News

14-06-2025

خبرنامہ نمبر 4389/2025
دالبندین،14 جون – ڈپٹی کمشنر چاغی عطاء المنعم کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف شعبوں کے ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ضلع چاغی میں تعلیمی بہتری کے لیے جاری کوششوں کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ضلعی انتظامیہ چاغی اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی مشترکہ کوششوں سے متعدد بند اسکولز کو دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے، جہاں اب باقاعدہ تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف اسکولوں میں رنگ و روغن اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی گئی ہیں تاکہ طلبہ کو ایک بہتر اور سازگار تعلیمی ماحول میسر آ سکے۔ڈپٹی کمشنر چاغی نے ان اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے فروغ کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

خبرنامہ نمبر 4390/2025
حب،14 جون: ضلع حب میں بچوں کو موذی امراض سے بچانے کے لیے بگ کیچ اپ ویکسی نیشن مہم کا آغاز کر دیا گیا۔ اس سلسلے میں جام غلام قادر گورنمنٹ ہسپتال میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حب علی رضا کھوسہ نے کی۔تقریب میں میئر میونسپل کارپوریشن وڈیرہ بابو فیض شیخ، کونسلرز، مذہبی رہنما اور ڈاکٹروں نے شرکت کی۔ مقررین نے مہم کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد بچوں کو مختلف خطرناک بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے حفاظتی ٹیکے لگانا ہے۔ڈاکٹر ناضر بلوچ اور ڈاکٹر شوکت جلبانی نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ یہ مہم 16 جون سے باقاعدہ طور پر شروع کی جائے گی اور والدین سے اپیل کی کہ وہ ویکسی نیشن ٹیموں سے بھرپور تعاون کریں تاکہ ہر بچہ اس اہم ٹیکہ جات مہم سے مستفید ہو سکے۔ڈاکٹروں نے بتایا کہ حفاظتی ٹیکے نوزائیدہ بچوں کے لیے نہایت ضروری ہیں کیونکہ ان کے ذریعے بچوں کو متعدد بیماریوں سے بچایا جا سکتا ہے اور ان کی صحت بہتر بنائی جا سکتی ہے۔تقریب کے اختتام پر بچوں کو ٹیکے لگا کر مہم کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔

خبرنامہ نمبر 4391/2025
گوادر: ضلعی محکمہ صحت کے زیر اہتمام بیگ کیچ اپ ویکسینیشن مہم کے حوالے سے ایک مؤثر اور معلوماتی آگاہی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس مہم کا آغاز 16 جون سے ہو رہا ہے جو 25 جون تک جاری رہے گا۔ اس دوران پیدائش سے لے کر پانچ سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات فراہم کیے جائیں گے، تاکہ بچوں کو خسرہ، پولیو، تشنج سمیت دیگر خطرناک بیماریوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔
تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی، جن میں علمائے کرام، سیاسی و سماجی رہنما، بلدیاتی نمائندے، صحافی، طبی عملہ اور سول سوسائٹی کے سرگرم ارکان شامل تھے۔ شرکاء نے ویکسینیشن کے اہم کردار اور معاشرے میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اس مہم سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور اپنے بچوں کو مکمل حفاظتی ٹیکہ جات ضرور لگوائیں تاکہ ایک صحت مند نسل پروان چڑھ سکے۔نیشنل پروگرام کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عبدالواحد بلوچ نے کہا کہ بیگ کیچ اپ مہم نہ صرف بچوں کی صحت کے تحفظ کی ضمانت ہے بلکہ یہ ایک قومی فریضہ ہے جس میں ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
تقریب سے سول سوسائٹی کے نمائندے حاجی محمد عارف بلوچ، ڈاکٹر صغیر بلوچ اور کمیونٹی کمیونیکیشن آفیسر شیئے صغیر نے بھی خطاب کیا اور والدین سے اپیل کی کہ وہ اس اہم مہم میں محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کریں۔آخر میں تمام شرکاء نے متفقہ طور پر اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ بیگ کیچ اپ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے اپنے اپنے دائرہ کار میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔

RECAST NEWS
خبرنامہ نمبر 4392/2025
گوادر: ضلعی محکمہ صحت کے زیر اہتمام بیگ کیچ اپ ویکسینیشن مہم کے حوالے سے ایک مؤثر اور معلوماتی آگاہی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس مہم کا آغاز 16 جون سے ہو رہا ہے جو 28 جون تک جاری رہے گا۔ اس دوران پیدائش سے لے کر پانچ سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات فراہم کیے جائیں گے، تاکہ بچوں کو خسرہ، پولیو، تشنج سمیت دیگر خطرناک بیماریوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔
تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی، جن میں علمائے کرام، سیاسی و سماجی رہنما، بلدیاتی نمائندے، صحافی، طبی عملہ اور سول سوسائٹی کے سرگرم ارکان شامل تھے۔ شرکاء نے ویکسینیشن کے اہم کردار اور معاشرے میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اس مہم سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور اپنے بچوں کو مکمل حفاظتی ٹیکہ جات ضرور لگوائیں تاکہ ایک صحت مند نسل پروان چڑھ سکے۔نیشنل پروگرام کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عبدالواحد بلوچ نے کہا کہ بیگ کیچ اپ مہم نہ صرف بچوں کی صحت کے تحفظ کی ضمانت ہے بلکہ یہ ایک قومی فریضہ ہے جس میں ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
تقریب سے سول سوسائٹی کے نمائندے حاجی محمد عارف بلوچ، اور کمیونٹی کمیونیکیشن آفیسر شیئے صغیر نے بھی خطاب کیا اور والدین سے اپیل کی کہ وہ اس اہم مہم میں محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کریں۔آخر میں تمام شرکاء نے متفقہ طور پر اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ بیگ کیچ اپ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے اپنے اپنے دائرہ کار میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔

خبرنامہ نمبر 4393/2025
مستونگ، 14 جون: شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال مستونگ میں ورلڈ بلڈ ڈونر ڈے کی مناسبت سے خون عطیہ کرنے کے کیمپ کا کامیاب انعقاد کیا گیا، جس میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کر کے خون عطیہ کیا۔
کیمپ کے ساتھ ساتھ ایک آگاہی واک بھی اہتمام کیا گیا جس کا مقصد عوام میں خون عطیہ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔ واک میں ہسپتال کے سی ای او، ضلع مستونگ کے ڈی ایچ او، ڈپٹی ڈی ایچ او، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی، پیرامیڈکس کے عہدیداران، مستونگ کے سیاسی اور قبائلی شخصیات، ہسپتال کے ڈاکٹرز، انتظامیہ، عملہ اور مقامی لوگوں نے شرکت کی۔اس موقع پر ہسپتال کے سی ای او ڈاکٹر عامر اقبال رئیسانی نے کہا کہ عوام کا جوش و جذبہ خوش آئند ہے، ہمیں چاہیے کہ ہم مستقل بنیادوں پر خون عطیہ کرنے کی روایت کو فروغ دیں تاکہ ضرورت مند مریضوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔

خبرنامہ نمبر 4395/2025
لورالائی، 14 جون: حفاظتی ٹیکہ جات سے متعلق آگاہی ورکشاپ ڈپٹی کمشنر میران بلوچ کی زیر صدارت ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوئی، جس میں ڈی ایچ او لورالائی ڈاکٹر عبدالحمید لہڑی، ڈی ڈی ایچ او ڈاکٹر شاہ زمان، کمیونیکیشن آفیسر کامنیٹ ​​(یونیسیف)، ڈی ای او سی فوکل پرسن مختار لونی، مذہبی شخصیات، جی ٹی اے کے نمائندوں، سیاسی و سماجی شخصیات سمیت این جی اوز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
ڈی سی میران بلوچ نے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت لورالائی کی جانب سے معمول کی حفاظتی ٹیکوں کا آغاز کیا جا رہا ہے جس میں پانچ سال تک کے بچوں کو خسرہ، ہیپاٹائٹس سی، ٹائیفائیڈ وغیرہ بارہ متعدی امراض سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جائیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ حفاظتی ٹیکوں کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا ہماری اجتماعی اور سماجی ذمہ داری ہے اور محکمہ صحت اور محکمہ صحت کی ٹیم کے ساتھ تعاون کرکے پانچ سال کے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوائیں۔ڈی ایچ او لورالائی نے کہا کہ محکمہ صحت لورالائی کی جانب سے 16 جون سے 28 جون 2025 تک شروع ہونے والی اس اہم مہم کے لیے تمام ضروری تیاری کر لی گئی ہے، دونوں آؤٹ ریچ ٹیمیں اور فکسڈ سائٹ ٹیمیں بچوں کو بارہ متعدی بیماریوں سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گی۔
ڈی ڈی ایچ او لورالائی نے ویکسین کی اہمیت، ویکسینیشن کے عمل پر روشنی ڈالی، شرکاء کے سوالات کے جوابات دیے، شرکاء کو اس بات کا یقین دلایا کہ ای پی آئی ٹیم لورالائی ہر بچے کو ان متعدی بیماریوں سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ متعلقہ ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کرے۔

خبرنامہ نمبر 4395/2025
کوئٹہ، 14 جون:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی نے ملاقات کی ملاقات میں ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ غزالہ گولہ بھی شریک تھیں ملاقات میں آئندہ مالی سال کے بجٹ، عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں، پارلیمانی امور اور بین الجماعتی ہم آہنگی کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے شرکاء کو حکومت کی جانب سے ترقیاتی اہداف، گورننس، صحت، امن و امان اور سروس ڈلیوری سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی پاکستان پیپلزپارٹی کے وزراء اور اراکین اسمبلی نے حکومت بلوچستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے پیپلز ٹرین سروس کے آغاز پر خوشی کا اظہار کیا اور اسے ایک انقلابی اقدام قرار دیا اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ترجیح صرف بجٹ سازی نہیں بلکہ عوام کی عملی خدمت ہے۔ ہم ترقیاتی منصوبوں کو صرف کاغذی وعدے نہیں بننے دیں گے، بلکہ زمین پر کام ہوتا ہوا نظر آئے گا انہوں نے کہا کہ ہم عوامی اعتماد کی بحالی اور سروس ڈلیوری کی بہتری کو اپنی اولین ترجیح بنائے ہوئے ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پی ایس ڈی پی فنڈز کا 90 فیصد سے زائد استعمال ممکن بنایا گیا ہے جو گڈ گورننس اور بروقت فیصلوں کا نتیجہ ہے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہماری حکومت تمام پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت سے بجٹ کی تیاری کا عمل مکمل کر رہی ہے تاکہ تمام طبقات کی نمائندگی اور شراکت کو یقینی بنایا جا سکے انہوں نے اس موقع پر صدر آصف علی زرداری کی سیاسی بصیرت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قائدانہ صلاحیتوں نے ملک کو سیاسی استحکام کی راہ پر گامزن کیا جبکہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی نوجوان اور وژنری قیادت پاکستان کا روشن چہرہ ہے جو ترقی، جمہوریت اور قومی یکجہتی کی علامت بنتی جا رہی ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم سب کو مل کر بلوچستان کے روشن مستقبل کی بنیاد رکھنی ہے اور اس کے لیے سیاسی اتفاق رائے اور بین الجماعتی تعاون ناگزیر ہے۔

خبرنامہ نمبر 4396/2025
کوئٹہ، 14 جون: ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی نے ”زہرو سے ہیرو” ویکسینیشن مہم کا باقاعدہ افتتاح کردیا۔ یہ مہم بلوچستان بھر، بالخصوص کوئٹہ میں 16 جون سے شروع کی جا رہی ہے، جس کے دوران 2 لاکھ 53 ہزار بچوں کو مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے۔یہ ٹیکے نوزائیدہ بچوں سے لے کر 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو لگائے جائیں گے، تاکہ ان کو مہلک بیماریوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔افتتاحی تقریب میں اسسٹنٹ کمشنر (صدر) کیپٹن (ر) حمزہ انجم، ڈپٹی پروانشل کوآرڈینیٹر ای پی آئی ظفر خوستی، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر بابر شاھد، ایریا کوآرڈینیٹر ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر صفدر زرکون، مولانا انورالحق حقانی، کمیونٹی کمیونیکیشن آفیسر محمد آصف، سینئر کمیونیکیشن بلاک آفیسر زبیح اللہ سمیت دیگر متعلقہ ہیلتھ افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ ”زہرو سے ہیرو” مہم بچوں کے بہتر اور محفوظ مستقبل کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ انہوں نے تمام ضلعی و محکمہ صحت کی ٹیموں پر زور دیا کہ وہ اس مہم کو کامیاب بنانے کے لیے بھرپور کوشش کریں تاکہ ہر بچہ حفاظتی ٹیکوں سے مستفید ہو سکے۔

خبرنامہ نمبر 4397/2025
خضدار 14 جون: ضلع خضدار میں حفاظتی ٹیکہ جات کی 12 روزہ خصوصی مہم کا باقاعدہ افتتاح کردیا گیا۔ضلع خضدار کی 33 یونین کونسلز میں بگ کیچ اپ مہم کے حوالے سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر خضدار علم دین کی سربراہی میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر خضدار کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے مہم کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ بگ کیچ اپ مہم 16 جون 2025 سے ضلع کی 33 یونین کونسلز میں باضابطہ طور پر شروع کی جائے گی۔ اس موقع پر ڈی ایچ او خضدار اور پارٹنر آرگنائزیشن کے نمائندگان بھی موجود تھے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مہم کا بنیادی مقصد پانچ سال کی عمر تک کے تمام بچوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنانا ہے جو مختلف وجوہات کی بناء پر حفاظتی ٹیکے لگانے سے رہ گئے تھے، تاکہ کوئی بھی بچہ خضدار کی حدود کے اندر خسرہ، پولیو اور دیگر مہلک امراض کا شکار نہ ہو۔تقریب کے ساتھ ساتھ کوم نیٹ خضدار کی جانب سے انفلوئنسرز کے لئے آگہی سیشن کا بھی انعقاد کیا گیا جس کا مقصد علمائے کرام، قبائلی عمائدین، سول سوسائٹی کے نمائندے اور مقامی رہنماؤں کو آگہی دینا تھا تاکہ وہ بھی ویکسین کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور گھر گھر جا کر پیغام پہنچانے کی مہم کا حصہ بنیں۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ 16 جون سے شروع ہونے والی بگ کیچ اپ مہم کی کامیابی کے لیے تعاون کریں اور اپنے علاقوں کے تمام بچوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

خبرنامہ نمبر 4398/2025
کوئٹہ 14 جون 2025:- صوبائی وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ اور سیکرٹری صحت مجیب الرحمن پانیزئی نے ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ کا دورہ کیا اس موقع پر انہوں نے ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ میں کورنیل آئی ٹراں سپلانٹ کلینک، ایوسٹین انجکشن پروسیجر روم اور ڈیجیٹلائز فارمیسی سسٹم کا افتتاح بھی کیا دورے کے موقع ایم ایس ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹر اسحاق پانیزئی نے صوبائی وزیر صحت کو بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ آنکھوں کی پیوندکاری کے آپریشن (کورنیل آئی ٹراں سپلانٹ) کے لیے کارنیا امریکہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹروں کی تنظیم پام کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے لیے عطیہ کیے گئے اور ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ میں 75 سے زائد مریضوں کے آنکھوں کی پیوندکاری کے کامیاب آپریشن (کورنیل آئی ٹراں سپلانٹ) مفت کیے گئے انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ کراچی اور لاہور کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں آنکھوں کی پیوندکاری کے آپریشن (کورنیل آئی ٹراں سپلانٹ) پر 12 سے 15 لاکھ خرچہ آتا ہے جبکہ ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ کی ڈاکٹر مہتاب مینگل (کورنیل آئی ٹراں سپلانٹ) ٹیم کو لیڈ کر رہی ہے جبکہ کورنیل آئی ٹراں سپلانٹ کے پروسیجر میں پروفیسر ڈاکٹر شمس بازئی، ڈاکٹر افتخار ترین ڈاکٹر افضل مندوخیل، ڈاکٹر ایمل پانیزئی، ڈاکٹر منظور، ڈاکٹر نجیب، ڈاکٹر ارم، ڈاکٹر چاکر بلوچ نے معاونت کی صوبائی وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ اور سیکرٹری صحت مجیب الرحمن پانیزئی نے کورنیل ٹرانسپلانٹ کے مریضوں سے ملاقات اور تیمارداری کی جبکہ مریضوں نے علاج و معالجے کی مفت سہولیات فراہم کرنے پر وزیر صحت، سیکرٹری صحت، ایم ایس ہیلپر ہسپتال اور ڈاکٹرز کا شکریہ ادا کیا صوبائی وزیر صحت نے ایوسٹین انجکشن پروسیجر روم کا افتتاح کیا ایوسٹین انجکشن آنکھ کے اندر خون کے پریشر اور شوگر بڑھنے سے آنکھ کی رگیں متاثرہ رگوں کی بحالی میں مدد گار ثابت ہوتا ہے اس وقت ایک ایوسٹین انجکشن کی قیمت 42 ہزار ہے جو مریضوں کو ہیلپر آئی ہسپتال کی جانب سی مفت فراہم کیا جا رہا ہے بعد ازاں صوبائی وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ اور سیکرٹری صحت مجیب الرحمن پانیزئی نے ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ کی فارمیسی میں ڈیجٹلائزیشن سسٹم کا افتتاح بھی کیا اب تمام ادویات کا ریکارڈ کمپیوٹرائزاڈ ہو گیا جو ادویات کی ترسیل میں معاون ثابت ہوگا آخر میں صوبائی وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ اور سیکرٹری صحت مجیب الرحمن پانیزئی نے ایم ایس ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر اسحاق پانیزئی کی کارکردگی اور خدمات کو سراہا کہ انہوں نے انتہائی قلیل مدت میں ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ میں اصلاحات اور علاج و معالجے کی بہتر سہولیات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا۔

خبرنامہ نمبر 4399/2025
کوئٹہ 14 جون:ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مختلف علاقوں میں انسداد تجاوزات کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنر سریاب سعد کلیم ظفر کی قیادت میں سریاب کی مختلف شاہراہوں پر انسداد تجاوزات آپریشن کیا گیا۔ کارروائی کے دوران 40 سے زائد غیر قانونی تھڑے، جھونپڑیاں اور ریڑھیاں ہٹا دی گئیں۔یہ مشترکہ آپریشن میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ، محکمہ ریلوے اور ضلعی پولیس کے تعاون سے عمل میں آیا، جس کا مقصد عوامی گزرگاہوں کو صاف اور قابل رسائی بنانا ہے۔
“آپریشن کے دوران متعدد نرم تجاوزات کو موقع پر ہی ختم کیا گیا، جبکہ کچھ سامان ضبط کر لیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ نے تمام متعلقہ افراد کو سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے آئندہ کسی بھی غیر قانونی تجاوزات سے باز رہنے کی ہدایت کی۔

خبرنامہ نمبر 4400/2025
گوادر: علاقائی تجارت اور ٹرانزٹ سہولت کے حوالے سے گوادر پورٹ پر ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت دوسرا بحری جہاز MV ASL ROSE کامیابی سے لنگر انداز ہوا۔ یہ جہاز آسٹریلیا کے ٹاؤنزویل بندرگاہ سے 20,000 میٹرک ٹن ڈی-ایمونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) کھاد لے کر گوادر پہنچا۔اس سے قبل افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت پہلا بحری جہاز MV Beyond 2 چار فروری 2025 کو گوادر پورٹ پر لنگر انداز ہوا تھا۔ موجودہ کھیپ کو M/S AGVEN پرائیویٹ لمیٹڈ نے درآمد کیا ہے، جو گوادر پورٹ کو افغانستان کے لیے ابھرتے ہوئے ٹرانزٹ حب کی حیثیت دینے کی ایک اور علامت ہے۔افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں یہ ترقی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کے اُس اہم فیصلے کے بعد ممکن ہوئی ہے، جس کے تحت افغان ٹریڈ کے لیے بینک گارنٹی کی شرط ختم کر دی گئی۔ اس پالیسی کا مقصد نہ صرف تجارت کو آسان بنانا ہے بلکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اقتصادی روابط کو مزید مضبوط کرنا بھی ہے۔چیرمین گوادر پورٹ شاہ عرفان احمد نے اس موقع پر کہنا تھا کہ MV ASL ROSE کی کامیاب برتھنگ اور تیز رفتار ان لوڈنگ اس بات کا ثبوت ہے کہ گوادر پورٹ اب جدید اور مؤثر تجارتی سرگرمیوں کے لیے تیار ہے۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں گوادر کا بڑھتا ہوا کردار نہ صرف پورٹ کی صلاحیت کا مظہر ہے بلکہ یہ پورے خطے کے لیے معاشی امکانات کا نیا دروازہ کھول رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ گوادر پورٹ نہ صرف افغانستان بلکہ وسطی ایشیا کے لیے بھی ایک قابلِ اعتماد تجارتی راستہ بنے۔
چیرمین گوادر پورٹ نے مزید کہا کہ گوادر پورٹ پر بڑھتی ہوئی سرگرمیاں عالمی سطح پر سرمایہ کاروں اور تاجروں کے اعتماد میں اضافے کی غماز ہیں۔