News

01-08-2025

خبرنامہ نمبر5344/2025
کراچی1یکم اگست ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے جمعہ کو یہاں کراچی بلاول ہاوس میں صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی ملاقات میں صوبے کی مجموعی صورتحال، امن و امان، ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاحی اقدامات پر تفصیلی گفتگو ہوئی وزیر اعلیٰ نے صدر مملکت کو بلوچستان میں امن و استحکام کی بحالی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت صحت، تعلیم، اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کو اولین ترجیح دے رہی ہے اور ان شعبوں میں متعدد منصوبے موثر انداز میں جاری ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت، رفتار اور اعلیٰ معیار کو یقینی بنا رہی ہے تاکہ عوام تک حقیقی معنوں میں ثمرات پہنچ سکیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے عوامی خدمت کو اپنی پالیسی کا مرکز بنا لیا ہے اور ہر منصوبہ عوامی مفاد کو پیشِ نظر رکھ کر ترتیب دیا جا رہا ہے صدر مملکت آصف علی زرداری نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی قیادت اور حکومتی اقدامات کو سراہا انہوں نے بلوچستان میں قیام امن اور ترقی کے عمل کو مزید مستحکم بنانے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کی ترقی کو قومی ترقی کا سنگ بنیاد سمجھتی ہے.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5345/2025
کوئٹہ 1یکم اگست ۔ سیکریٹری محکمہ پی ایچ ای محمد ہاشم غلزئی کی صدارت میں گوادر کے پانی کے بحران سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیرمین گوادر پورٹ نور الحق بلوچ، سیکریٹری پی ایچ ای ہاشم غلزئی، چیف انجینئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، ایکسئین پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ گوادر انجینئر مومن بلوچ اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ گوادر شہر میں پانی کے جاری بحران پر فوری قابو پانے کے لیے گوادر پورٹ پر قائم ڈیسالینیشن پلانٹ سے روزانہ پانی کی فراہمی کا آغاز کیا جائے گا۔ اس حوالے سے بلوچستان حکومت اور گوادر پورٹ اتھارٹی کے درمیان ایک باضابطہ معاہدہ جلد متوقع ہے۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ تمام متعلقہ ادارے مشترکہ حکمت عملی کے تحت کام کریں تاکہ گوادر کے عوام کو درپیش پانی کی قلت میں فوری ریلیف دیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5346/2025
کوئٹہ 1یکم اگست ۔ حکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و انسداد منشیات بلوچستان کی بڑی کارروائی — 15 کلوگرام چرس برآمد، کار ضبط، ایک ملزم نامزدسیکریٹری ایکسائز، ٹیکسیشن و انسداد منشیات بلوچستان جناب سید ظفر علی شاہ بخاری اور ڈائریکٹر جنرل ایکسائز (نارتھ زون) کوئٹہ محمد ایوب ہزارہ کی خصوصی ہدایات پر ای ٹی او IX کوئٹہ کی ٹیم نے منشیات فروشوں کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے 15 کلوگرام چرس برآمد کرلی۔یہ کارروائی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، جس کے دوران ایک کار کو قبضے میں لیا گیا جبکہ ایک منشیات فروش کو ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا۔ کارروائی کے دوران INL کے فراہم کردہ جدید ہینڈ ہیلڈ رامن اینالائزر کی مدد سے برآمد شدہ منشیات کی فوری اور درست تصدیق کی گئی۔قانونی کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور مزید تفتیش جاری ہے، تاکہ اس نیٹ ورک کے دیگر عناصر کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و انسداد منشیات بلوچستان صوبے کو منشیات سے پاک بنانے کے لیے پرعزم ہے اور اس جدوجہد میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5347/2025
کوئٹہ 1یکم اگست ۔ چیئرپرسن قاہمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کی ہرنائی کول مائن حادثے کے زخمی کان کنوں سے عیادت۔کوئٹہ چئیرپرسن قائمہ کمیٹی برائے سینیٹ برائے انسانی حقوق سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے سول اسپتال میں ہرنائی کول مائنز ایریا میں پیش آنے والے گیس دھماکے میں زخمی ہونے والے کان کنوں کی عیادت کی سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے اسپتال میں زیرِ علاج مزدوروں کی خیریت دریافت کی اور ان کے علاج معالجے کے حوالے سے متعلقہ حکام سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا اس موقع پر سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے سول ہسپتال کے متعلقہ حکام کو زخمیوں کے علاج کے حوالے سے تمام تر سہولیات میسر کرنے کی ہدایات بھی دیں سینیٹر ممتاز زہری نے تمام زخمیوں کو ان علاج معالجے کے حوالے سے ہر ممکن تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ مزدور معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، ان کی حفاظت یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔اس موقع پر لیبر فیڈریشن کے رہنما بھی سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کے ساتھ موجود تھے لیبر فیڈریشن کے رہنماوں نے اپنے مسائل سے بھی انھیں آگاہ کیا سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ لیبر فیڈریشن کے مسائل کے حوالے سے حکومت کی یہ اولین کوشش ہے کہ مزدوروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ان کے جو بھی مسائل ہیں چاہئے وہ لیبر قوانین کے حوالے سے ہوں مزدوروں کے لیے تعلیم صحت کانکنی کے حوالے سے حفاظتی اقدامات یا ان کے رہاہش کے حوالے سے جو بھی مساہل ہیں انھیں حل کرنا حکومت کی زمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے میں بذاتِ خود سینٹ اور دیگر حکومتی حلقوں میں مزدوروں کی آواز بنوں گی اور جو بھی فورم ہو وہاں مزدوروں کے تمام بنیادی مساہل سے انھیں آگاہی فراہم کرونگی اور اس واقعے کے حوالے سے سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے ۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے جاں بحق ہونے والے کان کنوں سے تعزیت کرتے ہوئے دعا کی کہ اللّٰہ پاک جانبحق کام کنوں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو اللہ تعالیٰ صبر دے انہوں نے زخمی ہونے والے کان کنوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5348/2025
لورالائی 1یکم اگست پاپولیشن ورلڈ ڈے کی مناسبت سے آگاہی سیمینار و تقریب کا انعقاد.محکمہ بہبود ابادی ضلع لورالائی کے زیر اہتمام عالمی یوم ابادی کے موقع پر UNFPAکے اشتراک سے RHSسنٹر ٹیچنگ ہسپتال لورالائی میں ایک سادہ مگر پروقار تقریب کا اہتمام کیاگیا۔ڈسٹرکٹ پاپولیشن آفیسر لورالائی محترمہ ڈاکٹر نسرین گل کی زیرِ صدارت اس آگاہی سیمینار کا مقصد عوام، بالخصوص خواتین کو آبادی میں توازن، خاندانی منصوبہ بندی اور تولیدی صحت کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا تھا۔تقریب میں گائناکالوجسٹ ڈاکٹر زرینہ، ڈاکٹر نگہت افروز، ڈاکٹر فضیلہ، ڈاکٹر گلنار، ڈاکٹر صفیہ۔مس ماہ جبیں۔مس۔نگہت یاسمین سمیت شعبہ صحت سے وابستہ دیگر ماہرین نے شرکت کی اور موضوع پر روشنی ڈالی۔ شرکاء میں خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے موضوع سے متعلق سیشنز میں دلچسپی سے حصہ لیا۔ڈاکٹر نسرین گل نے اپنے خطاب میں کہا کہ خاندانی منصوبہ بندی صرف حکومت کی نہیں بلکہ ہر فرد کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے اور صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے پاپولیشن ویلفیئر پروگرامز کی اہمیت پر زور دیا۔سیمینار کے اختتام پر شرکاء میں معلوماتی مواد بھی تقسیم کیا گیا اور سوال و جواب کا سیشن رکھا گیا تاکہ خواتین کے خدشات کا ازالہ کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5349/2025
کوئٹہ 1یکم اگست ۔محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و انسداد منشیات بلوچستان کے زیر اہتمام لیویز ٹریننگ سینٹر خضدار سے تربیت مکمل کرنے والے کانسٹیبلز کے اعزاز میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں انہیں اسناد سے نوازا گیا۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈائریکٹر جنرل ایکسائز، ٹیکسیشن و انسداد منشیات کوئٹہ جناب محمد ایوب ہزارہ تھے، جب کہ دیگر معزز شرکاء میں ڈائریکٹر ہیڈکوارٹرز جناب نصیر اللہ خان مندوخیل، ای ٹی او-II جناب نیاز احمد، ای ٹی او-IV جناب جہانزیب جمیل، اور ای ٹی او-VI محترمہ نَجویٰ غنی شامل تھیں۔تقریب میں افسران، ٹریننگ اسٹاف، اور دیگر معززین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ یہ تقریب صرف اسناد کی تقسیم تک محدود نہیں، بلکہ ان نوجوانوں کی محنت، لگن اور پیشہ ورانہ جذبے کا عملی اعتراف ہے، جنہوں نے لیویز ٹریننگ سینٹر خضدار میں اپنی تربیت کامیابی سے مکمل کی۔تربیت کے دوران ان اہلکاروں کو نہ صرف جسمانی مشقیں کروائی گئیں بلکہ انہیں اخلاقی، قانونی اور پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے حوالے سے بھی مکمل تربیت دی گئی۔ خاص طور پر منشیات کے خلاف جنگ، مشکوک سرگرمیوں کی شناخت، اسلحہ کے استعمال، اور قانون نافذ کرنے کے جدید طریقوں سے روشناس کروایا گیا۔مقررین نے مزید کہا کہ یہ نوجوان کانسٹیبلز اب محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و انسداد منشیات کی اہم صفوں میں شامل ہو چکے ہیں، اور ان کی ذمہ داری صرف وردی پہننے تک محدود نہیں بلکہ معاشرے کو منشیات جیسے ناسور سے پاک کرنا، غیر قانونی گاڑیوں کی روک تھام، اور ٹیکس نظام کی شفافیت کو یقینی بنانا بھی ان کی اہم ذمہ داریوں میں شامل ہے۔محکمہ کے سینئر افسران نے تمام تربیت مکمل کرنے والے جوانوں کو دلی مبارک باد دی اور ان کے انسٹرکٹرز و تربیتی عملے کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر جوانوں نے یہ عزم کیا کہ وہ اپنی نئی ذمہ داریاں مکمل دیانتداری، جذبے اور قومی فریضے کے تحت انجام دیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5350/2025
جعفرآباد1یکم اگست ۔کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت ضلع جعفرآباد میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں (NGOs) کے نمائندگان کا کوآرڈینیشن اور جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف این جی اوز کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد ضلع بھر میں جاری فلاحی سرگرمیوں کا جائزہ لینا اور تمام اداروں کے درمیان موثر روابط کو فروغ دینا تھا۔ اجلاس میں شریک نمائندگان نے ضلعی انتظامیہ کو اپنے اپنے اداروں کی جانب سے تعلیم، صحت، پانی، خوراک، تحفظ، خواتین کی بہبود اور دیگر عوامی مفاد کے شعبوں میں جاری اقدامات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این جی اوز کی خدمات سے عوام کو براہ راست ریلیف مل رہا ہے اور یہ سب ادارے ضلعی حکومت کے ساتھ مل کر اگر مربوط انداز میں کام کریں تو نتائج مزید بہتر ہو سکتے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ آئندہ تمام این جی اوز ضلعی انتظامیہ کی مشاورت اور رہنمائی کے ساتھ منصوبہ بندی کریں گی اور کام کے دائرہ کار کا تعین مشاورت سے ہوگا تاکہ ایک ہی علاقے میں بار بار مداخلت کی بجائے تمام تحصیلوں اور یونین کونسلز میں فلاحی سرگرمیوں کی مساوی تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ این جی اوز ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنائیں اور ضلعی سطح پر کوآرڈینیشن میکانزم کو مزید موثر بنایا جائے گا تاکہ مسائل کے حل میں تاخیر نہ ہو۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے کہا کہ ضلعی حکومت این جی اوز کو مکمل تعاون فراہم کرے گی مگر اس کے ساتھ ساتھ نتائج پر مبنی کام اور پیش رفت کی رپورٹنگ بھی ناگزیر ہے تاکہ ضلع میں ہونے والی تمام سرگرمیوں کا ریکارڈ برقرار رکھا جا سکے۔ اجلاس میں تمام نمائندگان نے ضلعی حکومت کے ساتھ اشتراک پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں بھی باہمی ہم آہنگی سے کام جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5351/2025
نصیرآباد1یکم اگست ۔پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئر انیشیٹو (PPHI) نصیرآباد کے زیر اہتمام لیڈی ہیلتھ ورکرز (LHWs) اور مڈوائفری اسٹاف کے لیے سہ روزہ پیشہ ورانہ تربیتی ورکشاپ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی۔ تربیتی سیشن میں نصیرآباد، صحبت پور، جعفرآباد، اوستہ محمد اور سبی اضلاع سے خواتین اسٹاف نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تربیت ڈاکٹر شاہ پری نے فراہم کی جنہوں نے شرکاء کو پیشہ ورانہ خدمات کی فراہمی، طبّی اخلاقیات اور بنیادی طبی سہولیات کی فراہمی سے متعلق تفصیلی رہنمائی فراہم کی۔ اختتامی تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ تھے، جبکہ دیگر مہمانوں میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نصیرآباد ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی، ڈی ایچ او جعفرآباد ڈاکٹر ایاز حسین جمالی، پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم فیصل اقبال کھوسہ، بابر جمالی، طارق شہباز، ایم ایس ڈاکٹر حبیب پندرانی، اے ڈی ایس ایم تنویر احمد بلیدی، فدا حسین مگسی، شفیق احمد کھوسہ اور ایم ایس ایف کی نمائندہ امبرین شامل تھیں۔ تقریب میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی شرکاء کو پہلی، دوسری، تیسری اور چوتھی پوزیشن پر تعریفی اسناد اور نقد انعامات بھی دیے گئے۔ ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے اپنے خطاب میں کہا کہ صحت کے شعبے میں بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے اور پی پی ایچ آئی اس میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نصیرآباد ڈویڑن اور سبی میں نئے بیسک ہیلتھ یونٹس کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ عوام کو ان کی دہلیز پر صحت کی سہولیات میسر آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو درپیش طبی مسائل کے حل کے لیے لیڈی ہیلتھ ورکرز اور مڈوائفری اسٹاف کو دی گئی تربیت نہایت اہمیت کی حامل ہے، اور اب ان پر لازم ہے کہ وہ اپنی جائے تعیناتی پر باقاعدہ موجودگی کو یقینی بنائیں اور اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں احسن انداز میں ادا کریں۔ غیر حاضر اسٹاف کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ ساتھ ہی، اگر کسی بی ایچ یو میں ادویات کی کمی ہو تو فوری طور پر متعلقہ حکام کو آگاہ کیا جائے تاکہ بروقت اقدامات ممکن بنائے جا سکیں۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلع انتظامیہ، محکمہ صحت اور پی پی ایچ آئی مل کر مفادِ عامہ کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائیں گے تاکہ عوام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5352/2025
کوئٹہ1یکم اگست ۔ وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، وجیہہ قمر،صوبائی وزیر تعلیم (حکومت بلوچستان)، محترمہ راحیلہ حمید خان درانی، اور ڈائریکٹر جنرل نیوٹیک (NAVTTC) حسین بخش مگسی نے مورخہ 1 اگست 2025 کو دخترانِ پاکستان ایونٹ کے تحت سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی (SBKWU) کا دورہ کیا۔پروفیسر ڈاکٹر وائس چانسلر SBKWU روبینہ مشتاق نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔دورے کے دوران ایک مختصر تعارفی پریزنٹیشن پیش کی گئی جس میں یونیورسٹی کی سابقہ کامیابیوں اور آئندہ ضروریات کو اجاگر کیا گیا۔ اس موقع پر پرو وائس چانسلر، رجسٹرار، ڈینز اور ڈائریکٹرز بھی موجود تھے۔ اس کے بعد صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی اور وائس چانسلر SBKWU پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وجیہہ قمر کو اعزازی شیلڈ پیش کی اور یونیورسٹی کے دورے پر معزز مہمان کا شکریہ ادا کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5353/2025
تربت 1یکم اگست ۔ یونیورسٹی آف تربت کے بی ایس کمپیوٹر سائنس پروگرام کو نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل (این سی ای اے سی) کی جانب سے باقاعدہ منظوری دے دی گئی ہے۔ اس اہم کامیابی کے ساتھ، یونیورسٹی آف تربت خطے کی واحد یونیورسٹی بن گئی ہے جو این سی ای اے سی سے منظور شدہ کمپیوٹنگ پروگرام پیش کر رہی ہے۔یہ منظوری یونیورسٹی کے تدریسی معیار، جدید نصاب، ماہر فیکلٹی، اور جدید ترین انفراسٹرکچر کی بنیاد پر دی گئی ہے۔ یہ کامیابی اس امر کی بھی عکاسی کرتی ہے کہ یونیورسٹی آف تربت این سی ای اے سی کے وضع کردہ معیارات پر کامیابی سے عمل کر رہی ہے، جو اسے پاکستان میں معیاری کمپیوٹنگ تعلیم فراہم کرنے والے صف اوّل کے اداروں میں شامل کرتا ہے۔اس کامیابی پر اظہار خیال کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن نے کہا ہے کہ این سی ای اے سی کی جانب سے بی ایس کمپیوٹر سائنس پروگرام کی منظوری تربت یونیورسٹی کے تعلیمی سفر میں ایک تاریخی لمحہ ہے۔ یہ ہمارے تعلیمی معیار، تدریسی جدت اور ادارے کی ترقی کے لیے کی جانے والی انتھک کوششوں کا ثمر ہے۔ یہ کامیابی ہمارے طلبہ کو بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی کی دنیا میں نمایاں کردار ادا کرنے کے لیے درکار مہارتیں فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ وائس چانسلر نے مزید کہا کہ یہ کامیابی یونیورسٹی کی ساکھ کومزید مستحکم بنانے اور اس ریجن کے طلبہ کے لیے عالمی معیار کی کمپیوٹنگ تعلیم کے دروازے کھولنے میں مددگار ثابت ہوگی۔اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر سمیت پرو وائس چانسلر، فیکلٹی ڈینز، رجسٹرار، ڈائریکٹرز، تدریسی و انتظامی شعبہ جات کے سربراہان، فیکلٹی ممبران اور انتظامی عملے نے اس کامیابی کے حصول میں فیکلٹی آف سائنس، انجینئرنگ اینڈ آئی ٹی کے ڈین ڈاکٹر نعیم اللہ، کوالٹی انہانسمنٹ سیل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ریاض احمد اور شعبہ کمپیوٹر سائنس کے سربراہ اور این سی ای اے سی کے فوکل پرسن ڈاکٹر راشد علی اور ان کی ٹیم کی کوششوں کو سراہتے ہوئے دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی یونیورسٹی آف تربت کی علمی ساکھ کو نئی بلندیوں تک پہنچانے، طلبہ کو صنعت سے ہم آہنگ کرنے اور جدید و معیاری تعلیم فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
The University of Turbat (UoT) is proud to announce that its BS Computer Science program has been accredited by the National Computing Education Accreditation Council (NCEAC) , Pakistan. With this achievement, UoT stands as the only university in the region to offer an NCEAC-accredited computing program.This prestigious accreditation reflects UoT’s unwavering commitment to maintaining national standards in academic rigor, curriculum relevance, faculty expertise, and state-of-the-art infrastructure. It also demonstrates the university’s compliance with NCEAC’s stringent benchmarks, further solidifying its position among Pakistan’s leading institutions for quality computing education.Commenting on this milestone, Vice Chancellor Prof. Dr. Gul Hasan stated,“The NCEAC accreditation marks a defining moment in UoT’s journey toward academic excellence. It validates our relentless pursuit of quality education and innovation, empowering our students with the skills needed to excel in an ever-evolving technological landscape. This achievement not only enhances our institutional reputation but also creates unparalleled opportunities for students in the region to access world-class computing education.”The university leadership, including the Pro Vice Chancellor, deans, registrar, directors, department heads, faculty, and administrative staff, extended their gratitude to Dr. Naeem Ullah, Dean, Faculty of Science, Engineering & IT, Dr. Riaz Ahmed, Director, QEC, Dr. Rashid Ali, HoD, Computer Science), and the NCEAC focal person for their exceptional efforts and collaborative dedication in securing this accreditation.This recognition elevates UoT’s academic stature and reinforces its mission to provide cutting-edge, industry-aligned education to students, preparing them to tackle both national and global technological challenges with confidence.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5354/2025
جعفرآباد1یکم اگست ۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت ضلع جعفرآباد میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں (NGOs) کے نمائندگان کا کوآرڈینیشن اور جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف این جی اوز کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد ضلع بھر میں جاری فلاحی سرگرمیوں کا جائزہ لینا اور تمام اداروں کے درمیان موثر روابط کو فروغ دینا تھا۔ اجلاس میں شریک نمائندگان نے ضلعی انتظامیہ کو اپنے اپنے اداروں کی جانب سے تعلیم، صحت، پانی، خوراک، تحفظ، خواتین کی بہبود اور دیگر عوامی مفاد کے شعبوں میں جاری اقدامات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این جی اوز کی خدمات سے عوام کو براہ راست ریلیف مل رہا ہے اور یہ سب ادارے ضلعی حکومت کے ساتھ مل کر اگر مربوط انداز میں کام کریں تو نتائج مزید بہتر ہو سکتے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ آئندہ تمام این جی اوز ضلعی انتظامیہ کی مشاورت اور رہنمائی کے ساتھ منصوبہ بندی کریں گی اور کام کے دائرہ کار کا تعین مشاورت سے ہوگا تاکہ ایک ہی علاقے میں بار بار مداخلت کی بجائے تمام تحصیلوں اور یونین کونسلز میں فلاحی سرگرمیوں کی مساوی تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ این جی اوز ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنائیں اور ضلعی سطح پر کوآرڈینیشن میکانزم کو مزید موثر بنایا جائے گا تاکہ مسائل کے حل میں تاخیر نہ ہو۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے کہا کہ ضلعی حکومت این جی اوز کو مکمل تعاون فراہم کرے گی مگر اس کے ساتھ ساتھ نتائج پر مبنی کام اور پیش رفت کی رپورٹنگ بھی ناگزیر ہے تاکہ ضلع میں ہونے والی تمام سرگرمیوں کا ریکارڈ برقرار رکھا جا سکے۔ اجلاس میں تمام نمائندگان نے ضلعی حکومت کے ساتھ اشتراک پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں بھی باہمی ہم آہنگی سے کام جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5355/2025
کوئٹہ1 یکم اگست۔ضلعی انتظامیہ کا تجاوزات کے خلاف بڑا کریک ڈاون،جوائنٹ روڈ، نواں کلی بائی پاس اور سورج گنج بازار سے تجاوزات کا خاتمہ کردیا گیا۔ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی جانب سے تجاوزات کے خلاف جاری مہم کے تحت جوائنٹ روڈ، نواں کلی بائی پاس اور سورج گنج بازار میں بھرپور کریک ڈاو¿ن کیا گیا اس موقع پر47 افراد گرفتار کرکے25 افراد کو جیل منتقل کیا گیا جبکہ10 دکانیں سیل کی گئیں اس کے علاوہ متعدد ریڑھیاں، سامان ضبط اور جھونپڑیاں مسمار کر دی گئیں یہ کارروائیاں سب ڈویژن سٹی کی نگرانی میں جوائنٹ روڈ پر سڑک پر موجود ریڑھیاں، تھڑے اور جھونپڑیاں مکمل طور پر ہٹا دی گئیں اور سڑک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بحال کر دیا گیا۔اسی طرح نواں کلی مین سڑک پر بھی بھرپور کارروائی عمل میں لائی گئی، جہاں تمام تجاوزات ختم کر کے ٹریفک کی روانی بحال کی گئی۔سورج گنج بازار میں بھی تجاوزات کو ہٹا دیا گیا، جس کے نتیجے میں علاقے میں ٹریفک کی آمد و رفت معمول پر آ گئی ہے۔ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ عوامی سہولت اور ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے یہ مہم جاری رہے گی اور کسی کو بھی تجاوزات قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ضلعی انتظامیہ تجاوزات کے خلاف مزید کاروائیاں کریگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5356/2025
قلات 1 یکم اگست ۔ ڈپٹی کمشنر قلات کیپٹن جمیل بلوچ کے احکامات کی روشنی میں مختصر وقت میں ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال کی کارکردگی میں انقلابی تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔ ضلع قلات میں لیشمانیاسس
وباءکی روک تھام اورمتاثرہ مریضوں کو بروقت علاج کی سہولت فراہمی کےلئے ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال قلات، ڈاکٹر نصر اللہ لانگو نے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات شروع کئے ہیں ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال قلات میں قائم لیشمانیاسس سنٹر میں زیرعلاج 36 مریضوں کوعالمی معیارکے گلوکین ٹائم انجیکشن لگاکر بروقت طبی سہولیات فراہم کی گئیں سرکاری ذرائع کیمطابق طبی سہولیات فراہم کئے کئے مریضوں میں جلد کی سوزش اورشدید تکلیف میں مبتلا 04 نئے رجسٹرڈ کیسز بھی شامل ہیں ڈپٹی کمشنر قلات کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قلات میں Glucantime انجکشن کی دستیابی یقینی بنانے اور وباپر قابو پانے کے لیے پیشہ ورانہ طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے متاثرہ مریضوں کے بروقت علاج کو یقینی بنایاگیا ڈاکٹر نصراللہ لانگو ایم ایس ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال قلات کی زیرنگرانی عوامی صحت کے شعبے میں اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور عزم کا عملی مظاہرہ کیا ہے سیکریٹری صحت اور ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پرہسپتال کی مانیٹرنگ کا نظام متعارف کروایا گیا ہے ڈپٹی کمشنر کی گائیڈ لائنز میں اسپتال کے ڈاکٹروں اور معاون عملے کو شامل کیا گیااسپتال کے وارڈز میں “ایک تیماردار پالیسی” موثر طریقے سے نافذ کی گئی جس سے ماحول میں واضح بہتری آئی یہ تمام اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ ڈاکٹر نصراللہ لانگو نہ صرف باصلاحیت ہیں بلکہ ادارے میں بہتری لانے کے لیے کوشاں ہیں . اسپتال کی انتظامیہ اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ وہ عوام کو معیاری اور باوقارطبی سہولیات کی فراہمی کے مشن پر قائم ہے.۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Kalat HandoutAugust 1 In the light of the orders of Deputy Commissioner Kalat Captain Jamil Baloch, revolutionary changes have taken place in the performance of DHQ Teaching Hospital in a short time. To prevent the outbreak of leishmaniasis in Kalat district and provide timely treatment to the affected patients, MSDHQ Hospital Kalat, Dr. Nasrullah Lango has started measures on an emergency basis. 36 patients undergoing treatment at the Leishmaniasis Center established in DHQ Teaching Hospital Kalat were given world-class Glucantime injections in a timely manner. According to official sources, medical facilities were provided. Among the patients, 04 new registered cases suffering from skin inflammation and severe pain are also included. On the instructions of Deputy Commissioner Kalat, in District Headquarters Hospital Kalat, a professional method has been used to ensure the availability of Glucantime injections and to control the epidemic. Treatment has been ensured under the supervision of Dr. Nasrullah Lango, MSDHQ Teaching Hospital Kalat, who has demonstrated his professional expertise and commitment in the field of public health. On the instructions of the Secretary Health and the Deputy Commissioner, a hospital monitoring system has been introduced. The hospital doctors and support staff have been included in the Deputy Commissioner’s guidelines. “A caring policy” has been effectively implemented in the hospital wards, which has brought about a clear improvement in the environment. All these steps are proof that Dr. Nasrullah Lango is not only talented but is also striving to bring about improvements in the institution. The hospital administration reiterates its commitment that it is committed to the mission of providing quality and dignified medical facilities to the public.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5357/2025
کوئٹہ 1یکم اگست۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کے زیر صدارت کوئٹہ ماسٹر پلان کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں 1988 سے 2008 تک مرتب کردہ سابقہ ماسٹر پلان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ان نکات پر غور کیا گیا جن پر مکمل یا جزوی طور پر عملدرآمد کیا گیا، جبکہ ان امور کی نشاندہی بھی کی گئی جو تاحال تشنہ تکمیل ہیں۔اجلاس میں سن 2020 سے 2050 تک کے لیے تیار کردہ مجوزہ ماسٹر پلان پر بھی تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہر اللہ بادینی ،ڈی جی کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی،ڈویژنل ڈائریکٹر ڈوپلیمنٹ کوئٹہ ظہور احمد ،پی ڈی کوئٹہ ڈوپلیمنٹ پیکج رفیق بلوچ، ڈائریکٹر جنرل ٹریفک انجینئرنگ بیورو ،جنرل مینجر صفاء کوئٹہ ،ڈویژنل ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ ،چیف میٹروپولیٹن کارپوریشن ،چیف انجینئر ایم سی کیو،چیف آرکیٹیکٹ ایم سی کیوکے علاو¿ہ میونسپل کارپوریشن کوئٹہ،واسا،پی اینڈ ڈی اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان شریک تھے۔اجلاس میں ماسٹر پلان کو درپیش اہم مسائل کی نشاندہی کی گئی جن میں لینڈ سروے رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ معلوم ہوا کہ کچھ اجزاء ابھی تک منظوری کے مراحل میں ہیں، جن کی جلد منظوری کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کی گئیں۔اس کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں بشمول تکا تو، درخشاں، شالکوٹ، اور ہزار گنجی میں تجاوزات کے مسئلے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔اجلاس میں زور دیا گیا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایات کی روشنی میں ان زمینوں کو فوری طور پر واگزار کرایا جائے۔اجلاس میں کوئٹہ میں غیر قانونی ہاوسنگ اسکیمز کا جائزہ لیا گیا۔ شرکاءنے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ کوئٹہ ٹاون میں کئی غیر قانونی نجی اسکیمز بغیر منظوری کے چل رہی ہیں۔ ان اسکیمز کے خلاف کارروائی کے لیے موثر حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت دی گئی۔اس کے علاوہ کراچی بس ٹرمینل کی نئی جگہ منتقلی سے متعلق اب تک ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ مزید اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔اسی طرح شہر سے ڈیری فارمز کی منتقلی کے لیے مختص جگہوں اور ان میں حائل رکاوٹوں پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔آخر میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ نے کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور میونسپل کارپوریشن کو مشترکہ طور پر ماسٹر پلان کے مسائل کے حل کے لیے جامع پلان آف ایکشن مرتب کرکے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت جاری کی۔را سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ نے کہا کہ کوئٹہ ماسٹر پلان پر عمل درامد سے شہر کے مسائل حل ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے معیار زندگی میں بھی خاطر خواہ تبدیلی رونما ہوگی لہذا کوئٹہ ماسٹر پلان پر عمل درآمد کا سلسلے تیز کیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5358/2025
کوئٹہ 1یکم اگست ۔ محکمہ اطلاعات حکومت بلوچستان کی جانب سے 5 اگست 2025 کو یومِ استحصال کے موقع پر خصوصی تقریبات اور پروگرامز کے انعقاد کے لئے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔اس سلسلے میں جاری کردہ ایک اعلامیے کے مطابق محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کی ہدایت پر صوبے کے تمام اضلاع میں مختلف تقریبات، ریلیوں اور دیگر سرگرمیوں کا اہتمام کیا جائے گا جنہیں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر بھرپور کوریج دی جائے گی۔اعلامیے میں تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پروگرامز اور سرگرمیوں کی تفصیل فوری طور پر فراہم کریں تاکہ انہیں بروقت متعلقہ حکام کو ارسال کیا جا سکے۔محکمہ اطلاعات بلوچستان نے اس موقع کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یومِ استحصال کے پروگرامز کو مو¿ثر اور منظم انداز میں اجاگر کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5359/2025
خضدار1یکم اگست .۔ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی سے کیڈیٹ کالج نوشکی میں داخلہ حاصل کرنے والے طلباء سنان بلوچ، زاکر بلوچ اور عزیر احمد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے طلبائ کو ان کی شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔یاسر اقبال دشتی نے کہا کہ ضلع خضدار کے طلبائ کا کیڈیٹ کالج نوشکی جیسے اعلیٰ تعلیمی ادارے میں داخلہ حاصل کرنا نے اپنے تعلیمی عزائم اور مستقبل کے مقاصد کے بارے میں ڈپٹی کمشنر سے گفتگو کی۔اس ملاقات سے سنان، زاکر اور عزیر سمیت دیگر طلبائ کے جذبے اور حوصلے میں مذید اضافہ کیا. ۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5360/2025
لورالائی یکم اگست :۔ چیئرمین ضلع کونسل اصغر خان اتمانخیل کے حکم پر بروز منگل 5 اگست کو یومِ استحصال کی تیاریوں کے حوالے سے پورے لورالائی شہر کو خوبصورت بینرز سے سجا دیا گیا ہے جس پر یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے مختلف نعرے درج ہیں اس موقع اصغر خان اوتمانخیل نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ دن کو مو¿ثر طور پر منانے کے لیے ہم آہنگی کے ساتھ کام کریں۔اس موقع پر ضلع کونسل کے چیئرمین اصغرخان اوتمانخیل نے لورالائی پریس کلب کے میاں محمدعامربشیر آرائیں اور محکمہ انفارمیشن کے محمود بلوچ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کی آواز پوری دنیا تک پہنچائی جائے گی اور پاکستانی قوم جموں و کشمیر کے مسئلے کے منصفانہ حل کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔اصغرخان اوتمانخیل نے تمام متعلقہ اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ یومِ استحصال کو مو¿ثر انداز میں منانے کے لیے باہمی ہم آہنگی کے ساتھ کام کریں اور عوام کی زیادہ سے زیادہ شمولیت کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد بھارت کے اقدامات بین الاقوامی قوانین، کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مکمل خلاف ورزی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سال یومِ استحصال کی اہمیت پاکستان کی بنیان المرصوص میں کامیابی کی وجہ سے کئی گنا بڑھ گئی ہے۔اصغرخان اوتمانخیل نے کہا کہ پاکستان بہادر کشمیری عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی میں کھڑا ہے، جو بھارتی قابض افواج کے ظلم و ستم، امتیازی سلوک اور ناانصافی کے باوجود پاکستان سے الحاق کے اپنے خواب کی تکمیل کے لیے تاریخی جدوجہد کر رہے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ یکم اگست :۔ بلوچستان ایک وسیع و عریض صوبہ ہے یہاں بچوں کو تعلیم حاصل کرنے میں بہت سارے چیلنجز کاسامنا کرنا پڑتاہے۔ زبان و سماعت اور بصارت سے محروم خصوصی بچوں کی تعلیم پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ بات وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ سید عمران احمد شاہ نے کوئٹہ میں ڈیف ریچ سینٹر آف ایکسی لینس کے قیام کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے کہا کہ ایک ایسے ملک جہاں اسکول جانے کی عمر کے 10 لاکھ سے زیادہ بہرے بچوں میں سے 5 فیصد سے بھی کم بچے رسمی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ بلوچستان میں اس کی شرح اور کم ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بلوچستان میں خصوصی بچوں کی تعلیم کے لئے انفرا سٹرکچر کی کمی ہے۔ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے آج پاکستان پاورٹی ایلیوئیشن فنڈ (PPAF)، فیملی ایجوکیشنل سروسز فاو¿نڈیشن (FESF) اور محکمہ سماجی بہبود، حکومت بلوچستان کے درمیان مفاہمت کی اس یادداشت پر دستخط کیے گئے، جس میں کوئٹہ میں ڈیف ریچ سینٹر آف ایکسی لینس کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ یہ مرکز موجودہ ڈیف ریچ سکول کوئٹہ میں قائم کیا جائے گا، جو اس وقت محکمہ سماجی بہبود کے زیر انتظام ہے اور 347 بہرے طلبائ کی خدمت کر رہا ہے۔ پی پی اے ایف کی فنڈنگ، ایف ای ایس ایف کی تکنیکی مہارت، اور حکومت بلوچستان کی آپریشنل سپورٹ کے ساتھ، یہ مرکز صوبے کے دور دراز اضلاع میں مستقبل مراکز قائم کرنے کے لیے بہترین عملی بورڈ کے نمونے کے طور پر کام کرے گا۔ مفاہمت نامے کے تحت مرکز کو مضبوط بنانے اور اس کی طویل مدتی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے متعدد سرگرمیاں انجام دی جائیں گی۔ وفاقی وزیر مملکت برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وجہیہ قمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مزید جامع معاشرے کی تعمیر اور غربت کے خاتمے کے لیے تعلیم کو فروغ دینے کے لیے تمام شراکت داروں کی اجتماعی کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مراکز ہمارے عزم کی نمائندگی کرتے ہیں کہ ہم کسی بچے کو پیچھے نہیں چھوڑیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ جامع اور ہنر مند تعلیم سب کے لیے ایک حقیقت بن جائے”۔ تقریب میں جناب ولی محمد نورزئی، پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبود، حکومت بلوچستان کے نمائندے کے طور پرشرکت کی۔ اس موقع انھوں اپنے خطاب میں کہا کہ یہ مرکز بلوچستان میں خصوصی بچوں کی جامع تعلیم کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ یہ قابلیت سے قطع نظر ہر بچے کی ترقی کے لیے ہماری وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔ اس تاریخی اقدام میں شامل تینوں تنظیموں نے شمولیت، سماجی ترقی اور ادارہ جاتی عزم کے جذبے کے مطابق اپنے وڑن کا اشتراک کیا ہے۔ پی پی اے ایف کے سی ای او جناب نادر گل بڑیچ نے اسٹریٹجک شراکت داری کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شراکت داری سے ہم سب ملکر خصوصی بچوں کی تعلیمی مراکز و دیگر انفرا سٹریکچر بہتر بناسکتے ہیں، سی ای او نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ بلوچستان میں بہرے بچوں کو سیکھنے، پڑھنے اور قومی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کے مواقع فراہم کرسکتے ہیں تعاون کی اہمیت زور دیتے ہوئے، FESF کے بانی اور پروگرام کے ڈائریکٹر مسٹر رچرڈ کیری نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری سوشل ویلفیئر بلوچستان کے عصمت اللہ پی پی اے ایف کے مرکزی عہدیدارا بھی موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5361/2025
کوئٹہ یکم اگست:۔ گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ زندگی ایک جہد مسلسل کا نام ہے۔ آپ کو دی گئی ٹریننگ ضرور آپ کی زندگی سنوارنے میں مدد دیگی. آج کی اس اہم تقریب کے منتظمین وہ ذہین طلباءو طالبات ہیں جو نہ صرف اپنے ذہنوں کو جدید علم و فلسفہ کی روشنی سے منور کرتے ہیں بلکہ معاشرے میں دیگر لوگوں کی ذہنی سطح بلند کرنے، تنقیدی شعور کو فروغ دینے اور اقوام متحدہ کے طرز پر اپنے صوبے میں نئے ماڈلز تیار کرنے کیلئے سرگرم عمل ہیں۔ یہ بات یقین کے ساتھ کہ کی جا سکتی ہے کہ آپ ہی کا بنانے والا فورم بمن کے اٹھاتے گئے اقدامات اور جاری کوششوں سے صوبائی سطح پر پالیسیاں تشکیل دینے میں بھی مدد اور فکری رہنمائی ملے گی. ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیوٹمز یونیورسٹی میں “بلوچستان ماڈل یونائٹیڈ نیشز ” کی اختتامی تقریب کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ااس موقع پر بیوٹمز یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد حفیظ اور صوبائی سیکرٹری ہاشم خان غلزئی سمیت صوبے بھر سے نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اختتامی تقریب کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ دنیا بہت تیزی سے اپنی کروٹیں بدل رہی ہے. یاد رکھنا جب وقت بدلتا ہے تو وقت کے تقاضے بھی بدل جاتے ہیں۔ جدید تقاضوں اور انسانی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے ہمیں اپنے آپ کو اپ ڈیٹ اور اپ گریڈ کرنا ہوگا. چیزوں کو روایتی طریقوں سے دیکھنے کی بجائے سائنٹفک انداز میں پرکھنے اور جانچنے ہونگے کیونکہ بلوچستان کے پیچیدہ مسائل کا پائیدار حل ہم سے سنجیدہ مشترکہ فیصلوں کا متقاضی ہے. درپیش تمام چیلنجز کا باریک بینی سے جائزہ لیکر ہی یہاں کے عوام کو مجموعی طور پر متاثر کرنے والے گہرے معاشی و سیاسی معاملات کو باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے آگے بڑھائے جاسکتے ہیں. ذہن نشین عوامی رائے سازی ہو یا تنظیم سازی اور پالیسی سازی یا فیصلہ سازی، ان سب میں اپنے نوجوانوں کی آواز کو بڑھانا آولین شرط ہے. گورنر مندوخیل نے کہا کہ بدقسمتی سے صوبے میں کریٹکل گروپ ڈسکشن اور سیاسی و علمی تھینک ٹینک کی غیرموجودگی اور ریسرچ سینٹرز کے فقدان کی وجہ سے ہم اپنے انٹلیکچولز اینڈ ریسرچرز کے علم و تجربہ سے استفادہ نہ کر سکے. ہمارے پاس وافر مقدار میں بنیادی وسائل، مواقع اور ضروری سہولیات دستیاب ہیں جن کو بروئے کار لا کر ہم بآسانی اپنے صوبے کو شدید غربت اور بیروزگاری سے فوری طور پر نکال سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ دنیا میں ترقی یافتہ اور پسماندہ اقوام کے فرق کو واضح کرنے کیلئے ان کے ہاں ڈائیلاگ کے رحجان اور پولیٹکل ڈسکورس کے تناظر میں بھی پرکھا اور سمجھا جا سکتا ہے. تہذیب یافتہ اقوام ڈائیلاگ، معاملہ فہمی، تنازع کا پرامن حل نکالنے اور اتفاق رائے پیدا کرنے کی شاندار اقدار و روایات کے آمین ہیں. فکری و سیاسی اختلاف اور نئے حقائق کی تلاش کو تخلیقی و تعمیری طرز فکر کا درجہ دیا جاتا ہے. سیاسی فورمز اور علمی مراکز میں ٹھوس شواہد کے ساتھ مقدمہ پیش کیا جاتا ہے اور دلیل کے مقابلے نیا دلیل قائم کرنے کرنے کیلئے درست استدلال پیش کرنے کا طریقہ اپنایا جاتا ہے۔ گورنر جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ معاشرے کے مختلف طبقات کے درمیان پائی جانے والی کشمکش کو ختم کرنے کیلئے قومی سطح پر مکالمے اور مباحثے کے ذریعے بہتر حل نکالا جا سکتا ہے. نئی نسل کو مذہبی انتہا پسندی سے بچانے کی خاطر ڈائیلاگ اور بحث مباحثوں میں پورے سماج کی شراکت بہت ضروری ہے. کیونکہ آج انٹرنیٹ آپ کو علم اور معلومات تو دے سکتا ہے لیکن یہ آپ کو تخلیقی صلاحیت نہیں دے سکتا۔ تخلیق انسان کی ذات سے نکلتی ہے اور یہی خوبی انسان کو دوسروں سے مختلف بناتی ہے. اختتامی تقریب کے آخر میں گورنر بلوچستان نے مہمانان گرامی اور بلوچستان ماڈل یونائٹیڈ نیشز کے عہدیداران میں یادگاری شیلڈز تقسیم کیے گئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5362/2025
کوئٹہ یکم اگست:۔حکومت بلوچستان نے 13 سینئر ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس افسران کو غفلت برتنے پر فوری طور پر معطل کردیا ہے۔ محکمہ خزانہ حکومت بلوچستان کے ٹریڑری سیکشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق مجاز حکام کی پیشگی منظوری سے 13 سینئر ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس افسران/ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس افسران کو فوری طور پر 90 دنوں کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔یہ معطلی ان افسران کی جانب سے حال ہی میں تعینات ہونے والے ملازمین کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی میں ناکامی اور کارکردگی میں غفلت برتنے کے باعث کی گئی ہے۔معطل کیے گئے افسران میں محمد یاسر ( بی۔ایس۔18) ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹ آفس پشین، غلام دستگیر اسسٹنٹ اکاو¿نٹنٹ ( بی۔ایس۔16) ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹ آفس ڑوب، اورنگزیب اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس آفیسر ( بی۔ایس۔17) ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹ آفس قلعہ سیف اللہ،عجب خان ( بی۔ایس۔18) سینئر ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹ آفس لورالائی،منظور احمد اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس آفیسر ( بی۔ایس۔17) ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹ آفس دکی، نوید احمد ( بی۔ایس۔18) سینئر ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹ آفس خضدار،مختیار احمد اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس آفیسر ( بی۔ایس۔17) ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹ آفس مستونگ، سبحان اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس آفیسر (بی۔ایس۔17) ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹ آفس حب، محی الدین ( بی۔ایس۔18) ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹ آفس زیارت، لیاقت علی اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس آفیسر ( بی۔ایس۔17) جعفرآباد، گوہرام لاشاری اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس آفیسر ( بی۔ایس۔17) کچھی بمقام ڈھاڈر، احمد یار اسسٹنٹ اکاو¿نٹنٹ ( بی۔ایس۔16) ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹ آفس صحبت پور اور الہی بخش ( بی۔ایس۔18) ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹ آفس گوادر شامل ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿