خبرنامہ نمبر7263/2025
تربت/ سامی1 یکم اکتوبر . : صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ظہور احمد بلیدی نے اپنے حلقے کیچ کے علاقے سامی میں گیشکور ڈیم کے مقام کا معائنہ کیا اس موقع پر ایریگیشن احکام نے صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات ظہور احمد بلیدی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گیشکور ڈیم بلوچستان کا ایک میگا ترقیاتی منصوبہ ہے جس کی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 95,000 ایکڑ فٹ، لمبائی 1,082 میٹر، اونچائی 55 میٹر اور اسپل وے ڈیزائن ڈسچارج کی گنجائش 12,687 کیومیکس ہے۔ یہ ڈیم بلوچستان کے جنوبی اضلاع کا دوسرا سب سے بڑا ڈیم ہوگا، جو تربت شہر کو روزانہ 17 ملین گیلن پینے کا پانی فراہم کرے گا اور تقریباً 13 ہزار ایکڑ زرعی رقبہ سیراب کرے گا صوبائی وزیر نے کہا کہ یہ تاریخی منصوبہ پائیدار آبی وسائل کے انتظام، غذائی تحفظ اور مکران ڈویژن کی سماجی و معاشی ترقی کی بنیاد بنے گا۔ منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ شہری ترقی کو بھی نئی جہت ملے گی اور آئندہ نسلوں کے لیے دیرپا فوائد یقینی ہوں گے۔اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، وزیراعلیٰ کی مشیر مینا مجید بلوچ، پارلیمانی سیکرٹری/ایم پی ایز میر اصغیر رند اور حاجی برکت رند، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈویلپمنٹ زاہد سلیم، سیکریٹری سی اینڈ ڈبلیو لال جان جعفر، سیکریٹری صحت مجیب پنیزئی، چیف انجینئر فیڈرل پروجیکٹ ڈاکٹر سجاد بلوچ سمیت دیگر اعلیٰ سرکاری افسران بھی ان ہمراہ تھے صوبائی وزیر نے ممتاز ماہرِ طبیعیات اور معروف دانشور پروفیسر ڈاکٹر پرویز ہودبھائی کی موجودگی کو اپنے حلقے اور بلوچستان کے لیے اعزاز قرار دیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7264/2025
کوئٹہ 1یکم اکتوبر۔سول سیکرٹریٹ کوئٹہ میں صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و واسا سردار عبدالرحمن کھیتران سے رکن صوبائی اسمبلی گوادر مولانا ہدایت الرحمان نے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران صوبے کے عوامی مسائل، ترقیاتی منصوبوں اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ دونوں رہنماو¿ں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور پسماندہ علاقوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔اس موقع پر سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ موجودہ حکومت عوامی خدمت کے عزم کے ساتھ میدانِ عمل میں ہے، عوام کے مسائل کو سنجیدگی سے سنا جا رہا ہے اور ان کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔بعد ازاں صوبائی وزیر نے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے شہریوں سے بھی ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے اور کسی کو مایوس نہیں کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7265/2025
تربت یکم اکتوبر ۔ صوبائی سیکریٹری صحت بلوچستان مجیب الرحمن قمبرانی نے تربت میں زیر تعمیر ٹیچنگ اسپتال اور مکران میڈیکل کالج کے ہسپتال کا تفصیلی دورہ کیا اور جاری تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر اعلیٰ سرکاری افسران اور عوامی نمائندگان بھی ان کے ہمراہ تھے ۔یہ دورہ ڈویژنل ہیڈکوارٹر تربت میں صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی میر ظہور احمد بلیدی کی زیر صدارت منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے تسلسل میں کیا گیا، جس میں امن و امان اور ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، وزیر اعلی کے مشیر مینا مجید بلوچ، اراکین صوبائی اسمبلی حاجی برکت رند، میر اصغر رند سمیت متعدد صوبائی سیکریٹریز، کمشنر مکران قادر بخش پرکانی، ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر بڑیچ، ضلعی پولیس افسر کیپٹن (ر) زبیب محسن، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسران اور دیگر ضلعی افسران شریک تھے سیکریٹری صحت نے اسپتال کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کرتے ہوئے تعمیراتی معیار پر اطمینان کا اظہار کیا اور واضح ہدایت دی کہ منصوبوں کو بروقت اور اعلیٰ معیار کے ساتھ مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیچنگ اسپتال اور مکران میڈیکل کالج کا منصوبہ مکران ڈویژن کے عوام کے لیے انقلابی قدم ہے، جس سے جدید اور معیاری طبی سہولیات عوام کو ان کی دہلیز پر میسر آئیں گی ۔ان کہنا تھا کہ صوبائی حکومت بلوچستان صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور ان منصوبوں کی بروقت تکمیل عوامی ریلیف کے لیے سنگ میل ثابت ہوگی عوامی نمائندگان اور افسران نے لوگوں کو صحت عامہ کی فراہمی سے متعلق سیکریٹری صحت کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7266/2025
کوئٹہ1 یکم اکتوبر ۔ عدالتِ عالیہ بلوچستان نے صوبائی کابینہ کے اس فیصلے پر عمل درآمد معطل کر دیا ہے جس کے تحت صوبے بھر کے تمام ڈپٹی کمشنرز، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو مجسٹریٹ فرسٹ کلاس کے اختیارات تفویض کیے گئے تھے۔ چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے افتخار احمد لانگو کا دائر آئینی درخواست بنا میں حکومت بلوچستان کی سماعت کے دوران یہ حکم جاری کیا۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ صوبائی کابینہ نے 24 ستمبر 2025 کو ایک فیصلہ منظور کیا تھا جس کے ذریعے ایگزیکٹو افسران کو عدالتی نوعیت کے اختیارات دے دیے گئے ہیں، جو آئین اور قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار کے مطابق، عدالت عالیہ بلوچستان نے اپنے ایک سابقہ فیصلے (PLD 2012 بلوچستان 57: محمد کامران خان ملاخیل و دیگر بنام حکومت بلوچستان) میں یہ اصول طے کیا تھا کہ ایگزیکٹو کو عدالتی اختیارات دینے کا عمل ابتدا ہی سے غیر قانونی ہے۔ مزید کہا گیا کہ ضابطہ فوجداری 1898 کے سیکشن 14 کے تحت صوبائی کابینہ کے پاس مجسٹریٹ فرسٹ کلاس کے اختیارات تفویض کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ عدالت نے اعتراضات کو قابلِ غور قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت اور دیگر جواب دہندگان کو نوٹس جاری کر دیا۔ ساتھ ہی ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو بھی آرڈر XXVII-A سی پی سی کے تحت نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی گئی۔ مزید سماعت تک صوبائی کابینہ کے 24 ستمبر 2025 کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7267/2025
کوئٹہ، 1یکم اکتوبر ۔عدالتِ عالیہ بلوچستان نے صوبے کو گیس کی فراہمی میں امتیازی رویے پر سخت برہمی کا اظہارِ کرتے ہوئے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی ایل) اور حکومتِ بلوچستان کو آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ چیف جسٹس عدالتِ عالیہ بلوچستان جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ایڈوکیٹ سید نذیر احمد اغا کا دائر ائینی درخواست بنام وزارت پیٹرولیم حکومت پاکستان کیس کی سماعت کے دوران ایس ایس جی سی ایل کے جنرل منیجر محمد راحیل ملک کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کا جائزہ لیا۔ رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے گھریلو صارفین کو صرف 60 ملین کیوبک فٹ یومیہ (MMCFD) گیس فراہم کی جا رہی ہے، جب کہ پنجاب اور سندھ کو بالترتیب 407 اور 198 MMCFD فراہم کی جا رہی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ یہ صورتحال 1973 کے آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 25 اور اس میں درج مساوی سلوک کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی اور صوبہ بلوچستان کے ساتھ امتیازی سلوک ہے۔ بینچ نے ایس ایس جی سی ایل کی رپورٹ کو غیر اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے مزید ہدایت دی کہ اگلی سماعت پر ایک جامع رپورٹ پیش کی جائے جس میں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے تمام اضلاع و تحصیلوں کو فراہم کی جانے والی گیس کی تفصیل شامل ہو۔ عدالت نے یہ بھی استفسار کیا کہ بلوچستان کے ہر گاوں اور تحصیل تک گیس کی فراہمی کے لیے ایس ایس جی سی ایل نے اب تک کیا اقدامات کیے ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے چیف سیکرٹری بلوچستان کی ایپکس کمیٹی اجلاس میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ عدالت نے مزید حکم دیا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان، جو ایس ایس جی سی ایل بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نامزد رکن بھی ہیں، آئندہ سماعت پر عدالت کو آگاہ کریں کہ آئین کے آرٹیکل 158 کے تحت بلوچستان کو پہلی ترجیح دینے کے معاملے پر وفاقی حکومت کے ساتھ کیا پیش رفت کی گئی ہے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ جی ایم ایس ایس جی سی ایل کی پیش کردہ رپورٹ سے یہ بات واضح ہے کہ وفاقی حکومت اور ایس ایس جی سی ایل نے آئین کے آرٹیکل 158 کی خلاف ورزی کی ہے، جو صوبے کے عوام کے بنیادی حقوق متاثر کرنے کے مترادف ہے۔عدالت نے موسمِ سرما کی شدت کے پیشِ نظر جی ایم ایس ایس جی سی ایل کوئٹہ کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے ہیڈ آفس کراچی سے فوری رابطہ کر کے کوئٹہ شہر میں گیس پریشر بڑھانے کے اقدامات کریں تاکہ شہریوں کو مشکلات سے بچایا جا سکے۔ عدالت نے حکم نامے کی کاپی ایڈووکیٹ جنرل، ڈپٹی اٹارنی جنرل، چیف سیکرٹری بلوچستان، پی ایس چیف سیکرٹری اور سینئر منیجر ایس ایس جی سی ایل کو ارسال کرنے کی بھی ہدایت دی۔کیس کی مزید سماعت 4 نومبر 2025 کو ہوگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7268/2025
کوئٹہ 1یکم اکتوبر۔ پاکستان چیسٹ سوسائٹی سینٹر کے زیراہتمام گورننگ کونسل کا اجلاس یکم نومبر 2025 کو منعقد ہوگا، جبکہ سالانہ جنرل میٹنگ 2 نومبر 2025 کو منعقد کی جائے گی۔اس موقع پر ملک بھر سے پاکستان چیسٹ سوسائٹی کے ماہرین ممبرز شرکت کریں گے۔ اجلاس میں ادارے کی سالانہ کارکردگی، مستقبل کے لائحہ عمل اور پھیپھڑوں کے امراض کے حوالے سے تحقیق و علاج کے شعبے میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔پاکستان چیسٹ سوسائٹی نے کہا ہے کہ یہ اجلاس ماہرینِ صحت کے مابین رابطوں کو مزید مستحکم بنانے اور عوامی آگاہی مہمات کو فروغ دینے میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7269/2025
تربت1 یکم اکتوبر ۔ ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام مکران کی سرزمین پر صدیوں پرانی روایات اور تہذیبی ورثے کو اجاگر کرنے کے لیے ضلع کیچ کے ہیڈکوارٹر تربت میں تاریخی کیچ کلچرل فیسٹیول 2025 کا افتتاحی تقریب منعقد ہوا افتتاحی تقریب میں ممتاز سائنسدان اور دانشور ڈاکٹر پرویز ہودبھائی نے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان و رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے ہمراہ کیچ کلچر کمپلیکس میں فیتہ کاٹ کر فیسٹیول کا افتتاح کیا اس موقع پر تقریب ایک رنگا رنگ ثقافتی میلے کا منظر پیش کر رہی تھی، جہاں بلوچی لوک دھنوں، روایتی لباسوں اور مقامی رقص نے ماحول کو جھومنے پر مجبور کردیا جبکہ تقریب میں صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات میر ظہور احمد بلیدی، ایڈیشنل سیکریٹری ترقیات زاہد سلیم، رکن صوبائی اسمبلی و مشیر برائے کھیل و امور نوجوان مینا مجید بلوچ، رکن صوبائی اسمبلی و پارلیمانی سیکریٹری برائے توانائی میر اصغر رند، رکن صوبائی اسمبلی و پارلیمانی سیکریٹری برائے فشریز حاجی برکت رند، سیکریٹری مواصلات و تعمیرات لال جان جعفر، چیف انجینئر ڈاکٹر سجاد بلوچ، سینیٹر جان محمد بلیدی، سابق صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت اکرم دشتی، ممتاز براڈکاسٹر صبوق سید، کمشنر مکران قادر بخش پرکانی، ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ سمیت معزز قبائلی شخصیات، اساتذہ، طلبہ، خواتین، کاروباری طبقہ اور میڈیا نمائندگان نے بڑی تعداد میں شرکت کی فیسٹیول 3 اکتوبر تک جاری رہے گا، جس کے دوران بلوچی فوک میوزک، ادبی نشستیں، آرٹ و ہنر کی نمائشیں، کاروباری سرگرمیاں اور ماہرین کے ساتھ پینل ڈسکشنز منعقد ہوں گے۔ مردوں کے ساتھ خواتین کی بھرپور شرکت اس تہذیبی اجتماع کو مزید اہمیت بخش رہی ہے روایتی اسٹالز میں کجھوروں کی مختلف اقسام، بلوچی کپڑے اور کشیدہ کاری، خواتین کی دستکاری مصنوعات، کتابوں کے اسٹالز اور مقامی کاروباری اداروں کے پویلین خصوصی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے کہا کہ کیچ کلچرل فیسٹیول کا مقصد اس خطے کی تہذیب، تاریخ اور ثقافت کو زندہ رکھنا اور نوجوان نسل کو تعلیم، ہنر اور روزگار کے نئے مواقع فراہم کرنا ہے۔ یہ فیسٹیول مکران کی مثبت شناخت کو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اجاگر کرے گا ثقافتی رنگوں اور لوک موسیقی سے مزین یہ میلہ ایک ایسی یادگار اور تاریخی تقریب بن گیا ہے جو مکران کی تاریخ، ثقافت اور روایتوں کو یکجا کرکے دنیا کے سامنے پیش کر رہا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7270/2025
تربت1 یکم اکتوبر .۔ ڈپٹی ضلعی آفیسر صحت کیچ ڈاکٹر عزیز دشتی نے کہا ہے کہ ضلع کیچ میں سالانہ ویکسینیشن ہدف 18,584 اور ماہانہ 1,549 مقرر ہے، جسے 55 فعال مراکز اور 6 موبائل ٹیموں کے ذریعے حاصل کیا جا رہا ہے ان خیالات کااظہار انہوں انہوں ایک بریفنگ میں بات چیت کرتے ہوئے کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپریل 2024 میں چارج سنبھالتے وقت ویکسینیشن کوریج صرف 22 فیصد تھی، جو سخت محنت اور ٹیم ورک کے نتیجے میں بڑھ کر سالانہ اوسط 85 فیصد تک پہنچی، جبکہ جنوری سے اگست 2025 تک یہ شرح 120 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ڈاکٹر عزیز دشتی کے مطابق اپریل 2024 میں ضلع کیچ میں ویکسینیشن مراکز کی تعداد 48 تھی، جو بڑھا کر 55 کردی گئی۔ اس کے ساتھ ہی 9 غیر فعال ویکسینیٹرز کی جگہ فعال اور قابل عملہ تعینات کیا گیا تاکہ خدمات کو مزید موثر بنایا جا سکے انہوں نے کہا کہ پیدائش سے پانچ سال تک کے بچوں کی ویکسینیشن کے لیے 55 مراکز کے علاوہ 6 موبائل ٹیمیں بھی فعال ہیں، جو دور دراز علاقوں میں خدمات فراہم کر رہی ہیں جبکہ سہولیات کی کمی کے باوجود ویکسینیشن کوریج بہتر نتائج دے رہی ہے اور اس عمل کو مزید موثر بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈی ایچ او کیچ رہنمائی اور تعاون فراہم کر رہے ہیں جس سے کارکردگی میں مزید بہتری آ رہی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7271/2025
لورالائی 1یکم اکتوبر۔ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن انٹی نارکوٹکس فورس لورالائی نے منشیات کے خلاف مسلسل آپریشنز کرتے ہوئے ضلع لورالائی کے مختلف علاقوں میں بھاری رقبے پر کاشت شدہ بنگ (چرس) کی فصل کو تلف کر دیا۔ایکسائز فورس نے پہلے مرحلے میں گندہ غوڑی کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے 3 ایکڑ رقبے پر کاشت شدہ بنگ کی فصل کو تلف کیا۔ اس کے بعد دوسرے مرحلے میں سرکی جنگل اور فتح خان قلعہ کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن کرتے ہوئے 10 ایکڑ رقبے پر مشتمل بنگ کی فصل کو جلا کر مکمل طور پر ختم کر دیا گیا۔ یوں مجموعی طور پر 13 ایکڑ زرعی زمین کو منشیات کی کاشت سے پاک کیا گیا۔محکمہ ایکسائز نے یہ کارروائیاں منشیات کے خاتمے اور معاشرے کو اس لعنت سے پاک کرنے کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ منشیات فروشوں اور اس کاروبار سے وابستہ افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی تاکہ نوجوان نسل کو تباہی سے بچایا جا سکے۔علاقے کے عوام نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن انٹی نارکوٹکس فورس کی ان کارروائیوں کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کی کاشت اور تجارت کے خلاف یہ اقدامات معاشرتی بقا اور آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لیے نہایت اہم ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7272/2025
کوئٹہ، 1یکم اکتوبر ۔ حکومت بلوچستان نے صوبے بھر میں پوست کے بیج (خشخاش) کی نقل و حمل، خرید و فروخت اور خریداری پر فوری اور مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق یہ فیصلہ پوسٹ ( خشخاش) کی تقل و حمل اور خرید و فروخت کے خدشے کے پیش نظر کیا گیا، جس کے نتیجے میں ممنوعہ منشیات کی غیر قانونی کاشت کو فروغ ملنے کا خدشہ ہے۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ اس قسم کی سرگرمیاں نہ صرف عوامی امن و امان کے لیے سنگین خطرہ ہیں بلکہ معاشرے میں منشیات کی لعنت کو مزید پھیلانے کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔ اسی تناظر میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت صوبے بھر میں فوری طور پر پابندی نافذ کر دی گئی ہے، جو اگلے احکامات تک برقرار رہے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7273/2025
کوئٹہ1یکم اکتوبر۔ ۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق بدھ کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے، جبکہ مغربی اضلاع کیچ، چاغی، نوشکی، خاران، واشک اور پنجگور میں موسم شدید گرم اور خشک رہے گا۔ کیچ اور رخشان ریجن میں دن کے وقت درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کی توقع ہے۔جمعرات کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا، جبکہ مغربی اضلاع کیچ، چاغی، نوشکی، خاران، واشک اور پنجگور میں شدید گرمی ہوگی۔ کیچ اور رخشان ریجن میں دن کے اوقات میں درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ درجہ حرارت تربت میں 44 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7274/2025
کوئٹہ 1یکم ستمبر۔بلوچستان اسمبلی میں اسپیکر کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق خان اچکزئی کی صدارت میں پٹ فیڈر کینال کی بحالی منصوبے پر اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی طارق خان مگسی، پارلیمانی سیکرٹری عبدالمجید بادینی، سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ،سیکریٹری آبپاشی، پروجیکٹ ڈائریکٹر، سیکرٹری ٹو اسپیکر حیات بزنجو سمیت متعلقہ افسران شریک ہوئے۔پارلیمانی سیکرٹری عبدالمجید بادینی نے اجلاس کو بتایا کہ پٹ فیڈر کینال علاقے کے عوام کے لیے ریڈ لائن ہے کیونکہ اسی پر وہاں کے کسانوں اور عوام کی زندگی کا انحصار ہے۔ 65 ارب روپے کی خطیر رقم مختص اور 11 ارب روپے بطور موبلائزیشن جاری ہونے کے باوجود عملی کام کا آغاز نہ ہونا عوام میں شدید تشویش پیدا کر رہا ہے۔طارق خان مگسی نے کہا کہ منصوبے کا ٹینڈر ہو چکا ہے اور رقم بھی جاری ہوچکی ہے لیکن ٹھیکیداروں نے منصوبہ شروع نہیں کیا، ایسے ٹھیکیداروں کو جواب دہ بنایا جانا ضروری ہے۔سیکریٹری آبپاشی نے بتایا کہ تمام غیر قانونی کنکشن ختم کیے جائیں گے اور منصوبے پر عملدرآمد کے لیے کمیٹی بنائی جا سکتی ہے۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر نے منصوبے کی تفصیلات پیش کیں اور بتایا کہ منظوری اور ٹینڈرنگ کے مراحل مکمل کیے جاچکے ہیں، تاہم سندھ حصے میں قبضہ جات، سکیورٹی مسائل اور یوٹیلیٹی تنصیبات کی منتقلی جیسے مسائل رکاوٹ ہیں۔اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے واضح کیا کہ یہ عوام کا پیسہ ہے اور اس کے تحفظ کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے حکم دیا کہ ٹھیکیداروں کو دی گئی موبلائزیشن ایڈوانس کا پچاس فیصد واپس لیا جائے اور ٹھیکیداروں کو کسی بھی وقت اسمبلی میں طلب کیا جا سکتا ہے۔ اسپیکر نے مزید ہدایت کی کہ 20 اکتوبر 2025 تک منصوبے کی مکمل مالی اور عملی تفصیلات بشمول موبلائزیشن رقوم کے استعمال کی وضاحت پیش کی جائے۔اجلاس میں اراکین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوامی مفاد کے اس اہم منصوبے پر کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی اور کسانوں کے حقوق ہر صورت میں محفوظ بنائے جائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7275/2025
دکی 1یکم اکتوبر ۔ ڈپٹی کمشنر د±کی محمد نعیم خان نے ایکسین بی اینڈ آر ملک اسد خان ترین کے ہمراہ زیر تعمیر ڈسٹرکٹ کمپلیکس، مائنز سب آفس اور فارسٹ آفس کا تفصیلی دورہ کیا۔ دورے کے دوران ڈپٹی کمشنر نے جاری ترقیاتی کاموں کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور متعلقہ حکام سے تعمیراتی معیار، رفتار اور کام کی پیش رفت کے حوالے سے تفصیلات حاصل کیں۔ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر ہدایت دی کہ تمام منصوبے بروقت اور اعلیٰ معیار کے مطابق مکمل کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی سہولیات سے متعلق منصوبوں میں تاخیر یا ناقص میٹریل ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی فلاح و بہبود موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے ضلعی انتظامیہ تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔مزید برآں، ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ ترقیاتی منصوبوں پر شفافیت اور معیار کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔ فنڈز کے درست استعمال اور تعمیراتی کاموں کی باقاعدہ رپورٹنگ پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جا سکے۔ ڈپٹی کمشنر محمد نعیم خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبوں کو عوامی ضرورت کے مطابق جلد از جلد پایہ? تکمیل تک پہنچایا جائے تاکہ عوام بنیادی سہولتوں سے مستفید ہو سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7276/2025
لورالائی 1یکم اکتوبر ۔کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ سے ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ لیبر ویلفئیر لورالائی ڈویژن عبدالجلیل کدیزئی نے ملاقات کی اور لیبر ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی انہوں نےکہاکہ بیت المال سکول میں 120 مزدوروں کے بچوں کو داخل کیا گیا ہے چائلڈ لبر سروے کیا جارہا ہیں کول مائنز کانوں ، ماربل فیکٹریز ، دکانوں ، تمام بنکوں و دیگر نجی اداروں میں سیکورٹی گارڈز و دیگر لیبر کی رجسٹریشن کیا گیا ہے چائلڈ لیبر، اوور ٹائم اور کم تنخواہ دینے پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ 14 سال سے کم عمر بچوں سے کام نہیں کر ایا جاسکتا۔ لیبر کورٹ میں بھی کسز چل رہے ہیں۔ کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ نے سس موقع پر کہا کہ کسی بھی علاقے کی ترقی میں مزدور ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ موجودہ حکومت مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے مزدوروں کے بچوں کو ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخل کیا جارہا ہے تاکہ وہ بھی دوسرے بچوں کی طرح تعلیم حاصل کرکے ملک کی ترقی میں حصہ ڈالے اور اپنے خاندان کا سہارا بنے انہوں نےکہاکہ وہ جلد بیت المال سکول کا دورہ کرکے داخل بچوں کی پڑھائی کا جائزہ لیں گے۔ کمشنر نے لورالائی ڈویژن میں محکمہ لیبر ویلفئیر کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7277/2025
قلات 1یکم ستمبر۔محکمہ صحت قلات عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی اور انسداد پولیو مہم سمیت تمام قومی صحت پروگراموں کی کامیابی کے لیے پرعزم ہے ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل بلوچ کے احکامات پرڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر قلات ڈاکٹر انجم بلوچ نے آر ایچ سی اینڈ ٹراما سینٹر مندے حاجی خالق آباد کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران ڈاکٹر انجم بلوچ نے عملے کی حاضری چیک کی اور غیر حاضر اسٹاف کے بارے میں رپورٹ مرتب کی انہوں نے گائنی، ای پی آئی، نیوٹریشن او ٹی پی سائٹ، ملیریا سیکشن، بی آئی ایس پی بینیفشریز، ادویات کے اسٹور اور وارڈ سمیت تمام شعبہ جات کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر متعلقہ شعبہ جات کا عملہ اپنی ڈیوٹی پر موجود پایا گیا اور مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی جارہی تھیں ڈاکٹر انجم بلوچ نے طبی عملے کو ضروری ہدایات جاری کیں عوام کو صحت کی سہولیات بہتر انداز میں فراہم کی جائیں، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر قلات نے جاری یو سی ایم او + اے آئی سیز پری کمپین مائیکرو پلان ٹریننگ کا بھی معائنہ کیا، جو ماسٹر ٹرینرز کی زیر نگرانی اکتوبر میں منعقد ہونے والی قومی انسداد پولیو مہم کی تیاری کے سلسلے میں جاری ہے۔ انہوں نے سابقہ پولیو مہم کے دوران حاصل ہونے والے مشاہدات کی روشنی میں اپنی تجاویز بھی شامل کیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Kalat, HandoutSeptember 30, 2025The District Administration and Health Department of Kalat are committed to providing quality medical facilities to the people and the success of all national health programs including the anti-polio campaign On the orders of Deputy Commissioner Captain (retd) Jamil Baloch, District Health Officer Kalat Dr. Anjum Baloch visited RHC and Trauma Center Mande Haji Khaliqabad. During the visit, Dr. Anjum Baloch checked the attendance of the staff and compiled a report about the absent staff. He inspected all the departments including Gynecology, EPI, Nutrition OTP Site, Malaria Section, BISP Beneficiaries, Medicine Store and Ward. On this occasion, the staff of the concerned departments were found present on their duty and medical facilities were being provided to the patients. Dr. Anjum Baloch issued necessary instructions to the medical staff to provide health facilities to the public in a better manner. District Health Officer Kalat also inspected the ongoing UCMO + AICs Pre-Campaign Micro Plan Training, which is being conducted under the supervision of master trainers in preparation for the National Polio Campaign to be held in October. He also added his suggestions in the light of the observations made during the previous polio campaign
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7278/2025
گوادر1یکم ستمبر۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور کی زیر صدارت انسدادِ ڈینگی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈسٹرکٹ میں ڈینگی کیسز کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں مختلف محکموں اور اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی، جن میں ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر وی بی ڈی ڈاکٹر عبدالواحد بلوچ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر زاہد حسین، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر عیسیٰ بلوچ، پی پی ایچ آئی کے نمائندے صابر حیاتان، این آر ایس پی کے پیر جان بلوچ، پی ایچ ای کے انجینئر ساجد سخی، ایگریکلچر، ڈسٹرکٹ کونسل، ماحولیات اور انڈس ہسپتال کے نمائندے شامل تھے۔اجلاس کے دوران ڈینگی کی روک تھام اور تدارک کے لیے مختلف پہلوو ں پر تفصیلی بحث ہوئی۔ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر وی بی ڈی ڈاکٹر عبدالواحد بلوچ نے شرکاء کو ڈینگی کیسز کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی اور بتایا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنوری 2025 سے ستمبر 2025 تک ڈسٹرکٹ میں ڈینگی کے مجموعی طور پر 106 کیسز رپورٹ ہوئے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آگاہی مہم کو مزید موثر بنایا جائے گا اور مختلف محکموں کو انسدادِ ڈینگی کے حوالے سے مخصوص ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ اس موقع پر طے پایا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اور ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر وی بی ڈی تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور تعاون سے، پچھلے سال کی طرح، انسدادِ ڈینگی مہم کا آغاز کریں گے۔ اور ڈینگی پر قابو پانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7279/2025
لورالائی1یکم اکتوبر ۔ کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ نے محکمہ ایکسائز ، ٹیکسیشن وانٹی نارکو ٹیکس کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کی۔ ڈویژنل ڈائریکٹر رستم خان نے کمشنر کو بتایا کہ گزشتہ سال ضلع دکی میں 20304 ، لورالائی 4049 ایکڑ پر کاشت کی گئی پوست کی فصل تلف کی گئی ہے او ر بنگ (چرس ) کے خلاف کمپئین جاری ہیں۔ ٹیکس کی مد میں ہدف سے زیادہ محصولات جمع کئے گئے ہیں۔جو کروڑوں روپے بنتے ہیں انہوں نے مختلف اقسام کے ٹیکسز، رجسٹریشن ، نان رجسٹرڈ وہیکلز ، اور لائسنس کی تفصیل بھی بتائیں۔۔کمشنر لورالائی ڈویڑن ولی محمد بڑیچ نے کہا کہ ہم اس وقت ترقی کریں گے کہ ہما رے محکمے اپنے وسائل بڑھائیں محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن نہایت اہمیت کا حامل ہے انہوں نےکہاکہ وہ ڈپٹی کمشنرز ، میونسپل کمیٹی کے آ فسران ساتھ مل بیٹھ کر ہر قسم کی وہیکلز کی رجسٹریشن کو یقینی بنانے اور ٹیکسز کی طریقہ کار کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7280/2025
کوئٹہ 1یکم اکتوبر ۔جامعہ بلوچستان میں ساٹھویں فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کا اہم اجلاس سینڈیکیٹ ہال میں منعقد ہوا، جس میں مالی سال 2025-26 کے لیے جاری اخراجات پر مشتمل بجٹ تخمینہ زیر غور لایا گیا۔ اجلاس کی صدارت جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی نے کی۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے جامعہ کی مالی کارکردگی اور مستقبل کے مالیاتی منصوبوں پر تفصیلی پریزنٹیشن بھی پیش کی۔اجلاس کے دوران مکمل ایجنڈا، ورکنگ پیپرز اور بجٹ تجاویز تمام اراکین کو پیشگی فراہم کی گئیں تاکہ جامعہ کی تعلیمی اور انتظامی ضروریات کے مطابق وسائل کی تقسیم اور مالی منصوبہ بندی پر مشاورت کی جا سکے۔اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر ممتاز علی بلوچ، وائس چانسلر میر چاکر خان رند یونیورسٹی سبی بشیر احمد کاکڑ، ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ خزانہ، حکومت بلوچستان نمائندہ سیکریٹری خزانہ حافظ محمد قاسم، ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ خزانہ، حکومت بلوچستان.جہانزیب مندوخیل، ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن، حکومت بلوچستان محمد نور، نمائندہ گورنر بلوچستان محمد طارق جوگیزئی، رجسٹرار جامعہ بلوچستان ناصر مری، ٹریڑرار خوشحال خان کنسلٹنٹ ٹریڑرار جامعہ بلوچستان.غلام فاروق بادینی، ڈائریکٹر جنرل انجینئرنگ اینڈ ورکس۔ڈاکٹر عبدالناصر کیازئی ، ڈائریکٹر جنرل اسٹوڈنٹس افیئرزمحترمہ ثمینہ درّانی، ڈائریکٹر فنانس ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد نےآن لائن شرکت کی .پروفیسر ڈاکٹر زینب بی بی، ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ اینڈ انفارمیشن سائنس ڈاکٹر سید مزمل بخاری، ڈائریکٹر کیو اے اے ڈی شریک ہوئے۔اجلاس میں جامعہ کی مالی کارکردگی، مجوزہ اخراجات اور ترجیحی ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان منصوبوں میں تعلیمی انفراسٹرکچر کی بہتری، فیکلٹی کی ترقی، طلبہ سہولیات کی فراہمی اور تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ کو خصوصی طور پر شامل کیا گیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی نے کہا کہ شفاف مالی نظم و نسق اور وسائل کے موثر استعمال کے بغیر تعلیمی ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ سازی میں موجودہ اور مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کی گئی ہے تاکہ جامعہ بلوچستان اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں اپنا موثر کردار ادا کر سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7281/2025
کوئٹہ 1یکم اکتوبر۔صوبائی وزیر خوراک بلوچستان حاجی نور محمد دمڑ سے زیارت، ہرنائی اور سنجاوی کے نمائندوں نے ان کے آفس سول سیکرٹریٹ کوئٹہ میں ملاقات کی اس موقع پر نمائندوں نے اپنے اپنے علاقوں کے عوامی مسائل اور ضروریات سے صوبائی وزیر کو آگاہ کیا صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوامی خدمت ہمارا مشن اور عوامی فلاح حکومت کی اولین ترجیح ہے لہذا عوام کے مسائل کو سنجیدگی سے سنا جا رہا ہے اور ان کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت عوامی فلاح و بہبود کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور مسائل کے حل میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی بعد ازاں صوبائی وزیر نے اپنے علاقے کے شہریوں سے بھی ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے اور کسی کو مایوس نہیں کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7282/2025
کوئٹہ 1یکم اکتوبر۔ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ صوبے میں ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اپنی انتھک محنت اور وژن کے ساتھ صوبے کو پسماندگی اور تاریکیوں سے نکال کر ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ انہی کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ بلوچستان میں صنعتی و معاشی ترقی کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کی کوششوں اور حکومتی تعاون سے صوبے میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے، جس کے نتیجے میں نہ صرف صوبے کی معیشت مستحکم ہوگی بلکہ عوام کو روزگار کے ہزاروں مواقع بھی میسر آئیں گے۔ اس ضمن میں حب میں 5 ارب روپے لاگت سے جھینگا فارمنگ کا جدید منصوبہ ایک اہم سنگ میل ہے جو صوبے کی معیشت کو تقویت دینے کے ساتھ ساتھ ماہی پروری کے شعبے کو نئی سمت فراہم کرے گا۔بلال خان کاکڑ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں بلوچستان میں مزید بڑے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں جو صوبے کے قدرتی وسائل کو بروئے کار لا کر صنعتی شعبے کو وسعت دینے کا باعث بنیں گے۔ ان منصوبوں کے ذریعے بلوچستان کو معاشی ترقی کے نقشے پر نمایاں مقام دلایا جائے گا اور صوبے کی تقدیر حقیقی معنوں میں بدلنے کی راہ ہموار ہوگی۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سرمایہ کاری بورڈ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنے اور صوبے میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گا۔ بلوچستان کے قدرتی وسائل، جغرافیائی اہمیت اور حکومتی اقدامات کو دیکھتے ہوئے یہ بات یقینی ہے کہ صوبہ مستقبل قریب میں صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, October 1:Vice Chairman of the Balochistan Board of Investment and Trade, Bilal Khan Kakar, has said that a new era of prosperity and development has begun in the province. He stated that under the dynamic leadership of Chief Minister Mir Sarfraz Bugti, tireless efforts are being made to steer the province out of darkness and set it on the path of economic growth and industrial expansion. These efforts, he added, are now bearing fruit as opportunities for sustainable development are emerging across Balochistan.Highlighting the achievements of the Board, Mr. Kakar said that billions of rupees are being invested in various sectors of the province. This investment will not only strengthen the provincial economy but also generate thousands of employment opportunities for the people of Balochistan. As an example, he cited the ?5 billion shrimp farming project in Hub, which is a milestone initiative that will boost aquaculture and contribute significantly to the economic development of the province.He further revealed that several large-scale projects are in the pipeline and will be launched in the near future. These initiatives aim to harness the natural resources of Balochistan, expand the industrial base, and place the province on the map as a hub of economic and industrial activity.Mr. Kakar reaffirmed the commitment of the Balochistan Board of Investment to provide maximum facilitation to domestic and foreign investors. He emphasized that with abundant natural resources, strategic geographical importance, and strong government support, Balochistan is poised to become a center of industrial and commercial growth in the near future.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7283/2025
کوئٹہ1 یکم اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کوئٹہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ رفیق بلوچ کے ہمراہ کوئٹہ شہر میں جاری ترقیاتی اسکیمات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں پی ڈی نے سریاب روڈ، سرکی روڈ، کسٹم، پرنس روڈ اور سائنس کالج چوک سمیت دیگر جاری منصوبوں کی صورتحال، درپیش رکاوٹوں اور اب تک کی کامیابیوں پر بریفنگ دی۔بعدازاں اجلاس ڈپٹی کمشنر مہراللہ بادینی نے سائنس کالج چوک پر جاری ترقیاتی کاموں کا خصوصی دورہ کیا اور ٹھیکیدار کو ہدایت کی کہ منصوبے کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو درپیش مشکلات میں کمی لائی جا سکے۔ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر واضح کیا کہ شہری سہولیات کی فراہمی اور ٹریفک کے دباومیں کمی کے لیے سائنس کالج چوک کا منصوبہ کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ تمام رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کیا جائے تاکہ منصوبہ بروقت مکمل ہو۔اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر کیو ڈی پی رفیق بلوچ ڈپٹی کمشنر کو منصوبے پر کام کی پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7284/2025
نواب شاہ1، یکم اکتوبر۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بدھ کے روز یہاں صوبائی وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار سے ان کی والدہ کی وفات پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس موقع پر مرحومہ کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی اور سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ ماں جیسی عظیم ہستی کا بچھڑ جانا ناقابلِ تلافی سانحہ ہے اللہ تعالیٰ مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزراء میر محمد صادق عمرانی، میر عاصم کرد گیلو اور مشیر برائے بلدیات نوابزادہ بابا امیر حمزہ زہری بھی موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 7285/2025
لورالائی یکم اکتوبر ۔لورالائی میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن انٹی نارکوٹکس فورس اور دیگر متعلقہ اداروں کی مشترکہ کارروائیوں کے دوران منشیات کی کاشت کے خلاف بھرپور آپریشن کیا گیا۔ترجمان محکمہ ایکسائز کے مطابق، گندہ غوڑی کے علاقے میں 3 ایکڑ، جبکہ سرکی جنگل اور فتح خان قلعہ میں 10 ایکڑ پر محیط بنگ (چرس) کی غیر قانونی فصلوں کو تلف کر دیا گیا۔ یوں مجموعی طور پر 13 ایکڑ اراضی کو منشیات کی کاشت سے پاک کر دیا گیا ہے۔محکمہ ایکسائز نے واضح کیا ہے کہ منشیات فروشوں کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر سختی سے عمل جاری ہے اور معاشرے کو منشیات کی لعنت سے محفوظ بنانے کے لیے آپریشنز تسلسل سے جاری رہیں گے۔حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ منشیات کی نشاندہی اور خاتمے میں حکومت سے تعاون کریں تاکہ نوجوان نسل کو اس ناسور سے بچایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7286/2025
سبی 1یکم اکتوبر۔کمانڈنٹ سبی سکاوٹس اور ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (BSDI) کے تحت متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا، جنہیں غیر معمولی تیزی کے ساتھ مکمل کر کے عوام کو سہولت فراہم کی گئی۔ یہ منصوبے وہ ہیں جو کھلی کچہریوں میں عوام کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل پر منظور کیے گئے تھے، اور اب ان پر عملی کام مکمل ہو کر نتائج عوام کے سامنے آ گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر چند روز قبل ہی ٹینڈرز ہوئے تھے لیکن ضلعی انتظامیہ کی محنت اور محکموں کی نگرانی کے باعث انہیں مقررہ مدت سے پہلے مکمل کر کے فعال بنا دیا گیا۔ افتتاح کیے گئے منصوبوں میں گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری کالج کے ساتھ منسلک اسکول کی سولرائزیشن، جیل روڈ پر پینے کے صاف پانی کے لیے فلٹریشن پلانٹ اور لونی روڈ پر قائم فلٹریشن پلانٹ شامل ہیں جہاں اب عوام کو پینے کے لیے صاف پانی دستیاب ہوگا۔ اسی طرح پبلک پارک سبی میں بچوں کے جھولے، سولر لائٹس، کیفیٹریہ اور واٹر چینل کے منصوبے پر بھی عملی کام کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ شہریوں کو تفریح اور سہولت کی جدید سہولیات میسر آ سکیں۔ کمانڈنٹ سبی سکاوٹس نے کہا کہ مکمل کیے گئے منصوبوں کی دیکھ بھال متعلقہ محکمے ذمہ داری سے کریں تاکہ عوام کو دیرپا فائدہ پہنچ سکے۔ ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے کہا کہ باقی ماندہ منصوبوں پر بھی جلدی کام شروع کیا جائے گا اور یہ منصوبے مقررہ مدت سے پہلے مکمل کر کے عوام کو فراہم کیے جائیں گے۔ افتتاح کے موقع پر عوام نے خوشی اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طویل عرصے بعد ان کے مسائل کو سنجیدگی سے سنا گیا اور غیر معمولی تیزی کے ساتھ ان کے حل کے لیے عملی اقدامات کیے گئے، جس سے عوام کا اعتماد مزید بڑھا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7287/2025
کوئٹہ 1یکم اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے آج یہاں گورنمنٹ اسپیشل بوائز ہائی اسکول کا اچانک دورہ کیا۔ دورے کے دوران ڈپٹی کمشنر نے پرنسپل سے ملاقات کی اور اساتذہ و دیگر اسٹاف کی حاضری چیک کی۔ڈپٹی کمشنر نے مختلف کلاس رومز، لیبارٹری، لائبریری، اسپورٹس کمپلیکس اور دیگر شعبہ جات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے طلباء سے ملاقات اور ان سے بات چیت کی اور ان کے مسائل دریافت کیے۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل اور دیگر غیر نصابی سرگرمیاں بھی بچوں کی شخصیت نکھارنے کے لیے لازمی ہیں۔ انہوں نے اسپورٹس کلب کا بھی دورہ کیا۔اسکول انتظامیہ کی جانب سے پیش کیے گئے مسائل بالخصوص تجاوزات، پانی اور بجلی سے متعلق مشکلات کے فوری حل کے احکامات جاری کیے گئے۔ضلعی انتظامیہ کی ٹیم نے ان ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے فوری طور پر کام شروع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں تعلیم کے فروغ اور سہولیات کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 1یکم ستمبر۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ مجیب الرحمٰن قمبرانی کا فائر اسٹیشنز، بیسک ہیلتھ یونٹس اور ڈسٹرکٹ کونسل دفتر کا تفصیلی دورہایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ، مجیب الرحمٰن قمبرانی نے آج ڈسٹرکٹ کونسل دفتر، فائر اسٹیشنز اور بیسک ہیلتھ یونٹس کا تفصیلی دورہ کیا۔ ان دوروں کا مقصد اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینا اور شہریوں کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی نشاندہی کرنا تھا۔ ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ نے ڈسٹرکٹ کونسل دفتر کا معائنہ کرتے ہوئے عمارت کے موثر استعمال کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ 2023 میں ڈسٹرکٹ کونسل کے انضمام کے بعد ہماری کوشش ہے کہ اس ادارے کے تمام وسائل کو جدید تقاضوں کے مطابق استعمال میں لایا جائے، تاکہ عوام کو براہِ راست فائدہ پہنچے۔مزید برآں، ایڈمنسٹریٹر ایم سی کیو نے علمدار روڈ اور بلوچی اسٹریٹ پر قائم بیسک ہیلتھ یونٹس کا معائنہ کیا۔ انہوں نے عوام کو فراہم کی جانے والی بنیادی طبی سہولیات کا جائزہ لیا اور عملے سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ صحت کی بنیادی سہولیات شہریوں کا بنیادی حق ہیں۔ ایم سی کیو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ان یونٹس میں علاج معالجے کے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے اور ہر شہری کو بروقت طبی امداد دستیاب ہو۔اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر نوشین بھی ان کے ہمراہ تھیں۔ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے وژن کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو نئی جہت دے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد اداروں کو صرف فعال بنانا نہیں بلکہ انہیں جدید تقاضوں کے مطابق استوار کر کے شہریوں کے اعتماد پر پورا اترنا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7288/2025
کوئٹہ 1یکم اکتوبر۔گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی و خوشحالی میں بلوچستان کا کردار بہت اہم ہے. بلوچستان میں بارڈر ٹریڈز اور سرمایہ کاری کے منافع بخش مواقع موجود ہیں اور ہمارا صوبہ ایران، افغانستان اور خاص طور پر سینٹرل ایشیا تک رسائی بھی دے سکتا ہے. نوشکی سمیت تمام سرحدی علاقوں میں سرحدی تجارت کو فروغ دینا اور معاشی سرگرمیوں کو مستحکم کرنا نہایت مددگار ثابت ہو سکتا ہے. نوشکی کے غریب عوام کی ترقی و معاشی آسودگی کیلئے مزید ترقیاتی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ وہ بھی ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علمائے اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی میر دستگیر بادینی کے ساتھ گورنر ہاو¿س کوئٹہ میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ دو ہمسایہ ممالک کے طویل سرحدوں پر بارڈر مارکیٹس کا قیام اور تجارتی سرگرمیوں کا فروغ نہ صرف مقامی آبادی کے مسائل حل کرنے میں مدد دیگا بلکہ ملکی معیشت کی بحالی میں بھی معاون ہو سکتا ہے. گورنر مندوخیل نے کہا کہ معاشرے میں صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کا قومی پیداوار میں اضافے، لوگوں کو روزگار کے وسیع مواقع فراہم کرنے، سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور ہمسایہ ممالک کے تجارتی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کے حوالے سے نہایت اہم کردار ہے. ہم باقاعدہ وفاقی اور صوبائی سطح سرحد کے قریب علاقوں میں آباد لوگوں اور خاص طور پر تاجروں کو درپیش مسائل، مشکلات اور مطالبات سے متعلقہ حکام کو آگاہ کرتے آ رہے ہیں اور آئندہ بھی ملک اور صوبے روشن مستقبل کیلئے کردار ادا کرتا رہوں گا. سرحد کے قریب مقامی سطح پر چھوٹے چھوٹے تاجروں کی تجارت سے نہ صرف ہزاروں لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر ہیں بلکہ ان معاشی و تجارتی سرگرمیوں سے ملک اور صوبے کی سطح پر بڑے تاجروں کو بھی تقویت ملتی ہے. سردست دونوں سیکورٹی کے خدشات اور مقامی آبادی کے ذریعہ معاش کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید عوام دوست اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7289/2025
کوئٹہ، 1 یکم اکتوبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشتگردوں کے خلاف دو بھرپور اور کامیاب آپریشنز کرکے ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ ان کارروائیوں کے دوران 13 دہشتگردوں کو انجام تک پہنچایا گیا جو ہمارے بہادر جوانوں کی پیشہ ورانہ مہارت اور غیر متزلزل عزم کا واضح ثبوت ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دشمن ایجنسیوں کے مہرے اور بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشتگرد بلوچستان کے امن کو سبوتاڑ کرنے کے خواب دیکھ رہے تھے، لیکن سکیورٹی اداروں نے ان کے عزائم کو پوری قوت سے ناکام بنایا انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قیام امن اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے سکیورٹی فورسز کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں اور پوری قوم ان پر فخر کرتی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بہادر سپوتوں کو قوم کی طرف سے سلام پیش کرتا ہوں ، جنہوں نے اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر وطنِ عزیز کی سلامتی کو یقینی بنایا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے عزم ظاہر کیا کہ بھارتی پشت پناہی میں سرگرم دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک آپریشنز جاری رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان ہر سطح پر اپنے سکیورٹی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7290/2025
کوئٹہ،1 یکم اکتوبر ۔صوبائی مشیر برائے ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے بدھ کے روز ٹراما سینٹر کا دورہ کیا اور حالیہ بم دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے زخمیوں کی خیریت دریافت کی اور ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے زخمیوں کو ہر ممکن علاج و معالجے کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی اس موقع پر مینجنگ ٹراما سینٹر ڈاکٹر ارباب کامران کاسی نے صوبائی مشیر کو تفصیلی بریفنگ دی اور زخمیوں کی موجودہ صورتحال اور علاج کے اقدامات سے آگاہ کیا ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے طبی عملے کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کی صورتِ حال میں ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے جس پیشہ ورانہ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا وہ قابلِ تحسین ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کے علاج میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے اور ان کی بہترین دیکھ بھال کو یقینی بنایا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7291/2025
تربت1یکم اکتوبر۔ ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں کیچ فیسٹیول کی رنگا رنگ تقریبات کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔افتتاحی تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات، عوام اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اس موقع پر تقریب کے مہمانِ خصوصی ممتاز سائنسدان اور قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے پروفیسر ڈاکٹر پرویز ہودبھائی تھے جبکہ دیگر مہمانان میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات میر ظہور احمد بلیدی، مشیر برائے کھیل و امور نوجوان مینا مجید، پارلیمانی سیکریٹری برائے توانائی میر اصغر رند، پارلیمانی سیکریٹری برائے فشریز حاجی برکت رند، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات زاہد سلیم، سیکریٹری سی اینڈ ڈبلیو لعل جان جعفر، چیف انجینئر ڈاکٹر سجاد بلوچ، کمشنر مکران قادر بخش پرکانی، ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ ممتاز براڈکاسٹر اور جیو نیوز کے پریزینٹر صبوق سید، اور دیگر معزز مہمان شریک تھے۔تقریب کے میزبان ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے بلوچی زبان میں اشعار کے ساتھ عوام کو خوش آمدید کہا اور فیسٹیول کا آغاز کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کیچ کی سرزمین صدیوں سے علم، فن، دانش اور ترقی پسند جدوجہد کی علامت رہی ہے۔ کیچ فیسٹیول محض ایک تہوار نہیں بلکہ ترقی، تعلیم، تخلیقی صلاحیت اور روشن مستقبل کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیسٹیول کو ایک علمی، ثقافتی اور معاشی پلیٹ فارم بنایا گیا ہے تاکہ نوجوان اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرسکیں۔ مقامی دانش ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ اصل ترقی اپنی جڑوں کے ساتھ جڑے رہنے میں ہے، اسی لیے روایتی فنون اور جدید اظہار کو یکجا کیا گیا ہے۔مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر پرویز ہودبھائی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قوموں کی ترقی تعلیم کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمیں مادری زبان میں تعلیم کو فروغ دینا چاہیے اور نوجوانوں کو سائنس و ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمارتیں تعمیر کرنے سے قومیں ترقی نہیں کرتیں بلکہ ادارے قائم کرکے اور انسانوں پر سرمایہ کاری سے ترقی کی راہیں کھلتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور سائنس اور ٹیکنالوجی کا دور ہے، ہمیں اپنی مقامی زبانوں کو اس سے ہم آہنگ کرکے ترقی کی منازل طے کرنا ہوں گی۔سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ اس فیسٹیول کو ایک منفرد انداز میں منعقد کرنا خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیچ کلچرل سینٹر مقامی ورثہ محفوظ رکھنے کی ایک بڑی مثال ہے جہاں بلوچی تاریخ، روایات اور موسیقی نئی نسل تک منتقل کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کیچ کلچرل سینٹر کے منصوبے کے دوسرے فیز کی تعمیر ناگزیر ہے اور حکومت کو اس منصوبے میں تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا وقتی معلومات دیتا ہے لیکن اصل دانش اور ترقی کتابوں سے حاصل ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ کتاب دوستی کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔صوبائی وزیر منصوبہ بندی میر ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ کیچ فیسٹیول نے ثابت کیا ہے کہ یہاں کے لوگ علم و ثقافت کے شیدائی ہیں۔ خواتین کی بڑی تعداد میں شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں کی خواتین بااختیار ہیں اور ان کا مستقبل روشن ہے۔ممبر صوبائی اسمبلی اور مشیر برائے کھیل اور امور نوجوان مینا مجید نے کہا کہ کیچ فیسٹیول ضلع کی تاریخ کا سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خواندگی کے فروغ میں کیچ کا اہم کردار ہے جس کا کریڈٹ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو جاتا ہے۔ انہوں نے آئندہ ماہ کوئٹہ میں یوتھ سمٹ کے انعقاد کا بھی اعلان کیا جس میں بلوچستان کے تمام اضلاع سے نوجوان شریک ہوں گے۔ممبر صوبائی اسمبلی اور پارلیمانی سیکریٹری توانائی میر اصغر رند نے کہا کہ ایسے فیسٹیول قومی ثقافت کو فروغ دینے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ ممبر صوبائی اسمبلی اور پارلیمانی سیکریٹری برائے فشریر حاجی برکت رند نے کہا کہ ہمیں ہر سال باقاعدگی سے ایسے فیسٹیول منعقد کرنے چاہئیں تاکہ عوام کو تفریح کے ساتھ ساتھ اپنی ثقافت سے جڑنے کا موقع ملے۔فیسٹیول کے ایک سیشن میں تجارتی اور کاروباری موضوعات پر ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے آصف کاکڑ، بلوچستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے حاجی فدا حسین دشتی، معروف بینکار وہاب شوہاز اور ممتاز کاروباری شخصیت حاجی برکت بلیدی نے شرکاءکو رہنمائی دی اور سوالات کے جوابات دیے۔جبکہ دوسرے سیشن میں یونیورسٹی آف تربت کے پروفیسرز ڈاکٹر عبد الصبور بلوچ ، ڈاکٹر عبدالغفور شاد ، ڈاکٹر طاہر حکیم ، اور ڈاکٹر رحیم مہر نے بلوچ روایات، تاریخ اور کہانیوں پر روشنی ڈالی۔ آخری سیشن میں یونیورسٹی آف تربت، گورنمنٹ عطا شاد ڈگری کالج، گرلز کالج اور کیچ میوزیم کے طلبہ کے درمیان موسیقی کا مقابلہ ہوا جس نے تقریب کو چار چاند لگا دیے۔ کیچ کلچرل فیسٹیول کے افتتاحی تقریب میں کمپیرنگ اور موڈریٹر کے فرائض کیچ فیسٹیول کمیٹی کے التاز سخی ، غلام اعظم دشتی ، عومر ہوت ، رووف راز اور دیگر تھے۔کیچ فیسٹیول میں مختلف سرکاری محکموں اور نجی اداروں کی جانب سے بلوچی کشیدہ کاری، آرٹ پینٹنگ ،کشیدہ کاری کپڑوں، کھجوروں، مقامی دستکاریوں اور کتب وغیرہ کے اسٹالز لگائے گئے ہیں۔ بلوچی موسیقی، لوک رقص اور دیگر ثقافتی مظاہروں نے شرکاء کو اپنی تہذیب کی خوبصورتی اور رنگینیوں سے روشناس کرایا ہے۔ یہ فیسٹیول نہ صرف ضلع کیچ بلکہ پورے بلوچستان کے روشن اور ترقی پسند چہرے کی نمائندگی کر رہا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7292/2025
گوادر1یکم اکتوبر۔ کوآرڈینیٹر برائے پانی و بجلی اور چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ نے ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی انجینئر معین الرحمن کے ہمراہ چوڑ پمپنگ اسٹیشن کا دورہ کیا۔ اس موقع پر چیف انجینئر جی ڈی اے سید محمد بلوچ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عبدالشکور، پی ڈی واٹر پروجیکٹ میر جان بلوچ، انجینئر قمبر بلوچ سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔چیف انجینئر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شادی کور ڈیم سے چوڑ پمپنگ اسٹیشن تک پانی کی ترسیل جاری ہے، جو آج رات گئے تک ایئرپورٹ واٹر اسٹیشن تک پہنچ جائے گی اور جمعرات سے گوادر شہر کو شادی کور سے فرائم ہونے والا پانی اور میرانی ڈیم سے ٹینکروں کے ذریعے سپلائی شروع کر دی جائے گی۔ کوآرڈینیٹر و چیئرمین نورالحق نے کہا کہ شادی کور ڈیم، ڈیسالینیشن پلانٹ اور ٹینکروں کے ذریعے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ عوام کو ریلیف فراہم ہو۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پانی بحران پر قابو پانے کے لیے تمام ادارے مربوط حکمتِ عملی کے تحت کام کررہے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبرRecast.7286
سبی 1یکم اکتوبر ۔کمانڈنٹ سبی سکاوٹس منیر احمد سلطان اور ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (BSDI) کے تحت متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا، جنہیں غیر معمولی تیزی کے ساتھ مکمل کر کے عوام کو سہولت فراہم کی گئی۔ یہ منصوبے وہ ہیں جو کھلی کچہریوں میں عوام کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل پر منظور کیے گئے تھے، اور اب ان پر عملی کام مکمل ہو کر نتائج عوام کے سامنے آ گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر چند روز قبل ہی ٹینڈرز ہوئے تھے لیکن ضلعی انتظامیہ کی محنت اور محکموں کی نگرانی کے باعث انہیں مقررہ مدت سے پہلے مکمل کر کے فعال بنا دیا گیا۔ افتتاح کیے گئے منصوبوں میں گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری کالج کے ساتھ منسلک اسکول کی سولرائزیشن، جیل روڈ پر پینے کے صاف پانی کے لیے فلٹریشن پلانٹ اور لونی روڈ پر قائم فلٹریشن پلانٹ شامل ہیں جہاں اب عوام کو پینے کے لیے صاف پانی دستیاب ہوگا۔ اسی طرح پبلک پارک سبی میں بچوں کے جھولے، سولر لائٹس، کیفیٹریہ اور واٹر چینل کے منصوبے پر بھی عملی کام کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ شہریوں کو تفریح اور سہولت کی جدید سہولیات میسر آ سکیں۔ کمانڈنٹ سبی سکاوٹس نے کہا کہ مکمل کیے گئے منصوبوں کی دیکھ بھال متعلقہ محکمے ذمہ داری سے کریں تاکہ عوام کو دیرپا فائدہ پہنچ سکے۔ ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے کہا کہ باقی ماندہ منصوبوں پر بھی جلدی کام شروع کیا جائے گا اور یہ منصوبے مقررہ مدت سے پہلے مکمل کر کے عوام کو فراہم کیے جائیں گے۔ افتتاح کے موقع پر عوام نے خوشی اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طویل عرصے بعد ان کے مسائل کو سنجیدگی سے سنا گیا اور غیر معمولی تیزی کے ساتھ ان کے حل کے لیے عملی اقدامات کیے گئے، جس سے عوام کا اعتماد مزید بڑھا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7293/2025
کوئٹہ 1یکم اکتوبر ۔ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت بدھ کے روز سیکرٹریز کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں فائل ٹریکنگ سسٹم، آئی پی ایم ایس، ترقیاتی منصوبوں میں تیزی، برتھ، ڈیتھ اور میرج رجسٹریشن، کیش لیس اکانومی، سوشل میڈیا اکاونٹس کی فعالی سمیت دیگر اہم امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سنیئر ممبر بورڈ آف ریونیو کمبر دشتی، ایڈیشنل، چیئرمین سی ایم آئی ٹی محمد علی کاکڑ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد حمزہ شفقات سمیت تمام انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری آفیسران کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کی خدمت کو اپنا فرض سمجھیں، خلوص اور ایمانداری سے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں۔ وہ اپنی ڈیوٹی کے دوران عوام کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں اور ہر ممکن آسانی فراہم کریں تاکہ عوام کا اعتماد حکومت پر مضبوط ہو۔ یہ ذمہ داری نہ صرف اخلاقی حیثیت رکھتی ہے بلکہ قانون اور ضوابط کے تحت بھی آفیسران پر عائد ہوتی ہے کہ وہ عوامی خدمت میں شفافیت، جوابدہی اور نیک نیتی سے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ کیش لیس اکانومی کی اہمیت معیشت میں شفافیت، آسانی، اور ترقی کے لیے بہت بڑا قدم ہے۔ سرکاری اور نجی شعبے کے تمام مالی لین دین کو ڈیجیٹل سسٹمز کی طرف منتقل کیا جائے۔ اس نظام کے ذریعے لین دین زیادہ محفوظ، سستا، اور عوام کے لیے قابل رسائی بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برتھ، ڈیتھ اور میرج کی رجسٹریشن کی اہمیت بہت زیادہ ہے کیونکہ یہ رجسٹریشنز شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنے اور سرکاری ریکارڈ کو درست اور شفاف بنانے کے لیے ناگزیر ہیں۔سرکاری اداروں کو آبادی کے درست اعداد و شمار فراہم کرکے بہتر حکومتی منصوبہ بندی اور خدمات کی فراہمی میں معاون ثابت ہوتی ہے، اسی لیے برتھ، ڈیتھ اور میرج کی رجسٹریشن کو لازمی سمجھتے ہوئے سرکاری دفاتر میں بروقت اندراج کرانا ہر شہری کی ذمہ داری ہے تاکہ قانونی تحفظ اور سہولتیں حاصل کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا تمام سیکرٹریز فائل ٹریکنگ سسٹم اور پاکستان سٹیزن پورٹل پر عوام کی جانب سے درج شکایات کو فوری طور پر حل کرنے پر خصوصی توجہ دیں۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنایا جائے اور ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبہ ترقی کرے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7294/2025
چمن1یکم اکتوبر۔ ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمیٹی چمن کا اجلاس منعقد کیا گیا اجلاس میں ضلع میں جاری ترقیاتی کاموں اور منصوبوں کے حوالےسے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمیٹی کے افسران نے ڈی سی چمن کو تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں اجلاس میں ڈسٹرکٹ کمیٹی چمن اور دیگر متعلقہ محکموں کے کے تمام افسران اور نمائندگان شریک تھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی چمن نے کہا کہ جاری ترقیاتی کاموں کی بروقت اور معیاری تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے تمام متعلقہ محکموں کے افسران اپنے کام کی نگرانی آور جائزہ لینے کیلئے اچانک سائٹ کی دورے کیا کریں اور ترقیاتی کاموں کے دوران استعمال ہونے والے میٹریل کی جانچ پڑتال کو یقینی بنائیں اور ناقض خراب اور بوسیدہ اور پرانے زنگ آلود اور غیر معیاری ساز وسامان کو ہر گز استعمال نہ ہونے دیں انہوں نے کہا کہ نئے ترقیاتی اسکیموں منصوبوں اور کاموں کی پی سی ون بنانے کے دوران کام کی نوعیت اور مجموعی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اور مد نظر رکھ کر کمپلیٹ خوبصورت دلکش لطیف اور ماحول دوست ائیڈیاز تجاویز اور نقشے بنا کر پیش کیا کریں تاکہ ہم ایک خوبصورت شہر و دفاتر اور دیگر ضروری انفراسٹرکچر کو ڈیولپ کرنے میں کامیابی سے ہمکنار ہو سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز۔ Recast
کوئٹہ 1یکم اکتوبر۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ مجیب الرحمٰن قمبرانی کا فائر اسٹیشنز، بیسک ہیلتھ یونٹس اور ڈسٹرکٹ کونسل دفتر کا تفصیلی دورہایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ، مجیب الرحمٰن قمبرانی نے آج ڈسٹرکٹ کونسل دفتر، فائر اسٹیشنز اور بیسک ہیلتھ یونٹس کا تفصیلی دورہ کیا۔ ان دوروں کا مقصد اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینا اور شہریوں کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی نشاندہی کرنا تھا۔ ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ نے ڈسٹرکٹ کونسل دفتر کا معائنہ کرتے ہوئے عمارت کے موثر استعمال کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ 2023 میں ڈسٹرکٹ کونسل کے انضمام کے بعد ہماری کوشش ہے کہ اس ادارے کے تمام وسائل کو جدید تقاضوں کے مطابق استعمال میں لایا جائے، تاکہ عوام کو براہِ راست فائدہ پہنچے۔مزید برآں، ایڈمنسٹریٹر ایم سی کیو نے علمدار روڈ اور بلوچی اسٹریٹ پر قائم بیسک ہیلتھ یونٹس کا معائنہ کیا۔ انہوں نے عوام کو فراہم کی جانے والی بنیادی طبی سہولیات کا جائزہ لیا اور عملے سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ صحت کی بنیادی سہولیات شہریوں کا بنیادی حق ہیں۔ ایم سی کیو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ان یونٹس میں علاج معالجے کے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے اور ہر شہری کو بروقت طبی امداد دستیاب ہو۔اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر نوشین بھی ان کے ہمراہ تھیں۔ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے وژن کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو نئی جہت دے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد اداروں کو صرف فعال بنانا نہیں بلکہ انہیں جدید تقاضوں کے مطابق استوار کر کے شہریوں کے اعتماد پر پورا اترنا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7295/2025
گوادر/پسنی 1یکم اکتوبر۔اسسٹنٹ کمشنر پسنی مہیم خان گچکی نے پسنی ٹاو¿ن کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے مارکیٹوں اور دکانوں سے پولیتھین کے پلاسٹک بیگز ضبط کیے۔ ان بیگز کو ماحولیاتی آلودگی اور ساحلی خطے کے قدرتی حسن کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔اس موقع پر ان کے ہمراہ ماحولیاتی افسر ماجد بلوچ بھی موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت بلوچستان کی واضح ہدایات کے مطابق پولیتھین بیگز کا استعمال مکمل طور پر ممنوع ہے، کیونکہ یہ سمندری حیات اور ماحول دونوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔اسسٹنٹ کمشنر نے شہریوں، دکانداروں اور تاجروں پر زور دیا کہ وہ ماحول دوست بیگز کے استعمال کو فروغ دیں تاکہ پسنی کے ساحلی ماحول کو آلودگی سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے یہ عزم بھی دہرایا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7296/2025
کوئٹہ، 1یکم اکتوبر۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا ہے کہ بلوچستان گزشتہ دو دہائیوں سے گورننس اور امن و امان کے سنگین مسائل کا شکار رہا ہے موجودہ مخلوط صوبائی حکومت نے گزشتہ دو برس کے دوران ایسے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں جن کے مثبت اثرات عام آدمی کی زندگی میں نمایاں طور پر سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں ان اقدامات میں عوامی فلاح و بہبود، انفراسٹرکچر کی بہتری، نوجوانوں کے لیے ہنر مند پروگرام، صحت و تعلیم کے شعبوں میں سرمایہ کاری اور امن و امان کے قیام کے لیے مربوط پالیسی شامل ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نہ صرف اپنی کابینہ اور اسمبلی کو فیصلوں میں شامل کرتے ہیں بلکہ اتحادی جماعتوں اور پارلیمنٹ سے باہر کی سیاسی قیادت کو بھی اعتماد میں لیتے ہیں، جس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ یہی طرز عمل بلوچستان کی پرانی سیاسی روایت اور مشاورت کی مضبوطی کا عکاس ہے میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کو اس وقت وفاق اور ملک کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے قائدین کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ میاں محمد نواز شریف، وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری کی جانب سے وقتاً فوقتاً فراہم کی جانے والی رہنمائی صوبائی حکومت کے لیے راہنمائی کا باعث ہے، جب کہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماوں سردار ایاز صادق اور اسحاق ڈار بھی حکومتی پالیسیوں کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل مشاورت فراہم کرتے ہیں۔ انہی رہنماوں کی گائیڈ لائن کی روشنی میں بلوچستان کی مخلوط حکومت عوامی فلاح اور صوبے کی بہتری کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سب سے بڑے مسئلے یعنی امن و امان سے نمٹنے کے لیے سیاسی قیادت کے ساتھ ساتھ عسکری قیادت بھی اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔ سیکیورٹی فورسز بحالی امن کے لیے ہمہ وقت سرگرم عمل ہیں اور انہیں صوبائی حکومت کی مکمل سیاسی و انتظامی سرپرستی حاصل ہے۔ وار فئیر میں سیکیورٹی فورسز اور لاءفئیر میں صوبائی حکومت دوٹوک موقف اور واضح حکمت عملی کے ساتھ ذمہ داریاں ادا کر رہی ہے صوبائی وزیر نے کہا کہ میر سرفراز بگٹی کی سربراہی میں موجودہ حکومت ایک جامع وژن کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، ہر سیاسی و انتظامی فیصلے میں اتحادی جماعتوں اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کو یقینی بنایا جاتا ہے، جس سے شفافیت اور سیاسی ہم آہنگی کو فروغ مل رہا ہے میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان صوبے کے عوام کی فلاح، ترقی اور امن کے ہر اقدام میں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کے ساتھ کھڑی ہے تاکہ صوبے کے عوام کو ایک پرامن، خوشحال اور بہتر مستقبل دیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7297/2025
قلعہ عبداللہ 1یکم اکتوبر 2025 ؛ تہ ڈوبنڈی اور اس کے نواحی علاقوں میں پوست کی کاشت کے خلاف اینٹی نارکوٹکس فورس اور مقامی اداروں کی مشترکہ کارروائی چھٹے روز بھی جbاری رہی۔ آج مزید 130 ایکڑ رقبے پر کارروائی کی گئی، جن میں سے 55 ایکڑ پانی کی قلت کے باعث خود تباہ ہوا جبکہ 75 ایکڑ فصل کو ٹیموں نے براہِ راست تلف کیا۔ مجموعی طور پر اب تک 654 ایکڑ رقبہ پوست کی کاشت سے پاک کیا جا چکا ہے۔ کارروائی کے دوران اینٹی نارکوٹکس فورس نے ایک مقدمہ درج کیا جس کے بعد کل ایف آئی آرز کی تعداد 10 ہوگئی ہے، تاہم کسی قسم کی گرفتاری یا سامان کی برآمدگی نہیں ہوئی۔ آپریشن میں 10 ویڈیسائیڈ اسپرے مشینیں، 4 گھاس کاٹنے والی مشینیں اور 2 ٹریکٹر استعمال کیے گئے۔ فورسز کی شمولیت میں ایف سی 138 ونگ کے 14 اہلکار 2 گاڑیوں کے ساتھ، این ایف کے 7 اہلکار 1 گاڑی کے ساتھ، اور لیویز فورس کے 50 اہلکار بشمول مزدور 7 گاڑیوں کے ساتھ شامل تھے۔ محکمہ ایکسائز اینڈ نارکوٹکس شریک نہ ہو سکا کیونکہ ان کی شرکت کی اجازت 30 ستمبر تک محدود تھی۔ آپریشن کا دائرہ Lahrr, Lurrgi, Abbas, Zarnaza, Bunyadi, Karrak, Shaas, Kherzai, Kach Addozai, Toor Kaan, Chinar, Baillo اور ملحقہ علاقوں تک وسیع ہے۔ حکام کے مطابق پوست کے خلاف یہ مہم بھرپور انداز میں جاری رہے گی تاکہ ضلع قلعہ عبداللہ کو منشیات کی کاشت سے مکمل طور پر پاک کیا جا سکے۔
…