خبرنامہ نمبر8303/2025
سنجاوی 2 نومبر:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے آل استحکامِ پاکستان فٹبال ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں شرکت کی اور شاندار کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے اس موقع پر صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد خان دمڑ، سردار کوہیار خان ڈومکی، پارلیمانی سیکرٹری ولی محمد نورزئی اور میر اصغر رند بھی موجود تھے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے فائنل میچ میں شریک ٹیموں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان کھیلوں کے میدانوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں اور حکومت ان کی حوصلہ افزائی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہیانہوں نے کہا کہ کھیل نہ صرف صحت مند سرگرمیوں کو فروغ دیتے ہیں بلکہ نوجوانوں میں نظم و ضبط، ٹیم ورک اور مثبت سوچ پیدا کرتے ہیں صوبائی حکومت کھیلوں کے فروغ کے لیے ضلعی سطح پر انفراسٹرکچر بہتر بنانے، اسپورٹس گراؤنڈز کی بحالی اور نوجوانوں کو جدید تربیت کی فراہمی کے لیے خصوصی منصوبے شروع کر چکی ہیوزیر اعلیٰ نے کہا کہ سنجاوی جیسے علاقوں میں فٹبال اور دیگر کھیلوں کے فروغ سے نوجوانوں کو صحت مند اور مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کیا جا سکے گا، جو ایک پرامن اور مضبوط بلوچستان کی بنیاد ہے انہوں نے ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی ایسے مقابلے تسلسل کے ساتھ منعقد کیے جائیں گے تاکہ نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں اجاگر کرنے کے بہتر مواقع میسر آئیں۔
خبرنامہ نمبر8304/2025
سنجاوی 2 نومبر:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اپنی تمام پالیسیوں میں وسائل کے مؤثر اور منصفانہ استعمال کو یقینی بنا رہی ہے، تاکہ صوبے کے دور دراز علاقوں کے عوام کو بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کی جا سکیں انہوں نے کہا کہ اگر ترقیاتی فنڈز کو درست سمت میں استعمال کیا جائے تو عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے نہ صرف مؤثر ہوں گے بلکہ دیرپا بھی ثابت ہوں گے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اتوار کو سنجاوی میں صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ کی دعوت پر عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سنجاوی جیسے خوبصورت مگر دور افتادہ علاقے کے عوام ہر طرح کی بنیادی سہولیات کے مستحق ہیں اور حکومت بلوچستان کی یہ اولین ترجیح ہے کہ یہاں کے لوگوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنایا جائے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ بات باعثِ اطمینان ہے کہ صوبائی حکومت صحت، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے انہوں نے اعلان کیا کہ تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال سنجاوی کو توسیع دے کر 20 بستروں پر مشتمل مکمل فعال اسپتال میں تبدیل کیا جائے گا، اور اسے نجی شعبے کے اشتراک سے مزید مضبوط اور فعال بنایا جائے گا تاکہ عوام کو معیاری طبی سہولتیں فراہم کی جا سکیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے سنجاوی کے بوائز اور گرلز کالجز کے طلبا و طالبات کے لیے دو نئی بسوں کی فراہمی کا بھی اعلان کیا تاکہ طلبہ اور عملے کو آمدورفت میں سہولت حاصل ہو اسی طرح انہوں نے ایڈمنسٹریشن کمپلیکس کی تعمیر کا بھی اعلان کیا وزیر اعلیٰ نے تعلیم کے فروغ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سنجاوی اور زیارت کے علاقے میں 14 غیر فعال اسکولوں کو مکمل طور پر فعال کیا جا رہا ہے اور یہ اسکول موسمِ سرما کی تعطیلات کے بعد کھلنے پر فعال حالت میں ہوں گے انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی کمی فوری طور پر پوری کی جا رہی ہے جبکہ اساتذہ کی بھرتی اور تعیناتی خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر کی جا رہی ہے تاکہ تعلیم کے معیار میں بہتری لائی جا سکے علاقے میں امن و امان کو مزید بہتر بنانے کے لیے وزیر اعلیٰ نے چار نئے پولیس اسٹیشنز کے قیام کا اعلان کیا انہوں نے کہا کہ حکومت نے صوبے میں ”بی ایریاز کو اے ایریاز” میں تبدیل کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ بظاہر غیر مقبول ضرور ہے مگر وقت کی ضرورت اور امن و استحکام کی ضمانت ہیوزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے عوام کے دیرینہ مطالبے پر سنجاوی کے لینڈ سیٹلمنٹ کے مسئلے کے جلد حل اور سنجاوی بائی پاس روڈ کی تعمیر کا اعلان بھی کیا انہوں نے کہا کہ عوامی مطالبے کے مطابق سنجاوی کو ضلع کا درجہ دینے کا معاملہ بھی زیرِ غور ہے، اور جب نئے ڈویژن اور اضلاع کے قیام کا فیصلہ کیا جائے گا تو سنجاوی کو ترجیحی بنیادوں پر شامل کیا جائے گا وزیر اعلیٰ نے قائداعظم کیڈٹ کالج سنجاوی کے لیے نئے بلاکس کی تعمیر اور چار نئی بسوں کی فراہمی کا بھی اعلان کیا تاکہ طلبہ کو بہتر تعلیمی اور سفری سہولتیں میسر آئیں اس موقع پر صوبائی وزراء، پارلیمانی سیکرٹریز، اعلیٰ سول حکام، قبائلی عمائدین، معتبرین اور عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔
خبرنامہ نمبر8305/2025
سنجاوی، 02 نومبر:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اتوار کو ایک روزہ دورے پر سنجاوی پہنچے جہاں انہوں نے علاقے میں جاری ترقیاتی منصوبوں، عوامی سہولیات اور تعلیمی اداروں کا تفصیلی جائزہ لیا وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ، سردار کوہیار ڈومکی، پارلیمانی سیکرٹری حاجی ولی محمد نورزئی، میر اصغر رند، صوبائی سیکرٹری لعل جان جعفر، سیکرٹری داود خلجی اور ڈپٹی کمشنر زیارت محمد ریاض خان داوڑ بھی موجود تھے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اپنے نے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال سنجاوی کے نئے بلاک کے افتتاح کیا انہوں نے اسپتال کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا اور علاج معالجے کی سہولیات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہیں اسپتال کے نظام، عملے کی کارکردگی، آلات کی دستیابی اور مجموعی خدمات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتِ بلوچستان صحت کے نظام میں بہتری کے لیے جامع اصلاحات پر عمل پیرا ہے انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ علاج معالجے کے تمام شعبوں میں بہتری لانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو ان کی دہلیز پر معیاری صحت کی سہولتیں میسر ہوں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے گورنمنٹ گرلز انٹر کالج سنجاوی کا افتتاح کیا اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بچیوں کی تعلیم کے فروغ کے بغیر کوئی معاشرہ حقیقی ترقی حاصل نہیں کر سکتا صوبائی حکومت تعلیم کے شعبے کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیے ہوئے ہے تاکہ بلوچستان کے نوجوان، خصوصاً طالبات، ملک کی تعمیر و ترقی میں بھرپور کردار ادا کر سکیں انہوں نے کہا کہ صوبے کے پسماندہ علاقوں میں لڑکیوں کے تعلیمی اداروں کو مضبوط بنانا حکومت کی بنیادی پالیسی کا حصہ ہے اور اس مقصد کے لیے تعلیمی انفراسٹرکچر، عملے کی فراہمی اور سہولیات میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا رہا ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے گورنمنٹ پولی ٹیکنک کالج سنجاوی کا بھی دورہ کیا اور منصوبے کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا انہوں نے متعلقہ محکمے کو ہدایت دی کہ زیرتکمیل منصوبے کو جون 2026 تک ہر صورت مکمل کیا جائے انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے لیے 58 ملین روپے کی رقم پہلے ہی جاری کی جا چکی ہے، جبکہ مزید 90 ملین روپے فراہم کیے جائیں گے تاکہ منصوبے کی بروقت اور معیاری تکمیل ممکن ہو سکے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے قائداعظم کیڈٹ کالج سنجاوی کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں کالج کے انفراسٹرکچر، تدریسی نظام اور جاری تعمیراتی کاموں سے متعلق بریفنگ دی گئی وزیر اعلیٰ نے کالج کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ زیارت اور سنجاوی کے طلبا کے لیے جدید معیارِ تعلیم کا مرکز بنے گا انہوں نے ہدایت کی کہ منصوبے کو جون 2026 تک مکمل کیا جائے انہوں نے کہا کہ اس ادارے کی تکمیل نہ صرف مقامی طلبا کے لیے تعلیمی مواقع فراہم کرے گی بلکہ بلوچستان میں معیاری تعلیم کے فروغ میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ زیارت اور سنجاوی جیسے اہم علاقوں میں بنیادی ڈھانچے، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں حقیقی ترقی لانا حکومت بلوچستان کی ترجیحات میں شامل ہے انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح کے منصوبے حکومت کے وژن کا عملی مظہر ہیں اور ان کی بروقت تکمیل سے عوام کے معیارِ زندگی میں نمایاں بہتری آئے گی۔
خبرنامہ نمبر8306/2025
کوئٹہ۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق صوبے کے بیشتر اضلاع میں اتوار کو موسم خشک رہے گا، جبکہ شمالی اضلاع میں رات کے وقت موسم سرد رہے گا۔ پیر کے روز بھی صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے، تاہم شمالی اضلاع میں صبح اور رات کے دوران موسم سرد رہے گا۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے کسی بھی مقام پر بارش ریکارڈ نہیں کی گئی۔سب سے ذیادہ درجہ حرارت تربت اور لسبیلہ میں 38 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
خبرنامہ نمبر8307/2025
کوئٹہ02 نومبر:صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے سوشل ویلفیئر حاجی ولی محمد نورزئی نے کہا ہے کہ ملک،صوبے اور علاقے کی ترقی اور روشن مستقبل کا زیادہ تر انحصار نوجوانوں پر منحصر ہے،اور وقت کا تقاضا ہے کہ صوبے کے عظیم تر مفاد میں نوجوانوں کو تعلیم یافتہ،ہنر مند،محنتی،باصلاحیت،بااخلاق اور کامیابی سے ہمکنار کیا جائے،اس ضمن میں والدین،اساتذہ کرام،سیاست دان اور علمائے کرام سمیت دیگر مکاتب فکر،الغرض سب کو اپنا اپنا کردار موثر انداز میں ادا کرنا گا،جبکہ اس بابت گھر اور تعلیمی اداروں میں بامقصد،معیاری اور ہنر مندانہ تعلیم و تربیت کے ساتھ ان کی کردار سازی پر بھی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے،تاکہ ہمارے ان شاہینوں کے مستقبل کو روشن کیا جا سکے،پارلیمانی سیکرٹری سماجی بہبود حاجی ولی نورزئی نے کہا کہ صوبے کے نوجوانوں کی مہارتوں میں اضافہ کرنے اور انہیں آسان اور باعزت روزگار کی فراہمی کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ سوشل ویلفئیر کے زیر اہتمام 800 سے زائد مرد و خواتین طلباء کو مرحلہ وار بنیادوں پر جدید آئی،ٹی کورسز کی تربیت دی جارہی ہے،اور جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کورسز کا یہ شارٹ تربیتی سیشن سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے تعاون سے جاری ہے،جس کی تکمیل کے لیے 10 ماہ کی مدت رکھی گئی ہے،جبکہ اس ضمن میں محکمہ سماجی بہبود نے سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کو تربیتی عمل میں معاونت کے سلسلے میں عمارت،ہال،بجلی اور دیگر ضروری سہولیات بھی فراہم کر دیے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران حلقہ انتخاب کے نوجوانوں اور سیاسی و قبائلی عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،پارلیمانی سیکرٹری حاجی ولی نورزئی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے عوام دوست وژن کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ سوشل ویلفیئر بلوچستان کی جانب سے صوبے کے نوجوانوں کو باعزت زندگی گزارنے کے لیے منافع بخش روزگار کی فراہمی کے ضمن میں موثر اقدامات کیے گئے ہیں،اس تربیتی منصوبے کا مقصد صوبے کے نوجوانوں کو جدید آئی،ٹی مہارتوں سے آراستہ کر کے انہیں گھروں میں بیٹھے آن لائن روزگار کے بیشتر مواقع فراہم کرنا ہیں،جبکہ میری اور محکمہ سوشل ویلفیئر کے آفسران کی خصوصی دلچسپی سے سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے اشتراک سے 50 خصوصی طلباء پر مشتمل ایک علیحدہ بیچ کے آغاز سے بھی استفادہ حاصل کیا جا رہا ہے،حاجی ولی محمد نورزئی کا کہنا تھا کہ صوبے کے نوجوان نسل کو روشن مستقبل کے لیے کاروباری مواقع فراہم کرنا اور اس ضمن میں متعلقہ تربیت اور مراعات کی فراہمی حکومت وقت کی ذمہ داری ہے،جس کے لیے محکمہ سماجی بہبود کے ہمراہ شب و روز کوشاں ہیں،کیونکہ اس طرح کے عوامی فلاحی منصوبہ جات کے اجراء سیہمارے صوبہ بلوچستان کے نوجوانوں کو باوقار طریقے سے با اختیار بنانے میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔
خبرنامہ نمبر8308/2025
گوادر: حکومتِ بلوچستان کی ہدایات پر ضلع میں پانی کے بحران پر قابو پانے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کی مشترکہ کوششیں جاری ہیں۔ مختلف ذرائع سے شہر اور گردونواح کے علاقوں کو ہنگامی بنیادوں پر پانی کی سپلائی فراہم کی جا رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق، گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کی جانب سے شادی کور ڈیم سے پائپ لائن کے ذریعے 14 لاکھ 60 ہزار گیلن پانی ایئرپورٹ پمپنگ اسٹیشن تک پہنچایا گیا۔ اسی طرح 104 واٹر باؤزرز کے ذریعے میرانی ڈیم سے 10 لاکھ 57 ہزار گیلن پانی ایئرپورٹ پمپنگ اسٹیشن تک سپلائی کیا گیا۔گوادر پورٹ اتھارٹی کے ڈیسالینیشن پلانٹ کے ذریعے اولڈ ٹاؤن کے رہائشیوں کو 7 لاکھ 80 ہزار گیلن صاف پانی فراہم کیا گیا۔دوسری جانب پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (پی ایچ ای) کی جانب سے کلاتو سے جیوانی شہر کو 22 واٹر باؤزرز کے ذریعے 2 لاکھ 7 ہزار 750 گیلن پانی فراہم کیا گیا۔ علاوہ ازیں چیپ کلمتی، چب ریکانی، نگور اور گردونواح کے علاقوں کو 26 واٹر باؤزرز ٹرپس کے ذریعے 1 لاکھ 28 ہزار گیلن پانی سپلائی کیا گیا۔پی ایچ ای کی جانب سے سنٹ سر سے پلیری پائپ لائن کے ذریعے 3 لاکھ 50 ہزار گیلن پانی فراہم کیا گیا، جس سے پلیری، عبدالرحیم بازار، پیشکان اور پانوان کے علاقے مستفید ہوئے۔حکومتِ بلوچستان اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ پانی کی فراہمی کے سلسلے کو مسلسل جاری رکھا جائے گا تاکہ عوام کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔
خبرنامہ نمبر8309/2025
گوادر: وزارتِ بحری امور کی جانب سے ملک گیر میری ٹائم ویک کی مناسبت سے گوادر پورٹ پر خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج گوادر کی طالبات اور اساتذہ نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب وزارتِ بحری امور کی ہدایت پر چیرمین گوادر پورٹ نورالحق بلوچ کی رہنمائی پر منعقد کی گئی، جس کا مقصد نوجوان نسل خصوصاً طالبات کو میری ٹائم سیکٹر کی اہمیت اور پاکستان کی ابھرتی ہوئی بلیو اکانومی سے روشناس کرانا تھا۔ چیرمین گوادر بندرگاہ نورالحق بلوچ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری ٹائم انڈسٹری میں نوجوانوں، خصوصاً خواتین کے لیے بے شمار مواقع موجود ہیں اور پاکستان کی ترقی میں گوادر پورٹ ایک کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ چیرمین گوادر پورٹ نے طالبات پر زور دیا کہ وہ سمندری معیشت کے امکانات کو سمجھیں اور اس شعبے میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔ اس موقع پر منعقدہ سرگرمیوں کا مقصد طلبہ و طالبات کو گوادر پورٹ کی اسٹریٹجک اور اقتصادی اہمیت سے آگاہ کرنا اور یہ سمجھانا تھا کہ سمندری شعبہ عالمی تجارت، پائیدار ترقی اور قومی معیشت میں کس طرح اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مرکزی تقریب کے دوران طالبات کو گوادر پورٹ، چائنا بزنس سینٹر (CBC)، فری زون اور ڈیسالینیشن پلانٹ کے مختلف حصوں کا دورہ کرایا گیا، جہاں انہیں بندرگاہ کی روزمرہ کاروائیوں اور جاری تجارتی منصوبوں کے بارے میں تفصیلی آگاہی دی گئی۔
خبرنامہ نمبر8310/2025
گوادر/پسنی: اسسٹنٹ کمشنر مہیم خان گچکی کی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی کی ٹیم نے پسنی شہر کے مختلف علاقوں، بازاروں اور دکانوں کا تفصیلی معائنہ کیا۔ مانیٹرنگ کے دوران ٹیم نے سرکاری نرخ ناموں کی تعمیل، اشیائے خوردونوش کی معیار اور صفائی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔اس موقع پر زائد المیعاد اور مضرِ صحت اشیاء فروخت کرنے والے دکانداروں کو وارننگ جاری کی گئی جبکہ بعض دکانوں پر معمولی جرمانے بھی عائد کیے گئے۔پرائس کنٹرول کمیٹی نے دکانداروں کو ہدایت کی کہ عوام کو معیاری اشیاء سرکاری نرخ ناموں کے مطابق فراہم کی جائیں اور نرخ نامے نمایاں جگہ پر آویزاں کیے جائیں۔اسسٹنٹ کمشنر مہیم خان گچکی نے کہا کہ شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے اور غیر معیاری و مہنگی اشیاء کی فروخت کے خلاف کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی تاکہ عوام کو بنیادی ضروریات منصفانہ نرخوں پر دستیاب رہیں۔
خبرنامہ نمبر8311/2025
لورالائی2نومبر:ایس ایس پی لورالائی ملک محمد اصغر کے احکامات پر منشیات کی کاشت کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا گیا۔اج کلی بیرگون لغی میں ایس ڈی پی او کریم مندوخیل کی سربراہی میں ایس ایچ او صادق شہید صدر لورالائی محمد اکرم حمزازئی اور پولیس ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے تاریاک کی کاشت کرنے والوں کے خلاف آپریشن کیا۔ کارروائی کے دوران برمہ گرا دی گئی جبکہ شمسی شیشے بھی قبضے میں لے لیے گئے۔ایس ایس پی لورالائی ملک محمد اصغر نے اس موقع پر کہا کہ منشیات ایک معاشرتی ناسور ہے، اس کی روک تھام کے لیے پولیس کی کارروائیاں بلا تعطل جاری رہیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل بھی تمام زمینداروں اور منشیات کی فصل کاشت کرنے والوں کو میٹنگ میں واضح ہدایات دی جا چکی ہیں کہ ایسے غیر قانونی اقدامات سے باز رہیں۔
خبرنامہ نمبر8312/2025
صوبائی وزیرِ صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ نے سپینیروڈ کوئٹہ پر زیرِ تعمیر ٹراما سینٹر کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر اسپیشل سیکرٹری صحت شہک بلوچ، سی اینڈ ڈبلیو (C&W) کے افسران اور متعلقہ محکموں کے نمائندگان بھی صوبائی وزیر کے ہمراہ موجود تھے۔دورے کے دوران صوبائی وزیرِ صحت نے تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے کو جلد از جلد، اعلیٰ معیار اور بین الاقوامی معیار (International Standards) کے مطابق مکمل کیا جائے تاکہ شہریوں کو جدید اور بروقت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔صوبائی وزیرِ صحت بخت محمد کاکڑ نے اس موقع پر کہا کہ ٹراما سینٹر کی تکمیل سے نہ صرف کوئٹہ بلکہ پورے بلوچستان میں حادثات اور ایمرجنسی کیسز کے فوری علاج میں نمایاں بہتری آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے اصلاحات اور بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی پر بھرپور توجہ دے رہی ہے تاکہ عوام کو معیاری، قابلِ اعتماد اور بین الاقوامی معیار کی صحت سہولیات فراہم کی جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ ٹراما سینٹر کا قیام حکومت بلوچستان کی جانب سے صحت کے شعبے میں ایک سنگِ میل ثابت ہوگا جو صوبے کے عوام کو جدید ایمرجنسی سروسز فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
خبرنامہ نمبر 8313/2025
کوئٹہ2 نومبر:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آزاد، ذمہ دار اور محفوظ صحافت جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے انہوں نے کہا کہ صحافی حقائق اجاگر کرنے، عوامی شعور بیدار کرنے اور معاشرے کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اس لیے ان کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان حکومت اس بات پر پُرعزم ہے کہ صحافی برادری کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں آزادانہ طور پر انجام دینے کے لیے محفوظ ماحول فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صحافیوں کی سکیورٹی، فلاح و بہبود اور ان کے مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ کسی بھی مہذب معاشرے میں صحافیوں کے خلاف تشدد، دھمکی یا دباؤ کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ اختلافِ رائے جمہوری معاشروں کی خوبصورتی ہے اور صحافت کی آزادی کو ہمیشہ احترام کے ساتھ برقرار رکھنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے وزیر اعلیٰ نے اس امید کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے صحافی پیشہ ورانہ دیانت، غیر جانب داری اور عوامی مفاد کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی خدمات جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صحافت کے فروغ اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔
خبرنامہ نمبر 8314/2025
کوئٹہ، 2 نومبر :وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدایات کی روشنی میں محکمہ تعلیم حکومت بلوچستان نے صحبت پور کے نواحی علاقے یاسین آباد کے گرلز پرائمری اسکول کو شہید ایس ایچ او بھاگ ناڑی لطف علی کھوسہ کے نام سے منسوب کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، واضح رہے کہ انسپکٹر لطف کھوسہ گزشتہ ہفتے بھاگ ناڑی میں دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے تھے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے گزشتہ روز صحبت پور میں شہداء کی تعزیت کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مقامی تعلیمی ادارے کو ان کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کیا تھا جس کی روشنی میں محکمہ تعلیم بلوچستان نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے
خبرنامہ نمبر 8315/2025
گوادر2 نومبر: میجر جنرل حبیب نواز، جی او سی 44 اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن پاکستان آرمی گوادر، نے ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی معین الرحمٰن خان کے ہمراہ تاریخی عمانی قلعے کا دورہ کیا۔اس موقع پر میجر جنرل حبیب نواز نے عمانی قلعے کے مختلف حصوں، وہاں قائم میوزیم اور جی ڈی اے کی جانب سے جاری ترقیاتی، بحالی اور تحفظ کے کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ چیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد اور عسکری افسران بھی دورے کے دوران موجود تھے۔میجر جنرل حبیب نواز نے جی ڈی اے کی جانب سے شہر کے تاریخی و ثقافتی ورثے کی بحالی اور تحفظ کے منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات گوادر کے پائیدار مستقبل اور سیاحتی فروغ کے لیے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمٰن خان نے اس موقع پر بتایا کہ گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی، گوادر اسمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان کے تحت جہاں شہر کو جدید تقاضوں کے مطابق ترقی دے رہی ہے، وہی تاریخی و ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے بھی ایک جامع منصوبے پر عملدرآمد جاری ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس منصوبے میں تاریخی عمانی قلعہ، چارپادگو، تار آفس، عمانی واچ ٹاور اور پرتگیزی واچ ٹاور کی مرمت و بحالی کے کام شامل ہیں، جو تیزی سے جاری ہیں اور معیار کے مطابق مکمل کیے جا رہے ہیں۔ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے نے کہا کہ ان منصوبوں کا مقصد گوادر کی ترقی کے ساتھ ساتھ شہر کے تاریخی و ثقافتی پس منظر کو آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ بنانا ہے، جس سے نہ صرف شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا بلکہ اس کی سیاحتی اہمیت بھی مزید بڑھے گی۔