November 23, 2024
File 1 News

03-9-2024 (F-1)

کوئٹہ۔03 ستمبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم میں اصلاحات اور اساتذہ کی تقرری سے متعلق اجلاس منگل کو یہاں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی اجلاس میں بند اسکولوں کو فعال بنانے کے لئے خالی آسامیوں پر اساتذہ کی تقرری کا فیصلہ کیا گیا یہ تعیناتیاں کنٹریکٹ کی بنیاد پر ہوں گی جن کی مدت ملازمت میں توسیع انفرادی کارکردگی کی بنیاد پر ہوگی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کنٹریکٹ پالیسی کے لئے موثر قانون سازی بھی کی جائے گی وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کے مطابق “ایس بی کے” ٹیسٹ کا حتمی اعلان کیا جائے اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے لازمی کارروائی کو ضوابط کے مطابق نمٹایا جائے وزیر اعلٰی نے ایک بار پھر واضح کیا کہ بلوچستان میں کوئی نوکری فروخت نہیں ہوگی تمام تر تقرریاں میرٹ پر ہوں گی اور کوئی بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی نوکریوں کی خرید و فروخت ناقابل برداشت عمل ہے جس کی روک تھام کیلئے موثر میکنزم تشکیل دیکر ہر سطح پر میرٹ کے فروغ کو یقینی بنایا جائے گا

بلوچستان میں خواتین کی قانونی مدد کے اقدامات کی حمایت کی جائے گی: ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی

کوئٹہ، 3 ستمبر 2024— وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت خواتین کی مدد کے لیے ایک مضبوط نظام بنانے کے لیے پرعزم ہے، اور قانونی امداد اس کوشش کا ایک اہم حصہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین وکلاء کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات کے دوران، وفد نے محکمہ ترقی نسواں کی قیادت ایک خاتون مشیر کے زیر سرپرستی ہونے پر خوشی کا اظہار کیا اور بلوچستان میں خواتین کی حالت بہتر بنانے کے لیے مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
خواتین وکلاء نے خواتین کی فلاح و بہبود کے نظام کو مزید بہتر بنانے کی غرض سے ایک نئی تنظیم کے قیام کی تجویز دی، جو قانونی چیلنجز کا سامنا کرنے والی خواتین کو مفت قانونی امداد اور خدمات فراہم کرے گی۔ اس اقدام کا مقصد ان خواتین کی مدد کرنا ہے جو مالی مشکلات کی وجہ سے قانونی نمائندگی تک رسائی سے محروم ہیں، تاکہ ان کے حقوق کا تحفظ ہو اور ان کی آواز سنی جا سکے۔
ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے اس تجویز کا خیرمقدم کیا اور صوبے میں خواتین کو درپیش مسائل کے حل کے لیے خواتین وکلاء کے فعال کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے خواتین کو قانونی مدد فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور اپنے محکمے کے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ خواتین کے حقوق اور فلاح و بہبود کے فروغ کے لیے کام کرتے رہیں گے۔
ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ محکمہ ترقی نسواں صوبے کی خواتین کو انصاف تک رسائی اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لئے خواتین وکلاء کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے۔”

خبرنامہ نمبر5081/2024
کوئٹہ 3ستمبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم میں اصلاحات اور اساتذہ کی تقرری سے متعلق اجلاس منگل کو یہاں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی اجلاس میں بند اسکولوں کو فعال بنانے کے لئے خالی آسامیوں پر اساتذہ کی تقرری کا فیصلہ کیا گیا یہ تعیناتیاں کنٹریکٹ کی بنیاد پر ہوں گی جن کی مدت ملازمت میں توسیع انفرادی کارکردگی کی بنیاد پر ہوگی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کنٹریکٹ پالیسی کے لئے موثر قانون سازی بھی کی جائے گی وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کے مطابق “ایس بی کے” ٹیسٹ کا حتمی اعلان کیا جائے اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے لازمی کارروائی کو ضوابط کے مطابق نمٹایا جائے وزیر اعلٰی نے ایک بار پھر واضح کیا کہ بلوچستان میں کوئی نوکری فروخت نہیں ہوگی تمام تر تقرریاں میرٹ پر ہوں گی اور کوئی بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی نوکریوں کی خرید و فروخت ناقابل برداشت عمل ہے جس کی روک تھام کیلئے موثر میکنزم تشکیل دیکر ہر سطح پر میرٹ کے فروغ کو یقینی بنایا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5082/2024
کوئٹہ۔ 03 ستمبر۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے حال ہی میں بلوچستان میں تعینات ہونے والے آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے یہاں ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال اور پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور استعداد کار میں اضافے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا وزیراعلیٰ نے اس امید کا اظہار کیا کہ صوبے میں نئے تعینات ہونے والے آئی جی پولیس اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ادارے میں پروفیشنلزم کو مزید فروغ دینگے اور بلوچستان پولیس کو مزید منظم اور بہترین فورس بنانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرینگے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 5083/2024
کوئٹہ3 ستمبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت خواتین کی مدد کے لیے ایک مضبوط نظام بنانے کے لیے پرعزم ہے، اور قانونی امداد اس کوشش کا ایک اہم حصہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین وکلاءکے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات کے دوران، وفد نے محکمہ ترقی نسواں کی قیادت ایک خاتون مشیر کے زیر سرپرستی ہونے پر خوشی کا اظہار کیا اور بلوچستان میں خواتین کی حالت بہتر بنانے کے لیے مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔خواتین وکلاء نے خواتین کی فلاح و بہبود کے نظام کو مزید بہتر بنانے کی غرض سے ایک نئی تنظیم کے قیام کی تجویز دی، جو قانونی چیلنجز کا سامنا کرنے والی خواتین کو مفت قانونی امداد اور خدمات فراہم کرے گی۔ اس اقدام کا مقصد ان خواتین کی مدد کرنا ہے جو مالی مشکلات کی وجہ سے قانونی نمائندگی تک رسائی سے محروم ہیں، تاکہ ان کے حقوق کا تحفظ ہو اور ان کی آواز سنی جا سکے۔ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے اس تجویز کا خیرمقدم کیا اور صوبے میں خواتین کو درپیش مسائل کے حل کے لیے خواتین وکلاءکے فعال کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے خواتین کو قانونی مدد فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور اپنے محکمے کے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ خواتین کے حقوق اور فلاح و بہبود کے فروغ کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ محکمہ ترقی نسواں صوبے کی خواتین کو انصاف تک رسائی اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لئے خواتین وکلاءکے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, September 3, 2024 —Advisor to the Chief Minister of Balochistan for Women Development Department, Dr. Rubaba Khan Buledi has said that Provincial government is committed to creating a strong support system for women across Balochistan, and legal aid is a crucial part of this effort. These remarks were given during a meeting with a delegation of female lawyers During the meeting, the delegation expressed their enthusiasm about the presence of a female minister leading the Women Development Department and emphasized the need for enhanced collaboration to uplift the status of women across Balochistan. The women lawyers proposed the creation of a new organization focused on the welfare of women, which would provide free legal aid and services to women facing legal challenges. The initiative aims to support women who lack access to legal representation due to financial constraints, ensuring that their rights are protected and their voices heard.Dr. Rubaba Khan Buledi welcomed the proposal and appreciated the proactive approach of the female lawyers in addressing issues faced by women in the province. She emphasized the importance of empowering women through legal support and reiterated her department’s commitment to advancing women’s rights and welfare.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5084/2024
نصیرآباد3ستمبر۔وزیر اعلیٰ معائنہ کمیٹی کے ممبر (انکوائری آفیسر)محمد اسلم ترین نے کہا ہے کہ ضلع نصیر آباد میں 247 ایکڑ اراضی پر قبضہ مافیا براجمان ہیں جس سے سرکار کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے محکمہ جنگلات کے افیسران کی جانب سے بھی مبینہ غفلت پائی گئی ہے جس کی وجہ سے قبضہ مافیا نے حکومت کو نقصان پہنچایا ہے حتی کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ڈیرہ مراد جمالی لعل شاہ قبرستان کے قریب مختص کی گئی اراضی پر بھی قبضہ مافیہ مبینہ طور پر براجمان ہیں نیب کی جانب سے چیف سیکرٹری بلوچستان کے احکامات پر تحقیقات کے لیے وزیراعلی معائنہ کمیٹی کو کیس بھیجا گیا ہے جس کی حقائق پر مبنی رپورٹ چیئرمین سی ایم ائی ٹی اور وزیراعلی کو پیش کی جائے گی ملوث عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا 17 کلومیٹر طویل اراضی پر قبضے کے خلاف فوری ایکشن لینا انتہائی ضروری ہے محکمہ جنگلات سفید پلاٹ پر شجر کاری مہم اور نرسریاں قائم کرے تاکہ جس مقاصد کے لیے اراضی محکمہ جنگلات کے لیے وقف کی گئی تھی اسے بچایا جا سکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ مراد جمالی میں محکمہ جنگلات کی اراضی کے جائزے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نصیرآباد عبدالحمید تھہیم نائب تحصیلدار غلام قادر پٹواری غلام رسول بزدار بھی ان کے ہمراہ تھے وزیراعلی معائنہ کمیٹی کے ممبر محمد اسلم ترین نے ضلع نصیر آباد میں محکمہ جنگلات کو وقف کی گئی تمام اراضی کا تفصیلی جائزہ لیا انہوں نے کہا کہ زرعی اصلاحات کی اڑ میں لوگوں نے محکمہ جنگلات کے لیے وقف کی گئی اراضی کو ہتھیا لیا ہے ریلوے ٹریک اور قومی شاہراھ کے درمیان 17 کلومیٹر طویل اراضی پر قبضہ کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ جنگلات کے افیسران کی جانب سے فوری طور پر ایکشن لیا جاتا تو یہ صورتحال نہ ہوتی انہوں نے کہا کہ سی ایم ائی ٹی کی جانب سے ایک مفصل رپورٹ جلد وزیراعلی اور چیئرمین سی ایم آئی ٹی کو پیش کی جائے گی بعدزاں وزیراعلی تحقیقاتی کمیٹی کے ممبر محمد اسلم ترین نے کمشنر نصیرآباد ڈویڑن آفس کے احاطے میں زیر تعمیر پی اینڈ ڈی کے منصوبے کے کام کا جائزہ لیا تمام تعمیراتی امور کے متعلق آگاہی حاصل کی ایگزیکٹو انجینئر بلڈنگز نصیر آباد اکبر علی لاشاری نے انہیں منصوبے کے متعلق تفصیلات فراہم کی اس موقع پر ڈائریکٹر ڈیولپمنٹ حماد فارس ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نیک محمد اسسٹنٹ انجینئر ثنا ء اللہ مگسی اسسٹنٹ ڈائریکٹر غلام فرید ابڑو سب ڈویژن آفیسرز سجاد علی عمرانی عابد علی پہنور بھی موجود ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5085/2024
کوئٹہ3 ستمبر۔بلوچستان پبلک سروس کمیشن نے اپنے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں حال ہی میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مبینہ طور پر امیدواروں کے ایک گروپ کے دسمبر 2023 میں ہونے والے (PCS) کے جلد اعلان کے بارے میں انکی تشویش کے حوالے سے وضاحت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ امتحان کے لیے کل 17,931 نے درخواستیں جمع کی تھیں جن میں سے 5899 امیدواروں نے پورے امتحان میں شرکت کی۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ حالیہ امتحان اس صوبے کی تاریخ میں پبلک سروس کمیشن کی طرف سے منعقد ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا پی سی ایس امتحان تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پی سی ایس امتحان کے نتائج کا جلد اعلان اس کمیشن کی ترجیح ہے۔ کمیشن اور اس کا عملہ شفافیت کو یقینی بنا کر نتیجہ مرتب کرنے کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے تیز رفتاری سے کام کر رہا ہے جو کہ ادارے کی اولین ذمہ داری ہے۔ امتحان میں شامل ہونے والے تمام امیدواروں کو یقین دلاتے ہیں کہ کمیشن ان کی تشویش سے پوری طرح آگاہ ہے اور پی سی ایس کے نتائج کا جلد از جلد اعلان کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5086/2024
گوادر3ستمبر۔سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو کمبر دشتی کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس کا مقصد ضلع گوادر، بالخصوص تحصیل گوادر اور جیونی کے مختلف موزاجات میں زمینوں کے اورلیپنگ (overlapping) اور ان کے ڈیجیٹائزیشن کے مسائل کو جلد از جلد حل کرنا تھا۔ اجلاس میں کمشنر مکران داو¿د خان خلجی، سینیئر سیکرٹری بورڈ آف ریونیو نصر اللہ ترین، ڈپٹی کمشنر حمود الرحمن، سیٹلمنٹ افسر مکران ریجن اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں تقریباً 2500 ایکڑ زمینوں کے اورلیپنگ کے مسائل کی نشاندہی کی گئی۔ سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو میر قمبر دشتی نے متعلقہ افسران کو ان مسائل کے حل کے لیے مخصوص وقت کی حد مقرر کی تاکہ عوام کو ان کی زمینوں کے حوالے سے بروقت اور واضح معلومات فراہم کی جا سکیں۔ اس اقدام کا مقصد گوادر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو مزید تیزی سے آگے بڑھانا ہے۔اجلاس کے دوران متعدد علاقوں کے زمینوں کے مسائل پر تفصیلی بات چیت ہوئی، جن میں انکاڈا (شمالی و جنوبی)،گرنڈانی،چٹی (شمالی و جنوبی)، زیارت مچی (شرقی و غربی)،جورکان، وشیں ڈور، شنکانی در، سر بندن ان علاقوں کے زمینوں کے تنازعات اور اورلیپنگ کے مسائل پر تفصیل سے غور کیا گیا تاکہ انہیں جلد حل کیا جا سکے۔اجلاس میں ضلع گوادر کے زمینوں کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔ خاص طور پر پسنی اور جیونی کے زمینوں کے ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن میں تاخیر کی وجوہات اور پیچیدگیوں پر بحث کی گئی۔ سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے متعلقہ افسران کو اس کام کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی تاکہ عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔اجلاس میں گوادر شہر کے مختلف وارڈوں کے زمینوں کے ریکارڈ، اورلیپنگ، سمندری کٹاو اور دیگر مسائل پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ زیر بحث آنے والے وارڈوں میں شامل تھے نگوری وارڈ، بلوچ واڑ، گزروان واڑ اس کے علاوہ، چاتانی بل کے سیٹلمنٹ رپورٹ کے حوالے سے بھی اہم گفتگو کی گئی۔سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے کنڈا سول، چٹی (شمالی و جنوبی)، پسو، شابی، گرنڈانی، سر بندن اور تھانہ وارڈ وغیرہ کے ریوینیو مسائل اور ان کے ڈیجیٹائزیشن کے کاموں پر بھی بات چیت کی اور انہیں جلد حل کرنے کی ہدایت دی۔یہ اجلاس نہ صرف ضلع گوادر کے زمینوں کے مسائل کے حل کی جانب ایک اہم قدم ہے بلکہ اس سے گوادر میں جاری ترقیاتی منصوبوں میں بھی تیزی کی امید ہے۔ اجلاس کا مقصد عوام کو ان کی زمینوں کے حوالے سے واضح اور بروقت معلومات فراہم کرنا اور گوادر کی ترقی کو مزید مو¿ثر اور تیز کرنا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5087/2024
کوئٹہ 3ستمبر ۔ صوبائی محتسب بلوچستان نزر محمد بلوچ کی ہدایت پر علاقہ مکینوں کو صاف پینے کا پانی کی سپلائی فراہم کی گئی۔ چند دن پہلے پشتون آباد کے ایک رہائشی نے صوبائی محتسب کے دفتر میں واسا کے خلاف کیس دائر کیا کہ انھیں پچھلے ایک سال سے صاف پانی کی سہولت میسر نہیں اور انکی پائپ کاٹی گئی ہے کئی مرتبہ درخواستیں دینے کے باوجود واسا کی طرف سے کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ جس پر صوبائی محتسب نزر محمد بلوچ نے نوٹس لیتے ہوے متعلقہ محکمے سے جواب طلب کیا اور ساتھ ہدایت جاری کی کہ درخواست گزار کی شکایت کا ازالہ کیا جائیں۔ متعلقہ محکمے کی جانب سے ایس ڈی پشتون آباد سید اللہ آغا اور سپروائزر نے پیش ہوکر بتایا کہ صاف پانی کی سپلائی بحال کردی گئی ہے شکایت کنندہ کی شکایت کا ازالہ کر دیا گیا ہے بعد ازا درخواست گزار نے فون پر رابطہ کرکے صوبائی محتسب کے دفتر کا شکریہ ادا کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5088/2024
کچھی3ستمبر۔12 ربیع الاول عید میلاد النبی (ص) کے حوالے سے آج ایک اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں سپرنٹنڈنٹ پولیس ضلع کچھی کیپٹن ریٹائرڈ دوست محمد بگٹی، اسسٹنٹ کمشنر ڈھاڈر قاضی پرویزاحمد، اسسٹنٹ کمشنر بھاگ نویداحمدبلوچ، میجر سمیع ایف سی 63 ونگ سبی سکاوٹس، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کچھی ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال ڈھاڈر ڈاکٹر زاہد علی، ڈپٹی ڈائریکٹر سول ڈیفینس عنایتاللہبلوچ، سپیشل برانچ ، چیئرمین میونسپل کمیٹی بھاگ، تمام چیف آفیسران، لیویز SHOs اور دیگر آفیسران کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے علماءکرام نے شرکت کی۔ اجلاس میں 12 ربیع الاول عید میلاد النبی(ص) کے سلسلے میں سیکیورٹی اور دیگر انتظامات پر بات ہوئی۔ اس سلسلے میں منعقد ہونے والے تمام جلوس اور عید میلاد کے مجالس کو سخت سیکورٹی فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کو ہسپتالوں میں ڈاکٹر اور ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے احکامات جاری کئے گئے جبکہ جلوسوں کے ساتھ ہیلتھ ٹیم بمع ایمبولینس بھی موجود رہیں گی۔ چیف آفیسران میونسپل کمیٹی کو ہدایت دی گئی کہ وہ جلوس کے راستوں کی صفائی و ستھرائی کو یقینی بنائیں، جبکہ سیول ڈیفینس و سپیشل برانچ پر سوئیپنگ سرچنگ کی ذمہ داریاں عائد کی گئی اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ نے اس موقع پر خصوصی طور پر علماءکرام سے درخواست کی کہ وہ مذہبی ہم آہنگی پر کردار ادا کریں اپنے خطابات میں بھائی چارے کی فضا کو برقرار رکھنے کے لئے درس دیں ان کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5089/2024
سبی 3 ستمبر ۔کمشنر سبی ڈویژن سید زاہد شاہ کی خصوصی ہدایت پر سبی شہر کی خوبصورتی کو بحال کرنے کے لئے چاکر روڈ نزد گورنمننٹ گرلز کالج پر قائم گرین بیلٹ پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے کمشنر سبی سید زاہد شاہ نے گرین بیلٹ کا معائنہ کیا انہوں نے گرین بیلٹ پر عدم توجہ کے باعث تباہ حالی پر سخت آفسوس اور برہمی کا اظہار کیا انہوں نے گرین بیلٹ کو دوبارہ فنکشنل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جسکی تعمیل کرتے ہوئے محکمہ زراعت اور جنگلات نے فوری طور پر کام کا آغاز کیا گرین بیلٹ میں درخت اور گراس لگایا گیا ہے پانی کا مستقل انتظام بھی کیا گیا ہے کمشنر سبی نے متعلقہ اہلکاروں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ درختوں اور گراس کو وقت پر پانی دیا جائے کوتاہی یا غفلت کا مظاہرہ برداشت نہیں کیا جائے گا اسکے علاوہ انہوں نے جرگہ ہال کے قریب ڈرائی گارڈن کی بحالی کے لیے بھی متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی ہیں کہ لائٹس اور دیگر ضروری چیزوں کی تنصیب کی جائے واضح رہے کہ کمشنر سبی ڈویڑن سید زاہد شاہ 4 سال قبل جب یہاں ڈپٹی کمشنر تعینات تھے تب انہوں نے سبی شہر کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے اپنی ذاتی دلچسپی سے گرین بیلٹ اور ڈرائی گارڈن کا قیام عمل میں لایا تھا جو بعد میں عدم توجہ کا باعث بنا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

Pictorial News

21-11-2024

News

21-11-2024(F-2)

News

21-11-2024(F-1)

Tenders

DGPR ADVERTISEMENTS

News

20-11-2024(f-3)