خبرنامہ نمبر 8639/2025
دُکی15نومبر: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن اور ڈپٹی کمشنر دُکی محمد نعیم خان کی خصوصی ہدایات پر لیویز فورس نے تحصیل لونی، موضع نمکی میں منشیات کے خاتمے، غیر قانونی بورنگ، افغان باشندوں اور پوست کی کاشت کے خلاف مؤثر کارروائی کی۔کارروائی کے دوران ایک غیر قانونی بور ناکارہ, متعدد سولر پینلز ضبط, جبکہ تین غیر قانونی افغان باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق یہ کارروائی وزیر اعلیٰ بلوچستان کے وژن ”منشیات سے پاک بلوچستان” کے عملی نفاذ کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انتظامیہ نے واضح کیا کہ اس طرح کے آپریشنز آئندہ بھی تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گے تاکہ معاشرے کو منشیات کے زہر سے مکمل طور پر پاک کیا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر دُکی نے کہا کہ جو بھی اس غیر قانونی کاشت میں ملوث پایا گیا، اس کا نام فورٹھ شیڈول میں شامل کیا جائے گا اور اس کی زمین قرق کر دی جائے گی۔
خبرنامہ نمبر 8640/2025
بارکھان15نومبر:ضلع بارکھان میں پہلی بار گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج میں ایک شاندار سائنس ایگزیبیشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں اور سائنسی ذہنیت کو نمایاں طور پر سراہا گیا۔سائنس ایگزیبیشن میں مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ نے شرکت کی، جن میں گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج بارکھان، حسن پبلک اسکول بارکھان، گل پبلک اسکول بارکھان اور کریئیٹو پبلک اسکول رکنی شامل تھے۔ طلبہ نے فزکس، کیمسٹری اور بایولوجی کے مجموعی طور پر 21 سائنسی پروجیکٹس پیش کیے، جنہیں حاضرین اور مہمانانِ خصوصی نے خوب سراہا۔کالج انتظامیہ کی دعوت پر ڈپٹی کمشنر بارکھان جناب عبداللہ کھوسہ اور اسسٹنٹ کمشنر جناب خادم حسین بھنگر نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر نے سائنسی ماڈلز کا تفصیلی معائنہ کیا اور طلبہ کی محنت، تخلیقی سوچ اور سائنسی جذبے کی تعریف کی۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ایسے میلوں سے طلبہ کا چھپا ہوا ٹیلنٹ سامنے آتا ہے اور انہیں سیکھنے اور تحقیق کا نیا حوصلہ ملتا ہے۔ انہوں نے اساتذہ کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا جن کی رہنمائی سے طلبہ کی یہ کامیابی ممکن ہوئی۔یہ سائنسی میلہ نہ صرف بارکھان بلکہ پورے خطے کے لیے باعثِ فخر قرار دیا گیا، اور امید ظاہر کی گئی کہ مستقبل میں ایسے مزید تعلیمی اور سائنسی سرگرمیوں کا تسلسل جاری رہے گا۔
خبرنامہ نمبر 8641/2025
جعفرآباد15نومبر:ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے ڈیرہ اللہ یار میں جی او آر رہائشی منصوبے کے کام کا جائزہ لیا اس منصوبے کی تکمیل کے بعد ضلع جعفرآباد میں خدمات سرانجام دینے والے سرکاری افسران کو درپیش رہائش کے دیرینہ مسائل حل ہو جائیں گے جس کے لیے ضلعی انتظامیہ نے مسلسل کوششیں کیں۔سرکاری اراضی پر قبضہ مافیا کی جانب سے مختلف ہتھکنڈے استعمال کیے گئے جبکہ معاملہ ہائی کورٹ تک پہنچا، تاہم عدالت کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد منصوبے پر باقاعدہ تعمیراتی عمل شروع کر دیا گیا۔اس موقع پر ایگزیکٹو انجینیئر مواصلات و تعمیرات بلڈنگز عتیق الرحمن نے ڈپٹی کمشنر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جی او آر امبریلا اسکیم ہے جس کے تحت بلوچستان کے دس مختلف مقامات پر اسی نوعیت کے منصوبے تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کا ٹینڈرنگ عمل مئی میں مکمل ہو چکا تھا تاہم زمین کے تنازع کی وجہ سے کام شروع نہیں ہو پا رہا تھا۔ منصوبہ پانچ ایکڑ رقبے پر مشتمل ہوگا جہاں چار دیواری کی تعمیر کے بعد سرکاری افسران کے لیے رہائشی بنگلے تعمیر کیے جائیں گے جس سے سرکاری امور کی انجام دہی میں درپیش رہائشی مشکلات مکمل طور پر دور ہو سکیں گی۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے کہا کہ جی او آر منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس کی تکمیل سے افسران کے رہائشی مسائل ختم ہو جائیں گے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ منصوبے کو پی سی ون کے معیار کے مطابق مکمل کیا جائے، تمام انجینیئرز اپنی نگرانی میں تعمیراتی امور کو تیز رفتاری اور شفافیت کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچائیں تاکہ یہ منصوبہ جلد از جلد افسران کے لیے سودمند ثابت ہو سکے۔
خبرنامہ نمبر 8642/2025
نصیرآباد15نومبر:کمشنر نصیر آباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی سے ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر جعفرآباد حبیب اللہ جوگیزئی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ضلع جعفرآباد میں پاپولیشن ویلفیئر کے امور اور متعلقہ اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر حبیب اللہ جوگیزئی نے کمشنر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمے کا مورال بلند رکھنے اور شعبے کی کارکردگی کو مؤثر بنانے کے لیے مختلف عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلع کے مختلف علاقوں میں قائم مراکز فعال ہیں اور تمام عملہ مفادِ عامہ کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری لگن کے ساتھ سرانجام دے رہا ہے۔کمشنر نصیر آباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اداروں کو دی گئی ذمہ داریاں بہترین انداز میں نبھانا ہم سب کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام محکموں کے افسران اگر اپنے اداروں کے ذریعے عوامی بہبود کے لیے سنجیدہ اور مؤثر اقدامات کریں تو عوامی شکایات میں نمایاں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ انہوں نے پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کو ایک اہم ادارہ ہے اس کی افادیت اجاگر کی جائے اور کہا کہ بہتر نتائج کے حصول کے لیے تمام سرکاری امور کی سخت مانیٹرنگ ناگزیر ہے تاکہ عوامی مفاد کے منصوبے بروقت اور درست انداز میں پایہ تکمیل کو پہنچ سکیں۔
خبرنامہ نمبر 8643/2025
لورالائی15 نومبر:ڈویژنل ڈائریکٹر آف ایجوکیشن اسکولز ڈاکٹر محمد سلیم ذرکون کی زیر صدارت آل کلسٹرز سکینڈری اسکول اساتذہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں نہم و دہم کے طلباء کی تعلیمی بہتری کے لیے میٹرک اکیڈمی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول کینٹ لورالائی کے سربراہ سردار عبدالرشید جوگیزئی سمیت مختلف تعلیمی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اکیڈمی میں اساتذہ رضاکارانہ طور پر تدریسی خدمات انجام دیں گے۔ڈاکٹر سلیم ذرکون نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ اکیڈمی لورالائی میں تعلیمی معیار بہتر بنانے کی جانب ایک مؤثر قدم ہے۔ طلبہ کو معیاری تعلیم، بہتر رہنمائی اور بورڈ امتحانات کی تیاری کے لیے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے اساتذہ کے جذبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی اضافی معاوضے کے تدریس کی پیشکش ہمارے تعلیمی نظام کے لیے خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام طلباء کی دلچسپی بڑھانے، مضمون فہمی بہتر بنانے اور نتائج میں بہتری کے لیے اہم کردار ادا کرے گا۔ میٹرک اکیڈمی سے توقع کی جا رہی ہے کہ آنے والے بورڈ امتحانات میں لورالائی کے طلباء نمایاں کامیابی حاصل کریں گے۔
خبرنامہ نمبر 8644/2025
کوئٹہ 15 نومبر:انڈس ہسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک (IHHN) نے محکمہ صحت بلوچستان اور حکومتِ بلوچستان کے تعاون سے انفیکشس میڈیکل ویسٹ مینجمنٹ کے لیے خصوصی یلو ویسٹ گاڑیوں کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ یہ اقدام IHHN کے قومی انفیکشن پریونشن اینڈ کنٹرول (IPC) پروگرام کا حصہ ہے، جو ملک بھر میں انفیکشن کنٹرول کے محفوظ اور معیاری معیار کو فروغ دے رہا ہے۔یہ پروگرام سکندر جمالی آڈیٹوریم ہال، ہیلتھ سیکریٹریٹ بلوچستان میں منعقد ہوا، جہاں صوبائی وزیرِ صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ نے افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں محکمہ صحت بلوچستان کے افسران، یونیسف بلوچستان کے ڈاکٹر محمد ہمائیوں امیری، نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام، IHHN کی قیادت اور دیگر ترقیاتی شراکت داروں نے شرکت کی۔15 خصوصی موبائل یلو وینز ملک گیر اقدام کا حصہIHHN نے اپنے IPC پروگرام کے تحت پندرہ (15) خصوصی موبائل یلو وینز تیار کی ہیں، جو انفیکشس میڈیکل ویسٹ کے محفوظ اور معیاری طریقے سے جمع، ترسیل اور ٹھکانے لگانے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں۔ ان میں سے:دو (02) وینز کوئٹہ اور قلعہ سیف اللہ میں پائلٹ مرحلے کے طور پر آپریشنل کی جا رہی ہیں۔یہ وینز ہسپتالوں، مراکز صحت اور دیگر طبی اداروں سے انفیکشس ویسٹ کو عالمی معیار کے مطابق منتقل کرنے کے لیے تیار کی گئی ہیں۔
صوبائی وزیرِ صحت بخت محمد کاکڑ نے افتتاح کرتے ہوئے کہا”صحت کے فضلے کا درست انتظام ایک بنیادی ضرورت ہے۔ انڈس ہسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کا یہ اقدام ہمارے مریضوں، ہیلتھ کیئر ورکرز اور صوبے کی عوام کے لیے زیادہ محفوظ ماحول کی طرف ایک مضبوط قدم ہے انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام کی کامیابی صوبائی اور ضلعی سطح پر مؤثر تعاون اور عملدرآمد پر منحصر ہے۔انڈس اسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کے خیالات IHHN کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر، کمیونٹی ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ ڈاکٹر ماہِ طلعت نے کہا:”یہ پیلی گاڑیاں ایک مکمل اور قابلِ اعتماد سسٹم کی نمائندگی کرتی ہیں۔ یہ صرف ٹرانسپورٹ نہیں بلکہ ایک جامع ویسٹ مینجمنٹ فریم ورک ہے، جو صحت کے نظام سے جڑے ہر انسان کی حفاظت کے لیے تیار کیا گیا ہے۔یہ اقدام نہ صرف بلوچستان میں انفیکشن کنٹرول کے عالمی معیار کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا بلکہ مریضوں، ہیلتھ کیئر ورکرز اور عوام کے لیے ایک محفوظ اور صحت مند ماحول کے قیام میں بھی سنگِ میل ثابت ہوگا۔ اس کے ذریعے صحت کے نظام میں شفافیت، مؤثر مینجمنٹ اور جدید معیار کی پاسداری کو فروغ ملے گا، جو صوبے کے لیے دیرپا فائدہ مند ثابت ہوگا۔”
خبرنامہ نمبر 8645/2025
کوئٹہ، 15 نومبر:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پاکستان کی سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز میں شاندار کامیابی پر قومی ٹیم کو مبارکباد پیش کی ہے اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ قومی کھلاڑیوں نے بہترین کارکردگی دکھا کر پوری قوم کو خوشی دی اور اس کامیابی سے ثابت ہوا کہ ہماری ٹیم ہر میدان میں صلاحیت اور عزم رکھتی ہے وزیر اعلیٰ نے سری لنکن ٹیم کی کارکردگی کو بھی سراہا اور کہا کہ مہمان ٹیم نے عمدہ کھیل پیش کرکے اسپورٹس مین اسپرٹ کی بہترین مثال قائم کی انہوں نے کہا کہ سری لنکا کی کرکٹ سے وابستگی اور جذبہ قابل تحسین ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں کھیلوں کا فروغ اس بات کا ثبوت ہے کہ امن کی فضا مضبوط ہو رہی ہے اور دہشت گردی کے عزائم ہمیشہ ناکام ہوں گے کھیلوں کے میدان آباد ہونا امن کی جیت کا واضح ثبوت ہے میر سرفراز بگٹی نے بابر اعظم کی سنچری کو ٹیم کے حوصلے اور عزم کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انفرادی کارکردگی پوری ٹیم کے جذبے کی آئینہ دار ہے وزیر اعلیٰ نے دعا کی کہ قومی ٹیم اپنی کامیابیوں کا سلسلہ اسی جذبے اور لگن کے ساتھ جاری رکھے
خبرنامہ 8646/2025
کوئٹہ، 15 نومبر :وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم کے دو روزہ دورۂ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے پاکستان اور اردن کے دیرینہ، برادرانہ اور باہمی اعتماد پر مبنی تعلقات کی مضبوطی کا اہم سنگِ میل قرار دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی دعوت پر شاہ عبداللہ دوم کا پاکستان آنا اس حقیقت کی گواہی ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف خطے کے امن و استحکام کے لیے ایک سوچ رکھتے ہیں بلکہ سیاسی، معاشی اور ثقافتی میدانوں میں بھی ایک دوسرے کے حقیقی شراکت دار ہیں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری، وزیرِ اعظم شہباز شریف اور وفاقی وزراء کی جانب سے شاہ عبداللہ دوم کا پرتپاک استقبال اس بات کا اظہار ہے کہ پاکستان اردن کے ساتھ اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس امید کا اظہار کیا کہ وزیرِ اعظم ہاؤس میں ہونے والی دو طرفہ اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے نئے دروازے کھولیں گی، خصوصاً تجارت، سرمایہ کاری، خطے کے امن اور ثقافتی روابط کے شعبوں میں پیش رفت متوقع ہے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان اور اردن کے تعلقات محض سفارتی نوعیت کے نہیں بلکہ تاریخی، مذہبی اور عوامی سطح کی قربتوں میں جڑے ہوئے ہیں۔ شاہ عبداللہ دوم کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان ان تعلقات کو مزید وسعت دے گا اور خطے میں امن، ترقی اور مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے نئی توانائی فراہم کرے گا وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر پاکستان اور اردن کے عوام کے درمیان بھائی چارے اور باہمی احترام کے رشتے کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی عوام بھی اردن کے ساتھ پاکستان کی دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اس دورے کے نتائج مثبت اور دیرپا ثابت ہوں گے۔
خبرنامہ نمبر 8647/202
سبی 15 نومبر:ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے خسرہ، روبیلا اور پولیو مہم کا باضابطہ افتتاح مدرسہ مفتاح العلوم میں کیا۔ اس موقع پر بچوں کو خسرہ و روبیلا کے حفاظتی ٹیکے لگائے گئے جبکہ ڈی سی سبی نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا باضابطہ آغاز کیا۔ تقریب میں محکمہ صحت کا عملہ، طلباء، اساتذہ اور مقامی لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ، اسسٹنٹ کمشنر بختیار آباد میر بہادر خان بنگلزئی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اکبر سولنگی، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر قادر ہارون، ڈویژنل آفیسر عالمی ادارۂ صحت (WHO) ڈاکٹر جہانگیر، ایم اینڈ ای ای پی آئی شعیب خجک سمیت محکمہ صحت کے دیگر متعلقہ افسران اور ٹیمیں بھی موجود تھیں۔ علمائے کرام نے والدین سے اپیل کی کہ وہ بچوں کو ان جان لیوا بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے مکمل تعاون کریں اور خسرہ و روبیلا کے حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں۔ ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ خسرہ اور پولیو کے خلاف جاری جنگ میں والدین کا کردار بنیادی اہمیت رکھتا ہے، اور ہر بچے کو حفاظتی ٹیکے لگوا کر اسے بیماریوں سے بچانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے
خبرنامہ نمبر8648/2025
شہید سکندر آباد سوراب:15نومبر۔۔ڈپٹی کمشنر شہید سکندر آباد سوراب، صاحبزادہ نجیب اللہ نے کہا ہے کہ خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی ملک گیر ویکسینیشن مہم 17 نومبر سے 29 نومبر 2025 تک بھرپور طریقے سے جاری رہے گی۔ اس قومی صحت مہم کے تحت اضلاع بھر میں 6 ماہ سے 5 سال تک کے تمام بچوں کو خسرہ اور روبیلا ویکسین بلا معاوضہ فراہم کی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر نے والدین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ویکسینیشن بچوں کو خسرہ اور روبیلا جیسی خطرناک بیماریوں سے محفوظ رکھنے کا مؤثر ترین ذریعہ ہے، اس لیے ہر خاندان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ویکسینیشن ٹیموں تک لازمی پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ خسرہ نہ صرف تیز بخار اور نمونیا جیسے مسائل پیدا کرتا ہے بلکہ یہ بچوں کی جان بھی لے سکتا ہے، جبکہ روبیلا حاملہ خواتین اور ان کے بچوں کے لیے شدید خطرات کا باعث بنتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ضلع میں ویکسینیشن مراکز، موبائل ٹیموں اور اسکولوں میں خصوصی کیمپس قائم کیے گئے ہیں تاکہ ہر بچے تک باآسانی رسائی ممکن ہو سکے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ ضلع شہید سکندر آباد سوراب کے عوام ہمیشہ صحت کے شعبے میں انتظامیہ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔ امید ہے کہ اس بار بھی والدین، کمیونٹی لیڈران اور سماجی تنظیمیں بھرپور تعاون کرتے ہوئے اس اہم قومی مہم کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کمیونٹی لیڈران، اساتذہ، علماء، سول سوسائٹی اور سماجی تنظیموں سے درخواست کی کہ وہ مہم کے متعلق آگاہی پھیلائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ضلع کا کوئی بھی بچہ ویکسین سے محروم نہ رہے۔
خبرنامہ نمبر8649/2025
جعفرآباد۔۔۔۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول سردار صحبت خان گولہ کے دورے کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم کسی بھی معاشرے کی ترقی اور استحکام کی بنیاد ہوتی ہے، اور اس بنیاد کو مضبوط بنانا اساتذہ، والدین اور انتظامیہ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط، حاضری، صفائی ستھرائی اور تدریسی معیار بہتر ہو تو طلبہ میں نہ صرف اعتماد پیدا ہوتا ہے بلکہ ان کی صلاحیتیں بھی نکھر کر سامنے آتی ہیں۔خالد خان نے کہا کہ آج کا بچہ کل کا لیڈر، ڈاکٹر، انجینیئر، افسر اور وطن کا معمار ہے، اس لیے اسے بہترین ماحول اور معیاری تعلیم دینا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ طلبہ میں اخلاقیات، ذمہ داری اور تعلیمی شوق پیدا کرنے کے لیے مثبت کردار ادا کریں، کیونکہ اچھی تعلیم صرف کتابی علم نہیں بلکہ شخصیت سازی کا نام بھی ہے۔ڈپٹی کمشنر نے والدین سے بھی اپیل کی کہ وہ بچوں کی تعلیم اور اسکول کی کارکردگی میں دلچسپی لیں، ان کی نگرانی کریں اور اساتذہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں تاکہ تعلیمی عمل مؤثر اور نتیجہ خیز بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیمی سہولیات کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور ضلعی انتظامیہ بھی تمام اسکولوں کی بہتری کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم کے بغیر ترقی کا کوئی راستہ ممکن نہیں، لہٰذا اس مشن میں کوئی کمزوری یا کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
خبرنامہ نمبر8650/2025
گوادر: چیرمین گوادر پورٹ نورالحق بلوچ ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) معین الرحمن کے ہمراہ پشکان کے دورے پر پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول کنرکی بازار پشکان، گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول پشکان اور گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول پشکان کا معائنہ کیا، جہاں اسکولوں کے ہیڈ ماسٹر نورالامین، ہیڈ مسٹریس انیلہ یوسف اور دیگر اساتذہ نے ان کا استقبال کیا۔
دورے کے دوران چیرمین نورالحق بلوچ نے مختلف کلاسوں کا دورہ کرتے ہوئے طلبہ و طالبات سے نصابی مضامین سے متعلق سوالات کیے۔ انہوں نے ڈیجیٹل لیب، سائنس لیبارٹری، لائبریری اور فٹسال کورٹ کا بھی جائزہ لیا اور تعلیمی ماحول اور اسکولوں میں فراہم سہولیات کو سراہا۔
بعدازاں انہوں نے اسکولوں کے ہیڈ ماسٹرز، ہیڈ مسٹریس اور اسٹاف سے ملاقات کی، جہاں اسکولوں کے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر ایم پی اے گوادر کے پرسنل سیکریٹری جاوید صدیق اور سابق ضلع ناظم پشکان بابا آدم بھی موجود تھے۔ اسکول انتظامیہ نے تعلیمی مسائل اور انتظامی مشکلات سے آگاہ کیا، جن کے حل کے لیے چیرمین گوادر پورٹ نے صوبائی حکومت سے رابطے کی یقین دہانی کرائی۔
چیرمین نورالحق بلوچ کا کہنا تھا کہ ہیڈ ماسٹر کی رہنمائی، اساتذہ کی دلچسپی، طلبہ کی محنت اور والدین کی نگرانی سے تعلیمی ماحول مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں کے کلسٹر بجٹ کا مؤثر استعمال ضروری ہے تاکہ مسائل کے حل میں مدد مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کی بہتری سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور پشکان جیسے علاقوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھا جائے گا۔
ہیڈ ماسٹر نورالامین اور ہیڈ مسٹریس انیلہ یوسف نے اسکولوں کا دورہ کرنے پر چیرمین گوادر پورٹ اور ڈی جی جی ڈی اے کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دور افتادہ علاقوں کے اسکولوں کی صورتحال سے آگاہی کے لیے یہ اقدام قابلِ تحسین ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسکولوں کے مسائل جلد حل ہوں گے۔





