Categories: Latest News

10th-October-2025

خبرنامہ نمبر7546/2025
کوئٹہ، 10 اکتوبر۔ صوبائی مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیات نسیم الرحمٰن خان ملاخیل نے میجر سبتین حیدر کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں انہوں نے کہا کہ میجر سبتین حیدر دلیر، فرض شناس اور مادرِ وطن پر جان قربان کرنے والے سپاہی تھے جنہوں نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی،خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر خدمات انجام دیں۔نسیم الرحمٰن ملاخیل نے کہا کہ میجر سبتین حیدر کی شہادت ایک عظیم قومی نقصان ہے، اور پوری قوم ان کی قربانی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاک فوج قوم کا فخر ہے۔ ہماری بہادر افواج نے ہمیشہ ہر محاذ پر دشمن کو منہ توڑ جواب دیا ہے اور کسی بھی دشمن کی سازش ہمارے عزم، حوصلے اور اتحاد کو متزلزل نہیں کر سکتی۔صوبائی مشیر نے میجر سبتین حیدر کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم ان کے غم میں برابر کی شریک ہے اور اس عظیم شہید کو سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، اور قوم ہمیشہ ان کے جذبہ حب الوطنی کو یاد رکھے گی صوبائی مشیر نسیم الرحمان ملاخیل نے گذشتہ روز خیبر پختونخوا میں ہونے والے تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی درحقیقت دہشت و وحشت پر مبنی ایک ذہنیت کا نام ہے جن کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے. کل کے تمام شہداء کو سوگوار خاندانوں کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ پوری قوم آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7547/2025
گوادر 10اکتوبر۔ رکنِ صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ، کمشنر مکران قادر بخش پرکانی، ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمن، چیف انجینئر جی ڈی اے سید محمد بلوچ، ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے مکران ریحان دشتی اور دیگر متعلقہ افسران نے گوادر پورٹ اتھارٹی کے ڈیسالینیشن پلانٹ کا تفصیلی دورہ کیا۔دورے کے دوران انجینئر پیرداد بلوچ نے وفد کو پلانٹ کے مختلف حصوں کا معائنہ کراتے ہوئے تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ڈیسالینیشن پلانٹ روزانہ کی بنیاد پر تقریباً سات لاکھ گیلن صاف پانی پیدا کر کے گوادر شہر، بالخصوص اولڈ ٹاون کے بیشتر علاقوں کو سپلائی کر رہا ہے۔رکنِ صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اور کمشنر مکران نے پلانٹ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ آبی بحران کے تناظر میں یہ منصوبہ عوام کے لیے ریلیف کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے انجینئرز اور عملے کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پانی کی فراہمی کو مزید بہتر اور موثر بنانے کے لیے اقدامات جاری رہنے چاہئیں۔ذرائع کے مطابق اس ڈیسالینیشن پلانٹ کی بحالی اور موثر فعالیت کا سہرا چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ کے سر جاتا ہے، جن کی دن رات کی محنت اور مو¿ثر نگرانی سے پلانٹ تسلسل کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ چیئرمین گوادر پورٹ کے مطابق پلانٹ کی پیداواری صلاحیت میں مزید اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ علاقوں کو صاف پانی فراہم کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7548/2025
گوادر 10اکتوبر۔ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج گوادر میں ورلڈ اسپیس ویک کے موقع پر ایک شاندار اور پرجوش پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کے مہمانِ خصوصی رکنِ صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ تھے، جنہوں نے طالبات کی سائنسی اور تخلیقی صلاحیتوں کو بھرپور انداز میں سراہا۔تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد نعتِ رسولِ مقبول پیش کی گئی۔ طالبات نے اسپیس سائنس سے متعلق مختلف موضوعات پر مدلل تقاریر پیش کیں، جبکہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے سائنسی ماڈلز اور پراجیکٹس کی دلچسپ نمائش بھی کی۔رکنِ صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے مختلف اسٹالز کا تفصیلی معائنہ کیا اور طالبات سے ان کے پروجیکٹس کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے طالبات کی محنت، عزم اور سائنسی رجحان کو سراہتے ہوئے کہا کہ “گوادر کی بیٹیاں باصلاحیت، ذہین اور مستقبل کی معمار ہیں، جو علم و تحقیق کے ذریعے ملک و قوم کا نام روشن کریں گی۔”پرنسپل گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج گوادر محترمہ سبین بلوچ نے اپنے خطاب میں مہمانِ خصوصی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسپیس ویک جیسے پروگرام طالبات میں سائنسی شعور اور تحقیق کا جذبہ پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی سمجھ اور سائنسی سوچ ہی ترقی یافتہ معاشروں کی بنیاد ہے۔مہمانِ خصوصی نے اپنی تقریر میں کالج انتظامیہ، اساتذہ اور طالبات کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے تعلیمی و سائنسی پروگرام نہ صرف علم میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ نوجوان نسل کے اعتماد اور وڑن کو بھی مضبوط بناتے ہیں۔پروگرام کے اختتام پر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے نمایاں کارکردگی دکھانے والی طالبات میں تعریفی اسناد اور کیش انعامات تقسیم کیے، جبکہ پرنسپل محترمہ سبین بلوچ نے مہمانِ خصوصی کو یادگاری سووینیر پیش کیا۔پروگرام کے دوران طالبات کے چہروں پر خوشی اور جوش نمایاں تھا، اور ماحول سائنسی تجسس اور تعلیمی جذبے سے معمور نظر آیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7549/2025
اوتھل 10اکتوبر ۔لسبیلہ یونیورسٹی اف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز میں پروفیشنل ایجوکیشن فاونڈیشن کراچی کی جانب سے فیکلٹی اف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز اور فیکلٹی اف ایگریکلچر کے متعدد مستحق طلبا و طالبات میں زکو ةاسکالرشپس کے چیک تقسیم کی تقریب یونیورسٹی ایڈوانسمنٹ اینڈ فنانشل ایڈ افس کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا۔جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالمالک ترین ، پروفیشنل ایجوکیشن فاونڈیشن کراچی کے فنانس منیجر طاہر حسین ، منیجر اسٹوڈنٹ افیئرز اقصا طاہر ،فنانشل ایڈ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محب اللہ کاکڑ ،ڈپٹی ڈائریکٹر حاجی فیاض حسین و دیگر نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالمالک ترین نے کہا کہ اسکالرشپ کے حقدار وہ طلبا ہیں جو محنت کر کے اچھے نمبر اور CGPA حاصل کر لیتے ہیں۔طلبا کے لیے اسکالرشپ کے بہت سارے مواقع ہیں جو کہ پڑھائی اور لگن سے مشروط ہیں۔انہوں نے کہا کہ پڑھائی پر توجہ دیکر کامیابیاں حاصل کی جا سکتی ہیں۔اسکالرشپس طلبا کے لیے مالی معاونت ہے تاکہ وہ بغیر کسی مالی مشکلات کے اپنی پڑھائی جاری رکھ سکیں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منیجر اسٹوڈنٹ افیئرز اقصا طاہر نے کہا کہ زکوةاسکالرشپس میرٹ پر مستحق طلبا کو دی جاتی ہے جو معیار پر پورا اترتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پڑھنے والے اور مستحق طلبا کے لیے مالی امداد کا مقصد انہیں تعلیم کی زیور سے اراستہ کرنا ہے۔ اس سے پہلے پروفیشنل ایجوکیشن فاونڈیشن کی وفد نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبد المالک ترین سے ان کے افس ملاقات بھی کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7550/2025
: تمپ 10 اکتوبر۔:اسسٹنٹ کمشنر تمپ کی زیر صدارت مختلف محکموں کے سربراہان کا تعارفی اجلاس منعقد ہوا، جس میں محکمہ تعلیم، زراعت، لائیو اسٹاک، مواصلات و تعمیرات، ماحولیات اور سوشل ویلفیئر کے نمائندگان دیگر نے شرکت کی اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں، عوامی سہولیات اور محکماتی کارکردگی کے مختلف امور تبادلہ خیال کیا گیا اسسٹنٹ کمشنر نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کو ہدایت کی کہ ٹھیکیداروں پر نگرانی اور چیک اینڈ بیلنس کو موثر بنایا جائے اور تمام زیر تکمیل منصوبے جلد مکمل کیے جائیں انہوں نے تمام محکموں کو انتظامیہ کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنے اور عوام کو خدمات کی فراہمی میں شفافیت و بہتری یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7551/2025
تربت 10 اکتوبر۔:ڈسٹرکٹ کونسل کیچ کے ڈپٹی چیئرمین میرباہڈ جمیل دشتی سے بلوچستان اکیڈمی تربت کے چیئرمین ڈاکٹر غفور شاد اور سابق چیئرمین و ایگزیکٹیو باڈی کے رکن عبید شاد نے ملاقات کی ملاقات میں چیئرمین ڈاکٹر غفور شاد نے بلوچی زبان کے شعری ورثے “میراث” کی ادبی و ثقافتی اہمیت پر بریفنگ دی۔ ڈپٹی چیئرمین نے بلوچستان اکیڈمی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ مقامی زبان و ادب کی ترویج
دراصل ہماری تہذیبی شناخت کا تحفظ ہے۔انہوں نے اکیڈمی کو درپیش مالی مشکلات کے حل کے لیے ڈسٹرکٹ کونسل کے بجٹ سے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7552/2025
10 اکتوبر۔..ڈپٹی کمشنر نوشکی محمد حسین ہزارہ کی ہدایت پر اے ڈی سی نوشکی عمر جمالی نے بچے کو پولیو کے قطرے پلا کر پولیو مہم کا افتتاع کیا۔ پولیو وائرس سے بچاو کے قطرے بچوں کو پلا کر والدین اپنے بچوں کو معذوری سے بچائیں ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشکی عمر جمالی نے ڈی ایچ او آفس میں پولیو مہم کی افتتاحی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈی ایچ او نوشکی ڈاکٹر عبدالرحمن شیرانی ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر مشتاق مینگل پرنسپل ایم سی ایچ میڈم فاخرہ صاحبہ جماعت السلامی کے صوباہی رہنما حافظ مطیع الرحمن مینگل نے بھی بچے کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلاے اس موقع،پر WHO کے ڈاکٹر جمیل احمد قاضی حبیب۔سی سی او مہراللہ بادینی ڈی ایس وی عطاء اللہ پی پی ایچ ای کے ڈی ایس ایم ریاض علی مینگل ای این ای افیسر اغا داود شاہ سکندر مینگل و دیگر بھی موجود تھے اس موقع پر اے ڈی سی نوشکی عمر جمالی اور ڈی ایچ او نوشکی ڈاکٹر عبدالرحمن شیرانی نے پولیو مہم کے حوالے سے کہا کہ والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں جو بچے پولیو کے وائرس کا شکار ہو جاتے ہیں معذور ہو کر مختلف معاشرتی ناہمواریوں کا شکار ہو کر معاشرے پر بوجھ بن جاتے ہیں پولیو وائرس خطرناک وائرس ہے اس خطرناک وائرس کے خاتمہ کے لیے ہمیں جنگی بنیادوں پر اس مہم کو قومی فریضہ اور جہاد سمجھ کر حصہ لیں ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم آنے والے نسل کو صحت مند معاشرے اور روشن مستقبل دیں کیونکہ بچے ہمارا اصل سرمایہ اور مستقبل ہے قومی جذبے سے سرشار ہو کر پاکستان کو پولیو فری زون ممالک کی صف میں شامل کرنا ہے اس سلسلے میں کوئی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی ہمیں زیادہ محنت جان فشانی اور باہمی کوآرڈینیشن سے شروع ہونے والے پولیو مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے نوشکی کے باشعور والدین سے اپیل کرتے ہے کہ وہ اپنے بچوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں پولیو کے قطرے پلا کر صحت مند معاشرے کی تشکیل کو ممکن بنائیں انہوں نے کہا ورک پلان میں مزید بہتری اور عملہ کے استعداد کار میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ کوئی بچہ بھی پولیو کے قطروں سے محروم نہ ہو شعور آگاہی کے سلسلے میں شعور آگاہی مہم چلائی گئی ہے عوام کا فرض بنتا ہے کہ وہ پولیو کے قطروں کی اہمیت افادیت اور فوائد سے عوام کو آگاہی دیتے ہوئے منفی پروپیگنڈے کو ذائل کرنے کے لیے بھی اپنا کردار ادا کریں ضلعی انتظامیہ اور نوشکی پولیس نے سیکورٹی پلان کے مطابق سیکورٹی کے انتظام کئیں ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر7553/2025
نصیر آباد10اکتوبر۔ کمشنر نصیر آباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و صوبائی وزیر لائیو اسٹاک سردار زادہ فیصل خان جمالی نے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران علاقے میں جاری تعمیر و ترقی کے میگا پراجیکٹس، عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں اور حکومتی اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمشنر نصیر آباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے اس موقع پر صوبائی وزیر کو بتایا کہ حکومت بلوچستان عوامی مفاد میں جو اقدامات کر رہی ہے، ان کی کامیابی کے لیے ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ باہمی ہم آہنگی کے ساتھ عملی اقدامات کر رہی ہے تاکہ عوام کے بنیادی مسائل حل ہوں اور وہ حکومت کی کارکردگی سے براہ راست مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت، آب نوشی اور انفراسٹرکچر کی بحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور ان منصوبوں کو مقررہ مدت میں پائیہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے مانیٹرنگ کا موثر نظام قائم کیا گیا ہے۔ صوبائی و زیر لائیو اسٹاک سردار زادہ فیصل خان جمالی نے کہا کہ موجودہ حکومت وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں عوامی مفاد میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے تاکہ لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تمام کابینہ، وزراء اور اراکین اسمبلی عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کے لیے شب و روز کوشاں ہیں۔ سردار زادہ فیصل خان جمالی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ضلع اور ڈویژن کی عوام سے جو وعدے کیے گئے تھے، انہیں عملی شکل دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ عوام کے بنیادی مسائل کا حل ہماری اولین ذمہ داری ہے اور عوام کے اعتماد کو کسی صورت ٹھیس نہیں پہنچنے دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈویڑنل انتظامیہ تمام ترقیاتی امور کی موثر مانیٹرنگ جاری رکھے تاکہ تمام میگا پراجیکٹس پی سی ون کے مطابق بروقت اور معیاری انداز میں مکمل ہوں اور ان کے ثمرات دیرپا ثابت ہوں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7554/2025
اسلام آباد: 10 اکتوبر ۔پارلیمانی سیکرٹری برائے سیاحت، ثقافت و قانون نوابزادہ میر زرین خان مگسی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے دلکش قدرتی مناظر جیسے کنڈ ملیر بیچ، گولڈن بیچ، گڈانی بیچ، ہنگول نیشنل پارک، ہنگلاج ماتا اور جنوپر کے قدیم جنگلات دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے کشش رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی سطح پر ایسے ایونٹس کے انعقاد سے نہ صرف بلوچستان کی ثقافت اور سیاحت کو فروغ ملے گا بلکہ ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ان خیالت کا اظہار انہوں نے محکمہ ثقافت و سیاحت بلوچستان کے زیر اہتمام لوک ورثہ اسلام اباد میں بلوچستان گرینڈ ٹورزم فیسٹیول کے افتتاحی تقریب کے شرکاء خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر ٹریڈ اینڈ کامرس جان کمال خان، رکن قومی اسمبلی جمال خان رئیسانی، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سیکرٹری ثقافت و سیاحت سہیل الرحمن بلوچ، ڈائریکٹر ٹورزم ڈاکٹر داود خان ترین، ڈائریکٹر سیاحت ہاشم کھیتران، حکومت بلوچستان کے اعلی حکام، آرٹسٹوں ، گلو کاروں و دیگر بڑی تعداد میں موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ “یہ فیسٹیول محض ایک ایونٹ نہیں بلکہ ایک تسلسل ہے، جس کے ذریعے بلوچستان کی ثقافت، سیاحت اور قدرتی خوبصورتی کو بین الاقوامی سطح پر روشناس کرایا جائے گا۔ میر زرین خان مگسی نے کہا کہ گلوکاروں اور آرٹسٹوں نے بلوچستان کے خوبصورت اور مثبت چہرے کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی سرزمین ہزاروں سال پرانی تہذیبوں کی امین ہے، مہرگڑھ جیسے تاریخی آثار اس کی قدامت کا ثبوت ہیں۔ بلوچ، براہوی اور پشتون اقوام نے مل کر اس خطے کی ثقافت کو منفرد رنگ بخشا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا لوک ادب، موسیقی، رقص، دستکاری اور روایتی پکوان پورے ملک میں مقبول ہیں جبکہ صوبے کے عوام کی مہمان نوازی اپنی مثال آپ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قدرت نے بلوچستان کو برف پوش پہاڑوں، نیلگوں ساحلوں اور تپتے ریگستانوں سمیت بے مثال حسن سے نوازا ہے۔ زیارت کے صنوبر کے قدیم جنگلات، گوادر کے ساحل اور بولان پاس کے تاریخی مناظر دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن و استحکام اور بہتر انفراسٹرکچر کی بدولت بلوچستان کے یہ قدرتی خزانے اب دنیا کے سامنے آرہے ہیں۔ نوابزادہ زرین مگسی نے یقین ظاہر کیا کہ بلوچستان گرینڈ ٹورزم فیسٹیول نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بلوچستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7555/2025
رکنی /بارکھان، 10 اکتوبر .۔بلوچستان میں منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف ایک اور بڑی کامیابی، محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و انسدادِ منشیات ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے 60 کلوگرام اعلیٰ معیار کی چرس برآمد کرلی۔ کارروائی رکنی، ضلع بارکھان میں ایک ہینو منی ٹرک سے عمل میں لائی گئی۔محمکہ ایکسائز کی ٹیم نے بارکھان کے علاقے میں کارو¿ائی کے دوران ایک ہینو منی ٹرک نمبر JU-0406 کو مشکوک جان کر روکا، جو بظاہر سیب سے بھرا ہوا تھا۔ تاہم دورانِ تلاشی ڈیزل ٹینک میں بنائے گئے خفیہ خانے سے 60 کلوگرام اعلیٰ معیار کی چرس برآمد ہوئی۔محکمہ ایکسائز کے مطابق، ضبط شدہ گاڑی کو تحویل میں لے کر ایف آئی آر درج کر دی گئی ہے تاکہ منشیات کے اس نیٹ ورک سے جڑے مزید عناصر تک پہنچا جا سکے۔محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن بلوچستان کے ترجمان کے مطابق،منشیات کے خاتمے کے لیے ہماری مہم صوبے بھر میں بلا امتیاز جاری ہے۔ افسران اور عملہ دن رات انتھک محنت سے بلوچستان کو منشیات سے پاک بنانے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7556/2025
خضدار:10 اکتوبر ۔ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کی زیرِ صدارت پولیو ریڈینس میٹنگ منعقد ہوئی، جس کا مقصد 13 اکتوبر 2025 سے شروع ہونے والی پولیو مہم کی تیاریوں کا جائزہ لینا تھا۔ اس میٹنگ میں ڈاکٹر نصرت اللہ، جو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ایریا کوآرڈینیٹر ہیں، ڈاکٹر فرمان اللہ این اسٹاپ آفیسر، ڈاکٹر مجتبی ڈی ایس او، ڈاکٹر کہور خان ایم ایس سول ہسپتال، مرتضی ڈی ایم ایس پی پی ایچ آئی، اور رحیم جتک کمیونیکیشن آفیسر سمیت دیگر متعلقہ نمائندے شریک ہوئے۔ یہ میٹنگ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پولیو کے خاتمے کی طرف ایک اہم پیش رفت تھی، جہاں تمام شرکاء نے مہم کی کامیابی کے لیئے اپنے تجربات اور تجاویز کا تبادلہ کیا۔میٹنگ کے دوران، شرکائ نے 13 اکتوبر سے شروع ہونے والی پولیو مہم کی جامع تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس میں ویکسینیشن ٹیموں کی تشکیل، علاقائی سطح پر آگاہی مہمات ، اور ممکنہ چیلنجز جیسے والدین کے شکوک و شبہات دور کرنا۔ ڈاکٹر نصرت اللہ نے فراہم کی جانے والی تکنیکی مدد اور مانیٹرنگ سسٹم کا ذکر کیا، جبکہ ڈاکٹر مجتبی نے صحت کے عملے کی تربیت پر زور دیا۔ مجموعی طور پر، میٹنگ میں طے پایا کہ مہم کے دوران ہر بچے کو پولیو ڈراپس ضرور پلائے جائیں گے تاکہ خضدار کو پولیو فری ضلع بنایا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے پولیو مہم کے حوالے سے اپنے بیان میں کہاکہ “پولیو کی وبا ہمارے بچوں کی صحت اور مستقبل کو خطرے میں ڈال رہی ہے، اس لیئے ہمیں ہر ممکن کوشش کرنی ہوگی کہ کوئی بھی بچہ ویکسین سے محروم نہ رہے۔” ان کا یہ بیان مہم کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے اور انتظامیہ کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے، جو والدین کو ویکسینیشن کی حوصلہ افزائی کرنے پر مرکوز ہے۔اس کے علاوہ، میٹنگ میں ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کو شرکاء کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر خضدار نے ہدایت دی کہ تمام ذمہ داروں کو جذبے سے سرشار ہو کر کام کرنا ہوگا، تاکہ انسداد پولیو مہم مکمل طور پر کامیاب ہو۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7557/2025
قلات 10اکتوبر۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قلات شاہنواز بلوچ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کا دورہ کیا اور مختلف شعبہ جات سے متعلق ضلعی محکمہ صحت کے حکام نے انہیں بریفنگ دی اس موقع پر ڈسٹرکٹ سرویلنس آفیسر ڈبلیو ایچ او ڈاکٹرنوروز بلوچ ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر محمداقبال نورزئی یونیسیف کے کمیونیکیشن آفیسر ہمایوں لہڑی بھی موجود۔تھے ۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرڈاکٹرانجم بلوچ نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو ضلع بھر میں آر ایچ سیز سی ڈیز کی تعداد ٹوٹل اسٹاف کی تعداد ہیلتھ سینٹرزکو فراہم کردہ ادویات پرنس کریم خان ہسپتال میں دستیاب سہولیات درپیش مسائل ڈاکٹرزاور دیگر پیرامیڈیکل اسٹاف کی حاضریوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ڈی ایچ او نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو آنے والے پولیو مہم میں حصہ لینے والے ٹیموں مانیٹرنگ آفیسرز کی تربیت سکیورٹی پلان سمیت دیگر اہم امور سے متعلق بھی آگاہی دی۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شاہنواز بلوچ نے کہاکہ محکمہ صحت قلات کے ذمہ داران اپنے تمام اسٹاف کی حاضریاں یقینی بنائیں صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیئے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت مل کر جدوجہد کررہی ہے حکومت بلوچستان کے وژن کے تحت دیہی علاقوں میں بھی صحت عامہ کے بہتر سہولیات کی فراہمی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر7558/2025
کوئٹہ، 10 اکتوبر ۔بلوچستان فوڈ اتھارٹی کا غیر معیاری اور مضرِ صحت گوشت کی فروخت کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے۔ صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بلوچستان فوڈ اتھارٹی حاجی نور محمد دمڑ کی خصوصی ہدایت پر کوئٹہ شہر میں جاری مہم کے تحت جوائنٹ روڈ کے مختلف علاقوں میں فوڈ سیفٹی ٹیموں نے متعدد گوشت کی دکانوں کا تفصیلی معائنہ کیا۔ دوران انسپیکشن کل 50 دکانوں کی چیکنگ کی گئی ، 3 مٹن، 32 فش اسٹالز ، 4 بیف شاپس اور 6 پولٹری شاپس مالکان پر جرمانے عائد جبکہ 5 مراکز کو اصلاحی نوٹسز جاری کیے گئے۔اتھارٹی حکام کے مطابق جرمانہ کردہ مراکز میں حفظانِ صحت کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزیاں سامنے آئیں جن میں صفائی کی مجموعی حالت کی خرابی ، آلودہ فریزرز، مکھیوں کی بھرمار، دکانوں کے باہر گوشت گرد و غبار میں لٹکا ہوا اور بغیر لائسنس کاروبار جیسے عوامل شامل تھے۔ ترجمان بی ایف اے کے مطابق مہم کا مقصد عوام کو محفوظ، تازہ اور معیاری گوشت کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ اس ضمن میں مختلف انسپیکشن ٹیموں کو ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر انسپیکشنز کو موثر بناتے ہوئےخلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7559/2025
کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ سے سابق صوبائی وزیر میر طارق محمود کھیتران نے ملاقات کی۔ ملاقات میں لورالائی ڈویژن کے مختلف اضلاع میں عوامی فلاح و بہبود، تعلیم، صحت، خوراک اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر ایڈیشنل کمشنر اعجاز احمد جعفر، ڈویژنل ڈائریکٹر بلوچستان فوڈ اتھارٹی شراف الدین اور محمد رمضان کھیتران بھی موجود تھے۔میر طارق محمود کھیتران نے زور دیا کہ دور دراز علاقوں میں تعلیمی اداروں اور صحت کی سہولیات کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنایا جائے تاکہ عوام کو ان کے دروازے پر بنیادی سہولیات میسر آسکیں۔کمشنر لورالائی نے یقین دلایا کہ ڈویژن میں جاری ترقیاتی کاموں کو شفاف انداز میں مکمل کیا جائے گا اور عوامی مسائل کے حل کے لیے ہر سطح پر عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر 7560/2025
کوئٹہ10 اکتوبر:گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ انصاف میں تاخیر ہی بےانصافی کے مترادف ہے یہ وہ تلخ حقیقت ہے جس کا سامنا آج بھی بہت سارے سائلین کرتے ہیں. جب بھی انصاف میں تاخیر ہوتی ہے تو غریب و نادار سائلین کو دو مختلف بار نقصان اٹھانا پڑتا ہے پہلی مرتبہ خود جرم سے جبکہ دوسری دفعہ وہ سست روی اور تکلیف دہ قانونی عمل سے دو چار ہو جاتے ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ سستا اور فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے صوبائی محتسب کا ادارہ اپنی کوششوں کو مزید تیز کریں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں صوبائی محتسب میں درخواست دینے والے سائلین اور مختلف محکموں کے بارے میں شکایات کرنے والوں کی ہفتہ وار سماعت کرتے ہوئے کیا. واضح رہے کہ گورنر ہاؤس کے شکایات سیل کے ذریعے کام کرنے والی کوائزی کورٹ ایک باقاعدہ عدالت کی طرح کام کرتی ہے جس کو قانونی اصطلاح میں کوائزی کورٹ (Quasi Court) بھی کہا جاتا ہے. سماعت کے دوران گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ تمام سرکاری محکمے اپنی سروس ڈلیوری کو موثر بنانے، وسائل، میرٹ کی بنیاد پر تقرریاں اور پروموشن اور ہر قسم کی بےضابطگیوں کے خاتمے کیلئے ٹھوس عملی اقدامات کریں. گوڈ گورننس میں بروقت سماجی انصاف، انسانی حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ معاشرے کی عظیم اکثریت کی تمام سیاسی و معاشی سرگرمیوں میں شرکت و شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جاتے ہیں. گورنر مندوخیل نے مختلف محکموں اور اداروں کے سربراہان پر زور دیا کہ وہ اپنے دفتری معاملات میں بھی جائز شکایات کا ازالہ کیا کریں اور شکایت کنندگان کے حقوق واختیارات کی پاسداری کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں. ہمیں تمام پبلک انسٹی ٹیوشنز کو عوام کی ضروریات اور شکایات کیلئے جوابدہ بنانے ہوں گے. اس ضمن میں گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے اپنی پوری گورنر ہاؤس ٹیم بالخصوص ایڈیشنل سیکرٹری عبدالغفور کاکڑ کی کوششوں کو سراہا. انہوں نے کہا کہ صوبائی محتسب کا ادارہ غریب لوگوں کو بروقت اور سستا انصاف فراہم کرنے کیلئے ایک بہتر ادارہ ہے. خاص طور پر معاشرے کے وہ غریب و نادار لوگ جو وکیلوں کی بھاری فیس برداشت نہیں کر سکتے۔

خبرنامہ نمبر 7561/2025
اسلام آباد، 10 اکتوبر’وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں سیاحت کے شعبے کو ترقی دے کر بلوچستان کے مثبت اور پُرامن تشخص کو اجاگر کیا جائے گا صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سیاحت کے فروغ کے لیے نجی و سرکاری اشتراک کے تحت سرمایہ کاروں کو ون ونڈو سسٹم کے تحت تمام سہولیات ایک ہی مرکز سے فراہم کی جائیں گی تاکہ انہیں کسی قسم کی سرکاری رکاوٹ یا غیر ضروری مراحل کا سامنا نہ کرنا پڑے یہ بات انہوں نے جمعہ کے روز بلوچستان ٹورزم فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ میرٹ پر مبنی نظام ہمیشہ بہتر نتائج دیتا ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ صوبے میں میرٹ کی بنیاد پر منتخب باصلاحیت افسران اور ماہرین اپنی کارکردگی سے ترقی و استحکام کا مظاہرہ کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سیکرٹری برائے سیاحت نوابزادہ زرین خان مگسی، سیکرٹری ثقافت سہیل الرحمٰن بلوچ، اور بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ سمیت تمام افراد میرٹ، محنت اور دیانتداری کا عملی نمونہ ہیں جن کی کارکردگی صوبے میں ایک مثبت مثال بن کر سامنے آئی ہے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کا حقیقی تشخص امن، محبت اور مہمان نوازی سے عبارت ہے مگر بدقسمتی سے صوبہ عمومی طور پر منفی خبروں تک محدود دکھایا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ آج کے فیسٹیول نے بلوچستان کے خوبصورت، ثقافتی اور پرامن چہرے کو اجاگر کیا ہے جو اصل بلوچستان کی نمائندگی کرتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں چند منفی عناصر پورے صوبے کی مکمل تصویر نہیں بلکہ اصل بلوچستان وہ ہے جو فطری حسن، دلکش مناظر اور بے مثال ثقافتی ورثے کا امین ہے اس حسن کو دنیا کے سامنے لانے اور اسے دریافت کرنے کی ضرورت ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت بلوچستان اپنے تین سالہ سیاحتی منصوبے پر عمل پیرا ہے جس میں بنیادی توجہ رسل و رسائل کی بہتری، انفراسٹرکچر کی ترقی، اور نجی شعبے کی شمولیت کے ذریعے سیاحتی امکانات کو حقیقت میں بدلنے پر مرکوز ہے انہوں نے بلوچستان ٹورزم فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر تمام منتظمین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے مثبت اور تخلیقی اقدامات نہ صرف بلوچستان کی پہچان کو نیا رنگ دے رہے ہیں بلکہ صوبے کے روشن اور پُرامید مستقبل کی بنیاد بھی مضبوط کر رہے ہیں

خبرنامہ نمبر 7562/2025
سبی 10 اکتوبر:ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں اسسٹنٹ کمشنر بختیار آباد میر بہادر خان بنگلزئی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اکبر سولنگی، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر قادر ہارون، ایم ایس ڈی ایچ کیو اسپتال ڈاکٹر عمیر حسین سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر تمام افسران نے اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی سے متعلق ڈپٹی کمشنر کو تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں ضلعی محکمہ صحت کی کارکردگی، حاضری کے نظام اور جاری منصوبوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے ہدایت کی کہ تمام ڈاکٹرز اور محکمہ صحت کا عملہ ڈیوٹی روسٹر کے مطابق اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دیں اور غیر ضروری یا اضافی چھٹیوں سے گریز کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ غیر حاضر یا مسلسل غیر حاضر عملے کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جائے گی، کیونکہ عوامی سہولت کے اداروں میں غفلت یا لاپرواہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ محکمہ صحت میں بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (BSDI) کے تحت جاری اور مکمل منصوبوں کی مانیٹرنگ اور دیکھ بھال کو یقینی بنایا جائے، تاکہ عوام کو ان منصوبوں کے ثمرات بروقت میسر آئیں۔

خبرنامہ نمبر 7563/2025
لورالائی 10اکتوبر2025: ایس ایس پی لورالائی احمد سلطان کی زیرِ صدارت مختلف اقوام کے مشران اور قبائلی عمائدین کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پی ڈی ایس پی سردار نصراللہ خان حمزازئی اور ایس ڈی پی او کریم مندوخیل سمیت متعدد افسران نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ایس پی لورالائی نے کہا کہ لورالائی میں امن و امان کی بہتری اور منشیات کے ناسور کے خاتمے کے لیے علاقہ معتبرین کا کردار قابلِ تحسین ہے۔ لورالائی ایک پُرامن علاقہ ہے جہاں تمام اقوام باہمی تعاون سے سکونت پذیر ہیں۔ پولیس اور قبائلی عمائدین کے درمیان ہمیشہ مثبت تعلقات قائم رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تاریاک (افیون) اور بھنگ کے فصل سیزن کے آغاز کے پیش نظر ہم ایک بار پھر علاقے کے معتبرین، عمائدین اور زمیندار ایکشن کمیٹی کے ذریعے یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ منشیات کی کاشت سے مکمل اجتناب کیا جائے۔ کیونکہ اس کی وجہ سے نوجوان نسل اور معاشرہ تباہ ہوتا ہے۔
ایس ایس پی نے واضح کیا کہ اس سال اگر کسی نے منشیات کی فصل کاشت کی تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، جس سے ان کا شناختی کارڈ بلاک اور زمین سرکاری تحویل میں لی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر زمیندار زیتون کی کاشت پر توجہ دیں تو اس سے نہ صرف معیشت مضبوط ہوگی بلکہ علاقے کا نام بھی روشن ہوگا۔آخر میں انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام کے لیے عوام کا تعاون ناگزیر ہے۔ تمام اقوام اپنے علاقوں میں ملک دشمن عناصر اور جرائم پیشہ افراد پر کڑی نظر رکھیں۔ پولیس ہر وقت عوام کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی۔اجلاس کے شرکاء نے پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اجلاس میں قبائلی معتبرین سردار سکندر حیات جوگیزئی، سردار ثاقب کدیٰزئی، ملک امان ناصر، سردار جعفر اوتمانخیل، سردار فاروق حمزازئی، چیئرمین مارکیٹنگ کمیٹی ملک عبدالملک اوتمانخیل، ملک نورالدین خدرزئی، زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنما سیٹھ عطااللہ اوتمانخیل، وڈیرہ اجمل مردانذئی عبدالہادی اخونذادہ، سردار فرحت اوتمانخیل، اخترشاہ شیخ، ملک جمالدین اوتمانخیل، ملک سلطان جلالزئی اور ملک نصیب اوتمانخیل سمیت دیگر عمائدین کو مدعو کیا گیا تھا-

خبرنامہ نمبر 7564/2025
سبی 10 اکتوبر:ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ویجیلنس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں اسسٹنٹ کمشنر بختیار آباد میر بہادر خان بنگلزئی، ڈپٹی ڈائریکٹر لیبر اینڈ مین پاور سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ یہ کمیٹی کا پہلا اجلاس تھا، جس میں مزدوروں کے حقوق، طے شدہ اجرتوں، باؤنڈڈ لیبر اور انسانی اسمگلنگ سے متعلق امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں حکومت کی جانب سے طے کردہ ٹرمز اینڈ کنڈیشنز کا جائزہ لیتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ مقررہ ریٹ کے مطابق مزدوروں کو اجرتوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے۔ ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ، جبری مشقت کے خاتمے اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق مزدوروں کے ساتھ بہتر رویہ، شفاف نظامِ اجرت اور محفوظ ماحول کو یقینی بنانا ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے
خبرنامہ نمبر 7565/2025
سبی 10 اکتوبر:ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں اسسٹنٹ کمشنر بختیار آباد میر بہادر خان بنگلزئی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالستار لانگو، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میل طارق الماس، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میل لہڑی لیاقت علی لغاری، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فیمیل لہڑی سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ضلع بھر کے تعلیمی اداروں کی کارکردگی، اسکولوں کی فعالیت، پولیو مہم اور جاری منصوبوں پر تفصیلی غور کیا گیا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے کہا کہ انسدادِ پولیو مہم 13 اکتوبر سے شروع ہونے والی ہے، اس لیے تمام اسکولوں میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا عمل یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو ہدایت کی کہ تمام اسکول سربراہان کو فوری طور پر آگاہ کیا جائے تاکہ کوئی بچہ مہم سے محروم نہ رہے۔اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ضلع کے 26 غیر فعال اسکولوں میں سے 13 نان ایگزسٹ ہیں، جبکہ باقی 13 اسکول ایسے ہیں جن کے بی ایم آئی ایس کوڈ ڈبل ہیں یا وہ گراؤنڈ پر موجود نہیں۔ ایسے اسکولوں کو ان آبادی والے علاقوں میں منتقل کیا جائے گا جہاں اسکول موجود ہیں مگر نام اندراج نہیں رکھتے۔مزید یہ کہ ضلع کے 13 شیلٹر لیس اسکولز کو بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (BSDI) کے اگلے مرحلے میں عمارتوں کی منظوری کے لیے شامل کیا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر نے غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کارروائی اور ان کی تنخواہوں سے کٹوتی کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی بہتری کے لیے حاضری، نظم و ضبط اور ذمہ داری پر کسی قسم کا سمجھوتہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

خبرنامہ نمبر 7566/2025
کوئٹہ۔ صؤبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ اور صوبائی مشیر کھیل و امور نوجوانان مینا مجید بلوچ نے وزیر اعظم پاکستان ایکسلیریٹڈ وہیکلز الیکٹریفیکیشن ( PAVE) پروگرام کے تحت سال 2024 کے ایف اے ایف ایس سی کے پوزیشن ہولڈر طلباء و طالبات میں الیکٹرک سکوٹیز تقسیم کیں۔ اس موقع پر چیئر مین بلوچستان بورڈ محمد اسحاق اور ڈپٹی ڈائریکٹر شمس اللہ خان کاکڑ بھی موجود تھے۔ چیئرمین بورڈ محمد اسحاق نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور طلباء کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔طلباء سے اپنے خطاب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کے بچوں نے نہ صرف انتہائی نامساعد حالات میں تعلیمی سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے بلکہ پوزیشنز بھی لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان نے غیرفعال سکولوں کو دوبارہ فعال کردیا ہے۔سکولوں میں غیرحاضر اساتذہ کو دوبارہ حاضر کروادیا ہے۔ نقل کے روک تھام کیلیے عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ چیئرمین بورڈ کا وژن نہایت مثبت ہے۔ وہ سسٹم کی بہتری کیلیے بہت محنت کررہے ہیں انکے اور انکی ٹیم کے محنت کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آج کے لگائے گئے پودے کل تناور درخت ثابت ہوں گے۔ بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ صوبائی حکومت کی مثبت پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ ہونہار طلبہ و طالبات اپنا لوہا منوارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میرٹ کی بحالی سے ہی ترقی ممکن ہے اسکا فائدہ براہ راست غریب اور محنتی طلباء کو ہوتا ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ بیف کے ذریعے سترہ ہزار بچے بچیاں دوسرے صوبوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ موجودہ حکومت میرٹ سسٹم کو برقرار رکھنے کیلیے ہر ممکن قدم اٹھارہی ہے۔علاوہ ازیں دنیا بھر کے ٹاپ 200 جامعات میں بلوچستان کے طلباء و طالبات اعلی تعلیم کیلیے جاسکتے ہیں۔ اس موقع پر مشیر کھیل و یوتھ افیئرز مینا مجید بلوچ نے کہا کہ یہ طلباء کیلیے الیکٹرک سکوٹیز وزیراعظم پاکستان کی جانب سے ہونہار طلباء و طالبات کیلیے ایک ٹوکن آف ایپری سی ایشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی ترقی کی بنیاد ہے۔ مشیر نوجوانان نے کہا کہ بچوں کیلیے والدین کی رہنمائی اور مدد بہت ضروری ہیں۔ مشیر امور نوجوانان نے کہا کہ ہماری آبادی کا آدھا حصہ بچیوں پرمشتمل ہے جنکو آج نہیں تو کل آگے آنا ہوگا۔ حکومت کی جانب سے 16000 اساتذہ کی بھرتی ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سکولوں کی حالت زار بہتر بنا رہے ہیں۔نقل کی حوصلہ شکنی کیے بغیر میرٹ کا قیام ناممکن ہے سرکاری تعلیمی اداروں کو بہتر بنانے کیلے 3100 سکول فعال کردئیے گئی ہیں۔ پروگرام کے آخر میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں سکوٹیز تقسیم کیے گئے۔

خبرنامہ نمبر 7567/2025
لورالائی10اکتوبر 2025: پولیو کے خاتمے کی قومی مہم 2025ء کے سلسلے میں لورالائی ڈی سی آفس میں شاندار افتتاحی پروگرام منعقد ہوا, ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نورعلی کاکڑ ،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فیمیل فوزیہ درانی WHOکے ڈاکٹر زرک خان ڈی ایس پی عبدالکریم مندوخیل اودیگر نے بچوں کو پولیو کے قطرۓ پلاکر انسداد پولیو مہم کا افتتاح کیا افتتاحی تقریب میں محکمہ صحت کی پولیو ٹیموں کے دیگر اراکین اور معزز شہری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ افتتاحی تقریب کے بعد ضلع بھر میں 13 اکتوبر سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم سے قبل ہیلتھ ورکرز اور فیلڈ ٹیموں کو عملی تربیت کرنا تھا تاکہ مہم کے دوران ہر بچے تک پولیو کے قطرے پہنچائے جا سکیں۔ افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، یہ صرف محکمہ صحت کا نہیں بلکہ پوری قوم کا مشن ہے،انہوں نے فیلڈ ورکرز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی خدمات دیانتداری اور ذمہ داری سے انجام دیں تاکہ لورالائی کو پولیو فری ضلع بنایا جا سکے، ڈبلیو ایچ او ڈاکٹرزرک خان نے اپنے خطاب میں مہم کے تکنیکی پہلوؤں، حفاظتی اقدامات اور والدین میں شعور اجاگر کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اور دیگر مقررین نے کہا کہ آگاہی مہم پولیو کے خاتمے کی بنیاد ہے، فیلڈ ورکرز کو ہر گھر تک رسائی یقینی بنانی ہوگی۔سیشن کے دوران آگاہی ویڈیوز اور معلوماتی مواد کے ذریعے شرکاء کو پولیو وائرس کے خطرات اور بچاؤ کی حکمتِ عملی سے آگاہ کیا گیا۔ آخر میں ڈپٹی کمشنر اور ڈبلیو ایچ او نے مہم میں شامل ٹیموں کے جذبے کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ لورالائی کی تمام ٹیمیں اس پولیو مہم میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق انسداد پولیو مہم 13 اکتوبر سے 17 اکتوبر 2025 تک جاری رہے گی جس کے دوران ضلع کے پانچ سال تک عمر کے تمام بچوں تک رسائی کو یقینی بنایا جائے گا

خبرنامہ نمبر 7568/2025
کوئٹہ ، 10 اکتوبر : وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ایکس” پر جاری بیان میں صوبے میں تعلیمی ترقی کے لیے حکومتی اقدامات اور اصلاحاتی ایجنڈے پر روشنی ڈالی ہے وزیر اعلیٰ کے مطابق بلوچستان میں 3200 سے زائد سرکاری سکولوں کو دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں تقریباً 82 ہزار طلبہ و طالبات دوبارہ تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو رہے ہیں میر سرفراز بگٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبے میں “سو فیصد سکول فعال بنانے” کے لیے اقدامات جاری ہیں اور حکومت اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ بلوچستان میں کوئی بچہ سکول سے باہر نہ رہے۔

خبرنامہ نمبر 7569/2025
کوئٹہ، 10 اکتوبر ۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی کی زیر صدارت 13 اکتوبر سے شروع ہونے والی انسدادِ پولیو مہم کے سلسلے میں ایک اہم ریڈینس میٹنگ منعقد ہوئی۔ اجلاس میں ڈی ایچ او، ڈپٹی ڈی ایچ او، نیشنل ای او سی کے اراکین، ڈسٹرکٹ پولیو آفیسران، متعلقہ محکموں کے نمائندگان اور دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں 13 اکتوبر سے شروع ہونے والی پولیو مہم کے حوالے سے سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور جامع پلان مرتب کیا گیا۔اس مہم کے دوران ضلع کوئٹہ میں 4 لاکھ 76 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے ساتھ ساتھ وٹامن اے کے سپلیمنٹس بھی دیے جائیں گے۔پولیو مہم کو مؤثر اور کامیاب بنانے کے لیے 1641 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ مہم کے دوران عملے کی حفاظت اور امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے 1420 سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ تمام ادارے، محکمے اور فیلڈ ٹیمیں بھرپور ذمہ داری کے ساتھ اپنا کردار ادا کریں تاکہ کوئی بچہ پولیو کے قطروں سے محروم نہ رہے۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں اور اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلائیں۔

خبرنامہ نمبر 7570/2025
کوئٹہ، 10 اکتوبر :بلوچستان حکومت نے تعلیمی میدان میں ایک بڑی پیش رفت کرتے ہوئے صوبے کے 3,862 غیر فعال اسکولوں میں سے 3,144 اسکولوں کو دوبارہ فعال کردیا، جس سے 81 ہزار سے زائد بچوں کو تعلیم کے مواقع میسر آگئے ہیں محکمہ تعلیم بلوچستان کے ذرائع کے مطابق یہ صوبائی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ہے جس کے تحت 81 فیصد اسکول بحال کیے گئے۔ اس کامیابی میں اساتذہ کی بڑے پیمانے پر تعیناتی نے کلیدی کردار ادا کیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 1,866 ایس بی کے اساتذہ کو فیز۔1 میں تعینات کیا گیا، جبکہ 837 کنٹریکٹ اساتذہ فیز۔2 اور 86 اساتذہ فیز۔3 کے تحت شامل ہوئے۔ مزید برآں 290 اسکول عملے کی از سرِ نو تقسیم کے ذریعے فعال کیے گئے، جبکہ این سی ایچ ڈی، بی ای سی ایس، پاک فوج اور ڈپٹی کمشنرز نے بھی بھرپور تعاون کیا۔اضلاع پشین، خضدار اور آواران کارکردگی کے لحاظ سے نمایاں رہے۔ پشین میں 230 اسکولوں کی بحالی کے ساتھ 10,076 نئے طلباء داخل ہوئے، جبکہ خضدار اور آواران میں بالترتیب 7,394 اور 6,529 نئے اندراجات رپورٹ ہوئے۔ دور دراز علاقوں جیسے ژوب اور نصیرآباد میں بھی قابلِ ذکر بہتری دیکھی گئی حکام کے مطابق یہ کامیابی بلوچستان میں تعلیمی اصلاحات کا سنگِ میل ہے، جو اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ صوبے کا کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہے۔ آئندہ مرحلے میں حکومت اسکولوں کی پائیداری، بنیادی سہولیات اور اساتذہ کی دستیابی پر توجہ مرکوز کرے گی یہ مہم بلوچستان کی تاریخ میں سب سے بڑی تعلیمی بحالی کی کوشش قرار دی جا رہی ہے، جو ایک باعلم اور بااختیار صوبے کے وژن کی عملی تعبیر ہے۔

خبرنامہ نمبر 7571/2025
نصیرآباد۔۔۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و صوبائی وزیر لائیو سٹاک سردارزادہ فیصل خان جمالی نے کہا ہے کہ محکمہ لائیو سٹاک بلوچستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے حکومت اس شعبے کی بحالی اور فروغ کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے گزشتہ چند سالوں سے حالات کے باعث تاریخی سبی میلہ منعقد نہیں ہوپا رہا تھا تاہم اس سال حکومت بلوچستان اور محکمہ لائیو اسٹاک کی بھرپور کوششوں سے سبی میلے کا کامیاب انعقاد کیا گیا جو صوبے کے عوام کے لیے خوشی روزگار کی فراہمی اور معاشی سرگرمیوں کا باعث بنا۔ دسمبر سے مارچ کے دوران ایک اور بڑا پاکستان کی سطح کا لائیو اسٹاک میلہ منعقد کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جس میں نئی نسل کے جانور مقامی بریڈز اور جدید ویٹ پروڈکٹس متعارف کرائے جائیں گے تاکہ بلوچستان کے کسانوں اور مالداروں کو بہتر معاشی مواقع فراہم ہونگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ مراد جمالی کمشنر آفس میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر محمد بچل سومرو بھی موجود تھے ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر لائیو سٹاک سردار زادہ فیصل خان جمالی نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں موجودہ حکومت ترقیاتی منصوبوں پر بھرپور توجہ دے رہی ہے جب ہم حکومت میں آئے تو استامحمد کی حالت نہایت خستہ تھی نہ دفاترز تھے نہ عمارتیں اور نہ ہی بنیادی ڈھانچہ موجود تھا مگر آج حکومت کی سنجیدگی اور ٹیم ورک کے نتیجے میں کام جاری ییں سڑکوں کی تعمیر اور پانی کی فراہمی کے متعدد منصوبے جاری ہیں جن سے دیہی آبادی کو نمایاں ریلیف مل رہا ہے انہوں نے کہا کہ استامحمد میں بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر پی ایس ڈی پی کے تحت نئی واٹر سپلائی اسکیم شامل کر لی گئی ہے تاکہ عوام کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے سردارزادہ فیصل خان جمالی نے کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی اور سردار محمد ہارون خان جمالی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ذاتی دلچسپی اور کوششوں سے استامحمد گرلز کالج کی زمین کا مسئلہ حل ہو گیا ہے جس کے تمام قانونی مراحل مکمل کر لیے گئے ہیں کالج کی تعمیر کے کاغذات اور منظوری آخری مرحلے میں ہیں اور رواں سال کے اختتام تک تعمیراتی کام کا آغاز کر دیا جائے گا جس سے علاقے کی طالبات کے لیے اعلیٰ تعلیم کے مواقع پیدا ہوں گے۔

خبرنامہ نمبر 7572/2025
گوادر، 10 اکتوبر:ممبر صوبائی اسمبلی گوادر مولانا ہدایت الرحمن ڈی جی جی ڈی اے معین الرحمن خان، کمشنر مکران قادر بخش پرکانی، چیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد اور دیگر افسران نے ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دفتر میں گوادر میں پانی کی موجودہ صورتحال سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں اجلاس کے دوران گوادر میں پانی بحران سے نمٹنے کے لیے اداروں اور صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک اٹھائے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ گوادر میں پانی کی فراہمی کی صورتحال اب بتدریج بہتری کی طرف جا رہی ہے، اور امید ظاہر کی گئی کہ آئندہ چند دنوں میں اس بحران پر بڑی حد تک قابو پا لیا جائے گا۔اس موقع پر بتایا گیا کہ میرانی ڈیم سے اس وقت تقریباً 50 کے قریب ٹینکرز روزانہ پانی سپلائی کر رہے ہیں، جبکہ آئندہ دو سے تین دنوں میں مزید 50 بڑے سائز کے ٹینکرز کو بھی سپلائی لائن میں شامل کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح شادی کور ڈیم سے پانی کی فراہمی میں بھی بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ گوادر پورٹ اتھارٹی کے واٹر ڈیسلینیشن پلانٹ کی استعداد کار بڑھانے پر بھی کام جاری ہے۔اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں گوادر میں پانی کی مجموعی سپلائی اور ڈیمانڈ کے درمیان توازن پیدا ہو رہا ہے۔ تاہم ڈسٹری بیوشن لائنوں اور مقامی سطح کے تکنیکی مسائل کے باعث بعض علاقوں میں وقتی مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن نے عوام سے اپیل کی کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، اداروں کے ساتھ تعاون جاری رکھیں، اور پانی کے استعمال میں کفایت شعاری اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے عوام کے لیے پانی کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے شب و روز مصروف عمل ہیں، اور ان شاءاللہ جلد صورتحال مکمل طور پر معمول پر آ جائے گی۔بعد ازاں، انہیں نے جی پی اے واٹر ڈیسلینیشن پلانٹ کا بھی دورہ کیا اور وہاں جاری کام کا جائزہ لیا۔

خبرنامہ نمبر 7573/2025
تُربت 10 اکتوبر : کمشنر آفس تُربت میں انسدادِ پولیو مہم کے سلسلے میں ایک اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر تابش علی نے کی۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر محمد بلوچ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ، ڈاکٹر عبدالراوف بلوچ، پولیو ڈویژنل ڈائریکٹر مکران ڈاکٹر محمد اشرف خان، عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ ڈاکٹر میر ارسلان، ڈاکٹر فاروق رند، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر عزیز دشتی، پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم ڈاکٹر منیر احمد سمیت مختلف محکموں کے افسران نے شرکت کی ۔اس موقع پر ضلع گوادر اور پنجگور کے افسران نے آن لائن اجلاس میں شریک رہے اجلاس میں بتایا گیا کہ ضلع کیچ میں 5 سال سے کم عمر 93,667 بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے 392 موبائل ٹیمیں، 11 ٹرانزٹ پوائنٹس، اور 86 فکس پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں تاکہ مہم مؤثر انداز میں مکمل ہو سکے۔بعد ازاں اے ڈی سی تابش علی اور ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالراوف بلوچ نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا باضابطہ افتتاح کیا۔بریفنگ دیتے ہوئے پولیو ڈویژنل ڈائریکٹر مکران، ڈاکٹر محمد اشرف خان نے کہا کہ اس بار پولیو کے قطروں کے ساتھ ساتھ بچوں کو وٹامن اے کے ڈوز بھی فراہم کیے جائیں گے تاکہ ان کی نشوونما اور قوتِ مدافعت میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے تمام بچوں کو لازمی طور پر پولیو کے قطرے پلوائیں تاکہ کوئی بچہ اس خطرناک بیماری سے محروم نہ رہے۔ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالراوف بلوچ نے کہا کہ انسدادِ پولیو ٹیموں نے مکمل تیاری کر لی ہے اور مہم کی کامیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ضلع کیچ کا کوئی بھی بچہ پولیو کے قطروں سے محروم نہ رہ جائے۔ اے ڈی سی تابش علی نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے والدین، اساتذہ، میڈیا نمائندگان اور علماء کرام کا تعاون نہایت اہم ہے انہوں نے کہا کہ یہ مہم اسی وقت کامیاب ہو سکتی ہے جب پوری کمیونٹی ایک ساتھ کھڑی ہو، کیونکہ پولیو کا خاتمہ صرف حکومت کا نہیں بلکہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

خبرنامہ نمبر 7574/2025
زیار ت 10 اکتوبر:ڈپٹی کمشنر زیارت محمدریاض داوڑ نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال زیارت کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹریاسر بلوچ ایم ایس ڈاکٹر عرفان بھی موجوتھےدورے کے دوران ڈپٹی کمشنر نے مختلف وارڈز، ایمرجنسی، لیبارٹری اور دیگر شعبہ جات کا معائنہ کیا۔ انہوں نے مریضوں سے فراہم کی جانے والی طبی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا اور ہسپتال عملے سے ان کی کارکردگی پر بھی گفتگو کی۔ڈپٹی کمشنر محمدریاض خان داوڑ نے ہسپتال انتظامیہ کو عوام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ صحت عامہ کی سہولیات میں مزید بہتری کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن تعاون فر اہم کرے گی انہوں نے کہا کہ غیر حاضر ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جائے گی ڈاکٹر اور مددگار اسٹاف کی غیر حاضری کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں صفائی کے نظام کو مزید بہتر بنایا جائے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے مریضوں کا بروقت علاج کیا جائے ان کی داد رسی کی جائے تاکہ مریضوں کو مشکلات نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھرپوراقدامات کیے جائیں گے*

خبرنامہ نمبر 7575/2025
کوئٹہ، 10 اکتوبر۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) حافظ محمد طارق کی زیر صدارت بچوں کے جیل (Juvenile Centre) کے قیام کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں تحصیلدار سٹی، تحصیلدار سریاب، نائب تحصیلدار سٹی سمیت دیگر نائب تحصیلداران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران نقشوں کے ذریعے مجوزہ مقامات کا جائزہ لیا گیا اور اس بات پر غور کیا گیا کہ بچوں کے جیل کے لیے مناسب زمین فراہم کی جائے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) حافظ محمد طارق نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ جلد از جلد زمین کی نشاندہی مکمل کرکے محکمہ جیل خانہ جات کے حوالے کی جائے تاکہ یہ منصوبہ جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچ سکے۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے لیے علیحدہ جیل کا قیام ایک اہم سماجی ضرورت ہے جو اصلاح و تربیت کے بہتر مواقع فراہم کرے گا۔

خبرنامہ نمبر 7576/2025
ہرنائی: کمشنر سبی ڈویژن اسداللہ فیض نے ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہرنائی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ہرنائی ارشد حسین جمالی، ایس پی عبدالحفیظ جاکھرانی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سلیم ترین، ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالرحمن ہاشمی، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالرشید، ڈاکٹر رشید شاہ اور دیگر بھی موجود تھے۔کمشنر سبی ڈویژن نے ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ، میڈیسن سٹور اور دیگر سیکشنز کا تفصیلی معائنہ کیا اور ہسپتال کے انتظامی معاملات، طبی سہولیات اور مریضوں کے علاج معالجے کے بارے میں جامع بریفنگ حاصل کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمشنر سبی ڈویژن نے ہسپتال کے منتظمین کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ محکمہ صحت کے ڈاکٹرز سے لے کر پیرا میڈیکل سٹاف تک تمام عملہ باقاعدہ حاضری کو یقینی بنا کر شہریوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کریں۔انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کے پاس علاج معالجے کے لیے مالی وسائل نہیں ہوتے، ان کا واحد سہارا سرکاری ہسپتال ہی ہوتا ہے۔ ہمیں ان کی طبی لحاظ سے مکمل مدد اور تعاون کرنا چاہیے تاکہ ان کا بروقت اور مؤثر علاج ممکن ہو سکے۔کمشنر سبی ڈویژن اسداللہ فیض نے مزید کہا کہ حکومت محکمہ صحت کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے تاکہ ہر شہری کو معیاری مفت علاج کی سہولت میسر آ سکے۔ ہسپتالوں میں جدید آلات کی تنصیب، ادویات کی دستیابی اور عملے کی کارکردگی کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایات جاری کیں کہ مریضوں کے علاج معالجے کے معیار میں کسی قسم کی کمی برداشت نہیں کی جائے گی اور ہسپتال میں صفائی ستھرائی اور بنیادی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

خبرنامہ نمبر 7577/2025
سیکریٹری صحت بلوچستان نے وفاقی وزیر کوصوبائی حکومت کی صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے کئے جانے والےوسیع اقدامات سے آگاہ کیا۔محکمہ صحت میں گُڈگورننس اور ڈیجیٹلائزیشن کے لیے کیے جانے والے اقدامات سےعوام کو بہتر طبعی سہولیات کی فراہمی ممکن بنانے اور ان کے مثبت اثرات سے آگاہ کیا۔وفاقی وزیر کو بلوچستان میں اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اور طبی تعلیم کے شعبے میں جاری اصلاحاتی اقدامات پر تفصیلی معلومات پیش کی گئ۔وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے بلوچستان کےصوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کی سربراہی اور سیکرٹری صحت راہنمائی میں موجودہ ٹیم کیاصلاحاتی اقدامات میں نمایاں کامیابیوں کو سہراہا اور انھیں دیگر صوبوں کے لیے ایک مثال قرار دیا۔وفاقی وزیر نے بلوچستان ہیلتھ کارڈ پروگرام کےاعداد و شمار اور پروگرام کے ذریعے عوام کی دی جانے والی سہولیات پر خصوصی معلومات حاصل کرتے ہوئے دو سالہ کارکردگی کو مثالی قرار دیتے ہوے موجودہ طرز کےہیلتھ انشورنس پروگرام کو پاکستان کےصحت کے شعبے کامستقبل قرار دیا۔وفاقی وزیر صحت نے اپنے تاثرات میں یقین دہانی کرائی کہ وفاق بلوچستان کو محکمے صحت میں اصلاحات کے لیے کیے جانے والے اقدامات خصوصا میڈیکل ایجوکیشن کے شعبے میں بھرپور تعاون فراہم کرے گا۔وفاقی وزیر صحت نے مزید کہا کہ جلد ہی بلوچستان کے صحت کے مسائل اور ترجیحات پر ایک اہم اجلاس بلایا جائے گا تاکہ وفاق اور صوبہ مل کر مربوط حکمت عملی کے ذریعے عوام کو بہتر صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل ایک مربوط اور منظم طریقے سےبروئے کار لائے جاسکیں۔

خبرنامہ نمبر 7578/2025
گوادر:اسسٹنٹ کمشنر گوادر سعد کلیم ظفر نے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول شمبے اسماعیل میں قائم ہیلتھ کیئر سینٹر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مرکز کی کارکردگی، سہولیات اور فراہم کی جانے والی خدمات کا تفصیلی جائزہ لیا۔دورے کے موقع پر ان کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (خواتین) بلقیس سلیمان، سقر ناصر ڈی ٹی ایم سی پی ڈی اور ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر (ڈی پی ایم) عادل نودیزی بھی موجود تھے۔ متعلقہ افسران نے اسسٹنٹ کمشنر کو ہیلتھ کیئر سینٹر کے مقاصد، سرگرمیوں اور آئندہ کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر سعد کلیم ظفر نے یورپی یونین اور یونیسیف کے تعاون سے قائم اس مرکز کے قیام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام طلبہ کے لیے عملی سیکھنے اور صحت سے متعلق آگاہی کے مواقع فراہم کر رہا ہے۔انہوں نے مرکز کے عملے سے ملاقات بھی کی اور دستیاب سہولیات کا معائنہ کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر نے ٹیم کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اسی جذبے اور محنت کے ساتھ کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور یونیسیف کا تعاون اس منصوبے کی کامیابی میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے، جس کے ذریعے طلبہ کو صحت، آگاہی اور عملی تربیت جیسے اہم مواقع فراہم ہوئے ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایسے منصوبے ضلع گوادر میں تعلیم و صحت کے میدان میں مثبت تبدیلی کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔

خبرنامہ نمبر 7579/2025
گوادر :رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول شمبے اسماعیل گوادر میں قائم ٹیچر ٹریننگ سینٹر کا دورہ کیا، جہاں اساتذہ کے لیے جاری تربیتی پروگرام کا جائزہ لیا۔ یہ تربیتی پروگرام یونیسیف کے تعاون سے اور پروونشل انسٹی ٹیوٹ فار ٹیچر ایجوکیشن (PITE) کے تحت ماسٹر ٹرینرز علی محمد اور ناصر علی کی نگرانی میں جاری ہے۔دورے کے موقع پر مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو PITE کی تربیتی سرگرمیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس میں تدریسی طریقۂ کار (Pedagogy)، جانچ و پرکھ (Assessment)، خواندگی (Literacy)، شمار و حساب (Numeracy) کے ساتھ ساتھ انگریزی، ریاضی اور اردو مضامین پر مبنی تربیت شامل ہے۔رکن اسمبلی نے تربیتی پروگرام میں شریک اساتذہ سے ملاقات کی اور ان کے تجربات سے آگاہی حاصل کی۔خواتین شرکاء میں بنادری عیسیٰ اور مرد شرکاء میں اسلم نے اپنی تربیتی تجربات کا اشتراک کیا اور پروگرام کی افادیت پر اظہارِ خیال کیا۔مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے تربیتی سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت معیارِ تعلیم میں بہتری کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔انہوں نے PITE اور یونیسیف کی مشترکہ کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ تعاون بلوچستان میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور اساتذہ کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔اس موقع پر اہم ضلعی افسران بھی موجود تھے، جن میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر زاہد حسین، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی، ESP عادل نودیزی، گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول شمبے اسماعیل کے پرنسپل عبد الکریم اور سی پی ڈی منیجر یونیسیف سقر بلوچ شامل تھے۔

خبرنامہ نمبر 7580/2025
خضدار 10 اکتوبر:محکمہ صحت حکومت بلوچستان نے ضلع خضدار کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد نسیم لانگو کو مبینہ بدعنوانیوں اور غفلت کے الزامات پر معطل کر دیا ہے۔محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر محمد نسیم لانگو کی معطلی کا فیصلہ بلوچستان ایمپلائز ایفیشنسی اینڈ ڈسپلنری ایکٹ 2011 کے سیکشن 6(1) کے تحت کیا گیا۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر نسیم لانگو پر مختلف نوعیت کی بدانتظامیوں کے الزامات ہیں جن میں این آئی ڈیز میں پابندی کے باوجود عملے کی بھرتی، ناقص کارکردگی کے حامل عملے کے خلاف کارروائی نہ کرنا، ایم پی کیو اے اسسمنٹ میں ناکامی کے باوجود اصلاحی اقدامات نہ اٹھانا، اور خواتین کی شرکت کو یقینی نہ بنانا شامل ہیں۔محکمہ صحت نے ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز سبی کو ہدایت کی ہے کہ وہ الزامات کی مکمل انکوائری کریں اور 15 دن کے اندر اپنی سفارشات محکمہ کو ارسال کریں۔

خبرنامہ نمبر 7581/2025
کوئٹہ10 اکتوبر:گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ انصاف میں تاخیر ہی بےانصافی کے مترادف ہے یہ وہ تلخ حقیقت ہے جس کا سامنا آج بھی بہت سارے سائلین کرتے ہیں. جب بھی انصاف میں تاخیر ہوتی ہے تو غریب و نادار سائلین کو دو مختلف بار نقصان اٹھانا پڑتا ہے پہلی مرتبہ خود جرم سے جبکہ دوسری دفعہ وہ سست روی اور تکلیف دہ قانونی عمل سے دو چار ہو جاتے ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ سستا اور فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے صوبائی محتسب کا ادارہ اپنی کوششوں کو مزید تیز کریں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں صوبائی محتسب میں درخواست دینے والے سائلین اور مختلف محکموں کے بارے میں شکایات کرنے والوں کی ہفتہ وار سماعت کرتے ہوئے کیا. واضح رہے کہ گورنر ہاؤس کے شکایات سیل کے ذریعے کام کرنے والی کوائزی کورٹ ایک باقاعدہ عدالت کی طرح کام کرتی ہے جس کو قانونی اصطلاح میں کوائزی کورٹ (Quasi Court) بھی کہا جاتا ہے. سماعت کے دوران گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ تمام سرکاری محکمے اپنی سروس ڈلیوری کو موثر بنانے، وسائل، میرٹ کی بنیاد پر تقرریاں اور پروموشن اور ہر قسم کی بےضابطگیوں کے خاتمے کیلئے ٹھوس عملی اقدامات کریں. گوڈ گورننس میں بروقت سماجی انصاف، انسانی حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ معاشرے کی عظیم اکثریت کی تمام سیاسی و معاشی سرگرمیوں میں شرکت و شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جاتے ہیں. گورنر مندوخیل نے مختلف محکموں اور اداروں کے سربراہان پر زور دیا کہ وہ اپنے دفتری معاملات میں بھی جائز شکایات کا ازالہ کیا کریں اور شکایت کنندگان کے حقوق واختیارات کی پاسداری کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں. ہمیں تمام پبلک انسٹی ٹیوشنز کو عوام کی ضروریات اور شکایات کیلئے جوابدہ بنانے ہوں گے. اس ضمن میں گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے اپنی پوری گورنر ہاؤس ٹیم بالخصوص ایڈیشنل سیکرٹری عبدالغفور کاکڑ کی کوششوں کو سراہا. انہوں نے کہا کہ صوبائی محتسب کا ادارہ غریب لوگوں کو بروقت اور سستا انصاف فراہم کرنے کیلئے ایک بہتر ادارہ ہے. خاص طور پر معاشرے کے وہ غریب و نادار لوگ جو وکیلوں کی بھاری فیس برداشت نہیں کر سکتے۔

خبرنامہ نمبر 7582/2025
کوئٹہ۔ صؤبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ اور صوبائی مشیر کھیل و امور نوجوانان مینا مجید بلوچ نے وزیر اعظم پاکستان ایکسلیریٹڈ وہیکلز الیکٹریفیکیشن ( PAVE) پروگرام کے تحت سال 2024 کے ایف اے ایف ایس سی کے پوزیشن ہولڈر طلباء و طالبات میں الیکٹرک سکوٹیز تقسیم کیں۔ اس موقع پر چیئر مین بلوچستان بورڈ محمد اسحاق اور ڈپٹی ڈائریکٹر شمس اللہ خان کاکڑ بھی موجود تھے۔ چیئرمین بورڈ محمد اسحاق نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور طلباء کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔طلباء سے اپنے خطاب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کے بچوں نے نہ صرف انتہائی نامساعد حالات میں تعلیمی سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے بلکہ پوزیشنز بھی لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان نے غیرفعال سکولوں کو دوبارہ فعال کردیا ہے۔سکولوں میں غیرحاضر اساتذہ کو دوبارہ حاضر کروادیا ہے۔ نقل کے روک تھام کیلیے عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ چیئرمین بورڈ کا وژن نہایت مثبت ہے۔ وہ سسٹم کی بہتری کیلیے بہت محنت کررہے ہیں انکے اور انکی ٹیم کے محنت کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آج کے لگائے گئے پودے کل تناور درخت ثابت ہوں گے۔ بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ صوبائی حکومت کی مثبت پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ ہونہار طلبہ و طالبات اپنا لوہا منوارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میرٹ کی بحالی سے ہی ترقی ممکن ہے اسکا فائدہ براہ راست غریب اور محنتی طلباء کو ہوتا ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ بیف کے ذریعے سترہ ہزار بچے بچیاں دوسرے صوبوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ موجودہ حکومت میرٹ سسٹم کو برقرار رکھنے کیلیے ہر ممکن قدم اٹھارہی ہے۔علاوہ ازیں دنیا بھر کے ٹاپ 200 جامعات میں بلوچستان کے طلباء و طالبات اعلی تعلیم کیلیے جاسکتے ہیں۔ اس موقع پر مشیر کھیل و یوتھ افیئرز مینا مجید بلوچ نے کہا کہ یہ طلباء کیلیے الیکٹرک سکوٹیز وزیراعظم پاکستان کی جانب سے ہونہار طلباء و طالبات کیلیے ایک ٹوکن آف ایپری سی ایشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی ترقی کی بنیاد ہے۔ مشیر نوجوانان نے کہا کہ بچوں کیلیے والدین کی رہنمائی اور مدد بہت ضروری ہیں۔ مشیر امور نوجوانان نے کہا کہ ہماری آبادی کا آدھا حصہ بچیوں پرمشتمل ہے جنکو آج نہیں تو کل آگے آنا ہوگا۔ حکومت کی جانب سے 16000 اساتذہ کی بھرتی ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سکولوں کی حالت زار بہتر بنا رہے ہیں۔نقل کی حوصلہ شکنی کیے بغیر میرٹ کا قیام ناممکن ہے سرکاری تعلیمی اداروں کو بہتر بنانے کیلے 3100 سکول فعال کردئیے گئی ہیں۔ پروگرام کے آخر میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں سکوٹیز تقسیم کیے گئے۔

خبرنامہ نمبر 7583/2025
سینٹرل پولیس آفس بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر نے پولیس شہداء، حاضر سروس، وفات پانے والے ملازمین اور ریٹائرڈ ملازمین کی فلاح وبہبود کے لئے تاریخی پیکج کا اعلان کیاہے، جس کا مقصد پولیس ملازمین اور ان کے خاندانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ہے۔ یہ اقدام محکمہ پولیس کی تاریخ میں اپنی مثال آپ ہے ۔بلوچستان پولیس کی جانب سے شہداء، حاضر سروس فوت شدہ اور ریٹائرڈ ملازمین کے لیے ایک جامع اور تاریخی فلاحی پیکیج کا اعلان اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ محکمہ پولیس اپنے ہیروز ،پولیس ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو فراموش نہیں کرتا۔یہ تاریخی اقدام نہ صرف بلوچستان پولیس کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے بلکہ یہ دوسرے اداروں کے لیے بھی ایک مثالی قدم ہے۔ اس تاریخی پیکج کی مد میں شہداء کے خاندانوں کی فوری مالی معاونت کے لیے دی جانے والی رقم کو 1 لاکھ سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے کر دیا گیا۔ پولیس ملازمین کی شادی کے حوالے سے مالی معاونت کو 12500سے بڑھا کر 50ہزارروپے اور شہداء و فوت شدہ اہلکاروں کی بیٹیوں کی شادی کی امدادی رقم کو 50 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ روپے اور حاضر سروس یا ریٹائرڈ ملازمین کی دو بیٹیوں کے لیے 25 ہزار سے بڑھا کر 1 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ گریڈ 1 تا 11تک فوت شُدہ ملازمین کے بیواﺅں کی مالی معاونت کو 7,500 سے 12,000 روپے،گریڈ 12 تا 15تک 8,750 سے 14,000 روپے ،گریڈ 16 تا 17تک 10,000 سے 16,000 روپے اور گریڈ 18تک 12,600 سے 20,000 روپے اور ان کے بچوں کو سالانہ 12ہزار سے بڑھا کر 18ہراز روپے مقرر کر دیا گیا ۔اعلامیہ کے مطابق پولیس ملازمین کے بچوں کو بلوچستان کے کیڈٹ کالجز اور ریزیڈینشل کالجز میں میرٹ کی بنیاد پر داخلہ حاصل کرنے پر ان کی ٹیوشن فیس پولیس ویلفیئر فنڈ سے ادا کی جائے گی۔بلوچستان بورڈ کے تحت میٹرک یا انٹرمیڈیٹ میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے پولیس ملازمین کے بچوں کو خصوصی انعامات دیے جائیں گے، جن میں:پہلی پوزیشن پر 50,000 روپے،دوسری پوزیشن پر 40,000 روپے اور تیسری پوزیشن پر 30,000 روپے شامل ہیں۔دوران ڈیوٹی شدید زخمی اہلکاروں کو 10 ہزار سے بڑھا کر 1 لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کو 5 ہزار سے بڑھا کر 25 ہزار روپے ادا کیے جائیں گے۔دوسرے بڑے اقدام میں شہداء کی تدفین کے اخراجات کے لیے مالی معاونت میں بھی نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ صوبے میں شہداءکی تدفین کی مالی معاونت کو 40 ہزار سے بڑھا کر 75 ہزار روپے اور صوبے سے باہر میت لے جانے پر 50 ہزار سے بڑھا کر 1 لاکھ روپے دیے جائیں گے، جبکہ تدفین کی دیگر ضروریات کے لیے 20 ہزار سے بڑھا کر 25 ہزار روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔

خبرنامہ نمبر 7584/2025
گوادر :چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ نے ورلڈ اسپیس ویک 2025 کے موقع پر گوادر گرامر اسکول میں منعقدہ سائنسی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے طلبہ کے تیار کردہ سائنس ماڈلز اور پراجیکٹس کی نمائش کا دورہ کیا اور طلبہ کی کاوشوں کو سراہا۔چیئرمین نورالحق بلوچ نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں بھرپور دلچسپی لیں، کیونکہ قوموں کی ترقی اور مسائل کا حل جدید سائنسی علم اور ٹیکنالوجی میں پوشیدہ ہے۔ انہوں نے طلبہ کے تخلیقی ماڈلز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کا جذبہ اور لگن قابلِ تحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ بلیدہ کیچ کے ڈاکٹر یارجان بلوچ نوجوانوں کے لیے ایک بہترین رول ماڈل ہیں، جنہوں نے اپنی محنت اور علم سے ایک نمایاں مقام حاصل کیا۔چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نے گوادر گرامر اسکول کی تعلیمی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسپیس ویک جیسی سرگرمیاں طلبہ میں سائنسی شعور بیدار کرنے اور تحقیق و جستجو کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے نہایت اہم ہیں۔قبل ازیں اسکول پہنچنے پر پرنسپل ناصر رحیم سہرابی، آر سی ڈی کونسل گوادر کے ذمہ داران مجید عبداللہ، بہرام بلوچ اور عبداللہ عثمان نے مہمانِ خصوصی کا استقبال کیا۔
چیئرمین نے ماڈلز کا تفصیلی جائزہ لیا، بچوں سے سوالات کیے اور ان کی رہنمائی بھی کی۔تقریب کے اختتام پر انہوں نے اسپیلنگ بی، کوئز، مباحثہ (ڈیبیٹ) اور مصوری کے مقابلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ میں اسناد تقسیم کیں اور کاسٹیوم شو میں شریک بچوں کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔دوسری جانب اسپیس ویک کے سائنسی ماڈلز کی نمائش شہر بھر میں توجہ کا مرکز بنی رہی۔جمعے کے روز نمائش میں جی ڈی اے پبلک اسکول، بحریہ ماڈل کالج، دی اویسس اسکول، ماڈل ہائی اسکول گوادر اور نیو ٹاؤن گرائمر اسکول کے طلبہ و اساتذہ سمیت اہم سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی۔شرکاء میں اسکول بورڈ کے سربراہ خدابخش ہاشم، ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن عبدالوہاب مجید، ڈپٹی ڈی ای او نادل بلوچ، سابق چیئرمین بلدیہ گوادر عابد سہرابی، فیض نگوری، ولید بلوچ، حاجی فہد، ڈپٹی ڈائریکٹر اریگیشن پذیر احمد، حفیظ اللہ، برکت ندیم، رضوان یار، یاسر رحیم، فضل محمود اور بنکر اصغر محمد شامل تھے۔نمائش کے دوران جیوری ارکان نے تمام ماڈلز کا معائنہ کیا اور طلبہ کی پیشکش دیکھی۔جیوری میں ڈائریکٹر پی ٹی اے شہیر نواز بگٹی اور انجینئر اسداللہ شامل تھے۔جیوری کے فیصلے اور ماڈل و مضمون نویسی مقابلوں کے نتائج کا اعلان ہفتے کے روز کیا جائے گا، جب کہ نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ میں انعامات تقسیم کیے جائیں گے۔آخر میں پرنسپل ناصر رحیم سہرابی نے تمام مہمانوں، خصوصاً جیوری ارکان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بچوں کی تعلیم و تربیت کے فروغ کے لیے ان کی وابستگی اور دلچسپی قابلِ تعریف ہے۔

خبرنامہ نمبر 7585/2025
گوادر۔10اکتور:ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے آفس میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن، ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمٰن خان، کمشنر مکران قادر بخش پرکانی، چیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد، ایکسیئن پی ایچ ای مومن علی سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایات کی روشنی میں گوادر میں پانی بحران سے نمٹنے کے لیے متعلقہ اداروں کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ میرانی ڈیم سے روزانہ تقریباً 40 ٹینکرز کے ذریعے شہر کو پانی فراہم کیا جا رہا ہے، جبکہ آئندہ چند روز میں مزید 50 بڑے سائز کے ٹینکرز سپلائی لائن میں شامل کیے جائیں گے۔اور ایک ہفتے میں یہ تعداد ڈیڑھ سو تک پہنچ جائے گا، اسی طرح شادی کور ڈیم سے پانی کی فراہمی میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے، جب کہ گوادر پورٹ اتھارٹی کے واٹر ڈیسلینیشن پلانٹ کی استعداد کار بڑھانے پر بھی کام جاری ہے۔
اداروں کی جانب سے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں شہر میں پانی کی مجموعی فراہمی اور طلب کے درمیان توازن پیدا ہو رہا ہے۔ تاہم بعض علاقوں میں ڈسٹری بیوشن لائنوں اور تکنیکی وجوہات کے باعث وقتی مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔
دوسری جانب، گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے پانی بحران سے مؤثر طور پر نمٹنے کے لیے اپنے تمام وسائل، افرادی قوت اور مشینری کو متحرک کر دیا ہے۔ ادارے نے نیا واٹر سیکشن قائم کیا ہے جس کے تحت سینئر و جونیئر انجینئرز سمیت مختلف گریڈ کے افسران و عملے کو شہر کے تمام وارڈز میں تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ پانی کی سپلائی کی نگرانی، شکایات کے ازالے اور فوری ردعمل کو یقینی بنایا جا سکے۔ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن نے عوام سے صبر و تحمل اور تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے عوام کو ریلیف دینے کے لیے پوری تندہی سے مصروف عمل ہیں، اور ان شاءاللہ جلد پانی کی صورتحال مکمل طور پر معمول پر آ جائے گی۔ بعد ازاں، انہوں نے جی پی اے واٹر ڈیسلینیشن پلانٹ کا دورہ کیا اور جاری کام کا جائزہ لیا۔
جی ڈی اے کے ترجمان کے مطابق ادارہ اپنی تمام صلاحیتوں کے ساتھ پانی کے بحران پر قابو پانے اور فراہمی کے نظام کو مستحکم بنانے کے لیے دن رات سرگرم عمل ہے، اور توقع ہے کہ آئندہ چند دنوں میں شہر میں نمایاں بہتری نظر آئے گی۔

خبرنامہ نمبر 7586/2025
گوادر :کمشنر مکران قادر بخش پرکانی نے سب ڈویژن جیوانی کا تفصیلی دورہ کیا، جہاں انہوں نے خشک سالی کے باعث پیدا ہونے والے پانی کے بحران کے حوالے سے مختلف مقامات کا جائزہ لیا اور زمینی صورتحال کا خود مشاہدہ کیا۔
دورے کے دوران کمشنر مکران نے مقامی آبادی، انتظامی افسران اور متعلقہ محکموں کے نمائندوں سے ملاقات کرتے ہوئے پانی کی فراہمی کے مسائل اور عوامی مشکلات پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ عوام کو درپیش مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے اور اس بحران کے حل کے لیے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔کمشنر مکران نے اعلان کیا کہ کل سے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے قلاتو بورنگ کے ذریعے جیوانی اور گردونواح کے علاقوں میں واٹر باؤزرز کے ذریعے پانی کی فراہمی کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پانی کے بحران پر قابو پانے کے لیے اضافی واٹر باؤزرز کی فراہمی، پانی کے ذخائر کی بحالی اور نہروں و پائپ لائنز کی مرمت جیسے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو مسلسل اور منظم انداز میں پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔کمشنر مکران قادر بخش پرکانی نے یقین دلایا کہ انتظامیہ ہر ممکن کوشش کرے گی کہ کسی بھی علاقے میں پانی کی کمی نہ ہو، اور عوام کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے۔انہوں نے عوام سے بھی تعاون کی اپیل کی کہ پانی کے استعمال میں احتیاط برتیں تاکہ دستیاب وسائل کا مؤثر اور منصفانہ استعمال ممکن ہو سکے۔

خبرنامہ نمبر 7587/2025
نصیرآباد10 اکتوبر۔نصیرآباد میں ترقیاتی سرگرمیوں کا آغاز، عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کے ٹینڈر طلب واضح رہے کہ عوامی فلاح و بہبود اور ضلع کی مجموعی ترقی کے لیے نصیرآباد میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی سرگرمیوں کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر نگرانی مختلف ترقیاتی منصوبوں کے ٹینڈر طلب کیے گئے جن میں متعدد ٹھیکیداروں اور شہریوں نے شرکت کی۔ٹینڈر کے عمل کے دوران ڈپٹی کمشنر کی موجودگی میں شفاف اور منصفانہ طریقے سے بولیاں کھولی گئیں، تاکہ تمام شرکاء کو یکساں مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ عوامی وسائل کے مؤثر اور شفاف استعمال پر مکمل یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ شفافیت اور میرٹ پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور کم از کم بولی دینے والے اہل ٹھیکیداروں کو ترجیح دی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ جو ٹھیکیدار ٹینڈر میں کامیاب ہوں گے، ان پر لازم ہے کہ وہ منصوبوں کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کریں اور کام کے معیار کو ہر حال میں برقرار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کا مقصد عوام کو سہولیات کی فراہمی، انفراسٹرکچر کی بہتری اور علاقے کی سماجی و معاشی ترقی ہے۔
منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ نصیرآباد کی تعمیر و ترقی حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح ہے۔ ضلعی انتظامیہ عوامی خدمت کے جذبے کے ساتھ ان منصوبوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، تاکہ نصیرآباد کے عوام کو ترقی کے ثمرات جلد از جلد میسر آ سکیں۔

Shams Ur Rehman Anas Hussain

Share
Published by
Shams Ur Rehman Anas Hussain