Categories: Latest News

3rd-November-2025

خبرنامہ نمبر 8316/2025
کوئٹہ، 3 نومبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پیر کو چلتن گھی سے متعلق اہم اجلاس چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں 33 سال سے زیرِ قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا سیکرٹری انڈسٹریز نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 1992 میں معاہدے کی خلاف ورزی پر نجی کمپنی کی لیز ختم کردی گئی تھی تاہم اس کے باوجود کمپنی نے غیر قانونی طور پر مل پر قبضہ برقرار رکھا بریفنگ میں بتایا گیا کہ قابضین کی جانب سے عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ میں دائر درخواستیں بھی مسترد ہوچکی ہیں جبکہ کمپنی پر حکومت بلوچستان کے 23 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس معاملے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ چلتن گھی مل کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لیا جائے اور قابضین کے خلاف قانونی و انتظامی کارروائی عمل میں لائی جائے وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ سرکاری املاک پر قبضہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی پالیسی بالکل واضح ہے سرکاری اثاثے عوام کی امانت ہیں ان پر نجی قبضے کسی قیمت پر قبول نہیں کیے جائیں گے میر سرفراز بگٹی نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ سابق نجی کمپنی کے تمام قبضہ شدہ حصے واگزار کرائے جائیں واجب الادا رقم کی فوری وصولی یقینی بنائی جائے اور اس ضمن میں غفلت برتنے والے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے اجلاس میں صوبائی وزیر انڈسٹریز سردار کوہیار خان ڈومکی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، سیکرٹری انڈسٹریز، کمشنر کوئٹہ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ایڈمنسٹریشن کوئٹہ میونسپل کارپوریشن سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8317/2025
کوئٹہ، 3 نومبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے پیر کو یہاں سابق وزیر اعلیٰ سینیٹر میر عبدالقدوس بزنجو اور جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع نے ملاقات کی، ملاقات میں صوبے کی مجموعی سیاسی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اور بلوچستان میں امن و استحکام، عوامی فلاح و بہبود، اور ادارہ جاتی ہم آہنگی کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے ترقیاتی سفر میں تمام سیاسی قیادت کا تعاون اور مشاورت ناگزیر ہے انہوں نے کہا کہ حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باہمی اعتماد اور مفاہمت کے ماحول میں صوبے کے بہتر مستقبل کے لیے پرعزم ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8318/2025
کوئٹہ 3 نومبر ۔سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی عبدالروف بلوچ کی زیرِ صدارت بچوں کی برتھ رجسٹریشن پروگرام حوالے سے منعقدہوئی۔ اجلاس میں چیف آف سیکشن ،پی اینڈ ڈی، بتول اسدی یونیسف چلڈ پروٹیکشن کے آفیسر بشراجمل اسٹیٹ ڈائریکٹر نادرہ ضیاءالرحمن سمیت یونیسف چائلڈ پروٹیکشن کے علاو دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر سیکرٹری بلدیات عبدالروف بلوچ نے کہا کہ بچوں کی پیدائش کا اندراج ہم سب کی اولین زمہ داری ہیں کہ برتھ رجسٹریشن پروگرام کے ذریعے اب بلوچستان کی عوام اپنے اسمارٹ فونز کے ذریعے موبائل ایپ استعمال کرتے ہوئے پیدائش، نکاح، اور وفات کے سرٹیفکیٹس سمیت دیگر اہم دستاویزات آن لائن حاصل کر سکیں گے۔ یہ جدید سہولت بلوچستان کو ڈیجیٹل پاکستان کے وڑن کی جانب ایک بڑا قدم ہے، جس سے عوام کو دفاتر کے طویل چکروں سے نجات ملے گی۔سیکرٹری بلدیات عبدالروف بلوچ نے کہا کہ بچوں کے حقوق کا تحفظ، اور بنیادی سہولیات تک کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ان کی پیدائش کا اند راج لازمی ہیں تاکہ بچے کی شناخت کا ثبوت مل سکے خوشحالی اور محفوظ بچپن ہر بچے کا بنیادی حق ہے، اور پیدائش کا اندراج (Birth Registration) ان حقوق کو قانونی حیثیت دیتا ہے۔ صوبائی حکومت اس حوالے سے ضلعی اور نچلی سطح پر محکمہ صحت کے بنیادی مراکز (BHU) اور تعلیمی اداروں کے ذریعے پیدائش کے اندراج کو یقینی بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان بچوں کی پیدائش کے اندراج کو ہر بچے کا بنیادی حق سمجھتی ہے اور قانونی دستاویزات کے حصول کو والدین کی بنیادی ذمہ داری قرار دیتی ہے۔ اس ضمن میں محکمہ بلدیات نادرا کے تعاون سے ڈیجیٹل ڈیٹا انٹری کے لیے مربوط نظام تیار کر رہا ہے تاکہ تمام ریکارڈ آن لائن دستیاب ہو سکے۔سیکرٹری بلدیات عبد الروف بلوچ نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کی پیدائش کا اندراج بروقت کروائیں، کیونکہ برتھ رجسٹریشن کے بغیر شناختی کارڈ، تعلیمی داخلہ، صحت کی سہولیات، وراثت، اور قانونی شناخت حاصل کرنا ممکن نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ صحت کو چاہیے کہ سرکاری ہسپتالوں اور بنیادی مراکز صحت میں پیدا ہونے والے بچوں کا مکمل ریکارڈ رکھے، جبکہ تعلیمی ادارے داخلہ لینے والے بچوں کا ریکارڈ مرتب کر کے متعلقہ یونین کونسل کو فراہم کریں۔عبدالروف بلوچ نے کہا کہ بچے کی پیدائش کا بروقت اندراج اس کے مستقبل کی مضبوط بنیاد ہے، جو اسے تعلیم، صحت، وراثت اور شناخت جیسے بنیادی حقوق تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے۔ یہی ایک محفوظ اور مثبت زندگی کی ضمانت ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8319/2025
نصیرآباد3نومبر۔ڈپٹی کمشنر نصیرآباد و چیئرمین الاٹمنٹ کمیٹی منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت الاٹمنٹ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی بہادر خان کھوسہ، چیف افیسر میونسپل کمیٹی سلیم خان ڈومکی، آرکیٹیکٹ مہوش سرور، عبدالصمدکھوسہ، سپرنٹنڈنٹ محمد قاسم ڈومکی اور ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی سمیت دیگر متعلقہ افیسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ضلع نصیرآباد میں سرکاری اراضی کے پانچ ہزار پچاس ایکڑ پر قابضین کو مالکانہ حقوق کی فراہمی کے حوالے سے مختلف امور تفصیل سے زیر غور لائے گئے۔ ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان عوام کو مالکانہ حقوق فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، تاہم اس عمل سے قبل تمام قانونی اور تکنیکی پہلووں کا باریک بینی سے جائزہ لینا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی دشواری یا تنازعے سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ الاٹمنٹ کے سلسلے میں عملے کی استعداد کار میں اضافے کے لیے حکام بالا کو آگاہ کیا گیا ہے تاکہ الاٹمنٹ کا عمل برق رفتاری اور شفافیت کے ساتھ مکمل کیا جا سکے۔ ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ نئی تعمیرات کو مالکانہ حقوق دینے کا عمل روک دیا جائے گا اور صرف وہی مکانات جو 31 دسمبر 2022 تک تعمیر ہوچکے ہیں، ان کے مالکان کو حقوق فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جی آئی ایس اور جی پی ایس سسٹم کی مدد سے تمام سروے اور نشاندہی کے عمل کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا تاکہ کسی بھی قسم کی غلطی یا بدعنوانی سے بچا جا سکے۔ انہوں نے ٹیم ممبران پر زور دیا کہ وہ اپنے فرائض ایمانداری، شفافیت اور خلوص نیت سے انجام دیں کیونکہ یہ منصوبہ مفادِ عامہ سے متعلق ہے۔ منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دیے گئے ٹاسک پر مکمل سنجیدگی سے عملدرآمد کیا جائے گا اور آج کے اجلاس کا مقصد یہی ہے کہ مستقبل کے چیلنجز سے قبل ہی ہم منصوبہ بندی کے ساتھ اقدامات کریں تاکہ الاٹمنٹ کے عمل کو کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8320/2025
ت±ربت 3 نومبر ۔ ٹیچنگ اسپتال تربت میں۔ماہ اکتوبر کے دوران ڈینگی وائرس کے 1007 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 59 مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق تمام متاثرہ مریضوں کو بروقت طبی سہولیات فراہم کی گئیں جبکہ اس حوالے سے ایم ایس ٹیچنگ اسپتال تربت، ڈاکٹر وحید بلیدی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ زیادہ تر متاثرہ افراد نے حالیہ دنوں میں کراچی اور دیگر شہروں کا سفر کیا تھا، جہاں ڈینگی کے کیسز پہلے سے رپورٹ ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اسپتال کی طبی ٹیم نے دن رات محنت کرتے ہوئے تمام مریضوں کو بہترین علاج فراہم کیا، جس سے زیادہ تر مریض صحتیاب ہو چکے ہیں ڈاکٹر بلیدی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ احتیاطی تدابیر اپنائیں، گھروں اور آس پاس کے علاقوں میں صفائی کا خاص خیال رکھیں، پانی جمع نہ ہونے دیں اور مچھر دانی یا ریپلنٹ کا استعمال کریں۔سان کا کہنا تھا کہ ڈینگی اور دیگر وبائی امراض سے بچاو کے لیے احتیاط ہی بہترین علاج ہے لوگوں کا تعاون ہی بیماریوں کے خاتمے کی ضمانت بن سکتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8321/2025
پنجگور 3 نومبر . کالج انتظامیہ کی درخواست پر ڈائریکٹوریٹ آف کالجز بلوچستان کے افسران نے گورنمنٹ گرلز انٹر کالج تَسپ پنجگور کا دورہ کیا دورہ میں ڈائریکٹر کالجز پروفیسر محمد حسین بلوچ، انڈرسیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی بلوچستان بہادر خان، ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ سردار صادق کبزئی ، سیکشن آفیسر ایڈمن (سی ایچ اینڈ ٹی ای) عبدالباری کاکڑ اور ڈائریکٹوریٹ آف کالجز و سیکرٹریٹ سی ایچ اینڈ ٹی ای بلوچستان کی ٹیم شامل تھے پرنسپل گورنمنٹ گرلز انٹر کالج تسپ پنجگور مشتاق گچکی نے مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں کالج کے مسائل و ضروریات سے اور اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا ڈائریکٹوریٹ آف کالجز بلوچستان کے افسران نے کالج انتظامیہ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ کالج کو درپیش حقیقی مسائل کو متعلقہ فورمز پر اجاگر کریں گے اور ان کے حل کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8322/2025
تربت 3 نومبر ۔:ضلعی آفیسر تعلیم کیچ ڈاکٹر اصغر علی نے ڈپٹی ڈی او ای (میل) دشت شیر جان اور انجینئر زاہد کے ہمراہ تحصیل دشت کے مختلف تعلیمی اداروں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر تدریسی معیار، طلبہ کی حاضری اور فنی تعلیم کے پروگرامز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا انہوں نے گورنمنٹ بوائز مڈل اسکول کنٹ دار، گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول میرانی گورم، اے ایل پی و ووکیشنل سینٹر کنٹ دار، گورنمنٹ بوائز مڈل اسکول صاحب داد بازار ڈڈے اور گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول کسر ڈنک کا دورہ کیا انہوں نے تمام دورہ کردہ تعلیمی اداروں میں تعلیمی و تدریسی ماحول اطمینان بخش پایا جبکہ طلبہ کے داخلوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا جو علاقے میں تعلیمی آگاہی اور بہتری کی علامت ہے۔ گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول کسر ڈنک اور گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول نیامی کسر دشت میں سولر سسٹم کی تنصیب مکمل کرلی گئی ہے، جس سے تدریسی سرگرمیوں کے تسلسل میں مزید بہتری آئی ہے یونیسف کے تعاون سے قائم اے ایل پی اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز میں تدریسی عمل بھرپور انداز میں جاری ہے۔ خواتین کے لیے سلائی، کڑھائی اور فنی تربیت کے پروگرامز ماسٹر ٹرینرز کی نگرانی میں جاری ہیں، جہاں بڑی تعداد میں طالبات فنی مہارتیں حاصل کر رہی ہیں ڈاکٹر اصغر علی نے یونیسف کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ فنی و تکنیکی تعلیم کے فروغ سے نہ صرف خواتین بااختیار ہو رہی ہیں بلکہ علاقہ کی سماجی و معاشی ترقی کی نئی راہیں کھل رہی ہیں عوامی حلقوں نے یہ دورہ تحصیل دشت میں تعلیمی نظام کی بہتری، تدریسی معیار کی مضبوطی اور خواتین کی فنی تعلیم کے فروغ کی جانب ایک حوصلہ افزا قدم قرار دیا جا رہا ہے.۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8323/2025
چمن 3نومبر۔ ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی نے آج تین روزہ یوتھ گالا کا باقاعدہ افتتاح گورنمنٹ ماڈل ہائیر سکینڈری اسکول چمن گراونڈ میں سرخ فیتہ کھاٹ کر کیا یوتھ گالا میں ڈسٹرکٹ ایجو کیشن افیسر عبدالقدوس اچکزئی ، آرمی یونٹ کے لیفٹننٹ کرنل عثمان، ڈی پی او ایس پی عبداللہ چیمہ، مسلم لیگ کے ضلعی صدر حاجی عطاء اللہ، چمن چیمبر کے حاجی عمران خان کاکڑ اور مختلف اسکولوں کے طلباءاساتذہ کرام سماجی و قبائلی شخصیات شامل تھے یوتھ گالا پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا اور قومی ترانہ پڑھایا گیا اس موقع پر ڈی ای او چمن عبدالقدوس اچکزئی نے یوتھ گالا پروگرام کے انعقاد کے حوالےسے شرکاءکو تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی نے کہا کہ ان پروگراموں کی انعقاد کا مقصد چمن کی طلباءو طالبات کی ذہنی و جسمانی فکری نشوونما اور تعلیمی سرگرمیوں کی فروغ انکی تربیت حوصلہ افزائی کرنا سٹوڈنٹس میں آگے بڑھنے کی جستجو اور مواقع فراہم کرنا سٹوڈنٹس کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا اور نکھارنا شامل ہے انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں کلچرل و روایتی چیزوں اور فوڈ اسٹالز اور قدرتی آفات سے نمٹنے اور بچاو کیلئے مختلف اشیاءکی سٹالز لگانےکا مقصد طلباءکی مصروفیات، ٹیم کے کام اور ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ کو فروغ دینا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں جن اقوام نے سائنسی وٹیکنیکل علوم میں مہارت حاصل کی ہے وہ آج دنیا پر حکمرانی کر رہے ہیں اور آرام و آسائش کی زندگی گزار رہے ہیں انہوں نے کہا کہ لہذا طلباء و طالبات وقت کو ضائع کئے بغیر اور وقت کو غنیمت جان کر اپنے پڑھائی اور نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں پر بھرپور توجہ دیں اور جدید سائنسی وٹیکنیکل تعلیم حاصل کر کے ملک و قوم چمن اور اپنے خاندان کا نام روشن کرائیں یوتھ گالا پروگرام سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا بعد ازاں پروگرام کے شرکاء نے طلباء و طالبات کی طرف سے لگائی گئی سٹالز کا جائزہ لیا جہاں چمن کی رسم ورواج سے متعلق روایتی و ثقافتی چیزوں کی مختلف چیزوں کی سٹالز لگائی گئی تھی سٹالز میں پشتون روایتی و ثقافتی کھانے پینے کی اشیاء پگڑی لالٹین لوٹے کوزے صراحی آرٹ خاکے اور دیگر چیزیں لگائی گئیں تھیں سٹال میں پشتون روایتی دودھ مکھن اور کرت سے بنائی گئی شوربا ایک خوبصورت دسترخوان پر مہمانوں کیلئے سجائی گئی رکھی تھی جسے پروگرام کے شرکاء نے بہت شوق سے کھایا اور انجوائے کیا اور ان کی جم کر تعریف کی یوتھ گالا پروگرام میں پی ڈی ایم اے نے بھی قدرتی آفات سے بچاو¿ اور نمٹنے کی مختلف چیزوں کا سٹال لگایا گیا تھا تاکہ قدرتی آفات کے وقت اپنے آپ اور دوسروں کو کیسے بچایا جائے کی ترکیبیں اور فن سکھائی جائیں اس دوران طلبائ نے ملی نغمے ٹیبلو ملی اتنڑ سکیچنگ خطاطی نقش و نگار خاکوں اور دیگر سرگرمیوں کا مظاہرہ کیا بعد ازاں ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی ڈی ای او چمن عبدالقدوس آرمی یونٹ کے لیفٹینٹ کرنل عثمان اور دیگر آفیسرز گورنمنٹ گرلز کالج چمن یوتھ گالا پروگرام میں شرکت کیلئے پہنچے جہاں گرلز کالج چمن اور گرلز سکولوں کی طالبات کی طرف سے بھی مختلف سٹالز لگائی گئی تھیں اس موقع پر ڈی سی چمن اور دیگر افسران نے کالج میں لگائی گئی مختلف سٹالز میں سکیچنگ ڈراموں اور انواع و اقسام کے کھانے پینے کی اشیاء کی سٹالز کا جائزہ لیا اور سٹالز میں لگائی گئی دوایتی و ثقافتی چیزوں کھانے پینے کی اشیاء کی جم کر تعریف کی اور اور داد پیش کی گئی واضح رہے کہ یوتھ گالا پروگرام آج سے لیکر 5 نومبر تک جاری رہی گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8324/2025
بارکھان 3 نومبر ۔رکھنی بم دھماکے کے شہداء اور زخمیوں کے لیے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ معاوضے کی رقم ڈپٹی کمشنر آفس بارکھان کو موصول ہو گئی ہے۔ڈپٹی کمشنر بارکھان کے دفتر سے جاری اعلامیہ کے مطابق شہداءکے قانونی ورثاءاور زخمی افراد اپنی مقررہ معاوضے کی رقم ڈپٹی کمشنر آفس بارکھان سے بذاتِ خود وصول کر سکتے ہیں۔اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ شہداءکے لواحقین کو فی کس 15 لاکھ روپے جبکہ زخمی افراد کو فی کس 2 لاکھ روپے معاوضہ ادا کیا جائے گا۔شہداءکے نام:محمد لقمان ولد محمد حنیف ، مبلغ 15,00,000 روپے ،محمد مراد ولد شاہ مراد — مبلغ 15,00,000 روپے زخمی افراد:لعل خان ولد بولندہ داد، محمد زاہد ولد عمر خان، صاحب زوجہ وارث، عبدالحمید ولد عبدالوحید، نور بخش ولد قادر بخش، کریم بخش ولد مراد بخش، سعید احمد ولد امیر جان، عطا محمد ولد جان محمد، محمد ساجد ولد حبیب اللہ، رحیم بخش ولد شر محمد، شہباز ولد کالا خان، نادر خان ولد خان محمد، ہارون ولد عبدالرّحیم، عاطف تنویر ولد عبدالحمید، موسیٰ ولد خیر محمد، اسماعیل شاہ ولد مزار شاہ، پٹھان ولد کالا خان، محمد سلیمان ولد عبدالمجید، اور حنیف ولد کملان کھتران — ہر ایک کو 2,00,000 روپے معاوضہ دیا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر بارکھان نے کہا کہ حکومت بلوچستان شہداء کے اہلِ خانہ اور زخمیوں کے ساتھ کھڑی ہے، اور متاثرین کو ریلیف کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8325/2025
بارکھا ن 3نومبر۔ بارکھان شہر میں کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ کے احکامات کی روشنی میں ڈپٹی کمشنر عبداللہ کھوسو کی ہدایت پر، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی محمد جاوید کانسی کی نگرانی میں 15 روزہ خصوصی صفائی مہم دسویں روز بھی جاری رہی۔ مہم کے دوران کنزالایمان مسجد، شادی خان محلہ، مین بارکھان، رکنی روڈ اور مضافاتی علاقوں میں نالیوں کی صفائی، کچرا اٹھانا اور سڑکوں کی صفائی کا کام تیزی کے ساتھ مکمل کیا گیا۔ چیف آفیسر محمد جاوید کانسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، “یہ مہم محض کارروائی نہیں بلکہ ایک عزم ہے۔ ہم بارکھان کو صاف، صحت مند اور خوبصورت شہر بنا کر دم لیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ مہم کمشنر ولی محمد بڑیچ کی واضح ہدایت پر شروع کی گئی ہے تاکہ شہریوں کو صاف، صحت مند اور خوشگوار ماحول میسر آ سکے۔ انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی کہ صفائی کی صورتحال کی روزانہ رپورٹ براہِ راست کمشنر آفس کو بھیجی جائے گی اور کسی بھی علاقے کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8326/2025
قلعہ عبداللہ3نومبر۔ گلستان تحصیل میں منشیات کے خلاف کارروائیاں، مجموعی طور پر 2054 ایکڑ غیر قانونی کاشت تلف محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ اینٹی نارکوٹکس، اے این ایف اور ضلعی انتظامیہ کی مشترکہ “کینابس ایلیمینیشن مہم” کے تحت تحصیل گلستان میں منشیات کی غیر قانونی کاشت کے خلاف کارروائیاں مسلسل جاری ہیں۔مہم کے چھٹے اور ساتویں روز (یکم اور 2 نومبر 2025) کے دوران گلستان کاریز، ساگئی اور نواحی علاقوں میں 310 ایکڑ اراضی پرکارروائی کی گئی، جن میں سے 270 ایکڑ غیر قانونی فصل ٹیموں نے تلف کی جبکہ 40 ایکڑ رقبہ پانی کی کمی کے باعث خود بخود ختم ہوگیا۔اب تک مہم کے دوران کل 2054 ایکڑ رقبہ غیر قانونی کاشت سے پاک کیا جا چکا ہے۔ کارروائی کے دوران اے این ایف کی جانب سے مزید 2 مقدمات درج کیے گئے، جس سے مجموعی ایف آئی آرز کی تعداد 21 ہوگئیمحکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن کے ترجمان کے مطابق یہ مہم علاقے کو منشیات سے پاک بنانے کے لیے جاری رہے گی اور آئندہ دنوں میں مزید کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8327/2025
کوئٹہ 3نومبر۔محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و اینٹی نارکوٹکس بلوچستان کے دفتر کوئٹہ میں ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی-II (DPC-II) کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں جونیئر کلرکس کی ترقی کے معاملات زیرِ غور آئے۔ اجلاس کے دوران 18 جونیئر کلرکس کو سینئر کلرک کے عہدے پر ترقی دی گئی اجلاس میں ڈی جی نارتھ، ڈائریکٹر ہیڈکوارٹرز، مسٹر فیاض، مسٹر نذر محمد اور مسٹر عبدالحنان سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ ان افسران کی محنت، تعاون اور انتظامی کوششوں سے یہ عمل بخوبی مکمل ہوا۔محکمہ کے ڈائریکٹر نصیر اللہ مندوخیل کے نے ترقی پانے والے ملازمین کو مبارکباد پیش کی گئی اور امید ظاہر کی گئی کہ وہ اپنی نئی ذمہ داریوں کو مزید جذبے اور ایمانداری کے ساتھ سرانجام دیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8328/2025
کوئٹہ3نومبر۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کی رپورٹ کے مطابق پیر کو ایک کمزور اور سرد مغربی ہواوں کا سلسلہ صوبے کے شمالی اور شمال مغربی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے۔ اس سلسلے کے زیرِ اثر کوئٹہ، قلات، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ژوب، مستونگ، سوراب، خضدار، نوشکی، خاران، چاغی، واشک، لورالائی اور پنجگور کے اضلاع میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی متوقع ہے جبکہ ان علاقوں میں تیز ہواوں کے جھونکے چلنے کا بھی امکان ہے۔ چاغی، خاران، واشک اور پنجگور کے اضلاع میں گرد و غبار یا ریت اڑنے کی صورتحال بھی پیدا ہو سکتی ہے۔منگل کے روز صوبے کے شمالی اور مغربی اضلاع میں سرد و خشک جبکہ مشرقی اور جنوبی اضلاع میں خشک موسم رہنے کا امکان ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے کسی بھی مقام پر بارش ریکارڈ نہیں ہوئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8329/2025
لورالائی 3 نومبر ضلعی انتظامیہ کا نشہ آور فصلوں کے خلاف آپریشن، ساتویں روز بھی کارروائیاں جاری ضلعی انتظامیہ لورالائی کی جانب سے تحصیل میختر کے علاقے موضع نالی اعظم میں ساتویں روز بھی بھنگ (کینابس) اور کوکونار کی غیر قانونی کاشت کے خلاف کارروائی جاری رہی۔ کارروائی کے دوران بھنگ اور کوکونار کے کاشتکاروں کے 07 بورز ناکارہ بنا دیے گئے اور تمام غیر قانونی سامان ضبط کر لیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق مجموعی طور پر اب تک 41 بورز ناکارہ بنائے جا چکے ہیں۔ مزید کاشتکاروں کے خلاف کارروائیاں بھی جاری ہیں اور اس ضمن میں سخت قانونی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ ضلعی انتظامیہ لورالائی کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں ضلع میں نشہ آور اشیائ کی کاشت کے مکمل خاتمے تک بلا تعطل جاری رہیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر8330/2025
لورالائی3نومبر۔ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی کارروائی، POR کارڈ ہولڈرز افغان مہاجرین کی 15 دکانیں سیل صوبائی حکومت اور کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ کی ہدایت اور ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ کی خصوصی نگرانی میں لیویز فورس اور پولیس نے آج لورالائی بازار، نادر مارکیٹ، ہسپتال محلہ اور نیو اڈا میں کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر کاروبار کرنے والی 15 دکانیں سیل کر دی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو ہر صورت افغانستان واپس بھیجا جائے گا اور یہ کارروائیاں روزانہ کی بنیاد پر جاری رہیں گی تاکہ ضلع میں قانون کی بالادستی یقینی بنائی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر83312025
اوستہ محمد3نومبر۔ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد کا گنداخہ کے متاثرہ علاقوں کا دورہ ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد محمد رمضان نے آج تحصیل گنداخہ کے گاوں جانڑ اور جنجھ کا دورہ کیا، جہاں سم شاخ کے ابلنے سے متعدد علاقے متاثر ہوئے۔دورے کے دوران ایکس ای این ڈرینیج و آبپاشی گل حسن اور تحصیلدار گنداخہ محمد ابراہیم بھی ان کے ہمراہ تھے۔ڈپٹی کمشنر نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا اور متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ نکاسی آب اور بحالی کے تمام کام فوری طور پر مکمل کیے جائیں۔انہوں نے واضح کیا کہ وہ تمام ناجائز بندشیں (blockages) جو پانی کے بہاو میں رکاوٹ بن رہی ہیں، فوری طور پر ہٹائی جائیں تاکہ عوام کی زرعی زمینیں اور رہائشی علاقے مزید متاثر نہ ہوں۔ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوامی مشکلات کے حل کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور انتظامیہ اس سلسلے میں مکمل طور پر متحرک ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8332/2025
اوستہ محمد3نومبر۔ s 15 روزہ صفائی و ستھرائی مہم کا آغازڈپٹی کمشنر اوستہ محمد محمد رمضان پلال کی زیر صدارت کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں میئر میونسپل کارپوریشن اوستہ محمد میر مظفر خان جمالی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر امیر علی جمالی، ایکسین پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر شاہ بخش پندرانی، واپڈا، پولیس اور دیگر محکموں کے افسران شریک ہوئے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے کہا کہ 15 روزہ صفائی و ستھرائی مہم کا آغاز تحصیل اوستہ محمد اور تحصیل گنداخہ میں کیا جا رہا ہے۔ مہم کی نگرانی میونسپل کارپوریشن کرے گی جبکہ دیگر تمام محکمے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ دوران مہم اپنی خدمات میں موجود کسی بھی کمی کو دور کرے اور اگر کسی جگہ پانی یا سیوریج لائن ٹوٹی ہوئی ہے تو فوری مرمت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کم از کم 10 اہم مقامات کی نشاندہی کرے جنہیں خصوصی طور پر بہتر بنایا جائے۔اجلاس میں تاجر برادری سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ شہر کی صفائی و خوبصورتی کے لیے میونسپل کارپوریشن کے ساتھ تعاون کریں تاکہ اوستہ محمد کو ایک صاف ستھرا اور صحت مند شہر بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8333/2025
اوستہ محمد3نومبر۔ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد کا تحصیل آفس گنداخہ کا واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد محمد رمضان پلال نے آج تحصیل آفس گنداخہ کا تفصیلی دورہ کیا اس موقع پر تحصیلدار گنداخہ محمد ابراہیم پلال نے تحصیل عمارت کی صورتحال اور دیگر درپیش مسائل کے متعلق تفصیل کے ساتھ آگاہی فراہم کی یاد رہے کہ یہ عمارت سال 2022 کے تباہ کن سیلاب کے دوران شدید متاثر ہوئی تھی اور اب تک مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکی دورے کے موقع پر ڈپٹی کمشنر نے عمارت کی موجودہ صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا اور متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ تحصیل آفس کی مکمل مرمت و بحالی کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کو بہتر دفتری سہولیات فراہم کرنا ضلعی انتظامیہ کی اہم ترجیحات میں شامل ہے، تاکہ سرکاری امور کی انجام دہی میں کارکردگی اور شفافیت کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تحصیل آفس گنداخہ کی بحالی کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے گا، تاکہ عوامی خدمت کے نظام کو مزید فعال اور موثر بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر8334/202
کراچی3 نومبر۔ گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل کے اعزاز میں گزشتہ رات سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی میں جام قائم علی شاہ کی جانب سے عشائیہ دیا گیا جس میں پاکستان اور بیرون ملک سے معزز مہمانوں نے شرکت کی جن میں امریکی قونصل جنرل ، چینی قونصل جنرل، جرمن قونصل جنرل ڈپٹی برطانوی ہائی کمیشنر، امریکی ڈپٹی قونصل جنرل، چائنیز ڈپٹی قونصل جنرل، سابق گورنر بلوچستان ذوالفقار مگسی اور پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر نثار کھوڑو نے شرکت کی۔ دریں اثناء معزز مہمانوں نے پورے خطے کی تازہ ترین سیاسی و معاشی صورتحال سمیت پاکستان کے موجودہ حالات اور بلوچستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں پر بات چیت کی۔ اس موقع پر گورنر جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے اور میں اسے پاکستان کیلئے بہت بڑا اعزاز سمجھتا ہوں کہ ہم نے آج یہاں امریکہ، چائنا، برطانیہ اور جرمنی کے اہم سفارتی نمائندوں کو کامیابی کے ساتھ اکٹھا کیا ہیں۔ بلوچستان کے اسٹریٹجک جغرافیائی محل وقوع اور قدرتی وسائل و معدنیات کی کثرت پر روشنی ڈالتے ہوئے صوبے میں موجود منافع بخش سرمایہ کاری کے امکانات پر زور دیا اور حاضرین سے مخاطب ہو کر کہا کہ وہ ان دستیاب سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ ان قدرتی وسائل و معدنیات کو بروئے کار لانا ہم پورے خطے کی تعمیر و ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8335/202
کراچی 3 نومبر.۔ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں آج بروز سموار وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے “پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس ” (PIMEC) کا باقاعدہ افتتاح کیا. گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل کو اس تین روزہ ایونٹ میں خصوصی طور پر مدعو تھے. چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی وزراء اور اعلیٰ سول و ملٹری آفیسران سمیت دنیا کے 45 ممالک سے ہزاروں مہمانانِ گرامی موجود تھے. گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ پاکستان جغرافیائی لحاظ سے ایک منفرد حیثیت کا حامل ملک ہے. یہ کئی براعظم کیلئے ایک اہم مرکز کا کردار ادا کی صلاحیت رکھتا ہے. علاوہ ازیں پاکستان قدرتی وسائل اور قیمتی معدنیات سے مالا مال ہونے کے باعث دنیا بھر کے سرمایہ کار یہاں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل بہت روشن ہے اور یہ بہت جلد خطے میں معاشی اور تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بنے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8336/202
کراچی3 نومبر: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل کے اعزاز میں گزشتہ رات سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی میں جام قائم علی شاہ کی جانب سے عشائیہ دیا گیا جس میں پاکستان اور بیرون ملک سے معزز مہمانوں نے شرکت کی جن میں امریکی قونصل جنرل ، چینی قونصل جنرل، جرمن قونصل جنرل ڈپٹی برطانوی ہائی کمیشنر، امریکی ڈپٹی قونصل جنرل، چائنیز ڈپٹی قونصل جنرل، سابق گورنر بلوچستان ذوالفقار مگسی اور پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر نثار کھوڑو نے شرکت کی۔ دریں اثناء معزز مہمانوں نے پورے خطے کی تازہ ترین سیاسی و معاشی صورتحال سمیت پاکستان کے موجودہ حالات اور بلوچستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں پر بات چیت کی۔ اس موقع پر گورنر جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے اور میں اسے پاکستان کیلئے بہت بڑا اعزاز سمجھتا ہوں کہ ہم نے آج یہاں امریکہ، چائنا، برطانیہ اور جرمنی کے اہم سفارتی نمائندوں کو کامیابی کے ساتھ اکٹھا کیا ہیں۔ بلوچستان کے اسٹریٹجک جغرافیائی محل وقوع اور قدرتی وسائل و معدنیات کی کثرت پر روشنی ڈالتے ہوئے صوبے میں موجود منافع بخش سرمایہ کاری کے امکانات پر زور دیا اور حاضرین سے مخاطب ہو کر کہا کہ وہ ان دستیاب سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ ان قدرتی وسائل و معدنیات کو بروئے کار لانا ہم پورے خطے کی تعمیر و ترقی میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8337/202
کراچی، 03 نومبر:بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کراچی میں جاری تین روزہ پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (PIMEC 2025) میں بھرپور انداز میں شریک ہے۔ اس شرکت کا مقصد بلوچستان کے وسیع ساحلی وسائل، جغرافیائی اہمیت اور صوبے میں بڑھتی ہوئی بلیو اکانومی کے مواقع کو اجاگر کرنا ہے۔بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے پویلین پر ملکی و غیر ملکی وفود نے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ اور سی ای او قائم لاشاری سے ملاقاتیں کیں۔ وفود نے بلوچستان کی پوشیدہ سمندری دولت، سرمایہ کاری کے امکانات اور ترقی کے مواقع میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔اس موقع پر بلال خان کاکڑ نے کہا کہ ہم خلیجی ممالک، آسیان ممالک اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ لاجسٹکس، قابلِ تجدید توانائی، جہاز سازی اور ماہی گیری کی پراسیسنگ کے شعبوں میں تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ بلوچستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں جو علاقائی رابطوں اور پاکستان کی میری ٹائم ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی بی او آئی ٹی سمندری تجارت، لاجسٹکس، ماہی گیری اور قابلِ تجدید توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے سرگرم عمل ہے، تاکہ پائیدار معاشی ترقی کے قومی اہداف حاصل کیے جا سکیں۔PIMEC میں بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کی شرکت اس عزم کا مظہر ہے کہ بلوچستان کو بلیو اکانومی کا علاقائی مرکز بنایا جائے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو صوبے کی سمندری و ساحلی استعداد سے فائدہ اٹھانے کے لیے راغب کیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Karachi, November 3: The Balochistan Board of Investment and Trade (BBoIT) is actively participating in the three-day Pakistan International Maritime Expo and Conference (PIMEC 2025) being held in Karachi. The participation aims to highlight Balochistan’s vast coastal resources, its strategic maritime location, and the emerging opportunities within the province’s growing Blue Economy.At the BBoIT pavilion, several local and international delegations met with Mr. Bilal
Khan Kakar, Vice Chairman BBoIT, and Mr. Qaim Lashari, Chief Executive Officer BBoIT. During these meetings, investors and delegates expressed keen interest in exploring Balochistan’s untapped maritime wealth and diverse investment opportunities.Speaking on the occasion, Mr. Bilal Khan Kakar emphasized the province’s commitment to fostering partnerships and sustainable economic growth.He stated that, We welcome cooperation with Gulf nations, ASEAN member states, and development partners in logistics, renewable energy, shipbuilding, and fisheries processing sectors. Balochistan offers immense potential for strategic investments that can enhance regional connectivity and contribute to Pakistan’s overall maritime growth.He further added that BBoIT is actively promoting investments in maritime trade, logistics, fisheries, and renewable energy, aligning with the national agenda for sustainable coastal and economic development.The Board’s participation in PIMEC 2025 demonstrates its dedication to positioning Balochistan as a regional hub for Blue Economy initiatives, aiming to attract both local and international investors toward projects that unlock the province’s coastal and oceanic potential.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8338/202
کوئٹہ، 3 نومبر ۔ بلوچستان ہائی کورٹ نے پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئر انیشیٹو بلوچستان (PPHI-B) کے تحت ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجرز، مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن (M&E) آفیسرز اور فنانس آفیسرز کی تقرریوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پورے بھرتی عمل کو کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے حکومت بلوچستان کو سختی سے ہدایت کی کہ آئندہ تمام محکمے اور ادارے بھرتیوں کے اشتہارات بڑے اخبارات میں شائع کریں تاکہ شفافیت، مساوی مواقع اور میرٹ کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ فیصلہ جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس گل حسن ترین پر مشتمل عدالتِ عالیہ بلوچستان کے دو رکنی بینچ نے حمیداللہ خان کی دائر کردہ آئینی درخواست پر سنایا۔ درخواست گزار نے مو¿قف اختیار کیا تھا کہ PPHI-B نے چمن، سوراب اور اوستہ محمد میں نئی ضلعی سپورٹ یونٹس کے لیے بھرتیاں تحریری امتحان کے بغیر محض انٹرویوز کی بنیاد پر کیں، جو آئین، قواعد اور میرٹ کے منافی ہیں۔عدالت نے اپنے تفصیلی فیصلے میں قرار دیا کہ ”بھرتی کا پورا عمل غیر قانونی، کالعدم اور شفافیت سے عاری ہے۔“ فیصلے میں کہا گیا کہ تحریری امتحان کے بغیر کی گئی تقرریاں PPHI-B کے مینول آف آپریشنز کی شق 9.3.3 کی خلاف ورزی ہیں، جس میں تحریری ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ صرف ویب سائٹ پر اشتہار دینا مساوی مواقع کے اصولوں کے برعکس ہے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ آسامیوں کی تشہیر صرف تنظیم کی ویب سائٹ تک محدود رکھی گئی، جس کے باعث بلوچستان کے دور دراز علاقوں کے امیدوار محروم رہ گئے۔ یہ عمل آئین کے آرٹیکل 18 اور 25 کی صریح خلاف ورزی قرار پایا۔ عدالت نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اشتہار میں ضلعی بنیاد پر بھرتیوں کا وعدہ کیا گیا تھا مگر تقرریاں صوبائی بنیاد پر کی گئیں، جو میرٹ اور شفافیت کے اصولوں سے متصادم ہے۔عدالت نے PPHI-B کے قواعد کی بعض دفعات کو بھی آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے مینوئل آف آپریشنز کی شق 9.3.2/1&2 کو کالعدم کر دیا، جو اشتہارات کو صرف ویب سائٹ تک محدود کرتی تھی۔مزید برآں، عدالت نے PPHI-B کو ہدایت کی کہ وہ بھرتی کا عمل نئے سرے سے شروع کرے، آسامیوں کی تشہیر بڑے اخبارات میں کرے، تحریری امتحان کو لازمی بنائے، اور تقرریاں ضلعی بنیاد پر کی جائیں۔ اگر کسی ضلع میں اہل امیدوار دستیاب نہ ہوں تو اوپن میرٹ کے تحت تقرری کی جائے۔ عدالت نے واضح کیا کہ یہ پورا عمل 60 دن کے اندر مکمل کیا جائے۔عدالت نے حکومت بلوچستان، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (S&GAD) اور محکمہ صحت کو بھی ہدایت کی کہ وہ ایک جامع پالیسی نوٹیفکیشن جاری کریں، جس کے تحت صوبے کے تمام سرکاری و نیم سرکاری اداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ بھرتیوں کے اشتہارات بڑے اخبارات میں شائع کریں اور بغیر تشہیر کے کوئی تقرری نہ کریں۔ عدالت نے حکم دیا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان ان احکامات پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائیں اور رجسٹرار ہائی کورٹ کو تعمیلی رپورٹ پیش کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8339/2025
کوئٹہ 3نومبر۔ سیکریٹری صحت بلوچستان داود خلجی کی زیرِ صدارت محکمہ صحت کے افسران کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں محکمہ صحت کی مجموعی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں اسپیشل سیکریٹری صحت شئے حق بلوچ، ایڈیشنل سیکریٹریز، ڈپٹی سیکریٹریز اور دیگر متعلقہ افسران شریک تھے۔ اجلاس کے دوران مختلف شعبہ جات کی کارکردگی، جاری منصوبوں کی پیشرفت اور عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔سیکریٹری صحت بلوچستان نے اس موقع پر افسران کو ہدایت کی کہ صحت کے نظام میں بہتری، شفافیت اور کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام کو معیاری صحت سہولیات کی فراہمی حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح ہے، اس مقصد کے لیے تمام افسران اپنی ذمہ داریاں بھرپور لگن اور دیانتداری سے انجام دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی، عملے کی حاضری کے نظام میں بہتری، اور ڈیجیٹل نظاموں کے موثر استعمال سے صحت کے شعبے میں نمایاں بہتری آ رہی ہے، جس کے ثمرات جلد عوام تک پہنچیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8340/2025
پشین3 نومبر ۔ ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا،اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) عبدالوہاب خان ناصر ضلعی ایجوکیشن آفسر فیض اللہ خان کاکڑ,ضلعی خزانہ آفسر ایمل زیب خان سمیت تمام ضلعی محکمہ جات کے آفسران اور متعلقہ نمائندے شریک تھے،اجلاس میں تمام محکمہ جات کے سربراہان اور نمائندوں نے ڈپٹی کمشنر کو اپنی اپنی کارکردگی اور جاری ترقیاتی منصوبوں اور دیئے گئے اہداف کے حوالےسے تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں اجلاس میں ضلع کی مجموعی امن و امان،سیکیورٹی کی صورتحال اور شہر میں ٹریفک جام سمیت افغان باشندوں کی وطن واپسی اور تمام اداروں میں جاری ترقیاتی کاموں پروگریس اور ایمپرومنٹ،تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی حاضریوں اور ہیلتھ یونٹس میں ادویات اور حاضریوں کے حوالےسے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر قاضی منصور نے کہا کہ ضلع کی مجموعی امن و امان کی صورتحال تسلی بخش ہے،اور ضلعی محکمہ جات عوامی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے مستقل بنیادوں پر مصروف عمل ہیں،انہوں نے کہا کہ افغان باشندوں کی احترام عزت و وقار کیساتھ انخلاءکرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داریوں میں شامل ہے،لہذا مسائل اور مشکلات کے حل پر تمام متعلقہ محکموں کو مزید فعال کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا تاکہ یہاں کے عوام کو درپیش مسائل اور مشکلات کو وقت پر حل کیا جا سکے اور جلد از جلد قابو پایا جا سکے،ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ غیر حاضری کے مرتکب ملازمین کو رعایت دینے سے اجتناب کیا جائے،اور مزید موثر کاروائی عمل میں لائی جائے،ڈپٹی کمشنر قاضی منصور نے اجلاس کے شرکاءکو بتایا کہ ضلعی محکمہ تعلیم نے غیر حاضری کے مرتکب اساتذہ سے 20 لاکھ کی قابل ذکر کٹھوتی کی ہے،اور دیگر 137 غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ کے خلاف بھی کاروائی جاری ہے،جو واقعی ایک اچھا اقدام ہے،اس کے علاوہ محکمہ صحت نے غیر حاضر عملے سے 6 لاکھ کی کٹھوتی کی،جبکہ دیگر 65 ملازمین کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جا رہی ہے،انہوں نے مزید بتایا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 153000 کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں،اور مزید اقدامات بھی جاری ہیں،ڈپٹی کمشنر قاضی منصور نے ہدایات جاری کئے کہ تمام ادارے اپنی خدمات اور ذمہ داریوں کو ایمانداری مستقل مزاجی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے انجام دیں،کیونکہ تمام اداروں کے درمیان باہمی تعاون اور روابط کی مضبوطی ناگزیر ہے لہٰذا تمام آفسران علاقے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ملکر بھرپور کردار ادا کریں،اور عوامی مسائل و مشکلات کا موثر اور بروقت حل نکالا جائے،تاکہ ضلعی انتظامیہ پر عوامی اعتماد کو مزید تقویت دی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8341/2025
نصیرآباد3نومبر۔ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کے احکامات کی روشنی میں قومی شاہراہ پر رکشوں، ڈاٹسنوں اور دیگر ریڑھی بانوں کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائی گئی۔ کارروائی اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی بہادر خان کھوسہ کی نگرانی میں تحصیلدار معظم علی جتوئی کے ہمراہ ایس پی ٹریفک عبدالعزیز سرپرہ اور چیف افیسر میونسپل کمیٹی سلیم خان ڈومکی کے تعاون سے کی گئی۔ اس موقع پر قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ بننے والے درجنوں رکشہ اور ڈاٹسن ڈرائیوروں کو گرفتار کیا گیا جبکہ شاہراہ پر قائم غیر قانونی تجاوزات، ریڑھیاں اور عارضی اسٹالز کو بھی ہٹا دیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر بہادر خان کھوسہ نے کارروائی کے دوران ڈرائیوروں اور ریڑھی بانوں کو سختی سے تنبیہ کی کہ وہ قومی شاہراہ پر غیر ضروری ٹھہرنے اور کاروبار کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس عمل سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے اور حادثات کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ عوامی گزرگاہ ہے جسے صاف، محفوظ اور رواں رکھنا ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی کو بھی قانون کی خلاف ورزی یا عوامی سہولت میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے ہدایت کی ہے کہ تجاوزات کے خلاف کارروائی بلا امتیاز جاری رکھی جائے تاکہ ٹریفک نظام کو بہتر بنایا جا سکے اور عوام کو ایک محفوظ و منظم سفری ماحول فراہم کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر 8341/2025
کوئٹہ 3نومبر۔ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت سوموار کے روز سیکرٹریز کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ان لائن بلنگ، سوشل میڈیا پر ترقیاتی منصوبوں کی پروجیکشن، فائل ٹریکنگ سسٹم، آئی پی ایم ایس، ترقیاتی منصوبوں میں تیزی سمیت دیگر اہم امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات ذاہد سلیم، چیئرمین سی ایم آئی ٹی محمد علی کاکڑ سمیت تمام سیکرٹریز نے شرکت کی۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے متعدد ترقیاتی پروگرامز اور سکیمیں جاری کیے ہوئے ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد صحت، تعلیم، روزگار، اور صفائی سمیت دیگر شعبوں میں عوام کو سہولیات فراہم کرنا ہے تاکہ عوام میں اعتماد بحال ہو اور عوامی مسائل کا فوری حل نکل سکے۔ انہوں نے کہا کہ پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ میں مانیٹرنگ اور ایویلوایشن سیکشن کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے۔ ان کا مقصد مانیٹرنگ رپورٹوں کی بنیاد پر فوری مسائل کی شناخت اور اصلاحی اقدامات پر عمل درآمد، تاکہ منصوبے کے مقاصد کا حصول یقین دہانی ہو۔ انہوں نے کہا آن لائن بلنگ سسٹمز کو فعال اور فنڈز کی SAP سسٹم کے ذریعے ادائیگی ممکن بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ترقیاتی منصوبوں کی پروجیکشن کے ذریعے حکومت اپنی کارکردگی کا عوام تک بروقت اور شفاف طور پر اظہار کرتی ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف منصوبوں کی معلومات عوام تک پہنچتی ہیں بلکہ انہیں منصوبے کی پیشرفت اور نتائج سے بھی آگاہی ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی سہولت کے لیے حکومتی ادارے جدید ٹیکنالوجی اور موثر نظام رائج کرنے پر کام کر رہے ہیں تاکہ بہتر سروسز فراہم کی جا سکیں۔یہ اقدامات بلوچستان سمیت ملک بھر میں عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنانے اور سماجی فلاح و بہبود کے مشن کو آگے بڑھانے کے لئے حکومت کی سنجیدہ کاوشوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے تمام محکموں میں خالی آسامیوں پر شفاف تعیناتی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کی بدولت عوام میں حکومت پر اعتماد مضبوط ہو رہا ہے۔ انہوں نے تمام سیکرٹریز فائل ٹریکنگ سسٹم اور پاکستان سٹیزن پورٹل پر عوام کی جانب سے درج شکایات کو فوری طور پر حل کرنے کی ہدایت کی۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبہ ترقی کرے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 8342/2025
لورالائی, 3 نومبر ۔ لورالائی میں منشیات کی غیر قا نونی کاشت کے خلاف آپریشن ہوا یہ آپریشن ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ اور ایس ایس پی ملک محمد اصغر لورالائی کے زیر اہتمام چلائی گئی کمپین کے تحت کیاگیا لورالائی کے مختلف علاقوں تحصیل میختر میں منشیات کے غیر قانونی کاشت کے خلاف آپریشن کیاگیا اس کاروائی میں تقرینا 50ایکڑ رقبے پر مشتمل چرس،بھنگ،اور افیون کی کاشت کو موقع پر تلف کیاگیا اور 47 شمسی بور مسمار کی گئی اور شمسی ششیے کو قبضہ میں لے لیا گیا ہے ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ کی ہدایت پر یہ مہم ایک ماہ سے شروع کی گئی ہے پریشن کے دوران ضلعی انتظامیہ اور سیکیورٹی فورسز تعاون سے نشاندہی شدہ رقبوں پر موجود منشیاتی پودوں کو تلف کیاگیا جبکہ علاقہ کی مسلسل نگرانی جارہی ہے ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ پولیس اے این ایف اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے ساتھ اسسٹنٹ کمشنر ندیم اکرم ڈی ایس پی کریم مندوخیل منشیات کی غیر قانونی کاشت اور سمگلنگ کے خاتمے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے انہوں نے زور دیا کہ ضلع کو منشیات سے پاک بنا نے کے لیے ان اداروں کے درمیان مرطوبو حکمت عملی کے ساتھ کاروائیاں مستقل پر جاری رہے گی ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم شیڈول اور ضوابط کے مطابق موثر انداز جاری رہے گا تاکہ لورالائی کو منشیات کی لعنت کو مکمل طور پرختم کیا جاسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 8343/2025
گوادر/اورماڑہ: 3نومبر۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر پسنی مہیم خان گچکی کی زیر صدارت ایک عوامی کھلی کچہری منعقد کی گئی، جس میں تحصیل پسنی اور اورماڑہ کے تمام متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔کھلی کچہری میں تحصیلدار اورماڑہ نور خان بلوچ، تحصیلدار پسنی امین بلوچ، پولیس ،ایس ڈی او بی اینڈ آر، ایس ڈی او پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، ڈپٹی ڈی او ایجوکیشن، ایس ڈی او کیسکو، محکمہ صحت کے نمائندے اور دیگر افسران شریک ہوئے۔اس موقع پر سیول و عسکری حکام، چیئرمین میونسپل کمیٹی اورماڑہ محفوظ بلوچ اور مقامی نمائندے بھی موجود تھے۔ کچہری کے دوران شہریوں نے اپنے بنیادی مسائل پیش کیے، جن میں پانی، بجلی، صحت، تعلیم، زراعت، ماہی گیری، اسکولوں میں اساتذہ کی کمی، صفائی ستھرائی اور روزگار کے مواقع سے متعلق شکایات شامل تھیں۔عوام نے مطالبہ کیا کہ پرائس کنٹرول کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر بازاروں کا دورہ کرے تاکہ سرکاری نرخ ناموں پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ منشیات جیسے ناسور کے پھیلاو اور بڑھتے ہوئے کیسز کی روک تھام کے لیے بھی فوری اقدامات پر زور دیا گیا۔کھلی کچہری میں لینڈ مافیا کی سرگرمیوں، غیر قانونی قبضوں اور ان کے خلاف موثر کارروائی پر بھی گفتگو ہوئی۔ شہریوں نے نشاندہی کی کہ اورماڑہ کالج میں بس کی عدم دستیابی کے باعث طلبہ کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ سمندر میں غیر قانونی ٹرالنگ سے مقامی ماہی گیروں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔مزید برآں، درمان جاہ ہسپتال میں مریضوں کے لیے سیکیورٹی چیکنگ کو نرم کرنے اور عوام کو سہولت فراہم کرنے کی سفارش کی گئی۔آخر میں اسسٹنٹ کمشنر پسنی مہیم خان گچکی نے تمام متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایت کی کہ عوامی مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات یقینی بنائیں، جبکہ چیف آفیسر میونسپل کمیٹی اورماڑہ کو تاکید کی کہ شہر میں صفائی ستھرائی اور بلدیاتی خدمات کی بہتری کے لیے اپنی ذمہ داریاں احسن انداز میں پوری کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 8344/2025
گوادر3نمبر۔ اسسٹنٹ کمشنر گوادر سعد کلیم ظفر کی خصوصی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی کے انچارج شکیل بلوچ نے اپنی ٹیم کے ہمراہ شہر کے مختلف بازاروں اور مارکیٹوں کا تفصیلی دورہ کیا۔مانیٹرنگ کے دوران ٹیم نے اشیائے خوردونوش، سبزی و گوشت مارکیٹس، دکانوں میں نرخ ناموں کی نمائش، اور زائدالمیعاد اشیاء کی چیکنگ کی۔ اس موقع پر پرائس کنٹرول کمیٹی نے قیمتوں کے تعین، معیار، اور صفائی کے حوالے سے تمام قواعد و ضوابط کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔اس موقع پر پرائس کنٹرول کمیٹی نے کچھ زائد المیاد اشیاء بھی ضبط کیے۔ انچارج پرائس کنٹرول کمیٹی شکیل بلوچ نے دکانداروں کو ہدایت کی کہ وہ حکومتی نرخ نامے نمایاں جگہ پر آویزاں کریں اور عوام کو مقررہ نرخوں پر معیاری اشیاء فراہم کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ضلع انتظامیہ کی ہدایت پر گراں فروشی، ذخیرہ اندوزی اور غیر معیاری اشیاءکی فروخت کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر8345/2025
گوادر/پسنی 3نومبر۔: اسسٹنٹ کمشنر پسنی مہیم خان گچکی کی خصوصی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی نے شہر کے مختلف بازاروں کا دورہ کیا، جس دوران مرغی فروشوں، سبزی و پھل فروشوں سمیت متعدد دکانوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔مانیٹرنگ کے دوران ٹیم نے اشیائے خوردونوش، روزمرہ استعمال کی اشیاءاور سرکاری نرخ ناموں کی جانچ پڑتال کی۔ دکانداروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ سرکاری نرخ نامے نمایاں جگہ پر آویزاں کریںتاکہ عوام کو اشیاء کی قیمتوں سے متعلق آگاہی حاصل ہو سکے۔اس موقع پر پرائس کنٹرول کمیٹی نے قیمتوں کے تعین، اشیاء کے معیار اور صفائی ستھرائی سے متعلق تمام قواعد و ضوابط کا تفصیلی جائزہ لیا۔کمیٹی کے انچارج نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر گراں فروشی، ذخیرہ اندوزی اور غیر معیاری اشیاء کی فروخت کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8346/2025
موسیٰ خیل3 نومبر ۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل جمشید گل کا لیویز تھانوں اور چیک پوسٹ کا دورہ، امن و امان کی صورتحال کا جائزہ:ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل (اے ڈی سی جی) جمشید گل نے آج لیویز تھانہ کنگری اور لیویز چیک پوسٹ سراٹءکا دورہ کیا۔ دورے کا مقصد علاقے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینا اور لیویز اہلکاروں کی کارکردگی کا مشاہدہ کرنا تھا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل نے دونوں مقامات پر لیویز اہلکاروں کی حاضری چیک کی، جس پر انہیں یہ جان کر اطمینان ہوا کہ تمام ملازمین اپنی اپنی جائے تعیناتی پر باقاعدگی سے موجود تھے۔اس موقع پر انہوں نے لیویز اہلکاروں کو امن و امان برقرار رکھنے کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کیں اور اس بات پر زور دیا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جمشید گل نے نیشنل ہائی وے پر گشت میں اضافہ کرنے کا حکم دیا تاکہ شاہراہوں پر سکیورٹی کو مزید موثر بنایا جا سکے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی روک تھام کی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

Shams Ur Rehman Anas Hussain

Share
Published by
Shams Ur Rehman Anas Hussain