خبرنامہ نمبر 8102/2025
خضدار 26اکتوبر:بلوچستان انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار نے ملک بھر میں معیاری تعلیم اور عملی تربیت کے حوالے سے ایک بار پھر تاریخ رقم کر دی۔ یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی طالبات کا کراچی اور حب کے معروف صنعتی اداروں کا دورہ کیا۔ جو نہ صرف طالبات کے علم کے نئے دروازے کھولے گا بلکہ آنے والے وقتوں میں یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کے لئے بہتر مواقع پیدا کرے گا۔
اس دورے کے دوران طالبات نے کراچی ایکسپو بورڈ سوفٹ ویئر ہاؤس، لیڈا حب انڈسٹریل زون۔ کینڈی لینڈ فیکٹری اور ڈی جی سیمنٹ فیکٹری کا تفصیلی دورہ کیا۔ صنعتی اداروں میں طالبات کو جدید ترین ٹیکنالوجی جدید مشینری اور صنعتی عمل سے براہ راست متعارف کرایا گیا۔ تکنیکی ماہرین نے طالبات کو تفصیلی بریفنگز دیتے ہوئے صنعت کے بہترین طریقوں سے آگاہ کیا۔
یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مقصود احمد کی دور اندیش قیادت اور شاندار ویژن نے جامعہ کو ملک کی معروف انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں سے ایک بنا دیا ہے۔ ان کی طلباء کی عملی تربیت پر خصوصی توجہ نے نہ صرف تعلیمی معیار کو بلند کیا ہے بلکہ طلباء کو روزگار کے زیادہ مواقع بھی فراہم کئے ہیں۔جامعہ کے رجسٹرار سید جلال شاہ کی انتظامی صلاحیتوں اور بے مثال محنت نے جامعہ کے تعلیمی معیار کو نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے۔ ان کی ہمہ وقتی کاوشوں کے بغیر جامعہ کی ترقی کا یہ سفر ممکن نہیں۔
ڈائریکسٹوریٹ آف او oric اسرار رئیسانی مینیجر انڈسٹریز نے پروگرام کو ارینج کرکے اس دورے کے انعقاد میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں محنت اور لگن نے نہ صرف اس دورے کو کامیاب بنایا بلکہ طالبات کے لئے علم کے نئے راستے کھولے۔ ان کی محنت سے جامعہ خضدار کے طلباء وطالبات کو مستقبل میں بھی ایسے ہی شاندار مواقع میسر آتے رہیں گے۔دورے کے دوران انجینئرفرحان مگسی نے طالبات کی نگرانی اور رہنمائی کا فریضہ بخوبی انجام دیا۔ ان کی معاونانہ کاوشوں سے مطالعتی دورہ کامیابی سے ہم کنار ہوا۔
یہ دورہ طالبات کے پیشہ ورانہ مستقبل کی تعمیر میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار میں تعلیم حاصل کرنے کا مطلب نہ صرف معیاری تعلیم بلکہ عملی زندگی کے لیے بہترین تیاری بھی ہے۔ جامعہ کا عزم ہے کہ وہ آنے والے وقتوں میں بھی طلباء کو جدید ترین تعلیمی اور عملی سہولیات فراہم کرتی رہے گی۔
خبرنامہ نمبر 8103/2025
کوئٹہ26 اکتوبر:صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بلوچستان فوڈ اتھارٹی حاجی نور محمد دمڑ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 27 اکتوبر تاریخِ کشمیر کا وہ سیاہ دن ہے جب بھارتی افواج نے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا، جو آج تک اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے طور پر قائم ہے انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان ہر سال 27 اکتوبر کو یومِ سیاہ کے طور پر مناتا ہے تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ کشمیری عوام اب بھی اپنے حقِ خود ارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ حاجی نور محمد دمڑ نے کہا کہ بھارت نے طاقت کے زور پر کشمیری عوام کی آواز دبانے کی کوشش کی مگر کشمیریوں کے جذبۂ حریت کو ختم نہیں کیا جا سکا صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور ان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گی۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرے آخر میں انہوں نے کہا کہ یومِ سیاہ اس عزم کی تجدید کا دن ہے کہ پاکستان اور اہلِ کشمیر اپنے حقِ خود ارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
خبرنامہ نمبر 8104/2025
کوئٹہ 26 اکتوبر:بلوچستان اسپورٹس بورڈ نے ایوب اسٹیڈیم کوئٹہ میں واقع فٹبال گراؤنڈ میں مردوں اور خواتین کے لیے علیحدہ علیحدہ فٹنس جم قائم کر دیے ہیں۔ ہر جم کو جدید ورزش کے آلات سے لیس کیا گیا ہے اور وہاں ماہر مرد و خواتین ٹرینرز موجود ہیں تاکہ پیشہ ورانہ رہنمائی اور معاونت فراہم کی جا سکے۔یہ جم عوام کے لیے روزانہ دوپہر 2 بجے سے رات 9 بجے تک کھلے رہتے ہیں۔ دلچسپی رکھنے والے افراد سے گزارش ہے کہ وہ مزید معلومات اور رکنیت حاصل کرنے کے لیے ضلعی اسپورٹس آفیسر کوئٹہ سے رابطہ کریں یا اسٹیڈیم کے قریب واقع دفتر کا دورہ کریں۔
ڈسٹرکٹ اسپورٹس افیسر محب ارحمن کاکڑ
0331-8102484
خبرنامہ نمبر 8105/2025
کوئٹہ ۔علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق اتوار کو صوبے کے زیادہ تر اضلاع میں موسم خشک رہنے کی توقع ہے جبکہ شمالی اضلاع میں رات کے اوقات میں موسم سرد رہے گا۔ مرکز کے مطابق پیر کے روز بھی صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے تاہم شمالی اضلاع میں صبح اور رات کے وقت موسم سرد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے کے کسی بھی مقام پر بارش ریکارڈ نہیں کی گئی۔ سب سے کم درجہ حرارت قلات میں 7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
خبرنامہ نمبر 8106/2025
لورالائی26 اکتوبر:پولیس کی جانب سے ایس ایس پی لورالائی احمد سلطان کے تبادلے کے موقع پر ایس ایس پی کمپلیکس لورالائی میں ایک الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈی آئی جی لورالائی رینج جنید احمد شیخ تھے۔ اس موقع پر زونل کمانڈنٹ بی سی لورالائی زون محمد اعظم، ایس ڈی پی او کریم مندوخیل، ایس ایچ او سی ٹی ڈی نعیم موسخیل، سپرنٹنڈنٹ لورالائی رینج عمارالدین سمیت لورالائی پولیس کے افسران اور اہلکاران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی لورالائی جنید احمد شیخ نے کہا کہ لورالائی پولیس میں ہر حالات سے نمٹنے کی صلاحیت موجود ہے اور موجودہ وقت میں پولیس بہترین کارکردگی دکھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی احمد سلطان کی خدمات لورالائی پولیس کے لیے قابلِ تعریف ہیں، جنہوں نے قلیل عرصے میں عوامی تحفظ، پولیس فلاح و بہبود اور امن و امان کے قیام کے لیے مؤثر اقدامات کیے۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیس میں کالی بھیڑوں کی کوئی گنجائش نہیں، چاہے وہ کسی بھی صف میں ہوں۔ عوامی خدمت کے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ ڈی آئی جی نے کہا کہ اگلے ماہ لورالائی رینج میں لیویز ایریا کو بھی پولیس میں شامل کیا جائے گا، جس سے پولیس خدمات میں مزید بہتری آئے گی۔ایس ایس پی احمد سلطان نے اپنے خطاب میں کہا کہ انہیں لورالائی پولیس پر فخر ہے۔ پولیس نے ان کی کمانڈ میں رہتے ہوئے بھتہ خوری، منشیات فروشی، چوری اور ڈکیتی کے خلاف کامیاب کارروائیاں کیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی وردی ہماری شناخت ہے، لہٰذا ہر اہلکار کو اپنے فرائض بہادری، ایمانداری اور دیانتداری سے ادا کرنے چاہئیں۔احمد سلطان نے مزید کہا کہ پولیس کو عوام کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنا چاہیے، جبکہ رشوت خوری اور ناجائز ذرائع سے حاصل ہونے والی کمائی انسان کی عزت اور سکون چھین لیتی ہے۔زونل کمانڈنٹ بی سی محمد اعظم نے کہا کہ بی سی اور پولیس ایک پلیٹ فارم پر مل کر کام کر رہے ہیں، اور ایس ایس پی احمد سلطان کی قیادت میں لورالائی پولیس نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔تقریب کے اختتام پر لورالائی پولیس کے افسران و اہلکاران کی جانب سے ایس ایس پی احمد سلطان کو یادگاری تحائف پیش کیے گئے۔
خبرنامہ نمبر 8107/2025
انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان محمد طاہر نے کہا کہ صوبے میں سی ٹی ڈی کو مزید مضبوط اور تفتیش کے عمل کو بہتر بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں صوبے میں مثالی امن کے قیام کے لئے پولیس تما م وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشکی دورے کے موقع پر پولیس دربار میں افسران اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پولیس دربار میں آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر نے پولیس افسران اور جوانوں کے مسائل سنے اور ان کو ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرا ئی۔اس موقع پر ڈی آئی جی پولیس رخشان رینج ایاز احمد بلوچ اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔دورے کے دوران آئی جی پولیس بلوچستان نے پولیس لائن اور پولیس تھانے کا معائنہ کیا ۔ آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر نے کہا کہ عوام کے تعاون سے ہی ملک دشمن عناصر اور دہشت گردوں کے عزائم کو خاک میں ملا کر بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنا سکتے ہیں کیونکہ پولیس کا محکمہ ہی عوام کی جان و مال کے تحفظ اور اپنے فرائض کی انجام دہی کے ذریعے جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع کرنے کیلئے بنا ہے چناچہ یہ ذمہ داری ہم آخری دم تک نبھاتے رہیں گے انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے افسران اور جوانوں نے شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے شہادت کا رتبہ پایا ہے ۔ شہداء ہمارے لئے مشعل راہ ہیں اور ہم شہداء کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دینگے ان کے مشن کو مکمل کریں گے انہوں نے کہا کہ شہداء کے لواحقین خود کو تنہا نہ سمجھیں پوری فورس ان کے ساتھ ہے ہم شہداء کے اہل خانہ کی فلاح بہبود کے لئے تما م دستیاب وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔
خبرنامہ نمبر 8108/2025
زیارت (26 اکتوبر :ڈپٹی کمشنر زیارت محمد ریاض خان داوڑ نے آج کلی سنڈیمن تنگی، کلی چوترہ اور کلی بانو باغ کا دورہ کیا۔دورے کے دوران ڈپٹی کمشنر نے کلی سنڈیمن تنگی کے صحت افزا مقام پر پائپ لائن، پل اور اسٹون پیچنگ کو خستہ حال حالت میں پایا۔ڈپٹی کمشنرمحمد ریاض خان داوڑ نے اس موقع پر کہا کہ عوامی فلاح کے منصوبے حکومت کے ساتھ ساتھ اہلیانِ علاقہ کی مشترکہ ذمہ داری ہوتے ہیں۔ گاؤں کے لوگ اپنے علاقے کی سرکاری اسکیموں کا تحفظ اور خیال رکھیں تاکہ ترقیاتی کام دیرپا ثابت ہوں۔مزید برآں، ڈپٹی کمشنر نے کلی بانو باغ کے علاقے میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور محکمہ کی لاپرواہی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات کی اس طرح بے دریغ کٹائی سے اہلیانِ علاقہ کا ہی نقصان ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر محکمہ جنگلات کی کاکردگی پر بہت افسوس کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ محکمہ جنگلات کو اس سلسلے میں سخت تنبیع کیا جائے گا ۔ ڈپٹی کمشنر نے کہاجس نے بھی جنگلات کی کٹائی کی ہے یا اسمیں ملوث پایا گیا ہے اس کے خلاف ایف۔ آئی۔آر درج کرکے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ وہاں پر موجود لیویز اہلکاروں کو بھی یہ ہدایت کی گئی کہ پورے علاقے میں گھومے پھرے جہاں پر جنگلات کی کٹائی میں جو کوئی بھی ملوث پایا گیا اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں اور اس کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جائے اور اس کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دلوائی جائے ۔زیارت کی خوبصورتی اسی صنوبر کے جنگلات سے وابستہ ہیں۔ یہی جنگلات ہیں جس کی وجہ سے باران رحمت برستی ہیں۔ عوام کی بھی زمہ داری بنتی ہے کہ اپنے علاقے کا خود بھی خیال رکھے۔
خبرنامہ نمبر 8109/2025 نصیرآباد26اکتوبر:حکومتِ بلوچستان کی ہدایت پر محکمہ صنعت و تجارت کی جانب سے بغیر این او سی کے بلوچستان میں چینی کی نقل و حمل پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے سخت احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی ڈیلرز مروجہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر چینی بلوچستان منتقل کر رہے ہیں جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر جعفرآباد نے تمام متعلقہ اداروں کو واضح ہدایت کی ہے کہ دوسرے صوبوں سے چینی کی آمد و رفت کی کڑی نگرانی کی جائے اور کسی بھی گاڑی کو محکمہ صنعت و تجارت حکومت بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ درست این او سی کے بغیر صوبے میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ، پولیس اور چیک پوسٹوں پر تعینات عملہ چینی سے لدی گاڑیوں کی مکمل جانچ پڑتال کرے تاکہ اسمگلنگ یا غیر قانونی سپلائی کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔ ڈپٹی کمشنر کی جانب سےسپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو بھی تحریری طور پر ہدایت کی گئی ہے کہ ضلع جعفرآباد کی تمام چیک پوسٹوں پر موجود اہلکاروں کو سختی سے پابند کیا جائے کہ وہ محکمہ صنعت و تجارت کے این او سی کے بغیر کسی گاڑی کو بلوچستان میں داخل نہ ہونے دیں۔ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انتظامیہ نے اس معاملے کو انتہائی سنجیدہ اور ہنگامی نوعیت کا قرار دیتے ہوئے تمام اداروں کو مکمل تعاون اور رپورٹنگ کی ہدایت جاری کر دی ہے تاکہ حکومتی احکامات پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے۔
خبرنامہ نمبر 8110/2025
کوئٹہ، 26 اکتوبر:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے فتنۂ خوارج کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی پر بہادر جوانوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وطنِ عزیز کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے بہادر جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ان کی بہادری اور عزم ہماری آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ شہید ہونے والے جوانوں نے وطنِ عزیز کے تحفظ اور سلامتی کے لیے لازوال مثال قائم کی ان کی قربانیاں قومی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی کسی بھی صورت میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری اس جنگ میں عوام، حکومت اور افواجِ پاکستان ایک صف میں متحد ہیں اور ہم اپنے بہادر سپاہیوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
خبرنامہ نمبر 8111/2025
موسی خیل26 اکتوبر: ڈی آئی جی پولیس لورالائی رینج کا دورہ اور ایس پی آفس موسیٰ خیل کی تزئین و آرائش کے بعد افتتاح کیا گیا۔ ڈی آئی جی پولیس لورالائی رینج جنید احمد نے ضلع پولیس موسیٰ خیل کا دورہ کیا۔ ان کی آمد پر ایس پی موسیٰ خیل کلیم اللہ کاکڑ نے پرتپاک استقبال کیا۔ ڈی آئی جی کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور روایتی قبائلی پگڑی پہنائی گئی جو مقامی روایت کے مطابق عزت و احترام کی علامت ہے۔دورے کے دوران ڈی آئی جی پولیس نے ایس پی موسیٰ خیل کے تزئین و آرائش شدہ اور نئے طرز پر آراستہ دفتر کا افتتاح کیا۔ یہ منصوبہ ایس پی موسیٰ خیل کی ذاتی کوششوں اور سابق ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل جناب بلال شبیر کی مالی معاونت سے مکمل کیا گیا۔ایس پی موسیٰ خیل نے ڈی آئی جی پولیس کو ضلع میں جرائم کی صورتحال، امن و امان کے حالات، اور سیکیورٹی سے متعلق امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بعد ازاں ڈی آئی جی پولیس نے پولیس لائن اور تھانہ صدر موسیٰ خیل کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے پولیس افسران و جوانوں کو درج ذیل امور پر خصوصی ہدایات جاری کیں۔ جرائم میں کمی لانا، عوامی خدمت کے معیار میں بہتری، این-70 پر موجود، مخصوص سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات
، پولیس تنصیبات کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا، کمیونٹی پولیسنگ کے فروغ پر توجہ دینا ہے۔ڈی آئی جی پولیس نے مزید زور دیا کہ آئی جی پولیس بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ خصوصی ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ امن و امان کی صورتحال مزید بہتر ہو اور عوام کا پولیس پر اعتماد مضبوط ہو۔
خبرنامہ نمبر 8112/2025
لورالائی 26 اکتوبر: لورالائی رینج جنید احمد شیخ لورالائی رینج میں پولیس اہلکاروں کی ترقی کے لیے A-1 پروموشن امتحانات کا باضابطہ آغاز ہوگیا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی لورالائی رینج جنید احمد شیخ نے امتحانی عمل کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ میرٹ اور شفافیت ہی محکمہ پولیس کی اصل بنیاد ہیں۔ڈی آئی جی جنید احمد شیخ نے پولیس اہلکاروں سے خطاب میں تمام ایس پی صاحبان کو ہدایت کی کہ امتحانی عمل کو مکمل ایمان داری، انصاف اور غیرجانبداری کے ساتھ مکمل کیا جائے تاکہ ہر اہلکار کو اس کی کارکردگی کی بنیاد پر ترقی مل سکے۔انہوں نے کہا کہ لورالائی رینج کے تمام اضلاع میں کانسٹیبل سے حوالدار، حوالدار سے اے ایس آئی اور اے ایس آئی سے ایس آئی تک تمام پروموشنز میرٹ اور رولز کے مطابق ہوں گی۔ اس مقصد کے لیے ڈی آئی جی آفس لورالائی میں خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو ایک ہفتے کے اندر ترقیاتی معاملات کو حتمی شکل دیں گی۔ڈی آئی جی جنید احمد شیخ نے کہا کہ پولیس فورس کا وقار عوام کی خدمت، انصاف کی فراہمی اور قانون کی بالادستی میں ہے۔ انہوں نے اہلکاروں کو نصیحت کی کہ وہ اپنے فرائض دیانت داری، محنت اور خلوصِ نیت سے ادا کریں تاکہ عوام کا پولیس پر اعتماد مزید مضبوط ہو۔انہوں نے واضح کیا کہ بہتر کارکردگی دکھانے والے اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، جبکہ کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث عناصر کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی ہوگی۔ اسی تناظر میں ڈی آئی جی جنید احمد شیخ نے ضلع موسیٰ خیل کے چار اہلکاروں کو کرپشن کے الزامات پر معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف انکوائری کا حکم دیا۔آخر میں ڈی آئی جی نے امید ظاہر کی کہ تمام اہلکار اپنی لگن، فرض شناسی اور کردار کی بلندی سے نہ صرف امتحانات میں کامیاب ہوں گے بلکہ پولیس فورس کے وقار کو بھی بلند کریں گے۔
خبرنامہ نمبر 8113/2025
گوادر: ایکسین پبلک ہیلتھ انجینئرنگ مومن بلوچ نے چیئرمین یو سی پیشکان جمیل آدم کے ہمراہ پیشکان واٹر پمپنگ اسٹیشن کا دورہ کیا۔
دورے کا مقصد عوامی شکایات کا جائزہ لینا تھا جن کے مطابق پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی جانب سے پیشکان میں پانی کی فراہمی میں کمی کی جا رہی تھی۔ اس موقع پر ایکسین مومن بلوچ نے واٹر ٹینک کی باقاعدہ پیمائش کی اور اسٹور شدہ پانی کا تخمینہ لگایا، جس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ پیشکان کو روزانہ کی بنیاد پر ایک لاکھ تیس ہزار گیلن سے زائد پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
ایکسین پی ایچ ای نے بتایا کہ پیشکان کی آبادی میں نمایاں اضافہ ہو چکا ہے جبکہ پائپ لائن کی شاخیں (برانچز) بھی زیادہ ہیں، جس کے باعث پانی کی فراہمی کے روٹیشن میں وقت درکار ہوتا ہے۔ پیشکان کی مجموعی طور پر 52 برانچز ہیں جن میں روزانہ دو برانچز کو تین تین گھنٹے کے لیے پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ اب تک 22 برانچز کو پانی دیا جا چکا ہے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ عوام کی شکایات بجا ہیں کیونکہ مکمل روٹیشن مکمل کرنے میں کافی وقت درکار ہے، خاص طور پر چہوڈ ڈیم کے خشک ہونے کی وجہ سے عوام کو طویل عرصے سے پانی کی کمی کا سامنا ہے۔ایکسین مومن بلوچ نے مزید کہا کہ عوامی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے بہت جلد پیشکان میں ٹینکروں کے ذریعے بھی پانی کی سپلائی شروع کی جائے گی تاکہ پائپ لائن اور واٹر باؤزرز کے ذریعے ایک ساتھ تمام برانچز کو پانی فراہم کر کے صورتحال کو معمول پر لایا جا سکے۔
خبرنامہ نمبر 8114/2025
گوادر: پانی کرائسس مینجمنٹ کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کی جاری کردہ رپورٹ میں ضلع گوادر اور گرد و نواح کے علاقوں میں مختلف ذرائع سے فراہم کیے گئے پانی کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کی جانب سے شادی کور ڈیم سے پائپ لائن کے ذریعے 10 لاکھ گیلن پانی فراہم کیا گیا، جبکہ 107 واٹر باؤزرز کے ذریعے 12.92 لاکھ گیلن پانی مختلف علاقوں میں سپلائی کیا گیا۔ واضح رہے کہ آج جی پی اے ڈیسلینیشن پلانٹ مرمت کے باعث بند رہا، جس کے نتیجے میں وہاں سے پانی کی سپلائی معطل رہی۔
پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے تحت میرانی ڈیم سے چب کلمتی، چب ریکانی، نگور شریف اور نواحی علاقوں کو 24 ٹرپس کے ذریعے مجموعی طور پر ایک لاکھ 16 ہزار گیلن پانی فراہم کیا گیا۔ اسی طرح کلاتو سے جیوانی تک 11 واٹر باؤزرز کے ذریعے 87 ہزار گیلن پانی کی سپلائی کی گئی۔
مزید برآں، سنٹ سر سے پلیری پمپنگ اسٹیشن کو پائپ لائن کے ذریعے 3 لاکھ گیلن پانی موصول ہوا، جس سے پانوان اور پیشکان کے دو برانچز کو پانی فراہم کیا گیا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ آج سنٹ سر ٹو پلیری پائپ لائن ٹوٹنے کے باعث سپلائی عارضی طور پر متاثر ہوئی تھی، تاہم پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی ٹیم نے فوری کارروائی کرتے ہوئے صرف ایک گھنٹے کے اندر پائپ لائن کی مرمت کر کے پانی کی فراہمی بحال کر دی۔
خبرنامہ نمبر 8088/2025کوئٹہ25 اکتوبر:گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ انجینئرنگ اور تعمیرات سے وابستہ تمام…