Categories: Latest News

12th-November-2025

خبرنامہ نمبر8541/2025
کوئٹہ 12 نومبر2025۔صوبائی مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیات نسیم الرحمان خان ملا خیل سے مختلف وفود نے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وفود نے اپنے اپنے علاقوں میں درپیش مسائل پر تفصیل سے گفتگو کی اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا
صوبائی مشیرنسیم الرحمان خان ملا خیل نے وفود کو بتایا کہ صوبائی حکومت ترقی اور عوامی فلاح کے ساتھ ساتھ ماحول کے تحفظ کو بھی اپنی پالیسیوں کا اہم حصہ بنا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں تعلیم، صحت، روزگار، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے ساتھ ساتھ ماحول دوست منصوبوں پر تیزی سے عمل جاری ہے۔ شجرکاری مہمات، آلودگی کے خاتمے اور قدرتی وسائل کے مؤثر استعمال جیسے اقدامات موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔صوبائی مشیر نے کہا کہ حکومت کا مقصد صرف ترقیاتی منصوبے مکمل کرنا نہیں بلکہ عوام کے لیے ایک صاف، سرسبز اور محفوظ ماحول فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی شمولیت کے بغیر ترقی کا عمل ادھورا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ہر شہری ماحولیاتی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ وفود نے اس موقع پر حکومت کی ماحولیاتی پالیسیوں اور عملی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے عوامی زندگی میں بہتری اور صوبے میں پائیدار ترقی کے نئے امکانات پیدا ہوں گے۔

خبرنامہ نمبر8542/2025
کوئٹہ/12 نومبر 2025
بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی غیر معیاری بیکری مصنوعات کے خلاف کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔اس سلسلے میں کوئٹہ سمیت بلیلی اور کچلاک بائی پاس کے علاقوں میں بی ایف اے کی انسپیکشن ٹیموں نے متعدد بیکریوں اور بیکنگ یونٹس کا تفصیلی معائنہ کیا۔حالیہ کارروائیوں کے دوران مجموعی طور پر 86 بیکری مراکز کی چیکنگ کی گئی جن میں سے 34 بیکریوں اور بیکنگ یونٹس پر صفائی ستھرائی کے انتہائی نامناسب انتظامات سمیت فوڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزیوں پر جرمانے عائد کیے گئے جبکہ 23 مراکز کے مالکان کو معمولی نقائص پر اصلاحی نوٹسز جاری کیے گئے۔معائنے کے دوران بی ایف اے ٹیموں نے باسی، ایکسپائری اور غیر معیاری بیکری مصنوعات کی بڑی مقدار ضبط کرلی جبکہ بعض مضر صحت اشیاء کو موقع پر ہی تلف کر دیا گیا۔ترجمان بی ایف اے کے مطابق مہم عوامی شکایات کی روشنی میں شروع کی گئی ہے تاکہ صوبے بھر میں فروخت ہونے والی بیکری مصنوعات کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔مہم سے متعلق ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی وقار خورشید عالم کا کہنا ہے کہ غیر معیاری خوراک عوامی صحت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ باسی یا ناقص بیکری مصنوعات مختلف بیماریوں کا باعث بنتی ہیں جن کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ فوڈ سیفٹی قوانین پر عمل درآمد ہماری اولین ترجیح ہے ، غذائی معیار کی خلاف ورزی کرنے والے مراکز کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔ کسی بھی بیکری یا بیکنگ پروڈکشن یونٹ کو عوامی صحت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔وقار خورشید عالم نے نے مزید کہا ہے کہ بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے صوبے بھر میں فوڈ سیفٹی مہمات کا سلسلہ آئندہ دنوں میں مزید وسعت دیا جائے گا تاکہ عوام کو محفوظ، معیاری اور صحت بخش خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

خبرنامہ نمبر8543/2025
اسلام آباد،12 نومبر 2025: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے پاک چائنا فرینڈشپ سینٹر اسلام آباد میں منعقدہ ڈیٹا فیسٹ 2025 کا افتتاح کیا، جس میں محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات حکومتِ بلوچستان کے بیورو آف اسٹیٹکس کی ٹیم، سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات کی قیادت میں شریک ہوئی۔ یہ سالانہ تقریب پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس، وزارتِ منصوبہ بندی و ترقیات کی جانب سے منعقد کی گئی، جس میں وفاقی و صوبائی محکموں، وزارتوں، ترقیاتی شراکت داروں، تعلیمی اداروں اور نجی شعبے کی جانب سے ڈیٹا اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق مختلف منصوبے اور اقدامات پیش کیے گئے۔ بیورو آف اسٹیٹکس بلوچستان کے اسٹال پر حکومتِ بلوچستان کے مختلف محکموں کی جانب سے ڈیٹا اور آئی ٹی پر مبنی جدید اقدامات کو نمایاں طور پر پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات بلوچستان کے درمیان ڈیٹا سے متعلق مستقبل میں تعاون اور اشتراک کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر بھی دستخط کیے گئے۔

خبرنامہ نمبر8544/2025
پنجگور ۔ ڈپٹی کمشنر پنجگور عبدالکبیر زرکون کی صدارت میں ڈسٹرکٹ انٹیلیجنس کوآرڈینیشن کمیٹی (ڈی آئی سی سی) کا اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس پنجگور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مختلف انٹیلیجنس اداروں اور قانون نافذ کرنے والے محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس کا مقصد ضلع پنجگور میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لینا، علاقائی سیکیورٹی کو مزید مؤثر بنانا، اور افغان شہریوں کی ملک بدری کے عمل کو مربوط طریقے سے آگے بڑھانا تھا۔ اس موقع پر شرکاء نے ضلع میں موجود چیلنجز اور ان کے حل سے متعلق مختلف تجاویز پیش کیں۔ڈپٹی کمشنر عبدالکبیر زرکون نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ امن و امان کی بحالی کے لیے ہر وقت چوکس ہے اور تمام ادارے باہمی رابطے کے ذریعے بہتر نتائج کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی عملداری، شہریوں کے جان و مال کا تحفظ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔آخر میں ڈپٹی کمشنر نے تمام متعلقہ اداروں کے افسران کو ہدایت کی کہ باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ اداروں کو دی جائے تاکہ ضلع پنجگور میں دیرپا امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

خبرنامہ نمبر8545/2025
کوئٹہ 12 نومبر2025۔
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی کی زیر صدارت سمنگلی روڈ کے جاری تعمیراتی کام کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سی ای او کوئٹہ کنٹونمنٹ بورڈ منصور عالم خان، پراجیکٹ ڈائریکٹر کوئٹہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ رفیق بلوچ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) محمد انور کاکڑ سمیت متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں پراجیکٹ ڈائریکٹر نے نقشے کے ذریعے منصوبے کی تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر سمنگلی روڈ منصوبے میں حائل رکاوٹوں، بالخصوص کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود سے متعلق معاملات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے دوران منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے اہم فیصلے بھی کیے گئے۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے کہا کہ کوئٹہ شہر کی خوبصورتی کو نکھارنے کے لیے ضلعی انتظامیہ تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ قریبی تعاون سے کام کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبے—جن میں بلیلی روڈ، سریاب روڈ، سمنگلی روڈ، جناح روڈ اور نواں کلی روڈ شامل ہیں—ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ضلعی افسران روزانہ کی بنیاد پر ان منصوبوں کا دورہ کرکے پیش رفت رپورٹ جمع کراتے ہیں۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کوئٹہ ہم سب کا مشترکہ گھر ہے، اس کی خوبصورتی اور بحالی ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔

خبرنامہ نمبر8546/2025
کوئٹہ12 نومبر 2025۔
سیکریٹری صحت بلوچستان داؤد خان خلجی اور سپیشل سیکریٹری صحت شہک بلوچ نے شہید بینظیر بھٹو جنرل ہسپتال گلستان ٹاؤن کوئٹہ کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر حسن بلوچ ڈاکٹرز، نرسنگ اسٹاف اور متعلقہ شعبوں کے انچارج بھی موجود تھے۔سیکریٹری صحت اور اسپیشل سیکریٹری نے ہسپتال کے مختلف شعبوں بشمول ایمرجنسی، او پی ڈی، لیبارٹری، ایکسرے یونٹ، آپریشن تھیٹر، فارمیسی اور داخل مریضوں کے وارڈز کا معائنہ کیا۔ انہوں نے مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولیات، ادویات کی دستیابی، صفائی کے انتظامات اور عملے کی حاضری کا بھی جائزہ لیا۔سیکرٹری صحت داؤد خان خلجی نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ مریضوں کو بہتر اور معیاری علاج معالجہ فراہم کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، جبکہ ہسپتال کے تمام شعبہ جات میں نظم و ضبط اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے مریضوں سے بھی علاج و معالجے کے حوالے سے رائے لی اور ان کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔
سیکریٹری صحت داؤد خان خلجی نے اس موقع پر کہا کہ محکمہ صحت صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان عوام کو ان کی دہلیز پر صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔دورے کے اختتام پر سیکریٹری صحت اور اسپیشل سیکریٹری نے ہسپتال انتظامیہ کے کام کو سراہا اور بہتری کے لیے مزید تجاویز پیش کیں۔

خبرنامہ نمبر8547/2025
اسلام آباد12نومبر2025: پاکستان چیسٹ سوسائٹی کو انٹرنیشنل کانفرس (3 سے 5) اپریل 2026 منعقدہ اسلام آباد کے لیئے ایونٹ آرگنائیزر کے لیے آکشنر (octions) درکار ہیں۔ پاکستان چیسٹ سوسائٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر شیریں خان اور جنرل سیکرٹری مقبول احمد لانگو کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ (3 سے 5) اپریل 2026 کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی انٹرنیشنل کانفرس کے ایونٹ آرگنائیزر کے لیے آکشنر (OCTIONS) درکار ہیں۔ اس سلسلے میں تمام خواہش مند احباب کو دعوت دی جاتی ہے کہ اپنے درخواست فارمز اور پیشکشیں ایک ہفتے تک ڈائریکٹر ایڈمن فاطمہ جناح انسٹیٹوٹ آف چیٹ ڈیزیزز Fatima Jinnah Institue of Chest Diseases کے پاس جمع کروا دیں ۔خواہش مند ایونٹ مینیجرز اپنی تفصیلات اور سابقہ کارکردگی کےریکارڈکے ساتھ باالمشافع یا آن لائن (ONLINE) بھی جمع کروا سکتے ہیں۔خواہش مند احباب کو فارمز کی جانچ پڑتال کے بعد انٹرویوز کے لیے اطلاع کر دی جائے گی۔مزید کسی بھی قسم کی معلومات اور تفصیلات کے لیے پاکستان جیسٹ سوسائٹی کے مرکزی عہدیداران سے فاطمہ جناح چیسٹ انسٹیٹیوٹ میں رابطہ قائم کیا جا سکتا ہے رابطہ کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔ ڈاکٹر مقبول احمد لانگو فون نمبر 03448007479
ای میل .com
maqboollangove @gmail.
ڈاک کا پتہ۔ فاطمہ جناح انسٹیٹوٹ آف چیسٹ ڈیزیزز بروری روڈ کوئٹہ

خبرنامہ نمبر8548/2025
کوئٹہ 12نومبر2025:۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی کی زیر صدارت ضلع کوئٹہ میں موجود ان سیٹل زمینوں کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں سٹیلمنٹ آفیسر اور ریوینیو آفیسر نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو سیٹل اور ان سیٹل زمینوں کی صورتحال، درپیش مسائل اور ان کے فوری حل کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ عوامی مفاد میں زمینوں سے متعلق معاملات کو شفاف اور جلد از جلد نمٹایا جائے تاکہ عوام کو درپیش مشکلات میں کمی لائی جا سکے۔

خبرنامہ نمبر8549/2025
تربت12نومبر2025: یونیورسٹی آف تربت کے شعبہ نیچرل اینڈ بیسک سائنسزکے زیراہتمام سیشن 2022-2025 کے فارغ‌التحصیل طلباء کے اعزاز میں ایک پروقار اور یادگار الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر طلباء نے شاعری، تقاریر، کلاسیکی نغمے، ڈرامے، دو چاپی اور موسیقی کے خوبصورت پرفارمنس پیش کیے جن کوخوب سراہاگیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ نیچرل اینڈ بیسک سائنسزکے چیئرمین ڈاکٹر جہانگیر خان اچکزئی اور ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹرحنیف الرحمان نے فارغ‌التحصیل طلباء کو یونیورسٹی آف تربت میں اپنی علمی سفر کی کامیاب تکمیل پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے طلباء کی علم دوستی، محنت، نظم و ضبط، خداداد صلاحیتوں اور تعلیمی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ان کے روشن مستقبل کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔اس موقع پر فیکلٹی آف سائنس، انجینئرنگ اینڈ آئی ٹی کے ڈین ڈاکٹر نعیم اللہ اور فیکلٹی ممبران ڈاکٹر نجیب اللہ، واجد علی، صباء آدم، مہناز اور طلال بھی موجودتھے اورانہوں نے طلباء کے لئے نیک خواہشات کا اظہارکیا۔

خبرنامہ نمبر8550/2025
لورالائی12نومبر2025: ڈپٹی کمشنرلورالائی میران بلوچ کی زیر صدارت خسرہ اور روبیلا(Measles & Rubella ) ویکسینیشن مہم کے حوالے سے ایک اہم اجلاس ڈی سی آفس لورالائی میں منعقد ہوا۔اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر بوری ندیم اکرم، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالحلیم اوتمانخیل،ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر زمان حمزہ زئی، ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر زرک خان،PPHIکے ڈاکٹر فرحان کاکڑ،ایم ایم ایس ڈاکٹر ڈاکٹرانورمندوخیل،این سٹاف ڈاکٹر فرحان CCOمحمد ہاشم فوکل پرسن مختیار احمد نمائندے اور مختلف لائن ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان نے شرکت کی۔اس موقع پر ڈبلیو ایچ او کےڈاکٹر زرک خان نے کہا کہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح ضلع لورالائی میں بھی خسرہ اور روبیلا کے خلاف مہم کا آغاز 17 نومبر 2025 کو کیا جارہا ہے جو 29نومبر 2025 تک جاری رہے گی تاکہ ٹیکے لگاکر بچوں کو ان مہلک بیماریوں سے محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ویکسین 6 مہینے سے لیکر 4 سال 11 ماہ تک کے بچوں کو دی جارہی ہے جن کے ٹراگیٹ 38000ہے تاکہ انہیں بیماریوں سے بچایا جا سکے۔اس موقع پر ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالحلیم اوتمانخیل نے کہا کہ یہ ایک قومی ویکسینیشن مہم ہے جس میں تمام لائن ڈیپارٹمنٹس اور یونین کونسلز کے نمائندوں کو محکمہ صحت کا ساتھ دینا ہوگا تاکہ مہم کامیاب ہو۔اجلاس کے اختتامی کلمات میں ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے محکمہ صحت کے اہلکاروں کو یقین دلایا کہ ضلعی انتظامیہ ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یونین کونسلوں کے کونسلرز اور محکمہ تعلیم کے افسران کو ہدایت دی جائے گی کہ وہ اپنے علاقوں میں مہم کی کامیابی کے لیے سہولت فراہم کریں۔ اس موقع پر انہوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (فیمیل) فوزیہ کو ہدایت دی کہ وہ اسکولوں کے ہیڈماسٹرز کو مراسلہ جاری کریں تاکہ وہ آگاہی سیشنز کے دوران محکمہ صحت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔، ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ خسرہ اور روبیلا ویکسینیشن مہم کے حوالے سے تشہیری ویڈیوز تیار کی جائیں تاکہ سوشل میڈیا کے ذریعے اس پیغام کو گھر گھر تک پہنچایا جا سکے۔

خبرنامہ نمبر8551/2025
کوئٹہ۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، کوئٹہ، ژوب، مستونگ اور قلات میں موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے۔ ان علاقوں میں کم سے کم درجہ حرارت منفی سطح سے نیچے گرنے کی پیشگوئی ہے جو آئندہ ہفتے تک برقرار رہے گا۔ صوبے کے دیگر حصوں میں بھی موسم خشک رہنے کی توقع ہے۔بدھ کو صوبے کے زیادہ تر اضلاع میں موسم خشک رہے گا، تاہم شمالی اضلاع میں موسم سرد رہے گا۔جمعرات کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک اور شمالی علاقوں میں سرد رہنے کی توقع ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک اور سرد جبکہ شمالی و شمال مغربی علاقوں میں رات کے وقت شدید سرد رہا۔کوئٹہ اور زیارت میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0 ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے ریکارڈ کیا گیا۔کم سے کم درجہ حرارت زیارت میں منفی 3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

خبرنامہ نمبر8552/2025
خضدار 12 نومبر2025: خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی قومی مہم 17 نومبر سے 29 نومبر تک جاری رہے گی
خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کے لیے قومی سطح پر خصوصی مہم 17 نومبر سے 29 نومبر 2025 تک ضلع خضدار میں بھرپور انداز میں جاری رہے گی۔ اس مہم کے دوران 6 ماہ سے 5 سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو خسرہ اور روبیلا سے بچاؤ کی ویکسین بالکل مفت فراہم کی جائے گی۔محکمہ صحت کے مطابق، مہم کے دوران ضلع بھر میں بچوں کو پولیو کے قطرے بھی پلائے جائیں گے تاکہ انہیں عمر بھر کی معذوری سے محفوظ رکھا جا سکے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی قومی ذمہ داری نبھاتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ پیدائش سے پانچ سال تک کی عمر کے تمام بچے پولیو کے دو قطرے ضرور پیئیں۔ضلع خضدار میں مہم کے دوران 1,50,256 بچوں کو ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس کے لیے 49 یونین کونسلوں میں 227 ٹیمیں اپنی خدمات سرانجام دیں گی۔محکمہ صحت کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ اگر کسی بچے کو پہلے ہی خسرہ اور روبیلا کی ویکسین لگ چکی ہے تو بھی قومی مہم کے دوران دوبارہ ویکسین ضرور لگوائی جائے، کیونکہ اس سے بچوں کی قوتِ مدافعت مزید مضبوط ہو جاتی ہے۔
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس قومی مہم میں بھرپور تعاون کریں تاکہ خسرہ، روبیلا اور پولیو جیسے موذی امراض سے بچے محفوظ ہوں۔

خبرنامہ نمبر8553/2025
خضدار 12 نومبر محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ
ڈویژن خضدار
نوٹس برائے نادہندگانِ واجباتِ فیس / ٹیکس*
تمام متعلقہ صارفین کو مطلع کیا جاتا ہے کہ جن افراد نے اب تک اپنے پانی کی فیس / ٹیکس جمع نہیں کرائی، انہیں ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ کل تک (13 نومبر) اپنی واجبات محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈویژن خضدار کے دفتر میں جمع کرکے رسید حاصل کریں۔بصورتِ دیگر، ان کے پانی کے کنکشن بغیر کسی اطلاع کے منقطع کر دیے جائیں گے، اور بعد میں بحالی کے اخراجات علیحدہ سے سرکاری اکاؤنٹ میں جمع کرانے ہوں گے۔اس نوٹس کو آخری اطلاع تصور کیا جائے۔

ایگزیکٹو انجینئر
محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ
ڈویژن خضدار

خبرنامہ نمبر8554/2025
نصیرآباد12نومبر2025: ڈپٹی کمشنر نصیرآباد کیپٹن ریٹائرڈ ذوالفقار علی کرار نے کہا ہے کہ عوام کے مسائل کا حل اور ان کی شکایات کا فوری تدارک ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے، اس مقصد کے حصول کے لیے ڈپٹی کمشنر آفس میں آنے والے تمام سائلین کے مسائل کو سنجیدگی سے سنا جائے اور ان کے ازالے کے لیے تمام عملہ متحرک کردار ادا کرے۔سرکار نے جو ذمہ داری ہم پر عائد کی ہے اسے احسن طریقے سے نبھانا ہم سب کا فرض ہے تاکہ عوامی مشکلات میں واضح کمی واقع ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے اگلے روز ڈپٹی کمشنر آفس کے عملے سے ملاقات کے دوران کیا۔ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) ذوالفقار علی کرار نے مزید کہا کہ تمام برانچز میں عملے کی حاضری یقینی بنائی جائے،سرکاری کاموں میں تیزی لائی جائے اور مفادِ عامہ کے اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جائےانہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر آفس ایک ایسا ادارہ ہے جہاں روزانہ عوام اپنے مسائل کے حل کے لیے رجوع کرتے ہیں، لہٰذا ہر افسر اور اہلکار پر لازم ہے کہ وہ وقت کی پابندی کو یقینی بنائے اور اپنے فرائض منصبی دیانتداری اور لگن سے سرانجام دےانہوں نے واضح کیا کہ بطور ٹیم ہمیں متحد ہو کر عوامی خدمت کے جذبے سے کام کرنا ہوگا، سرکاری پالیسیوں اور اقدامات کو عملی جامع پہنانا ہمارا بنیادی فریضہ ہے،اس ضمن میں کسی قسم کی غفلت یا لاپروائی برداشت نہیں کی جائے گی۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عبداللطیف کاکڑ، ڈپٹی کمشنر آفس کے سپرنٹنڈنٹ بابو محمد قاسم ڈومکی، حسین بخش جونیجو، ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی، ایپکا کے صدر عبداللہ رند، بابو شکر دین تنیہ، بابو محمد یعقوب سمیت دیگر اسٹاف موجود تھا۔ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل ایڈووکیٹ شبیر احمد شیرازی بھی موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تمام افسران عوامی توقعات پر پورا اترنے کے لیے اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں، عوامی خدمت ہی اصل عبادت ہے اور نصیرآباد کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہر سطح پر مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

خبرنامہ نمبر8555/2025
نصیرآباد12نومبر2025:
ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے کہا ہے کہ تعلیم کسی بھی معاشرے کی ترقی، استحکام اور نئی نسل کی بقا کا بنیادی ستون ہے، جس میں بہتری لانے کے لیے ضلعی انتظامیہ تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور اس مقصد کے حصول کے لیے جعفرآباد میں تعلیمی اداروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسران (میل و فیمیل) سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک تھے۔ اجلاس کے دوران ضلعی سطح پر تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل، اساتذہ کی حاضری، تعلیمی کارکردگی، بنیادی سہولیات اور بچوں کے داخلوں کی شرح سمیت مختلف امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے کہا کہ غیر حاضر اساتذہ اور عملے کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی کیونکہ ان کی غفلت کا خمیازہ معصوم طلبا و طالبات بھگتتے ہیں، جو کہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ تعلیم کے فروغ کے لیے ضلعی انتظامیہ محکمہ تعلیم کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ عملی اقدامات کر رہی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے تمام تعلیمی افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں اسکولوں کا باقاعدہ معائنہ کریں، اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنائیں اور تعلیمی معیار میں بہتری کے لیے بھرپور کردار ادا کریں۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تعلیم یافتہ معاشرہ ہی ترقی یافتہ قوم کی ضمانت ہوتا ہے، لہٰذا اس مقصد کے حصول کے لیے ہر فرد کو اپنی ذمہ داری پوری ایمانداری کے ساتھ نبھانی ہوگی۔

خبرنامہ نمبر8556/2025
پشین۔12 نومبر 2025۔ ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی کی زیر صدارت زمین اور زرعی آمدنی پر ٹیکس سے متعلق محکمہ زراعت اور محکمہ ریونیو کا مشترکہ اجلاس منعقد کیا گیا،جلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو) عبدالوہاب خان ناصر،محکمہ زراعت کے ضلعی آفسر منظور احمد خان،تحصیلداران و پٹھوار کے ممبران نے بھرپور شرکت کی،ڈپٹی کمشنر منصور قاضی نے زمین اور زرعی پیداوار پر ٹیکس لگانے کے حوالے سے حکمت عملی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے زرعی انکم ٹیکس ایکٹ 2025 کو صوبہ بھر میں یکم جنوری 2025 سے موثر بنانے کے لیے اقدامات کئے گئے ہیں،جبکہ ضلع پشین میں بھی مذکورہ ایکٹ کے تحت زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کے لیے اقدامات کئے جائیں گے،انہوں نے کہا کہ اس ایکٹ کے تحت چھوٹے کسانوں اور کارپوریٹ فارمنگ کیلئے کل زرعی آمدنی پر ٹیکس کی شرح کے لیے مختلف سلیب مقرر کیے گئے ہیں،جس کو مد نظر رکھتے ہوئے اقدامات کی ضرورت ہے،ڈپٹی کمشنر قاضی منصور نے محکمہ ریونیو کے آفسران اور عملے کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ زراعت سے روابط مضبوط کرتے ہوئے ٹیکس وصولی کے اس ضمن میں موثر اور بروقت اقدامات کئے جائیں،جبکہ محکمہ زراعت کے آفسران کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اس ضمن میں رجسٹرڈ زمینداروں کے کوائف اور دیگر متعلقہ دستاویزات محکمہ ریونیو کو مہیا کریں،تاکہ انکم ٹیکس وصولی کے عمل کو سہل بنایا جا سکے اور مزید تقویت دی جا سکے،ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ غیر معیاری زرعی بیج کا کاروبار کرنے والے تمام ڈیلرز اور کمپنیوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی،تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ ہو اور زمینداروں کو معیاری بیج کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

خبرنامہ نمبر8557/2025
کوئٹہ12 نومبر2025: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کوئٹہ شہر کے عوام کو مکمل پریشر کے ساتھ گیس کی فراہمی کی خصوصی ہدایت کی. گیس سے متعلق تمام عوامی شکایات کے ازالے کیلئے فوری طور پر ٹھوس عملی اقدامات کیے جائیں۔ سخت سردی کے موسم کے دوران گیس کی سپلائی بلاتعطل یقینی بنائے اور رات دس بجے گیس بند کرنے کی بجائے اس میں مناسب توسیع کیا جائے۔ غیرقانونی کمپریسرز لگانے اور مارکیٹ میں فروخت کرنے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ ان اقدامات کو ترجیح دیکر گورنر کا مقصد بالخصوص کوئٹہ کے مکینوں کو ریلیف پہنچانا اور ان کے مجموعی معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں سوئی سدرن گیس کمپنی کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا. سوئی سدرن گیس کمپنی کے جی ایم محمد راحیل ملک بریفنگ دے رہے تھے. اس موقع پر چیف منیجر بلنگ محمد عمران اعظم اور حافظ محمد یوسف بھی موجود تھے. بریفنگ کے دوران گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے عوام پر زور دیا کہ صارفین پر خاصکر واجب الادا گیس کے بلوں کی ادائیگی کے حوالے سے حکومتی کاوشوں میں تعاون فراہم کریں. یہ بات واضح ہے کہ بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے نہ صرف اداروں کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب ہونگے بلکہ عوامی مشکلات میں بھی اضافہ ہوگا. یہ بھی مشاہدہ میں آیا ہے کہ بعض علاقوں میں گیس سپلائی کم یا بند کرنے سے بل ادا کرنے والے اچھے صارفین بھی متاثر ہو جاتے ہیں. گورنر بلوچستان کو حال ہی میں گیس کمپنی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات اور ادارے کے مشکلات سے بھی آگاہ کیا. گورنر بلوچستان نے کہا کہ گیس کی سہولیات فراہمی کیلئے کوششیں تیز کی جائے تاکہ عوامی شکایات کا ازالہ بروقت ممکن ہوسکے.

خبرنامہ نمبر8558/2025
کوئٹہ، 12 نومبر 2025:
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر علامہ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے جس آزاد ریاست کا خواب دیکھا تھا ہم آج اسی ملک میں سانس لے رہے ہیں اقبال نے ہمیں خودی، بیداریٔ شعور اور استقلال کا پیغام دیا ان کی فکر آج بھی زندہ ہے اور نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہے اقبال نے یہ سبق دیا کہ کوئی قوم تعلیم اور عمل کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی اور اگر آج ہم ان کے فلسفے پر عمل کریں تو پاکستان کو ترقی و استحکام کی نئی بلندیوں تک پہنچا سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کوئٹہ میں یومِ اقبال کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب اور طالبات کے ساتھ انٹرایکشن سیشن کے دوران کیا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یونیورسٹیوں کا دورہ میرے لیے باعثِ مسرت ہے کیونکہ جامعات قوم کی فکری تربیت اور ترقی کا محور ہیں میں بطور وزیر اعلیٰ چاہتا ہوں کہ بلوچستان کی ہر بیٹی اعلیٰ تعلیم حاصل کرے اور ملک و قوم کے لیے قابلِ فخر کردار ادا کرے انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے جس خواب کی تعبیر کے لیے قوم کو جگایا، 1947 سے لے کر آج تک اس خواب کو کمزور کرنے کے لیے مختلف سازشیں کی گئیں کبھی دہشت گردی کے ذریعے کبھی پروپیگنڈہ اور فتنہ انگیزی کے ذریعے کبھی مذہبی منافرت اور کبھی لسانی بنیادوں پر پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی مگر پاکستانی عوام نے ہمیشہ دشمن کے عزائم ناکام بنائے اور دہشت گردی کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی ترقی کے لئے عملی اقدامات کر رہے ہیں ہم نے حکومت سنبھالی تو تنخواہوں کے لئے اساتذہ سڑکوں پر احتجاج کررہے تھے ہم نے بلوچستان کے طالب علموں کے لیے دنیا کی دو سو جامعات کے دروزے کھولے، انہوں نے اعلان کیا کہ سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کی لائبریری میں کتابوں کی فراہمی کے لیے ایک کروڑ روپے دیے جائیں گے یونیورسٹی کو مکمل سولرائزیشن پر منتقل کیا جائے گا یونیورسٹی کے آڈیٹوریم کو ملک کا بہترین آڈیٹوریم بنایا جائے گا اور اسے جامعہ کی پہلی وائس چانسلر کے نام سے منسوب کیا جائے گا اس کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کو دس نئی بسیں فیکلٹی ممبران کے لیے 100 لیپ ٹاپ اور طالبات کے لیے 300 لیپ ٹاپ دئیے جائیں گے یونیورسٹی کے اندر نقل و حرکت کے لیے 10 الیکٹرک گاڑیاں بھی دی جائیں گی جو خواتین ہی چلائیں گی انہوں نے اعلان کیا کہ طالبات کے لیے پنک اسکوٹیز اسکیم کو وسعت دی جا رہی ہے اور بنک کے توسط سے ایک جامع اسکیم لائی جاررہی ہے پنجاب کے مقابلے میں بلوچستان کی طالبات کو یہ اسکوٹیز 40 فیصد کم قیمت پر فراہم کی جائیں گی طالبات خود اعتمادی سے آگے بڑھیں اسکوٹیز چلائیں اگر کوئی ہراساں کرتا ہے تو اس کے خلاف رپورٹ کریں حکومت ایسے افراد سے بہتر طور پر نمٹے گی اور انہیں سزا دی جائے گی وزیر اعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان سے زیادہ لاپتہ افراد کی تعداد خیبرپختونخوا اور بہت سے ممالک میں ہے مسنگ پرسنز کی کوئی جسٹی فکیشن نہیں تاہم کچھ عناصر صرف صوبے کو بدنام کرنے کے لیے مسنگ پرسنز کا پروپیگنڈہ کرتے ہیں جو لوگ انسانیت کے علمبردار بنے پھرتے ہیں وہ کبھی معصوم شہریوں کے قتل پر آواز نہیں اٹھاتے انہوں نے کہا کہ مخصوص حالات کے تحت صوبے میں انٹرنیٹ کی بندش ایک مجبوری ہے بحالی امن اور انسانی جانوں کا تحفظ انٹرنیٹ سے زیادہ اہم ہے تاہم تعلیمی اداروں کو کیبل انٹر نیٹ فراہم کریں گے تاکہ تعلیمی حرج نہ ہو انہوں نے کہا کہ ایک پروفیسر نے ریاست کے دئیے گئے وسائل کے باوجود ریاست کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی مگر وہ گرفتار ہوچکا ہے میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس بلوچستان نور محمد مسکان زئی کے قتل میں ایک سیکنڈ ایئر کا طالب علم ملوث نکلا جسے ایک سوشل میڈیا ایپ کے ذریعے ایسا کرنے کی ترغیب دی گئی اس نوجوان کو ایک انقلابی گانے کی ویڈیو لائک کرنے کے بعد رابطے میں لا کر ریاست مخالف ذہنیت میں تبدیل کیا گیا اور بعد میں اس سے دہشت گردی کرائی گئی انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات ریاست کے خلاف ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہیں ریاست مخالف تنظیمیں تعلیمی اداروں میں خودکش بمبار بنانے کے لئے طالب علم تلاش کر رہی ہیں انہوں نے طالبات کو خبردار کیا کہ آپ کے والدین نے آپ پر بہت محنت کی ہے اپنی زندگی ضائع کر کے والدین کے خوابوں کو خاک میں نہ ملائیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے سرفراز بگٹی موسیٰ خیل کی اس مظلوم عورت کے ساتھ کھڑا ہے جس کے شوہر اور بیٹے کو اس کے سامنے قتل کردیا جاتا ہے ریاستی رٹ پہلی ترجیح ہے پورے صوبے کو اے ایریا میں تبدیل کرکے یکساں نفاذ قانون کو یقینی بنایا جاررہا ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف فوج اور ایف سی کی نہیں بلکہ ہر فرد کی جنگ ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے جس سال بہادر خان ویمن یونیورسٹی کی بچیوں کا خون بہایا اس سے اگلے سال داخلے ڈبل ہوگئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں تعلیمی سہولیات سمیت دیگر ترقی پنجابیوں نے نہیں ریاست دشمن عناصر نے روکی انہوں نے کہا کہ جو بھی پاکستان توڑنے کی بات کرے گا، ہم اس کے خلاف کھڑے ہوں گے وزیر اعلیٰ نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردوں سے کسی قسم کا خوف نہیں رکھتے میں ان سے کھلی جنگ لڑ رہا ہوں بلوچوں کو ایک لاحاصل جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے جس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا ، دنیا میں کرد تحریک اس کی مثال ہے بلوچستان میں غیر متوازن ترقی تشدد کا جواز نہیں یہ مسائل پاکستان سمیت دنیا بھر میں پائے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے وعدہ کیا تھا کہ بلوچستان میں کوئی سڑک بند نہیں ہوگی ہم نے یہ وعدہ پورا کردیا دکھایا ہماری سیکیورٹی فورسز ایک ایک انچ کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہماری سیکیورٹی فورسز گرے زونز میں کام کررہی ہیں جہاں دوست اور دشمن کی پہچان مشکل ہے دشمن واضح ہو کارروائی آسان ہوتی ہے جیسا کہ معرکہ حق میں پوری دنیا نے دیکھ لیا لنچ ہارے ہوئے ہوئے نہیں جیتے ہوئے کردار کو کرایا جاتا ہے اور فیلڈ مارشل بنایا جاتا ہے انہوں نے طالبات سے کہا کہ وہ تعلیم پر توجہ دیں ملک سے محبت کو اپنا شعار بنائیں اور علامہ اقبال کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے خود کو ایک باکردار، باحوصلہ اور باشعور شہری بنائیں یوم اقبال کی تقریب سے صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی وائس چانسلر سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے بھی خطاب کیا اس موقع پر صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، میر شعیب نوشیروانی، پارلیمانی سیکریٹریز میر برکت رند، حاجی ولی محمد نورزئی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان سمیت اعلیٰ حکام بھی موجود تھے

خبرنامہ نمبر8559/2025
کوئٹہ 12 نومبر 2025:
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بدھ کے روز صوبائی محتسب برائے انسدادِ ہراسگی کے نئے ڈائریکٹوریٹ کا افتتاح کیا افتتاحی تقریب میں سیکرٹری ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ سائرہ عطا نے ڈائریکٹوریٹ کی کارکردگی اور خواتین کے تحفظ سے متعلق جاری اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کام کے مقامات پر خواتین کو ہراسگی سے بچانے کے لیے مؤثر اور سخت قوانین ناگزیر ہیں انہوں نے ہدایت کی کہ ہراسگی کے خلاف رائج الوقت قوانین کا ازسرِ نو جائزہ لے کر انہیں مزید سخت بنایا جائے تاکہ خواتین ایک محفوظ اور باعزت ماحول میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کرسکیں انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی ہراسگی کیس میں اگر فریقین کے درمیان راضی نامہ ہو جائے تب بھی سرکار کی مدعیت میں مقدمہ کی پیروی جاری رکھی جائے تاکہ ہراسگی میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق قرارِ واقعی سزا دی جا سکے اور ایسے بھیڑیے وہ دوسروں کے لیے نشانِ عبرت بن سکیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خواتین کے خلاف ہراسگی ایک سنگین معاشرتی مسئلہ ہے جس کے خاتمے کے لیے صرف قوانین نہیں بلکہ سماجی شعور اور اجتماعی عزم کی بھی ضرورت ہے انہوں نے ہدایت کی کہ ایسے کیسز رپورٹ کرنے والی خواتین کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے اور مکمل رہنمائی و قانونی معاونت فراہم کی جائے تاکہ دیگر متاثرہ خواتین بھی بلاخوف و خطر آگے بڑھ کر اپنی شکایات درج کر سکیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ انسدادِ ہراسگی کمیٹیوں کو فعال بنایا جائے اور صوبائی محتسب برائے انسدادِ ہراسگی کے ادارے کو مزید مؤثر انداز میں کام کرنے کے قابل بنایا جائے انہوں نے کہا کہ خواتین ہمارے معاشرے کی باعزت اور قابلِ احترام حصہ ہیں ان کے تحفظ اور عزتِ نفس کی ضمانت ریاست کی ذمہ داری ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اس موقع پر صوبائی وزراء میر شعیب نوشیروانی، بخت محمد کاکڑ، پارلیمانی سیکرٹریز میر برکت رند اور حاجی ولی محمد نورزئی بھی موجود تھے قبل ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبائی محتسب انسداد ہراسگی کے نئے ڈائریکٹوریٹ کا افتتاح بھی کیا

خبرنامہ نمبر8560/2025
موسیٰ خیل11نومبر 2025
موسیٰ خیل کو صاف ستھرا اور خوشگوار بنانے کا عزم کمشنر لورالائی ڈویژن کی ہدایت پر خصوصی صفائی مہم ، کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ کی واضح ہدایات پر موسیٰ خیل شہر میں خصوصی صفائی مہم پوری شدت سے جاری ہے۔ چیف آفیسر میونسپل کمیٹی کی نگرانی میں یہ مہم جاری ہے ۔آج کی کارروائی کے دوران میں بازار سمیت شہر کے مختلف مضافاتی علاقوں میں نالیوں کی صفائی، گلیوں کی جھاڑ پونچھ اور کچرا اٹھانے کا عمل مکمل کیا گیا۔چیف آفیسر نے صفائی عملے کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے کہا،یہ محض ایک روایتی مہم نہیں، بلکہ ایک عوامی فلاحی مشن ہے۔ ہم موسیٰ خیل کو صاف، صحت مند اور خوبصورت بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے بتایا کہ صفائی مہم کے دوران کسی بھی علاقے کو نظرانداز نہیں کیا جائے گا اور روزانہ کی رپورٹ براہ راست کمشنر آفس کو ارسال کی جا رہی ہے تاکہ نگرانی کا عمل مؤثر رہے۔انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صفائی مہم میں بھرپور تعاون کریں اور کوڑا کرکٹ مقررہ مقامات پر پھینک کر ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں۔

خبرنامہ نمبر8561/2025
A Bureau of Statistics team led by Secretary Planning, P&D Department, Government of Balochistan participated in the DataFest 2025 in Islamabad on 11-12 November. The festival organized annually by Pakistan Bureau of Statistics, Ministry of Planning, was held in Pak-China Friendship Centre Islamabad. The festival which displayed data and IT related initiatives of federal and provincial governments, departments, ministries, development partners, academia and private sector, was inaugurated by Prof. Ahsan Iqbal, Federal Minister for Planning. The BoS (P&D) Balochistan’s stall displayed host of data and IT based interventions of various departments of Govt of Balochistan. On this occasion, an MoU was also signed between PBS and P&D Balochistan for future cooperation and collaboration with regard to data related activities.

خبرنامہ نمبر8562/2025
کوئٹہ ۔ 12 نومبر۔2025: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت بلوچستان میں چینی کی رسد و طلب سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے میں چینی کی دستیابی اور فراہمی سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ، سیکرٹری انڈسٹریز محمد خالد سرپرہ اور ڈائریکٹر جنرل انڈسٹریز ذولفقار شاہ نے شرکت کی اجلاس کو متعلقہ حکام کی جانب سے صوبے میں چینی کی دستیابی اور مطلوب مقدار سے متعلق بریفنگ دی گئی اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان اور متعلقہ شوگر ڈیلرز کے ذریعے بلوچستان کو چینی کی مطلوبہ مقدار کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر ہدایت کی کہ چینی کی صوبے سے باہر ترسیل کی روک تھام کے لئے اقدامات کو مزید موثر کیا جائے انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ چینی کی صوبے میں موجودہ طلب کو پورا کیا جائے اور اس حوالے بروقت اقدامات کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔

خبرنامہ نمبر 8563/2025
چمن 12 نومبر:چمن میں عوام کی کثیر تعداد نے 27 ویں آینی ترمیم کے حق میں ایک پروقار ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور پوسٹرز اٹھائے تھے جس پر 27 ویں آئینی ترمیم کے حق میں اور موجودہ چیف آف آرمی فیلڈ مارشل عاصم منیر اور موجودہ حکومت کے حق میں شعار درج تھے اور ریلی موجودہ حکومت اور فیلڈ مارشل زندہ باد کے نعروں سے گونج رہا تھا۔

خبرنامہ نمبر 8564/2025
*بارکھان12 نومبر:ضلع بارکھان میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ (DEG) کا ایک اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر *عبداللہ کھوسہ* کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں محکمہ تعلیم کے تمام DDOs، RTSM ٹیم، پرنسپل گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج بارکھان اور اساتذہ یونین کے نمائندگان نے شرکت کی۔اجلاس میں ضلع بھر میں تعلیمی نظام کو مؤثر، فعال اور معیاری بنانے سے متعلق متعدد امور پر تفصیل سے غور کیا گیا۔ گزشتہ ڈی ای جی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، جب کہ کنٹریکٹ اور SBK اساتذہ کی تنخواہوں کے اجراء سمیت 12 نومبر کو منعقدہ CRC میٹنگ میں طے پانے والے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کی ہدایت کی گئی۔
ڈپٹی کمشنر عبداللہ کھوسو نے کہا کہ غیر فعال اسکولوں کو ریشنلائز کر کے جلد از جلد فعال کیا جائے تاکہ ہر بچے کو تعلیم تک رسائی ممکن ہو۔ اجلاس میں اساتذہ کی وزٹ رپورٹس اور حاضری کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا، اور مستقل غیر حاضر اساتذہ کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تعلیم کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیے ہوئے ہے، اور اس ضمن میں کسی بھی قسم کی غفلت، غیر حاضری یا ناقص کارکردگی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس کے اختتام پر تمام شرکاء نے معیاری تعلیم کے فروغ اور اسکولوں کو فعال بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

خبرنامہ نمبر 8565/2025
قلعہ سیف اللہ 12 نومبر:ڈپٹی کمشنر قلعہ سیف اللہ ساگر کمار نے آج خسرہ اور روبیلا کے خاتمے کے لیے قومی مہم (Measles & Rubella Campaign) کا باضابطہ افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب ضلعی ہیڈکوارٹر اسپتال میں منعقد ہوئی، جس میں ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر وحید کاکڑ، ایم ایس ڈی ایچ کیو اسپتال ڈاکٹر منظور ترین، اور دیگر ہیلتھ آفیسران بھی موجود تھے۔ مہم کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ساگر کمار نے کہا کہ خسرہ اور روبیلا ایسے مہلک امراض ہیں جن سے بچاؤ صرف بروقت ویکسینیشن سے ممکن ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو لازمی طور پر ویکسین لگوائیں تاکہ ضلع بھر میں ایک صحت مند اور محفوظ معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔ڈی ایچ او ڈاکٹر وحید کاکڑ نے اپنے خطاب میں بتایا کہ خسرہ و روبیلا مہم کے دوران ضلع قلعہ سیف اللہ میں ہزاروں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں تمام بنیادی و دیہی مراکزِ صحت میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو گھر گھر جا کر بچوں کو ویکسین فراہم کریں گی۔ایم ایس ڈاکٹر منظور ترین نے کہا کہ ضلعی ہیڈکوارٹر اسپتال میں تمام انتظامات مکمل ہیں، ویکسینیشن کے لیے تربیت یافتہ عملہ تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی مرحلے پر عوام کو دشواری کا سامنا نہ ہو۔آخر میں ڈپٹی کمشنر ساگر کمار نے محکمہ صحت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ضلع انتظامیہ اس قومی مہم کی کامیابی کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ خسرہ اور روبیلا کے خاتمے کے لیے عوامی شعور بیدار کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

خبرنامہ نمبر 8566/2025
چمن12 نومبر: ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت چمن میں منی انڈسٹریل اسٹیٹ سپیشلی اکنامک زون چمن ماسٹر پلان اور دیگر ضروری ترقیاتی منصوبوں کو فنکشنل کرنے کے حوالےسے نیشنل لیول انویسٹمنٹ اینڈ بزنس اپارچونیٹیز کانفرنس کی انعقاد کے حوالےسے اجلاس منعقد کیا گیا اجلاس میں چمن میں منی انڈسٹریل اسٹیٹ سپیشلی اکنامک زون اور چمن ماسٹر پلان کو فنکشنل کرنے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ڈی سی چمن نے اجلاس میں شریک تمام افسران کو اس حوالےسے مکمل تیاری کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ چمن کو ترقی دینے کیلئے تمام افسران پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے خدمات انجام دیں انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کی انعقاد کے بعد ملک کے مختلف صوبوں اور بڑے بڑے شہروں کی انویسٹرز کی ترجیح اور رجحان چمن میں انویسٹمنٹ کیلئے پیدا ہو جائے گی اور اسطرح چمن ایک انڈسٹریل حب بن جائے گا چیمبر آف کامرس اور ضلعی انتظامیہ کا ایک جوائنٹ ایڈوینچر ہے کہ وہ نیشنل لیول انویسٹمنٹ کانفرنس کا انعقاد ضلع چمن میں کریں گے جس میں وفاقی اور صوبائی سٹیک ہولڈرز اور ملک کے بڑے بڑے شہروں کے چیمبر آف کامرس اس میں حصہ لیں گے جس کا فائدہ یہ یو گا کہ منی انڈسٹریل اسٹیٹ فنکشنل ہو جائیں گے اور سپیشل اکنامک زون کیلئے مختص کی گئی زمین میں انویسٹرز اکر انویسٹمنٹ کریں گے جس کا اثر چمن ماسٹر پلان اور دیگر فورمز پر پڑے گا اور دوطرفہ تجارت کو فروغ ملے گا۔

خبرنامہ نمبر8567/2025
سبی 12 نومبر:صوبائی وزیر صنعت و حرفت سردار کوہیار خان ڈومکی نے بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (BSDI) کے تحت مکمل ہونے والے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔افتتاحی تقریب میں ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی، اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ، اسسٹنٹ کمشنر بختیار آباد میر بہادر خان بنگلزئی سمیت متعلقہ محکموں کے ایگزیکٹو انجینیئرز، ضلعی افسران اور معززینِ علاقہ شریک ہوئے۔ صوبائی وزیر نے سب سے پہلے داخلی روڈ کی بحالی و توسیع کے منصوبے کا افتتاح کیا، جو محکمہ اربن پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ (U.P&D) کی زیرِ نگرانی مکمل کیا گیا۔ منصوبے کے تحت 1.234 کلومیٹر سڑک تعمیر کی گئی، جس پر 20 ملین روپے کی لاگت آئی۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے اقلیتی برادری کے لیے مکمل ہونے والے “جھولے لعل مندر” کی تزئین و آرائش اور مرمت کے منصوبے کا افتتاح کیا، جو محکمہ CW&PPH کے تحت 5 ملین روپے کی لاگت سے مکمل ہوا۔ منصوبے میں مندر کی عمارت کی تزئین نو، برقی نظام کی بہتری اور ایئر کنڈیشنز کی تنصیب شامل تھی۔ صوبائی وزیر نے نرسنگ کالج سبی میں فلٹریشن پلانٹ کی بحالی کے منصوبے کا بھی افتتاح کیا واضح رہے کہ BSDI کے تحت مکمل کیے گئے متعدد فلٹریشن پلانٹس کو فعال کیا گیا ہے۔ یہ منصوبے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (PHE) کے زیرِ انتظام مکمل کیے گئے ہیں۔ ایگزیکٹو انجینیئر شہزادہ فرخ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ BSDI کے تحت کل 17 فلٹریشن پلانٹس کو فعال کیا جا رہا ہے تاکہ عوام کو صاف اور معیاری پینے کا پانی فراہم کیا جا سکے۔ مزید برآں، صوبائی وزیر نے آر ایچ سی لونی کی بحالی و مرمت اور سول ڈسپنسری گلو شہر کی تزئین نو کے منصوبوں کا بھی افتتاح کیا۔ صوبائی وزیر صنعت و حرفت سردار کوہیار خان ڈومکی نے کہا کہBSDI کے تحت مکمل ہونے والے منصوبے عوامی خدمت، ترقی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ حکومت عوامی فلاح کے ہر منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام منصوبے عوامی ضروریات اور علاقائی ترقی کے تسلسل کا حصہ ہیں جن سے سہولت اور ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (BSDI) وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کے وژن کی عملی تعبیر ہے، جس کا مقصد عوام کو بہتر سہولیات، ترقی کے یکساں مواقع اور جدید انفراسٹرکچر کی فراہمی کے ذریعے صوبے کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔

خبرنامہ نمبر8568/2025
لورالائی 12 نومبر:لورالائی میں آل پارٹیز کے نمائندہ وفد نے ایس ایس پی لورالائی ملک محمد اصغر عثمان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ وفد نے ایس ایس پی کو تعیناتی پر مبارکباد پیش کی اور شہر میں امن و امان، ٹریفک کے نظام اور پولیس سے متعلق مختلف مسائل پر بات چیت کی۔وفد نے بالخصوص گاڑیوں کے بلیک پیپر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور امن و امان کے قیام کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔اس موقع پر ایس ایس پی ملک محمد اصغر عثمان نے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان ہماری پہلی ترجیح ہے، عوام اور پولیس کے مضبوط روابط ہی امن کی اصل نشانی ہیں۔ جہاں ہماری پوسٹنگ ہوگی، وہی ہمارا گھر ہے، اور گھر کی حفاظت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس ایک عوامی فورس ہے، عوام کی خدمت ہمارا مقصد ہے اور ہمارے دروازے ہر شہری کے لیے کھلے ہیں۔ لورالائی کی آبادی کے لحاظ سے پولیس فورس کی نفری محدود ہے، تاہم امن و امان کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ایس ایس پی نے سیاسی و سماجی تنظیموں سے کہا کہ وہ عوام کے جائز مسائل پولیس تک پہنچائیں تاکہ ان کا بروقت حل ممکن ہو سکے۔”عوام اور پولیس کا باہمی اعتماد ہی امن کی ضمانت ہے، پولیس اور عوام کے مضبوط تعلقات امن کی بنیاد اور ترقی کی علامت ہیں،” انہوں نے مزید کہا۔آل پارٹیز وفد نے ایس ایس پی لورالائی کو اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات کے موقع پر ایس ڈی پی او لورالائی کریم مندوخیل بھی موجود تھے۔وفد میں جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی نائب امیر مولانا عطاء اللہ شاہ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے ضلعی ایگزیکٹو وکیل احمد جان ناصر، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے ضلعی سیکرٹری ایڈووکیٹ شریف ماما، عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی نائب صدر اعظم جان غلزئی، بی این پی مینگل کے ضلعی آرگنائزر ہاشم اوتمانخیل، لورالائی اتحاد پینل کے کمانڈر شاہ محمد زخپل، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر حمید ناصر اور بی این پی مینگل کے مرکزی کمیٹی ممبر حق نواز بزدار شامل تھے۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، پی ٹی آئی اور پاکستان پیپلز پارٹی کی ضلعی قیادت کو بھی مدعو کیا گیا تھا تاہم وہ اجلاس میں شریک نہ ہوسکی۔ایس ایس پی لورالائی ملک محمد اصغر عثمان نے وفد کے تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا اور امن و استحکام کے لیے مشترکہ کاوشوں کے عزم کا اظہار کیا۔

خبرنامہ نمبر8569/2025
چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت نوکنڈی میں ریکوڈک اور صوبائی حکومت کی مشترکہ تعاون سے تعلیم، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور نوکنڈی ڈیویلپمنٹ پلان، پینے کی صاف پانی کی فراہمی اور اقتصادی ترقی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں نوکنڈی میں دانش سکول، نیشنل ہائی وے این۔ 40 پر ایمرجنسی سنٹرز کا قیام سمیت دیگر اہم منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ریکوڈک مائننگ کمپنی نے نوکنڈی اور اس کے قریبی علاقوں میں ابتدائی تعلیم کو فروغ دینے کے لئے کئی اسکول قائم کیے ہیں۔ نوکنڈی میں 7 سکولوں میں 441 سے زائد طلباء زیر تعلیم ہے جس سے تعلیمی معیار کو مزید بہتر بنایا جا سکے گا۔ آر ڈی ایم سی نے نوکنڈی اور ضلع چاغی میں صحت کی سہولیات فراہم کرنا شروع کی ہیں۔ نوکنڈی میں کمیونٹی ہیلتھ سینٹر اور موبائل ہیلتھ یونٹ اور این-40 پر میڈیکل ایمرجنسی ریسپانس سنٹر بھی قائم کئے جائیں گے یہ مراکز صحت کی خدمات کی رسائی کو بہتر بنانے اور اموات کی شرح کم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ آر ڈی ایم سی سکل ڈیویلپمنٹ سنٹر نوکنڈی سے 489 طلباء فارغ ہوچکے ہیں جبکہ 101 طلباء کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کا مقصد مقامی تجارتی صلاحیتوں کو مضبوط کرکے خطے میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا. یہ اقدامات نوکنڈی میں تعلیم، صحت اور معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور مقامی کمیونٹی کی زندگی کے معیار کو بہتر بنا رہے ہیں۔ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا صوبے کے تمام اضلاع میں طبی، تعلیمی اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر کام کررہا ہے، نوکنڈی سمیت چاغی کے تمام دور دراز علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے حکومت کوشاں ہے اور ان اقدامات سے چاغی میں غیر معمولی ترقی رونما ہو رہی ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو لعل جان جعفر، سیکرٹری سکولز اسفندیار خان، سیکرٹری مائنز اینڈ منرلز سیدال خان لونی، آر ڈی ایم سی کے ضرار جمالی، ملکی منیجر آر ڈی ایم سی اور ایشلے پرائس بھی موجود تھے۔

خبرنامہ نمبر 8570/2025
کوئٹہ، 12 نومبر :وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں یومِ اقبال کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کے دوران طالبات سے خطاب اور انٹرایکشن کے موقع پر سیکورٹی بیرئیرز ہٹانے کا حکم دے دیا بدھ کو سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب میں آڈیٹوریم طالبات سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا جبکہ درجنوں طالبات آڈیٹوریم کے باہر بھی موجود تھیں۔ دورانِ خطاب وزیر اعلیٰ کی نظر باہر کھڑی طالبات پر پڑی تو انہوں نے سیکورٹی حکام کو ہدایت دی کہ تمام بیرئیرز فوراً ہٹا کر طالبات کو اندر آنے کی اجازت دی جائے۔ وزیر اعلیٰ کے احکامات پر فوری طور پر عملدرآمد کیا گیا اور تمام طالبات آڈیٹوریم میں داخل ہو گئیں تقریب کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے نہ صرف طالبات کے سوالات کے تفصیلی جوابات دیے بلکہ ان کے خیالات اور تجاویز کو بھی غور سے سنا۔ طالبات نے وزیر اعلیٰ کے اندازِ گفتگو اور کھلے دل سے گفتگو کرنے پر زبردست داد دی بلوچستان اور ملک کے موجودہ حالات سے متعلق فیکلٹی ممبران نے بھی سوالات کیے جن کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے مدلل اور مفصل جوابات دیے۔ طالبات سے بھرپور انٹرایکشن کے باعث تقریب اپنے طے شدہ وقت سے کئی گھنٹے زائد جاری رہی۔

خبرنامہ نمبر 8571/2025
تربت ۔ ڈپٹی کمشنر کیچ میجر ریٹائرڈ بشیر احمد بڑیچ نے بدھ کے روز پاک ایران سرحدی مقام دو بیست پنجاہ میں ایرانی سرحدی حکام کے ساتھ ایک تفصیلی ملاقات کی، اجلاس میں ایرانی سرحدی فورسز کے اعلیٰ حکام سمیت ایف سی بلوچستان ( ساوتھ) مند کے کمانڈنگ آصف بھی شریک تھے ۔ملاقات میں دونوں جانب کے حکام نے پاک ایران بارڈر پر کاروباری سرگرمیوں کی بحالی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ یکم دسمبر تک پلر نمبر 214 کا مشترکہ معائنہ کیا جائے گا، جس کے بعد سوراپ مند بارڈر دسمبر کے پہلے ہفتے میں کاروباری سرگرمیوں کے لیے کھولا جائے گا۔دونوں ممالک کے حکام نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ سمیت اعلیٰ سطحی وفد یکم دسمبر کو پلر نمبر 214 کا معائنہ کرے گا، اور معائنے کے فوراً بعد مذکورہ پوائنٹ کو پہلے مرحلے میں تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔یاد رہے کہ ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ بارڈر کھولنے کے لیے مقامی کاروباری نمائندوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے اور انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ کسی بھی کراسنگ پوائنٹ پر اتفاق رائے ہوتے ہی اسے جلد کھول دیا جائے گا۔ آج انہوں نے اسی سلسلے میں خود دو بیست پنجاہ پہنچ کر ایرانی حکام سے تفصیلی بات چیت کی اور کاروباری سرگرمیوں کی بحالی پر انہیں قائل کیا۔

Shams Ur Rehman Anas Hussain

Share
Published by
Shams Ur Rehman Anas Hussain