خبرنامہ 4366/2025
صوبائی وزیر خزانہ ومعدنیات میر شعیب نوشیروانی اور وزیر منصوبہ بندی و ترقیات میر ظہور بلیدی کے زیر صدارت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یونٹ کا چھٹا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں سکریٹری ٹرانسپورٹ محمد حیات کاکڑ ، اسپیشل سکریٹری خزانہ جہانگیر کاکڑ اور دیگر حکام نے بھی شرکت کی ۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے کہا کہ حکومت عوام کی فلاح و بہبود اور سہولیات کی فراہمی کو اولیت دیتی ہے اس لیے صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی سربراہی میں صحت سمیت دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔ اس سلسلے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت صوبے بھر میں مختلف نوعیت کے منصوبوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبے دیرپا اور مفاد عامہ کے لیے پائیدار ہوتے ہیں اجلاس میں متفقہ طور پر گرین بس پراجیکٹ کوئٹہ کے بسوں کی تعداد میں اضافے کی منظوری دی گئی، جبکہ تربت شہر میں گرین بس پراجیکٹ کے آغاز کی بھی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ فاطمہ جناح میونسپل گرلز ہائی اسکول کو رضاکارانہ بنیادوں پر کسی غیر سرکاری شراکت دار کو دینے کی تجویز دی گئی تا کہ تعلیمی معیار اور انتظامی کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکے ۔اس موقع پر صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے کہاکہ حکومت بلوچستان جدید سفری سہولیات اور تعلیمی شعبے میں بہتری کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کو ایک مؤثر ذریعہ سمجھتی ہے۔ گرین بس منصوبہ عوام کے لیے سہولت اور ماحول دوست نقل و حمل کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ ایسے منصوبوں کو پائیدار بنیادوں پر آگے بڑھایا جائے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات میر ظہور بلیدی نے کہا کہ نجی شعبے کی شراکت سے ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت، بہتر معیار اور رفتار کو یقینی بنایا جا رہا ہے تربت میں گرین بس سروس کے آغاز سے مقامی آبادی کو فائدہ پہنچے گا جبکہ تعلیمی اداروں کی بہتری کے لیے غیر سرکاری شراکت داری ایک کامیاب تجربہ بن سکتا ہے۔ حکومت تمام شعبوں میں بہتری کے لیے جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور مختلف نوعیت کے منصوبوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت فعال بنانے کے لیے کوشاں ہیں ۔
خبرنامہ نمبر 4367/2025
لورالائی12 جون: محکمہ صحت کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ بگ کیچ اپ کے حوالے سے پروگرام منعقد کیا گیا جس میں محکمہ صحت کے افسران اور انجمن تاجران بلوچستان ،سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس کی صدارت ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے کی اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹرعبدالحمیدلہڑی، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ أفیسر ڈاکٹر شاہ زمان حمزہ زئی BRSP کے محیب الرحمن ، کمیو نیکشن آفیسر محمدہاشم DEOC۔DCمختیار اللہ ڈی ڈی ایس ایم پی پی ایچ أئی عبدالسلام سمیت دیگر نے شرکت کی اجلاس میں ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بگ کیچ اپ مہم کا بنیادی مقصد کووڈ وبا کے ویکسینیشن سے رہ جانے والے بچوں کو ویکسین دینا ہے تاکہ وہ امراض سے بچ سکیں۔ کووڈ وبا کے دوران سسٹم بیٹھ گیا اور پوری دنیا جام رہ گئی، پاکستان سمیت دنیا بھر میں معاشی و معاشرتی اور صحت کے مسائل پیدا ہوئے اس سے ویکسینیشن کا سسٹم بھی متاثر رہا۔ اس حوالے سے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے 2025 میں اس سلسلہ کو دوبارہ منظم کرنے کا فیصلہ بگ کیچپ کے نام سے کیا۔ اس مہم میں ایسے بچے ویکسین کیے جائیں گے جو کووڈ کے دوران رہ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مہم میں جب تک تمام اسٹیک ہولڈر اور عوام شامل نہیں ہوں گے مہم کامیاب نہیں ہوسکتا، عوام کا کردار بہت اہم ہے، ہر چیز کے مختلف زاویے ہوتے ہیں اور ہر زاویہ کو بغور دیکھنا ہوگا۔ ڈاکٹر عبداحمید لہڑی نے کہا کہ معاشرہ میں اونرشپ ضروری ہے ایک صحت مند ماحول اورصحت مند لورالائی کےلیے عوام سیاسی پارٹی وانجمن تاجران کی حصہ داری لازمی ہے اس لیے اس مہم میں عوام کو شامل کیا جائے گا اس کا آغاز 16 جون سے کیا جارہا ہے جو 27 جون تک جاری رہے گا۔اس سلسلے میں 39ٹمیں بنائی گئی ہے اور ٹارگٹ 61500,ہزار بچوں جو 2019 سے 2024 کے دوران جتنے بچے ویکسینیشن سے رہ گئے تھے انہیں ویکسین کرانا لازمی ہے، بہت مشکلات کے بعد اس مہم کو مکمل کامیاب بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ بعض اوقات والدین مزاحمت کرتے ہیں اس لیے اس بار عوم سیاسی پارٹیاں کو اس مہم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ان سے یہ امید ہے کہ وہ والدین کو کنونس کریں گے تاکہ وہ اپنے بچوں کو بگ کیچ اپ مہم کا حصہ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ کیچ اپ میں خسرہ سے متاثر ان بچوں کی تعداد زیادہ ریکارڈ کی گئی جنہیں ویکسین نہیں دیا گیا تھا۔ اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شاہ زمان حمزہ زئی و دیگر نے شرکا کو بتایا کہ 16جون سے 27 جون تک بگ کیچ اپ مہم میں پیدائش سے پانچ سال کی کے عمر کے بچوں کو 12 مہلک بیماریوں کے ساتھ ساتھ 14سال تا 49سال تک کے عورتوں کو بھی بیماریوں سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے ڈسٹرکٹ لورالائی کے باشعور عوام سے گزارش ہے کہ ٹیموں کو بھرپور سپورٹ کریں اور اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوائیں۔
خبرنامہ نمبر 4368/2025
لورالائی13جون:کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ضلع لورالائی عبدالحمید لہڑی ںے ملاقات کی اس موقع پر انہوں کمشنر لورالائی ڈویژن کو محکمہ صحت سے متعلق ضروری امور پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ ڈی ایچ او لورالائی نے محکمہ صحت میں جاری ترقیاتی منصوبوں ، در پیش مسائل اور مزید درکار سہولیات کی تفصیل بتائی ۔ کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے انھیں اپنے ماتحت آ فسران ، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو صحت عامہ کی بہتری کے لئے ہر ممکن کوشش کر نے کی ہدایات دیں اور اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دھانی کرائی تاکہ عوام کو معیاری طبی سہولیات فراہم کرنے میں مدد ملے ۔
خبرنامہ نمبر 4369/2025
لسبیلہ 13جون:ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر لسبیلہ میں پولیس دربار کا انعقادکیا گیا۔ جس میں DSP سرکل اوتھل حاصل خان قمبرانی ، ڈسٹرکٹ لسبیلہ کے تمام تھانہ جات کے SHOs ، اہم ڈیوٹیوں پر تعینات ملازمان پولیس اور دفتر اسٹاف نے شرکت کی۔ پولیس دربار سے ایس ایس پی لسبیلہ عاطف امیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی سیکیورٹی صورتحال سے آپ تمام آفیسران و اہلکاران بخوبی واقف ہو۔ ہم سب نے ملکر جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کارروائیاں تیز کرنی ہیں اور ضلع لسبیلہ کو جرائم سے پاک کرنا ہے اس کے علاوہ ملک دشمن عناصر کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھنی ہے نیز ایس۔ایس۔پی لسبیلہ عاطف امیر نے مزید کہا کہ مجھے غیر حاضری سے سخت نفرت ہے اگر کسی کا کوئی جائز مسئلہ ہو تو وہ آفیسر و اہلکار چھٹی لے سکتا ہےایس۔ایس۔پی لسبیلہ نے کہا کہ پولیس ایک ڈسپلن فورس ہے اس میں سزا و جزا کا توازن جب تک برقرار نہیں رکھا جائے گا تب تک انصاف قائم نہیں کیا جاسکتا ہےایس۔ایس۔پی لسبیلہ نے مزید کہا کہ مجھے ڈسٹرکٹ لسبیلہ میں بطور ایس۔ایس۔پی لسبیلہ تعینات ہوتے ہوئے عرصہ تقریباً دو ماہ کا ہوا ہے میں نے اس مختصر عرصہ میں اگر 30 ملازمان پولیس کو سزا دی ہے تو 150 سے زائد پولیس آفیسران و اہلکاران کو اچھی کارکردگی پر نقد انعام اور تعریفی اسناد سے بھی نوازا ہے اگر کوئی پولیس آفیسر یا اہلکار اپنے فرائض منصبی میں غفلت برتے گا اور اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر پایا جائیگا تو ایسے ملازم پولیس کو سزا ہی دی جائے گی نہ کہ پھولوں کا ہار پہنایا جائیگا۔ آخر میں پولیس آفیسران و جوانوں نے اپنے مسئلے مسائل بیان کئے جن کو ایس۔ایس۔پی لسبیلہ نے فوری طور پر حل کرنے کے لئے موقع پر احکامات جاری کیے.
خبرنامہ نمبر4370/2025
کوئٹہ 12 جون۔ ضلعی انتظامیہ کے زیر نگرانی کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں پرائس کنٹرول کمیٹی کے تحت گرانفروشوں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔اس دوران سرکاری نرخنامے کی خلاف ورزی ،وزن میں کمی اور غیر معیاری اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے 31 افراد کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا گیا۔ اس سلسلے میں اسپیشل مجسٹریٹ احسام الدین نے سب ڈویژن سٹی میں ڈیری فارمز اور ملک شاپس کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے 9 افراد کو گرفتار کرکے جیل بھجوا دیے۔ جبکہ اسسٹنٹ کمشنر(سریاب)سعد کلیم ظفر نے تندوروں ، قصائیوں اور منی پیٹرول پمپس کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے11 افراد کو گرفتار کرکے جیل بھجوا دیے۔ اس کے علاؤہ اسپیشل مجسٹریٹ حسیب سردار نے سب ڈویژن صدر میں کاروائی کرتے ہوے 10 افراد کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا۔
خبرنامہ نمبر 4371/2025
زیارت13جون :ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی کی زیرصدارت مون سون بارشوں کے پیش نظر متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کے افسران کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ممکنہ مون سون بارشوں کے حوالے سے تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی نے افسران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام محکموں کے افسران ملازمین کو الرٹ اور مشینری کو سٹینڈ بائی رکھیں اور کسی بھی غیر معمولی صورتحال سے بچنے کے لیے الرٹ رہیں انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کا مقابلہ کرنا انسان کے بس کی بات نہیں لیکن احتیاطی تدابیر اختیار کر کے نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکتا ہےانہوں نے کہا کہ ممکنہ سیلاب کی صورت میں ندی نالوں اور سیلاب کے ایریا میں آنے والے گھروں کو محفوظ مقام پر منتقل کریں گے، ڈسٹرکٹ انتظامیہ مون سون کے بارشوں میں دستیاب وسائل کو بروئے کار لائے گی مزید مشینری اور ضروری اشیاء کی فراہمی کے لیے حکومت بلوچستان اور پی ڈی ایم اے سے رابطہ کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ مون سون بارشوں کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر آفس میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے عوام کسی بھی غیر معمولی صورتحال میں مندرجہ ذیل نمبر پر رابطہ کرسکتے ہیں0833.920040
خبرنا مہ نمبر4372/2025
چمن 13 جون 2025:ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت حفاظتی ٹیکوں کی توسیعی پروگرام کے حوالے سے محکمہ صحت کے آفیسرز کے ساتھ تقریب کا انعقاد کیا گیا روٹین ایمونائزیشن مہم زیرو سے ہیرو” مہم کے تحت انفلوئنسر انگیجمنٹ سیشن کا افتتاح ڈپٹی کمشنر حبیب بنگلزئی، ڈی ایچ او ڈاکٹر عصمت اور اشرف خان نے مشترکہ طور پر کیا ڈی سی چمن کی زیر صدارت چمن میں زیرو سے ہیرو مکمل کورس، صحت مند زندگی مہم کے تحت ایک اہم انفلوئنسر انگیجمنٹ سیشن کا انعقاد کیا گیا اس سیشن کا مقصد مقامی اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کو حفاظتی ٹیکہ جات کی اہمیت سے آگاہ کرنا اور مہم میں ان کی بھرپور شمولیت کو یقینی بنانا تھا۔اس موقع پر مختلف سرکاری اداروں، صحت عامہ کے نمائندوں، میڈیا، اور پریس کلب کے صحافیوں نے شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر حبیب بنگلزئی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات صرف بچوں کی صحت کے ضامن نہیں بلکہ یہ ایک محفوظ اور صحتمند معاشرے کی بنیاد بھی ہیں ہمیں انہوں نے کہا کہ اجتماعی طور پر ہمیں اس مہم کو کامیاب بنانا ہوگا۔ڈی ایچ او ڈاکٹر عصمت نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انفلوئنسرز اور میڈیا کے ذریعے عوام میں شعور اجاگر کیا جائے گا تاکہ ہر بچہ حفاظتی ٹیکہ جات کا مکمل کورس حاصل کرے۔یہ سیشن یونیسف، Gavi، وزارت صحت، اور دیگر شراکت دار اداروں کے تعاون سے منعقد کیا گیا، جس کا مقصد “زیرو ڈوز” بچوں تک رسائی کو یقینی بنانا اور مکمل ویکسینیشن کورس کی ترغیب دینا تھا۔اجلاس میں ڈی ایچ او ڈاکٹر عصمت اچکزئی کمیونیکیشن آفیسر اشرف خان، محمد علی اچکزئی پولیو افسران اور محکمہ صحت کے دیگر افسران شریک تھے ڈی سی چمن کو اجلاس میں ڈی ایچ او ڈاکٹر عصمت اللہ نے سموار 16 جون سے شروع ہونے والے 12 بیماریوں کی روکھ تھام کیلئے روٹین ایمونائزہشن کی تیاریوں سہولیات اور سٹاف اور ویکسین کی دستیابی اور دیگر ضروری سامان کے حوالےسے تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنا مہ نمبر4373/2025
کوئٹہ 13 جون 2025:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے اپوزیشن اراکین صوبائی اسمبلی نے جمعہ کو یہاں ملاقات کی جس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ اور پارلیمانی امور سے متعلق مختلف پہلوو¿ں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اپوزیشن اراکین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بجٹ سازی کے عمل کو مشاورت اور اجتماعی دانش کے اصولوں پر استوار کر رہی ہے بجٹ کی تشکیل میں اپوزیشن کی تجاویز پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے ساتھ بامقصد مشاورت پر یقین رکھتی ہے ، سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر عوامی مفاد میں فیصلے کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پارلیمانی روایات کے احترام، جمہوری اقدار کے فروغ، اور تمام منتخب نمائندوں کی شمولیت سے ہی نظام مضبوط ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں تمام اراکین کو مو¿ثر کردار ادا کرنے کا پورا موقع دیا جا رہا ہے تاکہ بجٹ اور قانون سازی کے عمل کو بہتر اور نتیجہ خیز بنایا جا سکے وزیر اعلیٰ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت ایک ایسا بجٹ پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو صرف مالی اعداد کا مجموعہ نہ ہو بلکہ صوبے کی ترقی، عوامی فلاح اور دیرپا بہتری کا روڈ میپ ہو۔
خبرنامہ نمبر4374/2025
کوئٹہ13جون 2025: کنٹونمنٹ بورڈ اور میر ہیبت خان حلیمی فاونڈیشن نے کنٹونمنٹ جنرل ہسپتال کے بلڈنگ کی حوالگی سے متعلق مفاہمتی یادداشت (MOU) پر دستخط کردئیے۔ تقریب میں چیف ایگزیکٹو آفیسر کوئٹہ کنٹونمنٹ بورڈ منصور عالم خان، میر ہیبت خان حلیمی فاونڈیشن کی سیکرٹری صائمہ موسیٰ، بورڈ آف ڈائریکٹرز ممبران سلیم خان، اصغر خان کاکڑ، ڈاکٹر ارم، صوبائی محتسب نذر بلوچ، علاوالدین خلجی ،ڈاکٹر حنیف مینگل, میڈیا کوارڈینیٹر مطیع اللہ خان، کوئٹہ کنٹونمنٹ بورڈ کے نائب صدر بشیر احمدو دیگر بھی موجود تھے۔اس مفاہمتی یادداشت کا مقصد کوئٹہ کنٹونمنٹ بورڈ کے زیر انتظام کنٹونمنٹ جنرل ہسپتال کی بلڈنگ کو میر ہیبت خان حلیمی فاونڈیشن کے حوالے کرنا تھی یہ ایک اہم سنگ میل ہے، حلیمی فاونڈیشن مذکورہ ہسپتال کی بلڈنگ میں ہیلتھ سروسز کے فرائض سر انجام دیں گی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹوآفیسر کنٹومنٹ بورڈ منصور عالم خان نے کہاکہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے ،تھیلیسمیا اور آنکھوں کی علاج ومعالجے کی مفت سہولیات سے لوگوں کو بہترین طبی سہولت میسر ہوگی ،میر ہیبت خان حلیمی فاونڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر سلیم خان نے کہاکہ کنٹونمنٹ جنرل ہسپتال میں میر ہیبت خان حلیمی فاونڈیشن کی جانب سے عوام کو عام طبی سہولیات کے علاوہ تھیلسمیا اور آنکھوں کی بیماری کا اسپیشلسٹ کے ذریعے علاج کیاجائے گا مرحلہ وار عوام کو طبی سہولیات کی مفت فراہمی یقینی بنایاجائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4375/2025
کوئٹہ 13 جون2025۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت مون سون کی متوقع بارشوں کے پیش نظر پیشگی تیاریوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں پی ڈی ایم اے، سینٹیشن ڈویڑن، واسا، پی ایچ ای، میٹروپولیٹن کارپوریشن، ہیلتھ، ایریگیشن، سوشل ویلفیئر پولیس ،ٹریفک پولیس سمیت تمام متعلقہ محکموں کے افسران، اسسٹنٹ کمشنرز، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) اور ڈی ایچ او کوئٹہ نے شرکت کی۔اجلاس میں پی ڈی ایم اے کی جانب سے مون سون سیزن میں آپریشنل حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے مون سون کے دوران ڈوزرز، ایکسکیویٹر، شہزور گاڑیاں، ایمبولینسز اور ٹریکٹرز فراہم کرنے کا اعلان کیا۔اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ شہر کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی جائے گی، ٹراما سینٹرز کو فعال رکھا جائے گا اور ادویات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ سوشل ویلفیئر اور فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں خوردنی امداد کی فراہمی کے انتظامات کیے جائیں گے۔ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ نے شہر کے 14 بڑے نالوں سے تجاوزات کے خاتمے اور صفائی کا کام ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر انجام دینے کا عندیہ دیا تاکہ برساتی پانی کے بہاو¿ کو بحال رکھا جا سکے۔تمام چار سب ڈویڑنز میں متعلقہ ادارے فوکل پرسنز نامزد کریں گے، جو ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں رہتے ہوئے ہنگامی صورتحال میں اقدامات کریں گے۔میونسپل کارپوریشن، این ایچ اے، ایگری کلچر، اور دیگر اداروں کی جانب سے میاں غنڈی، پشتون آباد، لک پاس، ہنہ اوڑک سمیت حساس علاقوں میں مشینری (بلڈوزر، ڈوزر، ایمبولینس وغیرہ) فراہم کی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے تمام اداروں کو ہدایت کی کہ وہ عوام کی جان و مال کے تحفظ کو اولین ترجیح دیتے ہوئے مشترکہ حکمت عملی کے تحت فوری اقدامات کو یقینی بنائیں۔مون سون کی متوقع بارشوں سے قبل تمام پیشگی تیاریوں اور پلان کو حتمی شکل دے کر مکمل کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4376/2025
کوئٹہ، 13 جون 2025:حکومت بلوچستان نے عوامی سہولت اور جدید سفری نظام کی فراہمی کے لیے ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے پاکستان ریلویز کے اشتراک سے “پیپلز ٹرین” چلانے کا فیصلہ کیا ہے یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت جمعہ کو یہاں منعقد ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں مشیر کھیل و امور نوجوانان مینا مجید بلوچ، پارلیمانی سیکرٹری ٹرانسپورٹ میر لیاقت علی لہڑی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی حافظ عبدالباسط، پرنسیپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، سیکرٹری مواصلات لعل جان جعفر، سیکرٹری ٹرانسپورٹ حیات خان، ڈائریکٹر اسپورٹس یاسر خان بازئی ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ خان بادینی ، ڈی ایس ریلوے کوئٹہ سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیپلز ٹرین ابتدائی طور پر کوئٹہ کے نواحی علاقوں سریاب اور کچلاک کے درمیان چلائی جائے گی جس کا مقصد شہریوں کو معیاری، محفوظ اور کم لاگت سفری سہولیات فراہم کرنا ہے منصوبے کے تحت پاکستان ریلویز کے موجودہ پانچ پرانے ریلوے اسٹیشنوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا جبکہ دو نئے اسٹیشن تعمیر کیے جائیں گے۔ ریلوے ٹریک کو جدید خطوط پر اپ گریڈ کر کے ٹرین کی رفتار اور حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس سلسلے میں پاکستان ریلویز اور محکمہ ٹرانسپورٹ بلوچستان کو منصوبے کو قابلِ عمل بنانے کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں اجلاس میں پاکستان ریلوے کے فٹبال گراونڈ کی فعالیت کا فیصلہ بھی کیا گیا اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پیپلز ٹرین سروس سے نہ صرف کوئٹہ بلکہ گرد و نواح کے شہریوں کو روزانہ کی آمد و رفت میں آسانی، وقت کی بچت اور آرام دہ سفر میسر آئے گا انہوں نے اس منصوبے کو “عوامی سہولت، سستی ٹرانسپورٹ اور جدید سفری نظام کے خواب کی تعبیر” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریلوے اسٹیشنز کو جدید سہولیات سے آراستہ کر کے شہریوں کے لیے محفوظ اور باوقار ماحول یقینی بنایا جائے گا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت بلوچستان ٹرانسپورٹ کے شعبے میں عوام دوست اور دیرپا منصوبے لا رہی ہے اور پیپلز ٹرین سروس ترقی کی جانب پہلا قدم ہے، جس کے بعد دیگر منصوبوں پر بھی جلد عملی پیش رفت کی جائے گی انہوں نے کہا کہ ریلوے فٹ بال گراونڈ کو محکمہ اسپورٹس بلوچستان فعال کرے گا جہاں کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4377/2025
کوئٹہ، 13 جون2025:آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی کا ایک اہم مشاورتی اجلاس جمعہ کو یہاں منعقد ہوا جس میں حکومت کی اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماو¿ں اور اراکین نے شرکت کی اجلاس میں آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز، ترقیاتی ترجیحات، سماجی شعبوں، اور مالی نظم و نسق کے مختلف پہلوو¿ں پر مفصل غور و خوض کیا گیا اجلاس میں بجٹ کو قابلِ عمل، شفاف، اور عوامی ضروریات سے ہم آہنگ بنانے کے لیے سیاسی مشاورت کے تسلسل پر زور دیا گیا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کی تشکیل میں شفافیت، فلاح عامہ اور توازن کو بنیادی رہنما اصول بنایا جا رہا ہے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے بجٹ کو مو¿ثر، جامع اور زمینی حقائق سے ہم آہنگ بنایا جائے گا انہوں نے کہا کہ ترجیحات کے تعین میں عوام کی بنیادی ضروریات کو مدنظر رکھا جا رہا ہے تاکہ ایسا بجٹ پیش کیا جا سکے جو صرف اعداد و شمار کا مجموعہ نہ ہو بلکہ حقیقی معنوں میں ترقی کا ایک واضح روڈ میپ ہو وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ بجٹ میں مالیاتی نظم و ضبط، کفایت شعاری، اور شفافیت کو کلیدی حیثیت حاصل ہو گی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں، خواتین، اور کمزور طبقات کے لیے بجٹ میں خصوصی اقدامات شامل کیے جا رہے ہیں تاکہ ترقی کے ثمرات یکساں طور پر تمام طبقات تک پہنچیں انہوں نے کہا کہ مشاورتی عمل کا تسلسل سیاسی اتفاق رائے اور اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے جو ایک پائیدار اور متوازن بجٹ کی بنیادفراہم کرے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4378/2025
لورالائی13جون 2025 ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ایف سی میجر عرفان,ڈی ایس پی کلیم اللہ کاکڑ، اسسٹنٹ کمشنربوری ندیم اکرم،اسسٹنٹ کمشنر میختر یحیی خان کاکڑ، سمیت دیگر انٹیلیجنٹ اداروں کے نمائندگان شریک تھے اجلاس کے موقع پر ضلع میں امن و امان کی بحالی جرائم پیشہ ور افراد کے خلاف کاروائی سمیت دیگر امور پر تفصیل سے جائزہ لیا گیا تمام انٹیلیجنٹ اداروں کے نمائندگان نے اجلاس میں امن و امان کے حوالے سے آگاہی فراہم کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے کہا کہ ضلع بھر میں امن وامان کی بحالی اور قانون کی رٹ کو قائم رکھنے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائی کرنا وقت کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ منشیات کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے اسمنگلروں اور منشیات فروش کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ان کے خلاف کاروائی کرنا انتہائی ضروری عمل ہے انہوں نے کہا کہ فورتھ شیڈول میں اندراج شدہ افراد پر گہری نظر رکھی جائے تمام اداروں کی نمائندگان پر لازم ہے کہ وہ ہاہمی مشاورت اور رابطہ کاریوں کے عمل پر زور دیں تاکہ علاقے کو امن کو برقرار رکھنے کے حوالے سے تمام درپیش چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکے ہمیں عوام کی مفاد میں بہتر سے بہتر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ لوگ پرسکون ماحول میں زندگی بسر کر سکیں تمام اداروں کے نمائندگان جرائم پیشہ ور افراد کی تمام سرگرمیاں پر گہری نظر رکھیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿