خبرنامہ نمبر 5268/2025
کوئٹہ، 12 دسمبر:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے عالمی یومِ یونیورسل ہیلتھ کوریج کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ معیاری اور قابلِ رسائی صحت ہر انسان کا نہ صرف بنیادی حق ہے بلکہ ریاست کی اولین ذمہ داری بھی ہے حکومتِ بلوچستان اس ذمہ داری کی ادائیگی کے لیے عملی، پائیدار اور مؤثر اقدامات کر رہی ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں صحت کے شعبے کو مضبوط بنانے کیلئے مربوط اصلاحات تیزی سے جاری ہیں، جن کا مقصد عوام کو علاج تک فوری، آسان اور قابلِ اعتماد رسائی فراہم کرنا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کا عزم ہے کہ صوبے کے ہر شہری تک معیاری طبی سہولتیں یکساں بنیادوں پر پہنچیں، چاہے وہ شہر میں ہو یا دور دراز پہاڑی علاقوں میں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے کئی خطوں میں قیامِ پاکستان کے بعد پہلی مرتبہ صحت کی بنیادی سہولیات حقیقی معنوں میں فراہم کی جا رہی ہیں جو موجودہ صوبائی حکومت کے تاریخی اور غیر معمولی اقدامات کا ثبوت ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماں اور بچے کی صحت سے متعلق پروگراموں کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے تاکہ آئندہ نسلیں بہتر اور محفوظ طبی ماحول سے فائدہ اٹھا سکیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری دراصل معاشرتی استحکام اور ایک خوشحال مستقبل کی بنیاد رکھتی ہے۔ اسی مقصد کے تحت غریب اور کمزور طبقات کیلئے مفت علاج کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے سرکاری ہسپتالوں میں جامع اصلاحات کی جا رہی ہیں۔ ان اصلاحات کے مثبت نتائج نہ صرف نمایاں ہونا شروع ہو گئے ہیں بلکہ عوام کی زندگیاں بھی حقیقی معنوں میں تبدیل ہو رہی ہیں انہوں نے کہا کہ کسی بھی ہنگامی یا آفت زدہ صورتحال میں ایک مضبوط صحت کا نظام ہی عوام کی اصل حفاظتی ڈھال ثابت ہوتا ہے اور صوبائی حکومت اسی سوچ کے ساتھ شعبہ? صحت کی بہتری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے علاج تک برابری کی بنیاد پر رسائی اور عوامی فلاح کے اہداف کے حصول کے لیے مؤثر پالیسیوں پر برق رفتار پیش رفت جاری ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات آئندہ برسوں میں بلوچستان کے عوام کے لیے ایک مضبوط، محفوظ، منصفانہ اور صحت مند مستقبل کی بنیاد ثابت ہوں گی۔
خبرنامہ نمبر 5269/2025
لورالائی 12 دسمبر:ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس لورالائی رینج جنید احمد شیخ کے احکامات اور ایس ایس پی لورالائی ملک محمد اصغر عثمان کی ہدایت پر ایس ڈی پی او کریم مندوخیل کی زیر نگرانی تھانہ صادق علی شہید کے ایس ایچ او سب انسپکٹر محمد اکرم حمزازئی نے پولیس ٹیم کے ہمراہ کلی غزگی ٹک میں منشیات کے خلاف کامیاب کارروائی کی۔کارروائی کے دوران پولیس نے ایک ایکڑ پر کاشت کی گئی تاریاک (افیون) کی ممنوعہ فصل تلف کر دی، جب کہ فصل کی آبیاری میں استعمال ہونے والا بور بھی ناکارہ بنا دیا گیا۔ موقع سے 22 عدد سولر پلیٹس بھی قبضے میں لے لی گئیں۔پولیس حکام کے مطابق زمین کے مالک کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ منشیات کے خاتمے کے لیے پولیس کی جانب سے سخت اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
خبرنامہ نمبر 5270/2025
بارکھان 12دسمبر:گزشتہ رات ضلع بارکھان کے علاقے اوچڑی میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جہاں جلال خان پھلیانی کے گھر میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی۔ آگ نے چند ہی لمحوں میں گھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے باعث قیمتی گھریلو سامان جل کر خاکستر ہوگیا اور متاثرہ خاندان کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسہ نے فوری کارروائی کا حکم دیا اور مقامی لیویز انچارج طاہر خان کی سربراہی میں ٹیم کو جائے وقوعہ روانہ کیا۔ لیویز ٹیم نے موقع پر پہنچ کر گھر کا معائنہ کیا اور انتظامیہ کی جانب سے فراہم کردہ ضروری اشیاء اور امدادی سامان متاثرہ خاندان تک پہنچایا۔ڈپٹی کمشنر بارکھان عبد اللہ کھوسو نے متاثرہ خاندان سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ہر ممکن تعاون اور مدد کی یقین دہانی کرائی۔ ان کا کہنا تھا کہ مشکل وقت میں عوام کی فوری مدد اور بحالی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔
خبرنامہ نمبر 5271/2025
نصیرآباد: ضلع نصیرآباد میں این آئی ڈی انسدادِ پولیو مہم کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد کیپٹن (ر) ذوالفقار علی کرار نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ افتتاح سے قبل انسدادِ پولیو مہم کی تیاریوں سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی، ڈاکٹر غلام یاسین داجلی، ڈاکٹر ظاہر حسین عمرانی، کامنیٹ کے سی سی او صدام حسین، پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم طارق شہباز کٹوہر، ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر ممتاز علی، ڈاکٹر عبدالقدیر ابڑو، ثنا اللہ چکھڑا، ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی سمیت محکمہ صحت کے افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نصیرآباد نے بتایا کہ ضلع بھر میں 1 لاکھ 57 ہزار 318 بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس کے لیے 33 ٹرانزٹ پوائنٹس، 42 فکسڈ سینٹرز، 447 موبائل ٹیمیں، 39 یو سی ایم اوز اور 106 ایریا انچارجز تعینات کیے گئے ہیں۔ پولیو ٹیمیں گھر گھر جا کر پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو حفاظتی قطرے پلائیں گی ڈپٹی کمشنر نے تمام ٹیموں اور مانیٹرنگ اسٹاف کو واضح ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ مہم کی کامیابی کے لیے ہر سطح پر سنجیدگی، محنت اور مربوط حکمتِ عملی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو جیسی مہلک بیماری سے معصوم بچوں کو محفوظ بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، جبکہ حکومتِ بلوچستان کی جانب سے بھی خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ مہم کے دوران کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کے بہتر، محفوظ اور صحت مند مستقبل کے لیے ضلعی انتظامیہ کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی، اور تمام ضلعی افسران اپنی ذمہ داریاں خوش اسلوبی سے ادا کریں تاکہ انسدادِ پولیو مہم اپنے مقاصد کے مطابق کامیابی سے ہمکنار ہو سکے.
خبرنامہ نمبر 5272/2025
نصیرآباد:ڈپٹی کمشنر نصیرآباد کیپٹن ریٹائرڈ ذوالفقار علی کرار اور محکمہ صحت کے تعاون جبکہ کامنیٹ کے زیر اہتمام ڈپٹی کمشنر کانفرنس ہال میں پولیو مہم کی کامیابی اور عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ایک اہم سیمینار منعقد ہوا، جس میں صحافی برادری، سوشل ایکٹیوسٹس اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سیمینار کے مہمانِ خصوصی ڈپٹی کمشنر نصیرآباد کیپٹن ریٹائرڈذوالفقار علی کرار تھے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد کیپٹن ریٹائرڈ ذوالفقار علی کرار، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی، کامنیٹ کے سی سی او صدام حسین، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ظاہر حسین عمرانی، این اسٹاف ڈاکٹر غلام یاسین داجلی اور ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر ممتاز علی نے کہا کہ پولیو ایک خطرناک مرض ہے جو بچے کو زندگی بھر کے لیے معذوری کا شکار بنا دیتا ہے، اس لیے عوام میں زیادہ سے زیادہ شعور بیدار کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ مقررین نے کہا کہ پولیو کے حوالے سے معاشرے میں پیدا کی گئی غلط فہمیوں کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے، کیونکہ یہ غلط نظریات پولیو کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صحافی برادری اور سوشل ایکٹیوسٹس آگاہی پھیلانے میں اپنا بھرپور اور مثبت کردار ادا کریں تاکہ والدین تک درست معلومات پہنچ سکیں۔ مقررین نے کہا کہ جب تک معاشرے کے تمام طبقات مل کر جدوجہد نہیں کریں گے اور والدین کو پولیو وائرس کے حقیقی خطرات سے آگاہ نہیں کیا جائے گا تب تک اس قومی مہم کو کامیاب بنانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 15 دسمبر سے 18 دسمبر تک جاری رہنے والی این آئی ڈی انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے ہر فرد کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا تاکہ مستقبل کی نسلوں کو اس موذی مرض سے ہمیشہ کے لیے محفوظ رکھا جا سکے۔
خبرنامہ نمبر 5273/2025
موسیٰ خیل 12دسمبر:موسیٰ خیل میں انسداد پولیو کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے ڈپٹی کمشنر عبد الرزاق خجک کی زیرِ صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کا مقصد پولیو مہم کے موثر نفاذ اور چیلنجز پر قابو پانے کے لیے حکمت عملی وضع کرنا تھااجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبد الغفار کھیتران، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی محمد داؤد کاکڑ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر نادر یونیسف کے نمائندے نظر محمد، نمائندہ عالمی ادارہ صحت (WHO)، اور تمام یو سی ایم اوز نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر عبد الرزاق خجک نے تمام شرکاء پر زور دیا کہ پولیو ایک قومی ہنگامی صورتحال ہے اور اس کے مکمل خاتمے کے لیے ٹیموں کو اپنی ذمہ داریاں پوری لگن سے نبھانی ہوں گی۔یونین کونسل کی سطح پر پولیو کے قطرے پلانے کے عمل میں سو فیصد کوریج کو یقینی بنایا جائے۔کسی بھی بچے کو قطرے پلانے سے محروم نہیں رہنا چاہیے اور اس سلسلے میں لاپتہ شدہ بچوں (Missed Children) کی فہرست پر خصوصی توجہ دی جائے۔متعلقہ محکموں کے درمیان باہمی تعاون اور قریبی رابطے کو مزید مضبوط کیا جائیڈپٹی کمشنر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ انتظامیہ پولیو کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی اور مہم کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
خبرنامہ نمبر 5274/2025
جعفرآباد12دسمبر:ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت 15 دسمبر سے 18 دسمبر تک جاری رہنے والی انسدادِ پولیو مہم کی تیاریوں کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں مہم کے انتظامات، اہداف اور فیلڈ حکمتِ عملی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حضور بخش بگٹی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی، پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم فیصل اقبال کھوسہ، این اسٹاف ڈاکٹر عبدالغفار سولنگی سمیت متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران این اسٹاف ڈاکٹر عبدالغفار سولنگی نے ضلع بھر میں پولیو مہم کے لیے کیے گئے انتظامات، ٹیموں کی تشکیل، ٹرانزٹ پوائنٹس، فکسڈ سنٹرز، مانیٹرنگ اور رپورٹنگ کے نظام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیو مہم کے دوران تمام ٹیموں کو درکار سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں اور گھر گھر جاکر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے مربوط حکمت عملی تشکیل دی جا چکی ہے تاکہ ضلع کی ہر آبادی تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر خالد خان نے کہا کہ پولیو کا مکمل خاتمہ قومی ترجیح ہے اور اس مہم کو کامیاب بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے تمام متعلقہ محکموں، صحت ٹیموں اور فیلڈ اسٹاف کو ہدایت کی کہ پولیو مہم کے دوران کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلائیں، تاکہ آئندہ نسلوں کو معذوری جیسے خطرے سے محفوظ بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت اور معاون ادارے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ پولیو مہم کو سو فیصد کامیاب بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
خبرنامہ نمبر 5275/2025
قلات12دسمبر:۔ بلوچستان کے تاریخی شہر قلات کی اقلیتی برادری میں امدادی چیک تقسیم کی تقریب ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقدکی گئی۔ڈپٹی کمشنر منیراحمددرانی اور سابقہ کنوینر جمیعت علماء ادلام ایم سی کونسلر سید حذیفہ شاہ نے اقلیتی برادری کے غریب اور نادار افراد میں امدادی چیک تقسیم کئے۔سرکاری ذرائع کے مطابق جمیعت علماء اسلام پاکستان کے ایم پی اے روی پہوجا کی جانب سے اقلیتی برادری کے 100 کے قریب غریب لوگوں کے لیئے امدادی رقم منظور کی گئیتھی امدادی رقوم کے چیک ڈپٹی کمشنر منیراحمددرانی نے اپنے دفتر میں ہندو برادری والمیکی برادری اور مسیحی برادری میں تقسیم کردیئے۔ اس موقع پر جمیعت علماء اسلام کے سابقہ کنوینر اور ایم سی کونسلر سید حذیفہ شاہ سمیت اقلیتی برادری کے رہنماوں نیخصوصی طورپر تقریب میں شرکت کی ڈپٹی کمشنر منیراحمددرانی کا کہنا ہیکہ اقلیتی برادری ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہے علاقائی اور ملکی ترقی میں انکا بہت اہم کردارہاہے اقلیتی برادری کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کررہے ہیں۔اقلیتی برادری نے اس موقع پر جمیعت علماء اسلام کے ایم پی اے روی پہوجا اور ڈپٹی کمشنر قلات منیر احمددرانی کا شکریہ ادا کرتے ہوے کہا کہ انکے کوششوں سے اقلیتی برادری کے غریبوں کے ساتھ مالی امداد کیا گیا ہم امیدکرتے ہیں کہ مستقبل میں بھی ہمارے ساتھ امداد کا سلسلہ جاری رہیگا اور ہمارے بنیادی مسائل حل ہوں گے۔
خبرنامہ نمبر 5276/2025
قلات12دسمبر: ڈپٹی کمشنر قلات منیراحمددرانی کے خصوصی احکامات کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر خالق آباد ڈاکٹرعلی گل عمرانی نے خالق آباد میں BSDI کے تحت جاری مختلف ترقیاتی اسکیموں کا تفصیلی دورہ کیا۔اسسٹنٹ کمشنر نے خالق آباد میں جاری ترقیاتی اسکیمات کے کام کی رفتار اور معیار کا بغور جائزہ لیا۔اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹرعلی گل عمرانی نے متعلقہ ٹیھکداروں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ کام کے معیار میں مزید بہتری لائیں اور ترقیاتی کام جلداز جلد مکمل کریں تاکہ علاقے کے لوگ اس سے مستفید یوسکیں۔
خبرنامہ نمبر 5277/2025
کوئٹہ، 12 دسمبر۔ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی جانب شہر میں چینی کی قیمتوں میں کمی اور مہنگا پولٹری فارم اور شاپ کے حوالے سے مختلف مارکیٹوں کا معائنہ کیا گیا اس حوالے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی ہدایت پر اسپیشل مجسٹریٹ ڈاکٹر عمران زیب نے محکمہ انڈسٹری کے حکام کے ساتھ شہر کی مختلف مارکیٹوں کا دورہ کیا۔اس موقع پر شوگر سے متعلق حکومتی پالیسیوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا اور دکانوں پر قیمتوں، دستیابی اور ریکارڈ کی باقاعدہ جانچ پڑتال کی گئی۔ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مقررہ نرخ اور قواعد کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ عوام کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے لیے اور زخیرہ اندوزوں کے خلاف روزانہ کے بنیاد پر کاروائیاں کیے جائیگے۔اس کے علاؤہ اسسٹنٹ کمشنر کچلاک احسام الدین کاکڑ کی ہدایت پر کچلاک بازار میں زائد قیمتیں وصول کرنے والے پولٹری فارمز اور پولٹری شاپس کے خلاف مؤثر کارروائیاں عمل میں لائی گئیں۔کارروائی کے دوران 5 افراد کو موقع پر گرفتار کرکے جیل منتقل کر دیا گیا، جبکہ متعدد دکانداروں اور پولٹری فارمز کو سرکاری نرخنامہ کی خلاف ورزی پر سخت وارننگز جاری کی گئیں۔ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا کہ سرکاری نرخنامہ پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، اور عوام سے زیادہ قیمتیں وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں مستقل بنیادوں پر جاری رہیں گی۔
خبرنامہ نمبر 5278/2025
اُستامحمد12دسمبر:اُستامحمد میں قومی انسدادِ پولیو مہم (NID) دسمبر 2025 کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔ تین روزہ مہم 15 دسمبر سے شروع ہو کر 18 دسمبر تک جاری رہے گی، جس کے دوران ایک سال سے کم عمر 69,555 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے ڈپٹی کمشنر اُستامحمد محمد رمضان پلال نے مہم کا افتتاح کیا، جبکہ ڈی ایچ او اُستامحمد ڈاکٹر امیر علی جمالی سمیت محکمہ صحت اور انتظامیہ کے افسران بھی اس موقع پر موجود تھے ضلع کی 25 یونین کونسلوں میں تعینات 493 تربیت یافتہ پولیو ورکرز گھر گھر جا کر بچوں کو ویکسین فراہم کریں گے۔ ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پولیو مہم دسمبر 2025 ایک اہم قومی مرحلہ ہے، اور ہر بچے تک پولیو ویکسین کی بروقت فراہمی ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہیضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں اور اپنے بچوں کو ضرور پولیو کے قطرے پلوائیں، تاکہ ضلع کا کوئی بھی بچہ حفاظتی ٹیکوں سے محروم نہ رہ جائے۔
خبرنامہ نمبر 5279/2025
کوئٹہ 12دستمبر:ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہر اللہ بادینی کی زیر صدارت 15 دسمبر 2025ء سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں ریڈینس اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ڈی ایچ او کوئٹہ، این اسٹاف، پولیس حکام اور متعلقہ پولیو افسران نے شرکت کی۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پولیو مہم کے دوران 420,341 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ اس مقصد کے لیے 1620 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ مہم کی حفاظت اور مؤثر نگرانی کے لیے 1430 سیکیورٹی اہلکار ڈیوٹی دیں گے۔ اجلاس میں پولیو ٹیموں اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جامع سیکیورٹی پلان بھی مرتب کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں تاکہ مستقبل کی نسل کو مستقل معذوری سے بچایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ پولیو ورکرز کی مکمل معاونت کرے گی اور مہم کے دوران کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے تمام ٹیموں کو بروقت، مستعد اور ذمہ دارانہ کارکردگی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے بچے کو حفاظتی قطرے پلا کر ضلعے بھر میں پانچ روزہ انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ افتتاح بھی کردیا۔
خبرنامہ نمبر 5280/2025
کوئٹہ، 12دسمبر:صوبائی وزیرِ صحت بخت محمد کاکڑ اور سیکرٹری صحت مجیب پانیزئی نے گزشتہ روز بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے دفتر کا دورہ کیا اور وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ اور چیف ایگزیکٹو آفیسر قائم لاشاری سے اہم ملاقات کی، اس موقع پر بلوچستان کے شعبہ صحت میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے امکانات پر تفصیلی غور و فکر کیا گیا۔ملاقات کے دوران اس بات پر اتفاق کیاگیا کہ بلوچستان میں صحت کی بنیادی سہولیات کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور عوام کو معیاری طبی خدمات کی فراہمی کے لیے نجی شعبے کا کردار نہایت اہم ہے۔ اس ضمن میں مختلف ممکنہ سرمایہ کاری ماڈلز، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپس اور اسپتالوں، تشخیصی مراکز، میڈیکل آلات، ادویات اور ڈیجیٹل ہیلتھ سلوشنز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے اضافی مواقع پر بھی گفتگو ہوئی۔صوبائی وزیرِ صحت بخت محمد کاکڑ نے اس موقع پر کہا کہ محکمہ صحت سرمایہ کاری دوست اقدامات کی مکمل حمایت کرتا ہے جبکہ حکومت بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے صحت کے شعبے میں درپیش چیلنجز کا پائیدار حل نکالنے کے لیے پرعزم ہے۔ سیکرٹری صحت مجیب پنیزئی نے بھی مختلف جاری اور مجوزہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی اور سرمایہ کاری کے امکانات پر تکنیکی بریف پیش کی۔بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا کہ صوبے میں صحت کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔بورڈ آف انویسٹمنٹ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھت تلے سہولت، باضابطہ رہنمائی اور پالیسی سپورٹ فراہم کرتا رہے گا تاکہ سرمایہ کاری کے عمل کو مؤثر اور شفاف بنایا جا سکے۔سی ای او قائم لاشاری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے جدید تکنیک، سرمایہ کاری کے نئے ماڈلز اور نجی اداروں کی شمولیت کو فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ BBoIT ایک ایسے مربوط حکمتِ عملی فریم ورک پر کام کر رہا ہے جس سے صحت کے شعبے میں دیرپا ترقی ممکن ہو سکے۔
خبرنامہ نمبر5281/2025
کوئٹہ: صوبے میں امن وامان کی فضاء کو قائم رکھنے کے لئے بلوچستان پولیس دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ان خیالات کا اظہار آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر نے سینٹرل پولیس آفس میں صوبے کے تمام رینجز کے پولیس افسران سے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں افسران نے آئی جی پولیس بلوچستان کو امن و امان کی صورتحال اور دیگر سیکیورٹی انتظامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی پولیس جاوید علی مہر، ایڈیشنل آئی جی پولیس سی ٹی سی آغا محمد یوسف، ڈی آئی جی ہیڈکوارٹر حسن اسد علوی، ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ عمران شوکت، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز احمد گورایا،ڈی آئی جی اسپیشل برانچ بلوچستان طاہر علاؤالدین کاسی،ڈی آئی جی کرائمز برانچ بلوچستان ڈاکٹر فرحان زاہد اور اے آئی جی آپریشنز نوید عالم بھی موجود تھے۔ آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے علاقوں میں سیکیورٹی انتظامات کو مزید بہتر کریں اور ہر ممکن طریقے سے عوام کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس فورس کو جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے جرائم کی روک تھام کے لئے مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے۔ آئی جی پولیس بلوچستان نے مزید کہا کہ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے تمام پولیس افسران کو اپنی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے نبھانی ہوں گی اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
خبرنامہ نمبر 5282/2025
خضدار میں پولیو کے خلاف آگاہی مہم کو مزید تقویت دینے کے لیئے انسداد پولیو پروگرام کے تحت ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ یہ سیمینار میونسپل ہال خضدار میں منعقد ہوا، جس کا مقصد عوام الناس کو پولیو ویکسین کی اہمیت سے آگاہ کرنا اور اس مہلک مرض کے خاتمے کے لیئے اجتماعی کوششوں کو فروغ دینا تھا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر خضدار عبدالرزاق ساسولی تھے۔ جب کہ سی بی او ثمینہ رند اسٹیج سیکریٹری کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ سیمینار کا اغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کی سعادت حافظ عبدالکریم گنگو نے حاصل کی۔سیمینار میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی، جب کہ سیمینار سے ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق ساسولی، خضدار پریس کلب کے صدر عبداللہ شاہوانی، سلطان احمد شاہوانی، ڈاکٹر نصرت اللہ بلوچ ، پروفیسر انعام اللہ مینگل ، عبیداللہ شاہ، ڈاکٹر نسیم لانگو صدام بلوچ اور بلال مردوئی نے خطاب کیا۔ مقررین نے پولیو ویکسین کی افادیت پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ ویکسین نئی نسل کو مستقل معذوری سے بچانے کا واحد موثر ذریعہ ہے۔ پولیو ایک ایسا مرض ہے جو دنیا کے بیشتر ممالک سے ختم ہو چکا ہے، لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں اب بھی یہ موجود ہے۔ ہمیں اس مرض کا خاتمہ کرنے کے لیئے تمام طبقات کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں تاکہ ہماری آنے والی نسلیں صحت مند اور معذوری سے محفوظ رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان پولیو کے خاتمے کے لیئے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں آگاہی مہمات کو مزید موثر بنایا جا رہا ہے۔خضدار پریس کلب کے صدر عبداللہ شاہوانی نے میڈیا کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کو پولیو ویکسین کی افواہوں کا مقابلہ کرنا چاہیئے اور عوام کو درست معلومات فراہم کرنی چاہیے۔ سیمینار میں شرکاء نے پولیو ویکسین کی مفت دستیابی اور صحت مراکز میں دستیاب سہولیات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ یہ بات اہم ہے کہ پاکستان میں پولیو کے کیسز میں حالیہ برسوں میں کمی آئی ہے، لیکن مکمل خاتمے کے لیئے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ سیمینار کے اختتام پر شرکاء نے عزم کیا کہ وہ اپنے علاقوں میں پولیو آگاہی کو پھیلائیں گے اور ویکسینیشن مہمات میں بھرپور تعاون کریں گے۔یہ سیمینار ضلعی انتظامیہ، صحت محکمہ اور مقامی تنظیموں کے تعاون سے منعقد کیا گیا، جس میں مقامی رہنماؤں، صحافیوں، ڈاکٹروں اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس طرح کے پروگرام پولیو کے خلاف قومی مہم کا حصہ ہیں، جو پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کی جانب اہم قدم ہیں۔
سیمینار میں ایریا کوارڈینیٹر ڈاکٹر نصرت اللہ ڈی ایچ او خضدار محمد نسیم لانگو ڈی ایس ایم منیر احمد ڈاکٹر فرہان اللہ جان ڈی ایس او ڈاکٹر غلام مجتبیٰ عبدالجبار حسنی خورشید بلوچ و دیگر شریک تھے۔ سیمینار کے اختتام پر بچے کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔
خبرنامہ نمبر 5283/2025
گوادر/پسنی: اسسٹنٹ کمشنر پسنی خسرو دلاوری کی سربراہی میں دیہی علاقوں میں بڑھتے ہوئے آبی بحران کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف سرکاری محکموں کے افسران اور عوامی نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں سب انجنیئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نواز بزنجو، وائس چیئرمین پسنی فہیم علی جوہر، ایس ڈی او بی اینڈ آر احسان معیار سمیت سیاسی و سماجی حلقوں سے نیشنل پارٹی کے ضلعی رہنما اور بلال کنسٹریکشن کے یوسف عبدالرحمن کلانچی، کونسلر کہدہ عبدالغفور مسقطی اور خدابخش سعید بھی شامل تھے۔اجلاس کا بنیادی مقصد پسنی کے دیہی علاقوں میں پانی کی شدید قلت کا تفصیلی جائزہ لینا اور اس مسئلے کے دیرپا اور موثر حل کے لیے حکمتِ عملی مرتب کرنا تھا۔ اس موقع پر شرکاء نے مختلف تجاویز پیش کیں اور محکمہ جاتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔اسسٹنٹ کمشنر خسرو دلاوری نے کہا کہ پانی کے بحران کا حل حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور تمام متعلقہ اداروں کی مشترکہ کوششوں سے عوام کو جلد ریلیف فراہم کیا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر 5284/2025
چمن:ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت محکمہ صحت چمن اور پولیو آفیسرز نے 15 دسمبر سے شروع ہونے والی پولیو مہم کے حوالیسے اجلاس منعقد کیا گیا اجلاس میں ڈی سی چمن کو محکمہ صحت اور پولیو آفیسرز نے گزشتہ پولیو مہم کی کامیابی اور انکاری والدین اور رہ جانے والے بچوں اور آنے والے مہم کی تیاریوں کے حوالے سے تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔ڈی سی چمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انکاری والدین اور دور دراز علاقوں کے بچوں کے لیے ایک سپیشل ٹیم بنایا جائے گا جو کہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری والدین کو پولیو پلانے پر آمادہ کرائیں گے انہوں نے کہا کہ اس مہم کے دوران چمن کے تمام پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو کے قطرے ہر حال میں پلائیں جائیں گے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پولیو افیسرز اور تمام سٹاف کی کسی قسم کی کوتاہی غفلت اور لاپرواہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ یہ پولیو ٹیم کے آفیسرز اور سٹاف کی مشترکہ ذمہداری ہے کہ وہ تمام بچوں کو پولیو کی ویکسین ضرور پلائیں تاکہ ہمارے مستقبل کے ہونہار موذی امراض سے بچ جائیں اور ایک صحت مند زندگی گزارنے کے قابل رہیں۔
خبرنامہ نمبر 5285/2025
کوئٹہ 12دسمبر۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے تعمیرِ نو گرلز اسکول/کالج کا دورہ کیا اور سالانہ رزلٹ پروگرام میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ سکریٹری تعمیرِ نو نسیم لہڑی بھی ان کے ہمراہ تھے۔تقریب میں طلبہ نے ٹیبلو، تقاریر اور دیگر سرگرمیاں پیش کیں، جنہیں شرکاء نے خوب سراہا۔ ڈپٹی کمشنر اور سیکرٹری تعمیرِ نو نے پوزیشن ہولڈر طلبہ میں انعامات اور شیلڈز بھی تقسیم کیں۔اپنے خطاب میں ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تعلیم بچوں کے روشن مستقبل کی بنیاد ہے، اور بچیوں کی معیاری تعلیم حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ بچیوں کی تعلیم، تربیت اور حوصلہ افزائی پر خصوصی توجہ دیں۔آخر میں انہوں نے اسکول انتظامیہ اور اساتذہ کی محنت کو سراہتے ہوئے ادارے کی مزید بہتری کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
Handout no 5286/2025
Quetta, 12 December:
Provincial Minister for Health Mr. Bakht Muhammad Kakar and Secretary Health Mr. Mujeeb Panezai visited the office of the Balochistan Board of Investment and Trade (BBoIT), where they held an important meeting with Vice Chairman Mr. Bilal Khan Kakar and Chief Executive Officer Mr. Qaim Lashari. The meeting focused on exploring private-sector investment opportunities in Balochistan’s health sector and discussed potential areas for future collaboration.
During the meeting, all participants agreed that private-sector involvement is essential for modernizing the province’s basic healthcare infrastructure and ensuring the delivery of quality and accessible medical services to the public. Discussions also covered possible investment models, opportunities under Public–Private Partnerships (PPP), and potential projects in hospital development, diagnostic centers, medical equipment, pharmaceuticals and supply chain, telemedicine, and digital health solutions.
Provincial Health Minister Mr. Bakht Muhammad Kakar stated that the Health Department fully supports investment-friendly policies and that the Government of Balochistan is committed to working with the private sector to find sustainable solutions to the challenges faced by the health sector. He emphasized that enhancing healthcare services remains one of the government’s top priorities.
Secretary Health Mr. Mujib Panezai briefed the participants on ongoing and proposed development initiatives, explaining that private-sector participation would significantly accelerate progress and improve the effectiveness of health-related projects across the province.
Vice Chairman BBoIT Mr. Bilal Khan Kakar assured that creating a conducive environment for investors in the health sector is a key priority of the provincial government. He added that BBoIT will continue to provide one-window facilitation, guidance, and policy support to both domestic and foreign investors to ensure an efficient and transparent investment process.
CEO BBoIT Mr. Qaim Lashari highlighted the importance of modern technologies, innovative investment models, and private-sector participation in improving healthcare services, especially in remote regions of the province. He noted that BBoIT is working on an integrated strategic framework aimed at achieving long-term and sustainable development in the health sector
خبرنامہ نمبر 5287/2025
کوئٹہ، 12 دسمبر :صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے یومِ یونیورسل ہیلتھ کوریج کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے ہر شہری کو یکساں صحت سہولیات تک رسائی دینا وقت کا تقاضہ ہی نہیں بلکہ ایک اجتماعی ذمہ داری بھی ہے، اور موجودہ صوبائی حکومت اس ذمہ داری کو عملی اقدامات میں ڈھالنے کے لیے سنجیدہ اور فیصلہ کن کوششیں کر رہی ہے صوبائی وزیرِ صحت نے کہا کہ موجودہ حکومت نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی واضح ہدایات اور موثر قیادت کے تحت صحت کے شعبے میں کئی بنیادی اور دیرپا اصلاحات متعارف کروائی ہیں، جن کا بنیادی مقصد عوام کو بہتر، قابلِ بھروسہ اور معیاری علاج فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کا شعبہ کئی دہائیوں سے نظرانداز رہا، لیکن آج بلوچستان میں پہلی بار صحت کے نظام کو جدید خطوط پر مضبوط بنانے کا عمل حقیقت کا روپ دھار رہا ہے بخت محمد کاکڑ نے بتایا کہ صوبے بھر کے بنیادی اور ضلعی مراکزِ صحت کو فعال کرنے، لیبارٹریوں اور ایمرجنسی یونٹس کو اپ گریڈ کرنے، اور دور افتادہ علاقوں میں میڈیکل اسٹاف کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے قوانین، نگرانی کے مضبوط نظام، شفافیت اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال نے سرکاری شعبۂ صحت کی کارکردگی میں نمایاں بہتری پیدا کی ہے انہوں نے کہا کہ ماں اور بچے کی صحت، ویکسینیشن، غذائیت، اور ہنگامی طبی سہولیات سے متعلق صوبائی پروگراموں کو وسعت دی جا رہی ہے تاکہ بلوچستان کی آبادی کے کمزور طبقات کو بہترین سرکاری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ صوبائی وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی توجہ صرف علاج تک محدود نہیں بلکہ بیماریوں کی روک تھام اور صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ دینے پر بھی ہے بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات کا مقصد بلوچستان میں ایسا نظام قائم کرنا ہے جو ہر شہری کو سہل، موثر، باعزت اور سستا علاج فراہم کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی سرپرستی میں صوبہ درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے اور آنے والے وقت میں بلوچستان کے عوام ان تبدیلیوں کے ثمرات مزید واضح طور پر محسوس کریں گے صوبائی وزیر صحت نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یونیورسل ہیلتھ کوریج کے اصولوں کو حقیقت بنانے کے لیے محکمہ صحت اپنی کوششیں مزید تیز کرے گا اور بلوچستان کے عوام کو ان کی دہلیز پر معیاری صحت سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
خبرنامہ نمبر 5288/2025
چمن:ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی سے ڈی سی کسٹم ارشد زبیر چیر مین بونڈڈ کیریئر شمس برنی اور کراچی ٹرانزٹ ٹریڈ کے نمائندوں نے پاک افغان بارڈر بندش کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کے حوالیسے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس میں ضلعی انتظامیہ اور کسٹم اتھارٹی نے گزشتہ دو مہینوں سے پاک افغان سرحد بندش سے پیدا ہونے والی صورتحال اور گاڑیوں میں لوڈ مال کی سیفٹی اور سیکیورٹی کے حوالیسے تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں اس موقع پر ڈی سی چمن اور کسٹم اتھارٹی نے ٹرانزٹ ٹریڈ یونین کے نمائندوں اور ٹرک و ٹیلر مالکان کو ہر قسم کی مدد اور تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ ٹرکوں اور ٹیلرز اور دیگر گاڑیوں میں لوڈڈ مال کی ہر قسم کی سیفٹی اور سیکیورٹی کیلئے تمام حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ اس حوالیسے تمام متعلقہ ادارے ملکر آئندہ کیلیے لایحہ عمل تیار کریں گے اور آپ لوگوں کی مسائل کا حل نکالیں گے بعد ازاں ڈی سی چمن نے ڈی سی کسٹم ارشد زبیر چیرمین بونڈڈ کیریئر شمس برنی اور ٹرانزٹ ٹریڈ یونین اور ٹرانسپورٹ کمپنی کے مالکان کو پاک افغان سرحد اور چمن ماسٹر پلان کا وزٹ کرایا گیا جہاں ٹرانسپورٹ کمپنی کے مالکان اور ٹرانسپورٹ موجود تھیں اور اٹھائے گئے سیکیورٹی اقدامات کے حوالیسے تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔
خبرنامہ نمبر 5289/2025
کوئٹہ12 دسمبر: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ میرے لئے کرسمس کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں شرکت باعث مسرت ہے. آپ سب گواہ ہیں کہ اکثریت ہو یا اقلیت ہم نے روز اول سے گورنر ہاؤس کے دروازے آپ سب کیلئے کھول رکھے ہیں. ہمارے صوبے میں صدیوں سے مختلف اقوام اور مذاہب کے لوگوں کے درمیان بقائے باہمی اور باہمی احترام کی شاندار اقدار و روایات موجود ہیں. لیکن زیادہ اہم یہ ہے کہ آئین پاکستان تمام شہریوں کو شہریت کی مساوی حیثیت کی ضمانت دیتا ہے، چاہے ان کا مذہب، ذات یا عقیدہ کچھ بھی ہو۔ یہ بنیادی حق ہماری جمہوریت کا سنگ بنیاد ہے اور ہماری قومی روایت میں شمولیت اور تنوع کے عزم کا ثبوت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرسمس کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع رکن صوبائی اسمبلی سنجے کمار، پارلیمانی سیکرٹری لیاقت لہڑی اور روشن خورشید سمیت تمام اقلیتوں کے نمائندے موجود تھے. شرکاء سے خطاب میں گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ یہ بات لائق تحسین ہے کہ ہماری شاندار روایات کی وجہ سے ہم ایک دوسرے کی خوشی اور غمی میں شریک ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ ہم مشکل وقت ہوری یکجہتی کے ساتھ کھڑے بھی ہوتے ہیں اور ہم ایک دوسرے کے تہواروں کو برابری کے ساتھ مناتے ہیں۔ بلاشبہ بین المذاہب ہم آہنگی اور رواداری کا یہ جذبہ اس نفسانفسی کے دور میں امید کی کرن ہے۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اپنے مسیحی بھائیوں اور بہنوں کے گراں قدر تعاون کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں. ضروری ہے کہ ہم بین المذاہب افہام و تفہیم، اختلاف رائے کا احترام اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کریں۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا مشترکہ وطن ہے اور اس کی ترقی اور خوشحالی کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ دیگر اضلاع میں بھی اقلیتیں یہاں خوشی سے رہ رہی ہیں۔ ہم مختلف اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔ ہم یقین دلاتے ہیں کہ آہم سب کیلئے یکساں تحفظ اور مواقع فراہم کرتے رہیں گے۔ یقین دلاتا ہوں کہ آئندہ بھی اقلیتوں کے مسائل کو حکومت اور متعلقہ حکام تک پہنچاتے رہیں گے. آخر میں کرسمس کی مناسبت سے اس شاندار پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد دی
خبرنامہ نمبر 5290/2025
کوئٹہ 12 دسمبر: سی پیک سبزل روڈ کی توڑ پھوڑ سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تمام اطلاعات کو چیف منسٹر پیکیج برائے کوئٹہ ڈویلپمنٹ کے اعلیٰ عہدیداروں نے مسترد کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ منصوبے پر کام مقررہ منصوبہ بندی کے تحت جاری ہے۔ ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر عابد محمود کے مطابق سی پیک سبزل روڈ کے ایک پورشن پر سے Asphalt Removal کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے اور پائلنگ کا کام کل سے شروع ہو جائے گا۔ ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر برائے کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج عابد محمود نے بتایا کہ سبزل روڈ اور سمنگلی روڈ کے چوک پر کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج کے تحت جدید فلائی اوور تعمیر کیا جا رہا ہے، جس پر جاری کھدائی اسی منصوبے کا حصہ ہے۔ “یہ فلائی اوور نارتھ–ساؤتھ کوریڈور کی اہم کڑی ہے۔” انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں سریاب کسٹم سے ایئرپورٹ تک جانے والے شہریوں کو ریڈ زون اور رش والے علاقوں سے گزرنا پڑتا ہے جس سے ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔ فلائی اوور کی تکمیل کے بعد یہ فاصلہ محض 20 منٹ میں طے ہو سکے گا، جو شہریوں کے لیے بڑا ریلیف ہوگا عابد محمود کے مطابق اس سے قبل کوئٹہ میں نارتھ–ساؤتھ ٹریفک کے لیے صرف دو مین روٹس — سریاب روڈ جو زرغون روڈ اور ریڈ زون سے گزرتا ہے اور مغربی بائی پاس موجود تھے جن پر بھاری ٹریفک کا شدید دباؤ رہتا ہے۔ نئے کوریڈور کے فعال ہونے سے نہ صرف سمنگلی روڈ پر ٹریفک کا بہاؤ بہتر ہوگا بلکہ زرغون روڈ پر بھی ٹریفک دباؤ میں نمایاں کمی آئے گی۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ بے بنیاد سوشل میڈیا خبروں پر یقین کرنے کے بجائے سرکاری اور مستند ذرائع سے معلومات حاصل کریں۔ حکومتی حکام کے مطابق یہ منصوبہ طے شدہ رفتار کے مطابق جاری ہے اور کوئٹہ کے ٹریفک سسٹم میں دیرپا اور نمایاں مثبت تبدیلی لائے گا۔





