خبرنامہ نمبر 5052/2024
کوئٹہ02 ستمبر۔صوبائی وزیر لائیواسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بخت محمد کاکڑ نے کہا ہے کہ عوامی خدمت کو عبادت سمجھتے ہیں۔ ہماری جدوجہد کا مقصد اپنے حلقے کے لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کام کرنا ہے۔ کسی طور پر بھی اپنے عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقے کے مختلف وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ انکے ترجیحات میں زندگی کے بنیادی سہولیات جیسے تعلیم ،صحت پانی ،بجلی اور روزگار کے مواقع شامل ہیں تاکہ عوام کو ان سہولتوں کا فائدہ پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار صوبائی حکومت کی جانب سے یوتھ پالیسی متعارف کی جا رہی ہے جس سے صوبے کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع فراہم ہوں گے اور ان کی فلاح و بہبود کو بھی یقینی بنایا جائیگا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں پی ایس ڈی پی کے نام پر عوام کے ساتھ دھوکہ کیا گیا۔ بوگس اور ناکارہ قسم کے اسکیمات کے ذریعے عوامی نمائندے پھلتے رہے مگر عوام وہیں کا وہیں کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جینوئن مسائل کی بجائے مصنوعی اور عارضی مسائل کو عوامی مسائل ٹہرایا گیا جس سے عوام اور نوجوانوں میں مایوسی پھیلی۔ موجودہ حکومت نوجوانوں کو مایوسی کے اندھیروں سے نکالنے کی بھرپور کوشش کررہی ہے۔ وہ دن دور نہیں جب صوبے کا یوتھ اپنے فیصلے خود لے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5053/2024
نصیرآباد2ستمبر۔صوبائی مشیر محنت افرادی قوت سردار بابا غلام رسول عمرانی نے آج دوسرے روز بھی سیلاب متاثرین کے ساتھ گزارا انہوں نے نصیرآباد میں قبہ شیر خان کے علاقوں گوٹھ حاجی محمد علی بروہی گوٹھ منظور بگٹی گوٹھ رحمت اللہ بروہی گوٹھ عبدالروف بنگلزئی گوٹھ محمد رفیق بگٹی گوٹھ خمیسہ خان گوٹھ بخش علی بگٹی میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا سیلاب متاثرین نے بتایا کہ سیلاب کی وجہ سے ہماری فصلات تباہی سے دوچار ہوچکی ہیں ہمیں سخت مشکلات پیش آ رہی ہیں اس موقع پر قبائلی رہنماء رحم علی عمرانی ایم ڈی عمرانی محمد اشرف عمرانی سمیت دیگر افراد موجود تھے صوبائی مشیر محنت افرادی قوت سردار بابا غلام رسول عمرانی نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کےلئے بلوچستان حکومت ہر ممکن امداد کو یقینی بنا رہی ہے وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی کی ہدایت کی روشنی میں انتظامیہ مصروف عمل ہے اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کی تلافی کرنا ناممکن عمل ہے مگر پھر بھی مصیبت کے وقت حکومت عوام کی خدمت کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ان کی خدمت کرنا ہم اپنا فرض سمجھتے ہیں اور انہیں سہولیات کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جا رہی ہے سردار بابا غلام رسول عمرانی نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ ریلیف کے بعد جلد از جلد بحالی کے کام شروع کروائے جائیں تاکہ سیلاب متاثرین اپنے پاوں پر صحیح معنوں میں کھڑے ہو سکیں حکومت کے ساتھ ساتھ دیگر فلاحی تنظیموں کو بھی احکامات دیے گئے ہیں وہ بھی سیلاب متاثرین کی امداد میں ہر قسم کی معاونت فراہم کریں گے جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے جگہ جگہ پر میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں تاکہ عوام کو بروقت طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور سیلاب متاثرین کو وبائی امراض سے محفوظ رکھا جا سکے۔اس حوالے سے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو سختی کے ساتھ ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ عوام کی خدمت میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5054/2024
جھل مگسی2ستمبر۔ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللّہ شاہ کی ہدایات کی روشنی میں محکمہ لائیو اسٹاک جھل مگسی کی جانب سے نوشہرہ، مٹ سندھڑ اور کوٹ مگسی میں ڈپٹی ڈائریکٹر (لائیو اسٹاک) جھل مگسی ڈاکٹر منصور احمد ترین کی نگرانی میں چھوٹے بڑے جانوروں کو مختلف بیماریوں سے بچاو کے لئے ویکسینیشن کے عمل کا آغاذ کردیا گیا ہے-ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللّہ شاہ نے کہا ہے کہ حالیہ مون سون کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فری موبائل ویٹرنری کیمپس لگانے کا آغاذ کردیا گیا ہے اس سلسلے میں چھوٹے بڑے جانوروں میں مختلف موذی امراض سے بچاو کے لئے ویکسین اور ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ جانوروں کی افزائش نسل اور انہیں بیماریوں سے بچاو کے لئے ویکسینیشن بے حد ضروری ہے کیونکہ ضلع جھل مگسی کی عوام کا گزر بسر زیادہ تر گلہ بانی پر مشتمل ہے اس لئے محکمہ لائیوسٹاک اپنی تمام تر توجہ لوگوں کے مال مویشیوں کے تحفظ کیلئے مرکوز رکھیں ہیں اس حوالے سے مالدار لوگوں کو چاہیے کہ فری موبائل ویٹرنری کیمپس سے بھرپور انداز میں استفادہ حاصل کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5055/2024
گوادر2ستمبر۔ محکمہ تعلیم پی آئی ٹی ای کے زیر اہتمام تین روزہ ٹیچر ٹریننگ سی پی ڈی (مسلسل پیشہ ورانہ ترقی) کامیابی کے ساتھ گورنمنٹ گرلز ہائی سیکنڈری اسکول اور گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول گوادر جدید میں اختتام پذیر ہوئی۔ اس تربیت کا مقصد اساتذہ کی تدریسی صلاحیتوں کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا اور انہیں نئے تدریسی رجحانات سے روشناس کرانا تھا۔اس تقریب کے اختتامی روز کے مہمان خصوصی اسسٹنٹ کمشنر گوادر، میر جواد احمد زہری تھے، انہوں نے اساتذہ کی محنت اور تربیت میں شمولیت کو سراہا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا، “اساتذہ قوم کے معمار ہیں اور ان کی تربیت میں بہتری ہمارے بچوں کے مستقبل کو روشن بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ اس قسم کی تربیتیں نہ صرف اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی میں معاون ثابت ہوتی ہیں بلکہ ان کے لیے ایک نئی توانائی کا ذریعہ بھی بنتی ہیں۔”تین روزہ تربیت میں مختلف اسکولوں کے اساتذہ نے بھرپور شرکت کی، جہاں انہیں جدید تدریسی تکنیکوں، سیکھنے کے نئے طریقوں، اور کلاس روم مینجمنٹ کے حوالے سے اہم معلومات فراہم کی گئیں۔ اس تربیت کا مقصد اساتذہ کو اس قابل بنانا تھا کہ وہ کلاس روم میں مزید موثر طریقے سے تعلیم دے سکیں اور طلباءکے تعلیمی معیار کو بلند کر سکیں۔اختتامی تقریب میں اساتذہ کو ان کی محنت اور کامیاب تربیت پر سرٹیفیکیٹس سے نوازا گیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فیمیل، بلقیس سلیمان، اور دیگر معزز اساتذہ بھی موجود تھے جنہوں نے تربیت کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنے طلباء کی بہتری کے لیے ان تکنیکوں کا بھرپور استعمال کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5056/2024
استامحمد2ستمبر ۔ڈپٹی کمشنر استامحمد جلیل احمد کی خصوصی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر استامحمد محمد رمضان اشتیاق نے آج تحصیل گنداخہ میں لگ و تحصیل استامحمد میں ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر سیلاب متاثرین میں امدادی سامان جس میں خیمے ،مچھر دانیاں،ایشیاء خوردونوش و دیگر ضروریات زندگی کی چیزیں تقسیم کی اس موقع پر تحصیلدار استامحمد علی گوہر مگسی، نائب تحصیلدار گامن خان بوہڑ و دیگر ریونیو اسٹاف بھی موجود تھے سیلاب متاثرین سے بات چیت کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر استامحمد محمد رمضان اشتیاق نے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنا انسان کے بس میں نہیں ہے مگر حفاظتی انتظامات کرکے ان کے نقصانات کو کم سے کم تو کیا جا سکتا ہے اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ نے محدود وسائل میں رہتے ہوئے جو بھی مناسب تھا سیلاب سے بچاو کے لئے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنایا جس کی بدولت کافی حد تک نقصانات کم ھوئے شدید بارشوں کے باوجود بھی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھرپور کوشش کی جا رہی ہے مستحق سیلاب متاثرین کی امداد کو یقینی بنانے کیلئے اس مشکلات میں آپ اپنے آپ کو کبھی بھی اکیلے نہ سمجھنا ضلعی و تحصیل انتظامیہ تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا کر آپ کی ہر ممکن مدد کو یقینی بنائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5057/2024
جھل مگسی2ستمبر ۔ایگزیکٹو انجینئر ایریگیشن جھل مگسی ڈویژن محمد یار مکسی نے کہا ہے کہ مون سون بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمارے انجینیئرز اور عملہ مشینری کے ہمراہ مختلف مقامات پر تعینات کیے گئے ہیں جن میں چوکھی ویلیج اور ایم ایٹ باریجہ شمبھانی سیف آباد جھل مگسی اور کوٹ مگسی سے گزرنے والے تمام سیلابی ریلوں کی صورتحال کو مد نظر رکھ کر اقدامات کیے جا رہے ہیں ضلع بھر کے تمام سیلابی ریلوں کی گزرگاہوں پر محکمہ ایریگیشن کے صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی اور صوبائی سیکریٹری آبپاشی حافظ عبدالماجد کے احکامات کی روشنی میں ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی مشاورت سے محکمہ ایریگیشن عوام کے مفاد عامہ میں مصروف عمل ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیلابی صورتحال کے جائزے کے موقع پر افسران اور قبائلی عمائدین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایگزیکٹو انجینیئر محمد یار مگسی نے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے عملے کو سختی سے ہدایات دیں کہ وہ ہنگامی حالات کو مدنظر رکھ کر اپنے فرائض منصبی نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ سرانجام دیں قدرتی آفات کا مقابلہ کسی صورت نہیں کیا جا سکتا مگر احتیاطی تدابیر اختیار کر کے ہم لوگوں کو جانی و مالی نقصان سے محفوظ رکھ سکتے ہیں محکمہ ایریگیشن کے افسران اپنی بساط سے بڑھ کر کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں محمد یار مگسی نے کہا کہ بالائی علاقوں سے آنے والے سلابی ریلوں کی کڑی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے اور بھاری مشینری کے ذریعے سیلابی ریلوں کو راستہ دیا جا رہا ہے تاکہ آبادی کی جانب نہ بڑھ سکے سیف آباد کے مقام پر عمومی طور پر پانی کے دباو¿ میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے کیونکہ ناڑی بینک دریا مولا سمیت دیگر بالائی علاقوں سے آنے والے سیلابی ریلے کوٹ مگسی چوکھی سے گزر کر پھر سندھ کے حدود میں داخل ہوجاتا ہے ہمارے
دورے کا مقصد یہی ہے کہ تمام تر صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے اور بہتر سے بہتر اقدامات کیے جائیں تاکہ وہ لوگوں کو کم سے کم نقصان ھو اور سیلابی ریلے گزر جائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5058/2024
کوئٹہ 2ستمبر ۔صوبائی محتسب بلوچستان نزر محمد بلوچ نے شکایت ملنے پر محکمہ ایریگیشن سے سائلہ کے تقرری آرڈر جاری کروادی۔ درخواست گزار نجمہ خان نے کچھ دن پہلے صوبائی محتسب کے دفتر میں محکمہ ایریگیشن کے خلاف کیس جمع کرایا تھا جس میں انکا کہنا تھا کہ انکوں محکمے ایریگیشن کی طرف سے جاری کردہ تقرری آرڈر پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔ صوبائی محتسب نے مزید انکوائری کیلئے کیس متعلقہ انویسٹیگیشن آفسر جمیل کاکڑ کو بجھوادیا۔ شکایت کی روشنی میں محکمہ ایریگیشن سے جواب طلب کیا گیا۔ بعد ازا صوبائی محتسب نے سائلہ کے حق میں فیصلہ دیا جس کے بعد سیکرٹری آبپاشی نے فیصلے پر عمل کرتے ہوے فوری طور تقرری آرڈر جاری کیا۔ درخواست گزار نے صوبائی محتسب کی جانب سے دادرسی پر شکریہ کا خط بیجھا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5059/2024
کوئٹہ02 ستمبر ۔علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق پیر کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا، جب کہ ژوب، شیرانی، پشین، قلعہ عبداللہ، موسیٰ خیل، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، ہرنائی، زیارت، کچھی میں تیز ہواو¿ں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ کوئٹہ، مستونگ، کوہلو اور بارکھان اضلاع میں بھی گرج چمک کا امکان ہے۔ صوبے کے باقی اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔ منگل کو صوبے کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا، جب کہ ژوب، شیرانی، قلعہ عبداللہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، نوشکی، کوئٹہ، مستونگ، قلات، خضدار، آواران،ہرنائی، زیارت، کچھی، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، بارکھان، سبی اور نصیر آباد کے اضلاع میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ صوبے کے باقی اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران زیارت میں 21.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ لورالائی میں 11.0 ملی میٹر اور کوئٹہ کے علاقے سریاب میں 1.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ سب سے زیادہ درجہ حرارت نوکنڈی میں 41 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ دالبندین اور تربت میں۔40 سبی میں 38، لسبیلہ اور پنجگور میں 36، گوادر میں 33 اور کوئٹہ میں 32 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔سائیکلون طوفان (CS) “ASNA” کے اثرات میں کمی آئی ہے اور بلوچستان کے ساحل کے ساتھ سمندر کی سطح پر دوپہر تک معمول پر آنے کا امکان ہے۔ ماہی گیر آج شام سے اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5060/2024
کچھی 2ستمبر۔ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ نے آج ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال ڈھاڈر کا اچانک دورہ کیا دورے کے موقع پر انہوں نے ہسپتال کے مختلف شعبہ جات کا تفصیلی معائینہ کیا جس میں ایمرجنسی سنٹر، نیوٹریشن سینٹر، لیبارٹری، کووڈ وارڈ، آکسیجن روم، بلڈ بینک، شامل ہے دورہ کیا ایم ایس ڈاکٹر زاہد علی و دیگر متعلقہ ڈاکٹر و پیرامیڈیکل اسٹاف بھی موجود تھے۔اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر زاہد علی نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال ڈھاڈر میں عوام کو دی جانے والی طبی امداد و درپیش مسائل کے متعلق تفصیل کے ساتھ ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ کو آگاہ کیا بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کچھی نے ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل اسٹاف کو ہدایت کی کہ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی ہرگز نہ کریں بلکہ خلوص دل سے اپنے فرائض منصبی کی بجا آوری کو یقینی بنائیں تاکہ ہسپتال میں آنے والے مریضوں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے اور زیر علاج مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی میں کوئی کسر نہ چھوڑیں کیونکہ حکومت بلوچستان لوگوں کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی میں خصوصی توجہ مبذول کر رکھی ہے اس شعبہ صحت سے منسلک ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل اسٹاف کو چاہیے کہ وہ اپنے فرائض نہایت ایمانداری اور خوش اسلوبی کیساتھ سر انجام دیں تاکہ ہسپتال میں آنے والے مریض مایوس نہیں بلکہ خوش ھو کر جائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5061/2024
لورالائی.2ستمبر ۔ حالیہ مون سون بارشوں کے پیش نظر سیلابی پانی کے روک تھام کیلئے محکمہ آب پاشی کے تمام اسکیمات کی نگرانی اور جائزہ لیا جا رہا ہے۔انجینئر غلام مصطفیٰ چانڈیو ایکسین ایریگیشن لورالائی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مون سون کے حالیہ بارشوں کے سیلابی پانی کے روک تھام کیلئے تمام ڈیموں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر ایریگیشن صادق عمرانی اور سیکرٹری ایریگیشن حافظ عبد الماجد کے خصوصی ہدایات پر لورالائی ایریگیشن کی ٹیم نے جہاں سیلابی پانی کے گزرگاہ میں روکاوٹیں تھیں۔ تمام کا صفائی کر کے فعال کردیا گیا اور اپنے نگرانی میں ایمرجنسی بنیادوں پرضلع میں تعمیر تمام ڈیموں کا معائنہ کیا جہاں مشینری کی ضرورت تھی وہاں پہنچا دیا گیا ھے تمام ڈیمز پر ایریگیشن کے ملازمین کی ڈیوٹی لگائی گئی اور تمام ایریگیشن آفیسرز اور ملازمین ھائی الرٹ ھیں۔تمام علاقوں کے لوگوں کو اور ارد گرد کے آبادی کو احتیاطی تدابیر اپنانے اور متعلقہ ملازمین کے رابطہ نمبرز بھی دہیے گیے ھیں اور ایمرجنسی کے صورت میں علاقے کے لوگوں سے تعاون کی اپیل کیا گیا۔ انشاء اللہ ہم اپنے ڈیوٹی میں کوئی کوتاہی نہیں برتیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5062/2024
لورالائی2, ستمبر ۔کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے کہا ہے کہ لواحقین کو ٹہ پر عمل درآمد موجودہ حکومت کا ایک بڑا کارنامہ ہے جس سے بیواو¿ں اور یتیموں کے چولہے جلے ہیں اور انھیں بغیر سفارش اور رشوت کے روزگار کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے لورالائی ڈویژن کے چاروں اضلاع کے محکمہ ریونیو کے فوت شدہ ملازمین کے لواحقین کو تعیناتی کے آ رڈر تقسیم کرنے کے موقع پر
بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع ڈسٹرکٹ انفارمیشن ٹیکنالوجی آ فیسر عبدالحکیم ، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن امیرجان لونی سپرنٹینڈنٹ اسٹبلشمنٹ برانچ عبد الجلیل و دیگر بھی موجود تھے کمشنر نے 11 نئے ملازمین میں تعیناتی کے آ رڈر تقسیم کئے جس میں جونیئر کلرک ، اسسٹنٹ کمپیوٹر آ پریٹر ،اور کلاس فور ملازمین شامل تھے اس میں ایک فیمیل ملازم بھی ہیں جواپنے مرحوم والد کے پوسٹ پر تعینات ہوئی ہیں۔کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے نئے تعینات ملازمین کو مخاطب کرتے ہوئے نصیحت کی کہ وہ اپنے والدین کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے مخلوق خدا کی خدمت کریں اور اپنا ڈیوٹی خلوص نیت سے ادا کریں۔اور عوام کا ان کے جائز کام وقت پر کیا کریں اور ان کے لئے آ سانیاں پیدا کریں۔تو حکومت تنخواہیں اور عوام دعائیں دیں گے۔انہوں کہاکہ ایک سال بروبیشن پیریڈ پر ہیں اس میں جو کام کرے گا رہے گا وہ جو کام اور ڈیوٹی نہیں کرے گا اس کو فارغ کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿