خبرنامہ نمبر7791/2025
کوئٹہ 16 اکتوبر ۔ صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ نے صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی کی والدہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ ماں جیسی عظیم ہستی کا بچھڑ جانا ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے جسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ والدہ کی جدائی ایک ایسا دکھ ہے جس کا ازالہ ممکن نہیں، تاہم اللہ تعالیٰ کی ذات سے دعا ہے کہ مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی سمیت تمام اہلِ خانہ کو یہ صدمہ صبر و حوصلے کے ساتھ برداشت کرنے کی توفیق دے
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7792/2025
لورالائی16, اکتوبر ۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس لورالائی رینج جنید احمد شیخ کے احکامات اور ایس ایس پی لورالائی احمد سلطان کی ہدایات پر سب انسپکٹر عبدالقدیر جلالزئی اور پولیس ٹیم نے کارروائی عمل میں لائی۔
گزشتہ روز لورالائی کوئٹہ روڈ سپین مسجد کے مقام پر تیز رفتاری کے باعث موٹرسائیکل سوار نوجوان پولیو ورکر عزیزاللہ شیرانی دوران انسداد پو لیو مہم جاں بحق ہوگیا۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دونوں ڈائیو بسوں اور ان کے ڈرائیوروں کو گرفتار کرلیا۔گرفتار ڈرائیوروں کی شناخت محمداللہ ولد حیدر علی قوم بادیزئی ساکن پشین (سپر سدا بہار ڈائیو کمپنی) اور ظہورآحمد ولد خیرمحمد قوم سرپرہ ساکن کوئٹہ (الیوسف ڈائیو بس کمپنی) کے ناموں سے ہوئی۔ دونوں ڈرائیوروں کے خلاف ایس ایچ او پولیس تھانہ صادق علی شہید مشتاق احمد کے مدعیت میں تیز رفتاری،غفلت لاپرواہی اور قتل بالسبب،کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔واقعہ کے بعد دونوں ڈائیو بسیں موقع سے فرار ہوگئیں پولیس نے تعاقب کی اور تنگ لیویز چیک پوسٹ کے انچارج امان اللہ اور ان کی ٹیم کے تعاون سے ہر دو ڈرائیورں کو حراست میں لیکر انکی بسیں قبضے میں لیے گئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7793/2025
لورالائی 16 اکتوبر۔صوبائی مرسی کور کی جانب سے محکمہ صحت لورالائی اور ایک نجی لیبارٹری کو جدید ای پی ایم (EPM) مائیکروسکوپ فراہم کیے گئے ہیں۔ یہ جدید آلات ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر حلیم عثمان خیل کے حوالے کیے گئے، جنہوں نے اس اقدام کو صحت کے شعبے کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیا۔ڈاکٹر حلیم اتمانخیل کا کہنا تھا کہ یہ مائیکروسکوپس علاقے میں تشخیصی نظام کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے، خصوصاً تپ دق، ملیریا، ڈینگی اور دیگر وبائی بیماریوں کی ابتدائی تشخیص میں مرسی کور کی جانب سے دی گئی اس معاونت سے نہ صرف سرکاری بلکہ نجی سطح پر بھی لیبارٹری سہولیات کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے گاای پی ایم مائیکروسکوپ کی نمایاں خصوصیاتہائی ریزولوشن لینز: جراثیم اور دیگر خردنامیوں کی واضح تصویر فراہم کرتا ہےطاقتور ایل ای ڈی روشنی کم روشنی والے ماحول میں بھی درست مشاہدہ ممکن بناتی ہے ۔کم توانائی خرچ کرنے والی ٹیکنالوجی بجلی کی بچت میں معاونپائیدار اور پورٹ ایبل ڈیزائن: فیلڈ ورک میں آسانی سے استعمال کے قابلڈیجیٹل آوٹ پٹ کی سہولت: نتائج کو کمپیوٹر پر محفوظ اور تجزیہ کرنے کے قابل بناتا ہے۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے مرسی کور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے تعاون سے ضلع لورالائی میں صحت کی سہولیات مزید مستحکم ہوں گی، اور غریب و نادار مریضوں کو بروقت تشخیص کی سہولت میسر آئے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7794/2025
لورالائی 16اکتوبر۔ ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر مقبول احمد کاکڑ کا ڈسٹرکٹ میڈیسن اسٹور لورالائی کا دورہ۔ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز لورالائی ڈویژن ڈاکٹر مقبول احمد کاکڑ نے آج ڈسٹرکٹ میڈیسن اسٹور لورالائی کا تفصیلی دورہ کیا۔ دورے کا مقصد اسٹور میں موجود ادویات کی دستیابی، اسٹوریج کے انتظامات اور مجموعی فعالیت کا جائزہ لینا تھا تاکہ عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی میں مزید بہتری لائی جا سکے۔دورے کے دوران ڈاکٹر مقبول احمد کاکڑ نے اسٹور میں رکھی گئی مختلف اقسام کی ادویات کا معائنہ کیا، ان کی معیاد، معیار اور سٹاک رجسٹر کے اندراجات کا بغور جائزہ لیا۔ انہوں نے خاص طور پر اس امر پر زور دیا کہ تمام ضروری ادویات مناسب مقدار میں دستیاب ہونی چاہئیں، اور انہیں صاف و محفوظ ماحول میں ذخیرہ کیا جانا چاہیے تاکہ مریضوں کو بروقت اور مو¿ثر علاج میسر آ سکے۔اس موقع پر اسٹور انچارج فارماسسٹ عبدالمنان ملازئی اور اسٹور کیپر عبدالواحد میرزئی نے ڈائریکٹر ہیلتھ کو تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ میں انہوں نے اسٹور کے موجودہ انتظامی ڈھانچے، ادویات کی ترسیل کے عمل، اسٹاک میں موجود کمی بیشی، اور بعض عملی مشکلات سے آگاہ کیا جن میں فنڈز کی قلت، بعض اہم ادویات کی عدم دستیابی، اور گودام کی ناکافی گنجائش شامل ہیں۔ڈاکٹر مقبول احمد کاکڑ نے مسائل غور سے سنے اور کہا کہ محکمہ صحت عوامی فلاح کے لیے دستیاب وسائل کا بہتر استعمال یقینی بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اسٹور میں درپیش مشکلات کو متعلقہ اعلیٰ حکام تک پہنچایا جائے گا اور ان کے جلد از جلد حل کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دوا کی دستیابی صحت کے نظام کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اور اس ضمن میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا تاخیر ناقابل قبول ہے۔ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز نے اسٹور کے عملے کی محنت اور ذمہ داری کو سراہتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ اسٹاک مینجمنٹ کو مزید موثر بنائیں، اور ہر مرحلے پر شفافیت کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر اصلاحات جاری ہیں اور عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7795/2025
نصیرآباد16اکتوبر۔درجہ چہارم کی خالی آسامیوں پر بھرتی کے لیے ٹیسٹ کا سلسلہ آج چوتھے روز بھی شفاف، منظم اور پ±رامن ماحول میں جاری رہا۔ امیدواران مقررہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے، جبکہ پورے عمل کی براہِ راست نگرانی کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے کی۔تفصیلات کے مطابق، آج ڈویژنل سطح پر مختلف آسامیوں کے ٹیسٹ کا آخری دن تھا۔ چار روزہ اس ٹیسٹ مرحلے کے دوران شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے سخت مانیٹرنگ کی گئی۔ نگرانی پر مامور افسران اور اہلکاران نے نظم و ضبط اور دیانتداری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیے، جسے کمشنر نصیرآباد نے قابلِ تحسین قرار دیا۔کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈویڑنل اور ضلعی انتظامیہ کی بھرپور کوشش رہی کہ پورا ٹیسٹ عمل شفاف ہو اور امیدوارں کو ہر ممکن سہولت دی گءتھی کہ وہ سکون اور با وقار طریقے کے ساتھ پیپر دے سکیں۔ کسی کو بلا وجہ تاخیر و انتظار کی زحمت نہ اٹھانی پڑے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو امیدوار ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کریں گے، انہیں اگلے مرحلے یعنی انٹرویو کے لیے مدعو کیا جائے گا، اور صرف وہی امیدوار آگے بڑھ سکیں گے جو میرٹ اور معیار پر پورا اتریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7796/2025
تربت 16اکتوبر۔ ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکران ڈویژن کی جانب سے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلا اجلاس منعقد ہوا، جس میں شعبہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے جاری امور، کارکردگی میں بہتری اور آئندہ کے اہداف پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر شکیل احمد، سپرنٹنڈنٹ عارف، اے ای ٹی او حمید علی، اسسٹنٹ محمد حنیف اور سب انسپکٹر رسول بخش سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی ڈائریکٹر ایکسائز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمے کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے انتظامی نظم و ضبط، ریونیو میں شفافیت، اور فیلڈ اسٹاف کے درمیان مضبوط رابطہ کاری وقت کی اہم ضرورت ہے۔اجلاس میں ریونیو کلیکشں ڈائریکٹر نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ پراپرٹی ٹیکس، موٹر وہیکل ٹیکس اور دیگر محصولات کی بروقت وصولی کو یقینی بنایا جائے، اور ریکارڈ کی شفاف دیکھ بھال پر خصوصی توجہ دی جائےاجلاس میں ریہیبلیٹیشن سینٹرز کے دورے سے متعلق بھی تمام افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ باقاعدگی سے ضلع کے ریہیبلیٹیشن مراکز کا دورہ کریں، سرگرمیوں کا جائزہ لیں، اور مقامی انتظامیہ سے رابطہ میں رہ کر انسدادِ منشیات اقدامات کو مو¿ثر بنائیں۔اجلاس میں انسدادِ منشیات مہم پر بھی تفصیلی بات کی گئی ڈائریکٹر ایکسائز نے اس بات پر زور دیا کہ منشیات کے خلاف کاروائیوں کو مزید مو¿ثر بنایا جائے، اسمگلنگ اور استعمال کے سدباب کے لیے نگرانی اور چھاپہ مار کارروائیاں بڑھائی جائیں اجلاس میں آگاہی مہماتعوام میں شعور اجاگر کرنے کے لیے آگاہی پروگرامز شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ معاشرے کو منشیات سے پاک بنانے میں عوامی شمولیت بڑھائی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7797/2025
نصیرآباد16اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیرِ صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں تعلیمی شعبے کو درپیش مسائل، غیر حاضر اساتذہ، بند اسکولوں کی بحالی اور نئے تعینات ہونے والے اساتذہ کی کارکردگی سمیت مختلف امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کی حاضری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے تاکہ طلبہ کا تعلیمی نقصان روکا جا سکے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ بند اسکولوں میں فوری طور پر تعلیمی عمل بحال کیا جائے اور ہر استاد اپنی ذمہ داری پوری ایمانداری سے ادا کرے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تعلیم معاشرتی ترقی کی بنیاد ہے، اس لیے بچوں کو بہتر تعلیمی ماحول اور معیاری تعلیم کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کے افسران پر زور دیا کہ وہ فیلڈ میں موجود رہ کر اسکولوں کی کارکردگی کی نگرانی کریں اور لاپرواہی برتنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں۔اجلاس میں دیگر اہم تعلیمی پہلووں پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی گئی اور نظامِ تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے مختلف تجاویز پر اتفاق کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7798/2025
دکی16اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر دکی محمد نعیم خان کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کا مقصد ضلع کے تجارتی مراکز میں پرائس کنٹرول، ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کے نفاذ اور بازار کی صفائی کے اقدامات کا جائزہ لینا تھا۔اجلاس میں تحصیلدار دکی سردار عبدالرازق دمڑ، ڈی ایس پی محمد آصف خجک، انجمن تاجران کے صدور، ہوٹل ایسوسی ایشن، تندور ایسوسی ایشن اور ڈیری فارم کے نمائندے شریک ہوئے۔ اجلاس میں ضلع بھر کے بازاروں میں اشیاءخوردونوش کے نرخوں، نرخ نامے کی نمائش، ڈیجیٹل پیمنٹ کے فروغ اور صفائی ستھرائی کے معیار پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ڈپٹی کمشنر نے ہدایت دی کہ تمام دکاندار مقررہ نرخوں پر اشیائ کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور نرخ نامے نمایاں جگہ پر آویزاں کریں تاکہ شہریوں کو شفاف اور بروقت معلومات حاصل ہوں۔ انہوں نے تاجر برادری کو ڈیجیٹل پیمنٹ کے فوائد اور اس کے استعمال کو بڑھانے کی تاکید کی تاکہ مالی لین دین میں شفافیت آئے اور نقدی کے استعمال میں کمی ہو۔اجلاس میں بازار کی صفائی، کوڑا کرکٹ کے بروقت انتظام اور صحت و صفائی کے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ روزانہ کی بنیاد پر صفائی کی نگرانی کی جائے اور کسی بھی کمی بیشی کی صورت میں فوری اقدامات کیے جائیں۔آخر میں، ڈپٹی کمشنر نے تمام شرکاءسے کہا کہ وہ اجتماعی طور پر اس بات کو یقینی بنائیں کہ ضلع کے بازار شہریوں کے لیے صاف، منظم اور منصفانہ نرخوں پر اشیاء فراہم کرنے والے ہوں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7799/2025
دکی16 اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر دکی محمد نعیم خان کی زیر صدارت ونٹر کنٹیجنسی پلان 2025-26 (PDMA بلوچستان) کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مختلف محکموں کے افسران، جن میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس محمد آصف خجک،تحصیلدار دکی سردار عبدالرازق دمڑ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ڈاکٹر نصیرالدین توخئ، ایگزیکٹیو انجینئرز بی اینڈ آر شوکت علی، ایس ڈی اوایریگیشن اورنگزیب خان ترین، گلزار احمد محکمہ زراعت، ڈی ایف او روح اللہ ترین، نادرا انچارج اعجاز احمد، بی آر ایس پی ہیڈ سعداللہ خان جوگیزئی، اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں PDMA بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل درآمد کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران موسمِ سرما میں ممکنہ برفباری، بارشوں اور سردی کی شدت کے باعث پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات پر غور کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر دکی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام محکمے پیشگی منصوبہ بندی کے تحت اپنے اپنے دائرہ کار میں ضروری تیاری مکمل کریں، تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ رابطہ نظام کو موثر بنایا جائے، مشینری و عملے کو ہمہ وقت تیار رکھا جائے، اور ضرورت پڑنے پر فوری امدادی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں۔مزید برآں، اجلاس میں محکمہ صحت کو ہدایت کی گئی کہ وہ ہسپتالوں میں ادویات اور طبی عملے کی دستیابی یقینی بنائے، جبکہ بی اینڈ آر اور پی ایچ ای محکموں کو سڑکوں اور پانی کی فراہمی سے متعلق پلان مرتب کرنے کی ہدایت دی گئی۔ سماجی بہبود اور بی آئی ایس پی کے اداروں کو کمزور طبقوں کی فہرست تیار کرنے اور امدادی پروگراموں کے لیے تعاون کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔آخر میں ڈپٹی کمشنر دکی نے کہا کہ تمام ادارے قریبی رابطے میں رہ کر مربوط انداز میں کام کریں تاکہ موسمِ سرما کے دوران کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال کا بروقت اور موثر طور پر مقابلہ کیا جاسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7800/2025
کوئٹہ16اکتوبر۔ محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی حکومت بلوچستان کے ایک اعلامیے کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ اطلاعات بشیر خان مندوخیل (انفارمیشن /گریڈ 18) کو محکمہ اطلاعات میں ڈپٹی سیکریٹری (ٹیکنیکل) تعینات کردیا گیاہے۔ بشیر خان اس سے قبل چیف سیکریٹری کے دفتر میں خدمات انجام دے رہے تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7801/2025
کوئٹہ16اکتوبر ۔ محکمہ موسمیات بلوچستان کے مطابق جمعرات کے روز صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے، جبکہ شمالی اضلاع میں رات اور صبح کے اوقات میں موسم سرد رہے گا۔محکمہ کے مطابق جمعہ کے روز بھی صوبے کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک اور شمالی اضلاع میں رات و صبح کے وقت سرد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے کسی بھی مقام پر بارش ریکارڈ نہیں کی گئی۔ سب سے کم درجہ حرارت قلات میں 7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ16 اکتوبر۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن و رکن صوبائی اسمبلی حاجی علی مدد جتک اپنے عوامی خدمت کے جذبے اور عوام دوست رویے کے باعث سریاب کے عوام میں بے حد مقبول ہیں۔ حال ہی میں وہ جتک ہاوس آصف آباد میں اپنے حلقے کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں سے ملے، جہاں عوام نے اپنے مسائل پیش کیے۔اس موقع پر حاجی علی مدد جتک نے عوام کے مسائل نہایت توجہ سے سنے اور ان کے فوری حل کے لیے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کیں۔ عوام نے شکایت کی کہ علاقے میں ترقیاتی کاموں میں سستی، صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات، پینے کے پانی کی قلت اور بجلی کے مسائل درپیش ہیں۔ اس پر حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ وہ عوام کے خادم ہیں، اور ان کی ہر ممکن خدمت ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی عوامی جماعت ہے جو ہمیشہ غریب اور پسماندہ طبقے کی آواز بنی رہی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سریاب کے تمام علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کا دائرہ وسیع کیا جائے گا تاکہ یہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کی جا سکیں۔عوام کی بڑی تعداد نے حاجی علی مدد جتک کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ واحد نمائندہ ہیں جو ہر وقت عوام کے درمیان موجود رہتے ہیں اور مسائل کو سنجیدگی سے حل کرانے کے لیے کوشاں رہتے ہیںآخر میں، حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ وہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، اور ان شاءاللہ سریاب کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 16اکتوبر۔ ہم، لہڑی برادری ،لیاقت بازار کوئٹہ کے تاجر، الحاج عبد الخالق لہڑی (مرحوم) کے انتقال پر تعزیت اور ہمدردی کے لیے تشریف لانے والے تمام عزیز و اقارب،علمائ کرام،قرائ ،سادات،وکلائ، قبائلی زعمائ،دوست احباب،سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے نمائندگان، سیاسی و سماجی شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے تمام احباب کے بے حد مشکور ہیں۔آپ کی آمد، دعاو¿ں، فون کالز، پیغامات اور ہمدردی کے اظہار نے اس کٹھن وقت میں ہمارے دکھ کو کم اور ہمارے حوصلے کو بلند کیا۔اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ہم سب کو صبرِ جمیل عطا کرے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7802/2025
کوئٹہ، 16 اکتوبر .۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا انیسواں اجلاس جمعرات کو یہاں وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں متعدد اہم فیصلے کیے گئےاجلاس میں صوبائی کابینہ نے افغان جارحیت کی شدید مذمت کی اور پاک فوج کی بروقت، مو¿ثر اور پیشہ ورانہ کارروائی پر مکمل اعتماد اور اطمینان کا اظہار کیا کابینہ نے وطن کے دفاع میں جان نچھاور کرنے والے پاک فوج کے شہداء کے لیے دعا کرتے ہوئے ان کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی کی والدہ ماجدہ کے ایصال ثواب کیلئے دعا بھی کی گئی وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر کہا کہ افغانستان میں آنے والی ہر حکومت نے اپنی سابقہ روش برقرار رکھی ہے 1947 سے آج تک افغان حکمرانوں نے اپنے رویے میں کوئی مثبت تبدیلی نہیں لائی انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہائیوں تک افغان مہاجرین کی میزبانی کی لیکن بدقسمتی سے اس کے بدلے میں ہمیں احسان مندی کے بجائے دشمنی ملی وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت کے فیصلے کے تحت افغان مہاجرین کے انخلاء کا فیصلہ حتمی ہے اور صوبائی حکومت اس فیصلے پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائے گی صوبائی کابینہ کے 19 ویں اجلاس میں دفعہ 144 کے نفاذ کے اختیارات میں ترمیم کی منظوری دی گئی جس کے تحت اب ڈپٹی کمشنر 30 دن، کمشنر 60 دن اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ 90 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کرسکیں گے ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے کابینہ نے مینگرو فاریسٹ ایریا میں توسیع کی منظوری دی تاکہ ساحلی ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور کلائمیٹ چینج کے اثرات سے نمٹنے کے لیے عملی اقدامات کو تقویت دی جا سکے اجلاس میں انسدادِ جنسی جرائم یونٹس کے قیام کی منظوری بھی دی گئی جو جنسی استحصال سے متعلق مقدمات کے اندراج اور تفتیش کے لیے خصوصی فورمز کے طور پر کام کریں گے اسی طرح خواتین کو ہراسگی سے بچاو کے لیے خصوصی فورس کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا جو خواتین کی فوری مدد اور قانونی معاونت کو یقینی بنائے گی کابینہ نے بلوچستان سسٹین ایبل فشریز اینڈ ایکو کلچر بل سے متعلق صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تاکہ ماہی گیری کے شعبے میں پائیدار ترقی کے لیے قابلِ عمل سفارشات تیار کی جائیں صوبائی کابینہ نے دی بلوچستان کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹینس بل 2025 کی منظوری دی جس کا مقصد منشیات کی روک تھام، قانون کے سخت اطلاق اور معاشرتی اصلاحات کو فروغ دینا ہے اجلاس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق نکاح نامہ فارم ٹو میں ترمیم کی منظوری دی گئی جبکہ بلوچستان اوورسیز پاکستانیز کمیشن بل 2025 بھی منظور کرلیا گیا تاکہ بیرونِ ملک مقیم بلوچستان کے شہریوں کے مسائل کے حل کے لیے مربوط نظام قائم کیا جا سکے صوبائی کابینہ نے یوتھ پالیسی پر عملدرآمد کے لیے فنڈز کے اجراءکی منظوری دی وزیر اعلیٰ نے نیشنل یوتھ سمٹ کے کامیاب انعقاد پر مشیرِ کھیل و امور نوجوانان مینا مجید بلوچ، سیکریٹری درا بلوچ اور ان کی پوری ٹیم کو شاندار کارکردگی پر مبارکباد دی جبکہ اسلام آباد میں کلچرل اینڈ ٹورزم فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر پارلیمانی سیکریٹری نوابزادہ زرین خان مگسی، سیکریٹری کلچر سہیل الرحمٰن بلوچ اور متعلقہ ٹیم کو بھی سراہا صوبائی کابینہ نے مائنز اینڈ منرل سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی منظوری دیتے ہوئے معدنی وسائل کے شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے نئے امکانات کھول دئیے، گوادر پریس کلب کے صحافیوں کے لیے جرنلسٹ کالونی کی منظوری دی گئی تاکہ میڈیا برادری کو بہتر رہائشی سہولیات فراہم کی جا سکیں اجلاس میں بلوچستان لینڈ لیز پالیسی 2025 کی منظوری دی گئی جس سے سرکاری اراضی کے شفاف، منصفانہ اور پائیدار استعمال کو یقینی بنایا جائے گا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی فلاح، شفاف طرزِ حکمرانی اور ادارہ جاتی اصلاحات کے ایجنڈے پر پرعزم ہے بلوچستان کو معاشی طور پر مستحکم، پرامن اور بااختیار صوبہ بنانے کے لیے تمام شعبوں میں عملی اقدامات جاری ہیں وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبائی کابینہ کے فیصلے بلوچستان کے روشن مستقبل، بہتر طرزِ حکمرانی اور عوامی اعتماد کے استحکام کی ضمانت ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7803/2025
کوئٹہ، 16 اکتوبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی جمعرات کو صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی کی رہائش گاہ پہنچے جہاں انہوں نے ان کی والدہ ماجدہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا وزیر اعلیٰ نے مرحومہ کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی اور سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ والدہ کا سایہ اٹھ جانا زندگی کا ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے جسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبرِ جمیل دے وزیر اعلیٰ کے ہمراہ اراکینِ صوبائی کابینہ اور دیگر حکومتی عہدیدار بھی موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7804/2025
کوئٹہ 16 اکتوبر۔پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما و صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمان خان ملاخیل نے اپنے تعزیتی بیان میں صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی سے ان کی والدہ ماجدہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اپنے تعزیتی بیان میں انہوں نے کہا کہ ماں جیسی عظیم ہستی کا بچھڑ جانا ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے جسے بیان کرنا ممکن نہیں اور نہ ہی ماں کا کوئی نعمل البدل ہے انہوں نے دعا کی کہ اللہ پاک مرحومہ کے درجات بلند فرمائیں اور پسماندگان کو یہ عظیم صدمہ صبر و حوصلے کے ساتھ برداشت کرنے کی توفیق دے .۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7805/2025
قلات6 ،اکتوبر ۔وزیراعلی بلوچستان کے وژن کے تحت ڈپٹی کمشنرقلات نے حکومت بلوچستان کی تعلیم دوست پالیسی پر عملدرآمد شروع کردیا ہے گورنمنٹ بوائز ماڈل داود ہائی سکول قلات کے کمپیوٹر لیب کیلئے لیپ ٹاپ اورڈسٹرکٹ ٹاپر ہوزیشن یولڈرطلباءطالبات میں لیپ ٹاپ کی تقسیم تعلیمی ترقی کی جانب اہم قدم تصورکی جارہی ہےبلوچستان کے تاریخی شہر قلات اور خالق آباد کے طلباءوطالبات جنہوں نے میٹرک کے امتحان میں اچھے نمبر لیکر بلترتیب پہلی دوسری اور تیسری پوزشن حاصل کرلی تھی ان پوزیشن ہولڈرز کے اعزازمیں ڈسٹرکٹ کونسل ہال قلات میں ضلعی انتظامیہ اورمحکمہ تعلیم قلات کے اشتراک سےکیاگیا۔ تقریب کے مہمان خاص ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل بلوچ تھے۔جبکہ اعزازی مہمانوں میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شاہنواز بلوچ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نثاراحمدنورزئی ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن فیمیل فرزانہ احمدزئی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عیدمحمدملازئی ڈی ڈی ای او فیمیل طاہرہ پروین شامل تھے۔اسٹیج کے فرائض محترم اقبال عزیز اور مجیب الرحمن نیچاری نے سرانجام دیں تقریب میں پوزیشن لینے والے طالبات کے والدین نے بھی شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شاہنواز بلوچ ڈی ای او نثار احمدنور زئی ڈی او ای فرزانہ احمدزئی نے طالبات کے والدین کو پھولوں کے گلدستے پیش کیئے اور انہیں بچوں کی شاندارکارکردگی اور کامیابی پر مبارکباد دی۔تقریب میں طلباء وطالبات نے تلاوت کلام پاک حمدشریف نعت شریف پیش کی طلبا وطالبات نے جدید تعلیم وٹیکنالوجی سے متعلق اردو اور انگریزی میں تقاریر پیش کی اور ٹیبلوز بھی پیش کیئے گئے۔تقریب سے ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل بلوچ اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نثار احمدنورزئی نے خطاب کرتے ہوے کہاکہ آج انتہائی خوشی کا دن ہے ہم ان طالبات کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے دل لگاکر تعلیم حاصل کی امتحانات کی بھرپورتیاری کرکے پہلی دوسری اور تیسری پوزیشنیں حاصل کی وہ تمام والدیں خصوصی مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں اپنے بچوں پر خصوصی توجہ دی اور انہیں تعلیم دلائی قلات کی تاریخ میں پہلی مرتبہ میٹرک کے امتحان میں پوزیشن ہولڈرز طلباء وطالبات کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اور انہیں لیپ ٹاپ دیاجارہاہے تاکہ وہ مزید محنت کریں اور آگے جاکر زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنے ملک وقوم کا نام روشن کریں۔تقریب کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شاہنواز بلوچ ڈی ای او نثار احمدنورزئی ڈی ڈی ای او میل عید محمد ملازئی ڈی ڈی ای او فیمیل طاہرہ پروین نے قلات اور خالق آباد کے پوزیشن ہولڈرز طالبات بی بی اقراءبنت منیر احمد گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کوئنگ قلات۔فرحانہ غفور بنت عبدالغفور گورنمنٹ گرلز ہائی سکول چشمہ قلات۔مقدس بنت نظام الدین گورنمنٹ گرلز ہائیئر سیکنڈری سکول قلات۔۔مائین بنت عبدالمطلب بلوچستان پبلک ہائی سکول اورخالق آباد کے پوزیشن ہولڈرز طالبات۔بی بی شائینہ بنت مشتاق احمد گورنمنٹ گرلز ہائیئر سیکنڈری سکول برینچنہ خالق آباد.بی بی ثانیہ بنت شیر احمد گورنمنٹ گرلز ہائی سکول زرد عبداللہ خالق آباد۔عنم بنت نصیر احمد گورنمنٹ گرلز ہائی سکول زرد عبداللہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
*KalatHandout;16;october;Under the vision of the Chief Minister of Balochistan, the Deputy Commissioner of Kalat has started implementing the education-friendly policy of the Government of Balochistan. The distribution of laptops for the computer lab of Government Boys Model Dawood High School, kalat and the distribution of laptops among the district toppers and senior students is being considered an important step towards educational development. Students from the historical city of kalat and Khaliqabad of Balochistan who secured first, second and third positions respectively in the matriculation examination were honored at the District Council Hall, kalat in collaboration with the District Administration and the Education Department, kalat. The special guest of the ceremony was Deputy Commissioner Captain (retd) Jamil Baloch. While the guests of honor included Additional Deputy Commissioner Shahnawaz Baloch, District Education Officer Nisar Ahmad Nowzai, District Education Officer Female Farzana Ahmadzai, Deputy District Education Officer Eid Muhammad Malazai, DDEO Female Tahira Parveen.The stage duties were performed by Honorable Iqbal Aziz and Mujeeb-ur-Rehman Nechari. The parents of the students who took the position also attended the ceremony. Deputy Commissioner Jamil Baloch, Additional Deputy Commissioner Shahnawaz Baloch, DEO Nisar Ahmad Noorzai, DOE Farzana Ahmad Zai presented bouquets of flowers to the parents of the students and congratulated them on the excellent performance and success of the children. In the ceremony, the students recited the Holy Quran, Hamd Sharif, Naat Sharif, and delivered speeches in Urdu and English on modern education and technology, and tableaux were also presented. Addressing the ceremony, Deputy Commissioner Captain (retd) Jamil Baloch and District Education Officer Nisar Ahmad Noorzai said that today is a very happy day. We congratulate those students who studied with all their heart and prepared well for the exams and secured first, second and third positions. All those parents deserve special congratulations who paid special attention to their children and provided them with education. For the first time in the history of Kalat, position holders in the matriculation examination are being encouraged and laptops are being given to them so that they work harder and move forward in life. Make your country and nation shine in different fields.At the end of the ceremony, Deputy Commissioner Jamil Baloch, Additional Deputy Commissioner Shahnawaz Baloch, DEO Nisar Ahmad Nowrzai, DDEO Mail Eid Muhammad Malazai, DDEO Female Tahira Parveen distributed laptops to the position holders of Kalat and Khaliqabad:
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7806/2025
لورالا، 16 اکتوبر۔کمشنر لورالائی ڈویژن، جناب ولی محمد بڑیچ نے آج میونسپل کمیٹی لورالائی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر میونسپل کمیٹی کے چیئرمین طاہر خان ناصر،چیف آفیسر میونسپل کمیٹی محب اللہ بلوچ ،وائس چیئرمین محمد نذیر اتمانخیل، بازار محرر امان اللہ اتمانخیل اور دیگر متعلقہ افسران و عملہ بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔کمشنر لورالائی نے میونسپل کمیٹی آفس، شادی ہال، کمیونٹی ہال اور شمشینری گیرج سمیت مختلف شعبہ جات کا تفصیلی معائنہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے صفائی ستھرائی، مشینری کی حالت اور عوامی سہولیات کا بغور جائزہ لیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کمشنر لورالائی نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں کہ خراب مشینری کو ایک ہفتے کے اندر اندر مکمل طور پر مرمت کیا جائے تاکہ بلدیاتی خدمات میں کوئی خلل نہ آئے۔ انہوں نے شہر کی گلیوں اور نالیوں کی صفائی کو ہر حال میں یقینی بنانے، اسٹریٹ لائٹس کی فوری مرمت اور مختلف سڑکوں پر موجود ٹریفک بریکرز کو درست کرنے کی ہدایت بھی کی۔کمشنر نے کہا کہ شہریوں میں صفائی کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے، تاکہ بازاروں اور عوامی مقامات پر نصب کوڑا دان کا درست استعمال ممکن بنایا جا سکے۔آخر میں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی ادارے عوامی خدمت کے لیے بنائے گئے ہیں، اور ان کی فعالیت اور شفاف کارکردگی ہی شہر کی بہتری کی ضامن ہے۔ انہوں نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ ایمانداری، دیانت اور لگن کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں تاکہ شہریوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7807/2025
لورالائی 16اکتوبر۔گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کینٹ لورالائی میں دوسرے سمسٹر کے امتحانات کے کامیاب انعقاد اور نتائج کے موقع پر ایک پ±روقار تقریب منعقد ہوئی، جس کے مہمانِ خصوصی چیف آفیسر میونسپل کمیٹی، محیب اللہ بلوچ تھے۔تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد طلبائ نے قومی ترانہ، سلامی اور شاندار فزیکل شو پیش کیا۔ اس موقع پر طلباءنے تعلیم، محنت اور وطن سے محبت پر مبنی تقاریر سے حاضرین کے دل جیت لیے۔تقریب میں ایجوکیشن سپورٹ منیجر عبید ترین، انجینئر ندیم اللہ مندوخیل، سماجی رہنما نعمت اللہ ناصر، محمد داو¿د کاکڑ، استاد مشر عبدالعلی اتمانخیل، عزیز اللہ حمزہ زئی سمیت معزز مہمان شریک ہوئے۔ ہیڈ ماسٹر سردار عبدالرشید جوگیزئی نے تمام مہمانوں کا استقبال کیا۔نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبائ میں انعامات تقسیم کیے گئے، جبکہ اسٹیج کی میزبانی دلبر خان، امیراللہ کاکڑ اور ندیم ناصر نے کی، جنہوں نے نتائج کا اعلان بھی کیا۔مہمانِ خصوصی محیب اللہ بلوچ نے طلباءکی محنت اور اسکول کے نظم و ضبط کو سراہتے ہوئے کہا کہ علم، دیانت اور حب الوطنی ہی کامیابی کا راز ہیں۔ آخر میں مولوی عزیز لونی نے ملکی و علاقائی ترقی کے لیے خصوصی دعا کرائی، اور ہیڈ ماسٹر نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7808/2025
پشین۔16 اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی کی خصوصی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) انجینئر نجم کبزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا ماہانہ جائزہ اجلاس منعقد ہوااجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسر فیض اللہ خان کاکڑ کی جانب سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو ضلع بھر کے تعلیمی اداروں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اس موقع پر منیجر ایجوکیشن سپورٹ پروگرام محمد اسماعیل خان جلالزئی سمیت محکمہ تعلیم کے دیگر آفسران بھی موجود تھے اجلاس کے دوران انجینئر نجم کبزئی نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کے تمام تعلیمی اداروں کے اساتذہ و نان ٹیچنگ اسٹاپ اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے مخلصانہ طور پر کوشش کریں اور مکمل حاضری کو یقینی بناتے ہوئے درس و تدریس سمیت دیگر امور کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کریں جبکہ مقدس فریضہ سمجھ کر اپنے فرائض منصبی کی آدائیگی خندہ پیشانی سے کریں،تاہم انہوں نے مستقل بنیادوں پر غیر حاضری کے مرتکب 94 اساتذہ کی تنخواہوں سے کٹھوتی کے احکامات جاری کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسر اور دیگر متعلقہ اسٹاپ پر زور دیا کہ غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ کے خلاف مزید سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے،تاکہ ضلع کے طلباءو طالبا ت حکومت کے ان موثر اقدامات سے بھرپور انداز میں مستفید ہو سکیں گے نجم کبزئی نے کہا کہ اس بابت ضروری ہے کہ اساتذہ اور تعلیم سے منسلک عملہ اپنے فرائض منصبی کی آدائیگی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی و غفلت کا مظاہرہ کرنے سے گریز کریں اور حکومت کی جانب سے جو ذمہ داریاں سونپی گئیں ہیں ان پر پورا اترنے کے لئے تمام تر توانائیاں صرف کریں انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی اداروں میں سستی،کاہلی و غفلت کا مظاہرہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا دریں اثنا ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے توقع ظاہر کی کہ آئندہ کے اجلاس میں تمام طے شدہ معاملات سے متعلق موثر اقدامات کرنے کی رپورٹ پیش کی جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7809/2025
کوئٹہ،16 اکتوبر۔ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کا 770 کلومیٹر طویل ساحل سمندری حیات سے مالا مال ہے اور یہ خطہ بلیو اکانومی اور آبی زراعت (Aquaculture) کے شعبوں میں بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے اور صوبے کی معیشت کو مضبوط بنانے اور پائیدار روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔کراچی میں آئندہ ماہ ہونیوالی پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس(PIMEC) میں ان صلاحیتوں اور مواقع کو اجاگر کیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا طویل ساحل ماہی گیری، آبی زراعت، سمندری خوراک کی پروسیسنگ، ساحلی تجارت اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے۔ اگر ان وسائل کو موثر طریقے سے استعمال کیا جائے تو یہ نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کی معاشی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔بلال خان کاکڑ نے کہا کہ بی بی او آئی ٹی ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مچھلی فارمز، ہیچریز، سی فوڈ پروسیسنگ یونٹس اور کولڈ اسٹوریج سہولیات کے قیام کے لیے سرمایہ کاری پر راغب کر رہا ہے۔ ان منصوبوں کے ذریعے برآمدات میں اضافہ، روزگار کے مواقع میں وسعت اور ساحلی آبادیوں کی معاشی حالت میں بہتری ممکن ہو گی۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان سمندری وسائل کے پائیدار استعمال کے لیے پالیسی اصلاحات، سرمایہ کاری کی سہولت کاری اور مقامی اسٹیک ہولڈرز کی استعداد بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ بلوچستان خطے میں بلیو اکانومی کے مرکز کے طور پر ابھرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، جو غذائی تحفظ اور طویل المدتی معاشی استحکام کو یقینی بنا سکتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, October 16:Vice Chairman of the Balochistan Board of Investment and Trade (BBOIT), Bilal Khan Kakar, has said that Balochistan’s 770-kilometer-long coastline is rich in marine life and that the region possesses immense potential in the fields of blue economy and aquaculture, which can play a key role in strengthening the province’s economy and creating sustainable employment opportunities.He said that these opportunities and resources will be showcased at the upcoming Pakistan International Maritime Expo and Conference (PIMEC), to be held in Karachi next month.Bilal Khan Kakar stated that Balochistan’s vast coastline offers extensive investment opportunities in fisheries, aquaculture, seafood processing, coastal trade, and tourism. If these resources are utilized effectively, they can make a significant contribution to the economic development of not only the province but the entire country.He further said that the BBOIT is encouraging both domestic and foreign investors to invest in the establishment of fish farms, hatcheries, seafood processing units, and cold storage facilities. Through these projects, exports will increase, employment opportunities will expand, and the economic condition of coastal communities will improve.Bilal Khan Kakar added that the Government of Balochistan is committed to the sustainable utilization of marine resources through policy reforms, investment facilitation, and capacity building of local stakeholders.He said that Balochistan has great potential to emerge as a hub of the blue economy in the region, which can ensure food security and long-term economic stability.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز:
کراچی، 16 اکتوبر ۔ بیرک مائننگ کارپوریشن کے زیرِ انتظام چلنے والے ریکودک مائننگ کمپنی (آر ڈی ایم سی)نے کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کیو سی سی آئی)کے ایک وفد کی میزبانی کی۔ اس موقع پر ریکودک منصوبے میں تعاون اور مقامی کاروباری اداروں کی شمولیت کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد کی قیادت صدر محمد ایوب اور نائب صدر ناصر خان نے کی، جبکہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ممتاز کاروباری افراد بھی ان کے ہمراہ تھے۔ریکودک مائننگ کمپنی کے کنٹری منیجر، ضرار جمالی نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے ریکودک منصوبے کے حجم اور امکانات پر تفصیلی بریفنگ دی اور اس کے بلوچستان اور پاکستان کے کان کنی کے شعبے پر متوقع انقلابی اثرات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ آر ڈی ایم سی بلوچستان کے ممکنہ سپلائرز اور وینڈرز کے ساتھ فعال طور پر رابطے میں ہے تاکہ ایک جامع اور مسابقتی سپلائی چین تشکیل دی جا سکے، جہاں مقامی کاروباروں کو شرکت کے مساوی مواقع حاصل ہوں۔کوئٹہ چیمبر کے صدر محمد ایوب نے آر ڈی ایم سی کی مقامی سطح پر رسائی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا: “ہم آج یہاں بلوچستان کی کاروباری برادری کی نمائندگی کے لیے آئے ہیں۔ ہمارا مقصد آر ڈی ایم سی اور چیمبر کے درمیان ایک مضبوط اور باہمی فائدے پر مبنی شراکت داری قائم کرنا ہے، تاکہ بلوچستان میں مشترکہ ترقی اور خوشحالی کو فروغ دیا جا سکے۔ لاہور یا کراچی جیسے بڑے شہروں کے برعکس، بلوچستان کا صنعتی ڈھانچہ محدود ہے، اور ہمیں امید ہے کہ آر ڈی ایم سی کی مقامی خریداری کی پالیسی اس خلا کو پ±ر کرنے اور مقامی کاروباروں کو بااختیار بنانے میں مدد دے گی۔”نائب صدر ناصر خان نے آر ڈی ایم سی کے سماجی ترقی کے اقدامات کو مثالی قرار دیا اور مقامی برادریوں اور کاروباروں کے ساتھ کمپنی کے جامع اور شمولیتی رویے کی تعریف کی۔وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے آر ڈی ایم سی کے سربراہ برائے سپلائی چین اور کمرشل امور، کلیمنز اینگل بریچٹ (Clemens Engelbrecht) نے کہا:”آر ڈی ایم سی کے لیے یہ نہایت اہم ہے کہ وہ مقامی کاروباروں کی ترقی کو ایک پائیدار، ضابطہ جاتی اور کمیونٹی پر مبنی طریقے سے سپورٹ کرے، تاکہ دیرپا اور باہمی مفاد پر مبنی تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ عزم پروجیکٹ آپریٹربیرک کے بنیادی اصولوں کا حصہ ہے، جس کا مظاہرہ ہماری مختلف آپریشنز میں کمیونٹی کی ترقی کی کئی مثالوں سے ہوتا ہے۔ جیسے جیسے ریکودک پاکستان کی سب سے بڑی تانبہ اور سونا نکالنے والی کان بنتی جا رہی ہے، ہم ایسے قابلِ اعتماد مقامی وینڈرز اور سپلائرز کے ساتھ شراکت داری کے لیے پرعزم ہیں جو معیار، حفاظت اور دیانت کے ہمارے عالمی اصولوں پر پورا اتریں، اور ساتھ ہی بلوچستان کے کان کنی کے شعبے کی طویل مدتی سپلائی چین کی استعداد کو مضبوط بنائیں۔”ریکودک مائننگ کمپنی، جو حکومتِ بلوچستان اور حکومتِ پاکستان کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبے کے تحت کام کر رہی ہے، اس بات کے لیے پ±رعزم ہے کہ ریکودک کو ذ دارانہ کان کنی اور جامع معاشی ترقی کی ایک مثالی مثال کے طور پر ترقی دے۔ کمپنی شفافیت، اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مو¿ثر روابط، اور پاکستانی کاروباری اداروں کے ساتھ طویل المدتی شراکت داری کے اصولوں پر کاربند ہے۔رابطہ: [email protected]? www.barrick.com
اختتامی نوٹ:ریکودک صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع عالمی معیار کا سونا اور تانبہ نکالنے کا منصوبہ ہے۔ یہ دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ ریکودک کی ملکیت میں 50 فیصد حصہ بیرک کے پاس ہے، 25 فیصد وفاقی حکومت کے تین سرکاری اداروں ، جبکہ حکومتِ بلوچستان کے پاس مجموعی طور پر 25 فیصد حصہ ہے — جس میں سے 15 فیصد مکمل مالی اعانت (fully funded) اور 10 فیصد فری کیریڈ بنیاد (free carried basis) پر شامل ہے۔ریکودک سے پہلی پیداوار سال 2028 میں متوقع ہے۔ یہ منصوبہ کم از کم 37 سال تک جاری رہے گا اور ٹرک اینڈ شاول اوپن پٹ ماڈل کے تحت کام کرے گا، جس میں جدید پروسیسنگ سہولیات کے ذریعے اعلیٰ معیار کے تانبےا رو سونے کا کنسنٹریٹ تیار کیا جائے گا۔ منصوبے کی تعمیر دو مراحل میں مکمل ہوگی، جس کی مشترکہ سالانہ پروسیسنگ صلاحیت 90 ملین ٹن تک ہوگی۔ریکودک پاکستان کی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرے گا اور بلوچستان کی ترقی کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔ یہ منصوبہ نہ صرف خطے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا بلکہ علاقائی معیشت کو فروغ دے گا اور سماجی ترقی کے پروگراموں میں سرمایہ کاری کے ذریعے مقامی کمیونٹی کو بھی فائدہ پہنچائے گا۔ بیرک کی پالیسی کے مطابق، مقامی افراد کو ملازمتوں کی فراہمی اور مقامی سپلائرز کو ترجیح دینے سے ضلع چاغی کی آبادی پر مثبت اور دیرپا اثرات مرتب ہوں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Press Release
Karachi, October 16, 2025: Reko Diq Mining Company (RDMC), operated by Barrick Mining Corporation, hosteا delegation from the Quetta Chamber of Commerce and Industry (QCCI) to discuss opportunities for collaboration and local business participation in the Reko Diq project. The delegation was led by President Muhammad Ayub and Vice President Nasir Khan, accompanied by prominent businessmen from across Balochistan.Welcoming the delegation, RDMC Country Manager, Zarrar Jamali, briefed the visitors on the scale and potential of the Reko Diq project, emphasizing its transformative impact on Balochistan’s and Pakistan’s mining sector. He noted that RDMC actively engages with potential vendors and suppliers from Balochistan to develop an inclusive and competitive supply chain where local businesses have equal opportunities to participate.Appreciating RDMC’s outreach efforts, QCCI President Muhammad Ayub said, “We are here today to represent the business community of Balochistan. Our goal is to build a strong, mutually beneficial partnership between RDMC and the Chamber to promote shared growth and development in Balochistan. Unlike larger cities such as Lahore or Karachi, Balochistan has limited industrial base, and we hope RDMC’s local procurement policy will help bridge that gap and empower local businesses.”QCCI Vice President Nasir Khan commended RDMC’s social development initiatives, calling them “exceptional” and praising the company’s inclusive approach to engaging local communities and businesses.In his briefing to the delegation, Clemens Engelbrecht, Head of Supply Chain & Commercial at RDMC, said, “It is vital for RDMC to support the growth of local businesses in a sustainable, compliant, and community-focused way that fosters mutually beneficial relationships and lasting impact. This commitment lies at the heart of project operator Barrick’s DNA, reflected in numerous examples of community upliftment across our operations. As Reko Diq evolves into Pakistan’s largest copper and gold mine, we are dedicated to partnering with capable local vendors and suppliers who uphold our standards of quality, safety, and integrity, while strengthening the long-term supply chain capacity of Balochistan’s mining sector.”RDMC, operating under a joint venture with the Government of Balochistan and the Government of Pakistan, is committed to developing Reko Diq as a model of responsible mining and inclusive economic growth. its approach to transparency, stakeholder engagement, and long-term partnership with Pakistani businesses.Enquiries:[email protected] Website: www.barrick.com EndnoteReko Diq is a world class copper-gold mine in the making located in Chagai district of Balochistan province, in Pakistan. One of the largest undeveloped copper-gold projects in the world, Reko Diq is owned 50% by Barrick, 25% by three federal state-owned enterprises, 15% by the Province of Balochistan on a fully funded basis and 10% by the Province of Balochistan on a free carried basis. The first production from Reko Diq is scheduled for the year 2028. Reko Diq is expected to have a life of at least 37 years as a truck-and-shovel open pit operation with processing facilities producing a high-quality copper-gold concentrate. Construction is expected in two phases with a combined process capacity of 90 million tons per annum. Reko Diq will be a major contributor to Pakistan’s economy which is expected to have a transformative impact on the Balochistan province where, in addition to the economic benefits it will generate, the mine will also create jobs, promote the growth of a regional economy and invest in social development programs. Barrick’s policy of prioritizing local employment and suppliers will have a positive impact on the local population of Chagai district in Balochistan.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7810/2025
کوئٹہ، 16 اکتوبر 2025:۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے بولان میڈیکل ہسپتال کا اچانک دورہ کیا۔دورے کے دوران انہوں نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر انور شائیوانی سے ملاقات کی، جنہوں نے ڈپٹی کمشنر کو ہسپتال کے انتظامی و طبی امور سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے بعد ازاں ہسپتال کے مختلف یونٹس بشمول فارمیسی، آرتھوپیڈک یونٹ، میموگرافی، لیبارٹری، سیٹل فارمیسیز، گائنی وارڈ، گائنی او پی ڈی، آئی سی یو، ایچ آئی وی یونٹ، میل و فیمیل او پی ڈی، کنسلٹنٹ رومز اور شعبہ حادثات کا تفصیلی معائنہ کیا۔دورے کے موقع پر ڈپٹی کمشنر نے مریضوں سے ملاقات کر کے ان کے مسائل سنے، جبکہ ڈاکٹرز اور دیگر عملے سے بات چیت کرتے ہوئے طبی سہولیات، مریضوں کی دیکھ بھال اور دستیاب وسائل کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے اس موقع پر کہا کہ بی ایم سی ہسپتال کو ایک مثالی ادارہ بنانے کے لیے تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ہسپتال کے ضلعی انتظامیہ سے متعلق تمام مسائل کو ایمرجنسی بنیادوں پر حل کیا جائے گا تاکہ عوام کو بہتر طبی سہولیات اور علاج فراہم کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں مریضوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولت فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے تاکہ دور دراز سے آنے والے مریضوں کو سہولت میسر ہص۔
خبرنامہ نمبر7811/2025
کوئٹہ 16 اکتوبر2025: گورنر جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ کوئٹہ, بلوچستان کا مرکز ہے جہاں صرف دو یا تین ہسپتال شہر کی 40 لاکھ آبادی کی طبی ضرورت کو پورا کر رہے ہیں۔ صحت کی دیکھ بھال میں بڑے پیمانے پر توسیع کی اشد ضرورت واضح ہے جس کیلئے دو ہزار بستروں سے لیس ایک جدیدترین ہسپتال کے قیام کی ضرورت ہے۔ صوبے کے اہم طبی مرکز کے طور پر، کوئٹہ اپنے رہائشیوں کو معیاری علاج اور طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ایک مضبوط انفراسٹرکچر کا مطالبہ کرتا ہے۔ بریسٹ کینسر کی بڑھتی ہوئی تشویش سے نمٹنے کیلئے ہم مجوزہ ہسپتال کو درست تشخیص، حفاظتی تدابیر اور بقا کی شرح کو بہتر بنانے کیلئے جدید سہولیات فراہم کرینگے۔ یہ اقدام کوئٹہ کے صحت کی دیکھ بھال کے منظرنامے کو بدل دیگا. ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے بیوٹمز یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام بریسٹ کینسر سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر بیوٹمز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر خالد حفیظ، وائس چانسلر یونیورسٹی آف پروفیسر ڈاکٹر ظہور بازئی، وائس چانسلر بولان میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد لہڑی، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان کلیم اللہ بابر، پرووائس چانسلر ڈاکٹر میروائس کاسی، پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم شاہوانی
پروفیسر ڈاکٹر عاصمہ یوسفزئی،محترمہ تہانی جاوید (چیف آرگنائزر)، ڈاکٹر رمیز اسحاق، ڈاکٹر عبدالواجد، ڈاکٹر گوہرام، ڈاکٹر عمرانہ نیاز سلطان، ڈاکٹر روزینہ شیخ اور ڈاکٹر شاہجہان شبیر موجود تھے. سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بریسٹ کینسر دنیابھر میں خواتین کو متاثر کرنے والا سب سے عام کینسر ہے. پاکستان میں بھی ہر سال ہزاروں خواتین میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں یہ پیغام اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے کہ احتیاط ہی زندگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشتون بلوچ خواتین اکیسویں صدی میں میں کئی کلومیٹر دور اپنے سروں پر پانی لانے پر مجبور ہیں. ماں کی تندرستی میں درحقیقت پورے خاندان کی صحت مندی کا راز پنہاں ہے. ضروری ہے کہ یونین کونسل کی سطح پر بریسٹ کینسر سے متعلق زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اگائی دیں اور تشخص کے آسان طریقے روشناس کرائیں۔گورنر لبوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ڈاکٹروں اور صحت کے دیگر ماہرین اس بات پر متفق ہے کہ متوازن غذا، باقاعدگی سے ورزش اور صحت مند وزن کے ساتھ، چھاتی کے کینسر کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ گورنر مندوخیل نے بریسٹ کینسر سے بچاو اور آگاہی کے حوالے سے کامیاب سیمینار کے انعقاد پر میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور بیوٹمز یونیورسٹی کے منتظمین کی کوششوں کو کو سراہا اور تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز صاحبان پر زور دیا کہ عوام کی فلاح و بہبود کی خاطر آپ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اور آنے والی نسلوں کیلئے ایک روشن مگر صحت مند مستقبل کو یقینی بنائیں۔ آخر میں گورنر بلوچستان نے مہمانان گرامی اور منتظمین میں یادگاری شیلڈز اور اسناد تقسیم کیے.
خبرنامہ نمبر7812/2025
کوئٹہ (16 اکتوبر 2025)
بلوچستان کے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے سابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ آغا سراج درانی ایک زیرک سیاستدان، بردبار پارلیمنٹرین اور جمہوری اقدار کے علمبردار تھے جنہوں نے اپنی سیاسی زندگی میں عوامی خدمت اور جمہوریت کے استحکام کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔
صوبائی وزیر نے مرحوم کے اہل خانہ، دوستوںں اور سیاسی رفقاء سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ آغا سراج درانی مرحوم کو اپنے جوارِ رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق دے۔انہوں نے کہا کہ آغا سراج درانی کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، ان کا خلا ملکی سیاست میں دیر تک محسوس کیا جاتا رہے گا
خبرنامہ نمبر7813/2025
کوئٹہ (16 اکتوبر 2025)
سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک بلوچ اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں ایک طالبہ کی جانب سے لکھی گئی کتاب (The Ocean Of Thoughts) کی تقریبِ رونمائی میں شرکت کی۔ تقریب میں یونیورسٹی کی وائس چانسلر، اساتذہ، طلبہ و طالبات اور معزز مہمانوں نے بھی شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابقہ وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی فکری و علمی ترقی کا انحصار مطالعے اور تحریر و تصنیف کے فروغ پر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو کتاب سے وابستگی پیدا کرنی چاہیے کیونکہ کتاب ہی انسان کی بہترین رہنما ہے۔انہوں نے مصنفہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کتاب نہ صرف ادبی ذوق رکھنے والوں کے لیے ایک تحفہ ہے بلکہ یہ نئی سوچ اور مثبت فکر کو جنم دینے والی کاوش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی علمی سرگرمیاں معاشرتی بیداری اور فکری تربیت میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے کہا کہ طلبہ و طالبات قوم کا قیمتی سرمایہ ہیں، اور علم و تحقیق کے ذریعے ہی معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کتاب سے محبت دراصل علم، قوم اور معاشرے سے محبت ہے۔ نوجوان نسل کو مطالعہ کو اپنی عادت بنانا چاہیے تاکہ وہ مستقبل میں ملک کی ترقی میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔ڈپٹی کمشنر نے طالبہ کی ادبی کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی ایسی تخلیقی سرگرمیاں نہ صرف ان کی صلاحیتوں کو نکھارتی ہیں بلکہ بلوچستان کے مثبت تشخص کو بھی اجاگر کرتی ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کو خراجِ تحسین پیش کیا کہ وہ علمی و تخلیقی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے نوجوانوں کو مواقع فراہم کر رہی ہے۔
خبرنامہ نمبر7814/2025
بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار، صوبہ بلوچستان کا پہلا اور منفرد تکنیکی تعلیمی ادارہ ہے، جو انجینئرنگ کے میدان میں اعلیٰ معیار کی تعلیم اور تحقیق کا مرکز و محور ہے۔ اس جامعہ نے اپنی بنیاد سے لے کر آج تک، نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کو ہزاروں مستند انجینرز عطا کیئے ہیں، جو آج قومی ترقی کے ستون بن چکے ہیں۔ بی یو ای ٹی خضدار کی یہ شاندار پیشرفت، محنت، لگن اور جدت کی زندہ تصویر ہے، جو صوبے کی تعلیمی تاریخ میں سنہرے الفاظ کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔ یہ ادارہ، بلوچستان کے دور دراز علاقوں کے طلبہ کو عالمی معیار کی تعلیم کا تحفہ دیتا ہے، اور اس کی ہر کامیابی صوبے کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان (HEC) کی تازہ سالانہ کارکردگی جائزہ رپورٹ برائے 2023-2024 کے لئے بی یو ای ٹی خضدار کو ملک بھر کی تمام یونیورسٹیوں میں اعلیٰ علمی کارکردگی کی بنیاد پر ٹاپ پوزیشن عطا کیا ہے۔ یہ رپورٹ، سرکاری اور نجی کمپنیوں کے اشتراک سے تیار کی گئی، جس میں جامعات کے تدریسی، تحقیقی اور انتظامی معیار کو گہرائی سے پرکھا گیا۔ HEC نے کوالٹی اشورینس ایجنسی (QAA) اور کوالٹی انہانسمنٹ سیل (QAC) کی تفصیلی رپورٹس کا جائزہ لیتے ہوئے، بی یو ای ٹی خضدار کو 79.75 کے شاندار معیاری نمبروں کے ساتھ “اعلیٰ و ارفع کوالٹی” کی کیٹگری میں رکھا ہے۔ یہ اعدادوشمار، جامعہ کی مسلسل بہتری اور میرٹ پر مبنی کارکردگی کی گواہی دیتے ہیں، جو اسے قومی سطح پر ایک مثالی ادارہ بناتے ہیں۔بی یو ای ٹی خضدار کی یہ شاندار ٹاپ پوزیشن، قریب قریب 80 فیصد نمبروں کے ساتھ 2023-2024 کی رینکنگ میں حاصل کرنا، نہ صرف جامعہ کی انتظامیہ، اساتذہ اور طلبہ کی مشترکہ جدوجہد کا نتیجہ ہے بلکہ پورے بلوچستان کے لیئے ایک تاریخی اعزاز ہے۔ اس کامیابی نے ثابت کر دیا ہے کہ بلوچستان کا تعلیمی ادارہ، عالمی معیار کی تعلیم فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ رینکنگ، جامعہ کے جدید لیباریٹریز، تحقیقاتی پروجیکٹس اور صنعت سے روابط کی عکاسی کرتی ہے، جو طلبہ کو عملی مہارت کے ساتھ تیار کرتی ہے۔ بی یو ای ٹی خضدار اب قومی یونیورسٹیوں میں ایک معیاری محور و مثال بن چکا ہے۔اس فتح پر، جامعہ کی انتظامیہ، اساتذہ اسٹاف کو بلوچستان کے ہر طبقہ فکر کی جانب سے دل کھول کر مبارکباد پیش کررہا ہے۔ یہ کامیابی، صوبے کی تعلیمی ترقی کی ایک نئی صبح ہے، جو بلوچستان کے نوجوانوں میں اعتماد اور حوصلہ بھرے گی۔ ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، سیاستدانوں سے لے کر تاجر اور سول سوسائٹی تک، اس اعزاز پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔ بی یو ای ٹی خضدار کی اس شاندار ٹاپ پوزیشن پر 2023-2024 کی HEC رینکنگ میں ایک بار پھر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد! یہ جامعہ، بلوچستان کی امیدوں کا مرکز اور پاکستان کی تعلیمی ترقی کا عظیم ستون ہے۔ اللہ تعالیٰ اس ادارے کو مزید بلندیاں عطا فرمائے، تاکہ یہ صوبے کو ہزاروں مزید انجینئرز اور قومی ہیروز تحفہ دیتا رہے۔
خبرنامہ نمبر7815/2025
گوادر: ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی سربراہی میں ڈی سی سی سے منسلک ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمیٹی کے ٹینڈرز کے بڈ اوپننگ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف اسکیموں کے تحت سڑکوں کے ترقیاتی منصوبوں کے ٹینڈرز کی بڈ اوپننگ کی گئی۔بڈ اوپننگ کے عمل میں ایکسین بی اینڈ آر (روڈز) اکرم رحیم، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور اور ڈی ڈی سی کے نمائندگان شریک تھے۔ اس موقع پر بڈز کی ایویلیوایشن، ٹیکنیکل اور فنانشل اوپننگ کے مراحل قواعد و ضوابط کے مطابق مکمل کیے گئے۔ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے تمام دستاویزات اور متعلقہ لوازمات کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ تمام تقاضے شفاف انداز میں پورے کیے جائیں۔
ٹینڈرز کی ایوارڈنگ کے دوران ٹھیکیداروں کے ماضی کے منصوبوں کی کارکردگی، مانیٹرنگ رپورٹس اور مشاہداتی نتائج کو مدنظر رکھا گیا، تاکہ ترقیاتی منصوبے میرٹ، شفافیت اور اعلیٰ معیار کے مطابق مکمل کیے جا سکیں۔
خبرنامہ نمبر7816/2025
گوادر: ڈپٹی کمشنر آفس گوادر میں ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (WWF) کے زیر اہتمام اور آئی یو سی این (IUCN) کے تعاون سے ماہی گیروں کو درپیش مسائل اور انہیں قرضوں کے بوجھ سے نجات دلانے کے حوالے سے ایک اہم ورکشاپ منعقد ہوئی۔
ورکشاپ کے مہمانِ خصوصی سابق ناظم اعلیٰ بابر گلاب تھے، جبکہ صدارت ڈبلیو ڈبلیو ایف کے معظم خان نے کی۔ اس موقع پر مختلف سرکاری محکموں کے افسران، ماہی گیروں کے نمائندگان اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ورکشاپ میں ماہی گیروں کو درپیش مالی مشکلات، قرضوں کے بوجھ، مچھلیوں کی محفوظ ترسیل، بہتر کاروباری طریقہ کار، اور پائیدار ماہی گیری کے فروغ پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ مقررین نے کہا کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف ڈسٹرکٹ گوادر میں مختلف منصوبوں کے ذریعے ماہی گیروں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہا ہے، جن میں کلمت میں جینگھوں کی افزائشِ نسل، مچھلیوں کے تحفظ اور ماہی گیروں کو معاشی طور پر خودمختار بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔ورکشاپ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ کئی ماہی گیر مچھلیوں کے تحفظ کے لیے برف اور اسٹوریج باکسز کا درست استعمال نہیں جانتے، جس کے باعث مچھلیاں خراب ہوجاتی ہیں اور انہیں مارکیٹ میں مناسب قیمت نہیں ملتی۔ اس حوالے سے شرکاء کو بہتر طریقہ کار اور تربیت فراہم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔اس کے علاوہ مچھلیوں کی پروسیسنگ، مختلف کھانوں اور ڈشز کی تیاری کے جدید طریقوں پر بھی گفتگو کی گئی۔ ورکشاپ کے آخر میں ماہی گیروں کے حقوق کے تحفظ اور پالیسی سازی میں ان کی شمولیت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
خبرنامہ نمبر7817/2025
اعلیٰ تعلیمی کمیشن کی جانب سے جامعات کے سالانہ معیارِ تعلیم کے جائزے کی رپورٹ جاری
اسلام آباد۔اعلیٰ تعلیمی کمیشن (HEC) نے ملک بھر کی سرکاری و نجی جامعات میں معیارِ تعلیم کو بہتر بنانے اور داخلی معیارِ یقین دہانی (Internal Quality Assurance) کے نظام کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں کوالٹی ایشورنس ایجنسی (QAA) کے تحت تمام جامعات کا سالانہ جائزہ مقررہ معیارات کے مطابق مکمل کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ جائزہ HEC کے وضع کردہ کوالٹی ایشورنس اسسمنٹ معیار کی بنیاد پر کیا گیا، جس میں ادارہ جاتی کارکردگی، پروگرامز کی خود تشخیص، متعلقہ کونسلز سے پروگرامز کی منظوری، گریجویٹ پروگرام ریویو، کوالٹی انہانسمنٹ سیل (QEC) کی فعالیت اور HEC پالیسیوں کے نفاذ جیسے نکات شامل ہیں۔سالانہ کارکردگی رپورٹ (YPR) کے تحت جامعات کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹس کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا۔ متعلقہ QECs کو عارضی اسکور کارڈ جاری کیے گئے اور حتمی درجہ بندی قابلِ اطلاق تبصروں کے بعد طے کی گئی۔ایچ ای سی کے مطابق اداروں کی مجموعی کارکردگی اطمینان بخش پائی گئی اور بیشتر جامعات نے معیارِ تعلیم سے متعلق طے شدہ اہداف کے مطابق نمایاں پیشرفت ظاہر کی۔کمیشن نے جامعات کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے داخلی معیارِ تعلیم کے نظام کو مزید مضبوط کریں تاکہ یہ بہتری طلبہ کی علمی و تحقیقی کارکردگی میں بھی جھلک سکے۔اعلیٰ تعلیمی کمیشن نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ باہمی تعاون، ہم آہنگی اور کوالٹی ایشورنس کے موثر نفاذ سے پاکستان کے تعلیمی ادارے نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی معیارِ تعلیم میں نمایاں مقام حاصل کریں گے۔
خبرنامہ نمبر 7818/2025
سبی 16 اکتوبر 2025:
اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ نے آج سبی بازار کا معائنہ کیا اور سوشل میڈیا پر مرغی اور ٹماٹر کے زائد نرخوں سے متعلق گردش کرنے والی خبروں کے تناظر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کا جائزہ لیا۔ معائنے کے دوران معلوم ہوا کہ سبی سٹی میں مرغی کا گوشت 530 روپے فی کلو جبکہ مضافات اور چھوٹے دکانداروں کے ہاں 600 روپے فی کلو کے اندر فروخت ہو رہا تھا۔ اسی طرح ٹماٹر کی قیمت 250 سے 300 روپے فی کلو کے درمیان پائی گئی۔ اسسٹنٹ کمشنر سبی نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی وہ خبر جس میں مرغی 800 روپے فی کلو اور ٹماٹر 400 روپے فی کلو فروخت ہونے کا ذکر کیا گیا تھا، سراسر غلط اور حقائق کے منافی ہے۔ انہوں نے دوران معائنہ تمام دکانداروں کو ہدایت کی کہ وہ مرغی، سبزی، گوشت اور دیگر اشیائے خوردونوش کے نرخ نامے نمایاں طور پر آویزاں کریں اور مقررہ نرخوں پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں، بصورت دیگر ان کے خلاف ضابطہ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
خبرنامہ نمبر 7819/2025
قلعہ سیف اللہ 16 اکتوبر 2025۔ ڈپٹی کمشنر ساگرکمارکی زیرِ صدارت ڈسٹرکٹ ویجلنس کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں چائلڈ لیبر کے خاتمے، کم عمر بچوں سے مزدوری کے انسداد، اور مزدوروں کی دیہاڑی کے منصفانہ تعین سے متعلق امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس میں لیبر ڈیپارٹمنٹ، سوشل ویلفیئر، پولیس، تعلیم، اور ضلعی انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران متعلقہ محکموں نے اپنی کارکردگی رپورٹس پیش کیں اور ضلع بھر میں چائلڈ لیبر کے خلاف کی گئی کارروائیوں سے آگاہ کیا۔ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ محکمے مشترکہ حکمتِ عملی کے تحت کم عمر بچوں سے مزدوری کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی اجرت کے تعین میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے تاکہ کسی بھی مزدور کا استحصال نہ ہو۔مزید برآں، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مارکیٹوں، ورکشاپس، ہوٹلوں، اور فیکٹریوں میں باقاعدہ چیکنگ کا عمل تیز کیا جائے گا، اور جہاں بھی کم عمر بچوں سے مزدوری کروانے کے شواہد ملیں گے، وہاں سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ چائلڈ لیبر ایک سماجی برائی ہے جس کے خاتمے کے لیے حکومت اور عوام دونوں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
خبرنامہ نمبر7820/2025
گوادر: ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی سربراہی میں ڈی سی سی سے منسلک ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمیٹی کے تحت بنگلوز کے ترقیاتی منصوبوں کے ٹینڈرز کی بڈ اوپننگ کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ایکسین بی اینڈ آر (بنگلوز) مقصود بلوچ، پروکیورمنٹ کے ٹیکنیکل ممبر و ایکسین پی ایچ ای مومن بلوچ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور، اسسٹنٹ کمشنر پسنی مہیم خان گچکی، ڈی سی سی کے نمائندگان اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
بی اینڈ آر بلڈنگز کے مجموعی طور پر 14 اسکیمات میں سے 11 اسکیموں کی بڈ اوپننگ مکمل کی گئی۔ اجلاس کے دوران تمام مراحل شفافیت، ضوابط اور تکنیکی تقاضوں کے مطابق انجام دیے گئے۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے ٹھیکیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ:
خبرنامہ نمبر7821/2025
قلعہ سیف اللہ: ڈپٹی کمشنر ساگر کمار کے زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس ، غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کارروائی ، کلسٹر بجٹ کے مؤثر استعمال اور اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے مختلف اقدامات تجویز ۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس ڈپٹی کمشنر ساگر کمار کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں ضلع کے تعلیمی معاملات، اساتذہ کی حاضری، اسکولوں کی فعالیت اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے سے متعلق تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سید ساجد حسین شاہ ترمزی، ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن غلام محمد، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میل غنی جوگیزئی ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میل مسلم باغ/میوند ، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ کوآرڈینیٹر آر ٹی ایس ایم باری کاکڑ، ڈسٹرکٹ سپروائزر بلوچستان ایجوکیشن فاؤنڈیشن، نمائندہ ڈی او ای فیمیل ، لائٹ کلیم کاکڑ سمیت دیگر افسران و ذمہ داران شریک تھے ، اجلاس کے دوران محکمہ تعلیم کے افسران نے ڈپٹی کمشنر کو اپنے اسکولوں کے دوروں، تعلیمی سرگرمیوں، اساتذہ کی حاضری اور تدریسی معیار سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ان کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جائے گی۔ اسی طرح کلسٹر بجٹ کے مؤثر استعمال اور اسکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی اقدامات تجویز کیے گئے۔ ڈپٹی کمشنر ساگرکمار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کسی بھی معاشرے کی ترقی کی بنیاد ہے۔ ہمارے اساتذہ اگر اپنی ذمہ داریاں ایمانداری اور لگن سے انجام دیں تو قلعہ سیف اللہ تعلیمی لحاظ سے مثالی ضلع بن سکتا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ ہر اسکول فعال ہو، ہر بچہ تعلیم حاصل کرے، اور اساتذہ اپنی حاضری اور تدریسی معیار پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر فعال اسکولوں کو فعال بنانے کے لیے محکمہ تعلیم کے افسران کی کوششیں قابلِ تحسین ہیں۔ تاہم یہ یقینی بنانا ہوگا کہ یہ اسکول مستقل بنیادوں پر فعال رہیں۔ اس مقصد کے لیے فیلڈ وزٹس کا نظام مزید مؤثر بنایا جائے اور کمیونٹی کی شمولیت کو بھی بڑھایا جائے۔ ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ ضلعی انتظامیہ تعلیمی اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھے گی، مگر کارکردگی میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اجلاس کے اختتام پر شرکاء نے ڈپٹی کمشنر ساگرکمار کی قیادت، دلچسپی اور رہنمائی کو سراہا۔
خبرنامہ نمبر7822/2025
قلعہ سیف اللہ ۔ڈپٹی کمشنرساگر کمار کی زیرِ صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوا، جس میں ضلع بھر میں صحت عامہ کی سہولیات، اسپتالوں کی کارکردگی، اور ویکسینیشن مہمات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹس، اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ شرکاء کو ضلع کے مختلف اسپتالوں، بنیادی مراکزِ صحت (BHUs)، اور رورل ہیلتھ سینٹرز (RHUs) میں دستیاب سہولیات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ عوام کو صحت کی معیاری سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے محکمۂ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ تمام اسپتالوں میں ادویات کی دستیابی، صفائی کے انتظامات، اور عملے کی حاضری کو یقینی بنایا جائے۔مزید برآں، اجلاس میں جاری ویکسینیشن مہم، ڈینگی کنٹرول، اور ماں و بچہ صحت پروگرام پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ڈپٹی کمشنر نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی آگاہی مہمات کو مزید مؤثر بنایا جائے تاکہ بیماریوں کی روک تھام ممکن ہو سکے۔اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر نے اچھی کارکردگی دکھانے والے افسران کی حوصلہ افزائی کی اور غفلت برتنے والے اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کیے.
خبرنامہ نمبر7823/2025
گوادر: ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی زیرِ صدارت انسدادِ پولیو مہم کے فائنل کیچ اَپ ڈے کی پیش رفت کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور، اسسٹنٹ کمشنر سعد کلیم ظفر، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی، ڈبلیو ایچ او کے ڈی ایس او ڈاکٹر ظفر اقبال، ڈی ایس پی پولیس چاکر بلوچ، کمیونٹی کمیونیکیشن آفیسر شیخ صغیر سمیت دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران انسدادِ پولیو مہم کی مجموعی کارکردگی، فیلڈ ٹیموں کی سرگرمیوں، سیکیورٹی انتظامات اور عوامی تعاون پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مہم کے تیسرے روز کسی قسم کا بڑا مسئلہ رپورٹ نہیں ہوا، جبکہ پولیس کی جانب سے سیکیورٹی انتظامات تسلی بخش رہے۔مزید بتایا گیا کہ کیچ اَپ ڈے کے دوران 3 ریفیوزل اور 153 ناٹ اویلیبل کیسز باقی رہ گئے ہیں۔ البتہ ٹیموں کی معمولی تبدیلیوں کے باعث چند مسائل سامنے آئے، جنہیں فوری طور پر حل کر لیا گیا۔اجلاس کے اختتام پر فیصلہ کیا گیا کہ باقی رہ جانے والے تمام کیسز کل تک مکمل طور پر حل کیے جائیں گے، اور اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی براہِ راست ٹیموں کی نگرانی کریں گے تاکہ انسدادِ پولیو مہم کے تمام اہداف سو فیصد کامیابی کے ساتھ حاصل کیے جا سکیں۔
خبرنامہ نمبر 7824/2025
کوئٹہ 16 اکتوبر 2025:
سیکریٹری لوکل گورنمنٹ عبدالروف بلوچ نے آج یہاں ڈی جی پی آر آفس کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈی ایس لوکل گورنمنٹ مقصود احمد، کنٹریکٹر اور متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔
سیکریٹری لوکل گورنمنٹ نے ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز محمد نور کھیتران اور محکمے کے دیگر سینئر افسران کے ہمراہ زیرِ تکمیل کانفرنس روم اور مختلف جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر ڈی جی پی آر محمد نور کھیتران نے سیکریٹری کو آس منصوبے کے بقایا رہ جانے والے کاموں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
سیکریٹری عبدالروف بلوچ نے کام کی رفتار اور معیار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کنٹریکٹر کو ہدایت کی کہ ایک ہفتے کے اندر باقی رہ جانے والے تمام کام مکمل کیے جائیں تاکہ دفتر کی سہولیات کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔بعد ازاں ڈی جی پی آر محمد نور کھیتران نے سیکریٹری کو دفتر کے مختلف شعبہ جات کا دورہ بھی کرایا، جہاں سیکریٹری نے اسٹاف سے ملاقات کی اور ان کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ اطلاعات و تعلقاتِ عامہ صوبائی حکومت کا نہایت اہم ادارہ ہے جو عوام تک حکومتی پالیسیوں اور ترقیاتی منصوبوں کی درست معلومات پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔سیکریٹری نے ڈی جی پی آر اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو قابلِ تعریف قرار دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ کی مزید بہتری کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر7825/2025
گوادر: رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اور ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی زیرِ صدارت تحصیل پسنی کے دو ماہی گیر گروپوں کے درمیان پیدا ہونے والے تنازع کے حل کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر پسنی مہیم خان گچکی بھی موجود تھے ۔یہ تنازع لوکل اور نان لوکل ماہی گیروں کے درمیان پیدا ہوا ہے، جس پر فریقین کے درمیان مذاکرات اور مصالحت کے لیے ضلعی انتظامیہ نے یہ میٹنگ منعقد کی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن اور مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس تنازعے کو جلد از جلد بات چیت اور باہمی اتفاقِ رائے سے حل کر لیا جائے گا۔
مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ وہ بزاتِ خود پسنی کا دورہ کریں گے، دونوں گروپوں سے ملاقات کر کے ان کے خدشات سنیں گے اور ان کے درمیان اعتماد و مفاہمت کی فضا بحال کریں گے تاکہ سمندر کو دوبارہ ماہی گیری کے لیے کھولا جا سکے۔انہوں نے واضح کیا کہ تمام فیصلے انصاف، میرٹ اور مساوات کی بنیاد پر کیے جائیں گے تاکہ کسی بھی غریب ماہی گیر کا روزگار متاثر نہ ہو۔ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کا کہنا تھا کہ یہ تنازع سوچی سمجھی سازش کے تحت پیدا کیا گیا ہے، جس کا مقصد عام اور غریب ماہی گیروں کے معاشی مفادات کو نقصان پہنچانا ہے، تاہم انتظامیہ اس مسئلے کو امن، صلح اور انصاف کے ذریعے جلد حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
خبرنامہ نمبر7826/2025
گوادر: چیف انجینئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ عبدالمطلب بلوچ نے ایکسین پی ایچ ای مومن بلوچ اور ایس ڈی او داد کریم بلوچ کے ہمراہ گنز اور پیشکان پمپنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا اور وہاں کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا۔دورے کے دوران چیف انجینئر نے واٹر کرائسس مینجمنٹ کے حوالے سے پمپنگ اسٹیشنز پر پانی کے بہاؤ، سپلائی نظام اور تکنیکی امور کا باریک بینی سے معائنہ کیا۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ عوام کو صاف پانی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
واضح رہے کہ پیشکان اور گنز کے علاقوں میں نئے منصوبے کے تحت سنٹ سر سے پلیری پمپنگ پائپ لائن کے فعال ہونے کے بعد پانی کی سپلائی کی صورتحال مکمل طور پر تسلی بخش ہے۔حکام کے مطابق پیشکان کو روزانہ ایک لاکھ گیلن پانی فراہم کیا جا رہا ہے، جو علاقے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔
چیف انجینئر نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔
خبرنامہ نمبر7827/2025
تربت16اکتوبر 2025: یونیورسٹی آف تربت کے شعبہ اکنامکس کے زیر اہتمام ملک اور بیرون ملک اعلی تعلیم کے لئے اسکالرشپ حاصل کرنےکا طریقہ کار اور حکمت عملی کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد کیاگیا۔سیمینار کے نظامت کی ذمہ داری شعبہ اکنامکس کے چیئرمین ڈاکٹر محمد یعقوب نے ادا کی، جنہوں نے مقررین اور شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے علمی سیشنز طلباء کو اسکالرشپس کے حصول اوربین الاقوامی تعلیمی مواقع سے استفادہ کرنے کے لیے رہنمائی فراہم کرنے میں اہم کردار اداکرتے ہیں۔ مقررین میں تربت یونیورسٹی کے آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فدا احمد، پی ایچ ڈی اسکالر ڈاکٹر یاسر نور اور ایچ ایس سی یونیورسٹی گلوبل کمپٹیشن اسکالرشپ ایوارڈ یافتہ جمیل احمد نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اسکالرشپس کی تلاش، موثر درخواستوں کی تیاری اور علمی پروفائل کو بہتر بنانے کے حوالے سے گفتگو کی۔سیمینار کے اختتام پر سوال و جواب کا سیشن منعقد ہوا جس میں شرکاء نے گلوبل اسکالرشپس کے حوالے سے سوالات کرکے معلومات اور راہنمائی حاصل کی۔اپنے اختتامی کلمات میں ڈاکٹر محمد یعقوب نے تمام مقررین اور طلباء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سیمینار کو معلوماتی، مفید اور حوصلہ افزا قرار دیا۔