News

17-06-2025

خبرنامہ نمبر 4429/2025
کوئٹہ۔ 17 جون:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت بلوچستان کابینہ کا اہم اجلاس یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں کابینہ کے اراکین نے متفقہ طور پر آئندہ مالی سال کے بجٹ کو صوبے کے عوام کی ضروریات، ترقیاتی اہداف اور اصلاحاتی اقدامات سے ہم آہنگ قرار دیا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے محدود وسائل کے باوجود عوامی فلاح، ترقیاتی ترجیحات، اور ادارہ جاتی اصلاحات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک جامع اور متوازن بجٹ ترتیب دیا ہے اجلاس کے دوران دی گئی بریفنگ کے مطابق مالی سال 2025-26 کے لیے بجٹ کا کل حجم 1020 ارب روپے رکھا گیا ہے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران ترقیاتی بجٹ کا 98 فیصد اجرا ایک بڑی کامیابی ہے جو تمام وزارتوں، بیوروکریسی اور وزیر خزانہ کی ٹیم کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے انہوں نے کہا کہ اسکل ڈویلپمنٹ بلوچستان حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے۔ مشیر برائے محنت اور ان کی ٹیم کی کاوشوں سے یہ منصوبہ نہ صرف کامیابی سے جاری ہے بلکہ اس کے تحت 2300 نوجوانوں کے دوسرے بیچ کو جلد تربیتی مراحل کے لیے روانہ کیا جائے گا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن کا بڑا منصوبہ شفافیت سے جاری ہے، جس کے لیے وفاقی حکومت سے آخری قسط جلد متوقع ہے 60 ارب روپے کے میگا پراجیکٹس میں اسٹیٹ بینک کے ذریعے رقوم براہ راست زمینداروں کو منتقل ہو رہی ہیں جو شفافیت کی عملی مثال ہے انہوں نے کہا کہ تعلیم کا شعبہ ایک بڑا چیلنج تھا، لیکن بلوچستان حکومت نے ایس بی کے کا مسئلہ حل کرتے ہوئے 3200 بند اسکولوں کو دوبارہ فعال کر دیا ہے صحت کے شعبے میں بھی ایک انقلابی قدم اٹھایا گیا ہے جس کے تحت رواں ماہ کے اختتام تک 150 بیسک ہیلتھ یونٹس کو ٹیلی میڈیسن کے نظام سے منسلک کر دیا جائے گا پینشن اصلاحات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے بیوروکریسی، خصوصاً چیف سیکریٹری شکیل قادر خان کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ طویل المیعاد مالی نظم و نسق کے لیے اصلاحات ناگزیر تھیں جو اب کامیابی سے مکمل ہو چکی ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کو اس بار بجٹ میں سنجیدگی سے شامل کیا گیا ہے تاکہ انصاف کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے انہوں نے اعلان کیا کہ اگلے سال ہر ضلع میں ریسکیو 1122 کی موجودگی یقینی بنائی جائے گی تاکہ ہنگامی صورتحال میں فوری رسپانس مہیا ہو سکے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ نئے بجٹ میں اسٹریٹیجک اور لائیولی ہڈ پراجیکٹس کو اہمیت دی جا رہی ہے اس کے علاوہ ایریگیشن، کمیونیکیشن، تعلیم، صحت، امن و امان اور موسمیاتی تبدیلی کو بجٹ کی مرکزی ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے کابینہ نے ترقیاتی بجٹ کے 98 فیصد اجرا پر اتحادی حکومت، وزیر خزانہ، پلاننگ ڈپارٹمنٹ اور بیوروکریسی کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔

خبرنامہ نمبر 4430/2025
کوئٹہ/17جون:بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے مضر صحت سبزیوں کے خلاف کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں جاری کریک ڈاؤن کے تحت حالیہ کارروائی میں کلی پائند خان اور شیخ ماندہ میں 80 ایکڑ سے زائد اراضی پر اگائی گئی غیر صحت بخش سبزیاں تلف کر دی گئیں۔تلف کی جانے والی سبزیوں میں چقندر، بھنڈی، پالک، دھنیا، پیاز، سلاد اور گھوبی کی مختلف اقسام شامل تھیں جنہیں نالوں کے آلودہ اور زہریلے پانی سے سیراب و تیار کیا جا رہا تھا۔بلوچستان فوڈ اتھارٹی حکام نے فصلوں کو صحت دشمن سیوریج واٹر سے اگانے پر زمینداروں کو سختی سے تنبیہ کی اور خبردار کیا کہ آئندہ ایسی کاشت برداشت نہیں کی جائے گی۔ بی ایف اے کی ٹیموں نے دوران کارروائی اس بات کا بھی مشاہدہ کیا کہ بعض زمیندار پابندی کے باوجود بار بار انہی ذرائع سے کاشت کاری جاری رکھے ہوئے ہیں جو کہ نہ صرف فوڈ سیفٹی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ انسانی صحت کے لیے بھی مہلک خطرہ ہے۔ یاد رہے کہ صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بی ایف اے حاجی نور محمد دمڑ کی خصوصی ہدایت پر اتھارٹی کی غیر صحت بخش فصلوں کے خلاف جاری مہم اپنے چوتھے ہفتے میں داخل ہو چکی ہے اور اس دوران اب تک مختلف علاقوں میں سینکڑوں ایکڑ پر کاشت کی گئی زہریلی سبزیوں کو تلف کیا جا چکا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی وقار خورشید عالم کے مطابق ہمارا مقصد صرف قوانین کا نفاذ نہیں بلکہ شہریوں کو صحت بخش اور محفوظ خوراک کی فراہمی ہے۔ ناقص طریقہ کاشت اور آلودہ پانی کے استعمال کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل درآمد جاری ہے۔ انہوں نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ ایسی سبزیوں کے استعمال سے اجتناب کریں جو مشتبہ ذرائع سے اگائی گئی ہوں اور کسی بھی شکایت یا مشاہدے کی صورت میں اتھارٹی سے فوری رابطہ کریں تاکہ صحت دشمن عناصر کے خلاف بروقت کارروائی ممکن ہو سکے۔

خبرنامہ نمبر 4431/2025
نصیرآباد ۔کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمن خان کی زیر صدارت سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کا کڑ ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان ڈپٹی کمشنر استامحمد رزاق خان خجک برکت علی کھوسہ اور عبدالصمد کھوسہ شریک تھے اجلاس کے موقع پر تمام ڈپٹی کمشنرز نے اپنے اپنے اضلاع میں سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے اجلاس کو تفصیل سے آگاہی فراہم کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمن خان نے کہا کہ سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے کوئی بھی قانون سے بالادست نہیں سرکاری واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنانا زمینداروں پر لازم ہے تمام ڈپٹی کمشنرز سرکاری واجبات کی وصولی پر گہری نظر مرکوز رکھیں جن جن اضلاع میں سرکاری واجبات کی وصولی کا ٹارگٹ تا حال صحیح معنوں میں حاصل نہیں کیا گیا وہ محکمہ ریونیو کے عملے اور آفیسران سے اس بابت سختی سے کام لیں جون کے آخر تک ریکوری کے عمل کو مکمل کیا جائے جن زمینداروں پر واجبات کی ادائیگی تاحال بقایا ہیں اگر وہ گریزاں ہیں تو انہیں نوٹسز جاری کیے جائیں یا قانونی کاروائی عمل میں لائیں انہوں نے کہا کہ اگر ریونیو عملے کی جانب سے لاپرواہی برتی جا رہی ہے ان افیسران اور عملے کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائیں تمام ڈپٹی کمشنرز ریونیو وصولی کے لیے صرف پٹواریوں پر انحصار نہ کریں تحصیلداران اور نائب تحصیلداران کو بھی چاہیے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں سرکاری واجبات کی وصولی کے ساتھ ساتھ جمعبندی و دیگر سرکاری ریکارڈ کو بھی ترتیب دیا جائے آفیسران سرپرائز وزٹ کر کے تمام ریکارڈ اور جمعبندی کا جائزہ لیتے رہیں۔

خبرنامہ نمبر 4432/2015
لورالائی17,جون:کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن سے ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر محمد مقبول بارک زئی ںے ملاقات کی ۔ کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے اس موقع پر کہا کہ حکومت نے محکمہ صحت میں افرادی قوت کی کمی پوری کرنے کے لئے بڑی تعداد میں کنٹریکٹ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف بھرتی کئے ہیں جس سے عوام الناس کی علاج معالجہ میں مدد ملے گی انہوں نے کہا کہ اب انھیں ڈیوٹی کا پابند کرنا متعلقہ آ فسران کی ہی ذمہ داری ہے انہوں نے نئے ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ کو خوش آمدید کہا اور انھیں محکمہ ہیلتھ میں بہتری لانے کی بھر پور کوشش کر نے کی ہدایت کی۔ ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ نے کمشنر کو محکمہ صحت میں جاری ترقیاتی منصوبوں ، دور دراز علاقوں میں علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کا مختصر تفصیل بتائی اور اس ضمن میں اپنی ہر ممکن کوشش کی یقین دھانی کرائی ۔ کمشنر نے بھی انہیں انتظامیہ کی طرف ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔

خبرنامہ نمبر 4434/2025

نصیرآباد: ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے ریونیو آفیسران، تحصیلداروں اور متعلقہ عملے کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ریونیو افسران کی جانب سے زرعی انکم ٹیکس، عشر، آبیانہ کی وصولی، جمع بندی اور دیگر سرکاری ریکارڈ کی ترتیب و تکمیل کے امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ ضلع نصیرآباد کو حکومت کی جانب سے جو سرکاری واجبات کی وصولی کا ہدف دیا گیا ہے، اس کی بروقت تکمیل اولین ترجیح ہے اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی، لاپروائی یا سستی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمام متعلقہ افسران اور عملے کو اپنے فرائض پوری دیانتداری اور ذمہ داری کے ساتھ ادا کرنا ہوگاڈپٹی کمشنر نے کہا کہ جو افسران یا اہلکار واجبات کی وصولی میں سستی یا عدم دلچسپی کا مظاہرہ کریں گے ان کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی اور کسی قسم کی رعایت یا چشم پوشی نہیں برتی جائے گی۔ جبکہ نادہندگان زمینداروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر اپنی کارکردگی رپورٹ جمع کروائیں تاکہ اس عمل کی مسلسل نگرانی ممکن ہو اور تمام معاملات شفاف انداز میں مکمل کیے جا سکیں۔ اجلاس کے دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری واجبات کی وصولی کے لیے عوامی سطح پر بھی آگاہی مہم چلائی جائے گی تاکہ زمینداروں، کاشتکاروں اور دیگر متعلقہ افراد کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا جا سکے اور وہ مقررہ وقت میں اپنی واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ ریونیو ریکارڈ کی درستگی اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے جدید تقاضوں کے مطابق اقدامات کیے جائیں اور ہر سطح پر کارکردگی کو بہتر بنایا جائے تاکہ ضلع نصیرآباد کو مالیاتی نظم و نسق کے حوالے سے صوبے میں ایک مثالی ضلع بنایا جا سکے۔

خبرنامہ نمبر4436/2025
قلعہ سیف اللہ 17جون2025؛
ڈپٹی کمشنر سعید احمد دمڑ نے مون سون کی حالیہ پیش کردہ خطرات سے نمٹنے کیلئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سب محکموں کے آفیسران سے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ محکمہ پی۔ڈی۔ایم۔اے اور موسمیات کی جانب سے مون سون کے خطرات سے نمٹنے کیلئے جو ہدایت جاری ہوئے ان ہدایات پر عمل کرنے کیلئے انتظامیہ ودیگر محکموں کے آفیسران کو ہر قسم کی تیاری اور تمام وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے ہر وقت تیاری کرنی چاہیے تاکہ مقامی آبادی کو کوئی مالی و جانی خطرات لاحق نہیں ہو سکیں ۔اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ اسے سلسلے میں قبضہ مافیا کو جنھوں نے سیلابی نالوں کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں ہیں ان کو نوٹسزجاری جاری کر کے اطلاع دی جائے کہ وہ ہر وقت محکمہ پی۔ڈی۔ایم۔اے کے حفاظتی تدابیر والی ہدایت پر درآمد کریں۔ اسی طرح بطور ڈپٹی کمشنر عوام کو خبردار کر دینا چاہتا ہوں کہ ضلعی حکومت سے مل کر مون سون کی حالیہ پیش رفت سے بچنے کے لیے باہمی تعاون کر کے بڑے خطرات وآفات سے محفوظ رہ جانے کے حوالے سے مقامی لوگوں میں مزید شعور پھیلائے۔ اس کے علاؤہ مزید براں۔ڈپٹی کمشنر سعید احمد دمڑ کے ان سب احکامات پر عمل پیرا ہونے کے لیے سب آفیسران نے مون سون کے حالیہ پیش کردہ خطرات سے بروقت نمٹنے کے لیے مزید جدوجہد جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

خبرنامہ نمبر 4437/2025
سبی 17 جون 2025:
ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ کی خصوصی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل وحید شریف عمرانی کی زیر صدارت ممکنہ مون سون بارشوں کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ ، چیرمین ایم سی سردار محمد خام خجک سمیت تمام متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں پیشگی حفاظتی اقدامات، نکاسی آب، ایمرجنسی رسپانس اور عوامی سہولیات کی فراہمی سے متعلق حکمت عملی ترتیب دی گئی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے میونسپل کمیٹی، ایریگیشن ، پی ایچ ای اور ایم ایم ڈی کوانکے کام کے حوالے سے مختلف ہدایات بھی دیں کہ تمام نالوں کی صفائی فوری مکمل کی جائے اور نشیبی علاقوں میں خصوصی مانیٹرنگ کا بندوبست کیا جائے پانی کے کمزور بندات پر فوری کام شروع کیا جائے انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں تجارزات کے خاتمے کے لیے فوری نوعیت کے اقدامات کیے جائیں ڈی واٹرنگ مشینری فعال رکھی جائیں انہوں نے کہا کہ بارشوں سے قبل ہی تمام تر تیاری مکمل کی جائے محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس کے تمام قلیوں کا ڈیوٹی پلان بھی فراہم کیا جائے تاکہ بارشوں سے قبل ہی تمام سڑکوں پر فوری نوعیت کے کاموں پر توجہ دی جا سکے انہوں نے محکمہ صحت کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہنے، اور میڈیکل ٹیمیں تیار رکھنے کی ہدایت دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام محکمے باہمی رابطہ قائم رکھیں گے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل یقینی بنایا جائے گا۔

خبرنامہ نمبر 4438/2025
کوئٹہ 17 جون 2025:۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت پی ایس او، شیل اور دیگر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں شہر میں پیٹرول کی دستیابی، موجودہ سٹاک کی صورتحال اور سپلائی چین کو بہتر بنانے سے متعلق تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔آئل کمپنیوں کے نمائندوں نے ڈپٹی کمشنر کو موجودہ سٹاک اور ترسیل کے نظام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ڈپٹی کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں پیٹرول کی فراہمی میں کسی قسم کی کوتاہی یا ذخیرہ اندوزی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جو کمپنیاں یا پمپ گیج میں کمی یا ملاوٹ کے مرتکب پائے گئے، ان کے خلاف فوری اور سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر نے ضلعی انتظامیہ کے افسران کو ہدایت دی کہ ہر دو گھنٹے کے بعد شہر کے مختلف پٹرول پمپوں کا معائنہ کیا جائے تاکہ عوام کو بلاتعطل اور معیاری ایندھن کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔