خبرنامہ نمبر5125/2025
کوئٹہ، 23 جولائی ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسائل کو حقیقی تناظر میں سمجھنے کے لیے ماضی کی حقیقت کو جاننا ناگزیر ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے 16ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مشیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی اراکین صوبائی اسمبلی میر رحمت صالح بلوچ، واجہ خیر جان بلوچ ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات زاہد سلیم، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند بھی موجود تھے، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان سے متعلق بیرون از صوبہ پائے جانے والے تاثر حقیقت کے منافی ہیں جنہیں تاریخی شعور کے ذریعے درست کیا جانا چاہیے انہوں نے واضح کیا کہ بلوچستان کی تاریخ میں ہمیں مختلف نظریات ملتے ہیں جن میں نواب خیر بخش مری علیحدگی کے حامی جبکہ میر غوث بخش بزنجو جمہوری اور سیاسی جدوجہد کے قائل تھے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ آج کے بلوچستان میں ریاست مخالف سرگرمیوں کی جڑیں ماضی کی غلط فہمیوں اور مخصوص بیانیے سے جڑی ہوئی ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت سے نالاں نوجوانوں کے شکوے دور کرکے انہیں گلے لگایا جائے گا تاہم بندوق اٹھا کر تشدد کے ذریعے ریاست توڑنے کی خواہش رکھنے والوں اور معصوم پاکستانیوں کے قاتلوں سے ماورائے آئین بات نہیں ہو سکتی البتہ آئین پاکستان کے تحت جو بات چیت کرنا چاہے اس کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں انہوں نے کہا کہ قوم پرستی ہو یا مذہب، دہشت گردی دہشت گردی ہوتی ہے اس میں کوئی امتیاز روا نہیں رکھا جا سکتا میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بعض عناصر شورش کی وجوہات غیر متوازن ترقی یا بیروزگاری کو پیش کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ مسائل تشدد کا جواز نہیں بنتے ریاست سے لڑنے والے دراصل شناخت کی بنیاد پر ایک علیحدہ ریاست کا خواب دیکھتے ہیں جو نہ صرف آئین بلکہ قومی وحدت کے بھی خلاف ہے میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان میں ہونے والی کارروائیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں قلات میں محدود پیمانے پر کارروائی ہوئی تھی لیکن اسے پورے بلوچستان میں آپریشن قرار دینا تاریخ کی غلط تعبیر ہے اس لیے ضروری ہے کہ ہم درست تاریخی تجزیہ کریں تاکہ حال کو سمجھ سکیں اور بہتر مستقبل کی بنیاد رکھ سکیں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے شرکاء کو آگاہ کیا ۔کہ بلوچستان میں پائیدار قیامِ امن کے لیے صوبائی ایکشن پلان ترتیب دیا جا چکا ہے جس کے تحت ریسپانس میکنزم کو مو¿ثر بنایا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قابض نہیں رہ سکتے کیونکہ ان کا اصل مقصد خوف و ہراس پھیلا کر امن کے ماحول کو ثبوتاڑ کرنا ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز گرے زونز میں کام کر رہی ہیں جہاں دوست اور دشمن کی پہچان مشکل ہوتی ہے ایسی صورتحال میں تمام عوامل کو دیکھنا ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم کو ایک لاحاصل اور تباہ کن جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے جس کا سدباب ضروری ہے مسنگ پرسنز سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں اس حوالے سے جامع قانون سازی کی جا چکی ہے تاکہ تفتیشی عمل کو بہتر بنایا جا سکے اس کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت گورننس اور سروس ڈلیوری نظام میں اصلاحات لا رہی ہے تاکہ عوامی فلاح ممکن بنائی جا سکے اور حکومت پر عوام کا اعتماد بحال کیا جاسکے میر سرفراز بگٹی نے صحت اور تعلیم کے شعبوں میں اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان شعبوں میں 99.99 فیصد بھرتیاں میرٹ پر کی گئی ہیں بلوچستان کے طالب علموں کو قومی و بین الاقوامی سطح پر اسکالرشپس فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ وہ عالمی سطح پر مسابقت کے قابل بن سکیں بدعنوانی کے خلاف حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سی ایم آئی ٹی اور محکمہ اینٹی کرپشن کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے تاکہ شفاف طرز حکمرانی ممکن بنائی جا سکے ، بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اور بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے سربراہان کا تقرر میرٹ کی بنیاد پر کیا گیا ہے جس کے باعث ان اداروں میں نمایاں بہتری آررہی ہے وزیر اعلیٰ نے حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی مرد و خاتون کے بہیمانہ قتل کی ویڈیو کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس واقعہ کی شفاف تحقیقات جاری ہیں انہوں نے بتایا کہ مقتولین کے ورثاءکی جانب سے کوئی ایف آئی آر درج نہیں کروائی گئی لہٰذا مقدمے کی مدعی ریاست خود ہے انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے اس مقدمے میں انصاف کی فراہمی کے لیے کیس کی بھرپور قانونی پیروی کی جائے گی وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اپنے خطاب کا اختتام اس عزم کے ساتھ کیا کہ بلوچستان کو امن ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے شرکاء کے سوالات کے مفصل جواب بھی دئیے ، تقریب کے اختتام پر سوئینرز کا تبادلہ بھی کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5126/2025
خضدار 23 جولائی سابق صوبائی وزیر سردار محمد اسلم بزنجو کی خلق جھالاوان خضدار آمد صوبائی مشیر بلدیات نوبزادہ بابا محمد امیر حمزہ خان زہری سے ملاقات*نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق صوبائی وزیر سردار محمد اسلم بزنجو کی وفد کے ہمراہ خلق جھالاوان خضدار آمد صوبائی مشیر بلدیات شہزادہ جھالاوان نوابزادہ بابا محمد امیر حمزہ خان سے اہم ملاقات ملاقات میں دونوں رہنماوں کے درمیان بلوچستان کی سیاست علاقائی مسائل دیگر مختلف موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی گئسردار محمد اسلم بزنجو کے وفد میں سردار حیات خان ساجدی میر عبدالرحیم کرد بھی شامل تھے ۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ چیئرمین خضدار حاجی صلاح الدین زہری سردار زادہ میر ظفراللہ خان ساسولی چیئرمین میونسپل کارپوریشن خضدار میر محمد آصف جمالدینی خان محمد زہری عبدالمالک باجوئی میر شعیب احمد زہری بھی موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5127/2025
کوئٹہ۔ 23 جولائی ۔ صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر نے کہا ہے کہ رکھنی تا بیکڑ شاہراہِ منصوبہ سے متعلق مالی اور تیکنیکی مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ منصوبہ اپنے تکمیل کی جانب تیزی سے گامزن ہو ان خیالات کا اظہار صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے رکھنی تا بیکڑ روڈ منصوبہ پر پیش رفت سے متعلق جاہزہ اجلاس کی صدارت کے موقع پر کہا اجلاس میں پروجیکٹ کنسلٹنٹ کے علاو¿ہ چیف انجینئر روڈز سبی زون محمد بشیر چیف انجینئر روڈز کوئٹہ زون عبدالرحیم بنگلزئی چیف انجینئر فیڈرل پروجیکٹس ڈاکٹر سجاد بلوچ کے علاوہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کے دیگر حکام بھی موجود تھے اجلاس کو رکھنی تا بیکڑ شاہراہِ کے فیز ون اور فیز ٹو منصوبہ پر پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی اس موقع پر صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر نے کہا کہ رکھنی تا بیکڑ شاہراہِ انتہائی اہمیت کے حامل کا منصوبہ ہے جسکے مکمل ہونےسے اس شاہراہِ سے منسلک جتنے بھی علاقے ہیں ان کی معاشی سرگرمیوں میں مثبت تبدیلی رونما ہونگی جس سے علاقے مکینوں کو خاطر خواہ فاہدہ ملے گا چاہے وہ زراعت کا شعبہ ہو یا صحت کا شعبہ یا دیگر معاشرتی سرگرمیاں ہوں صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ مزکورہ منصوبہ سے متعلق جتنے بھی تیکنیکی یا مالی مسائل ہیں انہیں جلد سے جلد حل کرنے کے ساتھ ساتھ رپورٹ سیکرٹری آفس کو پیش کریں انہوں نے کہا کہ اہم نوعیت کے منصوبے پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے اس طرح کے دیگر ترقیاتی منصوبوں کو بھی بروقت مکمل کیا جائے ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے میں ترقی اور خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہوگا انفراسٹرکچر کی بہتری سے عوام اور صوبے پر مثبت اثرات مرتب ہونگے سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے کہا صوبے میں جاری تمام منصوبوں پر معیار اور شفافیت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5128/2025
بارکھان. 23جولائی ۔ صوبائی حکومت اور چیف سیکرٹری شکیل قادر خان کے احکامات کی روشنی میں کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن کی ہدایت پر ضلع بارکھان میں عوامی مسائل کے فوری حل اور ضلعی انتظامیہ اور شہریوں کے درمیان رابطے کو موثر بنانے کے لیے ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسو کی زیر صدارت ڈی سی کمپلیکس میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر بارکھان خادم حسین بھنگر، مختلف سرکاری محکموں کے ضلعی افسران، قبائلی عمائدین، صحافی، اور بڑی تعداد میں شہری موجود تھے۔کھلی کچہری کا مقصد عوامی شکایات کا براہِ راست جائزہ لینا، عوامی نمائندوں اور شہریوں کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر ان کے مسائل کو فوری حل کرنا، اور ضلعی سطح پر پائے جانے والے انتظامی خلاء کو کم کرنا تھا۔ شہریوں نے اس موقع پر پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی، صحت و تعلیم کی ناقص سہولیات، سڑکوں کی خستہ حالی، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ، صفائی ستھرائی،چوری کے بڑھتے ہوئے رحجان کو کرنا بلکہ ان کو قانون کے کٹہرے میں لاکر قرار واقعی سزا دینا۔منشیات کی روک تھام ،ٹیچر کی پوسٹوں پر سی آر سی کے فیصلوں پر عملدرآمد اور دیگر بنیادی سہولیات کی کمی سے متعلق شکایات پیش کیں۔ڈپٹی کمشنر عبداللہ کھوسو نے کھلی کچہری میں آئے ہوئے شہریوں کے مسائل کو نہایت توجہ سے سنا اور متعلقہ محکموں کے افسران کو موقع پر ہی کئی شکایات کے فورازالے کے احکامات جاری کیے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی خدمت ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ کھلی کچہریوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا تاکہ انتظامیہ براہ راست عوامی مسائل سے آگاہ رہ سکے اور ان کے حل کے لیے بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔ اسسٹنٹ کمشنر خادم حسین بھنگر نے بھی مختلف شکایات پر تفصیلی جواب دیا اور عوام کو یقین دلایا کہ ان کےgv مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔عوامی حلقوں نے کھلی کچہری کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے ضلعی انتظامیہ پر عوام کا اعتماد بڑھے گا اور مقامی سطح پر درپیش مسائل کا بہتر حل ممکن ہو سکے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 5129/2025
خضدار 23 جولائی۔ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے ٹریڑری آفیسر کے نئے دفتر کا افتتاح کر دیاخضدار میں ٹریڑری آفیسر کے نئے دفتر کا باقاعدہ افتتاح۔ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے فیتہ کاٹ کر اس نئے دفتر کا افتتاح کیا، اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر زہری خالد احمد خزانہ آفیسر خضدار نوید بلوچ اکاﺅنٹنٹ منیر احمد لانگو محمد شعیب علی اصغر و دیگر موجود تھے۔افتتاحی تقریب کے موقع پر ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے کہا کہ ٹریڑری آفس مالیاتی شفافیت اور سرکاری فنڈز کے موثر استعمال کو یقینی بنانے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پنشنز و دیگر مالیاتی لین دین کے عمل کو مزید بہتر بنانے کے لیئے اقدامات کیئے جائیں گے۔تقریب میں ضلعی حکام، ٹریڑری آفس کے عملے اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔ خزانہ آفیسر کے نئے دفتر کے قیام سے مالیاتی امور کی نگرانی اور ریکارڈ کیپنگ کے عمل کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے ٹریڑری عملے کو ہدایت کی کہ وہ عوامی مسائل کے حل کے لیئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں اور مالیاتی نظام میں شفافیت کو یقینی بنائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5130/2025
قلات 23 جولائی ۔ ڈپٹی کمشنر قلات کیپٹن ریٹائرڈ جمیل بلوچ کا ڈسٹرکٹ چیرمین آغا عرفان کریم کے ہمراہ پرنس اغا عبدالکریم خان ہسپتال کا اچانک دورہ۔ڈپٹی کمشنر نےڈاکٹروں اور دیگر اسٹاف کی حاضریاں چیک کی۔نجیب اللہ مینگل اور آغاکریم شاہ نے دورہ کرایا اور ہسپتال میں دستیاب سہولیات اور درپیش مسائل سے متعلق بریفنگ دی۔ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل بلوچ اور ڈسٹرکٹ چیرمین آغاعرفان کریم نے ہسپتال کے مختلف شعبوں ایمرجنسی اوپی ڈی ادویات اسٹور ڈائلاسز سیکشن ایم ای آرسی سینٹر ایمبولینس اور دیگر شعبوں کا دورہ کیا اور ہسپتال میں دستیاب سہولیات اور مسائل کا بغور جائزہ لیا۔ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ نے کہاکہ پرنس کریم خان ہسپتال کے سولر سسٹم کو فعال کرکے ہسپتال کو بجلی فراہم کیاجارہاہے اور ڈائلاسز مشینوں کو مکمل بجلی فراہم کیاجارہاہے تاکہ ڈائلاسز کے مریضوں کو سہولیات مل سکے ہسپتال کے واٹرسپلائی ٹیوب ویل کو بھی مکمل فعال کرکے پانی کی بھی فراہمی شروع کردیاگیاہے ہسپتال میں ادویات کی کوئی کمی نہیں ڈاکٹروں اور دیگر ٹیکنیکل اسٹاف کی کمی کو پورا کرنے کی ہرممکن کوشش جاری ہے اس سلسلے میں حکام بالاسے خط وکتابت کررہے ہیں ہسپتال میں ڈاکٹرز اپنی حاضریاں یقینی بنائیں لوگوں کو صحت سے متعلق بہتر سہولیات فراہم کریں صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیئے ہرممکن کوشش کررہے ہیں ہسپتال کی صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھاجائے صحت کے شعبے میں کوئی کوتائی برداشت نہیں کی جائیگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5131/2025
تربت23 جولائی ۔:ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ سے انجمن تاجران تربت کے وفد نے ملاقات کی، جس میں تربت شہر کے تجارتی معاملات اور تاجروں کو درپیش اہم مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کا مقصد ضلعی انتظامیہ کو بازار کے حقیقی مسائل سے آگاہ کرنا اور ان کے فوری حل کے لیے اقدامات کی کرنا تھا وفد میں انجمن تاجران کے اراکین نثار احمد جوسکی، اعجاز احمد جوسکی اور حاجی کریم بخش شامل تھے، جبکہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے ڈپٹی ڈائریکٹر ملک ریحان دشتی بھی اس موقع پر موجود تھے۔وفد نے بازار میں درپیش متعدد امور کی نشاندہی کی جن میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے، پرائس کنٹرول کمیٹی کو فعال بنانے، مصنوعی مہنگائی کے تدارک، اور مارکیٹ میں استحکام پیدا کرنے جیسے نکات شامل تھے۔ وفد نے موقف اختیار کیا کہ اگر پرائس کنٹرول میکانزم کو موثر انداز میں فعال کیا جائے تو نہ صرف عوام کو ریلیف ملے گا بلکہ تاجروں کے لیے بھی بہتر کاروباری ماحول میسر آئے گا وفد نے تربت میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج جیسے سنگین مسائل پر بھی توجہ دلائی، جن کے باعث تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈپٹی کمشنر بجلی کے بحران کے خاتمے کے لیے متعلقہ اداروں سے فوری رابطہ کریں۔ ساتھ ہی، بازار میں ضلعی انتظامیہ کے باقاعدہ دوروں اور نگرانی کے نظام کو مو¿ثر بنانے پر بھی زور دیا گیا۔ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے انجمن تاجران کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ان کی تمام شکایات اور تجاویز پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا اور ان کے حل کے لیے ضلعی انتظامیہ پوری کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کا شہر کی معیشت میں کلیدی کردار ہے اور ان کے تعاون کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت جاری کرنے کا بھی عندیہ دیا تاکہ تاجروں اور عوام کو درپیش مسائل کا فوری حل ممکن بنایا جا سکے ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ ضلعی انتظامیہ تاجر برادری سے مسلسل رابطے میں رہے گی اور باہمی مشاورت سے بازار کے مسائل حل کیے جائیں گے تاکہ تربت شہر میں ایک پرامن، فعال اور خوشحال کاروباری ماحول ہوسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5132/2025
تربت 23 جولائی۔ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے بدھ کے روز تربت شہر اور گردونواح میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر تربت سٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے انجینئر قاسم گچکی اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی ان کے ہمراہ تھے ڈپٹی کمشنر نے سینیما چوک اور دشتی بازار کے علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر اور سیوریج لائن کی اسکیموں کا معائنہ کیا، جہاں انجینئر قاسم گچکی نے انہیں منصوبوں کی موجودہ پیش رفت پر بریفنگ دی اور درپیش تکنیکی و انتظامی مسائل سے آگاہ کیا۔ ڈپٹی کمشنر کیچ نے موقع پر ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل اولین ترجیح ہونی چاہیے تاکہ شہریوں کو آمدورفت میں سہولت میسر آئے اور تربت شہر میں ٹرانسپورٹ اور شہری انفراسٹرکچر میں واضح بہتری آئے۔بعد ازاں ڈپٹی کمشنر نے ملک آباد اور چاہ سر کے علاقوں کا دورہ کیا، جہاں سڑکوں کی تعمیر کے باعث متاثرہ دکانداروں کے مسائل سنے۔ انہوں نے متاثرہ کاروباری حضرات کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے جائز مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5133/2025
تربت 23 جولائی۔ اسسٹنٹ کمشنر دشت شےحق حیات سے چیئرمین مہراب بلوچ اور علاقائی رہنما کہدہ سماہیل دشتی کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی، جس میں تحصیل دشت کو درپیش اہم عوامی و انتظامی مسائل پر گفتگو کی گئی وفد نے مقامی سطح پر لوکل سرٹیفکیٹ کے شفاف اجراءاور نادرا آفس کی بحالی کا مطالبہ کیا، تاکہ عوام کو شناختی دستاویزات کے حصول میں درپیش مشکلات ختم ہوں۔ ساتھ ہی جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل پر بھی زور دیا گیا اسسٹنٹ کمشنر دشت نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ تمام مسائل ضلعی انتظامیہ کے نوٹس میں لا کر حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جائیں گے، اور عوامی سہولیات کی فراہمی کو ترجیح دی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5134/2025
تربت 23جولائی ۔ تربت یونیورسٹی میں تعلیمی معیار کو مزید موثر اورعصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے تربت یونیورسٹی کوالٹی سرکل کا چوتھا اجلاس یونیورسٹی آف تربت میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن کی زیر صدارت یونیورسٹی آف تربت کوالٹی سرکل(UTQC) کا چوتھا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں اعلیٰ تعلیم کے معیار کو مزید بہتراور موثر بنانے سے متعلق اہم تجاویز اور اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور ان کی منظوری دی گئی۔ ان میں ادارہ جاتی کارکردگی کے جائزے (RIPE 2022–23) پر مبنی عملدرآمد رپورٹ، سال 2024–25 کے لیے RIPE کی جائزہ رپورٹ اور اس پر عملدرآمد کی حکمت عملی شامل تھیں۔اجلاس نے اس پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا کہ تربت یونیورسٹی کی جانب سے معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات کے باعث اسے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ایل آئی آر کٹیگری میں شامل کیا گیاجوایک بڑی کامیابی ہے۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن نے معیاری تعلیم کو یقینی بنانےمیں کوالٹی انہانسمنٹ سیل (QEC) اور RIPE جائزہ پینل کی کوششوں کو سراہا اور انہیں ادارہ جاتی ترقی میں کلیدی کردار کا حامل قرار دیا۔اجلاس میں بی ایس پروگراموں کو مزید موثر اور عصری تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے سے متعلق پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اسی طرح ایم فل، ایم ایس اور پی ایچ ڈی سطح کے تعلیمی پروگراموں کے معیار کومزید بہتراورموثر بنانے کے لیے پوسٹ گریجویٹ پروگرام ریویو (PGPR) کے تحت اصلاحی اقدامات پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا، جنہیں متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ اس ضمن میں فیصلہ کیا گیا کہ پوسٹ گریجویٹ سطح پر معیار اورکورس فائل منیجمنٹ کے طریقہ کارکومزید موثر بنایا جائے گا۔اس کے علاوہ کوالٹی انہانسمنٹ سیل کی سال 2025–26 کے لیے سالانہ سرگرمیوں کا کیلنڈر بھی منظور کیا گیا-اجلاس کے دوران تمام تدریسی شعبہ جات کے سربراہان کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے اپنے شعبوں کا تعلیمی کیلنڈر مرتب کریں تاکہ تعلیمی نظام الاوقات میں ہم آہنگی اور تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس کے اختتام پر وائس چانسلر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ یونیورسٹی میں معیار، شفافیت اور فعال تعلیمی و انتظامی نظم و نسق کو یقینی کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان باہمی روابط کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5135/2025
چمن 23 جولائی۔ اے سی چمن امتیاز علی بلوچ کی چمن میں ڈاکووں اور قانون شکن عناصر کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے تین ڈاکووں کو پسٹل سمیت گرفتار کر لیے آج اے سی چمن امتیاز علی بلوچ اور لیویز فورس کی خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے تین ڈاکووں عبدالصمد حمد اللہ اور منیر احمد کو پسٹل سمیت گرفتار کر لئے گءگزشتہ چند دنوں شہر اور بی ایریا میں چوری اور ڈکیتی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے خلاف ڈپٹی کمشنر حبیب بنگلزئی کی چوروں ڈکیتیوں اور قانون شکن عناصر کیخلاف سخت ایکشن لینے کی احکامات کی روشنی میں اے سی چمن نے بائی پاس لیویز تھانہ انچارج دفعدار تاج محمد اور لیویز فورس کے بھاری نفری کے ہمراہ خفیہ اطلاع پر سنزلہ کاریز کے علاقے لنک روڈ پر کامیاب کاروائی کرتے ہوئے ڈکیتی کے غرض سے موجود تین ڈاکووں کو گرفتار کرکے انکے قبضے سے پسٹل برامد کرلی حالیہ کاروائی علاقہ مکینوں کی بار بار
لنک روڈ پر ڈکیتی کی وارداتوں کی شکایات پر اٹھائی گئی عوامی شکایات پر بے اطمینانی پر گزشتہ چند دنوں سے شہر و اطراف میں لیویز فورس کی گشتوں میں اضافہ کیا گیاہے اے سی چمن نے کہا کہ لیویز نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5136/2025
کوئٹہ 23 جولائی ۔ صوبائی وزیر زراعت و کوآپریٹو میر علی حسن زہری کے زیر صدارت ایشین ڈیویلپمنٹ بینک کے وفد کے سات ایک اجلاس منعقد ہوا اجلاس کا مقصد صوبے میں زراعت لائیو سٹاک ایریگیشن اور لیبر کے شعبوں کی ترقی اور ان محکموں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے دس سالہ ترقیاتی منصوبہ پر تبادلہ خیال کرنا تھا اجلاس میں صوبائی وزیر لائیو سٹاک سردار فیصل جمالی سیکرٹری زراعت و کوآپریٹو نور احمد پرکانی ایڈیشنل سیکرٹری آبپاشی امیر حمزہ زہری اور ڈی جی لیبر کے علاوہ ان محکموں کے دیگر حکام نے شرکت کی اجلاس کو زراعت لائیو سٹاک ایریگیشن اور لیبر ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے فرداً فرداً بریفنگ دی اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کا تقریباً ستر فیصد حصہ انہی شعبوں سے منسلک ہے اگر ان چاروں شعبوں کو ترقی دی جائے اور انہیں جدید خطوط پر استوار کریں تو صوبے کے معاشی مساہل پر قابو پایا جاسکتا ہے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت و کوآپریٹو میر علی حسن زہری نے کہاکہ صوبے کے زیادہ تر لوگوں کا زریعہ معاش زراعت لائیو سٹاک ایریگیشن اور لیبر پر ہی ہے اگر ان محکموں کو جدید خطوط پر استوار کریں اور ان سے صحیح فاہدہ لیا جائے تو صوبے کے بہت مسائل جن میں معاشی مسئلہ انتہائی اہم ہے پر قابو پایا جاسکتا ہے صوبائی وزیر زراعت نے مذید کہا کہ اگر ایشین ڈیویلپمنٹ بینک ان شعبوں میں فنڈنگ کرےگی تو یقیناً ان شعبوں کی ترقی ہوگی اور اس کے مثبت اثرات صوبے کے معیشت بلکہ ملک کی مجموعی معیشت پر مرتب ہونگے صوبائی وزیر لائیو سٹاک سردار فیصل جمالی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان چاروں شعبوں کا تعلق صوبہ کے ہر فرد کے ساتھ بلواسطہ یا بلا واسطہ طور پر منسلک ہے اگر ان شعبوں کی ترقی ہوگی تو اس کے مثبت اثرات پورے صوبے پر پڑیں گے صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کو اپنے پاوں پے کھڑا کرنا ہے تو ان شعبوں کو فعال اور اور دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا لازمی عنصر ہے ایشن ڈیویلپمنٹ بینک ملک کے دیگر صوبوں کی طرح ہمارے صوبے کے بھی مختلف شعبوں میں فنڈنگ کرے تاکہ صوبے کے مجموعی معاشی مساہل کو حل کرنے میں خاطر خواہ مدد مل سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5137/2025
خضدار 23 جولائی۔ صوبائی مشیر بلدیات نوبزادہ بابا محمد امیر حمزہ خان زہری سے خلق جھالاوان میں شہید سکندر ہسپتال زہری کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر میلادنے نوابزادہ امیر حمزہ کو ہسپتال کے مختلف مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا جن میں ادویات کے کمی الٹراساونڈ مشین ایک عدد ڈیجیٹل ایکسرے ہسپتال کے سڑک اور ادویات کے بجٹ اضافے سمیت ایک ٹیوب ویل حوالے سے بات ہوئے جن پر نوابزادہ امیر حمزہ نے ادویات کے کمی کے حوالے سے ڈی جی ہیلتھ سے فون پر بات کیا نواب زادہ امیر حمزہ نے باقی مسائل کے حوالے سے یقین دہانی کروائی۔ یہ مسائل بہت جلد حل ہوں گے۔ نوابزادہ امیر حمزہ خان زہری ایک متحرک حکومتی مشیر ہیں جو دن رات اپنے والد چیف آف جھالاوان نواب ثناءاللہ خان زہری کی طرح بلارنگ ونسل عوام کی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔اس موقع پر صوبائی مشیر بلدیات نوابزادہ محمد امیر حمزہ خان زہری نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میرامشن بلوچستان کے عوام کی بے لوث خدمت ہے میں اپنے والد کی نقش قدم پر چلتے ہوئے دن رات بلوچستان کے عوام کے مسائل کو کم کرنے اور یہاں کے بیروز گار نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کےلئے کوشاں ہوں۔ مجھے اپنے عوام کے مشکلات کا بہت احساس ہے۔ یہاں کا نوجوان احساس محرومی کا شکار ہے میں اپنے توفیق کے مطابق اپنا فرض نبھارہاہوں یقیننا مسائل بہت ہیں ہم انشااللہ عوام کو مایوس نہیں کرینگے۔ صوبائی مشیر سے ملاقات کرنے والوں میں ڈاکٹر ناصر ،ڈاکٹر عاطف نوید زہری، میر نور احمد چیئرمین ایم سی زہری، حاجی میر فیصل رحیم ضلع چیئرمین حاجی صلاح الدین زہری چیئرمین میر عبدالرحمان زہری سابق زکوة چیئرمین میر عبدالرحمن زہری اور پارٹی ورکرز موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5138/2025
نصیرآباد23جولائی ۔صوبائی مشیر برائے محکمہ لیبر اینڈ مین پاور سردار بابا غلام رسول خان عمرانی نے کہا ہے کہ صوبے بھر کے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی وقت کا تقاضا ہے اور ہمیں اپنے نوجوانوں کے بہتر مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے وسیع تر مفاد میں عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی نوجوانوں کو باعزت طریقے سے روزگار کی فراہمی کے لیے سنجیدہ اور مو¿ثر اقدامات کر رہے ہیں تاکہ صوبے کے نوجوان معاشی طور پر مضبوط ہوں اور انہیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے مواقع میسر آئیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بابا عمرانی ہاوس ڈیرہ مراد جمالی میں مختلف عوامی وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔صوبائی مشیر نے کہا کہ نوجوان ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں جن کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا اور انہیں آگے بڑھنے کے مواقع دینا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے صوبائی حکومت جو اقدامات کر رہی ہے اس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے اور اس سے صوبے کی معیشت مضبوط ہونے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے خاندانوں کی معاشی حالت بھی بہتر ہوگی۔سردار بابا غلام رسول خان عمرانی نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان باصلاحیت ہیں اور محنت و ایمانداری کو اپنا شعار بنائیں، حکومت ان کے ساتھ ہے اور انہیں ہر ممکن سپورٹ فراہم کی جائے گی تاکہ وہ بہتر روزگار حاصل کر کے اپنے علاقے اور صوبے کا نام روشن کر سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5139/2025
نصیرآباد23جولائی ۔ چیف انجینئر کینالز ناصر مجید بلوچ نے کہا ہے کہ وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی صوبائی سیکرٹری آبپاشی صالح محمد ناصر کے احکامات کی روشنی میں مون سون بارشوں سے قبل ہی محدود وسائل میں رہ کر تمام اقدامات کیے گئے ہیں نصیرآباد ڈویژن میں 14 فلڈ کیمپس مختلف مقامات پر قائم کئے گئے ہیں اب کلانی میٹریل کی فراہمی مشینری اور عملے کو الرٹ رکھا گیا ہے اس وقت پٹ فیڈر کینال میں 6500 کیوسک پانی کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کیرتھر کینال میں 21 سو کیوسک پانی سندھ سے فراہم کیا جارہا ہے بلوچستان کے اپنے حصے کے پانی کے حصول کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا ہماری تمام تر توجہ سیلاب سمیت کاشکاروں کو زرعی پانی کی فراہمی پر مرکوز ہے محکمہ ایریگیشن کے انجینئرز عملہ کاشتکاروں اور مفاد عامہ میں بہتر سے بہتر اقدامات کرنے کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے نصیر آباد ڈویژن کے دورے کے موقع پر آفیسران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سپرنٹنڈننگ انجینئر کینال غلام سرور بنگلزئی ایگزیکٹو انجینئر پٹ فیڈر کینال حاجی محمد ابراہیم مینگل ایگزیکٹو انجینئر کچھی کینال غلام محمد بادینی سب ڈویژنل آفیسران انجینئر عبداظاہر مینگل محمد امین زہری بھی موجود تھے اس موقع پر سپرنٹنڈننگ انجینئر کینال غلام سرور بنگلزئی نے چیف انجینئر کینالز ناصر مجید بلوچ کو مون سون بارشوں ممکنہ سیلابی صورتحال اور کاشکاروں کو زرعی پانی کے منصفانہ طریقہ کار کے حوالے سے آگاہی فراہم کی اس موقع پر چیف انجینئر کنالز ناصر مجید بلوچ نے کہا کہ محکمہ ایریگیشن نصیر آباد ڈویژن کو مزید زرخیز بنانے اور تمام کمانڈ ایریا کے کو سیراب کرنے کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے تاکہ کاشتکاروں کو معاشی طور پر مزید مستحکم کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ آر ڈی 160 کے مقام پر محکمے کے انجینئرز اور عملے نے جس قدر ہمت و حوصلے کے ساتھ کام کیا ہے وہ قابل ستائش ہے 23 گھنٹوں کے اندر اندر سپیچ کو بند کر کے عوام کو ممکنہ ضلع بھی صورتحال سے محفوظ رکھا ہم سب کو ایک ٹیم کی مانند کام کرنا ہوگا تاکہ لوگوں کے وسیع تر مفاد میں اقدامات کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ میری کوشش رہے گی کہ پٹ فیڈر کینال اور کیر تھر کینال کے تمام زرخیز حصے کا بغور مشاہدہ کیا جائے تاکہ کاشتکاروں کو جو بھی مسائل درپیش ہیں ان کا تدارک کیا جا سکے اس حوالے سے صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی کے بھی خصوصی احکامات دیے گئے ہیں کہ کاشتکاروں کے لیے بہتر سے بہتر معنوں میں اقدامات کیے جائیں چیف انجینئر کینالز ناصر مجید بلوچ نے کہا کہ ڈرینیج سسٹم کے میگا پروجیکٹ کو متعارف کروایا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ کیرتھر کینال ربیع کینال پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ انجینئرز کی کاوشوں کی بدولت اور بین الصوبائی رابطوں کی بدولت اس مرتبہ زرعی پانی کا کوئی بحران نہیں ہوا ٹیل تک کے تمام زمینداروں کو ذرعی پانی کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے جن علاقوں سے کاشتکاروں کی شکایات سامنے آ رہی ہیں انجینیئرز اس جانب خصوصی توجہ دیں تاکہ ان کاشتکاروں کی زمینوں کو بھی آباد کیا جا سکے اور لوگ معاشی طور پر مستحکم ہو سکیں انہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقوں سے آنے والے سیلابی ریلوں سے کینال سسٹم کو بچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں کٹھن حالات میں اسٹاف اور انجینئرز اپنی قابلیت اور مہارت کا مظاہرہ کر کے محکمے کے مورال کو مزید بلند کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5140/2025
سبی 23 جولائی ۔ ڈپٹی کمشنر سبی میجر (ر) الیاس کبزئی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالقادر ہارون، ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر عمیر حسین، سینئر پاپولیشن ویلفیئر آفیسر عبدالستار، ایمرجنسی سپیشلسٹ یونیسیف شیراز احمد بلوچ سمیت محکمہ صحت کے تمام متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ڈپٹی کمشنر کو ڈویژنل ہیڈکوارٹر اسپتال، آر ایچ سی اور بنیادی مراکز صحت کے انتظامی و تکنیکی امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں محکمہ صحت کی کارکردگی اور درپیش چیلنجز کا جائزہ لیا گیاڈپٹی کمشنر نے ڈی ایچ کیو اسپتال کے غیر حاضر ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایسے ڈاکٹرز کی پورے مہینے کی تنخواہ سے کٹوتی کی جائے اور اگر وہ پھر بھی ڈیوٹی پر حاضر نہ ہوئے تو انہیں نوکری سے برطرف کیا جائے گا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈی ایچ کیو اہسپتال میں 31 ڈاکٹرز کی آسامیاں خالی ہیں جن کے لیے جلد اشتہارات جاری کیے جائیں گے۔ اسی طرح گریڈ 1 سے 16 تک کی 41 خالی اسامیوں پر بھی جلد بھرتی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ڈپٹی کمشنر نے اسپتال میں موجود اکوموڈیشن کے دیرینہ مسئلے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ بغیر الاٹمنٹ کے رہائش پذیر افراد سے مکانات کو فوری طور پر خالی کرایا جائے۔انہوں نے ایم ایس ہدایت کی کہ اہسپتال میں ادویات کا مکمل اسٹاک جلد از جلد پہنچایا جائے تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنا ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5141/2025
نصیرآباد 23جولائی ۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں ایف سی، پولیس سمیت دیگر ضلعی دفاتر کے سربراہان اور انٹیلیجنس اداروں کے نمائندگان شریک ہوئے۔ اجلاس میں ضلع میں امن و امان کی صورتحال، ضلع نصیرآباد کے صحت سے متعلق مسائل، مدارس اور ان کے طلباءکی تعلیمی رجسٹریشن،مقامی پولیس پر عام لوگوں کے اعتماد کو مضبوط بنانے، پولیس اسٹیشن کی سطح پر پولیس کی طاقت میں اضافہ، مین بازار سٹی اور دیگر اہم مقامات پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، حساس علاقوں میں نئی پولیس چیک پوسٹیں قائم کرنے مون سون بارشوں اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر پیشگی اقدامات، بلوچستان اسپیشل ڈیولپمنٹ انیشیٹو (BSDI)، انسداد تجاوزات مہم، کسی بھی دہشت گردانہ حملے کا جواب دینے کے ہنگامی منصوبے، متحد ردعمل اور مشترکہ مشق، دہشت گردی کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہی، محفوظ بڑے شہروں کے قیام اور نگرانی کے لیے عمومی نوٹس،سمیت دیگر اہم امور زیر غور لائے گئے۔ اجلاس کے دوران تمام ضلعی افسران نے ترقیاتی امور، عوام کو درپیش مسائل اور مفاد عامہ کے لیے کیے گئے اقدامات کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ حکومت لوگوں کے مفاد میں بھرپور اقدامات کر رہی ہے مگر ضروری ہے کہ ان اقدامات کو عملی جامہ پہنایا جائے تاکہ لوگوں کے مسائل میں بتدریج کمی واقع ہو۔ انہوں نے کہا کہ ضلع نصیرآباد میں فلڈ کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے، ممکنہ سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے افسران اپنے محکموں کی سرکاری مشینری کو عملے سمیت الرٹ رکھیں تاکہ مشکل حالات میں بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام ترقیاتی اداروں کو ہدایت کی کہ تین دنوں کے اندر مفاد عامہ کی اجتماعی نوعیت کی اسکیمات متعارف کروائیں تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف مل سکے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلع بھر میں امن و امان کے قیام کو مزید بہتر بنانے کے لیے موثر انداز میں اقدامات کیے جائیں عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے مفاد عامہ میں بہتر اقدامات کو یقینی بنائیں تاکہ عوام پرسکون ماحول میں اپنی زندگی بسر کر سکیں جرائم پیشہ ور افراد کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5142/2025
سبی 23 جولائی ۔ ڈپٹی کمشنر سبی میجر (ر) الیاس کبزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالستار لانگو، سینئر ڈسٹرکٹ اکاونٹس آفیسر میر گہرام لاشاری، ڈسٹرکٹ کوآرڈینٹر آر ٹی ایس ایم مرزا اطہر بیگ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں ضلع بھر میں اساتذہ کی تقرری، اسکولوں کی فعالیت اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے سے متعلق امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر سبی میجر (ر) الیاس کبزئی نے ہدایت کی کہ اساتذہ کی تعیناتی کے لیے مو¿ثر لائحہ عمل مرتب کیا جائے اور اس سلسلے میں ڈی آر سی اجلاس بھی جلد منعقد کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے لوکل ڈومیسائل اور تعلیمی اسناد کی تصدیق کو بھی فوری یقینی بنایا جائے تاکہ انکی تنخواہیں جاری کی جا سکیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ SBK یونیورسٹی کے تحت 230 اساتذہ کی تقرریاں کی گئی ہیں، جب کہ SBK اور کنٹریکٹ اساتذہ کی تعیناتیوں سے ضلع کے 73 غیر فعال اسکولوں میں سے 47 اسکول دوبارہ فعال ہو چکے ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ 19 شیلٹر لیس اسکولوں کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے تاکہ ان اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بہتر انداز میں بحال کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یکم اگست سے اسکولوں کے کھلتے ہی باقاعدہ دوروں کا آغاز کیا جائے گا تاکہ تدریسی عمل اور سہولیات کا جائزہ لیا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر سبی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ضلع میں تعلیمی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر اصلاحات جاری رکھی جائیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5143/2025
جعفرآباد23جولائی ۔ ڈپٹی کمشنر جعفرآباد کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر جعفرآباد بیرسٹر ارسلان چوہدری نے سب ڈویژنل آفیسر SDO کمیونیکیشن اینڈ ورکس C&Wکے ہمراہ ضلع کے مختلف مقامات پر ممکنہ شگاف اور کمزور پشتوں کا تفصیلی معائنہ کیا۔ اس دورے کا مقصد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مون سون اور ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کی تیاریوں کا باریک بینی سے جائزہ لینا تھا دورے کے دوران افسران نے موقع پر موجود عملے کو ہدایت کی کہ خطرے کے پیش نظر ہنگامی بنیادوں پر مرمتی اور حفاظتی اقدامات مکمل کیے جائیں تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچاو ممکن بنایا جا سکے۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ تمام اداروں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ ہے ۔ ضلعی انتظامیہ نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، اور سیلابی خطرات سے نمٹنے کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی غیر معمولی صورتحال کی اطلاع فوری طور پر مقامی انتظامیہ کو دیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5144/2025
جھل مگسی 23جولائی ۔ ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللہ شاہ نے گزشتہ روز یونین کونسل ہتھیاری جھل مگسی کا دورہ کیا ۔اس موقع پر انہوں نے گاوں ہتھیاری کے بچاو بند کا معائنہ کیا مذکورہ گاوں کے سربراہان و ذمہ داران نے مون سون کی بارشوں اور سیلابی صورتحال کے دوران درپیش مشکلات کے حوالے سے انھیں تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللہ شاہ نے گاو±ں کے مکینوں کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ مون سون کے آنے والے والے اسپیل سے قبل ہتھیاری گاوں کے بچاو بند کی مرمت و پختگی کیلئے ضلعی انتظامیہ اور حکومت بلوچستان کی جانب سے ہرممکن تعاون کو یقینی بنایا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5145/2025
جعفرآباد23جولائی ۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نجی فلاحی ادارے کے تعاون سے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول روجھان جمالی کی تزئین و آرائش اور تعمیر و مرمت کے کام مکمل ہونے کے بعد اسکول کی نئی بلڈنگ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی، اساتذہ، طالبات سمیت دیگر سیاسی، سماجی اور قبائلی عمائدین بھی موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے کلاس رومز میں جاری تزئین و آرائش، تعمیر و مرمت، اور سہولیات کی بہتری کے کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اسکول میں بچیوں کو تعلیم حاصل کرنے میں جو مشکلات درپیش تھیں ان کا بڑی حد تک تدارک کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ پر لازم ہے کہ وہ بچیوں کو بہتر معنوں میں تعلیم سے روشناس کرائیں تاکہ مستقبل میں انہیں کسی بھی میدان میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تعلیم ہر بچے اور بچی کا بنیادی حق ہے اور اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ بھرپور کوششیں جاری رکھے گی تاکہ تمام درسگاہوں کے مسائل جلد از جلد حل کیے جا سکیں اور طالبات کو معیاری تعلیمی ماحول فراہم ہو، کیونکہ ایک پڑھی لکھی ماں ہی مہذب اور ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5146/2025
زیارت 23جولائی ۔ ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی کے زیر صدارت ضلع میں امن وامان کو یقینی بنانے کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایف سی ونگ 155 کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل عثمان نسیم ،میجر عرفان، ایس پی زیارت اویس علی خان،اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل ، سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ اور آئی بی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں امن و امان کے حوالے سے سخت موقف اپنایا گیا۔اجلاس کے اختتام پر تمام فورسز نے شہر بھر میں فلیگ مارچ کیا۔ ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی نے کہاکہ تمام سیکورٹی فورسز آل ٹائم الرٹ اور رابطے میں رہیں گے ۔، زیارت کے داخلی اور خارجی راستوں اور بازار کی کڑی نگرانی کریں اور مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھیں، گشت میں اضافہ اور چیکنگ کو مزید سخت کریں اور دوران چیکنگ کسی سے بھی اگر ہتھیار، اسلحہ، چاقو، چھری یا کوئی بھی جان لیوا چیز برآمد ہوئی تو اس کے خلاف سخت ترین کاروائی کرینگے۔ شرپسند عناصر اور قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کرینگے۔انہوں نے کہا کہ امن وامان کو قائم ودائم رکھنا ہماری اولین ذمہ داری ہے اس میں ہم کوئی کوتاہی نہیں کریں۔ شہر میں تمام فورسز کے مشترکہ فلیگ مارچ سے ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ زیارت کا امن ریاست کی اولین ترجیح ہے اور جو امن کو خراب کرنے کی ہمت کرےگا اس کے خلاف سخت ترین کاروائی کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5147/2025
کوئٹہ 23جولائی :۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے بدھ کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں ینگ پارلیمنٹرین فورم پاکستان کی صدر رکن قومی اسمبلی سیدہ نوشین افتخار اور جنرل سیکرٹری ایم این اے نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی کی قیادت وفد نے ملاقات کی ، ملاقات میں بلوچستان کی مجموعی سیاسی، سماجی اور امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے وفد کو کوئٹہ آمد پر خوش آمدید کہا اور بلوچستان حکومت کی پالیسیوں، ترقیاتی اقدامات اور چیلنجز پر تفصیل سے روشنی ڈالی انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو درپیش مسائل کو سمجھنے کے لیے اس کے تاریخی تناظر کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ریاست سے ناراضی کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ہتھیار اٹھا لیے جائیں آئین پاکستان ریاست سے غیر مشروط وفاداری کا درس دیتا ہے اور اس دائرے میں رہتے ہوئے بات کی جائے تو ہر مسئلے کا حل ممکن ہے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا، جسے شاہی جرگے نے اکثریتی رائے سے منظور کیا اس کے برعکس یہ بیانیہ کہ بلوچستان کا زبردستی الحاق ہوا حقائق سے انحراف ہے ہمیں بلوچستان سے متعلق اس تاثر کو جو باہر رائج ہے درست معلومات اور حقائق سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ بیڈ گورننس دہشتگردی کو تقویت جبکہ اچھی طرز حکمرانی ریاست کو مستحکم بناتی ہے ہم بلوچستان میں گڈ گورننس کے فروغ کے لیے ہر سطح پر شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنا رہے ہیں نوجوانوں کو ترقی، تعلیم اور روزگار کے مواقع فراہم کرکے ریاست کے ساتھ جوڑ رہے ہیں تاکہ بلوچستان کے نوجوان آگے بڑھ کر قومی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ریاست مخالف کوئی بھی بیانیہ، چاہے کتنا ہی مقبول ہو، محب وطن افراد کے لیے قابل قبول نہیں ہو سکتا پنجابیوں کی ٹارگٹ کلنگ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانا ہے تعلیم کے شعبے میں حکومتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ ایک سال کے دوران بلوچستان میں 3200 سے زائد بند اسکولوں کو فعال کیا گیا ہے اور ہمارا عزم ہے کہ صوبے کا کوئی اسکول بند نہ رہے انہوں نے بتایا کہ بینظیر بھٹو اسکالرشپ کے تحت قومی و مقامی معاونت کے ساتھ بلوچستان کے طلبہ کو دنیا کی دو سو ممتاز جامعات میں پی ایچ ڈی کے لیے بھیجا جا رہا ہے اس کے علاوہ اقلیتوں اور ٹرانس جینڈر افراد کے لیے بھی پہلی بار تعلیمی اسکالرشپ پروگرام متعارف کروایا گیا ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کابینہ میں چار خواتین کی نمائندگی ہے جو خواتین کو بااختیار بنانے کی حکومتی پالیسی کا ثبوت ہے ملاقات میں ینگ پارلیمنٹرین فورم پاکستان کی صدر رکن قومی اسمبلی سیدہ نوشین افتخار نے بلوچستان حکومت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبہ ترقی کی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کا بیانیہ ایک مضبوط پاکستان اور قومی یکجہتی کی علامت ہے وفد کے دیگر ارکان نے بھی اس بات پر اتفاق کیا کہ بلوچستان کا مستقبل روشن ہے اور ریاست مخالف عناصر کو کامیابی نہیں ملے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5148/2025
کوئٹہ س23جولائی :۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن کے مطابق محکمہ تعلیم اور پروونشل انسٹیٹیوٹ فار ٹیچر ایجوکیشن (PITE) نے ورچوئل اکیڈمی فار ٹیچر ٹریننگ (VATT) کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ یہ جدید ڈیجیٹل پلیٹ فارم بلوچستان کے 50,000 سے زائد اساتذہ کو گھر بیٹھے جدید، آسان اور معیاری تربیت فراہم کرے گا۔ VATT کے ذریعے انڈکشن، PLT اور CPD ماڈیولز، ویڈیو لیکچرز، ڈیجیٹل لائبریری، آن لائن اساتذہ کمیونٹی اور کارکردگی کے لیے ڈیٹا ڈیش بورڈ جیسی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ یہ منصوبہ یورپی یونین کے مالی تعاون اور یونیسف کی شراکت سے بلوچستان ایجوکیشن سیکٹر پلان کے تحت شروع کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اس اقدام کو صوبے میں معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5149/2025
کوئٹہ 23 جولائی:۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت ضلعی ایجوکیشن گروپ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں گزشتہ ماہ (جون) کی تعلیمی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) محمد انور کاکڑ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر، تمام ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز، خزانہ آفیسر اور آر ٹی ایس ایم کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں ریشنلائزیشن پلان پر تفصیلی غور کیا گیا۔ آر ٹی ایس ایم کی جانب سے اساتذہ، تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی حاضری کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق غیر حاضری پر سخت اقدامات کے تحت جون کے مہینے میں مجموعی طور پر 15 لاکھ 8 ہزار روپے کی تنخواہوں میں کٹوتی کی گئی۔ اجلاس میں نئی آسامیوں کے قیام، انٹرویوز کے انعقاد، کنٹریکٹ پر تعینات ملازمین کی تنخواہوں اور ایچ آر الاو¿نس سے متعلق امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں ان اسکولوں کا بھی جائزہ لیا گیا جن کی زمینوں پر قبضہ ہے یا جنہیں غیر متعلقہ افراد استعمال کر رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے اس معاملے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور مجسٹریٹس کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اپنے اپنے سب ڈویژنز میں واقع سرکاری اسکولوں سے ناجائز قبضہ فوری ختم کرائیں اور اس حوالے سے رپورٹ جلد از جلد دفترِ ڈپٹی کمشنر میں جمع کروائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5150/2025
کوئٹہ 23 جولائی:۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت کوئٹہ شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر کام کی پیش رفت کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں اے سی سٹی، اے سی صدر، ایس ڈی او سٹی اور ایس ڈی او صدر نے شرکت کی۔ اجلاس میں شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ڈپٹی کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی اسکیموں کی شفافیت، معیار اور بروقت تکمیل ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام ترقیاتی منصوبے طے شدہ وقت میں مکمل کیے جائیں۔ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ محکموں کو سختی سے ہدایت کی کہ ترقیاتی کاموں کی ماہانہ رپورٹس باقاعدگی سے اور بروقت جمع کرائیں تاکہ منصوبوں کی پیش رفت کا مو¿ثر انداز میں جائزہ لیا جا سکے اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی کوتاہی بروقت دور کی جا سکے۔انہوں نے واضح کیا کہ کوئٹہ شہر میں جاری ترقیاتی منصوبے عوامی فلاح کے لیے ہیں اور ان کی مو¿ثر نگرانی سے ہی ان کے مثبت نتائج ممکن بنائے جا سکتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5151/2025
گوادر23جولائی :۔ چیئرمین گوادر پورٹ نور الحق بلوچ کی قیادت میں مکینیکل انجینئرز کی ایک ٹیم نے گوادر پورٹ میں قائم واٹر ڈیسالینیشن پلانٹ کا تفصیلی دورہ کیا۔ دورے کے دوران ٹیم نے پلانٹ کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور سمندر کے کھارے پانی کو میٹھا بنانے کے عمل کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ مکینیکل انجینئرز نے پلانٹ سے حاصل شدہ پانی کے نمونوں کا تجزیہ کیا اور رپورٹ دی کہ پانی کا معیار عالمی ادار صحت (WHO) کے مقرر کردہ معیار کے مطابق ہیں اور یہ پانی انسانی استعمال کے لیے محفوظ اور پینے کے قابل ہے۔ چیئرمین گوادر پورٹ نور الحق بلوچ نے اس موقع پر کہا کہ پلانٹ کی فعالیت اور معیار کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات جاری رکھے جائیں گے تاکہ عوام کو صاف اور معیاری پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5152/2025
کوئٹہ 23جولائی :۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے بدھ کے روز یہاں صوبائی مشیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں خواتین کے تحفظ، انہیں بااختیار بنانے اور ترقی کے حوالے سے جاری اور مجوزہ اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات کے دوران ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو صوبے میں خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے جاری منصوبوں، بالخصوص خواتین کے پہلے انڈومنٹ فنڈ کے قیام سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ یہ فنڈ بلوچستان میں خواتین کو خودمختار بنانے، روزگار، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ان کی شمولیت کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے خواتین کی فلاح کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے سنجیدہ اور پ±رعزم ہے انہوں نے کہا کہ خواتین کی ترقی کے بغیر کسی معاشرے کی پائیدار ترقی ممکن نہیں۔ حکومت تحفظِ نسواں کے لیے مو¿ثر قانون سازی کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات کو بھی یقینی بنا رہی ہے وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان میں خواتین کی تعلیم، صحت، معاشی شمولیت اور سماجی تحفظ کے لیے مزید ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ وہ ایک باوقار اور بااختیار زندگی گزار سکیں انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ میں خواتین کی مو¿ثر نمائندگی حکومتی وڑن کا عملی ثبوت ہیں ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے وزیر اعلیٰ کو اس عزم کی یقین دہانی کرائی کہ ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ خواتین کے مسائل کے حل ان کی فلاح و ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھے گا اور آئندہ مزید اصلاحات اور منصوبے بھی جلد متعارف کرائے جائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5153/2025
کوئٹہ 23 جولائی:۔ گورنربلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ مقابلے کے امتحانات میں میرٹ کی بحالی نہ صرف ناانصافیوں کی اصلاح کا آغاز ہے بلکہ سماجی انصاف کے حصول کی جانب پہلا درست قدم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اداروں کیلئے قابل اور باصلاحیت افسران کا انتخاب صرف CSS، PCS اور ISSB کے امتحانات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ کمیشن کے ایک رکن کے طور پر یہ ایک قومی ذمہ داری ہے کہ خوداحتسابی، ادارے کی کارکردگی اور طریقہ کار کو بڑھایا جائے تاکہ اسے زیادہ شفاف اور موثر بنایا جا سکے اور حق حقدار تک فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان کا خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین عبدالسالک خان سے گورنر ہاو¿س کوئٹہ میں ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں کمیشن کی کارکردگی، میرٹ کی پاسداری، امتحانات اور انٹرویوز کے طریقہ کار اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گورنر شیخ جعفرخان مندوخیل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بلوچستان کو شدید بیروزگاری کا سامنا ہے جسکی وجہ سے نوجوان ذہنی کوفت اور پریشانی کے شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے امتحانات اور انٹرویوز میں میرٹ کو برقرار رکھنے سے مستحق امیدواروں کو انصاف فراہم کرکے نوجوانوں کی مایوسی کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع فراہم کرنا اور انکی صلاحیتوں کو قومی مفادات کیلئے بروئے کار لانا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ گورنر نے فخریہ انداز میں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ محدود وسائل کے باوجود مختلف اضلاع کے انتہائی غریب لیکن قابل امیدوار مقابلے کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کر رہے ہیں۔ ایسے غریب مگر قابل طلبائ و طالبات کی حوصلہ افزائی اور عزت افزائی بہت ضروری ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5154/2025
کوئٹہ 23جولائی ؛۔ بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ اور کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں ملاوٹی اور غیر صحت بخش دودھ کی فروخت کے خلاف فیصلہ کن کریک ڈاو¿ن کرتے ہوئے متعدد دودھ فروشوں اور ملک شاپس کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ اور ملحقہ نیشنل ہائی وے پر قائم دودھ کی دکانوں اور دودھ بردار گاڑیوں کی بی ایف اے زونل انسپیکشن ٹیم نے دو دن تک مسلسل چیکنگ کی، اس دوران موقع پر دودھ کے نمونے لے کر فوری ٹیسٹ کیے گئے جن میں 9 دکانوں کے دودھ میں پانی اور خشک پاو¿ڈر کی ملاوٹ ثابت ہوئی، جس پر ان پر جرمانے عائد کیے گئے اور ملاوٹ شدہ دودھ کی بڑی مقدار کو تلف کر دیا گیا۔ انسپیکشن کے دوران یہ بھی دیکھا گیا کہ کئی ملک شاپس میں صفائی کے ناقص انتظامات اور غیر محفوظ طریقے سے دودھ اور دہی ذخیرہ کیے جا رہے تھے، جس پر دودھ فروشوں کو بی ایف اے کی وضع کردہ ایس او پیز کے مطابق بہتری کے لیے سخت تنبیہ جاری کی گئی۔ اسی طرح بی ایف اے ملک سیفٹی ٹیم نے کوئٹہ کے علاقے چشمہ اچوزئی میں دودھ فروشوں کے خلاف الگ کارروائی کرتے ہوئے 2 ملک شاپ مالکان کو پانی کی ملاوٹ پر جرمانہ کیا جبکہ دیگر 5 مراکز کو معمولی نقائص پر اصلاحی نوٹسز دیے گئے۔ اس موقع پر دودھ کے تمام نمونے موقع پر ٹیسٹ کیے گئے تاکہ فوری نتائج کی روشنی میں کارروائی کی جا سکے۔ بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق خوراک میں ملاوٹ انسانی صحت سے کھلواڑ ہے جس کے خلاف ادارہ زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت پورے صوبے میں سرگرم ہے اور عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ کسی بھی قسم کی ملاوٹی یا مشتبہ خوراک کی فروخت کی اطلاع فوری طور پر بی ایف اے ہیلپ لائن 4664507-0333 یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دیں تاکہ بروقت کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5155/2025
گوادر23جولائی :۔اسسٹنٹ کمشنر گوادر سعد کلیم ظفر کی زیر صدارت ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضلع میں سرکاری کرایہ ناموں اور ٹرانسپورٹ سے متعلقہ قواعد و ضوابط کے مو¿ثر نفاذ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر نے واضح کیا کہ عوام کو سفری سہولیات میں ہر ممکن ریلیف فراہم کرنا ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے ٹرانسپورٹ مالکان کو ہدایت کی کہ وہ سرکاری کرایہ ناموں پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں۔اسسٹنٹ کمشنر نے متنبہ کیا کہ اگر کسی بھی ٹرانسپورٹر کی جانب سے کرایہ ناموں کی خلاف ورزی پائی گئی تو اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ عوامی شکایات کے ازالے اور شفاف نظام کی بحالی کے لیے ضلعی انتظامیہ متحرک ہے اور اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ گوادر ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن سے جمعیت علمائے اسلام گوادر کے وفد نے ملاقات کی، جس میں ضلع بھر کے اہم عوامی مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔وفد نے ڈپٹی کمشنر کی توجہ گوادر شہر میں پانی کی قلت، بجلی کی فراہمی میں درپیش مشکلات، تعلیمی اداروں کی صورتحال، صحت کی سہولیات اور دیگر بنیادی مسائل کی جانب مبذول کروائی۔ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے وفد کو یقین دلایا کہ عوامی مسائل کا حل ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت جاری کی کہ ان مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو جلد از جلد ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر نے وفد کی جانب سے ا±ٹھائے گئے نکات کو نہایت سنجیدگی سے سنا اور ضلعی سطح پر بہتری کے لیے باہمی تعاون پر زور دیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5156/2025
کوئٹہ 23جولائی :۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت پنجپائی تحصیل کی سرحدی یونین کونسل میں جاری مہم کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مہم کی روزانہ کی بنیاد پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ ٹیموں کی حفاظت کے لیے مو¿ثر سیکیورٹی اقدامات کو ہر صورت یقینی بنایا جائے تاکہ مہم بلاتعطل جاری رکھی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ مہم کی کامیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5157/2025
کوئٹہ 23جولائی :۔بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ اور کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں ملاوٹی اور غیر صحت بخش دودھ کی فروخت کے خلاف فیصلہ کن کریک ڈاو¿ن کرتے ہوئے متعدد دودھ فروشوں اور ملک شاپس کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ اور ملحقہ نیشنل ہائی وے پر قائم دودھ کی دکانوں اور دودھ بردار گاڑیوں کی بی ایف اے زونل انسپیکشن ٹیم نے دو دن تک مسلسل چیکنگ کی، اس دوران موقع پر دودھ کے نمونے لے کر فوری ٹیسٹ کیے گئے جن میں 9 دکانوں کے دودھ میں پانی اور خشک پاو¿ڈر کی ملاوٹ ثابت ہوئی، جس پر ان پر جرمانے عائد کیے گئے اور ملاوٹ شدہ دودھ کی بڑی مقدار کو تلف کر دیا گیا۔ انسپیکشن کے دوران یہ بھی دیکھا گیا کہ کئی ملک شاپس میں صفائی کے ناقص انتظامات اور غیر محفوظ طریقے سے دودھ اور دہی ذخیرہ کیے جا رہے تھے، جس پر دودھ فروشوں کو بی ایف اے کی وضع کردہ ایس او پیز کے مطابق بہتری کے لیے سخت تنبیہ جاری کی گئی۔ اسی طرح بی ایف اے ملک سیفٹی ٹیم نے کوئٹہ کے علاقے چشمہ اچوزئی میں دودھ فروشوں کے خلاف الگ کارروائی کرتے ہوئے 2 ملک شاپ مالکان کو پانی کی ملاوٹ پر جرمانہ کیا جبکہ دیگر 5 مراکز کو معمولی نقائص پر اصلاحی نوٹسز دیے گئے۔ اس موقع پر دودھ کے تمام نمونے موقع پر ٹیسٹ کیے گئے تاکہ فوری نتائج کی روشنی میں کارروائی کی جا سکے۔ بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق خوراک میں ملاوٹ انسانی صحت سے کھلواڑ ہے جس کے خلاف ادارہ زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت پورے صوبے میں سرگرم ہے اور عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ کسی بھی قسم کی ملاوٹی یا مشتبہ خوراک کی فروخت کی اطلاع فوری طور پر بی ایف اے ہیلپ لائن 4664507-0333 یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دیں تاکہ بروقت کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, July 23, 2025 – Secretary Energy Department Balochistan Mr. Dawood Bazai, convened a high-level coordination meeting today to outline strategy and action points for upcoming investment-promotion events targeting renewable energy projects in industrial estates across Balochistan under the PPP model.
The Balochistan Board of Investment & Trade (BBoIT) delegation, led by Vice‑Chairman Mr. Bilal Khan Kakar, reaffirmed BBoIT’s steadfast commitment to investor facilitation, outreach campaigns, and providing logistical support aimed at attracting top-tier investments. Emphasis was placed on ensuring ease of doing business and transparent processes that align with government priorities. low BTU gas reserves in Sui region for the power & fertilizer sector indutstries was also discused in the meeting.
Bilal Khan Kakar. stated that “This initiative is pivotal for Balochistan’s economic growth,” “We are fully prepared to assist potential investors with plug-and-play infrastructure, regulatory guidance, and local partnerships. Our collective mission is to showcase Balochistan as an attractive, viable destination for renewable energy investments.”
Secretary Bazai expressed confidence in the collaborative PPP framework. “Today’s meeting marks a crucial step toward unleashing Balochistan’s renewable energy potential. With coordination from the provincial board, policy backing from the federal government, and investment appetite among private stakeholders, we are poised to transform industrial landscapes and support long-term development.”
Additional Secretary Energy, Mr. Sahibzada Najeebullah (PAS), Dr. Faisal Kakar, CEO of the Public‑Private Partnership Authority (PPPA),and other officials also participated actively, underlining the Authority’s commitment to simplifying PPP agreements, expediting approvals, and engaging stakeholder support.
خبرنامہ نمبر5152/2025
کوئٹہ 23جولائی :۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے بدھ کے روز یہاں صوبائی مشیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں خواتین کے تحفظ، انہیں بااختیار بنانے اور ترقی کے حوالے سے جاری اور مجوزہ اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات کے دوران ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو صوبے میں خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے جاری منصوبوں، بالخصوص خواتین کے پہلے انڈومنٹ فنڈ کے قیام سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ یہ فنڈ بلوچستان میں خواتین کو خودمختار بنانے، روزگار، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ان کی شمولیت کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے خواتین کی فلاح کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے سنجیدہ اور پ±رعزم ہے انہوں نے کہا کہ خواتین کی ترقی کے بغیر کسی معاشرے کی پائیدار ترقی ممکن نہیں۔ حکومت تحفظِ نسواں کے لیے مو¿ثر قانون سازی کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات کو بھی یقینی بنا رہی ہے وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان میں خواتین کی تعلیم، صحت، معاشی شمولیت اور سماجی تحفظ کے لیے مزید ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ وہ ایک باوقار اور بااختیار زندگی گزار سکیں انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ میں خواتین کی مو¿ثر نمائندگی حکومتی وڑن کا عملی ثبوت ہیں ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے وزیر اعلیٰ کو اس عزم کی یقین دہانی کرائی کہ ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ خواتین کے مسائل کے حل ان کی فلاح و ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھے گا اور آئندہ مزید اصلاحات اور منصوبے بھی جلد متعارف کرائے جائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5153/2025
کوئٹہ 23 جولائی:۔ گورنربلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ مقابلے کے امتحانات میں میرٹ کی بحالی نہ صرف ناانصافیوں کی اصلاح کا آغاز ہے بلکہ سماجی انصاف کے حصول کی جانب پہلا درست قدم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اداروں کیلئے قابل اور باصلاحیت افسران کا انتخاب صرف CSS، PCS اور ISSB کے امتحانات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ کمیشن کے ایک رکن کے طور پر یہ ایک قومی ذمہ داری ہے کہ خوداحتسابی، ادارے کی کارکردگی اور طریقہ کار کو بڑھایا جائے تاکہ اسے زیادہ شفاف اور موثر بنایا جا سکے اور حق حقدار تک فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان کا خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین عبدالسالک خان سے گورنر ہاو¿س کوئٹہ میں ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں کمیشن کی کارکردگی، میرٹ کی پاسداری، امتحانات اور انٹرویوز کے طریقہ کار اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گورنر شیخ جعفرخان مندوخیل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بلوچستان کو شدید بیروزگاری کا سامنا ہے جسکی وجہ سے نوجوان ذہنی کوفت اور پریشانی کے شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے امتحانات اور انٹرویوز میں میرٹ کو برقرار رکھنے سے مستحق امیدواروں کو انصاف فراہم کرکے نوجوانوں کی مایوسی کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع فراہم کرنا اور انکی صلاحیتوں کو قومی مفادات کیلئے بروئے کار لانا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ گورنر نے فخریہ انداز میں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ محدود وسائل کے باوجود مختلف اضلاع کے انتہائی غریب لیکن قابل امیدوار مقابلے کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کر رہے ہیں۔ ایسے غریب مگر قابل طلبائ و طالبات کی حوصلہ افزائی اور عزت افزائی بہت ضروری ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5154/2025
کوئٹہ 23جولائی ؛۔ بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ اور کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں ملاوٹی اور غیر صحت بخش دودھ کی فروخت کے خلاف فیصلہ کن کریک ڈاو¿ن کرتے ہوئے متعدد دودھ فروشوں اور ملک شاپس کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ اور ملحقہ نیشنل ہائی وے پر قائم دودھ کی دکانوں اور دودھ بردار گاڑیوں کی بی ایف اے زونل انسپیکشن ٹیم نے دو دن تک مسلسل چیکنگ کی، اس دوران موقع پر دودھ کے نمونے لے کر فوری ٹیسٹ کیے گئے جن میں 9 دکانوں کے دودھ میں پانی اور خشک پاو¿ڈر کی ملاوٹ ثابت ہوئی، جس پر ان پر جرمانے عائد کیے گئے اور ملاوٹ شدہ دودھ کی بڑی مقدار کو تلف کر دیا گیا۔ انسپیکشن کے دوران یہ بھی دیکھا گیا کہ کئی ملک شاپس میں صفائی کے ناقص انتظامات اور غیر محفوظ طریقے سے دودھ اور دہی ذخیرہ کیے جا رہے تھے، جس پر دودھ فروشوں کو بی ایف اے کی وضع کردہ ایس او پیز کے مطابق بہتری کے لیے سخت تنبیہ جاری کی گئی۔ اسی طرح بی ایف اے ملک سیفٹی ٹیم نے کوئٹہ کے علاقے چشمہ اچوزئی میں دودھ فروشوں کے خلاف الگ کارروائی کرتے ہوئے 2 ملک شاپ مالکان کو پانی کی ملاوٹ پر جرمانہ کیا جبکہ دیگر 5 مراکز کو معمولی نقائص پر اصلاحی نوٹسز دیے گئے۔ اس موقع پر دودھ کے تمام نمونے موقع پر ٹیسٹ کیے گئے تاکہ فوری نتائج کی روشنی میں کارروائی کی جا سکے۔ بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق خوراک میں ملاوٹ انسانی صحت سے کھلواڑ ہے جس کے خلاف ادارہ زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت پورے صوبے میں سرگرم ہے اور عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ کسی بھی قسم کی ملاوٹی یا مشتبہ خوراک کی فروخت کی اطلاع فوری طور پر بی ایف اے ہیلپ لائن 4664507-0333 یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دیں تاکہ بروقت کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5155/2025
گوادر23جولائی :۔اسسٹنٹ کمشنر گوادر سعد کلیم ظفر کی زیر صدارت ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضلع میں سرکاری کرایہ ناموں اور ٹرانسپورٹ سے متعلقہ قواعد و ضوابط کے مو¿ثر نفاذ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر نے واضح کیا کہ عوام کو سفری سہولیات میں ہر ممکن ریلیف فراہم کرنا ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے ٹرانسپورٹ مالکان کو ہدایت کی کہ وہ سرکاری کرایہ ناموں پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں۔اسسٹنٹ کمشنر نے متنبہ کیا کہ اگر کسی بھی ٹرانسپورٹر کی جانب سے کرایہ ناموں کی خلاف ورزی پائی گئی تو اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ عوامی شکایات کے ازالے اور شفاف نظام کی بحالی کے لیے ضلعی انتظامیہ متحرک ہے اور اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ گوادر ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن سے جمعیت علمائے اسلام گوادر کے وفد نے ملاقات کی، جس میں ضلع بھر کے اہم عوامی مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔وفد نے ڈپٹی کمشنر کی توجہ گوادر شہر میں پانی کی قلت، بجلی کی فراہمی میں درپیش مشکلات، تعلیمی اداروں کی صورتحال، صحت کی سہولیات اور دیگر بنیادی مسائل کی جانب مبذول کروائی۔ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے وفد کو یقین دلایا کہ عوامی مسائل کا حل ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت جاری کی کہ ان مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو جلد از جلد ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر نے وفد کی جانب سے ا±ٹھائے گئے نکات کو نہایت سنجیدگی سے سنا اور ضلعی سطح پر بہتری کے لیے باہمی تعاون پر زور دیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5156/2025
کوئٹہ 23جولائی :۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت پنجپائی تحصیل کی سرحدی یونین کونسل میں جاری مہم کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مہم کی روزانہ کی بنیاد پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ ٹیموں کی حفاظت کے لیے مو¿ثر سیکیورٹی اقدامات کو ہر صورت یقینی بنایا جائے تاکہ مہم بلاتعطل جاری رکھی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ مہم کی کامیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5157/2025
کوئٹہ، 23 جولائی: ۔محکمہ توانائی بلوچستان کے سیکریٹری داودبازئی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی رابطہ اجلاس منعقد ہوا جس میں صنعتی اسٹیٹس میں قابلِ تجدید توانائی کے منصوبوں کو عوامی و نجی شراکت داری (PPP) ماڈل کے تحت فروغ دینے کے لیے حکمتِ عملی اور عملی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ(BBoIT) کے وفد نے شرکت کی، جس کی قیادت وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کی۔ BBoIT نے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنے، آگاہی مہمات چلانےاور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھایا جا سکے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس میں سوئی ریجن میں پائی جانیوالی لو بی ٹی یو گیس کے ذخائر کو پاور اور فرٹیلائزر سیکٹرکیلئے برائے کار لانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بلال خان کاکڑ نے کہاکہ یہ اقدام بلوچستان کی معاشی ترقی کے لیے نہایت اہم ہے، ہم ممکنہ سرمایہ کاروں کو مکمل انفراسٹرکچر، ریگولیٹری رہنمائی، اور مقامی شراکت داری کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہمارا مشترکہ مشن یہ ہے کہ بلوچستان کو قابلِ تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش اور قابلِ عمل مقام کے طور پر پیش کریں۔سیکریٹری توانائی داو?د بازئی نے عوامی و نجی شراکت داری کے فریم ورک پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آج کا اجلاس بلوچستان کی قابلِ تجدید توانائی کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ صوبائی بورڈ کی ہم آہنگی، وفاقی حکومت کی پالیسی معاونت، اور نجی شعبے کی دلچسپی کے ساتھ، ہم صنعتی منظرنامے کو بدلنے اور طویل مدتی ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں،اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری توانائی صاحبزادہ نجیب اللہ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر فیصل کاکڑ، اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ شرکاءنے پی پی پی ماڈلز کو آسان بنانے، منظوری کے عمل کو تیز کرنے، اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5158/2025
کوئٹہ23جولائی:-محکمہ تعلیم کی جانب سے سوشل میڈیا پر جعلی ڈگریوں اور ضلعی تعلیمی آفیسر کوئٹہ کی گرفتاری کے حوالے سے چلنے والی بے بنیاد اور جھوٹی خبر کی تردید کی گی ہے۔مذید برا? متعلقہ حکام کی جانب سے اس جھوٹی خبر کی تحقیقات کے لئے متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا جائے گا اور جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانے والے عناصر کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5157/2025
کوئٹہ 23جولائی۔ صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی نے کہا ہے کہ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے انسان اور حیوان میں فرق تعلیم ہی کی بدولت ہے۔ تعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کےلئے ترقی کا ضامن ہے یہی تعلیم قوموں کی ترقی اور زوال کی وجہ بنتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ور چوئل اکیڈمی برائے اساتذہ تربیت ہر جگہ ہر استاد کو باختیار بنانے کے عنوان سے unicef اور گورنمنٹ آف بلوچستان کی جانب سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے کا مطلب صرف سکول ،کالج یونیورسٹی سے کوئی ڈگری لینا نہیں بلکہ اسکے ساتھ تمیز اور تہذیب سیکھنا بھی شامل ہے تاکہ انسان اپنی معاشرتی روایات اور قتدار کا خیال رکھ سکے۔ پروگرام میں سیکرٹری سکول ایجوکیشن اسفند یار کاکڑنے شرکت کی ، صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ایک پسماندہ صوبہ ہے بلوچستان میں تعلیم کے حوالے سے میری ٹیم محنت کر رہی ہے۔ SBK ٹیسٹ کے دوران کئی مسائل پیدا ہوئے تھے۔ الحمد اللہ میں اور میری ٹیم نے ان تمام سکولوں کے مسائل کو بہتر طریقے سے حل کیا۔ صوبے میں تعلیم کے شعبے کو مزید ترقی دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دور کمپیوٹر کا دور ہے ایٹمی ترقی کا دور ہے سائنس اور صنعتی ترقی کا دور ہے۔ آج کے دور کا لازمی تقاضہ ہے کہ جدید علوم تو ضروری ہیں ہی اسکے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کی بھی اپنی جگہ اہمیت ہے اس کے ساتھ ساتھ انسان کو انسانیت سے دوستی کےلئے اخلاقی تعلیم بھی بے حد ضروری ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5158/2025
کوئٹہ23جولائی:-محکمہ تعلیم کی جانب سے سوشل میڈیا پر جعلی ڈگریوں اور ضلعی تعلیمی آفیسر کوئٹہ کی گرفتاری کے حوالے سے چلنے والی بے بنیاد اور جھوٹی خبر کی تردید کی گی ہے۔مذید برا? متعلقہ حکام کی جانب سے اس جھوٹی خبر کی تحقیقات کے لئے متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا جائے گا اور جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانے والے عناصر کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5159/2025
کوئٹہ 23جولائی :۔بلوچستان اسمبلی میں ویمن پارلیمنٹری کاکس کے تحت منعقدہ اجلاس میں موجودہ اور سابق خواتین اراکینِ اسمبلی سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ یہ پروگرام یو این ویمن کے اشتراک سے منعقد کیا گیا۔اجلاس کا مقصد خواتین کی برابری، تحفظ اور قیادت کو یقینی بنانے کے لیے ایک مشترکہ حکمت عملی مرتب کرنا تھا۔ اس موقع پر اسمبلی کے نظام میں ادارہ جاتی جینڈر آڈٹ کرنے اور اسمبلی قواعد و ضوابط میں صنفی حساس اصلاحات لانے پر بھی زور دیا گیا، تاکہ بلوچستان میں شمولیتی اور جوابدہ حکمرانی کو فروغ دیا جا سکے۔یہ ایک خوش آئند اور تاریخی قدم تھا کہ مختلف نظریات، تجربات اور پس منظر رکھنے والی خواتین ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہوئیں، اپنے سروں کو جوڑا، اور اجتماعی سوچ سے یہ پیغام دیا کہ خواتین کو برابر عزت، مواقع اور فیصلہ سازی میں مکمل شرکت دی جانی چاہیے۔اجلاس میں شریک نمایاں خواتین میں ڈپٹی اسپیکر محترمہ غزالہ گولا، ڈاکٹر ربابہ بلیدی، فرح عظیم شاہ، شاہدہ رو¿ف، راحیلہ حمید خان درانی، کلثوم نیاز بلوچ، سلمیٰ بی بی، صفیہ بی بی، طاہرہ بلوچ، صابرہ اسلام، یاسمین لہڑی، ڈاکٹر شمع اسحاق، عارفہ صدیق، اور زرینہ زہری شامل تھیں۔شرکاءنے اس بات پر زور دیا کہ صنفی مساوات کے بغیر کوئی پائیدار ترقی ممکن نہیں اور خواتین کی آواز، شرکت اور قیادت کو بااختیار بنانا وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5160/2025
کوئٹہ23 جولائی: ۔محکمہ توانائی بلوچستان کے سیکریٹری داودبازئی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی رابطہ اجلاس منعقد ہوا جس میں صنعتی اسٹیٹس میں قابلِ تجدید توانائی کے منصوبوں کو عوامی و نجی شراکت داری (PPP) ماڈل کے تحت فروغ دینے کے لیے حکمتِ عملی اور عملی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ(BBoIT) کے وفد نے شرکت کی، جس کی قیادت وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کی۔ BBoIT نے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنے، آگاہی مہمات چلانےاور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھایا جا سکے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس میں سوئی ریجن میں پائی جانیوالی لو بی ٹی یو گیس کے ذخائر کو پاور اور فرٹیلائزر سیکٹرکیلئے برائے کار لانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بلال خان کاکڑ نے کہاکہ یہ اقدام بلوچستان کی معاشی ترقی کے لیے نہایت اہم ہے، ہم ممکنہ سرمایہ کاروں کو مکمل انفراسٹرکچر، ریگولیٹری رہنمائی، اور مقامی شراکت داری کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہمارا مشترکہ مشن یہ ہے کہ بلوچستان کو قابلِ تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش اور قابلِ عمل مقام کے طور پر پیش کریں۔سیکریٹری توانائی داو?د بازئی نے عوامی و نجی شراکت داری کے فریم ورک پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آج کا اجلاس بلوچستان کی قابلِ تجدید توانائی کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ صوبائی بورڈ کی ہم آہنگی، وفاقی حکومت کی پالیسی معاونت، اور نجی شعبے کی دلچسپی کے ساتھ، ہم صنعتی منظرنامے کو بدلنے اور طویل مدتی ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں،اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری توانائی صاحبزادہ نجیب اللہ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر فیصل کاکڑ، اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ شرکاءنے پی پی پی ماڈلز کو آسان بنانے، منظوری کے عمل کو تیز کرنے، اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿