی کرنے پر حراست میں لے لیا گیا۔ اور مینیجر کو وال چاکنگ ہٹانے کی ہدایت کی گئی،جس پر مالک نے منیجر نے فوری عملدرآمد کرتے ہوئے تمام وال چاکنگ کو مٹانے کے لیے اقدامات کیں۔ ضلعی انتظامیہ نے کارپٹ مالک کو سخت ہدایات جاری کیے کہ آئندہ ایسا غیر قانونی کام نہ کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر493/2025
کوئٹہ 21جنوری ۔ ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس عبدالغفار مگسی نے کہا کہ بلوچستان میں لیویز ایک منفرد فورس ہے یہ فورس کمیونٹی بیسڈ ہے جس کا براہ راست عوام سے تعلق ہے۔ لیویز اپنی صد سالہ تاریخ میں شجاعت، دلیری اور غیرت مندی میں الگ پہچان کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیوہز فورس نے ہر دور میں اتار چڑھاو دیکھا لیکن ایمانداری اور بہادری سے کبھی منہ نہیں موڑا۔۔ لیویز کے 80 فیصد ایریا میں کرائم کا تناسب نہ ہونے کے برابر ہے۔۔انہوں نے کہا کہ لیویز کے جوان بیک وقت امن و امان سمیت زلزل?، آفات، حادثات سیلاب اور دیگر واقعات میں پیش پیش ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیویز جوانوں کی عسکری تربیت کے ساتھ ان کے ٹیکنکل تربیت کے انتظامات بھی کیے جا رہے ہیں۔ انہوں کہا کہ لیویز کے جوان ہمیشہ خود کو عوام کے ساتھ رکھیں اور عوام کی حفاظت کے لیے تیار رہیں تاکہ عوام کو ان سے محبت ہو۔۔اور اپنا معیار ایسا رکھا جائے کہ دہشت گرد لیویز فورس سے دہشت زدہ ہوں۔ لیویز کے جوان لوگوں کو تنگ کرنے سے گریز کریں اور عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لیے ہمیشہ چوبند رہیں۔ انہوں نے لیویز جوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی پیشہ وارانہ خدمات کی فراہمی کے لئے اپنی تمام تر صلا حیتوں کو بروئے کار لا کر شہریوں کے جان و مال کی تحفظ اور سماج دشمن عناصر کی سرکوبی کیلئے چوکس رہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر494/2025
تربت 21 جنوری ۔ڈائریکٹر آف کالجز بلوچستان، پروفیسر محمد حسین بلوچ نے گورنمنٹ عطاشاد ڈگری کالج ترت کا دورہ کیا اور کالج کے پروفسرز سے ملاقات کی۔ملاقات میں ڈائریکٹر نے کالج کے اسٹاف روم میں پروفیسرز سے اکیڈمک، انتظامی امور اور کالج کے تمام جملہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور پروفیسرز کے سوالات کے جوابات دئیے۔ انہوں نے پروفیسرز پر زور دیا کہ وہ طلباءکی تعلیمی سرگرمیوں پر دلجمی سے توجہ مرکوز کریں اور ہر معاملے میں ان کی رہنمائی کریں انہوں نے پروفیسرز سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عطاشاد ڈگری کالج خطے میں تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے بڑی اہمیت کا حامل ہے اور کالج کا مستقبل بی ایس پروگرام سے وابستہ ہے اسی لیے بی ایس پروگرام کی کامیابی کے لیےتمام پروفیسرز کو یکساں طور پر محنت کرنی چاہیےواضح رہے کہ ڈائریکٹر آف کالجز بلوچستان، پروفیسر محمد حسین بلوچ مکران کے دوروزہ دورہ پر موجود ہیں۔ اس سلسلے میں وہ مکران کے مختلف کالجز کا آفشنل وزٹ کریں گے اور تمام کالجز کے تعلیمی سرگرمیوں کا جائزہ لیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر496/2025
گوادر: 21 جنوری ۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) بوہیر دشتی کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم 2025 کے سلسلے میں اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں 3 فروری سے 7 فروری تک جاری رہنے والی مہم کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی، ڈبلیو ایچ او کے ڈی ایس او ڈاکٹر ظفر اقبال، ایم ایس میر عبدالغفور ٹیچنگ ہسپتال ڈاکٹر حفیظ بلوچ، پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم ڈاکٹر مرشد دستی، مختلف لائن ڈیپارٹمنٹس کے افسران، اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندے نے اجلاس میں گزشتہ انسداد پولیو مہم کی تفصیلی بریفنگ دی اور رپورٹ پیش کی۔ تمام تحصیلوں اور یونین کونسلز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ مہم میں پولیو ویکسینیشن کی کوریج تسلی بخش رہی، تاہم سیکیورٹی چیلنجز درپیش تھے۔ڈی ایس پی پولیس نے اجلاس کے دوران سیکیورٹی سے متعلق خدشات دور کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ مہم کے دوران ہر ممکن سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) بوہیر دشتی نے ہدایت دی کہ انسداد پولیو مہم کے دوران کنٹرول روم کو مکمل فعال رکھا جائے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مضبوط رابطہ کاری یقینی بنائی جائے تاکہ کسی قسم کی رکاوٹ پیش نہ آئے۔ڈبلیو ایچ او کے ڈی ایس او ڈاکٹر ظفر اقبال نے اس موقع پر زور دیا کہ انسداد پولیو مہم سے پہلے کمیونٹی کی سطح پر آگاہی مہم چلائی جائے، تاکہ عوام میں شعور اجاگر ہو اور ویکسینیشن کی اہمیت کو سمجھا جا سکے۔اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تمام اداروں کے سربراہان اور اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کے بغیر مہم کی کامیابی ممکن نہیں۔ تمام تحصیلوں اور ضلع بھر میں رہ جانے والے بچوں، خاص طور پر پیدائش سے پانچ سال تک کے بچوں کی ویکسینیشن کے لیے موثر حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا گیا۔اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے، تاکہ کوئی بچہ ویکسینیشن سے محروم نہ رہ جائے اور ضلع گوادر پولیو سے مکمل طور پر پاک ہو سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر497/2025
تربت21جنوری ۔ : جامعہ تربت کے گریجویٹس نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے تحت منعقدہ تحریری امتحانات میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ کالجز اور ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں لیکچرار کی آسامیوں کے لیے منعقدہ ان امتحانات میں پولیٹیکل سائنس کے مضمون میں کامیاب ہونے والی بلوچستان بھر سے کل 13 خواتین میں سے 10 کا تعلق جامعہ تربت سے ہے، یہ کامیابی جامعہ تربت کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے۔دیگر مضامین میں بھی جامعہ تربت کے فارغ التحصیل طلبہ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، اس موقع پر جامعہ تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن، پرو وائس چانسلر ڈاکٹر منصور احمد اور دیگر اساتذہ نے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد پیش کی، وائس چانسلر نے کہا کہ یہ کامیابیاں جامعہ کے تعلیمی معیار اور طلبہ کی محنت کا نتیجہ ہیں۔وائس چانسلر نے اپنے پیغام میں کہا یہ شاندار کامیابیاں جامعہ تربت کی معیاری تعلیم اور طلبہ کی محنت کا ثبوت ہیں۔ ہمیں اپنے گریجویٹس پر فخر ہے جو نہ صرف صوبائی بلکہ قومی سطح پر بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔جامعہ تربت کے اساتذہ اور انتظامیہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں بھی طلبہ کو بہترین تعلیم اور تربیت فراہم کرتے رہیں گے تاکہ وہ ملک اور صوبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر498/2025
گوادر21جنوری ۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کی نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن (NAHE) کے تحت تین ہفتوں پر مشتمل فیکلٹی کی صلاحیت بڑھانے کے تربیتی پروگرام کی افتتاحی تقریب یونیورسٹی آف گوادر کے کانفرنس روم میں منعقد ہوئی۔ یہ پروگرام NAHE اور یونیورسٹی آف گوادر کے اشتراک سے منعقد کیا گیا ہے، جس کا مقصد یونیورسٹی کے اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی کو بہتر بنانا، تدریسی طریقوں میں بہتری لانا، اور تحقیق کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا ہے۔تقریب میں گوادر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر کے علاوہ دیگر نمایاں شرکا میں پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منظور احمد کنٹرولر امتحانات پروفیسر ڈاکٹر رحیم بخش مہر، ڈائریکٹر ORIC محمد ارشاد، اور مختلف تعلیمی شعبوں کے اساتذہ شامل تھے۔ NAHE کے ریسورس پرسن اور یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن بھی اس موقع پر موجود تھے۔اپنے افتتاحی خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد اور NAHE کی مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر نور امنہ ملک کا یونیورسٹی آف گوادر کو نیشنل آوٹ ریچ پروگرام (NOP) میں شامل کرنے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے UG کے نوجوان اساتذہ کو اپنی تعلیمی صلاحیتوں کو بڑھانے کے مواقع فراہم کرنے پر ایچ ای سی اور NAHE کیکاوشوں کو سراہا۔ پروفیسر ڈاکٹر صابر نے فیکلٹی کی ترقی کو تعلیمی برتری اور ادارہ جاتی ترقی کی بنیاد قرار دیا۔پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منظور احمد نے اپنی تقریر میں شرکاء کو تربیتی سیشنز میں بھرپور حصہ لینے کی ترغیب دی اور ان کی تعلیمی و پیشہ ورانہ صلاحیتوں، تدریسی طریقوں اور قائدانہ صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ایچ ای سی کی ان پالیسیوں اور اقدامات کی تعریف کی جو مختلف پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کے ساتھ ہم آہنگ ہیں اور عالمی معیار کی تعلیمی مشقوں کو فروغ دیتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر احمد نے مزید کہا کہ ایچ ای سی اور NAHE کو مستقبل میں UG کو ترجیح دینی چاہیے، اور اس بات پر زور دیا کہ مکران ڈویژن، خاص طور پر تربت، بلوچستان میں انسانی وسائل کی ترقی کے لیے ایک اہم علاقہ ہے۔یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر اور ریسورس پرسن پروفیسر ڈاکٹر گل حسن نے پروگرام کے مقاصد اور اس کے تعلیمی برتری کو فروغ دینے میں اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے شرکاء کو نیٹ ورک بنانے، خیالات کا تبادلہ کرنے، اور اپنے متعلقہ شعبوں میں جدید مشقوں کو اپنانے کے لیے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی۔تین ہفتوں پر مشتمل یہ تربیتی پروگرام انٹرایکٹو ورکشاپس، سیمینارز، اور عملی سیشنز پر مشتمل ہوگا، جو اساتذہ کو جدید تدریسی تکنیکوں اور تحقیق کی مہارتوں سے لیس کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ اقدام پاکستان بھر میں اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے ایچ ای سی کے وڑن کو اجاگر کرتا ہے۔یونیورسٹی آف گوادر تعلیمی جدت اور پیشہ ورانہ ترقی کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، اور ایچ ای سی اور NAHE کے ساتھ یہ تعاون ان مقاصد کے حصول میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر499/2025
نصیرآباد21جنوری ۔ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا ہے کہ محکمہ صحت کے طبی سہولیات کی فراہمی کے امور میں مزید سدھار لانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ اس عمل سے لوگوں کو جو مشکلات درپیش آرہی ہیں اس کا خاتمہ ممکن ہو سکے گا ڈاکٹرز پیرا میڈیکل اسٹاف کی حاضری پر کسی قسم کا سمجھوتہ ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا غیر حاضر ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کے ساتھ کسی قسم کا نرم گوشہ نہیں رکھیں گے یہ اقدامات
مفاد عوام میں ہیں جسے ہر صورت یقینی بنا کر ہی دم لیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالظاہر عمرانی ایم ایس ڈاکٹر حبیب پندرانی پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم فیصل اقبال کھوسہ ڈرگ انسپیکٹر ڈاکٹر اعجاز علی خزانہ آفس سے امجد بہرانی اور ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی شریک تھے اجلاس کے موقع پر نصیرآباد بھر کے تمام طبی مراکز میں عوام کو دی جانے والی طبی سہولیات غیر حاضر ملازمین کے خلاف کاروائی اور دیگر درپیش مسائل کے متعلق تفصیل سے جائزہ لیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ ڈرگ انسپیکٹر ادویات فروخت کرنے والوں کے متعلق بھی تمام تفصیلات کو مرتب کریں تاکہ جعلی اور غیر معیاری ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف فوری موثر انداز میں کاروائی کی جائے جبکہ ضلع بھر کے تمام طبی مراکز میں ادویات کی فراہمی پیرا میڈیکل سٹاف کی حاضری سمیت دیگر امور پر خصوصی توجہ مبذول کی جائے غیر حاضر عملے اور ڈاکٹرز کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر500/2025
تربت 21جنوری ۔ ا سسٹنٹ کمشنر محمد جان کے احکامات کی روشنی میں انچارج ٹاسک فورس پرائس کنٹرول کمیٹی نیازاحمد بلوچ نے تربت بازار کا دورہ کیا جہاں پر گراں فروشوں اور تجاوزات قائم کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جبکہ ناپ تول کی کمی اور نرخنامہ آویزاں نہ کرنے مہنگے داموں اشیاء خوردونوش فروخت کرنے والے دکان داروں کو جرمانہ بھی کیا انچارج نے صفائی ستھرائی اور نرخنامہ بھی چیک کیا اور تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ سرکاری نرخنامہ پر عملدرامد یقینی بنائیں اگر کوئی بھی گرانفروشی میں ملوث پایا گیا تو سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی تجاوزات کی کسی کو بھی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی انہوں نے عوام الناس سے ایپل کی کہ وہ سرکاری نرخ نامہ دکانوں میں دیکھ کر خریداری کریں اگر کسی دکاندار نے سرکاری نرخ نامہ آویزاں نہیں کیا تو فوراسرکاری نرخ نامے پر موجود فون پر اطلاع دیں اس موقع پر پرائس کنٹرول کمیٹی نے مرغی فروش،مصالجات، سبزی فروش،نان بائی کے دوکانوں کو بھی چیک کیے۔

خبرنامہ نمبر501/2025
کوئٹہ 21جنوری ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی کا بلوچستان کے ہونہار طلبائ کے لیے اسکالرشپ کا ایک اور انقلابی پروگرام!شہید بینظیربھٹو گریجویٹ اسکالرشپ برائے آکسفورڈ یونیورسٹی۔حکومت بلوچستان نے BEEF کے توسط سے آکسفورڈ پاکستان پروگرام (OPP)کے ذریعے بلوچستان کے طلبا کو عالمی معیار تعلیم کے مواقع فراہم کر کے اس صوبہ کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک احسن اقدام اٹھایا ہے۔یہ اسکالرشپ پروگرام وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی کے وژن کی عکاسی کرتا ہے جو کہ بلوچستان کے طلبا ء کو یونیورسٹی آف آکسفورڈ جیسےعالمی معیار کے ادارے میں مکمل مالی معاونت کے ساتھ Fully Funded Graduate تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔مزید معلومات اور اہلیت کے معیار کے لیے www.oxpakprogramme.org/www.beef.org.pk/opp پر وزٹ کریں یا [email protected] پررابطہ کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر502/2025
کوئٹہ21 جنوری۔پاکستان مسلم لیگ ن بلوچستان کے رکن اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری برائے سوشل ویلفیئر حاجی ولی محمد نورزئی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی کاوشوں سے بلوچستان عوامی فنڈ کے ذریعے سال 2024 میں سینکڑوں غریب اور نادار مریضوں کا علاج کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان مریضوں کا علاج کوئٹہ سمیت ملک بھر کے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں کیا گیا، جس میں کینسر، گردے کے پیوند کاری، جگر کی پیوند کاری، دل کے امراض اور دیگر مختلف بیماریوں میں مبتلا مریض شامل ہیں۔ حاجی ولی محمد نورزئی کے مطابق، ان مریضوں کا علاج مجموعی طور پر 39 کروڑ 35 لاکھ 65 ہزار 905 روپے کی لاگت سے کیا گیا، جو حکومت بلوچستان نے خرچ کیے ہیں۔ ان مریضوں میں کینسر کے 126، کان کے مختلف امراض میں مبتلا 14 مریض، گردے کے پیوند کاری کے 19 مریض، جگر کے پیوند کاری کے 32 مریض، تھلیسیمیا کے 7 مریض اور دل کے 8 مریض شامل ہیں جن کا علاج کوئٹہ سے باہر مختلف ہسپتالوں میں کیا گیا۔ اس کے علاوہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلیکس اور سینار ہسپتال میں 2200 مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کا علاج بلوچستان اینڈومنٹ فنڈ کے ذریعے کیا گیا، جس کی لاگت تقریبا 13 کروڑ روپے رہی۔ وزیر اعلی بلوچستان کی خصوصی توجہ کے باعث محکمہ سوشل ویلفیئر کے اینڈومنٹ فنڈ نے مسلسل اور بلا تفریق غریب مریضوں کا علاج جاری رکھا ہے۔ حاجی ولی محمد نورزئی نے کہا کہ وزیر اعلی کی کوششوں سے سینکڑوں غریب مریضوں کو صحت کی سہولتیں میسر آئی ہیں اور ان کے علاج میں تسلسل برقرار رکھا جا رہا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر503/2025
قلعہ سیف اللہ۔ 21 جنوری۔ ڈپٹی کمشنر سعید احمد دمڑ کے زیر صدارت تمام لائنز ڈیپارٹمنٹس کا پروگریس ریویو اجلاس منعقد ہوا۔ اور اساتذہ میں تعنیاتی آرڈرز تقسیم کرنے کے تقریبات منعقد ہوئے جن کے مہمان خاص رکن صوبائی اسمبلی مولوی نور اللہ تھے مڈوآئفری ہال ڈی۔ایچ۔او آفس میں منعقدہ اجلاس میں تمام ڈیپارٹمنٹ کے سربراہان و افیسران نے رکن صوبائی اسمبلی مولوی نور اللہ اور ڈپٹی کمشنر سعید احمد دمڑ کو تفصیلی بریف کیا۔ جس میں محکمہ ایری گیشن پی۔ایچ۔ای صحت ،تعلیم۔زراعت سپورٹس زرعی انجینئرنگ، جنگلات ،حیوانات و دیگر محکموں کے سربراہان شامل تھے اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے سب افسران کی بریفینگ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سب نے محکموں کو ترقی کی پر گامزن اور ترقیاتی کاموں کو انتہائی کم وقت و وسائل میں پایہ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں جبکہ رکن صوبائی اسمبلی مولوی نور اللہ نے سب آفسران سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایمانداری ہر انسان کے کردار کو بلند و بالا مقام دلانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ایماندار آفیسر کی بہتر خدمات ہروقت معاشرے میں لوگوں کو یاد رہتے ہیں لہذا محکموں کے سب آفسران کو ہدایت کرتا ہوں کہ محکموں کی ترقی میں افسران کا کردار بہت اہم ہے کرپشن سے پاک معاشرہ و ضلع میرا عزم ہے لہذا مل کر کے ھم اپنے ضلع کو ایک مشالی ضلع بنا سکیں ۔اور ضلع کا مقام ہر لحاظ سے صوبے بھر میں نمایاں ہو۔ مزید انتظامی افسران سے مخاطب ہو تے ہوئے کہاکہ امن وامان کی صورتحال پر کھڑی نگرانی کی اشد ضرورت ہے عوام کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے عوام کی تحفظ ہر صورت میں ممکن بنایا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر504/2025
قلعہ سیف اللہ21 جنوری ۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر، سید ساجد حسین شاہ ترمذی نے عارضی بنیادوں پر بھرتی کیے گئے اساتذہ میں تعیناتی آرڈرز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم ایک عظیم زیور ہے جو معاشرتی ترقی کا بنیادی ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ معاشرے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور اپنی محنت سے طلباءکو ایسے مقام پر پہنچا سکتے ہیں جہاں وہ معاشرے کے لیے ترقی کا ذریعہ بنیں۔ طلباء اپنی محنت اور قابلیت سے زندگی کے ہر شعبے میں نمایاں مقام حاصل کر کے معاشرے کو خوشحالی کی جانب گامزن کرتے ہیں۔ تعلیم کے حصول سے نہ صرف طلباءکی قابلیت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ شرح خواندگی میں بھی بہتری ممکن ہوتی ہے۔ سید ساجد حسین شاہ ترمذی نے نئے تعینات ہونے والے اساتذہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ محکمہ تعلیم کی ترقی اور فروغ کے لیے اپنی پوری صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ اساتذہ دن رات محنت کرتے ہوئے تعلیم کے معیار کو مزید بہتر بنائیں گے تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ضلع قلعہ سیف اللہ میں خالی اور سرپلس پوسٹوں کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان مسائل کے حل کے لیے اعلیٰ حکام سے مسلسل رابطے کیے جا رہے ہیں اور جلد مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے آفس اسٹاف اور دیگر عملے کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے شب و روز محنت کر کے کنٹریکٹ اساتذہ کی بھرتی کے عمل کو شفاف طریقے سے مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس شفاف عمل سے لوگوں کو باعزت روزگار کے مواقع فراہم ہوئے جو کہ ایک خوش آئند اقدام ہے۔ انہوں نے تقریب کے اختتام پر نئے اساتذہ کے لیے دعا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر505/2025
سبی 21 جنوری ۔ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل علی اصغر مگسی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالستار لانگو، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میل / فی میل ، ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹرآر ٹی ایس ایم مرزا اطہر بیگ ، خزانہ آفس سے عادل رضا سمیت دیگر متعلقہ آفیسران نے شرکت کی اجلاس میں عادی غیر حاضر ملازمین ، نان فنکشنل گورنمنٹ سکولوں کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ نے کہا ہے کہ ضلع سبی میں تعلیم کے افسران غیر فعال اسکولوں کو فعال بنانے اور اس میں وہاں کے قریبی علاقوں کے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کریں جب تک ہم سنجیدہ اقدام نہیں کریں گے تب تک تعلیمی معیار اور شرح خواندگی میں اضافہ نہیں ہو سکتا محکمہ تعلیم کے افسران پر لازم ہے کہ وہ جہالت کے خاتمے کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں تاکہ تعلیمی سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ کیا جا سکے عادی غیر حاضر ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کے عمل کو یقینی بنایا جائے جن افسران کی مانیٹرنگ پر ذمہ داری عائد کی گئی ہے وہ تمام اسکولوں میں سرپرائز وزٹ کر کے تمام تر صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیں۔ اسکے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ کی ٹرانسفر پوسٹنگ بھی اسی پلیٹ فارم کے توسط سے کی جائے گی انہوں نے ڈی ای او عبداستار لانگو کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جن اسکولوں کی چار دیواری نہیں ہے یا واش رومز کے مسائل ہیں پی سی ون بنا کر متعلقہ سیکرٹری کو بھجوائی جائے تمام اسکولوں کی ضروریات کے مطابق مراسلہ لکھا جائے اور اعلی حکام کو بھیجا جائے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے یونیسیف کو بھی چاہیے کہ وہ اپنا مثبت کردار ادا کرے ڈپٹی کمشنر نے شعبہ تعلیم سے وابستہ افسران و اساتذہ کرام پر زور دیا کہ تعلیم یافتہ معاشرے کے قیام کیلئے اساتذہ کرام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی ہرگز نہ کریں بلکہ آنے والی ہماری نئی نسل کو علم کے زیور سے آراستہ کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر506/2025
سبی 21 جنوری ۔ ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ نارکوٹکس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس افیسر در محمد سیلاچی، میر چاکر خان رند یونیورسٹی سے عبدالقدوس سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک تھے اجلاس کے موقع پر ای ٹی او نے ضلع بھر میں منشیات کے خلاف کی گئی کاروائیوں کے حوالے سے تفصیل سے آگاہی فراہم کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ نے کہا کہ نوجوان نسل کو منشیات سے بچانے کے لیے تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ نوجوانوں کو اس بری لت سے محفوظ رکھا جا سکے اس حوالے سے اسکولز اور کالجز میں منشیات کے نقصانات کے حوالے سے شعور بیدار کیا جائے اور مختلف ایونٹس کے ذریعے بچوں میں اس خطرناک برائی کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں انہوں نے کہا کہ پولیس اور ایکسائز منشیات فروشوں کے خلاف فوری ایکشن لیں اسکول کالجز انتظامیہ منشیات کے خلاف مہم چلائیں تاکہ ہم اپنی نوجوان نسل کو معاشرتی برائیوں سے روک سکیں انہوں نے کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں اور اپنے بچوں کو اس منشیات جیسی لعنت سے محفوظ رکھنے کےلئے بہترین والدین کا کردار ادا کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر507/2025
استامحمد21جنوری ۔ڈپٹی کمشنر استا محمد ارشد حسین جمالی نے 50 بستروں پر مشتمل ہسپتال میں شروع ہونے والی پولیو مہم کے سلسلے میں پولیو ورکرز کی ٹریننگ کے عمل کا جائزہ لیا اس موقع پر ٹریننگ دینے والوں سمیت دیگر افسران موجود تھے ڈپٹی کمشنر ارشد حسین جمالی نے ہدایت دی کہ پولیو مہم سے قبل تمام ورکرز کو بہتر معنوں میں ٹریننگ دی جائے تاکہ انہیں فیلڈ کے دوران مشکلات سے دوچار نہ ہونا پڑے اور پولیو مہم کے تمام لوازمات کے متعلق مہارت دی جائے تاکہ وہ بہتر معنوں میں خدمات سرانجام دے کر قومی فریضے کی ادائیگی کو یقینی بنائیں پولیو کے خاتمے میں ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا یہاں سے ٹریننگ حاصل کرنے والے تمام ورکرز پر لازم ہے کہ وہ مہم کے دوران اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں تاکہ ان کی خدمات کی بدولت پولیو کی وباء کو ختم کیا جا سکے پولیو کا خاتمہ ہم سب کے وسیع تر مفاد میں ہے جس کے لیے اقدامات کرنا ناگزیر بن چکا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر508/2025
سبی 21جنوری ۔ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل علی اصغر مگسی، سینئیر ڈسٹرکٹ اکاونٹس آفیسر محی الدین بلوچ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر قادر ہارون، ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر گرمکھ داس ، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی آصف بگٹی سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں ضلعی صحت کے شعبے کو درپیش مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر نے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور اسٹاف کی غیر حاضری کے مسئلے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ غیر حاضر عملے کے خلاف کارروائی کی جائے اور متواتر غیر حاضری کے مرتکب اسٹاف کو نوکری سے فارغ کیا جائے اس ضمن میں انہوں نے پی پی ایچ آئی کے 7 مسلسل غیر حاضر عملے کو ٹرمینیشن کے لیے بھی احکامات دئیے انہوں نے کہا کہ عوامی صحت کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا سکتا اجلاس کے دوران ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال سمیت تمام بنیادی صحت مراکز (بی ایچ یوز) اور دیہی صحت مراکز (آر ایچ سیز) کے مسائل پر تفصیلی بات چیت کی۔ اس میں طبی آلات کی دستیابی، او پی ڈیز، زچہ و بچہ کی صحت، دیہی علاقوں میں ڈلیوری کے دوران سہولیات کی فراہمی، اور دیگر اہم امور شامل تھے مزید برآں ضلع میں دوائیوں کے موجودہ اسٹاک کی صورتحال سے بھی ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے تمام متعلقہ حکام کو صحت کے شعبے میں عوامی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں تاکہ لوگ حکومت کی جانب سے دی جانے والی طبی سہولیات سے استفادہ حاصل کر سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر509/2025
استامحمد21جنوری ۔ڈپٹی کمشنر استا محمد ارشد حسین جمال کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر قرار حسین جمالی، و دیگر متعلقہ کمیٹی ممبران نے شرکت کی اجلاس میں ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل سٹاف کی حاضری بی ایچ یوز و سی ڈیز اور ہسپتالوں میں عوام کو دی جانے والی طبی سہولیات کے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ارشد حسین جمالی نے کہا حکومت بلوچستان لوگوں کو طبی سہولیات کی فراہمی ان کی دہلیز تک فراہم کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کالا رہی ہے انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں قائم کردہ بی ایچ اوز اور سی ڈیز سنٹروں کو فعال کرنے کے علاوہ ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل سٹاف کی حاضری کو یقینی بنایا جائے تاکہ ان علاقوں میں بسنے والے لوگوں کو ان کے گھروں کے نزدیک ہی طبی سہولیات میسر ہوں اور وہ لوگ شہروں کی طرف علاج معالجہ کی غرض سے نہ آئیں انہوں نے ڈسٹرکٹ میڈیکل افیسر اور ڈپٹی ڈی ایچ او کو ہدایت کی کہ بی ایچ اوز اور سی ڈیز اور ہاسپٹل میں ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے گائے بگائے دورہ کرتے رہیں تاکہ وہ اپنی جائی تعیناتی پر موجود رہیں اور لوگوں کو طبی امداد میں کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ میں خود بھی وقتآ فوقتآ ہاسپٹل بنیادی مراکز صحت کا دورہ کرتا رہوں گا میرے دورے کے دوران کوئی بھی ڈاکٹرز یا پھر پیرامیڈیکل سٹاف غیر حاضر پایا گیا تو نہ صرف ان کی تنخواہ کی کٹوتی کی جائے گی بلکہ ان کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی بھی عمل میں لائی جائے گی اس لیے ڈاکٹر حضرات کو چاہیے کہ وہ نہ صرف اپنی حاضری کو یقینی بنائیں بلکہ اپنے ماتحت عملے کو بھی پابند کریں اور انہیں ہدایت دیں کہ وہ لوگوں کی خدمت کرنا اپنا نصب العین سمجھیں جو ذمہ داریاں حکومت بلوچستان کی جانب سے عائد کی گئی ہیں ان کو ایمانداری اور خلوص دل سے ادائیگی کریں اور غیر حاضر رہنے سے اجتناب کریں غیر حاضری کے عمل سے گریز کریں بصورت دیگر سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر510/2025
لورالائی۔21جنوری ۔ صوبے بھر میں ضمنی انتخابات کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں اس سلسلے میں آج ضلع لورالائی میں بھی ضمنی انتخابات کے حوالے سے اسسٹنٹ ریٹرننگ آفسیر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لورالائی عبداللہ زہری،ریٹرننگ آفیسر محمود خان،آر ٹی ایم ایس محمد خان نے مختلف پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کیا جہاں انہوں نے پولنگ اسٹیشنوں میں سہولیات کا جاہزہ لیا اسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر لورالائی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عبداللہ زہری کے مطابق ڈسٹرکٹ کونسل میں 7 یوسیز میں خالی ہونے والی نشستوں اور میونسپل کمیٹی لورالائی وراڈ نمبر 22 پر انتخابات 26 جنوری کو ہوگا انہوں نےکہا کہ انتخابات کو صاف شفاف طریقے سے انقعاد کرنے کے لئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے تمام داخلی و خارجی راستوں پر پولیس سمیت دیگر سیکیورٹی کے امور سرانجام دینے والوں کو تعینات کیا جائے گا تاکہ پر امن ماحول میں انتخابی عمل مکمل کیا جا سکے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لورالائی نےکہا کہ انتخابات مقررہ وقت پر کرانے کے لئے الیکشن کمیشن کی جانب سے ہدایات ملی ہیں جس پر عمل درآمد کیا جائے گا اور یوسیز میں انتخابی عمل کا جائزہ لینے کیلئے پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ بھی کیا تاکہ صاف اور شفاف طریقے سے انتخابی عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔ الیکشن کمیشن نے جو ہم پر جو ذمہ داریاں عائد کی ہیں ان شا ء اللہ ان کو یقینی بنایا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر511/2025
استامحمد21جنوری ۔ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سمیت ضلع بھر کے ہیڈ ماسٹرز میل فیمیل نے شرکت کی اجلاس میں غیر حاضر اساتذہ کرام بند اسکولوں کو کھولنے و اسکولوں میں درس و تدریس کے علاوہ درپیش مسائل کے متعلق تفصیل کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی نے کہا کہ تعلیم کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتی اس لیے اساتذہ کرام کو چاہیے کہ وہ بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے اپنے سینے میں چھپے ہوئے علم کے خزانے کو بچوں پر نچھاور کریں تاکہ یہی بچے جن سے ہمارا مستقبل وابستہ ہے اور آگے چل کر انہیں ہی ملک کی بھاگ ڈور سنبھالنی ہے اس لیے اساتذہ کرام کو چاہیے کہ وہ اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی میں کسی قسم کی کوتاہی ہرگز نہ کریں اور خلوص دل حب الوطنی کے ساتھ ہماری آنے والی نئی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں ڈپٹی کمشنر نے ایجوکیشن افسران پر زور دیا کہ وہ اپنے ماتحت عملے کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے گائے بھگائے دورہ کرتے رہیں اور اگر کوئی بھی ملازم اپنی جائے تعیناتی پر غیر حاضر پایا جائے تو نہ صرف ان کی تنخواہ کی کٹوتی کی جائے بلکہ ان کے خلاف محکمانہ کاروائی بھی عمل میں لائی جائے تاکہ وہ غیر حاضری کے عمل سے گریز کریں اور ہمارے مستقبل کے معماروں کو علم کے زیور سے منور کریں انہوں نے کہا کہ جہاں کہیں اسکولوں میں اساتذہ کرام کی کمی بیشی کا سامنا ہے یا پھر استاد کی کمی کی وجہ سے سکول بند ھے ان اساتذہ کرام کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کسی دوسرے سکول سے بند سکول کھولنے کے لیے خدمات حاصل کی جائیں تاکہ بچوں کے تدریسی عمل میں خلل نہ ہو۔

خبرنامہ نمبر 512/2025
کوئٹہ 21 جنوری .ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ(ر) سعد بن اسد نےآج یہاں چیمبر آف کامرس سمال انڈسٹری کا دودہ کیا اس موقع پر چیمبر کے ممبران نے ان کا بھرپور طریقے سے استقبال کیا ۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے شہر کے مسائل کے حل کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی ۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو پاک ایران کاروباری مسائل اور وسائل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئ۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے چیمبر آف کامرس سمال انڈسٹری کے نمائندوں کو ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی جاری کاموں کے بارے میں آگاہ کیا ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے بتایا کہ کوئٹہ شہر میں سب سے گھمبیر مسلہ ٹریفک کا ہے اسکے ساتھ غیر قانونی رکشوں کے بارے میں بتایا کہ کوئٹہ شہر میں 12 ہزار رجسٹرڈ رکشے چل رہے ہیں جبکہ 19 ہزار غیر رجسٹرڈ غیر قانونی رکشے موجود ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک کا انتظام دن بہ دن بگھڑتی جارہی ہے ان غیر قانونی رکشوں کےخلاف انتظامیہ اور آر ٹی اے مشترکہ کاروائیاں کررہی ہیں ۔ ڈپٹی کمشنر نے پرائس کنٹرول اور انسداد تجاوزات کے خلاف ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کاروائیوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی ۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ پرائس کنٹرول کمیٹی وجود رکھتی ہے جس میں ضلعی انتظامیہ، پولیس، چیمبر آف کامرس، مختلف ایسوسی ایشن، علماء کرام اور سول سوسائٹی کے افراد ممبران ہیں جوکہ اشیاء خوردنوش کا تجزیہ کرکے اسکی قیمتوں کا تعین کرتے ہیں ۔ ضلعی انتظامیہ نے پولٹری مافیا کے خلاف ایک بہت بڑا کریک ڈاون کیا تمام دیگر مافیا کے خلاف بھی کاروائیاں کیں جسکے بعد مرغی کی قیمت معمول پر آگئی اور مرغی سرکاری نرخنامے کے مطابق بازار سے مل رہی ہیں اجلاس میں سوال اور جواب کا سلسلہ بھی ہوا چیمبر آف کامرس کے نمائندوں منء ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے سامنے سوالات رکھے اور شہر کے اندر درپیش مسائل ۔ ڈی سی آفس کے آرمز لائسنس برانچ میں تاجروں کے لیے ایک دن مخصوص کی جائے تاکہ ہمارے لیے آسانی پیدا ہوسکے جس پر ڈپٹی کمشنر نے کہا اس پر جلد از جلد عمل درآمد کی یقین دھانی کرائی اور کہا کہ تاجروں کے لیے دن مختص کی جائیگی۔ اسکے ساتھ جوائنٹ روڈ، مسجد روڈ، لیاقت بازار، قندہاری بازار، عبدالستار روڈ اور سریاب روڈ پر ریڑھی مافیا جوکہ سڑک مکمل طور پر بند کیا ہوا ہے اسکے خلاف کاروائی کی جائیں ۔چیمبر آف کامرس کے نمائندوں نے غیر رجسٹرڈ ایسوسی ایشنز پر فوری پابندی عائد کرنےاور شہر میں واشروم کا فقدان ،شہر میں جگہ جگہ کچرے کےڈھیروں کا خاتمہ کرکے شہر کو صاف کیا جائے اس کے علاؤہ ہنہ اوڑک روڈ پر ون ویلنگ کے خلاف کاروائی کرکے مکمل پابندی عائد کی جائے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ آرمز لائسنس کو نادرا کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے اسی طرح لوکل/ڈومیسائل کو بھی نادرا کے ساتھ منسلک کرکے ایجنٹوں کا ڈی سی آفس میں کردار ختم کیا جائیگا۔ شہر کے اوسط میں مختلف مقامات پر واشروم تعمیر کے جائیگے۔ میٹرو پولیٹن سے گھوسٹ ملازمین کو ختم کرکے پبلک پروائٹ پاٹنرشپ پر دے دیا گیا جوکہ شہر میں صفائی کے حوالے سے کافی حد تک بہتری آئی ہے ۔ 25 نئی گرین بسوں کو منظوری ہوئی ہیں جوکہ کوئٹہ شہر کے لیے ایک اچھا اقدام اور عوام کے لیے آسانی پیدا ہوگی۔ اسی طرح ٹمبر ڈپو گیراجوں اور ڈیری فارم کو شہر سے باہر منتقل کررہے ہیں ۔ تجاوزات کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ روزانہ کی بنیاد پر تجاوزات کے خلاف کاروائیاں کررہے ہیں۔تجاوزات کے خاتمے کے لیے عوامی سپورٹ انتہائی اہم ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے درخت لگانے پر زور دیا ۔آخر میں چیمبر آف کامرس نے ضلعی انتظامیہ کے جاری کاموں اور کوئٹہ شہر کے بہتری کے لیے کاوشوں کو سراہا اس دوران بہترین کارکردگی پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا۔

خبرنامہ نمبر 513/2025
تربت21 جنوری: ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجر پی پی ایچ آئی کیچ منیر احمد بلوچ کی غیر معمولی کارکردگی پر عوامی حلقوں کی جانب سے زبردست خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔ عوامی حلقوں نے بتایا کہ منیر احمد بلوچ نے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھاتے ہوئے گزشتہ ایک سال کے دوران ضلع کیچ میں مثالی خدمات سرانجام دی ہیں، جو قابل تعریف ہیں۔انہوں نے بتایا کہ منیر احمد بلوچ نے کیچ کے تمام بنیادی مراکز صحت (BHU) کو مکمل طور پر فعال کیا ہے اور ان میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا تھا کہ جہاں بھی ڈاکٹرز یا ڈسپنسرز کی کمی محسوس ہوئی، فوری طور پر تعیناتی عمل میں لائی گئی، جس سے عوام کو صحت کی سہولیات میں بہتری دیکھنے کو ملی انہوں نے کہا کہ منیر احمد بلوچ جیسے مخلص اور قابل افسر کی ہر ضلع کو ضرورت ہے، جو صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات کر کے عوام کی خدمت کے جذبے کو عملی جامہ پہناتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی لگن اور محنت کا سہرا پی پی ایچ آئی کی جانب سے عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کے عزم کو مضبوط کرتا ہے۔

خبرنامہ نمبر 514/2025
کچھی ۔ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ کی زیر صدارت آج ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈسٹرکٹ میل فیمیل ایجوکیشن آفیسران ، ہیڈ ماسٹرز اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں سکولوں میں درپیش مسائل عادی غیر حاضر ملازمین کے خلاف کاروائی کرنے بند اسکولز کو کھولنے اور دیگر کئی اہم امور کے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ نے کہا کہ کوئی بھی قوم تعلیم حاصل کیے بغیر ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتی اس لیے ہم سب کو چاہیے کہ اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں اور اساتذہ کرام کو چاہیے کہ وہ غیر حاضر رہنے سے اجتناب کریں کیونکہ اساتذہ کرام کے غیر حاضر رہنے کی وجہ سے ہماری آنے والی نئی نسل جس سے ہم سب کا مستقبل وابسطہ ہے ان کو درس و تدریس کے عمل میں کافی نقصان ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ جہاں کہاں بھی سکول بند ہیں ان کو کھولا جائے اور جہاں کہیں اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کا سامنا ہے تو دیگر اسکولوں سے اساتذہ کرام کو وہاں منتقل کیا جائے تاکہ اسکول میں درس و تدریس کا عمل جاری رہے اور ہمارے بچوں کے تعلیمی سسٹم میں کوئی خلل نہ پڑے ڈپٹی کمشنر نے ایجوکیشن کے افسران پر زور دیا کہ جن غیر حاضر ملازمین کے خلاف غیر حاضری کے نوٹسز جاری ہو چکے ہیں تو ان کے خلاف مزید سخت کاروائی کرنے کا پروسیس شروع کیا جائے تاکہ دوسرے ان سے سبق حاصل کریں اور اپنی غیر حاضری سے گریز کریں ہم نہیں چاہتے کہ ہماری آنے والی نسل پسماندگی کا شکار ہو.

خبرنامہ نمبر 515/2025
کچھی21جنوری ۔ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ کی زیر صدارت آج ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر امیر علی جمالی ایم ایس ڈاکٹر عبدالجبار سومرو ایم ایس ڈاکٹر احمد ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سمیت و دیگر متعلقہ کمیٹی ممبران نے شرکت کی اجلاس میں ڈاکٹرز کی غیر حاضری، طبی سنٹرز میں لوگوں کو دی جانے والی طبّی سہولیات و دیگر کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کچھی جہانزیب بلوچ نے کہا کہ لوگوں کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنا محکمہ صحت کی اولین ذمہ داریوں کا حصہ ہونا چاہیے کوشش کی جائے کہ طبی مراکز میں آنے والے لوگوں کو بہتر سے بہتر طبی امداد فراہم کی جائے انہوں نے کہا کہ تمام ڈاکٹرز ہاسپٹل، بیسک ہیلتھ یونٹس اور سی ڈیز میں نہ خود حاضر رہیں بلکہ اپنے ماتحت عملے کی حاضری کو بھی یقینی بنائیں تاکہ لوگوں کو صحت کی سہولیات کے حوالے سے کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے انہوں نے کہا جو بھی ڈاکٹر اور اسٹاف اپنی جائے تعیناتی سے غیرحاضر پایا گیا تو ان کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے کیونکہ یہ کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں انہوں نے کہا ڈاکٹروں کو جس مقصد کے تحت ان کی خدمات حاصل کی گئی ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے فرائض منصبی ایمانداری کے ساتھ ادا کریں اپنے فرائض منصبی میں غفلت کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ لوگوں کی ڈاکٹروں سے صحت کے حوالے سے بہت سی امیدیں وابسطہ ہیں اس لیے غریب لوگوں کو صحت کی بنیادی سہولیات سے مستفید کریں نہ کہ انہیں مایوس کریں۔

خبرنامہ نمبر 516/2025
چمن 21 جنوری:تحصیلدار چمن عبدالرازق میانی نے لیویز فورس کے ہمراہ آج شہر کی مختلف بازاروں میں اشیاء خوردونوش قصائیوں اور نانبائیوں کی دکانوں کا دورہِ کیا اس موقع پر انہوں نے قیمتوں ناپ تول معیار اور صفائی ستھرائی کا جائزہ لیا انہوں نے سرکاری نرخ نامے سے زیادہ ریٹ پر چیزیں فروخت کرنے والے دکانداروں پر جرمانے عائد کیےانہوں نے تمام دکانداروں کو سرکاری نرخ نامہ ایس او پیز اور سیفٹی پریکاشنز پر عملدرآمد کرنے کی سختی سے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں روزانہ کی بنیاد پر صفائی ستھرائی اور تجاوزات کیخلاف چیکنگ کا سلسلہ جاری رہے گا۔

خبرنامہ نمبر 517/2025
کوئٹہ 21 جنوری۔ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی کا شہر میں مہنگا دودھ اور کم وزن روٹی فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن،شہر بھر میں 140 دودھ شاپس اور تندوروں کا دورہ،خلاف ورزی پر 17 دکانیں سیل،24 افراد گرفتار،15 دکاندار جیل منتقل،17 دکانداروں پر جرمانے عائد جبکہ 40 دکانداروں کو وارننگ جاری کئے گئے تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کے اسسٹنٹ کمشنر کچلاک بہادر خان، اسسٹنٹ کمشنر سریاب ماریہ شمعون، اسپیشل مجسٹریٹ احسام الدین کاکڑ اور اسپیشل مجسٹریٹ حسیب سردار کی زیر نگرانی مختلف علاقوں جن میں کچلاک بازار سمنگلی روڈ جان محمد روڈ اختر محمد روڈ سریاب روڈ جوائنٹ روڈ نواں کلی عالمو چوک گوالمنڈی چوک شہباز ٹاون جناح ٹاون شامل ہیں میں مہنگا دودھ بیچنے اور تندوروں کے خلاف کاروائیاں کیں۔اس موقع پر دودھ کی دکانوں تندوروں ،بیف اورمٹن شاپس پر قیمتوں،وزن، مقدار اور معیار کا معائنہ کیا گیا۔ دودھ کے دکانوں پر سرکاری نرخنامے کے برعکس فروخت اور غیر معیاری دودھ فروخت کرنے پر 10 دکانیں سیل کردیے اور 15 دکانداروں کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا گیا ۔ اس دوران دیگر کاروائیوں میں ناجائز منافع خوری کرنے پر 17 دکانداروں کو گرفتار کرکے 17 دکانیں سیل، 15 دکانداروں کو جیل بھجوا نے کے علاؤہ 18 دکانداروں پر جرمانے عائد کیے گئے جبکہ 40 دکانداروں کو سخت وارننگ جاری کی گئی۔اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ۔ بار بار دودھ ایسوسی ایشن کے نمائندوں، دکانداروں اور ڈیری مالکان کو وارننگ جاری کیے جاچکے ہیں جن پر ایسوسی ایشن دکانداروں اور ڈیری فارمز والوں کے خلاف کاروائیاں کی گئیں۔

خبرنامہ نمبر 518/2025
کوئٹہ 21جنوری : انسپکٹرجنرل آف پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے کہا کہ امن و امان کو برقرار رکھنا، جرائم پر قابو پانا، عوامی خدمات کی فراہمی اور فورس کی فلاح و بہبود اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ خوداحتسابی اور انفرادی کردار سے بھی معاشرے میں جرائم اور برائیوں کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے ۔دہشت گردی کے خاتمے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جنگ میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹرل پولیس آفس میں مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کوئٹہ کے 42ویں مڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس (MCMC) میں شریک زیر تربیت افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آئی جی پولیس نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جنگ میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ضروری ہے۔ بلوچستان پولیس موثر پبلک سروس ڈلیوری اور جرائم کا تیزی سے خاتمہ کر کے صوبے کے تمام تھانوں کو سمارٹ پولیس اسٹیشنز میں اپ گریڈکرنے کی خدمت پر معمور ہے ۔موجودہ دور میں محکمہ پولیس کی جانب سے ڈیٹا سسٹم کے تحت مجرموں اور جرائم کا پورا ڈیٹا ریکارڈ کیا جانا احسن اقدام ہے جدید پولیسنگ اور پبلک سروس کو یقینی بنانے کیلئے ہمیں اپنے تفتیش کے نظام کو مستحکم بنانا ہوگا۔ انہوں نے زیر تربیت افسران کو تلقین کی کہ اپنی بہترین پیشہ وارانہ کارکر دگی سے عوام کے دلوں میں اپنی جگہ بنائیں تاکہ آپ کی خدمات کو ہمیشہ اچھے الفاظ میں یاد رکھا جائے۔ادارے اور قوانین عوام کی فلاح و بہبود کیلئے بنتے ہیں لہٰذا آپ بھی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوکر دیانتداری سے اپنے فرائض سر انجام دیں عوام کے جان ومال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے جس میں محکمہ پولیس کا کردار نہایت اہم ہے۔ آئی جی بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان پولیس شہریوں کی خدمت اور تحفظ کے لیے جرائم کی روک تھام کے ساتھ ساتھ کمیونٹی پولیسنگ کے لیے ترجیحی اقدامات کر رہی ہے اسی طرح، کمیونٹی پولیسنگ کے اقدامات کے سلسلے میں، معاشرے کے کمزور طبقات جیسے خواتین کے تحفظ اور ٹرانس جینڈر کی مدد اور رہنمائی کے تحفظ کے لئے ویمن پولیس اسٹیشنزاور جوینائل اینڈ فیسیلیٹشن مراکز قائم کیے گئے ہیں۔اس موقع پر آئی جی پولیس نے مزید کہا کہ کوسٹل ہائی وے پولیس کا نام تبدیل کر کے کوسٹل ہائی وے اینڈ ٹو یرزیم پولیس رکھ دیاہے۔ آئی جی پولیس بلوچستان نے زیر تربیت افسران سے خطاب کیا اور ان کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ اے اور بی ایرایا سے متعلق سوال کے جواب میں آئی جی پولیس بلوچستا ن نے کہا کہ جہا ں بھی دہشتگردی ہو گی بلوچستان پولیس اے اور بی ایریا میں بلا تفریق اپنا کردار ادا کرتی رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں اے اور بی ایریا ہیں مگر سی ٹی ڈی ، اسپیشل برانچ ، کرائم برانچ اور بلوچستان کانسٹیبلری صوبے میں بہتر طریقے سے کام کر رہے ہیں جس کا مقصد عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے ۔بعدا زاں اے آئی جی آپریشنزڈاکٹر سمیع ملک نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کوئٹہ کے 42ویں مڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس کے افسران کو ڈیٹا کمانڈاینڈ کنٹرول سینٹرکا دورہ کراتے ہوئے بلوچستان پولیس میں ڈیجیٹائزیشن ،کرائم کنٹرول اور شہریوں کو خدمات کی فراہمی پر بریفنگ دی اور وفد کو بلوچستان پولیس کے کام، عوامی خدمات کی فراہمی کے منصوبوں، کمیونٹی پولیسنگ کے اقدامات اور جرائم سے نمٹنے کی حکمت عملی اور فیلڈ فارمیشن کے بارے میں آگاہ کیا ۔

خبرنامہ نمبر 519/2025
چمن 21جنوری:حکومت بلوچستان کی ہدایات پر ضلعی انتظامیہ چمن نے عوامی مسائل اور مشکلات کے حل کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد ژڑہ بند لیویز تھانے میں کیا کھلی کچہری میں ضلع چمن کے قبائلی عمائدین علماء کرام عوام کی کثیر تعداد اور ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران شریک ہوئے اس دوران عوام نے انکو درپیش مسائل اور مشکلات کھل کر ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کے افسران کو بیان کیے عوام نے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بجلی بندش بعض دفتروں میں افسران کی غیر حاضری اور بندش فیمیل نادرا اور بی ایچ یوز میں ادویات کی شدید قلت اور دیگر مسائل تفصیل سے بیان کیے اس موقع پر اے ڈی سی چمن فدا بلوچ اور اے سی صدر امتیاز علی بلوچ نے لوگوں کے شکایات سن کر موقع پر ہی ضلعی انتظامیہ کی دائرہ اختیار میں شامل شکایات کے فوری ازالے کیلئے ضروری احکامات جاری کئے۔کھلی کچہری میں ضلعی انتظامیہ چمن نے مختلف محکموں کے افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی شکایات کے فوری حل کیلئے اقدامات اٹھائیں۔

خبرنامہ نمبر 520/2025

گوادر21جنوری: ایکسین بی اینڈ آر (روڈ) اکرم رحیم بلوچ کی نگرانی میں سنگر ہاؤسنگ اسکیم کی سڑک کی تعمیر و مرمت کا کام تیزی سے جاری ہے۔ ایکسین کے مطابق، اس سڑک کا ایک حصہ شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھا، جس کی وجہ سے شہریوں کو سفر کے دوران شدید مشکلات کا سامنا تھا۔ضلعی انتظامیہ کے خصوصی تعاون سے اس منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ عوام کو سہولت فراہم کی جا سکے۔ ایکسین بی اینڈ آر نے یقین دہانی کرائی کہ مرمت کا کام جدید معیار کے مطابق کیا جا رہا ہے اور اسے ایک ہفتے کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔یہ منصوبہ علاقے کے رہائشیوں کے لیے ایک بڑی سہولت ثابت ہوگا، جو آمدورفت میں آسانی اور سفری مشکلات کے خاتمے کا باعث بنے گا۔

خبرنامہ نمبر 2025/521
کوئٹہ 21 جنوری: ـمحکمہ ملازمت ہائے عمومی نظم و نسق کے ایک اعلامیے کے مطابق مجاز اتھارٹی (وزیر اعلیٰ بلوچستان)کی پیشگی منظوری کے ساتھ، عبدالفتح بھنگر، (BCS/B-20)، ممبر CMIT، کا تبادلہ کرکےانہیں سیکرٹری، محکمہ جنگلات و جنگلی حیات تقرر کردیا گیا ہے۔

خبرنامہ نمبر 522/2025
لسبیلہ :ایس ایس پی لسبیلہ نوید عالم نے اے ایس پی اویس علی خان کے ہمراہ اوتھل بازار کا دورہ کیا اس موقع پر انہوں نےدکانداروں سے ملاقاتیں کیں اور علاقے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ایس ایس پی لسبیلہ نوید عالم نے دکانداروں کو ہدایت دی کہ اپنی دکانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لازمی نصب کریں انہوں نے کہا کہ کیمروں کی تنصیب نہ صرف کاروباری حلقوں کی حفاظت کے لیے اہم ہے بلکہ یہ جرائم کی روک تھام میں بھی مددگار ثابت ہوگی انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے جلد ہی تاجر برادری کا اجلاس طلب کیا جائے گا تاکہ انہیں اس اقدام کی اہمیت سے آگاہ کیا جا سکے دورے کے دوران دکانداروں نے ایس ایس پی لسبیلہ سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا اور لسبیلہ پولیس پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس حقیقی معنوں میں ان کے جان و مال کا تحفظ کر رہی ہے دکانداروں نے ایس ایس پی لسبیلہ کی کاوشوں کو سراہا اور پولیس کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا یہ دورہ عوام اور تاجر برادری کے درمیان پولیس کے مضبوط تعلقات اور جرائم کے خلاف مشترکہ اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

خبرنامہ نمبر 523/2025
لسبیلہ: ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کی ہدایت پر عطائ ڈاکٹروں کے خلاف فوری کاروائ کا آغازکردیا گیا یے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالحمید بلوچ نے ڈی سی لسبیلا کے احکامات کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر اوتھل نجیب الرحمان ،ڈرگ انسپکٹر عید محمد بلوچ اورDDHOڈاکٹر منصور کے ہمراہ پیر گوٹھ اوتھل میں کلینک پر چھاپہ عطائ ڈاکٹر کی کلینک کو سیل کردیا۔انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ لسبیلا اور محکمہ ہیلتھ لسبیلا نان کوالیفائیڈ وعطائ ڈاکٹروں کے خلاف سخت کاروائ عمل میں لائینگے۔کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنےکی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ہیلتھ کے اس اقدام کو عوام دوست قراردیا ہے۔

خبرنامہ نمبر 524/2025
کوئٹہ21 جنوری :ڈی جی بلوچستان لیویز فورس عبدالغفار مگسی نے منگچر میں زامیاد ڈرائیور کیساتھ ڈاکووں کی مبینہ زبردستی اور متعلقہ لیویز کی ڈاکووں کی پشت پناہی کے الزام کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر منگچر سے رابطہ کرکے واقعے کی تفصیلات طلب کی اور ڈپٹی کمشنر منگچر نے ڈی جی لیویز کی ہدایت پر واقعے میں ملوث لیویز اہلکاروں کیخلاف کارروائی شروع کرتے ہوئے انکوائری شروع کردی۔

خبرنامہ نمبر 525/2025
لسبیلہ:ایس ایس پی لسبیلہ کیپٹن (ر) نوید عالم نے اے ایس پی اویس علی خان کے ہمراہ لسبیلہ ویلفیئر ٹرسٹ کے دفتر اور زیر تعمیر غسل و سرد خانہ و مرکزی زیر تعمیر آفس کا دورہ کیا اس موقع پر لسبیلہ ویلفیئر ٹرسٹ کے انچارج رمضان جاموٹ نے انہیں ٹرسٹ کی خدمات اور منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی بریفنگ میں بتایا گیا کہ جام محمدفائونڈیشن کے زیرنگرانی قائم فلاحی ادارے نے آرسی ڈی شاہراہ پر حادثات میں زخمیوں کی بروقت ریسکیو قدرتی آفات میں انتظامیہ کی معاونت سے امدادی سرگرمیوں میں رضاکارانہ خدمات سرانجام دیکر دیگر فلاحی اداروں کیلئے مثال قائم کی ہے ایس ایس پی لسبیلہ نوید عالم نے کہا کہ ضلع لسبیلہ میں قومی شاہراہ اور مکران کوسٹل ہائی وے پر روزانہ پیش آنے والے ٹریفک حادثات ایک بڑا مسئلہ ہیں ان حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی میتوں کو غسل و کفن دینے اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال پہنچانے میں لسبیلہ ویلفیئر ٹرسٹ کا کردار نہایت اہم ہے انہوں نے مزید کہا کہ لسبیلہ پولیس لسبیلہ ویلفیئر ٹرسٹ کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی تاکہ یہ ادارہ مزید ترقی کی جانب گامزن ہو اور اپنی سماجی خدمات کو مؤثر انداز میں جاری رکھ سکے دورے کے دوران ایس ایس پی لسبیلہ کیپٹن (ر) نوید عالم نے ٹرسٹ کے کاموں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ ادارہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے اپنی خدمات کا دائرہ مزید وسیع کرے گا انہوں نے مقامی کمیونٹی اور دیگر اداروں پر بھی زور دیا کہ وہ لسبیلہ ویلفیئر ٹرسٹ کی مدد کریں تاکہ حادثات کے دوران فوری امداد ممکن ہو سکے یہ دورہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے لسبیلہ ویلفیئر ٹرسٹ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

خبرنامہ نمبر 526/2025
کوئٹہ 21 جنوری:محکمہ ملازمت ہائے عمومی نظم و نسق کے ایک اعلامیے کے مطابق مجاز اتھارٹی (وزیر اعلیٰ بلوچستان)کی پیشگی منظوری کے ساتھ درج ذیل پوسٹنگ/ ٹرانسفرز عوامی خدمت کے مفاد میں فوری طور پر اور اگلے احکامات تک عمل میں لائی گئی ہیں جس کے مطابق پوسٹنگ کے منتظر تابش علی ( BSS/B-18) کو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ( جنرل) کیچ تعینات کر دیا گیا ہے

خبرنامہ نمبر 527/2025
کوئٹہ 21 جنوری: حکومت بلوچستان کی ہدایات کی روشنی میں کوئٹہ، مستونگ، سوراب، خضدار، قلات، نوشکی، تربت اور نصیرآباد میں این سی پی (نان کسٹم پیڈ) گاڑیوں اور منشیات کے خلاف مشترکہ آپریشن کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ یہ آپریشن محکمہ ایکسائز کی سربراہی میں محکمہ کسٹمز، پولیس اور لیویز (ضلع انتظامیہ) کے اشتراک سے کیا جا رہا ہے۔ یہ مہم 21 جنوری 2025 سے شروع کردی گئی ہے جو 1 ماہ تک جاری رہے گی۔ اور بہت جلد دیگر اضلاع میں بھی نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور منشیات کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا جائے گا، اس دوران غیر رجسٹرڈ، مشکوک اور این سی پی گاڑیوں کو تحویل میں لے کر محکمہ ایکسائز کے پاس رکھا جائے گا جب تک ان کے متعلق حتمی فیصلہ نہیں کیا جاتا۔
مشترکہ آپریشن کا مقصد غیر قانونی گاڑیوں کی روک تھام، منشیات کے خاتمے اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ عوام سے بھی درخواست کی جاتی ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی اطلاع قریبی متعلقہ حکام کو دیں۔

Pictorial News

21-01-2025

Tenders

DGPR ADVERTISEMENTS

News

20-01-2025

Tenders

DGPR ADVERTISEMENTS