خبرنامہ نمبر8651/2025
کوئٹہ 15 نومبر: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل سے پاکستان مسلم لیگ ن کے پارلیمنٹرین اور دیگر رہنماؤں پر مشتمل وفد نے ملاقات کی. ملاقات کے دوران انتخابی لائحہ عمل تیار کرنے ساتھ عوامی رابطے بڑھانے اور دیگر فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں. وفد میں میر سلیم کھوسہ، میر برکت رند، حاجی نور محمد دومڑ، سینیٹر سعید الحسن مندوخیل، نسیم الرحمٰن، حاجی نور اللہ لہڑی،میر یونس بلوچ، سحرگل خلجی، ارباب اقبال کاسی، میر عطاء لانگو، ایڈووکیٹ انور سلیم کاسی، چودھری شبیر، شاکر محمد حسنی، فتح جمالی، میر مصلح الدین مینگل، اٹل خان اور دیگر اراکین شامل تھے. وفد نے گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل کو اپنی تیاریوں اور فیصلوں سے اگاہ کرتے ہوئے کہا کہ لیگل کمیٹی کی ذمہ داری میر عطاء اللہ لانگو، ایڈووکیٹ اور انور سلیم کاسی کو سونپی گئی. الیکشن پروسس کے موثر طریقہ کار ترتیب دینے کیلئے نسیم الرحمٰن ملاخیل کی سربراہی میں الیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے ممبران میں سحرگل خلجی، میر محمد یونس لہڑی، میر نور اللہ لہڑی، میر مصلح الدین مینگل، ارباب اقبال کاسی، فتح جمالی، شاکر محمد حسنی اور چودھری شبیر ہونگے. الیکشن کمیٹی امیدواروں کے کاغذات جمع کرنے سے لیکر الیکشن کے آخری انتظامات تک کے ذمہ دار ہونگے۔
خبرنامہ نمبر8652/2025
کوئٹہ، 16 نومبر:وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان مینا مجید بلوچ نے بلوچستان اسمبلی میں کم عمری کی شادی کی ممانعت سے متعلق بل کی منظوری کو تاریخی اور انقلابی پیش رفت قرار دیا ہے مینا مجید بلوچ نے کہا کہ کم عمری کی شادی نہ صرف بچیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ ان کی صحت، تعلیم اور مستقبل پر شدید منفی اثرات ڈالتی ہے بلوچستان اسمبلی نے ایک ایسا فیصلہ کیا ہے جو آنے والی نسلوں، خصوصاً بچیوں کے محفوظ، بااختیار اور روشن مستقبل کی ضمانت ثابت ہوگا انہوں نے کہا کہ حکومتِ بلوچستان نے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں خواتین و بچوں کے تحفظ کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیا ہے اور یہ قانون سازی اسی وژن کا تسلسل ہے یہ بل نہ صرف ایک قانونی اقدام ہے بلکہ سماجی اصلاحات کی جانب عملی قدم ہے جو پورے صوبے میں مثبت تبدیلی کی بنیاد رکھے گا مشیر کھیل و امور نوجوانان نے اس قانون کے پاس ہونے میں کردار ادا کرنے والے تمام اراکینِ اسمبلی، سول سوسائٹی، خواتین حقوق کے کارکنان اور متعلقہ اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس قانون پر عملدرآمد کے لیے تمام ادارے مشترکہ طور پر مؤثر حکمت عملی ترتیب دیں گے انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل خاص طور پر اس قانون کا مثبت اثر محسوس کرے گی کیونکہ یہ اقدام بچیوں کو تعلیم، کھیل اور زندگی کے دیگر مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم کرے گا مینا مجید بلوچ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے میں بچیوں کے حقوق کے تحفظ اور بااختیار بنانے کے لیے آئندہ بھی بھرپور اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔
خبرنامہ نمبر8653/2025
بارکھان 16 نومبر:کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ کی واضح ہدایات پر بارکھان شہر میں شروع کی جانے والی 15 روزہ خصوصی صفائی مہم کامیابی سے مکمل کر لی گئی۔ اس مہم کی قیادت ڈپٹی کمشنر عبداللہ کھوسو اور نگرانی چیف آفیسر میونسپل کمیٹی محمد جاوید کانسی نے کی، جنہوں نے خود تمام مراحل کی کڑی نگرانی کی تاکہ صفائی کا عمل مؤثر، منظم اور شفاف انداز میں مکمل کیا جا سکے۔مہم کے دوران شہر کے مرکزی علاقوں سے لے کر مضافاتی محلوں تک صفائی کے خصوصی اقدامات کیے گئے۔ مدینہ مسجد محلہ، بازار، گلی کوچے، نالیاں اور کوڑے کے ڈھیر،پہاڑی محلہ،سٹیڈیم،شادی خان محلہ،ڈی سی آفس و مضافات،بائی پاس،حاجی شیرومحلہ،مین دکنی روڈ بارکھان صاف کیے گئے، جبکہ عوامی مقامات کی جھاڑ پونچھ اور کچرا اٹھانے کا عمل بھی مکمل کیا گیا۔ میونسپل عملہ روزانہ کی بنیاد پر فیلڈ میں متحرک رہا، جس پر شہریوں نے اطمینان کا اظہار کیا۔اختتامی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف آفیسر محمد جاوید کانسی نے کہا کہ یہ صرف ایک صفائی مہم نہیں بلکہ شہری صحت، ماحولیات کی بہتری اور ذمہ دار شہری ہونے کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صفائی مہم تو مکمل ہو چکی ہے لیکن معمول کی صفائی روزانہ کی بنیاد پر بدستور جاری رہے گی تاکہ شہر کی خوبصورتی اور صفائی برقرار رکھی جا سکے۔انہوں نے صفائی عملے کی محنت، شہریوں کے تعاون اور اعلیٰ حکام کی رہنمائی کو سراہا اور کہا کہ عوامی شراکت کے بغیر کوئی بھی مہم کامیاب نہیں ہو سکتی۔ چیف آفیسر نے یہ بھی بتایا کہ صفائی کے عمل کی یومیہ رپورٹ کمشنر آفس کو ارسال کی جاتی رہی تاکہ مہم کی مکمل نگرانی اور شفافیت برقرار رکھی جا سکے۔آخر میں انتظامیہ نے شہریوں سے ایک بار پھر اپیل کی کہ وہ صفائی کو اپنا قومی و دینی فریضہ سمجھتے ہوئے گندگی کو مقررہ جگہوں پر ڈالیں، نالیوں کو بند نہ کریں اور شہر کو صاف، سرسبز اور صحت مند رکھنے میں انتظامیہ کا ساتھ دیں۔ یہ مہم بارکھان کی ترقی اور شہری فلاح کی طرف ایک مثبت قدم ہے جس کا تسلسل مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔
‘
خبرنامہ نمبر8654/2025
زیارت 16نومبر: ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر شیر شاہ غلزئی نے زیارت کی سنجاوی بازار کا معائنہ کیا۔ اس دورے سے مندرجہ ذیل نتائج برآمد ہوئے: ختم ہونے والی کھانے کی اشیاء کو ضبط کیا گیا اور ایس او پی ایس کے مطابق نمٹا دیا گیا۔ دکانداروں کو غفلت برتنے اور میعاد ختم ہونے والی مصنوعات فروخت کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ بیکرز اور ان کی فیکٹریوں کو ناقابل اجازت کھانے کے رنگوں کا استعمال کرتے ہوئے پایا گیا ان کو تلف کیاگیا۔ انہیں متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ مقررہ رہنما خطوط پر عمل کریں – گوشت کے دکانداروں کو حفظان صحت کے معیار کے ساتھ عدم تعمیل کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا اور صفائی کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی گئی تھی۔اسسٹنٹ کمشنر نے انتباہ جاری کیا اور انضباطی تقاضوں کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے جرمانے عائد کیے۔
خبرنامہ نمبر8655/2025
زیارت 16نومبر:ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑنے آج لیویز تھانہ منہ اور دیگر لیویز تھانوں اور چیک پوسٹوں کا وزٹ کیا۔ وزٹ کے دوران حاضری رجسٹر چیک کیا گیا۔ تھانوں کے انچارج نے ڈپٹی کمشنر کو بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے تھانوں کے انچارج کو کلیئر کٹ ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ امن و امان کے قیام کے حوالے سے زیرو ٹالیرینس کی پالیسی اپنائی جائے۔ امن و امان کے حوالے سے کسی بھی لیویز افسر اور اہلکار سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ جو بھی افسر یا اہلکار قانون کی پاسداری نہیں کرے گا، اسے سخت قانونی ایکشن کا سامنا کرنا پڑے گا۔ قانون کی عملداری سے کوئی بھی اپنے آپ کو بالاتر نہ سمجھے۔انہوں نے کہا کہ لیویز فورس جرائم پیشہ افراد پر کڑی نظر رکھے، ان کی بیخ کنی کرے اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن و امان کے قیام کے لیے مکمل کردار ادا کریں اور ڈسٹرکٹ زیارت سے جرائم کا مکمل خاتمہ یقینی بنائیں۔
خبرنامہ نمبر8656/2025
استامحمد16 نومبر:اوستا محمد میں TVET سنٹر کے قیام کے حوالے سے گزشتہ روز صوبائی وزیر لائیو اسٹاک سردار ذادہ فیصل خان جمالی نے ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات ڈپٹی کمشنر آفس میں ہوئی اس موقع پر عبدالرحمان جمالی، جو کہ WORDS Pakistan کے پریزیڈنٹ ہیں، بھی موجود تھے۔ ملاقات میں اوستا محمد میں TVET (Technical and Vocational Education and Training) سنٹر کے قیام کے حوالے سے خصوصی گفتگو کی گئی۔اس موقع پر سردار ذادہ فیصل خان جمالی نے کہا کہ اس منصوبے سے مقامی نوجوانوں کو ہنر سیکھنے اور خود روزگار حاصل کرنے کے مواقع ملیں گے، جس سے نہ صرف اوستا محمد بلکہ پورے علاقے کی معیشت کو فروغ ملے گا۔ملاقات میں مکھی نانک سنگھ اور محمد بچل سومرو بھی شریک تھے، عبدالرحمن جمالی نے اس سنٹر کے قیام کی اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالی صوبائی وزیر لائیو سٹاک سردارزادہ فیصل خان جمالی نے اس طرح کے اقدام سے علاقے میں ہنر مندی کے فروغ کو تقویت ملے گی انہوں نے کہا کہ مقامی سطح پر اس طرح کے تعلیمی و فنی منصوبوں سے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور ان کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی، جو کہ مستقبل میں معاشی ترقی کا باعث بنے گااس موقع پر ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے بھی اس منصوبے کی کامیاب تکمیل کے لیے بھرپور تعاون کا عہد کیا اور یہ ملاقات علاقے کی ترقی میں ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے، اور اوستا محمد میں تعلیم و ہنر کے شعبے میں نئی راہیں کھولنے کی امید ہے۔
خبرنامہ نمبر8657/2025
شیرانی 16نومبر:بی ایس ڈی آئی منصوبے میں رکاوٹ بننے والے قبائلی تنازعات کے حل کے لیے ضلعی انتظامیہ کا شاہل استشئی کا اہم دورہ ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ نے اسسٹنٹ کمشنرشیرانی کے ہمراہ گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول (GBPS) شاہل استشئی کا تفصیلی دورہ کیا۔ یہ دورہ بی ایس ڈی آئی پراجیکٹ کی معطلی کا سبب بننے والے قبائلی تنازعات کے جائزے اور ان کے پُرامن حل کے لیے کیا گیا۔دورے کے دوران ڈی سی شیرانی نے دونوں قبائل کے نمائندوں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں، ان کے تحفظات کو نہایت توجہ سے سنا اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ ضلعی انتظامیہ تمام فریقوں کے جائز مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرے گی انہوں نے اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ ترقیاتی اور تعلیمی منصوبے تمام مقامی آبادی کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہوتے ہیں، لہٰذا ان میں رکاوٹیں کھڑی کرنا براہِ راست عوام بالخصوص نئی نسل کو نقصان پہنچاتا ہے ڈپٹی کمشنر نے دونوں جانب موجودعمائدین پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ وسیع تر عوامی مفاد اور علاقے کی مجموعی ترقی کیلئے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی جانب سے اس منصوبے میں بھاری سرمایہ کاری کا مقصد علاقے کے بچوں کو معیاری تعلیمی اور بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے، جسے ہر ممکن طور پر جاری رہناچاہیے گہرے مشاورتی عمل اور باہمی گفتگو کے بعد ضلعی انتظامیہ نے دونوں فریقوں کو کامیابی سے راضی کیا، جس کے نتیجے میں باہمی اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ پراجیکٹ کا تعمیراتی کام اتوار کے روز کسی بھی فریق کی مداخلت کے بغیر دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔انتظامیہ نے امید ظاہر کی کہ دونوں قبائل آئندہ بھی علاقے کی ترقی اور امن کے تسلسل کے لیے اسی تعاون کو برقرار رکھیں گے۔
خبرنامہ نمبر8658/2025
لورالائی 16 نومبر:شہریوں اور خاندانوں کی مسلسل تجاویز اور مطالبات کے پیش نظر، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی لورالائی محیب اللہ بلوچ کی ہدایت پر سرکاری باغ اسٹیڈیم میں واکنگ اور جاگنگ ٹریک کی تعمیر کا کام باقاعدہ طور پر شروع کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام شہر میں صحت مند سرگرمیوں کو فروغ دینے اور عوام کو بہتر تفریحی و فٹنس سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔میونسپل کمیٹی کے مطابق، اس منصوبے پر جنگی بنیادوں پر کام کیا جا رہا ہے تاکہ شہری جلد از جلد اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔ ٹریک کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد شہری، خصوصاً بزرگ، خواتین اور نوجوان، ایک صاف ستھرا اور محفوظ ماحول میں چہل قدمی اور ورزش کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔اس موقع پر شہری حلقوں، سماجی تنظیموں اور کھیلوں سے وابستہ افراد نے میونسپل کمیٹی لورالائی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف عوامی صحت کے لیے مفید ثابت ہوگا بلکہ نوجوان نسل کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے میں بھی مددگار ہوگا۔چیف آفیسر محیب اللہ بلوچ نے کہا کہ یہ صرف ایک انفراسٹرکچر پراجیکٹ نہیں بلکہ عوامی بہبود اور شہری فلاح کی جانب ایک عملی قدم ہے۔ میونسپل کمیٹی عوامی توقعات پر پورا اترنے کے لیے پُرعزم ہے،انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف لورالائی کے شہریوں کے لیے ایک خوش آئند تبدیلی ہے بلکہ دیگر شہروں کے لیے بھی ایک قابلِ تقلید ماڈل بن سکتا ہے۔ صحت مند معاشرہ ایک مضبوط قوم کی بنیاد ہے، اور ایسے اقدامات حکومتی اداروں کی عوامی فلاح کے لیے سنجیدگی کو ظاہر کرتے ہیں۔ عوامی شراکت اور سرکاری اقدامات کا یہ اشتراک لورالائی کو ایک بہتر، صاف اور صحت مند شہر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
خبرنامہ نمبر8659/2025
اُستا محمد: ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر میونسپل کارپوریشن کی ٹیم نے یوبی ایل چوک میں عوام کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات پر فوری کارروائی کرتے ہوئے غیرقانونی تجاوزات کا خاتمہ کردیا۔ اس آپریشن میں فٹ پاتھوں، سڑک کناروں اور تجارتی مقامات پر قائم وہ تمام رکاوٹیں ہٹا دی گئیں جو شہریوں کی آمدورفت میں مشکلات پیدا کررہی تھیں۔ ڈپٹی کمشنر استامحمد محمد رمضان پلال نے کہا کہ اس کارروائی کا بنیادی مقصد نہ صرف ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانا تھا بلکہ شہر کے عمومی ماحول کو صاف، منظم اور پرُسکون بنانا بھی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خلاف یہ مہم مرحلہ وار جاری رہے گی اور شہر کے دیگر مصروف علاقوں میں بھی اسی نوعیت کی کارروائیاں کی جائیں گی میونسپل کارپوریشن نے واضح کیا ہے کہ قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔ شہریوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ شہر کو خوبصورت اور رہنے کے قابل بنانے میں انتظامیہ کا ساتھ دیں اور کسی قسم کی غیرقانونی تعمیر یا تجاوزات سے گریز کریں۔
خبرنامہ نمبر8660/2025
سبی 16 نومبر:ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے گزشتہ روز بی ایس ڈی آئی کے تحت جاری متعدد ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی معائنہ کیا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ، اسسٹنٹ کمشنر بختیار آباد میر بہادر خان بنگلزئی، متعلقہ ایس ڈی او اور دیگر عملہ ان کے ہمراہ تھا۔ انہوں نے سب سے پہلے واٹر سپلائی اسکیم نزد ٹی وی بوسٹر کے ترقیاتی کام کا جائزہ لیا، جہاں منصوبے کا باقاعدہ افتتاح میر بہادر خان بنگلزئی کے ہاتھوں کرایا گیا۔ اس موقع پر فلٹریشن پلانٹ کے جاری کام کا بھی معائنہ کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ یہ واٹر سپلائی اسکیم سبی شہر کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور پائپ لائن بچھائے جانے کے بعد ملحقہ علاقوں تک صاف پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ بعد ازاں انہوں نے فلٹریشن پلانٹ ریلوے کالونی کی مرمت و بحالی کے کام کا جائزہ لیا۔ڈی سی سبی مل بزیری بھی گئے جہاں فلٹریشن پلانٹ کے لیے جاری تعمیراتی کام، آر او پلانٹ کی تنصیب اور سولر سے منسلک ٹیوب ویل کا معائنہ کیا گیا۔ انہوں نے فلٹریشن پلانٹ کے کمرے کے غیر معیاری تعمیراتی کام پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور سخت ہدایت جاری کی کہ کمرے کا پہلے سے کیا گیا ناقص کام مکمل طور پر گرا دیا جائے اور نیا کام مکمل معیار کے مطابق کیا جائے۔ انہوں نے ایس ڈی او کو ناقص مٹیریل کے استعمال سے فوری روک دیا جبکہ متعلقہ ٹھیکیدار کو سختی سے متنبہ کیا کہ کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر نے مل بزیری میں بی ایس ڈی آئی کے تحت بنائے جانے والے پانی کے کچے تالاب کا بھی معائنہ کیا اور متعلقہ ٹھیکیدار کو ہدایت کی کہ تالاب کی گہرائی اور پشتوں کو ڈوزر کی مدد سے مضبوط کیا جائے۔ بعد ازاں رضا ماچھی میں بھی پانی کے کچے تالاب کا معائنہ کیا گیا۔ ان تالابوں کی تعمیر کا مقصد بارشوں کے پانی کو محفوظ بنانا ہے تاکہ مقامی آبادی اسے استعمال میں لا سکے۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام منصوبوں میں معیار، رفتار اور شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مفاد کے ترقیاتی کاموں میں غفلت کی کوئی گنجائش نہیں۔
خبرنامہ نمبر8661/2025
گوادر:16 نومبر:ضلعی انتظامیہ گوادر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تمام تیل بردار گاڑیوں خصوصاً زمباد اور دیگر وہ گاڑیاں جو جیوانی، پانوان اور گوادر شہر کے درمیان تیل لادنے اور اس کی ترسیل اور داخلے پر فوری طور پر پابندی عائد کی جاتی ہے۔تمام ڈرائیور حضرات اور متعلقہ افراد کو ہدایت کی جاتی ہے کہ جیوانی کی جانب سفر کرنے سے گریز کریں۔ بصورتِ دیگر نوٹیفکیشن کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے متعلقہ گاڑیوں کو فوری طور پر ضبط کر لیں گے۔مزید برآں، تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول پولیس، پاکستان کوسٹ گارڈ اور ایف سی کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ان احکامات پر موثر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
خبرنامہ نمبر8662/2025
گوادر: 16 نومبر:ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر (فیمیل) زراتون بی بی نے گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول زربار کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے انتظامی امور، تدریسی ماحول اور مجموعی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے اسکول میں نظم و ضبط میں معمولی بہتری اور بعض مثبت تبدیلیوں کا اعتراف کیا، تاہم صفائی ستھرائی اور تعلیمی معیار پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔زراتون بی بی نے اسکول انتظامیہ کو ہدایت کی کہ صفائی کے انتظامات کو مزید بہتر کیا جائے، تدریسی سرگرمیوں میں جدت اور بہتری لائی جائے، اور طلبہ کی تعلیمی بہتری کے لیے اساتذہ زیادہ فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ تعلیمی معیار توقعات سے کم ہے، اس لیے اساتذہ کو تدریس میں بھرپور توجہ اور محنت کی ضرورت ہے۔دورے کے دوران اسکول انتظامیہ نے اضافی کلاس رومز، بنیادی سہولیات اور تعلیمی ماحول کی بہتری سے متعلق مطالبات پیش کیے۔ ڈی ای او (فیمیل) نے یقین دلایا کہ ان مسائل کو متعلقہ حکام تک پہنچایا جائے گا تاکہ اسکول کی ضروریات بروقت پوری کی جا سکیں اور بچیوں کو بہتر تعلیمی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔
خبرنامہ نمبر8663/2025
گوادر: 16 نومبر:ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن نے پاکستان بھر کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گوادر کی لائبریریوں کے لیے کتابوں کا عطیہ کریں، تاکہ علم و ادب کے فروغ کے اس اہم مشن کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے عوام کے تعاون سے گوادر میں سید ظہور شاہ ہاشمی ریفرنس لائبریری، گنز مبارک قاضی لائبریری، اورماڑہ غوث بہار لائبریری کا افتتاح کر دیا ہے، جبکہ متعدد دیگر لائبریریوں پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔اس وقت ان تمام لائبریریوں کو ہر نوعیت کی معیاری کتابوں کی اشد ضرورت ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے ملک کے ہر کونے میں بسنے والے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی نئی یا استعمال شدہ مگر قابلِ استعمال کتابیں ڈپٹی کمشنر آفس گوادر یا سید ظہور شاہ ہاشمی ڈیجیٹل لائبریری بھیج کر اس علمی سفر میں اپنا حصہ ڈالیں۔ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کا کہنا ہے کہ لائبریریوں کے جال کے ذریعے وسیع پیمانے پر کتاب بینی اور مطالعے کے کلچر کو فروغ دینا ہی ہمارا اصل مقصد ہے، اور اس کے لیے قوم کے ہر فرد کی شمولیت نہایت اہم ہے۔
خبرنامہ نمبر8664/2025
گوادر16 نومبر: اسسٹنٹ کمشنر سعد کلیم ظفر کی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی کی ٹیم نے شکیل بلوچ کی سربراہی میں شہر کے مختلف بازاروں کا دورہ کیا۔ دورانِ معائنہ ٹیم نے سرکاری نرخ ناموں، زائدالمیعاد اشیاء، ایس او پیز پر عمل درآمد اور مضرِ صحت و نشہ آور مصنوعات کی دستیابی کا تفصیلی جائزہ لیا۔کارروائی کے دوران ماوا، گٹکا اور دیگر نشہ آور چیزیں ضبط کرکے موقع پر تلف کر دی گئیں، جبکہ دکانداروں کو سخت وارننگ جاری کی گئی کہ آئندہ ایسی اشیاء کی فروخت یا ذخیرہ اندوزی کی صورت میں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ٹیم نے عوامی مفاد اور صحت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایسے اقدامات جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔
خبرنامہ نمبر 8665/2025
کوئٹہ16 نومبر:وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان مینا مجید بلوچ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن کے مطابق صوبے بھر میں کھیلوں کے فروغ اور نوجوانوں کی مثبت سرگرمیوں کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ نوجوانوں کو معیاری سہولتیں اور بہتر مواقع میسر آ سکیں انہوں نے کہا کہ کچلاک فٹ سال گراؤنڈ کا افتتاح اسی تسلسل کی ایک بڑی پیش رفت ہے جس سے مقامی نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں کے فروغ میں بھرپور مدد ملے گی یہ بات انہوں نے علاقے کے رکن صوبائی اسمبلی ملک نعیم خان بازئی کی دعوت پر اتوار کو کچلاک فٹ سال گراؤنڈ کے افتتاح کے موقع پر کہی تقریب میں رکن صوبائی اسمبلی و نمائندہ کچلاک ملک نعیم خان بازئی اور ڈائریکٹر جنرل اسپورٹس ڈاکٹر یاسر خان بازئی و دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے افتتاح کے بعد مشیر کھیل و امورِ نوجوانان مینا مجید بلوچ نے اسپورٹس کمپلیکس کا تفصیلی دورہ کیا سہولیات کا جائزہ لیا اور کھلاڑیوں سے ملاقات کرکے ان کے مسائل سنے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ نوجوانوں کے مسائل کو وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایات کے مطابق ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اسی دوران محکمہ کھیل و امورِ نوجوانان کی جانب سے کچلاک اسپورٹس فیسٹیول کے باقاعدہ انعقاد کا بھی اعلان کیا گیا جس میں فٹ بال، کرکٹ، والی بال سمیت مختلف مقابلے شامل ہوں گے تاکہ نوجوان اپنی صلاحیتوں کا اظہار کر سکیں مشیر برائے کھیل مینا مجید بلوچ نے کہا کہ نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور کھیلوں کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت ضلعی سطح پر اسپورٹس انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنا رہی ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدایات کے مطابق صوبے کے ہر علاقے میں کھیلوں کے مواقع بڑھانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اور نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بہتر سہولیات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہے گا محکمہ کھیل و امورِ نوجوانان مستقبل قریب میں دیگر اضلاع میں بھی اسی نوعیت کے منصوبوں کا آغاز کرے گا تاکہ بلوچستان کے نوجوان کھیلوں کے میدان میں اپنی صلاحیتیں منوا سکیں۔
خبرنامہ نمبر 8666/2025
کوئٹہ میں رواں ماہ انٹرنیشنل اقبال کانفرنس 2025 نہایت شان و شوکت کے ساتھ منعقد ہو رہی ہے۔ اس عظیم الشان علمی و فکری اجتماع میں دنیا بھر سے ممتاز اقبال شناس، محققین، اسکالرز، دانشور اور اقبال کے فکر و فلسفہ پر تحقیق کرنے والی بین الاقوامی شخصیات شرکت کر رہی ہیں۔یہ کانفرنس رحمت للعالمین و خاتم النبیین کلب تعمیر نو ٹرسٹ بلوچستان اور اقبال اکیڈمی لاہور کے مشترکہ تعاون سے منعقد کی جا رہی ہے، جس کا بنیادی مقصد مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ کے افکار کو عالمی تناظر میں اجاگر کرنا، نوجوان نسل تک فکرِ اقبال کو مؤثر انداز میں پہنچانا، اور امتِ مسلمہ کے فکری مسائل کے حل کے لیے اقبال کے افکار کو نئی جہتوں سے روشناس کروانا ہے۔کانفرنس 18 سے 20 نومبر 2025 تک تین روز جاری رہے گی، جس کے دوران مختلف سیشنز، مقالہ جات کی پیشکش، مکالمہ جاتی نشستیں، خصوصی لیکچرز، سیمینارز اور ثقافتی پروگرام ترتیب دیے گئے ہیں۔ کانفرنس میں بلوچستان کے مختلف شعبوں—تعلیم، ادب، ثقافت، سماجیات، مذہبی علوم، میڈیا، نوجوانوں کی تنظیموں اور سول سوسائٹی—سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد بھرپور شرکت کر رہے ہیں۔کانفرنس کے دوران علامہ اقبالؒ کے تصورِ خودی، شاعری، فلسفۂ انقلاب، اسلامی تہذیب، ملت واحدہ، عصرِ حاضر کے چیلنجز اور نوجوان نسل کے کردار جیسے موضوعات پر بین الاقوامی سطح کے اسکالرز اپنے خیالات پیش کریں گے۔ اس کے علاوہ کانفرنس میں اقبال کے فارسی و اردو کلام کی قرأت، اقبالیات پر تحقیقی کتابوں کی رونمائی، اور مختلف ممالک کے اسٹالز بھی شامل ہیں۔کانفرنس کا روح پرور اختتام انٹرنیشنل محفلِ قرآن سے ہوگا، جس میں دنیا کے ہر براعظم سے معروف قرّاء کرام شرکت کریں گے۔ یہ محفل عالمی سطح پر اپنی نوعیت کا منفرد روحانی اجتماع ہوگا، جہاں قراء کرام تلاوتِ کلامِ پاک کے ذریعے شرکاء کے دلوں کو نورِ الٰہی سے منور کریں گے۔انٹرنیشنل اقبال کانفرنس 2025 نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کے لیے ایک تاریخی اعزاز ہے، جو علمی و ثقافتی میدان میں عالمی سطح پر پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگی۔
خبرنامہ نمبر 8667/2025
(ژوب) 15 نومبر : صوبہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومت کی جانب سے جنگلات و جنگلی حیات کے تحفظ، ترقی اور بحالی کے لیے ایک جامع وژن کو عملی جامہ پہنانے کے تحت ضلع شیرا نی اور ژوب کے آتش زدہ چلغوزہ جنگلات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ یہ سرگرمی حکومتی ہدایات کے مطابق بڑے پیمانے پر انتہائی منظم اور مؤثر انداز میں جاری ہے۔چلغوزہ ریہیبلیٹیشن پراجیکٹ کے تحت چیف کنزرویٹر فاریسٹ (نارتھ) علی عمران کی سربراہی اور کنزرویٹر ژوب سرکل سید شرف آغا کی نگرانی میں ڈی ایف او شیرا نی زبیر شیرا نی اور فیلڈ اسٹاف نے بھرپور انداز میں شرکت کی۔ ٹیم نے ضلع شیرا نی کے متاثرہ جنگلات تورغر، شرغلائی اور سر لَکئی—کا تفصیلی دورہ کیا، سیڈ بال ڈسپرسل مہم کا مشاہدہ کیا اور مقامی کمیونٹی کی شمولیت کو سراہا۔ فیلڈ ٹیم کی منصوبہ بندی، کارکردگی اور مستقل موجودگی کو مجموعی طور پر تسلی بخش قرار دیا گیا۔اس موقع پر کنزرویٹر سید شرف آغا نے بتایا کہ مئی 2022 میں ضلع شیرا نی کے ان جنگلات میں انتہائی خوفناک آگ بھڑکی تھی، جس نے قیمتی چلغوزہ کے بڑے رقبے کو شدید نقصان پہنچایا۔ خشک سالی، تیز ہواؤں اور دشوار گزار پہاڑی راستوں کی وجہ سے آگ پر قابو پانا نہایت مشکل ہو گیا تھا۔ آگ بجھانے کی کارروائی کے دوران دو سے تین بہادر کمیونٹی رضاکار جھلس کر شہید ہوئے، جن کی قربانی کو اہالیانِ علاقہ اور محکمہ جنگلات آج بھی خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ بعدازاں اُس وقت کے سیکریٹری جنگلات دوستین صاحب کی نگرانی میں ایرانی واٹر کیریئر جیٹ طیارے کی مدد سے آگ پر مکمل قابو پایا گیا۔کنزرویٹر نے مزید بتایا کہ چلغوزہ کے جنگلات تقریباً 30 سے 40 ہزار ایکڑ پر محیط ہیں، جو خطے کے ماحولیاتی توازن، حیاتیاتی تنوع اور مقامی معاش کے لیے نہایت اہم ہیں۔ آگ کے باعث ہزاروں بڑے درخت اور نوخیز پودے تباہ ہوئے جن کی بحالی ایک بڑا چیلنج تھا۔ بحالی کے موجودہ مرحلے میں اب تک 15 لاکھ (1.5 ملین) سیڈ بالز آتش زدہ علاقوں میں تقسیم کیے جا چکے ہیں، جبکہ مقامی کمیونٹیز اپنی اپنی حدود میں فعال کردار ادا کر رہی ہیں۔ محکمہ جنگلات کے افسران اور رضاکار مسلسل فیلڈ میں نگرانی کر رہے ہیں۔سیڈ بال کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سیڈ بال دراصل مٹی یا کمپوسٹ کی چھوٹی گولی ہوتی ہے جس کے اندر پودے کا بیج محفوظ ہوتا ہے۔ اس گولی کو خشک کر کے مضبوط بنایا جاتا ہے تاکہ بیج دھوپ، پرندوں اور کیڑوں سے محفوظ رہے۔ بارش ہونے پر یہ گولی گھل کر بیج کو قدرتی ماحول میں اُگنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ یہ طریقہ دشوار گزار پہاڑی علاقوں، خصوصاً چلغوزہ جیسے حساس بیجوں کی افزائش کے لیے نہایت موزوں ہے۔سیکریٹری جنگلات و جنگلی حیات عبد الفتاح بھنگر نے ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ اس عمل کو مزید مربوط، منظم اور تیز رفتار انداز میں جاری رکھا جائے تاکہ بحالی کے نتائج دیرپا ثابت ہوں۔
واضح رہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ چلغوزہ جنگلات کی بحالی کے لیے اتنے بڑے پیمانے پر سائنسی بنیادوں پر جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس تاریخی کوشش کا سہرا سیکریٹری جنگلات و جنگلی حیات اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے، جو جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے دور رس نتائج کے حامل منظم اور مؤثر منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ مقامی سطح پر اس اقدام کو مستقبل میں چلغوزہ جنگلات کی مکمل بحالی کی مضبوط بنیاد قرار دیا جا رہا ہے۔





