خبرنامہ نمبر 4929/2025
کوئٹہ: 12 جولائی:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم اداروں کو بلوچستان کی درست تاریخ، زمینی حقائق اور موجودہ حالات کا غیر جانبدارانہ ادراک حاصل کرنا ہوگا بلوچستان کے بارے میں جو بیانیہ جان بوجھ کر عالمی اور قومی سطح پر پھیلایا گیا ہے وہ اکثر حقائق کے برعکس ہوتا ہے جس کی اصلاح ضروری ہے تاکہ ایک متوازن اور سچ پر مبنی نقطہ نظر فروغ پا سکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (HRCP) کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی ملاقات میں بلوچستان میں امن و امان، انسانی حقوق کی صورتحال اور سماجی ترقی کے جاری اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا وزیر اعلیٰ نے وفد کو صوبے کی مجموعی صورتحال سے آگاہ کیا اور انسانی حقوق کے چیلنجز اور حکومتی پالیسیوں سے متعلق اہم نکات پر روشنی ڈالی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست قلات کا الحاق پاکستان سے زبردستی نہیں بلکہ باہمی رضامندی سے ہوا تھا لیکن کچھ عناصر دانستہ طور پر تاریخ کو مسخ کر کے ماضی کے زمینی حقائق سے نابلد افراد کو گمراہ کرتے ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معصوم مسافروں کو شناخت کی بنیاد پر بسوں سے اتار کر قتل کرنا فتنہ الہندوستان کے مکروہ عزائم کی واضح عکاسی ہے ان دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیاں کسی حقوق کی جنگ نہیں بلکہ پاکستان کو کمزور کرنے اور توڑنے کی منظم کوشش کا حصہ ہیں ان دہشت گردوں کے سرپرست کھلے عام اپنے عزائم کا اظہار قومی و بین الاقوامی میڈیا اور فورمز پر بارہا کر چکے ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ شناخت کی بنیاد پر قتل کیا جانا کن حقوق کی نمائندگی کرتا ہے ؟ کیا یہ وہ جنگ ہے جسے بعض حلقے آزادی یا خود ارادیت کا نام دے کر جواز دینے کی کوشش کر رہے ہیں؟ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گرد عناصر نہ صرف بات چیت سے انکاری ہیں بلکہ وہ پاکستان کو کیک کی طرح کاٹنے کی بات کرتے ہیں یہ رویہ کسی بھی مہذب معاشرے یا ریاست کے لیے قابل قبول نہیں ہو سکتا وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ریاست ہر شہری کے جان و مال کے تحفظ کی آئینی و قانونی طور پر ذمہ دار ہے اور اس آئینی ذمہ داری کو ہر صورت نبھایا جائے گا انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد (مسنگ پرسنز) کا مسئلہ صرف بلوچستان تک محدود نہیں بلکہ دیگر صوبوں اور دنیا کے کئی ممالک میں بھی یہ چیلنج موجود ہے لیکن بد قسمتی سے ہمارے ہاں یہ رواج فروغ پاچکا ہے کہ ہر الزام بغیر کسی مصدقہ ثبوت کے اداروں پر دھر دیا جاتا ہے مسنگ پرسن ایک ڈائیسی سبجیکٹ ہے پہلی بات تو یہ ہے کہ اس بات کا تعین کون کرے گا کہ کسی بھی فرد کو کس نے اٹھایا ہے یا پھر وہ اپنی مرضی سے کہیں چھپ گیا ہے ہمارے پاس ایسے مصدقہ ثبوت ہیں کہ بہت سے لوگوں کو دانستہ لاپتہ کہا گیا اور بعد میں وہ دہشت گردی کی سنگین وارداتوں میں ملوث پائے گئے تاہم اس مسئلے سے قانونی طور پر نمٹنے کیلئے بلوچستان میں جامع قانون سازی کی جا چکی ہے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنے کا ضامن ہے انسانی حقوق کی تنظیموں اور ہر زی شعور فرد کو صرف مخصوص بیانیے کو دیکھنے کے بجائے معصوم پنجابیوں کے قتل اور دہشت گردی کی ہر کارروائی کی بھی برملا مذمت کرنی چاہیے انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ دہشت گردوں اور ان کی نام نہاد نمائندہ آوازوں کے خلاف کارروائی ریاست کا آئینی و قانونی اختیار ہے اور حکومت بلوچستان اس اختیار کو پوری قوت سے بروئے کار لائے گی تاکہ صوبے میں امن و ترقی کا سفر متاثر نہ ہو
خبرنامہ نمبر 4930/2025
کوئٹہ12 جولائی:علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق ایک مغربی لہر اتوار سے بلوچستان کے شمالی نصف حصے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ژوب، لورالائی، سبی، نصیر آباد، قلات، لسبیلہ ڈویژنوں میں گرم مرطوب ہوائیں چلنے اورگرج چمک کے ساتھ مختلف جگہوں پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ یہ سپیل بدھ تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ہفتہ اور اتوار کو صوبے کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی توقع ہے۔ تاہم ژوب، موسیٰ خیل، شیرانی، لورالائی، بارکھان، کوہلو، ہرنائی، زیارت، خضدار، سبی، نصیر آباد، ڈیرہ بگٹی، قلات، سوراب، اور جھل مگسی میں بارش کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ کوئٹہ، آواران، اوستہ محمد، لسبیلہ، قلعہ سیف اللہ اور دکی اضلاع میں بھی بارش کا امکان ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سبی میں (32.0 ملی میٹر)، خضدار میں (11.3 ملی میٹر)، لورالائی میں (7.5 ملی میٹر)،بارکھان میں(02.0 ملی میٹر) اور اورماڑہ میں (01.0 ملی میٹر) بارش ریکارڈ کیا گیا۔ڈالبندین میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 45.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا
خبرنامہ نمبر 4931/2025
صوبائی وزیر خزانہ و معدنیات میر شعیب جان نوشیروانی اور ڈپٹی کمشنر خاران منیر احمد سومرو کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کورڈینیشن کمیٹی (DCC) کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے، مختلف محکموں کے افیسران اور ضلعی انتظامیہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں عوامی فلاح وبہبود سے متعلق اہم اسکیموں کی منظوری دی گئی جن میں اسکولوں کی سولرائزیشن، ایمبولینسز کی فراہمی، واٹر اسٹوریج ٹینکس کی تنصیب، غریب و مستحق خواتین کو سیلائی مشینیں کی فراہمی ،صوبائی وزیر خزانہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام فیصلے عوامی بہتری کے لیے کیے گئے ہیں، اور ان کے ثمرات جلد از جلد عوام تک پہنچیں گے۔اجلاس کے بعد صوبائی وزیر خزانہ نے ڈپٹی کمشنر خاران کے ہمراہ پولیس تھانہ خاران کا دورہ کیا، وہاں انہوں نے تھانے کے مختلف شعبہ جات، لاک اپ، سیکیورٹی انتظامات اور عوامی شکایات کے اندراج کے نظام کا تفصیلی معائنہ کیا۔ انہوں نے اس موقع پر پولیس اہلکاروں اور قیدیوں سے بات چیت کی اور ان کے مسائل اورشکایات بھی سنے۔ شدید گرمی کے پیش نظر فوری طور پر لاک اپ میں پنکھے اور ایئر کولر فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے صوبائی وزیر نے پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو پرامن ماحول کی فراہمی اسکے ساتھ انسانوں کی جان ومال کی حفاظت پولیس کی اولین ذمہ داری بنتی ہےاور حکومت اس ضمن میں ہر تعاون فراہم کرینگے۔بعد ازاء وزیر خزانہ نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال خاران کا بھی دورہ کیا وہاں انہوں نے گزشتہ روز دیے گئے احکامات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اپنی ذاتی حیثیت میں ایک مریض کو کوئٹہ ریفر کیا، جبکہ اس سے قبل بھی دو مریضوں کو اپنے خرچ پر مزید علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کروایا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ خاران میں صحت سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے صحت عامہ کی فروغ کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو علاج معالجے کے لیے بہتر سہولیات ان کے دہلیز پر میسر ہو ۔صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے کہا کہ ہم عوامی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہے ہیں، خاران اور صوبے کے دیگر شہروں میں عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہمارا نصب العین ہے۔
خبرنامہ نمبر 4932/2025
تربت12 جولائی: کمشنر مکران قادر بخش پرکانی سے گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی اسکول تربت کے پرنسپل محمد اکبر اسماعیل، سینئر استاد قادر بلوچ اور چیئرمین پی ٹی ایس ایم سی مولا بخش مری نے ملاقات کی ملاقات کا مقصد اسکول کو درپیش تعلیمی، انتظامی اور بنیادی سہولیات سے متعلق مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کے لیے کمشنر مکران سے تعاون کرنا تھا ت ملاقات خوشگوار، سنجیدہ اور تعمیری ماحول میں ہوئی، جس میں کمشنر مکران نے تمام نکات بغور سننے کے بعد فوری اور ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کی یقین دہانی کرائی کمشنر مکران نےکہا کہ گورنمنٹ بوائز ماڈل اسکول سمیت تمام تعلیمی اداروں کا دورہ کروں گا اور درس و تدریسی عمل کا جائزہ بھی لوں گا اور تعلیمی اداروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے عوامی حلقوں نے اس ملاقات کو سہرا اور کہا کہ یہ ملاقات نہ صرف اسکول کی تعلیمی و انتظامی بہتری کی جانب ایک اہم قدم قرار دی جا رہی ہے بلکہ اس سے طلبہ، اساتذہ اور والدین میں نئی امید بھی پیدا ہوئی ہے۔ توقع ہے کہ کمشنر مکران کی ذاتی دلچسپی اور رہنمائی سے اسکول کے مسائل جلد حل ہوں گے۔
خبرنامہ نمبر 4933/2025
زیارت 12 جولائی: ورلڈ امن جرگہ کے زیر اہتمام گورنمنٹ ڈگری کالج ہال میں تقریب کاانعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر ذکاء اللہ درانی تھے۔ تقریب سے
چیئرمین ورلڈ امن جرگہ راحت اللہ خان عرف خان بابا، سردار قاسم خان سارنگزئی،مس سعدیہ، محمد نور پانیزئی، نجیب اللہ سارنگ زئی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ ڈپٹی کمشنر ذکاء اللہ درانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیارت ایک پرامن علاقہ ہے۔ضلع زیارت کے عوام امن پسند اور ترقی چاہتے ہیں۔ بے روزگاری کے خاتمے سمیت سیاحت اور زراعت کے شعبوں میں اگر امن جرگہ کچھ کر سکتا ہے تو ہم نہ صرف شکر گزار ہونگے بلکہ ہر ممکن تعاون بھی کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ورلڈ امن جرگہ کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے زیارت میں امن جرگے کا انعقاد کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ضلع زیارت میں امن وامان کی ذمہ داری حکومت کی ہے اس لیےامن وامان کے قیام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور اس سلسلے میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائینگے۔ کیونکہ ایک پرامن علاقہ ہماری ترقی اور بقاء کا ضامن ہے۔ ورلڈ امن جرگہ کے چئیرمین راحت اللہ خان نے کہا کہ آج زیارت کے پرامن علاقے میں تقریب کا انعقاد کرکے بہت خوشی محسوس ہورہی ہے ہم امن چاہتے ہیں امن سے ہی ترقی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن جرگے کا سفر سوات سے شروع ہوا ہے اور امن کا یہ پیغام ہر جگہ پہنچا ئینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے انٹرنیشنل این جی اوز اور قومی این جی اوز سے رابطے ہیں۔ ہم زیارت میں خوشحالی لائینگے۔
خبرنامہ نمبر 4935/2025
گوادر: چیئرمین گوادر بندرگاہ نورالحق بلوچ نے گوادر پورٹ پر قائم 1.2 ایم جی ڈی صلاحیت کے ڈیسالینیشن پلانٹ کا دورہ کیا۔ دورے کے موقع پر چین سے آئے ہوئے ماہر انجنیئرز اور ڈپٹی ڈائریکٹر گوادر پورٹ، انچارج ڈیسالینیشن پلانٹ انجنیئر گلزار بلوچ نے چیئرمین کو منصوبے کی موجودہ صورتحال اور پیش رفت سے آگاہ کیا۔
چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالتے ہی ڈیسالینیشن پلانٹ کو دوبارہ فعال کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد قلیل مدت میں چینی ماہرین کو مدعو کیا گیا تاکہ تکنیکی مسائل کا فوری حل نکالا جا سکے۔پلانٹ کی بحالی کے کام میں گوادر پورٹ اتھارٹی کے انجنیئر گلزار بلوچ نے اہم کردار ادا کیا، جنہوں نے دن رات محنت کر کے ڈیسالینیشن پلانٹ کو مکمل طور پر آپریشنل بنانے میں کامیابی حاصل کی۔ اس پیشرفت سے گوادر میں جاری پانی کے بحران پر قابو پانے کی امید پیدا ہوگئی ہے۔
خبرنامہ نمبر 4936/2025
کوئٹہ 12 جولائی: ڈائریکٹر جنرل ایکسائیز ٹیکنیشن اینڈ اینٹی نارکوٹکس بلوچستان محمد زمان نے کہا ہے کہ ایکسائیز، اینٹی نارکوٹکس اور پاکستان نیوی کی مشترکہ کارروائی میں 10 ہزار بوتل غیر ملکی شراب برآمد کی گئی ہے۔ محکمہ ایکسائیز ٹیکنیشن اینڈ اینٹی نارکوٹکس نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی کے وژن کے مطابق صوبائی حکومت کے اقدامات کی روشنی میں غیر قانونی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کے علاوہ محکمے کی بہتری اور ریونیو کو بڑھانے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھاتے ہوئے منشیات سے پاک بلوچستان کے لیے کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ اس کا واضح ثبوت حالیہ دنوں میں سامنے آیا جب ایکسائیز کے عملے نے پاکستان نیوی اور جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈینیشن سینٹر (JMICC) کے تعاون سے حساس علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 35 کروڑ روپے مالیت کی غیر ملکی شراب، جس میں 10 ہزار غیر ملکی شراب اور بیئر کی بوتلیں شامل تھیں، قبضے میں لیں۔ یہ بلوچستان میں اب تک ایکسائیز ڈپارٹمنٹ کی ہونے والی سب سے بڑی کارروائی ہے، جبکہ ضبط شدہ کھیپ کی مالیت بین الاقوامی مارکیٹ میں تقریباً 350 ملین روپے بتائی جاتی ہے۔ یہ کھیپ بین الاقوامی ذرائع سے سمندری راستوں کے ذریعے پاکستان میں اسمگل کی جا رہی تھی، جسے ڈائریکٹوریٹ آف ایکسائیز اینٹی نارکوٹکس ساؤتھ زون نے اپنے قبضے میں لے کر اس پر مزید قانونی کارروائی شروع کر دی ہے اور اس سلسلے میں مزید تفتیش بھی جاری ہے۔ اس اہم کامیابی پر ایکسائیز اینٹی نارکوٹکس بلوچستان، پاک بحریہ اور جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن سینٹر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہے اور امید ظاہر کرتا ہے کہ آئندہ بھی اس طرح کی کارروائیوں میں وہ اسی جذبے سے ایکسائیز اینٹی نارکوٹکس بلوچستان کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔ اس کے علاوہ ایکسائیز اینٹی نارکوٹکس بلوچستان نے ماضی میں منشیات کی روک تھام کے خلاف مختلف کارروائیاں کی ہیں، جن میں کروڑوں روپے مالیت کی منشیات، جن میں آئس، چرس، ہیروئین اور تریاق شامل ہیں، برآمد کر کے کئی مجرموں کے خلاف ایف آئی آرز درج کی جا چکی ہیں۔ اسی طرح پوست کی کاشت کے خلاف کارروائیاں بھی جاری ہیں تاکہ پاکستان کے موجودہ “پوپی فری” اسٹیٹس کو برقرار رکھا جا سکے۔ ان کارروائیوں کے دوران بلوچستان کے مختلف اضلاع، جن میں دُکی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، چمن، لورالائی، قلات اور مستونگ شامل ہیں، میں پوست کے خلاف کارروائیاں عمل میں لا کر سینکڑوں ایکڑ پر تیار فصل ضائع کی جا چکی ہے۔ ایکسائیز اینٹی نارکوٹکس ڈپارٹمنٹ بلوچستان آئندہ بھی پوست کی کاشت اور ہر طرح کی منشیات کی روک تھام کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرتا رہے گا۔
خبرنامہ نمبر 4937/2025
قلات 12 جولائی ۔ ڈپٹی کمشنر قلات کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ کا ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر قلات نثاراحمدنورزئی ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن عزیزاللہ رند کے ہمراہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول پس شہر قلات کادورہ کیا۔ڈپٹی کمشنر نے سکول میں دستیاب سہولیات اور درپیش مسائل کا جائزہ لیا۔کلاس رومز میں طالبات سے ملاقات کی اور کورس سے متعلق ان سے سوالات بھی کئے۔ یونیسیف کی جانب سے فراہم کردہ سکول بیگز اور دیگر پڑھنے لکھنے کے سامان بھی طالبات میں تقسیم کئے گئے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ طالبات اپنے تعلیم پر توجہ دیں اور خوب محنت کریں اپنے والدین اور ملک وقوم کا نام روشن کریں۔ اساتزہ سکول میں اپنی حاضریاں یقینی بنائیں اور طالبات کو بھی حاضر رہنے کی تاکید کریں ضلعی انتظامیہ قلات تعلیم کے شعبے کو مزید بہتر بنانے کے لیئے تمام تروسائل بروے کار لارہاہے۔
خبرنامہ نمبر4871/2025کوئٹہ11 جولائی:۔ گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے بلوچستان کے علاقے ڈب سرہ ڈاکئی میں…