خبر نامہ نمبر 2025/4627
*بلوچستان میں تعلیم جدید دور میں داخل ، تعمیر نو سمارٹ آڈیٹوریم کا افتتاح
کوئٹہ 27 جون :ـبلوچستان میں طرز تعلیم جدید دور میں داخل ، صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی نے پہلے انٹرنیشنل طرز پر بنے سمارٹ آڈیٹوریم اور دور جدید کی تمام سہولیات سے آراستہ ٹیچر ٹریننگ کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر رحمت العالمین و خاتم النبیین یوتھ کلب کے ممبران نے حلف اٹھایا ، ان سے صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی نے حلف لیا ۔اس موقع پر سیکرٹری تعمیر نو ٹرسٹ محمد نسیم لہڑی ، سابق سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ممبر تعمیر نو بورڈ حافظ محمد طاہر ، میر غلام حسین جمالی ، ڈاکٹر عطاءالرحمن ، پرنسپل تعمیر نو کالج عابد مقصود، پرنسپل تعمیر نو گرلز ہائی سکول محترمہ غزالہ شیر علی ، پرنسپل تعمیر نو ماڈل گرلز ہائی سکول میڈم صحیفہ ، پرنسپل تعمیر نو ہائی سکول بلال درانی ،پرنسپل تعمیر نو ماڈل سکول طارق منگی، پرنسپل پرائمری سکول محترمہ کومل شاہد اور محترمہ اقراء، لیکچرار، اساتذہ اور طلباءو طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ سمارٹ آڈیٹیوریم کا قیام وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی کاوشوں اور بلوچستان مےں تعلیم کے فروغ اور طلباءو طالبات کو سہولیات کی فراہمی کیلئے جاری کوششوں کانتیجہ ہے ۔اس موقع پر صوبائی وزیرتعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رحمت العالمین و خاتم النبیین یوتھ کلب کا قیام خوش آئند ہے ، جس سے طلباءکو سیرت النبی اور سنت کے مطابق زندگی گزارنے کا درس ملے گا ۔ تعمیر نو کی بلوچستان میں تعلیم کے فروغ کیلئے کوششیں انتہائی بہترین ہیں، خوشی ہے پروفیسر فضل حق میر کا جلایا گیادیا آج روشنی کا مینارہ بن چکا ہے ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن کے مطابق بلوچستان مےں فروغ تعلیم تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائینگے،تعمیر نو کیساتھ ہر ممکن تعاون کو یقینی بنایا جائیگا ۔ تقریب سے خورشید ندیم چیئرمین قومی رحمت العالمین و خاتم النبیین نے آن لائن خطاب کیا ۔اور سیرت النبی پر روشنی ڈالی ، رحمت العالمین و خاتم النبیین یوتھ کلب کے ممبران کو حلف اٹھانے پر مبارکباد دی او رانہےں ان کی ذمہ داریاں باور کرائیں۔اس موقع پر سابق سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن حافظ محمد طاہر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعمیر نو ٹرسٹ کے زیر سایہ بلوچستان کا سب سے بڑا تعلیمی نیٹ ورک قائم ہے ، جس میں ہزاروں بچے اور بچیاں تعلیم حاصل کررہے ہیں، بلوچستان میں تعلیم کیلئے زندگی وقف کرنے والے پروفیسر فضل حق میر مرحوم کے خوابوںکو تعبیر حاصل ہورہی ہے ،اور یہ ستر سال سے زائد کی کوششوں اور قربانیوں کے بعد آج الحمد اللہ اس مقام پر پہنچ چکا ہے ، کہ جلد یونیورسٹی سے ہزاروں طلباءو طالبات فارغ التحصیل ہونگے ، سپنی روڈ اور مری آبادمےں گرلز کالج کی نئی بلڈنگ مےں درس و تدریس کا سلسلہ جلد شروع ہوجائیگا۔آج بلوچستان کا پہلا ڈیجیٹل سمارٹ آڈیٹیوریم کاافتتاح ،اور تعمیر نو ٹیچر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کا قیام نئے دور کا آغاز ہے، اب بلوچستان کا بچہ بچہ انٹرنیشنل طرز تعلیم پر علم حاصل کریگا ، تعمیر نو کے اداروں مےں ڈیجیٹل قرآن رومز کے قیام سے طلباءو طالبات بہترین معلمین کے زیر سایہ قرآن پڑھ اور سمجھ رہے ہیں ۔ اسی طرح سمارٹ آڈیٹیوریم میں ایک ہی چھت کے نیچے بچوں کو دنیا بھر کے تعلیمی اداروں اور اساتذہ سے سیکھنے اور علم حاصل کرنے کا موقع میسر آئیگا۔حافظ محمد طاہر نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفرازبگٹی کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے گزشتہ سال کے دورہ تعمیر نو کے بعد تعمیر کی نو کی نشاط ثانیہ کا آغاز ہوا ، ریکارڈ مدت میں سمارٹ آڈیٹیوریم اور ٹیچر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل مےں لایا گیا، اس موقع پر سیکرٹری تعمیر نو ٹرسٹ محمد نسیم لہڑی نے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی کی آمد پر خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ، وزیر تعلیم راحیلہ درانی کے خصوصی تعاون سے یہ منصوبہ ریکارڈ مدت میں مکمل ہوا ، جس سے ہمارے طلباءو طالبات استفادہ حاصل کرینگے ۔ سمارٹ آڈیٹیورم میں دنیا بھر سے مقررین بلوچستان کے طلباءکو آن لائن لیکچر دینگے ، اسی طرح ہمارا ٹیچر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ بلوچستان کے اساتذہ کو جدید ترین درس وتدریس کیلئے ٹریننگ کا اہتمام کرےگا۔
خبرنامہ نمبر 4628/2025
کوئٹہ۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق آئندہ دو روز کے دوران گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ کوہ سلیمان، لسبیلہ، قلات، نصیر آباد اور سبی میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔لسبیلہ، حب، خضدار، رکھنی اور بارکھان کی پہاڑی ندی نالوں میں لینڈ سلائیڈنگ بھی ہو سکتا ہے۔نصیر آباد اور سبی میں پیر سے درجہ حرارت بڑھے گا۔ہفتہ اور اتوار کو صوبے کے بیشتر علاقوں میں موسم جزوی طور پر ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔ جبکہ بارکھان، زیارت، ہرنائی، اضلاع میں تیز ہوائیں چلنے کی توقع ہے۔نصیر آباد، کچھی، سوراب، قلات، خضدار، وڈھ، لسبیلہ، حب، موسیٰ خیل، لورالائی، صحبت پور، جعفرآباد، اوستہ محمد اور جھل مگسی میں بھی کچھ مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔کوئٹہ، مستونگ، ژوب، شیرانی، نوشکی، ڈیرہ بگٹی، دکی، کوہلو، قلعہ سیف اللہ، پنجگور، پسنی، گوادر، کیچ اور اورماڑہ میں بارش کا امکان ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران زیارت میں (27.0 ملی میٹر)، ژوب میں (20.0 ملی میٹر)، لسبیلہ میں (8.7 ملی میٹر) ریکارڈ کیا گیا۔سب سے زیادہ درجہ حرارت سبی میں 42.5 ریکارڈ کیا گیا۔
خبرنامہ نمبر 4629/2025
کوئٹہ 28 جون: بلوچستان میں تعلیمی معیار اور شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر، بلوچستان اسیسمنٹ اینڈ ایگزامینیشن کمیشن (BAEC) اور آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ (AKU-EB) کے درمیان تعاون پر مبنی منصوبہ کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے۔ اس منصوبے کو بلوچستان ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پروجیکٹ (BHCIP) کے تحت عالمی بینک کی مالی معاونت سے محکمہ تعلیم حکومت بلوچستان کے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (PMU) نے نافذ کیا۔ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں تعلیم کو اپنی اولین ترجیح قرار دے چکی ہے۔ محکمہ تعلیم بلوچستان میں حالیہ مہینوں میں جو اصلاحات اور اقدامات کیے گئے ہیں، وہ برسوں پرانے مسائل کے حل کی عملی کوشش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2008 سے جو ترقیاتی منصوبے تاخیر کا شکار تھے، انہیں اس مالی سال میں مکمل کر لیا گیا ہے۔ ہزاروں بند اسکول دوبارہ فعال کیے گئے ہیں، ہزاروں اساتذہ کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا ہے، اور تمام سطحوں پر میرٹ کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تعلیم کو صرف عمارتوں اور داخلوں تک محدود نہیں سمجھتے، بلکہ ہم سیکھنے کے حقیقی نتائج کو ترجیح دے رہے ہیں۔ انہوں نے آغا خان یونیورسٹی کی اور عالمی بینک کے ٹیم اور تکنیکی و مالی معاونت کر انکا کا شکریہ ادا کیا اور اس امر کا اظہار کیا کہ وہ تعلیم سمیت دیگر اہم شعبہ جات میں بلوچستان کی معاونت جاری رکھیں گے تاکہ بلوچستان کے ترقیاتی اہداف کو بہتر طور پر حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے اس پراجیکٹ کے تحت کام کرنے والے تمام ٹیم ممبرز کو مبارکباد بھی دی کی انہوں نے اس اہم منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچایا انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے جو جدید، شفاف اور معیاری امتحانی نظام متعارف کروایا گیا ہے، وہ صرف BAEC کے لیے نہیں بلکہ پورے صوبے کے تعلیمی مستقبل کے لیے ایک بنیاد فراہم کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ منصوبہ ایک ماڈل کے طور پر کام کرے گا جس کی بدولت آئندہ تعلیمی منصوبہ بندی میں بہتری آئے گی اور بچوں کی تعلیمی صلاحیت کو جانچنے کے لیے سائنسی بنیادوں پر فیصلہ سازی ممکن ہو سکے گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی اور نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما میر رحمت صالح بلوچ نے اس پراجیکٹ کی مجموعی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ایجوکیشن اور صحت کے محکموں کو مزید مربوط بنانے کی ضرورت ہے ، دہشت گردی کے متاثرہ اضلاع میں فنڈز دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ شعبہ تعلیم اور صحت کو لابز سے پاک کرنے کی ضرورت ہے اور جو اپنی جائے تعیناتی پر حاضر نہیں پایا جائے اسکو سزا دینی چاہیے ، انہوں نے کہا کہ نیڈ اسسمنٹ کی ضرورت پر اسکولوں میں مسنگ فیسلٹیز کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائیریکٹر بلوچستان اسیسمنٹ اینڈ ایگزامنیشن کمیشن میر نظام مینگل نے کہا کہ یہ پروگرام BAEC کی ایک نئی اور مضبوط پیشہ ورانہ شناخت کی شروعات ہے بلوچستان ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ کے تحت آغا خان یونیورسٹی ایگزامنیشن بورڈ جیسے معیاری منظم اور بین الاقوامی شہرت یافتہ تعلیمی ادارے کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا جس سے تکنیکی اور دیگر عملی مراحل میں بھرپور تربیت کا موقع حاصل ہوا جیسے کہ پری اسسمنٹ ، بلومز ٹیکزمنومی کا موثر استعمال ، ائٹم ڈیولپمنٹ اور ائٹم ریویو، سائنٹیفک سیمپل سلیکشن، اسسمنٹ کی فیلڈ میں انجام دہی، ڈیٹا اینالسز اسٹیک ہولڈرز رپورٹ جنریشناور دیگر سائنسی جدید تقاضوں جیسے عوامل کا تفصیلی مشاہدہ کیا گیا ، انہوں نے اغا خان ایگزامنیشن بورڈ کے ماہرین کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور انکی پیشہ ورانہ آمور کی بھی تعریف کی۔ تقریب میں اسپیشل سیکرٹری محکمہ اسکول ایجوکیشن عبدالسلام اچکزئی، ڈائریکٹر اسکولز محمد اختر کھیتران ، آغا خان یونیورسٹی کی وائس پرووسٹ ڈاکٹر انجم ہلائی، ڈائریکٹر اغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ حنیف شریف، بلوچستان ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پروجیکٹ کے پراجیکٹ اسپیشلسٹ ذوالفقار خان ماہرین تعلیم اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ تقریب سے مقررین نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کا مقصد بلوچستان کے طلبا کی تعلیمی کارکردگی کو بہتر طور پر جانچنے کے لیے ایک جدید، سائنسی اور مقامی ضروریات سے ہم آہنگ نظامِ امتحانات کو فروغ دینا تھا۔ چار مرحلوں پر مشتمل اس تربیتی عمل میں اساتذہ اور امتحانی عملے کو نہ صرف اعلیٰ معیار کے امتحانات تیار کرنے کی تربیت دی گئی، بلکہ جائزہ، تجزیہ، اور عملی اطلاق جیسے اہم پہلوؤں پر بھی توجہ دی گئی۔ منصوبے کے نمایاں نتائج میں گریڈ چہارم اور ہشتم کے لیے ایک جامع اسیسمنٹ فریم ورک اور بیک گراؤنڈ کوئسچنائر کی تیاری شامل ہے، جو نہ صرف نظام سطح پر جائزوں کے لیے رہنمائی فراہم کرے گا بلکہ کلاس روم سطح پر تدریس اور سیکھنے کے عمل کو بھی بہتر بنائے گا۔ علاوہ ازیں، سوالات کے ایک منظم بینک کی تشکیل، پانچ اضلاع میں پائلٹ ٹیسٹوں کا انعقاد، اور OMR شیٹس اور جدید ڈیٹا پروسیسنگ سافٹ ویئر کے استعمال نے امتحانی نظام کو مزید شفاف، مؤثر اور تیز تر بنانے کی بنیاد رکھ دی ہے۔ شرکاء نے اس منصوبے کی عملی نوعیت کی تعریف کی اور اسے صرف ایک نظریاتی مشق نہیں بلکہ ایک تجرباتی تربیت قرار دیا جس نے جائزہ کے بنیادی اصولوں جیسے درستگی، شفافیت، اور مقامی مطابقت کو حقیقی تناظر میں سیکھنے کا موقع فراہم کیا۔یہ اشتراک، جو تکنیکی مہارت اور مقامی ضروریات پر مبنی نقطہ نظر کو یکجا کرتا ہے، بلوچستان میں پائیدار اور شواہد پر مبنی تعلیمی اصلاحات کے لیے ایک مضبوط مثال قائم کرتا ہے۔ تقریب کے اختتام پر بہترین کارکردگی دکھانے والے ماہرین کو شیلڈ اور اسناد سے نوازا گیا ۔
خبرنامہ نمبر 4630/2025
جعفرآباد28 جون۔صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے اقلیتی امور سنجے کمار پنجوانی کے فنڈز سے ضلع جعفرآباد میں میڈیکل ٹریٹمنٹ، اقلیتی برادری کے غربا افراد کی شادی کے جہیز کی مد میں مالی امداد، جبکہ اسکول و کالجز کے طلبہ و طالبات کو اسکالرشپ کی فراہمی کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت اقلیتی برادری کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خلیل احمد سمیت اقلیتی برادری کے افراد نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے کہا کہ صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے اقلیتی امور سنجے کمار پنجوانی کی جانب سے فراہم کردہ فنڈز ہمارے پاس امانت ہیں اور ضلعی انتظامیہ کی پوری کوشش ہوگی کہ ان فنڈز کو شفاف طریقے سے اصل مستحقین تک پہنچایا جائےگا انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے اقلیتی برادری کے مستحق افراد کی فہرست مرتب کرلی ہے اور ان افراد کو میرٹ کی بنیاد پر ہی ریلیف پہنچایا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے تاکہ ان کی مشکلات کم ہوں اور وہ معاشرے میں باعزت زندگی گزار سکیں۔ اجلاس میں اقلیتی نمائندوں نے صوبائی پارلیمانی سیکرٹری سنجے کمار پنجوانی اور ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا کہ وہ اقلیتوں کی فلاح و ترقی کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہے ہیں۔
خبرنامہ نمبر 4631/2025
گوادر: میر عبدالغفور ٹیچنگ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر حفیظ بلوچ کے مطابق نیفرولوجی کے متعدد بنگلہ دیشی مریض علاج کی غرض سے ایران پہنچے تھے، تاہم وہاں جاری جنگی صورتحال اور نامساعد حالات کے باعث نہ تو ان کا مناسب علاج ممکن ہو سکا اور نہ ہی گردے کی پیوندکاری (ٹرانسپلانٹ) کی کوئی صورت بن سکی۔ڈاکٹر حفیظ بلوچ کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی خصوصی ہدایت پر ان مریضوں کو میر عبدالغفور ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں انہیں فوری طور پر ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی اور ڈائلیسس کا باقاعدہ آغاز کیا گیا تاکہ ان کی حالت مستحکم ہو سکے۔ایم ایس کے مطابق مریضوں کی حالت بہتر ہوتے ہی انہیں مزید علاج اور گردے کی پیوندکاری کے لیے بڑے اور جدید سہولیات سے آراستہ اسپتالوں میں ریفر کیا جائے گا۔ضلعی انتظامیہ اور اسپتال انتظامیہ کی اس بروقت اور انسان دوست کاوش کو عوامی حلقوں نے سراہا ہے اور اسے انسانیت کی خدمت کا قابلِ فخر مظاہرہ قرار دیا ہے۔
خبرنامہ نمبر 4632/2025
کوہٹہ 28 جون:صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا ہے کہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی میں محکمہ مواصلات و تعمیرات کا کردار ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے صوبے میں انفراسٹرکچر کی بہتری ترقی اور خوشحالی کا دارومدار محکمہ مواصلات و تعمیرات کی بہتر کارکردگی پر منحصر ہے ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے مالی سال 25-2024 نئے مالی سال 26-2025 اور مون سون بارشوں کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے حوالے سے منعقدہ زوم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا اجلاس میں صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر چیف انجینئر روڈز اور بلڈنگز سپریٹنڈنگ انجینئرز اور ضلعی انجینئرز آفیسران کے علاؤہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے اجلاس کو مالی سال 25-2024 کے حوالے سے مکمل بریفنگ دی گئی اور نئے مالی سال 26-2025 کے حوالے سے جامعہ پلاننگ اور مقررہ ہدف کو حاصل کرنے کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر نے کہا کہ کہا کہ جس طرح مالی سال 25-2024 میں محکمہ مواصلات و تعمیرات نے تقریباً نوے فیصد اپنے ترقیاتی منصوبوں مکمل کرنے میں کامیاب کئے اسی طرح نئے مالی سال میں بھی ہماری اولین کوشش یہی ہونی چاہیے کہ ہم اپنے مقررہ ہدف کو حاصل کر سکیں اس حوالے سے ٹینڈرنگ کا عمل جلد از جلد شروع کیا جائے اور جتنی بھی جاری اسیکمات ہیں،چاہیے وہ روڈ سیکٹر کے ہوں یا بلڈنگ سیکٹر کے ان کے حوالے سے جو بھی مسائل ہیں انھیں بھی حل کریں تاکہ ترقی کے اس عمل میں مذید تیزی لائی جائے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا کہ سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر اور انکی ٹیم مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے دن رات محنت کرکے ترقیاتی فنڈز کے نوے فیصد کو خرچ کیا اور میں یہ امید رکھتا ہوں کہ سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر کی سربراہی میں نئے مالی سال میں ترقیاتی فنڈز کو مقررہ ہدف تک استعمال کریں گے انہوں نے کہا کہ اس سال روڈ کے ساتھ ساتھ بلڈنگ کے منصوبوں کو خاص توجہ دی جائے اور اس حوالے سے جو بھی تیکنیکی مسائل بلڈنگ سیکٹر کے ہیں انھیں ہنگامی بنیادوں پر حل کریں تاکہ بلڈنگ انفراسٹرکچر کے منصوبوں کو مکمل کرنے میں تیزی لائی جائے صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے ممکنہ مون سون بارشوں کے باعث تمام ضلعی انجینئرز آفیسران کو ہدایات دیں کہ وہ اپنے عملے اور دستیاب مشنری کے ساتھ الرٹ رہیں اور ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں تاکہ کوئی بڑا نقصان نا ہو صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے مذید کہا کہ صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے میعار پر کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور اس حوالے سے ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ تمام آفیسران بھی یہ یقینی بناہے کہ جاری سکیمات کی مانیٹرنگ ہو ۔ صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے کہا کہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی انفراسٹرکچر کی بہتری اور صوبے کے عوام کو جدید سہولیات چاہے روڈز سیکٹر ہو یا بلڈنگ سیکٹر میں ہوں انہیں فراہم کرنا محکمہ مواصلات و تعمیرات کی زمہ داری ہے اور اس زمہ داری کو احسن طریقے سے نبھانا ہمارا نصب العین ہونا چاہیے
Handout no 4633/2025
Quetta, June 28, 2025:
In a major step toward improving the quality and transparency of education in Balochistan, the collaborative project between the Balochistan Assessment and Examination Commission (BAEC) and the Aga Khan University Examination Board (AKU-EB) has been successfully concluded. The project was implemented by the Project Management Unit (PMU) of the Department of Education, Government of Balochistan, under the Balochistan Human Capital Investment Project (BHCIP) with financial support from the World Bank.Speaking at the closing ceremony, the Honorable Minister for Education, Ms. Raheela Hameed Khan Durrani, stated that the current provincial government, under the leadership of Chief Minister Mir Sarfraz Bugti, has declared education as its top priority. She noted that several long-standing challenges have been addressed through concrete reforms and initiatives. Development schemes pending since 2008 have been completed in the current fiscal year; thousands of closed schools have been reopened, thousands of teachers have been recruited on contract, and merit is being strictly enforced at all levels.Ms. Durrani further emphasized that education is not limited to buildings and enrollment figures. The real focus, she stressed, is on learning outcomes. She expressed deep gratitude to the Aga Khan University and the World Bank teams for their technical and financial assistance, and conveyed hope that they will continue supporting Balochistan in education and other vital sectors to help achieve the province’s developmental goals. She congratulated the entire team that worked on the project and commended them for successfully executing such an important initiative. She remarked that the introduction of a modern, transparent, and quality assessment system through this project has laid a solid foundation not only for BAEC but for the future of education across the province. She added that this model will guide future educational planning and promote data-based decision-making for improving student learning outcomes.Speaking on the occasion, Member Provincial Assembly and central leader of the National Party, Mir Rehmat Saleh Baloch, appreciated the overall performance of the project. He emphasized the need to further integrate the education and health departments, allocate more funds for districts affected by terrorism, and eliminate political interference in these critical sectors. He called for strict action against absentee employees and stressed the need for thorough needs assessments to address missing facilities in schools. Director of BAEC, Mir Nizam Mengal, stated that the program marks a new and strong professional identity for BAEC. He shared that working with a globally recognized institution like AKU-EB under BHCIP provided BAEC with rich technical and practical learning experiences. These included pre-assessment design, effective application of Bloom’s Taxonomy, item development and review, scientific sample selection, field-level assessment execution, data analysis, stakeholder reporting, and other modern academic standards. He expressed special thanks to the AKU-EB experts for their professional excellence and collaboration.
The event was also attended by Special Secretary of the School Education Department, Mr. Abdul Salam Achakzai; Director of Schools, Mr. Muhammad Akhtar Khetran; Vice Provost of Aga Khan University, Dr. Anjum Halai; Director of AKU-EB, Mr. Hanif Sharif; BHCIP Project Specialist Mr. Zulfiqar Khan; educationists, and a large number of stakeholders.Speakers at the event reiterated that the aim of the project was to develop a modern, scientific, and contextually relevant assessment system that accurately measures student learning. The four-phase training process provided teachers and exam staff with hands-on training in high-quality test development, assessment, analysis, and practical implementation.
Key outcomes of the project included the development of a comprehensive Assessment Framework and Background Questionnaire for Grades IV and VIII, which will guide system-wide assessments and improve classroom teaching and learning practices. Additionally, a structured question bank was created, pilot tests were conducted in five districts, and OMR sheets with modern data processing software were introduced—enhancing the transparency, efficiency, and speed of the examination system.
Participants praised the project’s practical approach, noting that it was not merely theoretical but an experiential training that enabled them to understand and apply key assessment principles such as accuracy, transparency, and contextual relevance in real-world scenarios.
This partnership, combining technical expertise with local needs, stands as a strong example of sustainable, evidence-based educational reform in Balochistan. At the conclusion of the event, shields and certificates were awarded to top-performing professionals in recognition of their outstanding contributions.
Handout no 4634/2025
Advisor to the Chief Minister of Balochistan on the Women Development Department, Dr. Rubaba Khan Buledi, has said that the Government of Balochistan fully supports every positive and sustainable initiative aimed at economically and professionally empowering women. She expressed these views during a meeting with a delegation from the Business and Professional Women Federation (BPW).The delegation included Ms. Nighat Shabi, Ms. Shaida Afzal, and Ms. Zulekha Raisani, CEO of KKR Foundation. They informed Dr. Rubaba Khan Buledi about their initiative to establish a Display Center for women, aimed at promoting products crafted by the women of Balochistan and providing them with an effective platform to grow their businesses.
During the meeting, Dr. Rubaba Buledi stated that the women of Balochistan are talented, hardworking, and possess a creative mindset. What they need are better opportunities and government support. She emphasized that the government will provide assistance at every level for the economic advancement of women. The BPW representatives also highlighted the organization’s activities at both national and international levels, particularly in providing professional training and promoting women-led businesses.Appreciating the efforts of BPW, Dr. Rubaba Buledi assured them of full cooperation from the Women Development Department of Balochistan for such initiatives, so that women can move toward self-reliance and progress.
خبرنامہ نمبر 4635/2025
کوئٹہ۔ 28 جون:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے معصوم بچے مصور کاکڑ کے سفاکانہ قتل پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے دہشت گردوں نے تاوان کی خاطر ایک بے گناہ بچے کو بے دردی سے شہید کیا جو ناقابل برداشت اور انسانیت سوز فعل ہے انہوں نے واضح کیا کہ وہ اس واقعے کی محض مذمت نہیں کرتے بلکہ اسے ذاتی اور ریاستی ذمہ داری سمجھتے ہیں کہ اس اندوہناک سانحے میں ملوث تمام عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ سات ماہ سے وہ ذاتی طور پر اور حکومت بلوچستان بھرپور انداز میں مصور کی بحفاظت بازیابی کے لیے سنجیدہ اور مسلسل کوششیں کر رہی تھی۔ ان کوششوں سے مصور کے والد اور چچا سمیت تمام متعلقہ افراد بخوبی آگاہ ہیں، جنہوں نے اس سارے عرصے میں حکومتی اداروں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھا انہوں نے کہا کہ مصور کاکڑ کے اندوہناک قتل کے بعد ریاستی مشینری نے فوری حرکت میں آ کر تمام ملوث عناصر کی نشاندہی کا عمل تیز کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق اس واقعے میں ملوث کچھ دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا جا چکا ہے جبکہ دیگر کے گرد گھیرا تنگ کیا جا چکا ہے اور بہت جلد وہ بھی قانون کی گرفت میں ہوں گے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے یہ مؤقف سماجی رابطے کی ویب سائٹ ‘ایکس’ پر جاری بیان میں دیا، جس میں انہوں نے اس واقعے کو بزدلانہ دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری ریاستی طاقت اور عزم کے ساتھ اس سفاکیت کا جواب دیا جائے گا تاکہ مستقبل میں کوئی معصوم جان اس طرح کے درندگی کا نشانہ نہ بنے
خبرنامہ نمبر 4636/2025
ہرنائی، 28 جون 2025: ضلع ہرنائی کے علاقے کھوسٹ اور گرد و نواح کے پہاڑی سلسلوں میں حالیہ طوفانی بارش کے نتیجے میں کھوسٹ ندی میں اچانک آنے والے اونچے درجے کے سیلابی ریلے کے باعث تین افراد ندی کے درمیان پھنس گئے۔ڈپٹی کمشنر ہرنائی حضرت ولی کاکڑ نے واقعے کی فوری اطلاع ملتے ہی لیویز فورس کی بھاری نفری موقع پر روانہ کی۔ لیویز اہلکاروں نے بروقت اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے سیلاب میں پھنسے تینوں افراد حضرت سید، ذیشان اور ریحان کو بحفاظت نکال لیا۔ ڈپٹی کمشنر نے امدادی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پہاڑی علاقوں میں جاری بارش کے پیش نظر ندی نالوں میں دوبارہ سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ عوام سے گزارش کی جاتی ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور غیر ضروری طور پر ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔ ضلعی انتظامیہ مسلسل صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے مکمل الرٹ ہے۔
خبرنامہ نمبر 4637/2025
کوئٹہ، 28 جون:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں وطن عزیز کے بہادر سکیورٹی اہلکار شہید ہو گئےوزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہشتگردوں کی ایسی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے قومی حوصلے کو پست نہیں کر سکتیں مادرِ وطن کی سلامتی کے لیے جانیں قربان کرنے والے جوان قوم کے حقیقی ہیرو ہیں انہوں نے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور پوری قوم اپنے ان سپوتوں پر فخر کرتی ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کی حکومت اور عوام غم کی اس گھڑی میں خیبرپختونخوا کے بہادر اہلکاروں کے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم متحد ہے اور ملک سے آخری دہشتگرد کے خاتمے تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔
خبرنامہ نمبر 4638/2025
کوئٹہ، 28 جون: بلوچستان میں نوجوانوں کو کھیلوں کے مواقع فراہم کرنے کی ایک اہم کاوش کے تحت صوبائی مشیر کھیل محترمہ مینا مجید بلوچ نے لاہور قلندرز کے سی ای او عاطف رانا، انٹرنیشنل کرکٹرز زمان خان اور محمد نعیم کے ہمراہ یونیورسٹی آف بلوچستان کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے طلبہ و طالبات سے ملاقات کی، ان سے گھل مل گئیں اور ان کے کرکٹ سے متعلق جذبے کو سراہا۔ یہ دورہ وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے تحت بیوٹمز یونیورسٹی کوئٹہ میں جاری کرکٹ ٹیلنٹ ہنٹ ٹرائلز کا حصہ ہے، جن میں بلوچستان کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے دو ہزار دو سو سے زائد نوجوان لڑکے اور لڑکیاں رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔ ان کھلاڑیوں کے ٹرائلز بین الاقوامی معیار کے کوچز اور تجربہ کار کرکٹرز کی نگرانی میں کیے جا رہے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی مشیر کھیل مینا مجید بلوچ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبائی حکومت نوجوانوں کو ہر میدان میں مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے ذریعے نہ صرف بلوچستان کے نوجوانوں کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر سامنے لایا جا رہا ہے بلکہ اس سے صوبے کا مثبت تشخص بھی ابھر کر سامنے آئے گا۔ لاہور قلندرز کے سی ای او عاطف رانا نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بلوچستان کا دورہ بہت کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے نوجوانوں میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے جسے نکھارنے اور آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور قلندرز نہ صرف کھیل بلکہ دیگر شعبہ جات میں بھی بلوچستان کے نوجوانوں کو مواقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس لیگ کے تحت بلوچستان کی پانچ ٹیمیں آپس میں مقابلہ کریں گی، جن میں سے ایک مرد اور ایک خاتون ٹیم آل پاکستان لیگ کے لیے کوالیفائی کریں گی۔ بہترین کارکردگی دکھانے والے پانچ کھلاڑیوں کو لاہور ہائی پرفارمنس سنٹر میں اسکالرشپ اور تربیت دی جائے گی۔ اس موقع پر طلبہ و طالبات نے مہمان کھلاڑیوں اور آفیشلز سے سوالات کیے جن کے تفصیلی جوابات دیے گئے۔ تقریب میں شرکاء کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ تقریب میں پرو وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی ڈاکٹر شاہوانی، کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی، ڈائریکٹر جنرل اسپورٹس بلوچستان یاسر خان بازئی اور دیگر معزز مہمان بھی شریک تھے۔ یہ تقریب نہ صرف کرکٹ بلکہ بلوچستان میں نوجوانوں کی ہمہ جہت ترقی اور مثبت سرگرمیوں کے فروغ کی جانب ایک عملی قدم ہے۔
handout No 4639/2025
Quetta, june 28:
Mr. Bilal Khan Kakar, Vice Chairman of the Balochistan Board of Investment and Trade (BBOIT), held an important meeting with Mr. Zain Ul Abideen Qureshi, Member Oil and Gas Regulatory Authority (OGRA), and Mr. Irfan Khokhar, Chairman of the All Pakistan LPG Association at BBOiT office, to discuss key challenges and explore solutions related to the oil and gas sector in Balochistan.The meeting focused on the regulatory environment, infrastructure gaps, and investment potential in the LPG and energy sectors. The participants shared insights on boosting private sector engagement and public-private partnership models that could lead to sustainable energy development in the province.
Mr. Bilal Khan Kakar emphasized the Government of Balochistan’s commitment to clean and renewable energy. He stated that the Government of Balochistan is keen to promote renewable energy across the province. We welcome and encourage private sector investment in LPG terminal infrastructure and renewable energy projects to meet the growing energy demands of Balochistan in a sustainable way.”He also highlighted the province’s untapped potential in wind and solar energy and stressed the need for policy reforms and investment incentives to unlock these opportunities.
Both OGRA and the All Pakistan LPG Association extended their support to facilitate dialogue, regulatory ease, and collaboration to boost energy infrastructure in Balochistan. The meeting concluded with a mutual understanding to continue coordination in the future.