خبرنامہ نمبر 5626/2025
کوئٹہ، 18 اگست:حکومت بلوچستان کی جانب سے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے سیلاب متاثرہ خاندانوں کے لیے امدادی سامان کی بڑی کھیپ روانہ کردی گئی ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایت پر متاثرہ صوبوں کے عوام کی فوری ضروریات کے پیش نظر امدادی سامان روانہ کیا گیا ہے امدادی کھیپ میں بنیادی ضرورت کی اشیاء اور نان فوڈ آئٹمز شامل ہیں جو متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے پندرہ سو اور خیبر پختونخوا کے ایک ہزار متاثرہ خاندانوں کے لیے امدادی سامان بھجوایا گیا ہے اس موقع پر ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند اور ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے بلوچستان جہانزیب خان نے سامان متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ کیا ترجمان نے کہا کہ بلوچستان حکومت مشکل کی اس گھڑی میں گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ سیلاب متاثرہ بھائیوں کی مدد دراصل بلوچستان حکومت کی انسانی ہمدردی اور یکجہتی کا عملی اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اپنے دکھ، درد اور وسائل متاثرہ صوبوں کے عوام کے ساتھ بانٹنے کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے بلوچستان جہانزیب خان نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے لیے بھجوایا جانے والا امدادی سامان اعلیٰ معیار کا ہے اور اس میں وہ اشیاء شامل کی گئی ہیں جو ان کی فوری ضرورت ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریلیف آئٹمز کو باقاعدہ جانچ اور معیاری پیمانوں کے مطابق تیار کیا گیا ہے تاکہ متاثرین کو عملی سہولت فراہم ہو سکے ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ ادارے نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ متاثرین تک پہنچنے والا ہر آئٹم معیاری اور استعمال کے قابل ہو۔ ان کے مطابق حکومت بلوچستان نے امدادی سامان کی فراہمی کو نہ صرف بروقت بلکہ مؤثر انداز میں یقینی بنایا ہے تاکہ متاثرہ خاندانوں کے دکھ بانٹے جا سکیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح ہے اور متاثرہ خاندانوں کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر5627/2025
کوئٹہ، 18 اگست ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر، دہشت گرد اور ان کے سہولت کار کسی رعایت کے مستحق نہیں، انہیں ہر صورت منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات، قائمقام آئی جی پولیس بلوچستان سعید وزیر ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز حسین گورایا، ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند بھی موجود تھے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ملک توڑنے والوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا اور جو بھی دہشت گردوں کی معاونت کرے گا اس سے اور اس کے سرپرستوں سے ضرور پوچھ گچھ ہوگی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر ایک پروفیسر دہشت گرد بن جائے تو اس کے گلے میں ہار نہیں پہنائے جا سکتے پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان قاضی کی گرفتاری کو میڈیا کے سامنے لانے کا مقصد یہی ہے کہ دہشت گردی کی کھلے عام حوصلہ شکنی کی جائے انہوں نے کہا کہ ریاست کا مقابلہ ایسے عناصر سے ہے جنہیں کالعدم تنظیموں کی پشت پناہی حاصل ہے انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو ہمارے اداروں نے ایک بڑی تباہی کو ناکام بنایا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاست دشمن عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہی ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جنگ میں کسی محرومی کا کوئی کردار نہیں بلکہ یہ خالصتاً ملک دشمن ایجنڈا ہے انہوں نے کہا کہ عثمان قاضی جیسے اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد جب دہشت گردوں کے سہولت کار بنیں تو یہ ریاست اور معاشرے کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ ریاست نے عثمان قاضی کو عزت دی اور روزگار فراہم کیا لیکن اس نے ملک دشمنوں کا راستہ اختیار کیا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عثمان قاضی نے خاتون سہولت کار کو پستول دیا جس سے سیکیورٹی فورسز کے اہلکار نشانہ بنے جبکہ وہ ریلوے اسٹیشن خودکش حملے میں بھی سہولت کار کے طور پر شامل رہا انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیمیں سہولت کاری کے لیے خواتین کو بھی اپنے نیٹ ورک میں استعمال کرتی ہیں جو نہایت تشویش ناک اور افسوسناک امر ہے اسی پس منظر میں تعلیمی اداروں کے لیے محکمہ داخلہ میں خصوصی سیل قائم کیا گیا ہے تاکہ نوجوانوں کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے بچایا جا سکے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ اب تک دو ہزار سرکاری افراد کی چھان بین کی گئی ہے اور جن پر شبہ ہے انہیں فورتھ شیڈول میں ڈالا جا رہا ہے ان میں سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کم ترقی یا معاشی مسائل کو دہشت گردی کا جواز نہیں بنایا جا سکتا عوام اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور اگر کوئی عزیز یا رشتہ دار دہشت گردوں کے ساتھ رابطے میں ہے تو فوراً ریاست کو اطلاع دیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو جو بھی حقوق ملے ہیں وہ پارلیمان کے ذریعے ملے ہیں مگر بدقسمتی سے بعض اراکین پارلیمان ابھی تک کنفیوز ہیں بلوچیت کے نام پر نوجوانوں کو گمراہ کرنے والوں کے خلاف پارلیمان کو لیڈ لینا ہوگی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے اور امن کے قیام کے لیے ہر کسی سے بات کرنے کو تیار ہے لیکن قتل و غارت گری کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں بلوچستان کے طلبہ کے لیے ایک ارب روپے کے وظائف فراہم کئے جاررہے ہیں تاکہ صوبے کے نوجوان تعلیم کے ذریعے اپنا مستقبل بہتر بنا سکیں اور منفی راستے کے بجائے مثبت سمت کا انتخاب کریں تاہم دیکھا گیا کہ جامعات میں موجود ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث حلقہ نئے طالب علموں کو گھیر کر اپنے نظرئیے کی جانب لے جاتا ہے والدین کو اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھتے ہوئے انہیں ایسے عناصر سے دور رکھنا ہوگا پریس کانفرنس کے دوران گرفتار پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان قاضی کا ویڈیو بیان میڈیا کو دکھایا گیا جس میں انہوں نے اپنے جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میرا اور میری اہلیہ سرکاری ملازم ہیں ریاست نے ہم پر بے شمار احسانات کیے ہمیں عزت اور روزگار دیا لیکن اس کے باوجود میں غلط راستے پر چل نکلا میں نے پشاور یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی اور بیوٹمز یونیورسٹی میں 18 گریڈ کے لیکچرار کی حیثیت سے تدریسی فرائض انجام دیتا رہا پشاور سے قائداعظم یونیورسٹی کے ایک وزٹ کے دوران میری ملاقات تین دوستوں سے ہوئی جن کا تعلق کالعدم تنظیم بی ایل اے سے تھا۔ ان تین میں سے دو بعد میں مارے گئے بعد ازاں ڈاکٹر ہیبتان عرف کالک نے مجھ سے رابطہ کیا اور مجھے بی ایل اے میں شامل کروایا اس دوران میری ملاقات بشیر زیب سے بھی کرائی گئی جس سے میرا رابطہ ٹیلی گرام کے ذریعے ہوتا رہا بی ایل اے میں میرا تنظیمی نام ’امیر‘ رکھا گیا اور میں نے ان کے لیے سہولت کاری کے تین بڑے کام کیے پہلا کام میں نے ریجنل کمانڈر شیر دل کو طبی سہولیات فراہم کرنے کا کیا دوسرا کام گزشتہ نومبر میں انجام دیا جب میں نے دو دہشت گردوں کو اپنے گھر میں پناہ دی انہی میں سے ایک نے بعد ازاں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خودکش دھماکا کیا میں نے ایک پستول بھی خریدا تھا جسے ٹارگٹ کلنگ کے لیے ایک خاتون سہولت کار کو دیتا رہا اسی طرح نعمان عرف پیرک میرے پاس آٹھ دن تک رہا جسے میں نے بعد میں تنظیم کے دوسرے کمانڈر کے حوالے کیا نعمان کا منصوبہ یہ تھا کہ 14 اگست کے کسی بھی پروگرام میں خودکش حملہ کیا جائے لیکن اس سے پہلے وہ گرفتار ہوگیا یہ تمام کام میں نے جان بوجھ کر کئے اور میں اعتراف کرتا ہوں کہ میں کالعدم تنظیم بی ایل اے کا سہولت کار رہا اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث رہاہے ۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5628/2025
کوئٹہ، 18 اگست ۔ حکومت بلوچستان کی جانب سے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے سیلاب متاثرہ خاندانوں کے لیے امدادی سامان کی بڑی کھیپ روانہ کردی گئی ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایت پر متاثرہ صوبوں کے عوام کی فوری ضروریات کے پیش نظر امدادی سامان روانہ کیا گیا ہے امدادی کھیپ میں بنیادی ضرورت کی اشیاء اور نان فوڈ آئٹمز شامل ہیں جو متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے پندرہ سو اور خیبر پختونخوا کے ایک ہزار متاثرہ خاندانوں کے لیے امدادی سامان بھجوایا گیا ہے اس موقع پر ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند اور ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے بلوچستان جہانزیب خان نے سامان متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ کیا ترجمان نے کہا کہ بلوچستان حکومت مشکل کی اس گھڑی میں گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ سیلاب متاثرہ بھائیوں کی مدد دراصل بلوچستان حکومت کی انسانی ہمدردی اور یکجہتی کا عملی اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اپنے دکھ، درد اور وسائل متاثرہ صوبوں کے عوام کے ساتھ بانٹنے کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے بلوچستان جہانزیب خان نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے لیے بھجوایا جانے والا امدادی سامان اعلیٰ معیار کا ہے اور اس میں وہ اشیاء شامل کی گئی ہیں جو ان کی فوری ضرورت ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریلیف آئٹمز کو باقاعدہ جانچ اور معیاری پیمانوں کے مطابق تیار کیا گیا ہے تاکہ متاثرین کو عملی سہولت فراہم ہو سکے ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ ادارے نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ متاثرین تک پہنچنے والا ہر آئٹم معیاری اور استعمال کے قابل ہو۔ ان کے مطابق حکومت بلوچستان نے امدادی سامان کی فراہمی کو نہ صرف بروقت بلکہ موثر انداز میں یقینی بنایا ہے تاکہ متاثرہ خاندانوں کے دکھ بانٹے جا سکیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح ہے اور متاثرہ خاندانوں کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5629/2025
کوئٹہ، 18 اگست ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے زیر صدارت پیر کے روز کوئٹہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ سے متعلق ایک اہم اجلاس پیر کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب کاکڑ اور پروجیکٹ ڈائریکٹر محمد رفیق بلوچ نے وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی بریفنگ میں بتایا گیا کہ کوئٹہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے تحت اب تک 6 منصوبے مکمل کیے جاچکے ہیں جبکہ مزید 6 منصوبے رواں سال دسمبر تک پایہ تکمیل کو پہنچ جائیں گے۔ ان منصوبوں میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری، شہری سہولیات کی فراہمی اور صوبائی دارالحکومت کے حسن میں اضافے کے اقدامات شامل ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ صوبے کا دل اور اہم ترین شہر ہے، اس لیے یہاں پر ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں کسی قسم کی سستی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے تاکہ ان کے ثمرات براہ راست عام آدمی تک پہنچ سکیں انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنے اور صوبائی دارالحکومت کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ میر سرفراز بگٹی نے متعلقہ محکموں اور اداروں کو ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے اور وقت پر ان کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے اجلاس میں کوئٹہ شہر کی مجموعی ترقی، سہولیات کی فراہمی اور شہری مسائل کے مستقل حل کے لیے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5630/2025
نصیرآباد18اگست ۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی ایم ایس ڈاکٹر حبیب پندرانی۔ پی پی ایچ آئی سے منیر احمد گرانی ڈرگ انسپیکٹر ڈاکٹر اعجاز علی خزانہ آفس سے امجد بہرانی ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی شریک تھے اجلاس میں ضلع نصیرآباد میں جاری طبی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے غیر حاضر ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے خلاف سخت کاروائی کرنے کے حوالے سے جائزہ لیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان حکومت صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دی رہی ہے غیر حاضر عملے اور ڈاکٹرز کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں ہم غیر حاضر ڈاکٹرز کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں کریں گے ان کے خلاف کارروائی کی جائے ان کی تنخواہوں سے کٹوتی کریں اس سلسلے میں صوبائی حکومت کی جانب سے ڈیجیٹل طریقے حاضری کے عمل کو یقینی بنایا گیا ہے ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ ڈاکٹرز اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں اور لوگوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کریں تاکہ لوگوں کو مقامی سطح پر علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جائیں ایم ایس پر لازم ہے کہ وہ سول ہسپتال میں ادویات کی دستیابی کو یقینی بنائیں اگر ادویات کی فراہمی میں مشکلات درپیش ہیں تو اس کے تدارک کے لیے محکمہ صحت کے حکام کو آگاہی فراہم کی جائے جہاں پر بھی ضلعی انتظامیہ کی مدد کی ضرورت محسوس ہو تو ہم ہرقسم کی معاونت کی فراہمی بنائیں گے انہوں نے کہا کہ ضلع بھر کے تمام طبی مراکز کے طبی مراکز کے سرپرائز وزٹ کریں گے انہوں نے کہا کہ ڈرگ انسپیکٹر کو چاہیے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر ادویات کا جائزہ لیں زائد المعیاد ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5631/2025
تربت 18اگست ۔ ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے پیر کے روز ٹیچنگ ہسپتال تربت کا دورہ کیا اور وہاں جاری ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ کیا۔اس موقع پر ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال ڈاکٹر وحید بلیدی، پروجیکٹ انجینیئر تربت سٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹ قاسم گچکی اور متعلقہ ٹھیکیدار بھی موجود تھے۔اس موقع پر پروجیکٹ انجینئر کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کو ہسپتال کی زیر تعمیر عمارت اور جاری ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اس دوران ڈپٹی کمشنر نے ہسپتال کی بلڈنگ کے تعمیراتی کام میں سست روی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ٹھیکیدار کو ایک ہفتے کی مہلت دی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اگلے پیر تک کام کی رفتار میں واضح تیزی لائی جائے، بصورت دیگر ٹھیکیدار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اس موقع پر ٹھیکیدار نے ڈپٹی کمشنر کو یقین دہانی کرائی کہ تعمیراتی کام کی رفتار میں تیزی لائی جائے گی اور آئندہ انہیں کسی قسم کی شکایت کا موقع نہیں دیا جائے گا انہوں نے کہا انشاء اللہ تعمیراتی منصوبے کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5632/2025
کوئٹہ18اگست ۔ ۔ ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد محمد ادریس نے BC ہیڈ کوارٹر بدر لائن کا مطالیاتی دورہ کیا جس میں ڈپٹی کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری شاد ابن مسیح SSP، PSP ہیڈ کوارٹرز عاطف سلیم عباسی نے شرکت کی۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے کہا کہ بلوچستان کانسٹیبلری نے ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی محمد ادریس کو بلوچستان کانسٹیبلری کی ڈپلائمنٹ ، ڈیوٹی اور مسائل کے متعلق بریفنگ دی۔ اور اجلاس کے دوران سیکورٹی و دیگر اہم معاملات زیر بحث آئے۔ اورایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی محمد ادریس کیلئے ظہرانے کا بھی اہتمام کیا۔ اس کے بعدایڈیشنل IGP کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی محمد ادریس کو ہیڈ کوارٹر بدر لائن کا دورہ کرایا اور کی تعمیر شدہ بلوچستان کانسٹیبلری کی بلڈ نگ وسویٹ ہوم کا وزٹ کروایا۔ جس کو ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی محمد ادریس نے بہت سر اہا۔آخر میں ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے ایڈیشنل IIGP کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی محمد اور لیس صاحب کو بلوچستان کانسٹیبلری کی یاد گار شیلڈ پیش کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5633/2025
تربت 18اگست ۔ بلوچستان کے دیگر اضلاع کی طرح ضلع کیچ میں بھی محکمہ خزانہ حکومت بلوچستان کی جانب سے آن لائن بلنگ سسٹم (OLBS) کے حوالے سے ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔یہ تربیتی پروگرام غیر سرکاری تنظیم این آر ایس پی کے دفتر کے ہال میں ضلع کے تمام محکموں کے ڈی ڈی اوز کے لیے منعقد کی گئی، جس میں بڑی تعداد میں سرکاری اہلکار شریک ہوئے۔تربیتی ورکشاپ میں سہولت کاری کے فرائض ڈسٹرکٹ اکاونٹ آفیسر کیچ صدام بلوچ کے علاوہ محکمہ خزانہ کے اہلکار شوکت علی بلوچ اور داود بلوچ نے انجام دیے۔ اس موقع پر محکمہ خزانہ ضلع کیچ کے عملے سمیت مختلف محکموں کے ڈی ڈی اوز اور دیگر متعلقہ ملازمین نے بھرپور شرکت کی۔اس موقع پر ٹرینینگ کے دوران کوئٹہ سے محکمہ خزانہ کے افسران نے بذریعہ آن لائن سیشن بلوچستان کے تمام اضلاع، بشمول ضلع کیچ، کے ڈی ڈی اوز کو آن لائن بلنگ سسٹم کے استعمال سے متعلق رہنمائی فراہم کی اور ان کے سوالات کے تسلی بخش جوابات دیے۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ بلوچستان بھر میں مینول بلنگ سسٹم ختم کرکے اب آن لائن بلنگ سسٹم شروع کیا جارہا ہے۔مزید وضاحت کرتے ہوئے شرکاءکو بتایا گیا کہ ہر ڈی ڈی او اپنا لوجیکل ایکسس ریکوئسٹ فارم (Logical Access Request Form) مکمل کر کے متعلقہ دستاویزات کے ہمراہ اپنے متعلقہ خزانہ آفس میں جمع کرائیں۔ اس کے بعد محکمہ خزانہ اور اکاونٹنٹ جنرل آفس کے سسٹم کی جانب سے انہیں یوزر آئی ڈی الاٹ کی جائے گی، تاکہ وہ فوری طور پر آن لائن بلنگ سسٹم سے استفادہ کرسکیں۔ بتایا گیا کہ 31 اگست 2025 سے مینول بلنگ کا طریقہ کار مکمل طور پر ختم کردیا جائے گا، لہٰذا تمام محکموں کے ڈی ڈی اوز فوری طور پر تیاری مکمل کریں تاکہ شفاف اور موثر مالیاتی نظام کو مقررہ وقت میں یقینی بنایا جاسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5634/2025
کوئٹہ 18اگست ۔ بلوچستان لیویز فورس کے ڈائریکٹر جنرل عبدالغفار مگسی نے اپنی غیر معمولی قیادت اور بروقت فیصلے کی بدولت زیارت جیسے پرامن ضلع کو ممکنہ بڑے سانحے سے محفوظ بنا دیا۔ گزشتہ روز زیارت میں دو گروپوں کے مابین شدید جھگڑے کی اطلاعات موصول ہوئیں جن سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان اور امن و امان کی خرابی کا خدشہ تھا۔ڈی جی لیویز عبدالغفار مگسی نے حالات کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے فوری طور پر کیو آر ایف (QRF) کو روانہ کرنے کا حکم دیا۔ لیویز نے برق رفتاری سے کارروائی کرتے ہوئے موقع پر چھاپہ مارا اور 35 افراد کو گرفتار کر لیا، جبکہ بھاری نفری بھی علاقے میں تعینات کر دی گئی تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔عوامی و سماجی حلقوں نے ڈی جی لیویز کے اس فیصلے کو نہ صرف بروقت بلکہ انتظامی بصیرت اور قائدانہ صلاحیت کی روشن مثال قرار دیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر عبدالغفار مگسی یہ فیصلہ نہ کرتے تو زیارت کا پرامن ماحول متاثر ہو سکتا تھا اور جانی نقصان یقینی تھا۔ڈی جی لیویز کی شاندار قیادت کو سراہتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ ان کا یہ اقدام لیویز فورس کی پیشہ ورانہ ساکھ کو مزید مضبوط بناتا ہے۔ یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ عبدالغفار مگسی جیسے فرض شناس افسران کی بدولت ہی بلوچستان کے پرامن اضلاع میں امن و استحکام قائم ہے۔آخر میں عوام نے ڈی جی لیویز کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جرات مندی، قائدانہ صلاحیت اور عوام دوست رویہ مستقبل میں بھی لیویز فورس کے لیے مشعلِ راہ ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 5635/2025
18 اگست 2025: وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے گورنر ہاؤس لان میں کوئٹہ پائن کا پودا لگا کر صوبے میں مون سون شجرکاری مہم 2025 کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء میرسلیم کھوسہ، میرعاصم کرد گیلو، محمد خان لہڑی، پارلیمانی سیکرٹری محترمہ ہادیہ نواز، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان کلیم اللہ بابر اور صوبائی سیکرٹری جنگلات فتح محمد بھنگر بھی موجود تھے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ رواں سال مون سون شجر کاری مہم کے تحت بلوچستان بھر میں 11 لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔ انہوں نے عوام سے مہم کو کامیاب بنانے میں بھرپور شرکت اور تعاون کی اپیل بھی کی۔ گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ دین مبین اسلام ہمیں یہی سبق سکھاتا ہے کہ درخت چاہیے پھلدار ہو یا سایہ دار اس کا کاٹنا گناہ جبکہ نیا درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے. پاکستان کو پورے خطے کا سرسبز و شاداب ملک بنانا موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے. گرین اینڈ کلین پاکستان کی خاطر صوبے میں زیادہ درخت لگانے سے قومی پیداوار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے. گورنر بلوچستان گلوبل وارمنگ درحقیقت بنی نوع انسان کیلئے گلوبل وارننگ ہے. نئے پودوں کی آبیاری کے ساتھ ساتھ پرانے درختوں کی حفاظت بھی ہماری ذمہ داری ہے. پاکستان جیسے ممالک میں جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ اور جدید مشینری کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے بین الاقوامی کی اداروں کی مدد و رہنمائی کی ضرورت ہے.
خبرنامہ نمبر 5636/2025
کوئٹہ 18 اگست2025: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ہم عوام کے حقوق کی حفاظت اور سب کیلئے مساوی مواقع اور انصاف فراہم کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور خاص طور پر اس کے مضافات میں حکومت انفراسٹرکچر، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال میں ٹھوس اقدامات کے ذریعے ترقی دے رہی ہے۔ گورنر مندوخیل نے چیف آف ہزارہ قبائل سردار عباس حیدر ہزارہ کو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حوالے سے ہزارہ قوم کی مشکلات اور تحفظات کو دور کرنے کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی. وفد سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ہزارہ ایک محنت کش قوم ہے اور اس نے ملک اور صوبے کو اسپورٹس کے شعبے میں متعدد نامور کھلاڑی فراہم کی ہے. کوئٹہ شہر میں اخوت، بھائی چارے اور رواداری کی فضاء کو قائم رکھنے کیلئے ہمیں باہمی تعاون، اختلاف رائے کا احترام اور افہام و تفہیم کو فروغ دینا ہوگا۔ چیف آف ہزارہ قبائل سردار عباس حیدر ہزارہ نے گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل کو مری آباد آنے کی باقاعدہ دعوت دی.
خبرنامہ نمبر 5637/2025
کوئٹہ 18اگست2025:
۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم کے حوالے سے ڈسٹرکٹ پولیو ایریڈیکیشن کمیٹی (ڈی پیک) کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں یکم ستمبر 2025ء سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے انتظامات اور دیگر امور کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اس پولیو مہم کے دوران کوئٹہ میں تقریباً 4 لاکھ 65 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے 1818 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 3636 اہلکاران اپنی ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ مہم کے دوران سکیورٹی کا فول پروف پلان بھی مرتب کر لیا گیا ہے تاکہ عملے اور والدین کو محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے والدین، علما کرام اور کمیونٹی کی دیگر اکائیوں سے اپیل کی کہ وہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے میں محکمہ صحت کی ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ اس موذی مرض سے بچوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔انہوں نے ڈیوٹی پر مامور اہلکاران کو ہدایت کی کہ وہ خلوصِ نیت، محنت اور لگن کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں ادا کریں تاکہ پولیو کے خاتمے کا قومی مقصد حاصل کیا جا سکے۔پولیو کے خاتمہ قومی ذمہ داری ہے اس میں کسی قسم کی کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
خبرنامہ نمبر 5638/2025
کوئٹہ 18اگست2025۔ضلعی انتظامیہ کا چشمہ اچوزئی میں کاروائی،قبضہ شدہ اسکول سے ہر قسم کےتجاوزات کا خاتمہ۔تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے اسسٹنٹ کمشنر کچلاک احسام الدین کاکڑ اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی نگرانی میں کلی چوہی چشمہ اچوزئی میں کارروائی کرتے ہوئے عرصہ 10 سال سے غیر فعال اسکول کو غیر قانونی قابضین سے واگزار کرایا۔کارروائی کے دوران اسکول کی دیوار مسمار کرکے مرکزی راستہ بھی بحال کیا گیا۔ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ عوامی فلاح و بہبود اور تعلیمی اداروں کی بحالی کے لیے ایسے اقدامات آئندہ بھی جاری رہیں گے تاکہ تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ فعال ہوں اور عوامی مشکلات کا ازالہ کیا جاسکے۔
خبرنامہ نمبر 5639/2025
لورالائی18اگست2025:
ماحولیاتی تحفظ اور سرسبز پاکستان کی جانب سے عملی قدم اٹھاتے ہوئے کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ نے اپنے دفتر کے احاطے میں پودا لگا کر شجرکاری مہم کاباقاعدہ آغاز کر دیا۔اس موقع پرکنزرویٹر آف جنگلات لورالائی ڈویژن محمد امین مینگل، آر ایف او کمال خان، سپریڈنٹ محکمہ جنگلات عزیز اللہ، آشر موومنٹ کے رہنما سید محمد ناصراور ماحولیات سے جڑے افراد نے بھی شرکت کی۔شجر کاری مہم کے دوران کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ نے محکمہ جنگلات اشر موومنٹ اور میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئےکہا کہ
شجرکاری کو قومی فریضہ سمجھ کر اپنانا ناگزیر ہے۔ درخت صرف زمین کا حسن نہیں بلکہ زندگی کی بقا کا ذریعہ ہیں انہوں نےکہاکہ ماحولیاتی آلودگی، موسمیاتی تبدیلی، سیلاب اور پانی کی کمی جیسے سنگین مسائل کا واحد پائیدار حل جنگلات ہیں درخت زمینی کٹاؤ کو روکتے ہیں، بارشوں کے پانی کوجذب کر کے فلیش فلڈز کی شدت کم کرتے ہیں اور فضائی آلودگی کا قدرتی تریاق ہیں۔کمشنرلورالائی ڈویژن ولی محمدبڑیچ کوکنزرویٹر محمد امین مینگل نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ لورالائی ڈویژن کےاضلاع جن میں بارکھان ،موسیٰ خیل ، دکی شامل ہیں۔مون سون کے موسم میں اگست تا اکتوبر تک محکمہ جنگلات بائیس ہزار درخت لگائیں گے اور پنتالیس ہزار درخت تقسیم کئے جائیں گے انہوں نےکہا کہ پاکستان کو سرسبز و شاداب بنانے کے لیے صرف حکومت نہیں بلکہ عوام کی شمولیت بھی لازمی ہےاس موقع پرکمشنرلورالائی ڈویژن نےکہاکہ صرف پودے لگانا کافی نہیں بلکہ ان کی نگہداشت اور حفاظت بھی اتنی ہی ضروری ہے شجرکاری کو وقتی سرگرمی کے بجائے ایک مستقل قومی تحریک کا درجہ دیاجائے تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک صاف، صحت مند اور سرسبز ماحول میسر آسکےشرکاء نے شجرکاری مہم میں بھرپور شرکت کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت عمل کا ہےماحولیاتی تبدیلی کے بڑھتے خطرات کے سامنے خاموشی اختیار کرنا ممکن نہیں رہا۔
خبرنامہ نمبر5640/2025
سبی 18 اگست2025:
ڈپٹی کمشنر سبی میجر (ر) الیاس کبزئی کی صدارت میں محکمہ تعلیم کے ڈسٹرکٹ کلسٹر ہیڈز کا بجٹ جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالستار لانگو سمیت مختلف اسکولوں اور کالجوں کے ہیڈ ماسٹرز و پرنسپل صاحبان نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر نے اپنے خطاب میں کہا کہ کلسٹر بجٹ میں بچوں کی تمام ضروریات کو شامل کر کے سہولیات فراہم کی جائیں۔ ہیڈ ماسٹرز اور پرنسپل صاحبان حاضری یقینی بنائیں اور واضح طور پر بتائیں کہ کن چیزوں کی کمی ہے تاکہ ترقیاتی منصوبوں کے اگلے مرحلے میں انہیں شامل کر کے منظوری دلائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مسنگ فیسلٹیز پر خصوصی توجہ دی جائے گی جبکہ زیادہ تر فوکس اسکولوں کی سولرائزیشن، فلٹریشن پلانٹس، واش رومز، آئی ٹی لیبز اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی پر ہوگا۔ مزید برآں ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ آنے والے 12 ربیع الاول کے حوالے سے نعت خوانی کے مقابلے منعقد ہوں گے جس کے لیے تمام اسکولوں کے سربراہان کو ہدایت کی گئی کہ طلبہ کو بھرپور تیاری کروائی جائے۔ علاوہ ازیں 14 اگست کی تقریبات میں محکمہ تعلیم کی کارکردگی کو سراہا گیا اور خاص طور پر محکمہ تعلقات عامہ کی شاندار کوریج پر شرکاء نے تالیاں بجا کر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔ اجلاس کے اختتام پر مون سون شجرکاری مہم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ “ایک بیٹی ایک شجر” مہم کے تحت ملک بھر میں نئے پودے لگائے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں تمام محکموں کے افسران اور اسکولوں کے سربراہان بھرپور حصہ لیں۔ ڈپٹی کمشنر نے ڈسٹرکٹ فارسٹ افسر کو ہدایت کی کہ تمام محکموں اور اسکولوں کو پودے فراہم کیے جائیں، اور افسران براہِ راست فارسٹ افسر سے رابطہ کر کے پودے حاصل کر سکتے ہیں۔
خبرنامہ نمبر 5641/2025
سبی 18 اگست 2025:
ڈپٹی کمشنر سبی میجر (ر) الیاس کبزئی کی زیر صدارت ممکنہ مون سون بارشوں اور سیلاب کے خدشے کے پیش نظر اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ، چیئرمین میونسپل کمیٹی سردار محمد خان خجک سمیت متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام محکمے مکمل الرٹ رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بھرپور تیاری کریں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام مشینری اور سازوسامان کو ہمہ وقت تیار رکھا جائے تاکہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوری کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی آفات سے بروقت نمٹنے کے لیے مربوط حکمت عملی ضروری ہے تاکہ جانی و مالی نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ اس موقع پر متعلقہ محکموں کے افسران کو ذمہ داریوں کے حوالے سے خصوصی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔
خبرنامہ نمبر 5642/2025
سبی 18 اگست 2025:
محکمہ خزانہ کے زیر اہتمام سبی میں ڈپٹی کمشنر میجر (ر) الیاس کبزئی کی صدارت میں ڈی ڈی اوز کے لیے ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں تمام ضلعی محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا مقصد سرکاری مالیاتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور بلنگ کے عمل کو ڈیجیٹلائز کرنا تھا۔ ڈپٹی کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب تمام ڈی ڈی اوز خود آن لائن سسٹم کے تحت بلز کی پنچنگ اور ٹوکننگ کر سکیں گے، جس سے شفافیت میں اضافہ ہوگا اور وقت کی بچت بھی رہے گی انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ خزانہ کی جانب سے فراہم کردہ پروفارمہ مکمل کر کے 31 اگست تک لازمی جمع کرائیں تاکہ نئے نظام کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔ ورکشاپ کے دوران محکمہ خزانہ کے افسران نے زوم کے ذریعے شرکاء کو آن لائن تربیت فراہم کی اور نئے بلنگ سسٹم کے استعمال اور طریقہ کار سے آگاہ کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کسی بھی تکنیکی یا عملی مسئلے کی صورت میں خزانہ آفس اور ڈپٹی کمشنر آفس سے رابطہ کیا جا سکتا ہے تاکہ فوری رہنمائی فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے ضلعی محکموں کے سربراہان پر زور دیا کہ وہ اس نئے نظام کو اپنانے میں بھرپور تعاون کریں تاکہ سرکاری مالیاتی امور میں شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
خبرنامہ نمبر 5643/2025
سبی 18 اگست 2025:
ڈپٹی کمشنر سبی میجر (ر) الیاس کبزئی کی صدارت میں انسداد پولیو مہم کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ،ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر عبدالقادر ہارون ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالستار لانگو، عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے نمائندے ڈاکٹر نصیر احمد کرد، یونیسیف کی کمیونٹی کمیونیکیشن آفیسر شبانہ سمیت تمام محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پولیو مہم یکم ستمبر سے 04 ستمبر تک تحصیل سبی اور تحصیل لہڑی میں جاری رہے گی۔ دونوں تحصیلوں کی 25 یونین کونسلز میں مجموعی طور پر 285 ٹیمیں حصہ لیں گی، جن میں 40 فکسڈ سائیٹس اور 19 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں، جو پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گی۔ ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ پولیو مہم کے دوران خاص طور پر انکاری اور مسنگ بچوں پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ کوئی بھی بچہ اس حفاظتی اقدام سے محروم نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ذیلی محکمے مہم کو کامیاب بنانے کے لیے محکمہ صحت کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکولوں کے ہیڈ ماسٹرز اور پرنسپل صاحبان اپنے اسکولوں اور مدارس میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے میں پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں، تاکہ آنے والی نسل کو پولیو جیسے مہلک مرض سے محفوظ بنایا جا سکے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مہم کی کامیابی کے لیے مائکرو پلان پر خصوصی توجہ دی جائے اور تمام انتظامات باریک بینی سے مکمل کیے جائیں۔ مزید برآں یو سی ایم اوز، سپروائزرز اور ایریا انچارجز کی تربیت کا انعقاد بھی کیا جائے گا تاکہ پولیو مہم کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنایا جا سکے۔
ڈپٹی کمشنر نے پولیو ٹیموں کے عزم اور محنت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا کردار پولیو کے خاتمے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور ان کی حفاظت اور سہولیات کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر 5644/2025
کراچی، 18 اگست2025: بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ سے ایف پی سی سی آئی کے چیئرمین ایڈوائزری بورڈ میاں زاہد حسین اور بلال مہمند نے ملاقات کی۔ اس موقع پر آج کراچی میں ہونے والی گرین انرجی اور انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کانفرنس کے حوالے سے تبادلہ? خیال کیا گیا۔ملاقات میں پاکستان میں گرین انرجی اقدامات کے امکانات کا جائزہ لیا گیا، جبکہ بوستان اور حب اسپیشل اکنامک زونز (SEZs) میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بھی تفصیل سے گفتگو ہوئی۔ اس کے علاوہ، پائیدار صنعتی ترقی کے فروغ کے لیے کاروباری برادری، ایف پی سی سی آئی اور پالیسی سازوں کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر بھی زور دیا گیا۔وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان مگرین انرجی اور انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کانفرنس صوبے میں قابلِ تجدید توانائی اور صنعتی ترقی کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے پاس قدرتی وسائل اور جغرافیائی محلِ وقوع کی بدولت سرمایہ کاروں کے لیے شاندار مواقع موجود ہیں۔بوستان اور حب اسپیشل اکنامک زونز سرمایہ کاری کے فروغ کے ساتھ روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا کریں گے۔گرین انرجی منصوبوں سے نہ صرف توانائی کا بحران کم ہوگا بلکہ بلوچستان کو ترقی کے ایک نئے دور میں داخل کرے گا۔ہم چاہتے ہیں کہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار بلوچستان کے صنعتی انفراسٹرکچر سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کریں۔
خبرنامہ نمبر5645/2025
کوئیٹہ 18اگست2025:۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریوینیو) کوئٹہ محمد وقار کاکڑ کے ہمراہ اسپنی روڈ پر واقع سرکاری اراضی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ریونیو اسٹاف نے ڈپٹی کمشنر کو سرکاری اراضی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ہدایت کی کہ تمام سرکاری زمینوں کی جلد از جلد نشاندہی کی جائے، جہاں تجاوزات یا قبضے موجود ہیں ان کو فوری طور پر ختم کرکے زمینوں کو واگزار کرایا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بالخصوص محکمہ لائیوسٹاک کی زمینوں سے تجاوزات کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔ڈپٹی کمشنر مہراللہ بادینی نے کہا کہ کسی کو بھی سرکاری زمینوں پر قبضہ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
خبرنامہ نمبر 5619/2025کوئٹہ 17 اگست :جسٹس محمد کامران خان ملا خیل اور جسٹس گل حسن…