خبرنامہ نمبر 5036/2024
آج بروز ہفتہ کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمٰن بلوچ نے ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللّہ شاہ کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گنداواہ کا دورہ کیا-اس موقع پر ضلعی ناظم صحت ڈاکٹر بدر ندیم انصاری نے انھیں مذکورہ ہسپتال میں ادویات کی دستیابی ملیریا کٹس، ایمبولینسز، ٹراما سینٹر، (ای پی آئی) سینٹر و دیگر مختلف شعبہ جات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی-کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمٰن بلوچ نے متعلقہ ہسپتال کے اسٹاف کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے تمام سرکاری ہسپتالوں میں اپنی حاضری یقینی بنانے کیساتھ تمام ڈاکٹرز ودیگر اسٹاف مقدس فریضہ سمجھ کر اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی میں مصروف عمل رہیں انھوں نے تمام ڈاکٹرز ودیگر اسٹاف پر زور دیا کہ حکومت بلوچستان کی اولین ترجیحات میں غرباء و مساکین اور سیلاب متاثرین کو بنیادی مراکز صحت و سرکاری ہسپتالوں میں مفت ادویات و طبی سہولیات کی فراہمی ھے جس کیلئے ہنگامی بنیادوں پر حکومت بلوچستان کی جانب سے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں انھوں نے کہا کہ سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام مراکز صحت میں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے سیلاب متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس لگائے جائیں تاکہ غریب لوگ حکومت کے ان اقدامات سے بھرپور انداز میں مستفید ہو سکیں اس کے لئے ضروری ہے کہ ڈاکٹر حضرات ودیگر شعبہ صحت سے منسلک عملہ اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی و غفلت سے گریز کریں حکومت نے جو ذمہ داری عائد کی ہے اس پر پورا اترنے کے لئے تمام تر توانائیاں صرف کریں سستی،کاہلی و غفلت کا مظاہرہ ہرگز ناقابل برداشت عمل ہے ضلع جھل مگسی کے دور دراز علاقوں سے آنے والے مریضوں کو فوری طبی امداد کی فراہمی کیلئے ڈاکٹرز و دیگر اسٹاف اپنا فریضہ نہایت ہی خوش اسلوبی کے ساتھ سرانجام دیں۔ تاکہ عوام کو بہتر سے بہتر طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
خبرنامہ نمبر 5037/2024
نصیرآباد۔۔محکمہ ایریگیشن نصیرآباد سرکل کے سپرنٹڈنٹنگ انجینیئر کینالز عبدالحمید مینگل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر محکمے کے انجینیئرز اور عملہ مشینری کے ہمراہ عوام کے وسیع تر مفادات میں مصروف عمل ہے اس وقت مری بگٹی پہاڑی سلسلے سے تحصیل چھتر فلیجی سمیت دیگر علاقوں میں کوئی سیلابی ریلے نہیں آرہے جن سے ممکنہ خطرات کا سامنا ہو تاحال کوئی سیلابی ریلہ آنے کی اطلاعات نہیں ہیں اور نہ ہی ان علاقوں سے کوئی سیلابی ریلے پٹ فیڈر کینال اور ربیع کینال میں پہنچے ہیں ربیع کینال ٹو کے جو شگاف ہیں وہ پرانے ہیں جن کے ذریعے ہم دیگر علاقوں سے آنے والے سیلابی ریلوں کو شیٹ کر رہے ہیں تاکہ کم سے کم نقصان کا اندیشہ ہو اس لیے ربیع کینال ٹو کے اس شگاف کو ہم پر نہیں کررہے ہیں ہم ربیع II میں سیلابی ریلے کو شیٹ کی صورت میں پانی کے بہاؤ کو موڑ رہے ہیں اور محفوظ طریقے سے RD 558 کے قریب پٹ فیڈر کینال میں سیلابی پانی کو چھوڑ دیا جائے گا۔ قبولہ ندی سمیت دیگر سیلابی صورتحال میں محکمے کے انجینیئرز مشینری کے ذریعے اپنے فرائض منصبی میں مصروف عمل ہیں صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی اور صوبائی سیکرٹری آبپاشی حافظ عبدالماجد کے احکامات کی روشنی میں سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھ کر محکمے کے تمام آفیسران اور عملہ مصروف عمل ہیں ہم اپنے فرائض سے کبھی بھی غافل نہیں ہو سکتے اور جن مقامات پر پانی کے دباؤ میں اضافہ محسوس ھوتا ھے تو ہنگامی صورتحال کو دیکھتے ہوئے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
خبرنامہ نمبر 5038/2024
جھل مگسی یکم ستمبر:آج بروز ہفتہ کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمٰن بلوچ نے ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللّہ شاہ کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گنداواہ کا دورہ کیا-اس موقع پر ضلعی ناظم صحت ڈاکٹر بدر ندیم انصاری نے انھیں مذکورہ ہسپتال میں ادویات کی دستیابی ملیریا کٹس، ایمبولینسز، ٹراما سینٹر، (ای پی آئی) سینٹر و دیگر مختلف شعبہ جات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی-کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمٰن بلوچ نے متعلقہ ہسپتال کے اسٹاف کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے تمام سرکاری ہسپتالوں میں اپنی حاضری یقینی بنانے کیساتھ تمام ڈاکٹرز ودیگر اسٹاف مقدس فریضہ سمجھ کر اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی میں مصروف عمل رہیں انھوں نے تمام ڈاکٹرز ودیگر اسٹاف پر زور دیا کہ حکومت بلوچستان کی اولین ترجیحات میں غرباء و مساکین اور سیلاب متاثرین کو بنیادی مراکز صحت و سرکاری ہسپتالوں میں مفت ادویات و طبی سہولیات کی فراہمی ھے جس کیلئے ہنگامی بنیادوں پر حکومت بلوچستان کی جانب سے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں انھوں نے کہا کہ سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام مراکز صحت میں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے سیلاب متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس لگائے جائیں تاکہ غریب لوگ حکومت کے ان اقدامات سے بھرپور انداز میں مستفید ہو سکیں اس کے لئے ضروری ہے کہ ڈاکٹر حضرات ودیگر شعبہ صحت سے منسلک عملہ اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی و غفلت سے گریز کریں حکومت نے جو ذمہ داری عائد کی ہے اس پر پورا اترنے کے لئے تمام تر توانائیاں صرف کریں سستی،کاہلی و غفلت کا مظاہرہ ہرگز ناقابل برداشت عمل ہے ضلع جھل مگسی کے دور دراز علاقوں سے آنے والے مریضوں کو فوری طبی امداد کی فراہمی کیلئے ڈاکٹرز و دیگر اسٹاف اپنا فریضہ نہایت ہی خوش اسلوبی کے ساتھ سرانجام دیں تاکہ عوام کو بہتر سے بہتر طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
خبرنامہ نمبر 5039/2024
دکی یکم ستمبر۔ ڈپٹی کمشنر کلیم اللہ کاکڑ نے دکی ٹو چمالنگ روڈ کا معائنہ کرنے کے لیے ایک تفصیلی دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد روڈ کی تعمیراتی کام کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لینا تھا ڈپٹی کمشنر نے روڈ کے مختلف حصوں کا بغور مشاہدہ کیا اور تعمیراتی معیار، کام کی رفتار، اور دیگر اہم پہلوؤں پر توجہ دی۔ انہوں نے موقع پر موجود عملے سے ملاقات کی اور پروجیکٹ کی تکمیل پر بات چیت کی۔ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر عوام کو یقین دلایا کہ حکومت اس پروجیکٹ کی بروقت اور معیاری تکمیل کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کی تعمیر علاقے کی ترقی اور عوام کی سہولت کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہر ممکن اقدام اٹھائے گی تاکہ سڑک کی تعمیر میں کسی قسم کی تاخیر یا نقص نہ ہو۔ڈپٹی کمشنر کلیم اللہ کاکڑ نے مزید کہا کہ سڑک کے مکمل ہونے سے علاقے میں نقل و حمل کی سہولت بہتر ہوگی، جس سے مقامی معیشت میں بھی بہتری آئے گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تعمیراتی کام میں مصروف مزدوروں اور کنٹریکٹر سے تعاون کریں۔
خبرنامہ نمبر 5040/2024
گوادر: یکم ستمبر: زیر نظر ویڈیو میں سمندر کے خطرناک موسمی حالات کے دوران دیمی زر میں جی ڈی اے کی جانب سے تعمیر شدہ بریک واٹر کا نظارہ کیا جا سکتا ہے، جو سینکڑوں کشتیوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بریک واٹر کے اندر ماہی گیر اپنی کشتیاں محفوظ طریقے سے پارک کیے ہوئے ہیں، جبکہ دوسری جانب سمندری طوفان ”اسنا” کی شدت سے سمندر کی خوفناک لہریں بلند ہو رہی ہیں۔یہ قابل ذکر ہے کہ گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے دیمی زر، پدی زر، پشکان اور سربندر کے مقامات پر جدید بریک واٹرز تعمیر کیے ہیں۔ ان بریک واٹرز کی بدولت ماہی گیر سمندری طوفان اور تیز ہواؤں کے دوران اپنی ہزاروں کشتیوں کو محفوظ طریقے سے لنگر انداز کر سکتے ہیں، جو کہ کسی بھی موسمی آفت میں ان کی زندگیوں اور مال و اسباب کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔ گوادر میں یہ اقدامات نہ صرف ماہی گیری کی صنعت کے فروغ کا باعث بن رہے ہیں بلکہ ماہی گیروں کے لیے ایک محفوظ اور مستحکم مستقبل کی ضمانت بھی فراہم کر رہے ہیں۔گوادر: گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) نے سمندر کے خطرناک موسمی حالات کا سامنا کرنے کے لیے دیمی زر میں ایک انتہائی مضبوط اور جدید بریک واٹر تعمیر کیا ہے، جو سینکڑوں ماہی گیر کشتیوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ ثابت ہو رہا ہے۔ اس بریک واٹر کے اندر ماہی گیر اپنی کشتیاں حفاظت کے ساتھ پارک کر سکتے ہیں، جبکہ سمندری طوفان ”اسنا” کی شدت سے سمندر کی بلند اور خوفناک لہریں کشتیوں اور ماہی گیری کے اوزاروں کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔یہ بھی قابل غور ہے کہ جی ڈی اے نے گوادر کے مختلف مقامات جیسے دیمی زر، پدی زر، پشکان اور سربندر پر جدید بریک واٹرز تعمیر کیے ہیں، جو ماہی گیروں کو سمندری طوفان اور تیز ہواؤں کے دوران اپنی ہزاروں کشتیوں کو محفوظ طریقے سے لنگر انداز کرنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ یہ اقدامات نہ صرف موسمی آفات کے دوران ماہی گیروں کی زندگیوں اور املاک کی حفاظت کو یقینی بناتے ہیں، بلکہ گوادر کی ماہی گیری صنعت کے فروغ اور ماہی گیروں کے لیے ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال مستقبل کی ضمانت بھی فراہم کر رہے ہیں۔ گوادر کے بریک واٹرز کا یہ منصوبہ مقامی آبادی کے لیے ترقی اور معاشی استحکام کی ایک روشن مثال بن چکا ہے۔
خبرنامہ نمبر 5041/2024
کوئٹہ یکم ستمبر:علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق اتوار کو مکران کی ساحلی پٹی جیوانی، گوادر، پسنی اور اورماڑہ اور کیچ کے ملحقہ علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ 50-60 کلومیٹر فی گھنٹہ کے رفتار سے آندھی متوقع ہے۔جبکہ ژوب، شیرانی، کوئٹہ، قلعہ عبداللہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، ہرنائی، زیارت، کچھی اور بارکھان اضلاع میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ صوبے کے باقی اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔ پیر کو صوبے کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا جبکہ ژوب، شیرانی، قلعہ عبداللہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، کوئٹہ، مستونگ، قلات، خضدار، ہرنائی میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ صوبے کے باقی اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اورماڑہ میں (12.0mm)، پسنی میں (6.0mm)، گوادر میں (3.0mm)، سمنگلی اور زیارت میں (1mm)، مسلم باغ میں (0.5mm) ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔دالبندین میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 44 ریکارڈ کیا گیا: تربت میں 44، نوکنڈی اور پسنی میں 37، دالبندین میں 36، لسبیلہ میں 35، پنجگور اور گوادر میں 34، کوئٹہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ بلوچستان کے ساحل کے لیے ممکنہ خطرہ کمزور ہو گیا ہے کیونکہ سمندری طوفان (CS) ”ASNA” گوادر سے تقریباً 250 کلومیٹر جنوب میں (22.9°N, 62.6°E) پر موجود ہے اور اس کے جنوب مغرب یعنی اومان کے NE ساحل کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔ آدھی رات تک سسٹم کے اثرات میں بتدریج کمی واقع ہو گی اور آئندہ 24 گھنٹوں کے بعد شمالی بحیرہ عرب یعنی بلوچستان کے ساحل کے ساتھ صورتحال معمول پر آنے کی توقع ہے۔
خبرنامہ نمبر 5045/2024
وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی نے گزشتہ شب سائنس کالج میں پیش آنے والے آتشزدگی واقعے کا نوٹس لے لیا ‘اور رپورٹ طلب کی۔وزیر تعلیم نے سیکریٹری کالجز اور ہائیر ٹیکنیکل ایجوکیشن اور متعلقہ کالج پرنسپل کو ہدایت کی کہ واقعے کی فوری انکوائری کر کے تفصیلات سے آگاہ کرے ‘ اور اگر اس میں کسی شرپسندی کا عنصر ملوث ہے تو انکے خلاف قانونی کارروائی کی جائے ‘واقع کی ایف آئی آر درج کی جائے ‘ صوباء وزیر نے ہدایات کی کہ تعلیمی اداروں میں سیکورٹی کے خاطرخواہ انتظامات کئے جائے ‘غیر متعلقہ اشخاص کا ہاسٹلوں میں داخلہ فوری بند کیا جائے ‘ صوبائی وزیر نے واقع پر تشویش کا اظہار کیا۔
خبرنامہ نمبر 5046/2024
صوبائی مشیر محنت افرادی قوت سردار بابا غلام رسول عمرانی نے ضلع نصیرآباد کے سیلاب متاثرہ علاقوں گوٹھ گل حسن منجھو گوٹھ پیارا خان گوٹھ شاہنواز بھٹو گوٹھ وریام منجھو گوٹھ غلام حسین رند گوٹھ شاہنواز منجھو کا دورہ کیا سیلاب متاثرین نے مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی مشیر محنت افرادی قوت سردار بابا غلام رسول عمرانی کو اپنے مابین پاکر خوشی کا اظہار کیا اور اپنے درپیش مسائل کے متعلق انہیں تفصیل سے آگاہی فراہم کی حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کی ہر ممکن امداد کو یقینی بنایا جائے گا مصیبت کی اس گھڑی میں اپنے بھائیوں کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے کٹھن حالات میں عوام کی خدمت کرنا ہمارا نصب العین ہے ان شائاللہ ہم عوام کو ہرگز مایوس نہیں کریں گے صوبائی مشیر محنت افرادی قوت سردار بابا غلام رسول عمرانی کا دورے کے موقع پر سیلاب متاثرین اور علاقہ معتبرین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سیاسی و قبائلی رہنماء میر علی حسن جاموٹ محمد اشرف عمرانی محمد دین عمرانی ایگزیکٹو انجینئر کیسکو آپریشن میر محمد وریام منجھو رئیس لعل منجھو میر شاہنواز منجھو رئیس نذیر منجھو آصف نبی عمرانی سمیت دیگر آفیسران موجود تھے صوبائی مشیر سردار بابا غلام رسول عمرانی نے دورے کے موقع پر سیلاب متاثرین اور علاقے کے معتبرین کو یقینی دیہانی کروائی کہ مصیبت کی اس گھڑی میں آپ کی ہرممکن مدد کی جائے گی وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے احکامات کی روشنی میں اپنے بھائیوں کی مدد کرنے کے لیے حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے ہم پر لازم ہے کہ ہم آپ کی خدمت کریں انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کی جانب سے ابتدائی طور پر تمام سیلاب متاثرین میں اشیاء خوردونوش ادویات کی فراہمی اور ٹینٹ فراہم کئے جارہے ہیں ان شائاللہ مزید امداد سامان پی ڈی ایم اے سے منگوایا جارہا ہے سیلاب متاثرین کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے ان کے دکھوں کا مداوا کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ منجھو نالہ اس وقت سیلابی پانی سے بھر چکا ہے جو کہ دیگر دیہاتوں کے لیے بھی خطرناک صورتحال اختیار کر سکتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ محکمہ ایریگیشن پانی کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کریں تاکہ عوام میں پایا جانے والا خوف ختم ہوسکے اس حوالے سے ہم محکمہ ایریگیشن کے حکام سے رابطے میں ہیں بہت جلد فوری طور پر اقدامات کیے جائیں گے تاکہ حکومتی اقدامات سے عوام مستعفید ہوسکے۔
خبرنامہ نمبر 5047/2024
نصیر آباد یکم ستمبر:ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد کاکڑ کے احکامات پر نصیرآباد کے سیلاب متاثرین میں ٹینٹ راشن کی فراہمی کے ساتھ ساتھ سیلاب متاثرین کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی اقدامات کیے گئے سیلاب متاثرین کو ان کہ دہلیز پر ہر ممکن اقدامات کیے جائیں تاکہ سیلابی متاثرین کی مشکلات میں واضح طور پر کمی واقع ہو سکے ہم اپنے بھائیوں کو مشکلات کی اس گھڑی میں ہرگز تنہا نہیں چھوڑیں گے ریلیف کی فراہمی کے بعد ان شائاللہ بحالی کے کام بھی شروع کئے جائیں گے تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد کاکڑ کے احکامات کی روشنی میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر نصیر آباد ڈاکٹر محمد حسن ڈومکی کی ہدایت پر سے تحصیل تمبو کے علاقے منجوشوری بیرون میں سیلاب سے متاثرہ علاقہ گوٹھ محمد مراد منجھو میں میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا میڈیکل کیمپ ڈاکٹر واجد علی کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں ڈاکٹرز اور لیڈی ڈاکٹر سمیت پیرامیڈیکس نے اپنی خدمات سر انجام دی میڈیکل کیمپ میں گوٹھ محمد مراد منجھو سمیت دیگر قریبی علاقوں سے بڑی تعداد میں خواتین مرد اور بچوں نے شرکت کی ڈاکٹرز اور لیڈی ڈاکٹرز نے ان کا معائنہ کر کے انہیں ادویات بھی فراہم کی جبکہ منجھو شوریٰ کے مختلف گوٹھوں جس میں گوٹھ میر گل حسن منجھو۔گوٹھ پیار خان منجھو۔گوٹھ نیک محمد منجھو میں موبائل میڈیکل بھی لگایا گیا موبائل میڈیکل کیمپ میں بھی علاقے کے لوگوں کا علاج معالج کیا گیا انہیں ادویات فراہم کی گئی جبکہ سیلاب سے متاثرہ حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوں کے لیے کیٹس تقسیم کی گئیں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر محمد حسن ڈومکی۔ پی پی ایچ ائی کے ڈی ایس ایم فیصل اقبال کھوسہ نے حاملہ خواتین میں کیٹس تقسیم کیں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر نصیر آباد ڈاکٹر محمد حسن ڈومکی۔پی پی ایچ ائی کے ڈی ایس ایم فیصل اقبال کھوسہ اور ڈی ایس وی ثنا اللہ خان نے میڈیکل کیمپ اور موبائل میڈیکل کیمپوں کا دورہ کر کے جائزہ لیا میڈیکل کیمپ میں انے والے مرد اور خواتین مریضوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی ڈی ایچ او ڈاکٹر محمد حسن ڈومکی نے کہا کہ محکمہ صحت نصیر اباد کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام تر انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ سیلاب متاثرین کو صحت کے حوالے سے کوئی مشکلات درپیش نہ آئے میڈیکل کیمپوں میں بھی وافر مقدار میں ادویات رکھی گئی ہیں ار ایچ سی منجھو شوری میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے بعد ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر نصیر آباد ڈاکٹر محمد حسن ڈومکی نے آر ایچ سی منجھو شوری کا دورہ کیا ادویات چیک کیں ڈاکٹر طارق بلوچ کی سربراہی میں ار ایچ سی منجھو شوری کا تمام اسٹاف موجود تھے۔
خبرنامہ نمبر 5048/2024
کچھی یکم ستمبر۔سیلابی پانی کے بھاگ بچاو بند پر شدید دباؤ کے دوران ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ کی ہدایت پر بھاگ تحصیل انتظامیہ متحرک ہوگئی علاقے کو سیلابی صورتحال سے محفوظ رکھنے کے لیے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے اسسٹنٹ کمشنر بھاگ نوید احمد بلوچ کی نگرانی میں دریائے ناڑی کے بھاگ بچاو بند پر شدید دباؤ کے وقت ڈی ایس پی بھاگ تحصیلدار بھاگ سید اللہ یار شاہ ایس ایچ او بھاگ ذوالفقار علی مغیری ہیڈ محرر لیویز زبیر احمد گویا و دیگر ملازمین لیویز کے ہمراہ ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بھاگ بچاو بند پر موجود ہیں۔ اس دوران ایسکیویٹر بچاو بند پر کام کرنے میں مصروف عمل ہے اسی دوران نا صرف سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے بلکہ کام کو رواں دواں رکھنے کیلئے کسی بھی قسم کے انتظامی مسئلہ کے حل کیلئے موقع پر موجود ہیں۔ بھاگ کیعلاقے میں بند کے کٹاؤ کی بحالی اور مختلف مقامات پر بندات کو مضبوط بنانے کے کاموں میں رات سے مسلسل سرگرم ہیں مشینری کے ذریعے ارباب نالے کے گنڈھے کو توڑکر واپڈا گریڈ اور بلوچ کالونی پر پانی کا دباؤ کم کرنے کی کوشش بھی کی جارہی ھے جبکہ گوٹھ حاجیجہ روڈ کو توڑ کر مغربی بچاؤ بند کو محفوظ کیا جارہا ہے یہ کارروائیاں انتظامیہ کی جانب سے علاقے کو ممکنہ سیلابی خطرات سے محفوظ رکھنے اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کی جا رہی ہیں، جو انتہائی اہمیت کی حامل ہیں اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ کی جانب سے سخت احکامات دیئے گئے ہیں کہ لوگوں کے جان و مال کو ہر صورت محفوظ رکھا جائے سیلابی ریلوں کے اخراج کے لیے متبادل راستے بنائے جائیں تاکہ گوٹھوں و گاؤں کو نقصانات سے بچایا جا سکے۔