خبرنامہ نمبر1010/2025کوئٹہ11فروری ۔
صوبے بھر میں میٹرک کے حالیہ امتحانات کے دوران نقل کے روک تھام کیلیے صوبائی حکومت کا بھرپور ایکشن۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی کی ہدایات پر مختلف سیکریٹریز نے جاری میٹرک کے امتحانات کے مراکز کا دورہ کیا۔ میٹرک کے امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلیے سنجیدہ اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ سیکرٹری پی ایچ ای نے ضلع دکی میں قائم سینٹرز کا دورہِ کیا۔ جبکہ سیکرٹری پاپولیشن ویلفیئر نے نوشکی میں امتحانی مراکز کا دورہِ کیا۔ اس کے علاوہ سیکرٹری توانائی نے قلعہ سیف اللہ کے مختلف مراکز کا دورہ کیا جبکہ سیکرٹری سی این ڈبلیو نے نصیرآباد میں قائم مراکز کا دورہِ کیا۔ سیکریٹری تعلیم صالح ناصر نے بعض سینٹرز میں غیر حاضر عملے کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے عملے کو معطل کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات میں نقل کی کوئی گنجائش نہیں۔ امتحانات کی ڈیوٹی سے غیر حاضر تمام اساتذہ کو فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے۔ صالح ناصر نے کہا کہ امتحانی ڈیوٹی پر غفلت کے مرتکب عملے کے خلاف سخت ترین محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ معطل عملے کی جگہ فوری طور پر متبادل سٹاف تعینات کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء مستقبل کے معمار ہیں۔ انکی مستقبل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1011/2025 کوئٹہ 11فروری ۔
کمشنر کوئٹہ ڈویژن/ ایڈمنسٹریٹر میٹرو پولیٹن کارپوریشن کوئٹہ حمزہ شفقات کی زیر نگرانی کوئٹہ کے مختلف علاقوں جن میں کسٹم انٹرچینج، گاہی خان انٹر چینج،عالمو چوک فلائی اوور،ہزار گنجی،سریاب روڈ،رئیسانی روڈ،ائیر پورٹ روڈاور نواں کلی شامل ہیں پر جاری ترقیاتی کاموں کی پیش رفت اور حائل رکاوٹوں کے حل کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں ممبر قومی اسمبلی جمال خان رئیسانی نے خصوصی شرکت فرمائی انکے علاوہ اجلاس میں کوئٹہ ڈویلپمنٹ ، محکمہ سی اینڈ ڈبلیو، ریونیو کے آفیسران، لاء آفیسر ،تحصیلدار اور دیگر نمائندگان بھی شامل تھے ،اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن/ ایڈمنسٹریٹر میٹرو پولیٹن کارپوریشن کوئٹہ حمزہ شفقات نے ممبر قومی اسمبلی جمال خان رئیسانی کو ترقیاتی کاموں سے مطلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کی بہتری اور ترقی کے حوالے سے ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں اور بہت جلد تکمیل کے مراحل میں داخل ہو جائیں گئے تاہم جہاں پر کچھ رکاوٹیں پیش آرہی ہیں جیسے کہ یوٹیلیٹی تنصیبات کی منتقلی، لینڈایکوزیشن ،ایورڈ کے پیسوں کی تقسیم وغیرہ انکو ایک ہفتے کے اندر اندر کلئیر کر لیا جائے گا اس سلسلے میں واپڈا کی تنصیبات کی منتقلی مکمل ہو چکی ہے اور کچھ جگہوں پر سوئی گیس کی تنصیبات منتقل ہونے والی ہیں جو جلد ہو جائیں گئی ،اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار صاحبان کو ہدایت جاری کر دی گءہیں کہ جن لوگوں کی حاصل کردہ زمینوں کے پیسوں کی ادائیگی رہتی ہے انکو جلد ادائیگی کی جائے اور مزید جو زمین ایکوائر کرنی ہے ان پر فوری طور پر سروئےکرا کر مکمل کیا جائے۔ گاہی خان انٹر چینج اور کسٹم انٹرچینج پر کام جاری ہےاور ان علاقوں میں نکاسی آب کا کام رواں مارچ تک مکمل ہو جائے گا، سبزل روڈ سے لیکر رئیسانی روڈ تک سڑک جلد مرمت کر لی جائیگی، نواں کلی میں نکاسی آب کے حوالے سے 7 نالوں پر کام مکمل کر لیا گیا ہے،اسکے علاوہ نواں کلی میں کچرے کو ٹھکانے لگانے کیلئے جگہ مختص کی جائیگی،نواں کلی میں سڑکوں کو چوڑا کرنے کے حوالے سے تمام تجاوزات کا خاتمہ جلد کیا جائے گا،عالمو چوک پر فلائی اوور کو دو رویہ بنایا جائے گا جس سے کوئٹہ شہر اور ائیرپورٹ روڈ پر ٹریفک کے دباو میں خاطر خواہ کمی آئی گی،سٹرکوں پر لائن مارکنگ کی جائی گی اور کیٹ لائٹس نصب کرنے کے علاوہ سائن مارکس کیے جائیں گے آخر میں انہوں نے کہا کہ جاری ترقیاتی کاموں کی بھرپور مانیٹرنگ کرنے کے علاوہ شہر بھر میں تجاوزات کے خاتمے اورخصوصاً ڈبل روڈ، رئیسانی روڈ اور نواں کلی کے علاقوں میں ریڑھی بانوں کو سٹرکوں پر آنے سے روکنے کیلئے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے جن سے نہ صرف ٹریفک میں کمی واقعی ہو گی بلکہ عام آدمی کو ریلیف بھی حاصل ہو گا۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر1012/2025کوئٹہ10 فروری ۔
محکمہ زراعت توسیعی بلوچستان کے ترجمان کے مطابق ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیعی بلوچستان مسعود بلوچ نے 13 فروری سے شروع ہونے والے تاریخی سبی میلے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے نمائشی گراونڈ سبی کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ ڈائریکٹر اڈاپٹیو ریسرچ شوکت علی بلوچ اور ڈپٹی ڈائریکٹر سبی غلام مصطفیٰ بھی موجود تھے۔اس موقع پر ڈی جی ذراعت بلوچستان نے سبی میلہ کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ زراعت کی جانب سے کی جانی والی کاوشوں کو سراہا۔ ڈی جی ذراعت نے مزید کہا کہ نمائشی گراونڈ میں زرعی اجناس کے سٹال لگانے کیلئے مختلف ٹیموں کی تشکیل اور خصوصاً تمام ضلعی ڈپٹی ڈائریکٹرز کو احکامات جاری کئے گئے ہیں تاکہ بروقت بلوچستان کے تمام کسان بھائی سبی میلہ میں پھلوں سبزیوں اور خشک میوہ جات اور مال مویشیوں کے نمائشی مقابلوں میں بڑھ چڑھ کر شرکت کرسکیں اور تاریخی سبی میلے کو چار چاند لگا دیں۔ محکمہ زراعت کی جانب سے خصوصی نمائش اور آگائی نشستیں منعقد کئے جائینگے تاکہ کسانوں کو جدید و جدید زرعی ٹیکنالوجی سے روشناس کرایا جاسکے مختلف بیجوں اور انکے کاشت کے طریقہ کار سمیت تحقیقی پیش رفت سے آگاہ کیا جاسکے۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر1013/2025کوئٹہ 11فروری ۔
ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس عبدالغفار مگسی نے ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچنے والے لیویز اہلکاروں کے ریٹائرمنٹ آرڈر کے اجراءکے عمل کو آسان بنانے کے لیے تمام ڈپٹی کمشنروں کو لیویز کے گریڈ 1 تا 15 تک کے ملازمین کو ریٹائرمنٹ کا حکم جاری کرنے کا اختیار دیدیا۔ ڈی جی لیویز عبدالغفار مگسی نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریٹائرمنٹ اور ریٹائرمنٹ کے بعد کے فوائد ( پنشن ) کے قواعد اور دیگر پالیسیوں سمیت تمام ضابطہ اخلاق کی تکمیل سے مشروط ریٹائرمنٹ کی عمر کا حصول یقینی بنایا جائے۔ریٹائرمنٹ کے بعد پنشنری فوائد کا معاملہ ڈی جی لیویز کے دفتر کے پاس رائج طریقہ کار کے مطابق ہوگا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1014/2025لورالائی11فروری ۔
ڈپٹی کمشنرلورالائی میران بلوچ اورکمشنر آئی آر ڈی ریجنل ادارہ وفاقی محتسب بلوچستان سرورجاوید کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی محکموں اور اداروں کے افسران سمیت قبائلی عمائدین، انجمن تاجران اور دیگر لوگوں نے شرکت کی، منعقدہ اجلاس میں کیسکو، ایس ایس جی سی، نادرا،پاکستان امیگریشن اینڈ پاسپورٹ، واپڈا بے نظیر انکم سپورٹ بیت المال، اور یوٹیلٹی سٹورز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد خدمات کی فراہمی میں کارکردگی کو یقینی بنانا اور عوامی شکایات کا ازالہ کرنا تھا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریجنل ادارہ وفاقی محتسب کمشنر آئی آر ڈی بلوچستان سرور جاوید نے کہا کہ 182کے قریب وفاقی محکمے/ ادارے وفاقی محتسب کے مینڈیٹ میں آتے ہیں جن کی کارکردگی کا وقتاً فوقتا ًجائزہ لیا جاتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال دو لاکھ سے زائد شکایات کا ازالہ کیا گیا زیادہ تر کیسز بجلی، گیس، پاسپورٹ اور نادرا سے متعلق ہیں وفاقی محتسب کا مقصد 60 دنوں کے اندر شکایات کا ازالہ کرنا ہے اجلاس کے شرکاءنے بھی وفاقی محتسب اور ڈپٹی کمشنر کو اپنے مسائل سے آگاہ کیاوفاقی محتسب نے تمام محکموں کو پابند کیا کہ عوام کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ عوام کو ہر سہولت انکی دہلیز پر ملیں انکا کہنا تھا کہ شہری کسی بھی وفاقی محکمے کے خلاف سادہ کاغذ پر درخواست، واٹس ایپ، یا ای میل کے ذریعے اپنی شکایت درج کرا سکتے ہیں۔ شکایت کنندہ کو درخواست کی سماعت کے حوالے سے ایس ایم ایس بھیجا جاتا ہے اور 60 دن کے اندر شکایت کو حل کر دیا جاتا ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1015/2025بارکھان 11 فروری ۔
کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے ہمراہ ڈپٹی کمشنر بارکھان وقار خورشید عالم و اسسٹنٹ کمشنر بارکھان خادم حسین بھنگر گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بارکھان اور گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی سکول بارکھان میں قائم میٹرک امتحانی مراکز کا دورہ کیا۔دونوں مراکز میں آج پہلا آرٹ کا پیپر جاری تھا، آپشنل پیپر ہونے کی وجہ سے طلبہ کی تعداد بہت کم تھی۔ امتحانی عملہ مراکز میں موجود پایا گیا۔مزید اعلی حکام کی ہدایات پہ عملدرآمد کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے مراکز میں کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن کیمرہ جات نصب کیے گئے تھے۔ سیکورٹی کے مناسب انتظامات تھے۔کمشنر نے امتحانی عملہ سے دستیاب سہولیات کے بارے میں دریافت کیا اور انہیں تاکید کی کہ امتحانی مراکز میں نظم وضبط برقرار رکھیں، مقررہ وقت پر پیپر شروع اور ختم کریں۔ نقل کے ناسور کا خاتمہ یقینی بنائیں۔ بعد ازاں کمشنر نے امیدواروں کے پیپر چیک کئے اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1016/2025خضدار 11 فروری ۔
ایس ایس پی خضدار جاویداحمد زہری سے جمعیت علمائے اسلام ضلع خضدار کے جنرل سیکریٹری مولانا عنایت اللہ رودینی کی قیادت میں وفد کی ملاقات، وفد میں جمعیت علمائے اسلام ضلع خضدار کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری وڈیرہ غلام سرور موسیانی جے یوآئی تحصیل خضدار کے سماجی کمیٹی کے ممبر حافظ بلال احمد مردوئی و دیگر شامل تھے۔ اس ملاقات میں شہر میں امن وامان، جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری، اسٹریٹ کرائمزپر قابو پانے اور عوام میں تحفظ کا احساس بیدار کرنے سے متعلق بات چیت، وفد نے ایس ایس پی خضدار کو شہریوں کے مطالبات پیش کیئے۔ایس ایس پی خضدار جاوید احمد زہری نے قیام امن اورعوام کے تحفظ کے حوالے سے پولیس کی کاروائی سے متعلق بات چیت کی اور مذید قیامن امن کے لئے یقین دھانی کرائی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿خبرنامہ نمبر1017/2025کوئٹہ 10 فروری ۔محکمہ داخلہ بلوچستان نے ڈیرہ مراد جمالی کے صحافی نصیر احمد پر ایف آئی آر کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی نصیر آباد سے رپورٹ طلب کرلی ہے ، محکمہ داخلہ کے حکام کے مطابق مقامی صحافی پر ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق ابتدائی رپورٹ کی طلبی کے ساتھ ضروری کارروائی کی تکمیل کے بعد ایف آئی آر سے صحافی کے نام کے اخراج کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1018/2025موسیٰ خیل 10فروری۔:
کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن کی زیر صدارت ایس بی کے اور کنٹریکٹ پر بھرتی ہونے والے امیدواروں کی شکایات سننے کے لیے سی آر سی کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈویژنل ڈائریکٹر سکول کلیم اللہ شاہ، ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل کیپٹن (ر) جمعداد مندوخیل، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالحمید جعفر سمیت دیگر ممبران نے شرکت کی۔اجلاس صبح 10:00بجے شروع ہوا جو کہ بلا تعطل شام 06:30 بجے تک جاری رہا اجلاس کا مقصد اساتذہ کی جانب سے بھرتی کے عمل میں شکایات کا جائزہ لینا اور ان کا ازالہ کرنا تھا اجلاس میں کل 52 امیدواروں نے اعتراضات جمع کیے تھے جن میں 26 مرد اور 26 خواتین شامل تھیں۔ اجلاس میں ہر امیدوار کو فرداً فرداً سنا گیا اور ان کے اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے تمام امیدواروں کے اعتراضات کو غور سے سنا اور موقع پر ہی ان کا ازالہ کیا۔کمشنر لورالائی نے کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ اساتذہ کی شکایات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ بھرتی کا عمل شفاف اور میرٹ پر مبنی ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کی بہتری کے لیے اساتذہ کا کردار انتہائی اہم ہے اور ان کے مسائل کو حل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔کمشنر لورالائی ڈویژن نے کہا کہ وہ اور ان کی ٹیم لورالائی ڈویژن کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹر ز میں امیدواروں کی شکایات سننے کیلئے سی آر سی میٹنگز کا انعقاد کریں گے۔تاکہ امیدواروں کی شکایات ان کی دہلیز پر حل ہو۔آخر میں کمشنر لورالائی نے ڈی آر سی موسیٰ خیل کی تعریف کی اور بھرتی کے عمل میں میرٹ اور شفافیت پر ان کو سراہا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1019/2025موسی خیل11فروری ۔
ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل کیپٹن (ر) جمعداد خان مندوخیل نے آج گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی سکول موسیٰ خیل اور گرلز ہائی سکول موسیٰ خیل میں قائم کردہ امتحانی سنٹرز کا دورہ کیا۔انہوں نے امتحانات کے انتظامات کا جائزہ لیا اور وہاں موجود عملے سے بات چیت کی۔ڈپٹی کمشنر نے امتحانی سنٹرز میں سیکورٹی کے انتظامات، امیدواروں کے بیٹھنے کے انتظامات ، پانی اور دیگر سہولیات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے امتحانی عملے کو ہدایت کی کہ وہ امتحانات کو شفاف اور منصفانہ طریقے سے کرانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ حکومت تعلیم کے فروغ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات کو شفاف اور منصفانہ طریقے سے کرانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبائ کو پرسکون اور سازگار ماحول فراہم کرنا ضروری ہے تاکہ وہ بغیر کسی خوف کے امتحانات میں شرکت کر سکیں۔اس موقع پر ایس پی موسیٰ خیل اختر اچکزئی،اسسٹنٹ کمشنر / سینٹرانسپکٹر نجیب اللہ کاکڑ بھی موجود تھے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1020/2025کوئٹہ11 فروری ۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کی پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس منگل کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، جس میں پروگرام کی موجودہ صورتحال اور اس کی آئندہ کی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بلوچستان کے باہنر نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار کے لئے بھیجنے کے پروگرام کو حتمی شکل دینے سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ آئندہ ہفتے نوجوانوں کا پہلا بیج سعودی عرب روانہ ہوگا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ سرکاری سطح پر پاکستان کی تاریخ کا یہ پہلا پروگرام ہے جو بلوچستان سے شروع ہونے جا رہا ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم پرعزم ہیں کہ آئندہ پانچ سال کے دوران 30 ہزار نوجوانوں کو ہنر مند بنا کر بیرون ملک روزگار کے لئے بھیجیں گے وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ پروگرام پر عمل درآمد میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرکے پروسس کو تیز کیا جائے اس ضمن میں وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے رابطہ کرکے منتخب نوجوانوں کے ویزہ اور پاسپورٹ پروسس کو سہل اور تیز بنایا جائےاجلاس میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ رواں سال جون تک 2375 نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار کے لیے بھجوانے کے انتظامات کو حتمی شکل دی جائے منتخب امیدواروں کے پیشگی طبی ٹیسٹ سرکاری تشخیصی لیبارٹریوں میں کرائے جائیں اور نوجوانوں کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو اسلام آباد میں غیر ضروری طویل انتظار سے بچایا جائے اور یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کے تمام مراحل میں میرٹ کو مکمل طور پر مدنظر رکھا جائے انہوں نے اس بات کی اہمیت پر زور دیا کہ پروگرام میں امیدواروں کے اہلیت ٹیسٹ اور انتخاب کے عمل کو تیز کیا جائے وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس پروگرام کی کامیابی کے لیے تمام درکار وسائل فراہم کیے جائیں گے اور آپریشنل بجٹ کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا ان کا کہنا تھا کہ چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام نوجوانوں کی معاشی ترقی اور زر مبادلہ کے حصول کا ایک مثالی پروگرام ثابت ہوگا اجلاس میں مشیر محنت و افرادی قوت سردار غلام رسول عمرانی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، پرنسیپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری لیبر نیاز احمد نیچاری، ایڈیشنل سیکرٹری چیف منسٹر سیکرٹریٹ محمد فریدون، ڈی جی بی ٹیوٹا طارق جاوید مینگل اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی وزیر اعلیٰ نے چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1021/2025کوئٹہ11 فروری ۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کیو ڈی اے) کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں شہر کی ترقی، بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور نئے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل کیو ڈی اے اسکر خان نے وزیر اعلیٰ کو مجوزہ منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی اور شہر کی ترقی کے لیے جاری و مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں پر روشنی ڈالی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کیو ڈی اے کو ایک منافع بخش اور مالی طور پر خود مختار ادارہ بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہدایت دی کہ اتھارٹی کو اس انداز میں چلایا جائے کہ وہ اپنے وسائل خود پیدا کر سکے اور حکومتی گرانٹس پر انحصار کم سے کم ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ جدید شہروں میں ترقیاتی ادارے اپنی آمدنی کے ذرائع پیدا کرتے ہیں، اور کیو ڈی اے کو بھی اسی ماڈل پر استوار کیا جائے گا شہر کی خوبصورتی اور عوامی سہولت کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے قابل عمل اور دیرپا منصوبوں کی تیاری کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کو جدید تقاضوں کے مطابق ترقی دینے کے لیے پائیدار حکمت عملی اختیار کی جائے اور ایسے منصوبے بنائے جائیں جو نہ صرف شہریوں کے لیے فائدہ مند ہوں بلکہ شہر کی مجموعی خوبصورتی میں بھی اضافہ کریں وزیر اعلیٰ نے کیو ڈی اے کے مجوزہ پبلک پارک کے بنیادی ڈیزائن کا ازسرنو جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ عوامی ضروریات کے مطابق جدید طرز پر ہونا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ پارک میں عوام کے لیے بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور اسے ایسا تفریحی مقام بنایا جائے جہاں شہریوں کو معیاری وقت گزارنے کے مواقع مل سکیں پارکنگ کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ اس پہلو پر خاطر خواہ منصوبہ بندی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ترقیاتی منصوبوں میں پارکنگ کو بنیادی حیثیت دی جاتی ہے، لہٰذا کوئٹہ میں بھی اس کا خاص خیال رکھا جائے تاکہ شہریوں کو پارکنگ کے مسائل سے نجات مل سکے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مفاد عامہ کے منصوبوں پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس محدود وسائل ہوتے ہیں، اس لیے پرائیویٹ سیکٹر کو ترقیاتی منصوبوں میں شامل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کیو ڈی اے کو ہدایت دی کہ وہ ایسے منصوبے ترتیب دے جو نجی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ہوں اور اس شراکت داری کے ذریعے عوام کو جدید سہولیات فراہم کی جا سکیں وزیر اعلیٰ نے اجلاس کے دوران واضح کیا کہ کوئٹہ کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے تاکہ کوئٹہ کو ایک جدید اور خوبصورت شہر میں تبدیل کیا جا سکے اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری کیو ڈی اے اسفندیار کاکڑ، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی حافظ عبدالباسط، پرنسیپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر فیصل خان و دیگر حکام بھی موجود تھے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1022/2025کوئٹہ11 فروری ۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ منرلز اینڈ مائینز کا ایک اہم اجلاس منگل کو چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، جس میں محکمہ کی مجموعی کارکردگی اور مائینز ایریا میں سیکورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا گیا وزیر اعلیٰ نے غیر رجسٹرڈ مائینز کی رجسٹریشن کا حکم دیتے ہوئے اس اقدام کو مائینز کے شعبے میں شفافیت اور قانونی حیثیت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری قرار دیا۔ انہوں نے رائلٹی ریٹس پر نظر ثانی کرنے کی ہدایت کی تاکہ مائینز سے حاصل ہونے والی آمدن علاقے اور مقامی لوگوں کی ترقی کے لئے خرچ کی جا سکے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو ریونیو حاصل ہوگا، وہ اسی علاقے کی ترقی پر خرچ کیا جائے گا اور مقامی بلدیاتی اداروں کے ذریعے بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا انہوں نے مائینز سیکٹر کے حوالے سے کہا کہ اس شعبے میں حکومت کے اخراجات آمدن سے زیادہ ہیں، لیکن چونکہ اس سے لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، حکومت سیکورٹی اور بہتری کے منصوبوں کے لئے وسائل فراہم کرے گی وزیر اعلیٰ نے انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان کو دکی مائینز ایریا میں سیکورٹی کے لیے 200 جوان خالصتا میرٹ پر بھرتی کرنے کی ہدایت دی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے فوری مینجمنٹ کے تحت لورالائی پولیس کے جوانوں کو دکی میں تعینات کرنے کا حکم دیا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دکی سمیت مائینز ایریا میں امن و امان کی بحالی کے لئے ایف سی، پولیس اور لیویز کی مربوط رابطہ کاری ضروری ہے اور ان تینوں اداروں کو مل کر علاقے میں امن کی بحالی کے لئے اپنی خدمات فراہم کرنی ہوں گی اجلاس میں صوبائی وزیر مائینز اینڈ منرلز و خزانہ میر شعیب نوشیروانی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسیپل سیکرٹری بابر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ شہاب الدین، انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری، اسپیشل سیکرٹری مائینز و متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1023/2025کوئٹہ11 فروری ۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ویڈیو لنک کے ذریعے بلوچستان اسٹریٹجی سمٹ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 220 ارب روپے کے محدود ترقیاتی وسائل کے ساتھ پاکستان کے 43 فیصد رقبے پر مشتمل بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں بیشتر مسائل ترقیاتی منصوبوں (PSDP) کی مس مینجمنٹ کی وجہ سے ہیں اور پی ایس ڈی پی بک پر پی ایچ ڈی کی جا سکتی ہے۔ گزشتہ سال 78 فیصد ترقیاتی اسکیموں کو ٹیکنیکل اپروول کے بعد بجٹ کا حصہ بنایا گیا، اور حکومت پرعزم ہے کہ آئندہ بجٹ میں 100 فیصد منظور شدہ منصوبے بجٹ کا حصہ ہوں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کی شرح 40 فیصد رہی، تاہم موجودہ حکومت میں پہلی بار فروری میں یہ شرح 68 فیصد تک جا چکی ہے اور قوی امید ہے کہ جون تک 90 سے 92 فیصد تک پہنچ جائے گی وزیر اعلیٰ نے عالمی سرمایہ کاری کے حوالے سے کہا کہ ڈیوس میں ایک امریکن نے انہیں بتایا کہ میکسیکو کے حالات بھی بلوچستان جیسے تھے لیکن انہوں نے بزنس مواقع ضائع نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھی میکسیکو کے ان تجربات سے سیکھتے ہوئے آگے بڑھ سکتا ہے انہوں نے کاروباری برادری اور عالمی و قومی غیر سرکاری اداروں سے اپیل کی کہ وہ آگے بڑھیں، کیونکہ حکومت اکیلے تمام مسائل حل نہیں کر سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک بزنس کمیونٹی اور سرمایہ کار آگے نہیں آئیں گے، عام آدمی سردی میں ٹھٹھرنے اور گرمی میں جھلسنے کے مصائب سے دوچار رہے گا ریکوڈک کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بیرک گولڈ کارپوریشن کے سربراہ نے ان سے ذخیرہ آب کے لیے اراضی کا مطالبہ کیا تھا، جس پر حکومت نے فیصلہ کیا کہ بلوچستان خود ڈیم بنا کر انہیں پانی فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوکنڈی، ریکوڈک سمیت مختلف علاقوں میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، اور حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بلوچستان میں سرمایہ کاروں کو انڈسٹریل اسٹیٹ، ہاو¿سنگ اسکیمیں اور جملہ سہولیات فراہم کی جائیں گی انہوں نے یقین دلایا کہ بلوچستان بینک کے قیام کے لیے سنجیدہ اقدامات جاری ہیں، اور بحیثیت وزیر اعلیٰ حلف اٹھانے کے ساتویں روز انہوں نے اس بینک کے قیام کی ہدایت دی تھی۔ کنسلٹنٹ نے ابتدائی فزیبلٹی رپورٹ جمع کرا دی ہے، اور مزید پیش رفت جاری ہے، جس سے بزنس کمیونٹی کو مالی امور میں آسانیاں میسر آئیں گی۔ تب تک بلوچستان حکومت کے خود مختار ادارے نجی بینکوں کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے مائننگ سیکٹر پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت کو اس شعبے سے خاطر خواہ ریونیو نہیں مل رہا، تاہم اس کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مائننگ سیکٹر کو انڈسٹری کا درجہ دینے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں اور اگلی نشست میں جب ملاقات ہوگی، تب مائنز کو باقاعدہ انڈسٹری کا درجہ حاصل ہوچکا ہوگا۔ اس سے مائنز کے مزدوروں کی ورکرز ویلفیئر بورڈ میں رجسٹریشن بھی ممکن ہوگی اور مائننگ لائسنس کے اجرا میں آسانی پیدا کی جائے گی انہوں نے توانائی کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں سولر اور ونڈ انرجی پر کام جاری ہے، کیونکہ بلوچستان میں ایشیا کا بہترین ونڈ کوریڈور موجود ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت سولر پارک بنائے جا رہے ہیں تاکہ سرمایہ کاروں کو کارخانے لگانے کے لیے حسب ضرورت بجلی اور گیس کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ حکومت 49 میگاواٹ تک بجلی خود بنا سکتی ہے، اور سولر پارک کے ذریعے کاروباری طبقے کو سستی بجلی دی جائے گی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کی پی ایس ڈی پی کے ذریعے 2 لاکھ 39 ہزار 570 نوکریاں پیدا کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے گورننس کے ماڈیول کو مشکل قرار دیتے ہوئے اس کی بہتری کے لیے حکومت کی سنجیدہ کوششوں کا اعادہ کیا انہوں نے سرمایہ کاروں کو بلوچستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاروں کو ون ونڈو کے تحت ہر سہولت فراہم کی جائے گی، اور کوئی بیوروکریٹک رکاوٹ یا ریڈ ٹیپنگ نہیں ہوگی۔ سرمایہ کار آئیں، حکومت انہیں زمین دے گی اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کرے گی انہوں نے کہا کہ آئی سی ایف سی میں چیمبرز آف کامرس کی نمائندگی ضروری ہے، لیکن اس فورم پر نامزدگی ایک مروجہ طریقہ کار کے تحت ہوتی ہے۔ اس حوالے سے بلوچستان حکومت وفاقی حکومت کو مراسلہ ارسال کرے گی وزیر اعلیٰ نے اسٹارٹ اپ لون اسکیم کے حوالے سے کہا کہ بینک آف بلوچستان کے قیام کے بعد ایسی اسکیم متعارف کرائی جائے گی، تاہم اس سے قبل گریجویٹ نوجوانوں کو بلاسود قرضوں کے لیے اخوت کے تعاون سے پروگرام شروع کیا جا چکا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی قائم کی گئی ہے، جسے ہر قسم کے سیاسی دباو¿ سے آزاد رکھا گیا ہے۔ عوامی مفاد کے ادارے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت فعال کیے جا رہے ہیں، اور اس سلسلے میں مافیا کی مخالفت کے باوجود کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا انہوں نے بتایا کہ ٹی ٹی سی اور آئی ٹی پارک کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلایا جا رہا ہے، اور طبی ادارے بھی اسی ماڈل کے تحت چلائے جائیں گے۔ اس پالیسی کے ذریعے بلوچستان کے دور افتادہ علاقے مند میں پہلی بار لیڈی ڈاکٹر تعینات کی گئی ہے، جبکہ 2017 کے بعد پہلی بار ڈیرہ بگٹی میں بھی لیڈی ڈاکٹر کو تعینات کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ماضی میں سوفٹ لون لینے سے اجتناب کیا گیا، لیکن موجودہ حکومت نے بلوچستان میں مواصلاتی شعبے سمیت اجتماعی فلاح کے منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے ورلڈ بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک، اور اکنامکس افیئرز ڈویژن سے قرضے لے کر کام شروع کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی ترقیاتی پروگرام میں بلوچستان کا حصہ محض 3 فیصد ہے، جبکہ کچھی کینال کا منصوبہ 22 سال سے التوا کا شکار ہے حکومت نے یہ محتاجی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور قلعہ سیف اللہ تا رکھنی روڈ اور سبی تا سکھر روڈ کو ڈبل کرنے کے لیے صوبائی حکومت نے خود قیادت سنبھالنے کا فیصلہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے اعلیٰ سطح کے پروفیشنلز کی خدمات حاصل کر لی ہیں، اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت بلوچستان میں یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے، جس میں سرٹیفکیٹس کے بجائے ملازمت کی گارنٹی دی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان مواقعوں کی سرزمین ہے، اور ترقی کا سورج یہیں سے طلوع ہو رہا ہے۔ صوبے میں گیس، لائیو اسٹاک، زراعت، اور کوسٹل بلیو اکانومی میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو دعوت دی کہ وہ صرف حب تک محدود نہ رہیں، بلکہ کوسٹل بیلٹ، ریکوڈک اور دیگر علاقوں میں آ کر سرمایہ کاری کریں اور بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں حکومت کا ساتھ دیں۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر1024/2025کوئٹہ11فروری ۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں خواتین کی ترقی اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، تاکہ انہیں بااختیار بنا کر معاشی اور سماجی ترقی میں مو¿ثر کردار ادا کرنے کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر زراعت علی حسن زہری، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے محنت و افرادی قوت سردار بابا غلام رسول عمرانی اور پارلیمانی سیکریٹری برائے ٹرانسپورٹ عبدالمجید بادینی کے ساتھ ایک اہم ملاقات کے دوران کہی۔ ملاقات میں بلوچستان کی مجموعی صورتحال اور محکمہ ترقی نسواں سے متعلق مختلف ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے اس موقع پر کہا کہ بلوچستان میں خواتین کے حقوق اور ان کی ترقی کے حوالے سے پالیسیوں کو مزید موثر بنانے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا جا رہا ہے۔ خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لیے مختلف منصوبے زیر غور ہیں، جن میں فنی تربیت، روزگار کے مواقع کی فراہمی، اور کاروباری سہولیات شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے لیے محفوظ اور باسہولت سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ وہ بلا کسی رکاوٹ کے اپنی تعلیمی اور پیشہ ورانہ سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے بلوچستان میں خواتین کے لیے ترقیاتی پالیسیوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں پر جلد از جلد عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا تاکہ خواتین کو حقیقی معنوں میں بااختیار بنایا جا سکے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta February 11, The Balochistan government is taking serious steps to ensure women’s development and safeguard their rights, enabling them to play an effective role in the province’s economic and social progress, said Dr. Rubaba Khan Buledi, Advisor to the Chief Minister Balochistan on Women Development.She expressed these views during a key meeting with Minister for Agriculture Ali Hassan Zehri, Advisor to the Chief Minister on Labor and Manpower Sardar Baba Ghulam Rasool umrani, and Parliamentary Secretary for Transport Abdul Majeed Badini. The meeting focused on the overall situation in Balochistan and various development projects under the Women Development Department.Dr. Rubaba Khan Buledi emphasized that the government is working in collaboration with relevant institutions to strengthen policies related to women’s rights and development. Several initiatives are under consideration to ensure women’s economic stability, including vocational training, employment opportunities, and business facilitation.She further stated that steps are being taken to provide safe and convenient transportation facilities for women, enabling them to continue their educational and professional activities without any obstacles.Highlighting the importance of development policies for women in Balochistan, Dr. Rubaba Khan Buledi assured that swift implementation of these initiatives will be ensured to achieve meaningful women’s empowerment.﴾﴿﴾﴿﴾﴿خبرنامہ نمبر1025/2025کوئٹہ11فروری ۔ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالکبیر زرکون سے جرمن چیمبر ابروڈ (AHK) کے مسٹر فلورین والٹر اوربلوچستان میں جرمنی کے اعزازی قونصل جنرل میر مراد بلوچ نے انکے دفتر میں ملاقات کی، اس موقع پر جرمن کمپنیوں کو بلوچستان میں مختلف شعبوں میں آپریشنز کے قیام میں سہولیات کی فراہمی، بلوچستان اور جرمنی کے درمیان بین الاقوامی تجارتی اور کاروباری تعاون بڑھانے پرتبادلہ خیال کیا گیا، چیف ایگزیکٹو عبدالکبیر زرکون نے بلوچستان کے مختلف شعبوں میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع اور حکومت کی جانب سے دی جانیوالی مراعات و سہولیات کے بارے میں بریفنگ دی، انہوں نے بتایا کہ بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ (BBoIT) ریگولیٹری عمل کو ہموار اور ضروری معلومات اور معاون خدمات فراہم کرکے سرمایہ کاری کو آسان بنانے میں کلیدی کردار ادا کررہاہے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی اور پاکستان کے تجارتی تعلقات بہت شاندار رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے کی بہت گنجائش موجود ہے، بلوچستان اس سلسلے میں ایک بہترین تجارتی و کاروباری منزل ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ جرمن کمپنیاں یہاں کا رخ کریں اور اپنے کاروبار کو وسعت دیں، انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان اور خطے میں معاشی اور اقتصادی ترقی کا زینہ اور مستقبل کا معاشی حب ہے۔قدرتی وسائل اورقیمتی معدنیات سے مالامال،خوبصورت ساحل، وسیع و عریض صحرا ء ،بلند و بالا پہاڑوں اور آبشاروں کی یہ سرزمین دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کیلئے بھرپورکشش رکھتی ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, February 11: The Chief Executive Officer of the Balochistan Board of Investment and Trade (BBoIT), Abdul Kabeer Zarkoon, met with Mr. Florian Walter from the German Chamber Abroad (AHK) and the Honorary Consul General of Germany in Balochistan, Mir Murad Baloch, at his office.During the meeting, discussions focused on facilitating German companies in establishing operations across various sectors in Balochistan and enhancing international trade and business cooperation between Balochistan and Germany.CEO Abdul Kabeer Zarkoon briefed the delegation on the investment opportunities available in different sectors of Balochistan, along with the incentives and facilities provided by the government. He highlighted that BBoIT plays a key role in streamlining regulatory processes and providing essential information and support services to ease investment activities.He further stated that the trade relations between Germany and Pakistan have always been strong, with significant potential for increasing bilateral trade volumes. Balochistan serves as an excellent destination for trade and business in this regard.He emphasized the need for German companies to explore Balochistan and expand their businesses, noting that the province is poised to become an economic gateway and future economic hub for both Pakistan and the region. Rich in natural resources and valuable minerals, with beautiful coastlines, vast deserts, towering mountains, and stunning waterfalls, Balochistan offers immense appeal to investors worldwide.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿خبرنامہ نمبر1026/2025کوئٹہ11فروری ۔
سابق سیکرٹری حکومت بلوچستان غلام علی بلوچ، عبدالرحمن بزدارعبدالصبور کاکڑ اور سابق ڈائریکٹر کالجز ربابہ حمید خان درانی نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ممبر کے طور پر چارج سنبھال کر کام شروع کردیا ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1027/2025 کوئٹہ 11فروری ۔
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ(ر)سعد بن اسد نے کوئٹہ میں جاری میٹرک امتحانات کے دوران مختلف امتحانی سینٹرز کا دورہ کیا اور امتحان دینے والے امیدواروں کی امتحانی سلپس چیک کئیں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے امتحانی عملے کو ہدایات جاری کرتے ہوے کہا کہ کسی بھی سینٹر میں کسی بھی صورت نقل نہیں ہونی چائیے ضلعی انتظامیہ نے نقل کی روک تھام کے لیے تمام امتحانی مراکز میں ضلعی انتظامیہ کے آفیسران کی ڈیوٹیاں لگائی ہیں جو امتحانات پر کڑی نظر رکھے گی تاکہ تمام امتحانی سینٹرز سے نقل کا مکمل خاتمہ ممکن ہوسکے ضلعی انتظامیہ کی نقل کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے سال 2025 کے امتحانات میں شفافیت نظر آئی گی اور محنت کرنے والے امیدوار کی محنت ضائع نہیں ہوگی اور نہ اسکی حق تلفی ہوگی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 1028/2025۔
چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت صوبے میں دس سالہ ترقیاتی پلان کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں ترقیاتی پلان کے مختلف پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اس موقع پر چیف سیکرٹری نے کہا کہ ترقیاتی پلان کسی بھی ملک، علاقے، یا ادارے کی ترقی اور اہداف کا تعین کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دس سالہ ترقیاتی پلان کے تحت صوبے کی اقتصادی، سماجی اور ماحولیاتی ترقی کے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، تعلیم، صحت، اور دیگر اہم شعبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں معاشی ترقی کو فروغ دینا، عوام کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، آمدنی بڑھانے، اور غربت کو کم کرنے کے لیے مربوط اقدامات اٹھائے جائیں گے جس سے سماجی ترقی کی بہتری، تعلیم، صحت، اور دیگر سماجی خدمات تک دسترس مزید بہتر ہوسکے گا۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے کے سڑکوں، پلوں، بندرگاہوں، اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ چیف سیکرٹری نے متعلقہ سیکرٹریز کو دس سالہ ترقیاتی پلان پر کام شروع کرنے کی بھی ہدایت کی۔
خبرنامہ نمبر 1029/2025لورالائی 11, فروری :
کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے ڈپٹی کمشنر دفتر ضلع بارکھان میں منعقدہ سی آ ر سی اجلاس کی صدارت کی ۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر وقار خورشید عالم ، ڈویژنل ڈائریکٹر ایجوکیشن کلیم اللہ شاہ ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آ فیسر نوید لطیف و دیگر کمیٹی ممبران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں ایس بی کے اور کنٹریکٹ اساتذہ کے وہ امیدوار پیش ہوئے جنھوں نے اعتراضات جمع کئے گئے تھے ۔ اجلاس میں ہر امیدوار کو فرداً فرداً سنا گیا ، ان کے کاغذات اور ثبوتوں کا جائزہ لیا ۔ کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے اس موقع پر کہا کہ اساتذہ کا پیشہ نہایت اہم ہے اس میں میرٹ اور شفافیت کی ضرورت سب سے زیادہ ہے تمام ثبوتوں کا جائزہ لے کر میرٹ پر فیصلے کئے جائیں گے انھوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی پر یقین رکھتا ہے جتنا جلدی ہو سکے کیس فائنل کرکے متعلقہ حکام کو ارسال کئے جائیں گے تاکہ بھرتیوں کا عمل مکمل کرکے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار مہیا کی جاسکے ۔اور سکولوں میں اساتذہ کی کمی پوری کرکے بند سکول کھلے جا سکے ۔خبرنامہ نمبر 1030/2025 ڈپٹی کمشنر کوئٹہ:لیفٹیننٹ(ر)سعد بن اسد کی زیر صدارت میٹرک امتحانات میں نقل کے خاتمے کے حوالے سے انتظامیہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو)، اسسٹنٹ کمشنر صدر،اسسٹنٹ کمشنر سٹی، اسسٹنٹ کمشنر کچلاک نے شرکت کی انکے علاوہ کوئٹہ کے تمام سب ڈویژنز کے مجسٹریٹس بھی اجلاس میں شریک تھے۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو آج مورخہ11 فروری کو ہونے والے میٹرک کے پہلے پیپر کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جن امتحانی مراکز میں مشکلات درپیش تھی انکے بارے میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو آگاہ کیا گیاڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ جتنے بھی حساس سینٹرز ہیں ان میں اضافی ڈیوٹیاں لگا کر سکیورٹی مزید سخت کی جائے۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ضلعی انتظامیہ کے آفیسران کو سختی سے ہدایات جاری کرتے ہوے کہا کہ صبح سے لیکر شام تک تمام آفیسران اپنے تمام کام چھوڑ کر سینٹرز میں حاضر ہو اور پیپرز کے دوران امتحانی مراکز میں جو بھی مسلہ درپیش ہو مجھے فوراً آگاہی فراہم کی جائے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کل سے تمام امتحانی سینٹرزمیں پولیس اہلکار ڈیوٹیاں سرانجام دیں گے ہر سینٹر پر 2 ، 2 پولیس اہلکار تعینات کیے جائیگے۔ اور جو حساس سینٹرز ہیں اسکی سکیورٹی بڑھائی جائے تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے مزید کہا کہ کہ بلوچستان کے آفیسران روزانہ کے بنیاد پر امتحانی سینٹرز کے دورے کریگے اس دوران انتظامیہ کا جو بھی آفیسر غیر حاضر پایا گیا تو اسکے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔
خبرنامہ نمبر 1031/2025کوئٹہ 11 فروری:
پارلیمانی سیکرٹری برائے سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی صمد خان گورگیج نے حسیب بنگلزئی کو فوری طور پر بطور فوکل پرسن مقرر کیا ہے۔
خبرنامہ 1032/2025کوئٹہ11 فروری:
بلوچستان فوڈ اتھارٹی صوبے بھر میں غیر معیاری خوراک کی فروخت کے خلاف بلا تعطل کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ زائد المعیاد اور ممنوعہ خوردنی اشیاء کی فروخت کی روک تھام کے لیے بی ایف اے کی انسپیکشن ٹیموں نے کوئٹہ، صحبت پور، مسلم باغ اور سبی میں مختلف مراکز پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 20 سے زائد خوراک کےکاروباری مراکز پر جرمانے عائد کردئیے ۔ ترجمان بی ایف اے کے مطابق کوئٹہ کے علاقے بلیلی میں دودھ میں خشک پاؤڈر اور پانی کی ملاوٹ پر 3 ملک شاپس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی، جبکہ سمنگلی اور مغربی بائی پاس کے علاقوں میں زائد المعیاد و ممنوعہ مصنوعات فروخت کرنے پر 4 جنرل اسٹورز کے خلاف ایکشن لیا گیا۔دوران انسپیکشن، ایئرپورٹ روڈ اور ملحقہ علاقوں میں 6 کاروباری مراکز مالکان کو لائسنس کے بغیر اشیاء خوردونوش کی فروخت پر جرمانہ کیا گیاجبکہ کوئٹہ کی معروف فوڈ اسٹریٹ “پرنس روڈ” پر 2 ریسٹورنٹ اونرز کو ناقص صفائی اور پکوان میں استعمال شدہ کوکنگ آئل کے استعمال پر جرمانہ کیا گیا۔ مزید برآں سیٹلائٹ ٹاؤن میں 2 بیکنگ یونٹس سے زائد المعیاد فوڈ کلرز برآمد ہونے کے علاوہ یونٹس میں صفائی کے ناقص انتظامات اور اشیاء پر ایکسپائری و مینوفیکچرنگ تاریخوں کی عدم موجودگی نوٹ کی گئی۔ علاوہ ازیں، صحبت پور شہر اور ڈیرہ اللہ یار نیشنل ہائی وے کے قریبی مضافات میں بی ایف اے کی زونل انسپیکشن ٹیم نے کارروائی کے دوران 2 جنرل اسٹورز سے زائد المعیاد اور پابندی عائد مصنوعات ضبط کرکے موقع پر تلف کر دیں، ساتھ ہی قوانین کی خلاف ورزی پر دکانداروں پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے گئے۔ترجمان بلوچستان فوڈ کے مطابق مذکورہ اضلاع میں قائم متعدد مراکز کے پاس فوڈ بزنس لائسنس موجود نہیں تھے، جس کے بغیر کھانے پینے کی اشیاء کی تیاری و فروخت قانوناً جرم ہے۔ اس ضمن میں تمام کاروباری حضرات کو ہدایت کی گئی کہ وہ فوری طور پر اتھارٹی سے فوڈ بزنس لائسنس حاصل کریں اور خوراک کے معیاری اصولوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
خبرنامہ نمبر 1033/2025
چمن 11فروری: ڈی سی چمن
حبیب احمد بنگلزئی نے میٹرک کے حالیہ امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کیلئیچمن کے مختلف امتحانی مراکز کا دورہِ کیا جبکہ اے ڈی سی چمن فدا بلوچ نے بھی چمن میں میٹرک کے امتحانی مراکز کا دورہِ کیا۔ ڈی سی چمن نے کہا کہ امتحانات میں نقل کی کوئی گنجائش نہیں انہوں نے کہا کہ امتحانات کے دوران استاتذہ امتحانی ڈیوٹی پر حاضر رہیں اور غفلت کے مرتکب عملے کے خلاف سخت ترین محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی انہوں نے کہا کہ طلباء مستقبل کے معمار ہیں۔ انکی مستقبل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔انہوں نے امتحانات کے انتظامات کا جائزہ لیا اور وہاں موجود عملے سے بات چیت کی۔ڈپٹی کمشنر نے امتحانی سنٹرز میں سیکورٹی کے انتظامات، امیدواروں کے بیٹھنے کے انتظامات، پانی اور دیگر سہولیات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کو پرسکون اور سازگار ماحول فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے تاکہ وہ دلجمعی کے ساتھ اپنے پیپر حل کریں۔ ڈی سی چمن نے امتحانی مراکز کی ماحول پر اطمینان کا اظہار کیا۔
خبرنامہ نمبر 1034/2025
لسبیلہ 11فروری:ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرابلوچ نے کہاہے کہ پی پی ایچ آئی محکمہ صحت کے تعاون سے عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی میں کلیدی کردارادا کر رہی ہے دیہی علاقوں میں محکمہ صحت کے اشتراک سے پی پی ایچ آئی عوام کو ان کی دہلیزپر بنیادی صحت کی سہولیات اور صحت مندانہ زندگی کی فراہمی جاری رکھے ہوئی ہے، OPD میں روزانہ کی بنیاد پر بیماریوں کی نشاندہی کریں تاکہ فوری ریسپانس کیا جائے اور ان بیماریوں کی ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے یہ بات انہوں نے پی پی ایچ آئی ڈسٹرکٹ سپورٹ یونٹ لسبیلہ کے ما ہانہ جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران خطاب میں کہی ۔ڈپٹی کمشنر لسبیلہ نے کہا کہ بی ایچ یوز میں حاضری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا غیر حاضر ملازمین کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی او پی ڈی کے مطابق ہی ادویات بی ایچ یوز کو فراہم کی جائیں تاکہ اضافی ادویات ضرورت کے مطابق کسی دوسرے بی ایچ یو میں منتقل کی جائیں تاکہ وہاں کی عوام مستفید ہو سکے ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجر لسبیلہ حاجی خان بلوچ نے ماہانہ جائزہ میٹنگ کے موقع پر ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کو گزشتہ سال کی پروگریس رپورٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع لسبیلہ و حب میں 45 بی ایچ یوز عوام کو صحت کے سہولیات ان کے دہلیز پر مہیا کر رہی ہے۔ 3 بی اِیچ یوز میں 24/07 MCH کی سہولیات میسر کی ہیں 3 بی ایچ یوز میں لیبرم روم MCH کا مزید اضافہ کیا اور حسن آباد ڈسٹرکٹ حب میں لیبر روم قائم عمل لایا جہاں جدید سہولیات سے لیس طبی آلات بھی فراہم کیئیانہوں نے کہا گزشتہ سال ڈبلیو ایچ او کے تعاؤن سے ضلع لسبیلہ و حب کے 13 بنیادی مراکز صحت مرمت کیئے گئے اور انہیں مراکز صحت ڈبلیو ایچ او کے تعاؤن سے فرنیچر بھی فراہم کیئے گئے اسی طرح پی پی ایچ آئی جانب سے 30 مراکز صحت میں فرنیچر اور طبی آلات مہیا کئے گئے 2 مراکز صحت سُکن اور لیاری میں الٹر ساونڈ مشین فراہم کیں انہوں نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ محکمہ انرجی بلوچستان، پی پی ایچ بلوچستان اور پاک آرمی کے تعاون سے گذشتہ سال 20 بنیادی مراکز صحت کو سولرائز کیا گیا 2 مراکز صحت سُکن اور اسماعیلانی کو ماڈل مراکز صحت میں تبدیل کیا انہوں کہا کہ پی پی ایچ آئی بلوچستان کے زیر انتظام (ERC) ایمرجنسی ریسپانس ریسکو 1122 مکران کوسٹل ہائی وئے کو مکمل فعال کردیا گیا ہے لسبیلہ اور گوادر کے 4 ایمرجنسی سینٹر کی بلڈنگز بھی مکمل ہوچکی ہیں جہاں پر روڈ حادثہ میں زخمی ہونے والوں کو فوری طبی امداد کے لئے 24 گھنٹے عملہ موجود ہے، انہوں نے ایمرجنسی ریسپانس سینٹرز مکران کوسٹل ہائی وے سالانہ رپورٹ بھی پیش کی بعد ازاں ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرا بلوچ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سراج احمد بلوچ، ضلعی ناظم صحت، ڈی ڈی ایچ او اور ڈی ایس او نے بی ایچ یوز کے انچارج میں ضروری سامان و طبی آلات بھی تقسیم کیے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ اور ضلعی ناظم صحت لسبیلہ نے پی پی ایچ آئی آفس کی ضلع لسبیلہ کے عوام کو طبی سہولیات فراہمی میں مثالی خدمات پرٹیم لیڈر حاجی خان کی کارکاردگی کو سراہا اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سراج بلوچ، ضلعی ناظم صحت ڈاکٹر حمید بلوچ، ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجر پی پی ایچ آئی لسبیلہ حاجی خان بلوچ، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر منصور، ڈی ایس او محکمہ صحت لسبیلہ ڈاکٹر روزینہ فیصل، اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجر پی پی ایچ آئی سعید کیھتران، ایم اینڈ ای آفیسر عمران ستار کھوسہ، ورٹیکل پروگرامز کے سربراہان اور تمام بی اِیچ یوز کے انچارج نے شرکت کی۔
خبرنامہ نمبر 1035/2025
نصیرآباد11فروری:ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ کے احکامات کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر چھتر خادم حسین کھوسہ کی سربراہی میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں ایف سی و دیگر محکموں کے افسران سمیت کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی کھلی کچہری کے موقع پر عوام کی جانب سے مختلف مسائل کے متعلق تحریری اور زبانی طور پر آگاہی فراہم کی گئی کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر خادم حسین کھوسہ نے کہا کہ وزیراعلی میر سرفراز خان بگٹی چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان اور کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمن خان کے احکامات کی روشنی میں کھلی کچہری میں تمام سائلین کے مسائل کا باریک بینی کے ساتھ جائزہ لیا جا رہا ہے بڑی نوعیت کے مسائل کو ڈویژنل اور صوبائی سطح پر حل کرنے کی سفارشات کی جائے گی انہوں نے کہا کہ آج کی کھلی کچہری میں تمام افسران کی جانب سے شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام کے مسائل حل ہونے کے لیے تمام افیسران کوشاں ہیں جن مسائل کے متعلق ہمیں آگاہی فراہم کی گئی ہے ہماری بھرپور کوشش رہے گی کہ جلد از جلد ان کے تدارک کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو مسائل سے نجات مل سکے تعلیم صحت آبنوشی انفراسٹرکچر کی مکمل بحالی سرکاری امور کی بہتر معنوں میں انجام دہی سمیت دیگر مفاد عامہ میں جاری اقدامات کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا تمام افسران پر لازم ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا بہتر معنوں میں مظاہرہ کریں تاکہ عوام کی مشکلات میں واضح طور پر کمی واقع آسکے
خبرنامہ نمبر 1036/2025
نصیرآباد11فروری:ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ فٹسال ٹورنامنٹ کا فائنل میچ فٹسال سٹیڈیم ڈیرہ مراد جمالی میں منعقد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی مجیب الرحمن ساتکزئی تھے ٹورنامنٹ کے اختتامی تقریب کے موقع پر عوام کا جم غفیر فٹسال گراؤنڈ کی جانب آمڈ آیا اور میچ سے محظوظ ہوئے اس موقع پر ڈی ایف اے کے صدر خان جان بنگلزئی جنرل سیکرٹری خلیل احمد بنگلزئی سمیت دیگر افیسران شریک تھے فائنل میچ شہید منٹھار سولنگی فٹبال کلب نے جیت کر فتح اپنے نام کر لی فائنل میچ کے موقع پر مہمان خصوصی اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی مجیب الرحمن ساتکزئی نے کھلاڑیوں و افیشلز اور رنر ونر ٹیموں میں ٹرافیاں نقد انعام اور شیلڈز تقسیم کیے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر مجیب الرحمن ساتکزئی نے کہا کہ صحت مندانہ زندگی بسر کرنے کے لیے لازم ہے کہ نوجوان نسل تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے تاکہ صحت مند معاشرے کا قیام عمل میں لایا جائے اور نوجوان نسل کو بہترین تفریحی مواقع فراہم کیے جائیں ڈپٹی کمشنر نصیر آباد کے نام سے منسوب یہ ٹورنامنٹ اپنی حسین یادیں لے کر اختتام پذیر ہو گیا مگر ہم یہاں کے نوجوان اور ٹیلنٹڈ کھلاڑیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ضلع انتظامیہ کی بھرپور کوشش رہے گی کہ آئندہ بھی اس قسم کے ٹورنامنٹس منعقد کیے جائیں گے تاکہ یہاں کے نوجوان بڑھ چڑھ کر کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لیں اور اپنے ٹیلنٹ کو مزید ابھاریں .
خبرنامہ نمبر 1037/2025
نصیرآباد11فروری:اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی مجیب الرحمن ساتکزئی نے کہا ہے کہ نقل ایک ناسور ہے جو ملک کی نئی نسل کو جہالت کے اندھیرے میں دھکیلنے کا ذریعہ ہے بلوچستان حکومت اس ناسور کو ختم کرنے اور تعلیمی نظام میں مزید بہتری لانے کے لئے اقدامات کررہی ہے امتحانی مراکز پر سکیورٹی کے انتظامات سخت کئے جائیں امیدواروں کو نقل فراہم کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ ہائی سکول میں ھونے والے بورڈ کے امتحانات کے دورہ کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا اسسٹنٹ کمشنر نے امتحانات دینے والے بچوں کے پیپرز بھی چیک کیے نقل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے احکامات دئیے مجیب الرحمن ساتکزئی نے کہا کہ ہم کبھی بھی نہیں چاہیں گے کہ ہمارے بچے نقل کر کے پاس ہوں نقل کے خلاف ہم عملی جدوجہد کرتے رہیں گے تاکہ نقل جیسے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ دیا جاسکے اور نقل کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی اس میں کسی قسم کی کوتاہی یا لاپرواہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی طلباء کو چاہیے کہ وہ اپنی ذہنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تعلیم پر اپنی توجہ مرکوز کریں تاکہ وہ بہتر انداز میں علم حاصل کر کے ملک و قوم کی خدمت کر سکیں موجودہ صوبائی حکومت تعلیم کو عام کرنے کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہیں بچوں کو بہتر انداز میں تعلیم دینے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جا رہی بچوں کو بھی چاہئے کہ وہ علم دل جوئی کے ساتھ حاصل کریں کیونکہ آگے چل کر انہی بچوں کو ملک کا مستقبل چلانا ہے ہماری کوشش ہے کہ آنے والی نسلوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں کیونکہ آنے والا دور تعلیم کا ہے جہالت کسی بھی قوم کی تقدیر نہیں بدل سکتی۔
خبرنامہ نمبر 1038/2025
استامحمد11فروری:اسسٹنٹ کمشنر استامحمد محمد رمضان اشتیاق اور تحصیلدار محمد ابراہیم پلال نے ڈپٹی کمشنر استا محمد ارشد حسین جمالی کے احکامات کی روشنی میں جاری امتحانی مراکز کا دورہ کیا دورے کے موقع پر انہوں نے سیکیورٹی سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا اسسٹنٹ کمشنر محمد رمضان اشتیاق نے سپرینڈنٹ کو سختی کے ساتھ ہدایات دی کہ بچوں سے اپنی ذہانت سے تحریری امتحان لیا جائے نقل کے عمل کے خلاف سخت کاروائی کرنا امتحانی سینٹر کے منتظمین کی اولین ذمہ داریوں کا حصہ ہے اس حوالے سے صوبائی حکومت کی جانب سے بھی سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں نقل کے ناسور کا خاتمہ کیے بغیر بچوں کا بہتر مستقبل نہیں سنوارا جا سکتا اس لیے ضروری ہے کہ تمام بچے اپنی قابلیت کی بنیاد پر آگے بڑھیں اور نقل کے عمل سے اجتناب کریں تاکہ ان کا بہتر مستقبل سنور سکے انہوں نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش رہے گی صوبائی حکومت کے احکامات پر ہر صورت عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور نقل کے خلاف فوری اور موثر انداز میں کاروائی کی جائے انہوں نے کہا کہ پولیس کو بھی سخت ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ امتحانی مرکز کے قریب غیر متعلقہ افراد کو آنے کسی صورت نہ دیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے ضلع انتظامیہ کی جانب سے یہ تمام امور بچوں کے بہتر مستقبل کو سوارنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔